... loading ...
سید غوث علی شاہ جب وزیراعلیٰ سندھ تھے تو اس وقت ان کے گھر سے پانچ کلو میٹر دور سینٹرل جیل سکھر توڑ دیا گیا تھا اور کئی خطرناک ڈاکو وہاں سے فرار ہوگئے تھے تو اس وقت بھونچال آگیا تھا اور کئی کہانیاں منظر عام پر آئی تھیں مگر آج تک اس تخریب کاری کی تحقیقات نہیں ہوئی اور نہ ہی کسی ذمہ دار کا تعین ہوا ج۔س کے باعث آنے والے وقتوں میں جنہوں نے بھی کوتاہی کی ،ان کو یہ یقین تھا کہ وہ کتنی بھی غفلت کا مظاہرہ کریں ان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں ہوگئی۔ اور پھر ایسے درجنوں واقعات بھی ہوئے مگر کسی اہلکار کو غفلت کی بنا پر عبرت ناک سزا نہ ملی اور جیل سے قیدی فرار ہونے کے واقعات ہوتے رہے۔ حکومت سندھ کو بھلا جیلوں کی کیوں فکر ہوگی انہیں تو صرف تنازعات پیدا کرنے ہیں ،کبھی سیاسی تنازع تو کبھی آئی جی سندھ پولیس کے ساتھ تنازعات بڑھانے ہیں۔
سندھ کی جیلوں کی حالت زار دیکھنے کے قابل ہے۔ کبھی ایم کیو ایم سے تعلق رکھنے والے وزراء نے سیاسی مخالفین کے لیے گھیراتنگ کیا۔ آفاق احمد اور یونس خان کے لیے زمین تنگ کی گئی ،یونس خان ایم پی اے تھے پھر بھی ان کو سخت ترین گرمی میں جیکب آباد میں قید کیا گیا ، پھر پی پی کا دور آیا تو ایم کیو ایم کے خطرناک ملزمان کو صوبے کی مختلف جیلوں میں رکھا جس میں صولت مرزا ،اجمل پہاڑی، عبید کے ٹو کو مختلف جیلوں میں رکھا تو ایم کیو ایم نے احتجاج کیا اور پھر گورنر عشرت العباد کی کوششوں سے یہ قیدی واپس کراچی لائے گئے ۔
جیلوں کی بھی عجیب دنیا ہے۔ وہاں سے جرائم کی نگرانی کی جاتی ہے، بھتے کے لیے فون کالز کی جاتی ہیں اغوا اور قتل کی وار داتوں کے احکامات جاری کیے جاتے ہیں۔اطلاعات یہ بھی ہیں کہ سابق گورنر عشرت العباد کے حکم پر صولت مرزا کو انٹرنیٹ کی سہولت فراہم کی گئی۔ موبائل فون تو جیلوں میں ایسا استعمال ہوتا ہے جیسے جیل کے باہر عام شہری استعمال کرتے ہیں۔ جیلوں میں سیاسی جماعتوں ، کالعدم مذہبی جماعتوں کے قیدیوں کے لیے الگ الگ وارڈ اور بیرکس ہیں، وہاں ان کی بادشاہت قائم ہے۔ انہیں منشیات ، اسلحہ ، چاقو، خنجر، موبائل فون، ٹی وی، ریکارڈر، ڈی وی ڈی پلیئر ، سی ڈی پلیئر آرام سے مل جاتے ہیں۔ جیل کے عملہ کا بھی عجیب حال ہے وہ رشوت لے کر ممنوعہ اشیاء فراہم کرتے ہیں تو مختلف اداروں کی جانب سے تفتیش کا سامنا کرتے ہیں اور اگر سختی کرتے ہیں تو پھر وہ اچانک حملوں میں مارے جاتے ہیں۔ بس ان تنازعات میں محکمہ جیل خانہ جات چل رہا ہے۔ 90 ء میں سینٹرل جیل کراچی کے سپرٹینڈنٹ کو ایک پارسل بھیجا گیا جب اس نے پارسل کھولا تو وہ پھٹ گیا کیونکہ وہ بم تھا جس میں وہ سپرٹینڈنٹ مارا گیا۔ چند برس قبل سینٹرل جیل کراچی کے ڈپٹی سپرٹینڈنٹ امان اللہ نیازی اپنے ساتھی اہلکاروں کے ساتھ ایک حملے میں مارے گئے۔
حال ہی میں کائونٹر ٹیر رازم ڈپارٹمنٹ نے ایک لیٹر محکمہ جیل خانہ جات کو بھیجا تھا جس میں ہوشربا انکشافات کیے گئے تھے جس میں بتایا گیا کہ کالعدم تنظیموں نے سینٹرل جیل میں حکومتی رٹ کو چیلنج کر رکھا ہے۔ کالعدم تنظیموں سے تعلق رکھنے والے خطرناک قیدیوں نے جیل کے اندر واقع جوڈیشل کمپلیکس میں خصوصی عدالت کے جج کو سنگین نوعیت کی دھمکیاں دیں پھر ان دہشتگردوں نے تفتیشی افسران کو بھی ڈرایا دھمکایا، جیل خانہ جات کے عملہ سے کہا گیا کہ’’ آئی جی جیل خانہ جات نصرت منگن کے بھائی کو کالعدم تنظیموں نے قتل کیا تھا ،اس لیے آگے سمجھ جائو ورنہ آپ لوگوں کے بھائی اور قریبی رشتے دار مارے جائیں گے‘‘۔ اس لیٹر میں یہ تجویز دی گئی کہ کالعدم تنظیموں کے خطرناک قیدیوں کو صوبہ کی مختلف جیلوں میں الگ الگ رکھا جائے تاکہ وہ مل بیٹھ کر کوئی خطرناک منصوبہ بندی نہ کرسکیں ۔اس خط کی کاپی صوبائی سیکریٹری داخلہ کو بھی ارسال کی گئی۔ لیکن اس لیٹر کو ردی کی ٹوکری میں ڈالا گیا کیونکہ حکومت سندھ کو جیلوں کی حالت سدھارنے میں کوئی دلچسپی نہیں ہے ۔جس کا نتیجہ یہ نکلا کہ پچھلے دنوں کالعدم لشکر جھنگوی کے دو خطرناک دہشتگرد جیل کی سلاخیں کاٹ کر فرار ہوگئے تو تمام اداروں میں ہلچل مچ گئی اور سب کی آنکھیں کھل گئیں لیکن محکمہ جیل خانہ جات پھر بھی سویارہا اورجیل میں وہی سہولیات جاری رہیں۔ بھلا ہو رینجرز کا جس نے رات کے وقت سینٹرل جیل کراچی میں آپریشن کیا تو حیرت انگیز طور پر وہ اشیاء برآمد ہوئیں جس کا تصور کرنا بھی محال ہے۔ 35 لاکھ روپے نقد، سینکڑوںموبائل فون، سینکڑوں ٹی وی سیٹ، ایل سی ڈی، ایل ای ڈی، ڈی وی ڈی پلیئر، فرج، ڈیپ فریزر، واٹر ڈسپنسر ، خنجر، قینچیاں، چھریاں، اور دیگر ممنوعہ اشیاء ملیں۔ اب حکومت سندھ اتنا بتائے کہ جتنی چیزیں ملی ہیں اس سے تو ایک مارکیٹ بھر جائے، یہ چیزیں کس نے اور کس کی اجازت سے جیلوں میں بھیجیں؟ اس خطرناک واقعہ اور رینجرز کے آپریشن کے بعد تو سہیل انور سیال سے محکمہ جیل خانہ جات پھرواپس لے لیا جاتا، آئی جی جیل خانہ جات اور ڈی آئی جی جیل خانہ جات کو ان کے عہدوں سے ہٹادیا جاتا،لیکن حکومت سندھ نے ایسا کوئی اقدام نہیں اٹھایا۔ اب بھی وقت ہے کہ سی ٹی ڈی کی سفارشات پر عمل کیا جائے ورنہ ایسے واقعات دوبارہ رونما ہوسکتے ہیں۔
پیپلز پارٹی کی تجاویز کا جائزہ لیا گیا، بل 48 شقوں پر مشتمل ہے،کوئی جج ٹرانسفر ماننے سے انکار کرے گا وہ ریٹائر تصور کیا جائیگا، وزیر قانون اعظم نذیرتارڑ کی کابینہ کو بریفنگ ، میڈیا سے گفتگو چیف جسٹس کی مدت تین سال مقرر، چاروں صوبوں سے برابر نمائندگی ہوگی،فیلڈ مارشل اور دیگر اعلی...
ملک کے وسیع مفاد میں 27ویں آئینی ترمیم کیلئے سب نے مل کر کوشش کی، شہباز شریف قائد میاں نواز شریف اور صدر مملکت زرداری کو بھی اعتماد میں لیا،کابینہ اجلاس سے خطاب وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ وفاق کے صوبوں کے ساتھ رشتے کی مضبوطی اور ملک کے وسیع مفاد میں 27ویں آئینی...
انسداد دہشتگردی عدالت نیعمران خان کی بہنوں کے وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے اسلام آباد میں پی ٹی آئی رہنماؤں و دیگر کیخلاف 4 اکتوبر احتجاج کیس کی سماعت ہوئی انسداد دہشت گردی عدالت اسلام آباد نے مسلسل عدم پیشی پر علیمہ خان اور عظمیٰ خان کو گرفتار کرکے پیش کرنے کا حکم دے دیا۔ان...
پیپلز پارٹیہر تنقید کو لسانی رنگ دینے کی بجائے علیحدگی پسند سندھیوں کے خلاف کارروائی کرے،چیئرمین مہاجر قومی موومنٹ ناانصافیوں کیخلاف آواز کو لسانی رنگ دینا پی پی کا کمال، وفاق کیلئے لمحہ فکریہ ہے، رہائش گاہ پر سوشل میڈیا ایکٹیوسٹ سے خطاب مہاجر قومی موومنٹ (پاکستان) کے چیئرمی...
مذکورہ افراد نے انسانیت کے خلاف جرائم کیے ہیں اور غزہ میں نسل کشی کے مرتکب ہوئے ہیں اسرائیل نے جان بوجھ کرغزہ میں رہائشی علاقے کو تباہ کر کے کھنڈرات میں بدلا،ترکیہ کورٹ ترکیہ نے غزہ میں فلسطینیوں کی نسلی کشی پر نیتن یاہو کے ورانٹ گرفتاری جاری کر دیے۔خبر ایجنسی کے مطابق ترکیہ ...
پاکستان اصولی مؤقف پر قائم ہے کہ افغانستان سے ہونے والی دہشت گردی پر قابو پانا افغانستان کی ذمہ داری ہے،پاکستان نے مذاکرات میں ثالثی پر ترکیے اور قطر کا شکریہ ادا کیا ہے، وزیراطلاعات افغان طالبان دوحا امن معاہدے 2021 کے مطابق اپنے بین الاقوامی، علاقائی اور دوطرفہ وعدوں کی تکمیل...
اگر آرٹیکل 243 میں ترمیم کا نقصان سول بالادستی اور جمہوریت کو ہوتا تو میں خود اس کی مخالفت کرتا، میں حمایت اس لیے کر رہا ہوں کیونکہ اس سے کوئی نقصان نہیں ہو رہا ہے،بلاول بھٹوکی میڈیا سے گفتگو آئینی عدالتیں بھی بننی چاہئیں لیکن میثاق جمہوریت کے دوسرے نکات پربھی عمل کیا جائے،جس ...
اپوزیشن ستائیسویں ترمیم پر حکومت سے کسی قسم کی بات چیت کا حصہ نہ بنے ، امیر جماعت اسلامی جو ایسا کریں گے انہیں ترمیم کا حمایتی تصور کیا جائے گا،مردان میں ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن سے خطاب امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے ستائیسویں ترمیم پر اپوزیشن حکومت سے کس...
صاحبزادہ حامد رضا پشاور سے فیصل آباد کی طرف سفر کر رہے تھے کہ اسلام آباد پولیس نے گرفتار کیا سابق رکن اسمبلی کو 9 مئی مقدمہ میں 10 سال قید کی سزا سنائی تھی،قائم مقام چیئرمین کی تصدیق سنی اتحاد کونسل کے چیٔرمین صاحبزادہ حامد رضا کو گرفتار کر لیا گیا۔سابق رکن اسمبلی کو 9 مئی ...
27ویں آئینی ترمیم کا ابتدائی مسودہ تیار، آئینی بینچ کی جگہ 9 رکنی عدالت، ججز کی مدت 70 سال، فیلڈ مارشل کو آئینی اختیارات دینے کی تجویز، بل سینیٹ میں پیش کیا جائے گا،ذرائع این ایف سی ایوارڈ میں صوبوں کا شیٔر کم کرکے وفاق کا حصہ بڑھانے، تعلیم و صحت کے شعبے وفاقی حکومت کو دینے ک...
اپوزیشن سے مل کر متفقہ رائے بنائیں گے،معتدل ماحول کو شدت کی طرف لے جایا جارہا ہے ایک وزیر تین ماہ سے اس ترمیم پر کام کررہا ہے اس کا مطلب ہے کہ یہ ترمیم کہیں اور سے آئی ہے ٹرمپ نے وزیر اعظم اور فیلڈ مارشل کی تعریفیں کرتے کرتے بھارت کے ساتھ دس سال کا دفاعی معاہدہ کر لیا،اسرائیل ک...
وزیراعظم سے خالد مقبول کی قیادت میں متحدہ قومی موومنٹ کے 7 رکنی وفد کی ملاقات وزیراعظم کی ایم کیوایم کے بلدیاتی مسودے کو 27 ویں ترمیم میں شامل کرنیکی یقین دہائی متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان نے وزیراعظم شہباز شریف سے 27 ویں ترمیم میں بلدیاتی حکومتوں کو اختیارات دینے...