وجود

... loading ...

وجود
وجود

بلی تھیلے سے باہر آرہی ہے سجن جندال پاکستان اسٹیل خریدنا چاہتے ہیں

هفته 20 مئی 2017 بلی تھیلے سے باہر آرہی ہے سجن جندال پاکستان اسٹیل خریدنا چاہتے ہیں

سجن جندال بھارت کے علاوہ برطانیہ میں بھی اسٹیل ٹائیکون کے نا م سے جانے جاتے ہیں، نواز شریف سے گزشتہ ماہ مری میں خفیہ ملاقات ہوئی تھی‘ فواہوں کوبھارت کے معروف صحافی کے اس دعوے سے مزید تقویت ملی کہ ہم وطن اسٹیل ٹائیکون نے پاکستان کا دورہ نواز شریف کی دعوت پر کیا تھا

بھارت کے اسٹیل ٹائیکون سجن جندال اور وزیر اعظم نواز شریف کی اچانک اور پراسرار ملاقات کو ایک ماہ ہونے کے قریب ہے لیکن یہ ملاقات مسلسل مزید پراسرار ہوتی چلی جارہی ہے اور اب عام شہری بھی یہ کہنے لگے ہیں کہ سجن جندال وزیراعظم نواز شریف کے ساتھ کچھ کاروباری سودے طے کرنے اچانک پاکستان آئے تھے ،جبکہ بعض لوگوں کادعویٰ ہے کہ سجن جندال جو بھارت کے علاوہ برطانیہ میں بھی اسٹیل ٹائیکون کے نا م سے جانے جاتے ہیں پاکستان اسٹیل خریدنے میں دلچسپی رکھتے ہیں ۔یہی وجہ ہے کہ پاکستان اسٹیل کی نجی شعبے کوفروخت کے اعلان کے فوری بعد انہوں نے پاکستان اسٹیل حاصل کرنے کے لیے خفیہ ڈیل کی غرض پاکستان آنا ضروری تصور کیا۔پاکستان اسٹیل کی خریداری میں سجن جندال کی دلچسپی پر اصرار کرنے والوں کا یہ بھی اصرار ہے کہ بلی بتدریج تھیلے سے باہر آرہی ہے اور بہت جلد سجن جندال کے دورہ پاکستان اور نواز شریف کے ساتھ ان کی خفیہ ملاقات پر سے بھی پردہ اٹھ جائے گا۔ بس ذرا انتظار کرو اور دیکھو کی پالیسی پر عمل کی ضرورت ہے۔
سجن جندا ل کے دورہ پاکستان اور وزیراعظم نواز شریف سے ان کی ملاقات کے حوالے سے مختلف حلقوں کی جانب سے گردش کرنے والی ان افواہوں اور مختلف سیاسی حلقوں کی جانب سے کی جانے والی الزامات تراشیوں کوبھارت کے معروف صحافی اور مصنف پریم شنکر جھا کے اس دعوے سے مزید تقویت ملی جس میںانہوں نے کہا ہے کہ ان کے ہم وطن اسٹیل ٹائیکون سجن جندال نے پاکستان کا دورہ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے کہنے پر نہیں بلکہ خود وزیراعظم نواز شریف کی دعوت پر کیا تھا اور انہیں بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے نہیں بھیجا تھا۔
وزیراعظم نواز شریف اور سجن جندال کے درمیان گزشتہ ماہ مری میں ملاقات ہوئی تھی جس کے حوالے سے میڈیا کو آگاہ نہیں کیا گیا تھا تاہم اس ملاقات کے حوالے سے ملک میں کئی سیاست دانوں کی جانب سے چہ مہ گوئیاں شروع ہوئی تھیں اور تجزیہ کاروں کا خیال تھا کہ یہ بھارت اور پاکستانی وزرااعظم کی مستقبل میں کسی ملاقات کی کوشش ہو سکتی ہے۔نریندر مودی کے گہرے دوست تصور کیے جانے والے سجن جندال کے شریف خاندان کے ساتھ بھی دوستانہ تعلقات ہیں۔ان کے دورے کو پاکستان اوربھارت کے تعلقات کے ماہر بعض تجزیہ کاروں نے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کی بہتری کے لیے خفیہ سفارتی رابطے کا حصہ کہا تھا لیکن اس دورے کے دوران اور اس کے بعد پاکستان کے خلاف بھارتی رہنمائوں کے بیانات سے ان تجزیہ کاروں کی رائے کی نفی ہوگئی تھی۔ سجن جندال کے دورے اور وزیراعظم کے ساتھ ملاقات پر قیاس آرائیوں کا ایک بڑا سبب یہ بیان کیاجاتاہے کہ اس دورے کے حوالے سے دونوں جانب سے حکومتوں نے کوئی بیان جاری نہیں کیا تھا۔نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے بھارت کے ممتاز صحافی پریم شنکر جھا نے گزشتہ روز کہا کہ بھارتی ٹائیکون کو درحقیقت پاکستانی وزیراعظم نے دعوت دی تھی۔پریم شنکر نے ایک نجی ٹیلی ویژن کے شو میں کہا کہ ’جندال نے نواز شریف کی دعوت پر پاکستان کا دورہ کیا اور انہیں وزیراعظم مودی کی جانب سے نہیں بھیجا گیا تھا‘۔انہوں نے کشمیر کے حوالے سے بھارتی حکومت کی پالیسی پر شدید تنقید کی اور کہا کہ دہائیوں پرانے مسئلے کے حل کا واحد راستہ مذاکرات ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ ‘مودی حکومت تیزی سے تمام مواقع کھو رہی ہے’ کشمیر کے حالات سنگین تر ہیں اور مجھے نظر نہیں آتا کہ مذاکرات کا کوئی موقع رہ گیا ہے‘۔پریم شنکر جھا کا کہنا تھا کہ ’میرے خیال میں بھارتی حکومت مذاکرات کی جانب قدم اٹھانا ہی نہیں چاہتی ہے‘۔
ایک طرف سجن جندال کے دورے کے حوالے سے قیاس آرائیاں اب الزام تراشیوںکا روپ دھار رہی ہیں جبکہ دوسری طرف بھارت کے اسٹیل ٹائیکون سجن جندال کے متنازع دورے کے حوالے سے دفتر خارجہ نے چپ سادھ رکھی ہے، دفتر خارجہ کی اس پراسرار خاموشی کی وجہ سے پاکستان کے سیاسی حلقوں اور ذرائع ابلاغ میں جمعرات (27 اپریل) سے سجن جندال کی ملاقات کی خبروں پر تواتر کے ساتھ تبصروں اور تنقید کاسلسلہ جاری ہے، میڈیا رپورٹس کے مطابق سجن جندال کے ساتھ ان کا وفد اسلام آباد کے بے نظیر انٹرنیشنل ایئر پورٹ پر پہنچا تو وزیراعظم کے بیٹے حسین نواز اور مریم نواز کے داماد راحیل منیر نے ان کا استقبال کیا۔بعد ازاں وزیراعظم مری میں گورنمنٹ ہاؤس پہنچے اور سجن جندال سے ملاقات کی، اس موقع پر سیکورٹی کے سخت انظامات کیے گئے تھے۔ تاہم ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں مریم نواز نے بتایا کہ ’سجن جندال وزیراعظم کے پرانے دوست ہیں اور ان کی وزیراعظم سے ملاقات خفیہ نہیں، اس لیے اس بات کو بڑھا چڑھا کر پیش نہیں کیا جانا چاہیے۔‘دوسری جانب اپوزیشن رہنماؤں نے سجن جندال کے دورہ پاکستان اور وزیراعظم پاکستان نواز شریف کے ساتھ ہونے والی ملاقات کو خفیہ رکھنے پر ناراضگی کا اظہار کیا ہے اور اس حوالے سے اعتراضات کاسلسلہ تاحال جاری ہے ۔اس ملاقات کے حوالے سے اپوزیشن سے تعلق رکھنے والے رہنمائوں کی برہمی کااندازہ اس طرح لگایاجاسکتاہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے بھارتی تاجر کی وزیراعظم سے ملاقات کے خلاف سندھ اور پنجاب اسمبلیوں میں قراردادیں جمع کروا دیں۔پنجاب اسمبلی میں جمع کرائی گئی قرارداد میں کہا گیا کہ بھارتی وفد نے نواز شریف کو مری میں مودی کا پیغام پہنچایا، پاکستانی عوام کو اس ملاقات کے اغراض و مقاصد سے آگاہ نہیں کیا گیا جس سے عوام میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔سندھ اسمبلی میں بھی پی ٹی آئی کے رکن خرم شیر زمان نے مذمتی قرارداد جمع کرائی، جس میں کہا گیا کہ دشمن ملک کے تاجر سے وزیراعظم کی ملاقات باعث تشویش اور قابل مذمت ہے۔
واضح رہے کہ سجن جندال اسٹیل، توانائی اور سیمنٹ سمیت دیگر شعبوں میں کاروبار کرتے ہیں۔ قومی اسمبلی کی خارجہ امور کی کمیٹی میں اسے زیربحث لایا گیا۔قومی اسمبلی کی خارجہ امور کمیٹی کے اجلاس میں سیکریٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ کی سربراہی میں دفتر خارجہ کی ٹیم شرکا کے سوالوں کا جواب نہیں دے سکی اور کمیٹی کے چیئرمین اویس لغاری نے بحث سمیٹ لی۔پاکستان تحریک انصاف کی شیریں مزاری نے سوال کیا کہ جندال نے مری کا دورہ کیسے کیا؟ جب کہ ان کا ویزا صرف اسلام آباد اور لاہور تک محدود تھا۔شیریں مزاری کا کہنا تھا کہ ’جندال ایک نجی دورے پر آئے تھے مگر دفتر خارجہ کے عہدیداروں نے ان کا استقبال کیوں کیا؟‘اطلاعات کے مطابق وزیراعظم نواز شریف اور ہندوستانی وزیراعظم نریندر مودی کے مشترکہ دوست سجن جندال کو ہیلی کاپٹر کے ذریعے مری لے جایا گیا تھا جہاں وزیراعظم نواز شریف اور ان کی بیٹی مریم نواز موجود تھیں، کہاجاتا ہے کہ سجن جندال نے 2014 ء میں کٹھمنڈو میں سارک کانفرنس کے دوران نواز شریف اور مودی کے درمیان ایک خفیہ میٹنگ کرانے میں کردار ادا کیا تھا۔2015ء میں نواز شریف کی سالگرہ کے موقع پر مودی نے لاہور کا اچانک دورہ کیا تھا اور نواز شریف کی نواسی کی شادی میں بھی شرکت کی تھی۔کمیٹی کے اجلاس کے دوران پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کی رہنما نفیسہ شاہ نے پوچھا کہ ’حکومت جندال کے دورے کے حوالے سے خاموش کیوں ہے؟‘خیال رہے کہ سجن جندال کے دورے کے حوالے سے وزیراعظم ہاؤس کی جانب سے باقاعدہ اعلامیہ جاری نہیں کیا گیا، گوکہ وزیراعظم کی کاروباری وفود کے ساتھ ملاقاتوں کے حوالے سے باقاعدہ پریس ریلیز جاری کی جاتی ہیں۔مریم نواز نے اپنے ٹوئٹر پیغام میں اس دورے کی تصدیق کی تھی اور میڈیا کے چند حلقوں کی جانب سے اس کو ’خفیہ‘ قرار دینے کو مسترد کردیا تھا۔جندال کے دورہ پاکستان کے ایک روز بعد مریم نواز نے وضاحت کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’سجن جندال، وزیراعظم کے پرانے دوست ہیں، ملاقات کے حوالے سے ’خفیہ‘ کچھ بھی نہیں تھا اور اس کو سیاق و سباق سے ہٹ کر پیش نہیں کرنا چاہیے‘۔
ابن عماد بن عزیز


متعلقہ خبریں


فیصلہ کن گھڑی آچکی، ریونیوکلیکشن بڑا چیلنج ہے ، شہبا ز شریف وجود - اتوار 05 مئی 2024

وزیر اعظم محمد شہبا ز شریف نے کہا ہے کہ فیصلہ کن گھڑی آچکی ہے سب کو مل کر ملک کی بہتری کیلئے کردار ادا کرنا ہوگا، پاکستان کو آج مختلف چیلنجز کا سامنا ہے ریونیوکلیکشن سب بڑا چیلنج ہے ،جزا ء اور سزا کے عمل سے ہی قومیں عظیم بنتی ہیں،بہتری کارکردگی دکھانے والے افسران کو سراہا جائے گا...

فیصلہ کن گھڑی آچکی، ریونیوکلیکشن بڑا چیلنج ہے ، شہبا ز شریف

احتجاجی تحریک میں شمولیت کی دعوت، حافظ نعیم الرحمان رضامند وجود - اتوار 05 مئی 2024

امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ سیاسی جماعتیں، ادارے آئین کی تابعداری کے لیے تیار ہیں تو گریٹر ڈائیلاگ کا آغاز ہوسکتا ہے ، ڈائیلاگ کی بنیاد فارم 45ہے ، فارم 47کی جعلی حکومت قبول نہیں کرسکتے ، الیکشن دھاندلی پر جوڈیشل کمیشن بنے جس کے پاس مینڈیٹ ہے اسے حکومت بنانے د...

احتجاجی تحریک میں شمولیت کی دعوت، حافظ نعیم الرحمان رضامند

شہباز سرکار میں بھی 98ارب51 کروڑ کی گندم درآمد ہوئی، نیا انکشاف وجود - اتوار 05 مئی 2024

ملک میں 8؍فروری کے الیکشن کے بعد نئی حکومت آنے کے بعد بھی 98 ارب51 کروڑ روپے کی گندم درآمد کیے جانے کا انکشاف ہوا ہے ۔تفصیلات کے مطابق ذرائع نے بتایا کہ موجودہ حکومت کے دور میں بھی 6 لاکھ ٹن سے زیادہ گندم درآمد کی گئی، ایک لاکھ13ہزار ٹن سے زیادہ کا کیری فارورڈ اسٹاک ہونے کے باوجو...

شہباز سرکار میں بھی 98ارب51 کروڑ کی گندم درآمد ہوئی، نیا انکشاف

ٹیکس نادہندگان کی سم بلاک کرنے سے پی ٹی اے کی معذرت وجود - اتوار 05 مئی 2024

پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی(پی ٹی اے ) نے نان ٹیکس فائلر کے حوالے سے فیڈرل بورڈ آف ریونیو کی جانب سے اٹھائے گئے اقدام کی مخالفت کرتے ہوئے 5لاکھ سے زائد سمز بند کرنے کی معذرت کر لی۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر) نے 2023 میں ٹیکس ریٹرن فائل نہ کرنے والے 5...

ٹیکس نادہندگان کی سم بلاک کرنے سے پی ٹی اے کی معذرت

پیپلز بس کے کرائے کی ادائیگی کے لیے اسمارٹ کارڈ متعارف وجود - اتوار 05 مئی 2024

کراچی میں پیپلزبس سروس کے کرائے کی ادائیگی کے لیے اسمارٹ کارڈ متعارف کروا دیا گیا ۔ کراچی میں پیپلز بس سروس کے مسافروں کیلئے سفر مزید آسان ہوگیا۔ شہری اب کرائے کی ادائیگی اسمارٹ کارڈ کے ذریعے کریں گے ۔ سندھ حکومت نے آٹومیٹڈ فیئر کلیکشن سسٹم متعارف کرادیا۔ وزیراعلیٰ سندھ مرادعلی ش...

پیپلز بس کے کرائے کی ادائیگی کے لیے اسمارٹ کارڈ متعارف

گندم ا سکینڈل، تحقیقاتی کمیٹی نے انوار الحق کاکڑ کو طلب کرلیا وجود - اتوار 05 مئی 2024

گندم درآمد اسکینڈل کی تحقیقاتی کمیٹی نے سابق نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کو طلب کرلیا۔ذرائع کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف کی جانب سے بنائی گئی تحقیقاتی کمیٹی کا اجلاس ہوا۔ذرائع کے مطابق تحقیقاتی کمیٹی نے اجلاس میں نگراں دور کے سیکریٹری فوڈ محمد محمود کو بھی طلب کیا تھا، جوکمیٹ...

گندم ا سکینڈل، تحقیقاتی کمیٹی نے انوار الحق کاکڑ کو طلب کرلیا

تاریخی سنگ میل عبور، پاکستان کا پہلا سیٹلائٹ مشن چاند پر روانہ وجود - هفته 04 مئی 2024

پاکستان نے خلائی تحقیق کے میدان میں اہم سنگ میل عبور کرلیا، تاریخی خلائی مشن ’آئی کیوب قمر‘چین کے وینچینگ خلائی سینٹر سے روانہ ہو گیا جس کے بعد پاکستان چاند کے مدار میں سیٹلائٹ بھیجنے والا چھٹا ملک بن گیا ہے ۔سیٹلائٹ آئی کیوب قمر جمعہ کو2 بجکر 27 منٹ پر روانہ ہوا، جسے چینی میڈیا ...

تاریخی سنگ میل عبور، پاکستان کا پہلا سیٹلائٹ مشن چاند پر روانہ

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ پی ٹی آئی کے خلاف بی ٹیم بنے ہوئے ہیں،عمران خان وجود - هفته 04 مئی 2024

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی چیئرمین عمران خان نے عدالتوں سے ان کے مقدمات کے فیصلے فوری طور پر سنانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ چیف جسٹس قاضی پی ٹی آئی کے خلاف بی ٹیم بنے ہوئے ہیں۔بانی چیئرمین پی ٹی آئی نے اڈیالہ جیل سے اہم پیغام میں کہا ہے کہ میں اپنے تمام مقدمات س...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ پی ٹی آئی کے خلاف بی ٹیم بنے ہوئے ہیں،عمران خان

بس مجھے قتل کرناباقی رہ گیا ہے ،غلامی پر موت کو ترجیح دوں گا، عمران خان وجود - هفته 04 مئی 2024

پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان نے کہا ہے کہ بس مجھے قتل کرنا رہ گیا ہے لیکن میں مرنے سے نہیں ڈرتا، غلامی پر موت کو ترجیح دوں گا۔برطانوی جریدے دی ٹیلی گراف کے لیے جیل سے خصوصی طور پر لکھی گئی اپنی تحریر میں سابق وزیر اعظم نے کہا کہ آج پاکستانی ریاست اور اس کے عوام ایک دوسرے...

بس مجھے قتل کرناباقی رہ گیا ہے ،غلامی پر موت کو ترجیح دوں گا، عمران خان

سوشل میڈیا پلیٹ فارم کی بندش کے حق میں نہیں، عطا تارڑ وجود - هفته 04 مئی 2024

وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ کسی سوشل میڈیا پلیٹ فارم کی بندش کے حق میں نہیں۔نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر عطا تارڑ کا کہنا تھا کہ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پاکستان میں کیوں دفتر نہیں کھولتے ، سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کو پاکستان میں دفاتر کھولنے چاہئی...

سوشل میڈیا پلیٹ فارم کی بندش کے حق میں نہیں، عطا تارڑ

یوم صحافت پرخضدار دھماکا،صحافی صدیق مینگل سمیت 3افراد جاں بحق وجود - هفته 04 مئی 2024

یوم صحافت پر خضدار میں دھماکا، صحافی صدیق مینگل سمیت 3 افراد جاں بحق ہوگئے ۔پولیس کے مطابق خضدار میں قومی شاہراہ پر سلطان ابراہیم خان روڈ پر ریموٹ کنٹرول دھماکے سے ایک گاڑی کو نشانہ بنایا گیا۔ایس ایچ او خضدار سٹی کے مطابق ریموٹ کنٹرول دھماکے میں ایک شخص جاں بحق اور 10 افراد زخمی ...

یوم صحافت پرخضدار دھماکا،صحافی صدیق مینگل سمیت 3افراد جاں بحق

انتخابات کے بعد ایرانی تیل کی ا سمگلنگ میں اضافہ وجود - جمعه 03 مئی 2024

ایرانی تیل کی پاکستان میں اسمگلنگ پر سیکیورٹی ادارے کی رپورٹ میں اہم انکشافات سامنے آگئے ۔پاکستان میں ایرانی تیل کی اسمگلنگ کے بارے میں رپورٹ منظرعام پر آگئی ہے جس میں کہا گیا کہ پاکستان میں سالانہ 2 ارب 80 کروڑ لیٹر ایرانی تیل اسمگل کیا جاتا ہے اور اسمگلنگ سے قومی خزانے کو سالان...

انتخابات کے بعد ایرانی تیل کی ا سمگلنگ میں اضافہ

مضامین
اک واری فیر وجود اتوار 05 مئی 2024
اک واری فیر

جناح کا مقدمہ ( قسط نمبر 5) وجود اتوار 05 مئی 2024
جناح کا مقدمہ ( قسط نمبر 5)

سہ فریقی مذاکرات اوردہشت گردی وجود اتوار 05 مئی 2024
سہ فریقی مذاکرات اوردہشت گردی

دوسروں کی مدد کریں اللہ آپ کی مدد کرے گا ! وجود هفته 04 مئی 2024
دوسروں کی مدد کریں اللہ آپ کی مدد کرے گا !

آزادی صحافت کا عالمی دن اورپہلا شہید صحافی وجود هفته 04 مئی 2024
آزادی صحافت کا عالمی دن اورپہلا شہید صحافی

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت وجود بدھ 13 مارچ 2024
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت

دین وعلم کا رشتہ وجود اتوار 18 فروری 2024
دین وعلم کا رشتہ

تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب وجود جمعرات 08 فروری 2024
تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی

بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک وجود بدھ 22 نومبر 2023
بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک

راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر