... loading ...
بھارتی جاسوس کی سزائے موت کے خلاف بھارت کی درخواست پر فیصلہ سناتے ہوئے جج رونی ابراہم نے حتمی فیصلہ آنے تک حکم امتناع سنادیا‘ پاکستان میں پچھلے چار عشروں میں ایک درجن سے زیادہ بھارتی جاسوسوں کو سزا ہوئی جن میں بعض کو موت کی سزا سنائی گئی لیکن ان کی سزا پر کبھی عملدرآمد نہیں ہو
اقوام متحدہ کی اعلیٰ عدالت انٹرنیشنل کورٹ آف جسٹس (آئی سی جے) نے بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کی سزائے موت کے خلاف بھارت کی درخواست پر فیصلہ سناتے ہوئے کہا ہے کہ حتمی فیصلہ آنے تک کلبھوشن کو پھانسی نہیں دی جاسکتی۔بھارتی درخواست پر فیصلہ عالمی عدالت انصاف کے جج رونی اَبراہم نے سنایا، جسے 15 مئی کو محفوظ کیا گیا تھا۔انہوں نے پاکستان کا اعتراض مسترد کرتے ہوئے حکم امتناع جاری کر دیا اور کہا کہ عالمی عدالت اس معاملے کی سماعت کا اختیار رکھتی ہے۔
فیصلہ سناتے ہوئے جج رونی ابراہم کا کہنا تھا کہ کلبھوشن کو پاکستانی آرمی ایکٹ کے تحت سزائے موت سنائی گئی جبکہ کلبھوشن یادیو کی جانب سے کوئی اپیل دائر نہیں کی گئی۔رونی ابراہم کا کہنا تھا کہ پاکستان اور بھارت دونوں 28 دسمبر 1977ء سے ویانا کنونشن کے رکن ہیں اور کوئی بھی اس سے انکار نہیں کرتا۔جج رونی ابراہم نے کہا کہ آرٹیکل 1 کے تحت عدالت کے پاس ویانا کنونشن کی تشریح میں تفریق پر فیصلہ دینے اور اس کیس کو سننے کا اختیار ہے۔فیصلہ سناتے ہوئے جج رونی ابراہم نے بھارت کی درخواست منظور کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو کلبھوشن یادیو تک قونصلر رسائی دینی چاہیے۔ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ عالمی عدالت انصاف کے فیصلے تک کلبھوشن کو پھانسی نہیں دی جاسکتی۔پاکستان کے وزیر اطلاعات اور آئی ایس پی آر کے ترجمان نے مارچ 2016 ء میں کلبھوشن کی گرفتاری کا اعلان کیا تھا۔
پاکستانی فوج کے ترجمان نے اعلان کیا تھاکہ مبینہ بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کو آرمی ایکٹ کے تحت سزائے موت سنائی گئی ۔ کلبھوشن پہلے ایسے بھارتی شہری نہیں ہیں جنہیں جاسوسی کے الزام میں پاکستان میں سزا سنائی گئی ہو۔
پاکستان میں پچھلے چار عشروں میں ایک درجن سے زیادہ بھارتی جاسوسوں کو سزا ہوئی جن میں بعض کو موت کی سزا سنائی گئی لیکن ان کی سزا پر کبھی عملدرآمد نہیں ہوا۔ البتہ ان میں کئی لوگ جیل سے ہی عالم بالا کی طرف سدھارگئے۔ کلبھوشن پہلا بھارتی جاسوس ہے جس نے پاکستان کے انتہائی پسماندہ صوبے بلوچستان کو اپنی سرگرمیوں کا مرکز بنارکھاتھا،اورا سے وہیں سے گرفتار کیا گیا جبکہ ماضی میں اکثر بھارتی جاسوس پنجاب کے مختلف علاقوں سے گرفتار ہوئے۔
کلبھوشن یادیو
یادیو مارچ 2016ء میں پاکستانی عقابوں کے شکنجے میں آیا،تب حکومت نے اسکی گرفتاری کے بعداس کی اعترافی ویڈیو بھی جاری کی جس میں اپنے اعترافی بیان میں وہ کہتا ہے کہ وہ انڈین نیوی کا حاضر سروس افسر ہے اور بلوچستان میں اس کی آمد کا مقصد ان بلوچ علیحدگی پسندوں سے ملاقات تھی جنہیں انڈیا امداد مہیا کرتا ہے۔
کلبھوشن یادیو نے حسین مبارک پٹیل کا نام اختیار کیا ہوا تھا جو کہ اسکے پاسپورٹ پر بھی درج ہے اور بلوچستان میں ایران کی سرحد سے داخل ہوا تھاجہاں وہ چاہ بہار بندرگاہ میںرہ رہا تھا ۔ پاکستان نے کلبھوشن یادیو کی گرفتاری کے بعد ایران سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ اپنی سرزمین کو پاکستان کے خلاف استعمال نہ ہونے دے۔
ماضی میں اکثر بھارتی جاسوس پنجاب کے مختلف علاقوں سے گرفتار ہوئے اور ان کی اکثریت کا تعلق بھارتی پنجاب سے تھا۔ان میں سے سربجیت سنگھ کی رہائی کے لیے بھارت میں مظاہرے بھی کیے گئے تھے۔
سربجیت سنگھ
سربجیت سنگھ کو پاکستان کے خفیہ اداروں نے اگست 1990 ء میں گرفتار کیا تھا۔بھارت کا مؤقف تھا کہ نشے میں دھت ایک پنجابی کاشتکار کھیتوں میں ہل چلاتے ہوئے غلطی سے سرحد پار کر گیا تھا۔سربجیت سنگھ کے خلاف فیصل آباد، ملتان اور لاہور میں دھماکوں کے الزامات میں مقدمہ چلایاگیا اور اسے موت کی سزا سنائی گئی۔ پرویز مشرف کے اقتدار کے دوران جب بھارت پاکستان کے مابین جامع مذاکرات کا سلسلہ جاری تھا تو اس وقت بھارت میں کچھ غیر سرکاری تنظیموں نے سربجیت سنگھ کی رہائی کی مہم چلائی اور کئی بار ایسا لگا کہ حکومتِ پاکستان ان کو رہا کردے گی لیکن مذاکرات کی ناکامی کے بعد سربجیت سنگھ کی رہائی بھی کھٹائی میں پڑ گئی۔بعدازاںسربجیت 2013ء میں کوٹ لکھپت جیل میں قیدیوں کے ایک حملے میں زخمی ہو گیا اور جانبر نہ ہو سکا۔ سربجیت سنگھ کی لاش کوبھارت کے حوالے کیا گیا اور بھارت کی حکومت نے سربجیت سنگھ کو سرکاری اعزازات کے ساتھ دفن کیا۔
کشمیر سنگھ
کشمیر سنگھ جب تین عشرے پاکستانی جیلوں میں گزارنے کے بعد واپس بھارت پہنچا تو اس کا بھرپور استقبال کیا گیا۔کشمیر سنگھ 1973ء میں جاسوسی کے الزام میں گرفتار ہوا اور جب مختلف جیلوں میں 35 برس گزارنے کے بعد اسے 2008ء میں رہا کیا گیا توبھارت میں اس کا شاندار خیر مقدم کیا گیا۔کشمیر سنگھ کی رہائی میں انسانی حقوق کے کارکن انصار برنی کی کوششوں کا بہت عمل دخل تھا۔ پاکستان میں موجودگی کے دوران کشمیر سنگھ نے ہمیشہ اپنے آپ کو بے قصور قرار دیا لیکن بھارتی سرزمین پر پہنچتے ہی اس نے جاسوسی کا اعتراف کرتے ہوئے پاکستانی ارباب اختیار اور نام نہاد انسانی حقوق کے پرچارکوں کے منہ پر تھپڑ رسید کیا۔
رویندرا کوشک
رویندرا کوشک ایک ایسا بھارتی جاسوس تھا جو 25 برس تک پاکستان میں رہا۔ رویندرا کوشک راجستھان میں پیدا ہوا۔رویندرا کوشک کو بھارت میں ’بلیک ٹائیگر‘ کے نام سے جانا جاتا ہے جب اسے بھارتی اداروں نے بھرتی کیا تو وہ ایک تھیٹر آرٹسٹ تھا۔ اردو زبان اور مذہب اسلام کے بارے میں خصوصی تعلیم کے بعد وہ کوڈ نیم نبی احمد شاکر کے نام سے پاکستان بھیجا گیا۔برطانوی خبررساں ایجنسی کے مطابق پاکستان بھیجے جانے سے پہلے اس نے مسلمانی شناخت کے طور پر ختنہ بھی کروا لیا۔ وہ نہ صرف بہت کامیابی سے ملک کے معروف تعلیمی ادارے کراچی یونیورسٹی میں داخلہ حاصل کرنے میں کامیاب ہوگیا، حیرت انگیز طور پر اس نے یہاں شادی بھی کی اور اس کا ایک بچہ بھی تھا۔کراچی یونیورسٹی سے قانون کی تعلیم حاصل کرنے کے بعد وہ پاک فوج میں کلرک کے طور پر بھرتی ہوا اور پھر ترقی کرتے ہوئے کمیشنڈ افسر بن گیا اور پھر وہ مزید ترقی کرتے ہوئے میجر کے عہدے تک بھی پہنچا۔ رویندرا کوشک کی نشاندہی ایک اور بھارتی جاسوس کی گرفتاری کے بعد عمل میں آئی جسے خصوصی طور پر میجر رویندرا کے ساتھ رابطے کے لیے بھیجا گیا تھا۔رویندرا کوشک کی گرفتاری کے بعد اسے مختلف جیلوں میں سولہ برس تک رکھا گیا اور 2001ء میں جیل میں ہی موت نے اسے آدبوچا۔
رام راج
رام راج سرحد پار پہنچتے ہی پاکستان کے عقابوں کے پنجے میں پھنس گیا،2004ء میں لاہور میں گرفتار ہونے والا رام راج شاید واحد بھارتی جاسوس ہوگا جس کے بارے میںوہ خود زندگی بھرسوچتا رہا ہوگا کہ
؎’’اڑنے بھی نہ پائے تھے کہ گرفتارـہم ہوئے‘‘
اسے6 برس قید کی سزا ہوئی اور جب وہ اپنی سزا کاٹ کر واپس بھارت پہنچاتواتنی آسانی سے ’دشمن ایجنسیوں‘‘ کے ہتھے چڑھنے پر اسے بھارتی اداروں نے بھی ذلت کے مارے پہچاننے سے انکار کر دیا۔حالانکہ وہ پاکستان آنے سے قبل18برس تک بھارت کے خفیہ ادروں میں کام کر چکا تھا۔
سرجیت سنگھ
سرجیت سنگھ نے گرفتار ہونے سے پہلے پاکستان کے 85 دورے کیے تھے ،سرجیت سنگھ نے 30 برس پاکستانی جیلوں میں گزارے۔ سرجیت سنگھ کو 2012 ء میں لاہور کی کوٹ لکھپت جیل سے رہا کیا گیا اور وہ واپس بھارت پہنچے تو کشمیر سنگھ کے برعکس اس کا کسی نے استقبال نہیں کیا۔ سرجیت سنگھ دعویٰ کرتے رہا کہ اسے پاکستان میں ’را‘ نے بھیجاتھا لیکن کسی نے اسکی بات پر کان نہ دھرا۔
سرجیت سنگھ نے اپنی رہائی کے بعد بی بی سی کی نامہ نگار گیتا پانڈے سے بات کرتے ہوئے بھارتی حکومت کے رویے پر غم و غصے کا اظہار کیا تھا۔ اس نے کہا کہ بھارتی حکومت ان کی غیر موجودگی میں ان کے خاندان کو 150 روپے ماہانہ پینشن ادا کرتی تھی جو اس بات کاثبوت ہے کہ وہ خفیہ ادارے کا ایجنٹ تھا اور وہ گرفتاری سے پہلے 85 بار پاکستان کی سرحد پار کر چکا ہے جہاں وہ اپنے خفیہ سورس سے دستاویزات حاصل کر کے واپس آ جاتا تھا۔
گربخش رام
گربخش رام جب اپنا وقت پاکستان میں پورا کر کے واپس جانے لگاتو وہ عین موقع پر دھر لیا گیا۔بعد ازاں گربخش رام کو 2006ء میں 19 دوسرے بھارتی قیدیوں کے ہمراہ کوٹ لکھپت سے رہائی ملی۔ گربخش رام پاکستان میں شوکت علی کے کوڈ نام سے جانا جاتا تھا۔اس نے اپنے کیے کے بھگتان کے طور پر 18برس تک پاکستانی جیلوں کی ہوا کھائی۔ گربخش رام کو 1990ء میں اس وقت گرفتار کیا گیا تھا جب وہ کئی برس پاکستان میں گزارنے کے بعد واپس بھارت جا رہا تھا لیکن پاکستان کے خفیہ اداروں کے ہاتھ لگ گیا۔بھارتی جریدے ٹائمز آف انڈیا میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق گربخش رام نے ریاستی حکومت پر الزام عائد کیا ہے کہ ان کو وہ سہولتیں دینے سے انکاری ہیں جو سربجیت سنگھ کے خاندان کو ملی ہیں۔ انہوں نے پنجاب کے چیف منسٹر پرکاش سنگھ بادل سے بھی ملاقات کی لیکن انہیں سرکاری ملازمت نہیں دی گئی ہے۔
ونود سانھی
ونود سانھی نے سابق جاسوسوں کی مدد کے لیے تنظیم قائم کر رکھی ہے۔ونود سانھی 1977 ء میں پاکستان میں گرفتار ہوا اور گیارہ برس پاکستانی جیلوں میں گزارنے کے بعد اسے 1988ء میں رہائی ملی۔ونود سانھی نے اب بھارت میں سابق جاسوسوں کی فلاح کے لیے ’جموں ایکس سلیوتھ ایسوسی ایشن‘ نامی تنظیم قائم کر رکھی ہے۔وہ اپنی کہانی بتاتے ہوئے کہتاہے کہ وہ ٹیکسی ڈرائیور تھا جب اس کی ملاقات ایک بھارتی جاسوس سے ہوئی جس نے اسے سرکاری ملازمت کی پیشکش کی۔ اسے پاکستان بھیجا گیا لیکن جب وہ پاکستانی قید سے رہا ہوا تو حکومت نے ان کی مدد نہیں کی۔
پیچیدہ مسائل بھی بامعنی اور تعمیری مذاکرات کے ذریعے پرامن طور پر حل کیے جا سکتے ہیں،یو این سیکریٹری کا مقبوضہ کشمیر واقعے کے بعد پاکستان، بھارت کے درمیان کشیدگی پر گہری تشویش کا اظہار دونوں ممالک کے درمیان تناؤ کم کرنے اور بات چیت کے دوبارہ آغاز کے لیے کسی بھی ایسی ک...
پاکستان نے کہا ہے کہ اس کے پاس جعفر ایکسپریس مسافر ٹرین پر حملے کے بارے میں قابل اعتماد شواہد موجود ہیں جس میں کم از کم 30 بے گناہ پاکستانی شہری شہید ہوئے اور درجنوں کو یرغمال بنایا گیا ۔ یہ حملہ اس کے علاقائی حریفوں کی بیرونی معاونت سے کیا گیا تھا۔اقوام متحدہ میں دہشت ...
دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کو جوابدہ ٹھہرایا جائے ،قونصلر جواد اجمل پاکستان نے کہا ہے کہ اس کے پاس جعفر ایکسپریس مسافر ٹرین پر حملے کے بارے میں قابل اعتماد شواہد موجود ہیں جس میں کم از کم 30 بے گناہ پاکستانی شہری شہید ہوئے اور درجنوں کو یرغمال بنایا گیا ۔ یہ حملہ اس کے علاق...
تنازع زدہ علاقوں کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے یکساں نقطہ نظر اپنایا جائے دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کو جوابدہ ٹھہرایا جائے ،قونصلر جواد اجمل پاکستان نے کہا ہے کہ اس کے پاس جعفر ایکسپریس مسافر ٹرین پر حملے کے بارے میں قابل اعتماد شواہد موجود ہیں جس میں کم از کم 30 بے گنا...
زراعت، صنعت، برآمدات اور دیگر شعبوں میں آئی ٹی اور اے آئی سے استفادہ کیا جا رہا ہے 11 ممالک کے آئی ٹی ماہرین کے وفود کو پاکستان آنے پر خوش آمدید کہتے ہیں، شہباز شریف وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کہ ٹیکنالوجی کے شعبے میں تیزی سے تبدیلی آئی ہے ، دو دہائیوں کی نسبت آ...
8 رکنی کونسل کے ارکان میں چاروں صوبائی وزرائے اعلیٰ، وفاقی وزرا اسحٰق ڈار، خواجہ آصف اور امیر مقام شامل ، کونسل کے اجلاس میں 25 افراد نے خصوصی دعوت پر شرکت کی حکومت نے اتفاق رائے سے نہروں کا منصوبہ واپس لے لیا اور اسے ختم کرنے کا اعلان کیا، نہروں کی تعمیر کے مسئلے پر...
دونوں ممالک کی سرحدوں پر فوج کھڑی ہے ، خطرہ موجود ہے ، ایسی صورتحال پیدا ہو تو ہم اس کے لیے بھی سو فیصد تیار ہیں، ہم پر جنگ مسلط کی گئی تو بھرپور جواب دیں گے ، تینوں مسلح افواج ملک کے دفاع کے لیے تیار کھڑی ہیں پہلگام واقعے پر تحقیقات کی پیشکش پر بھارت کا کوئی جواب نہ...
مودی نے سیاسی حکمت عملی یہ بنائی کہ کیسے مسلمانوں کا قتل عام کرنا ہے، عرفان صدیقی بھارت کی لالچی آنکھیں اب جہلم اور چناب کے پانی پر لگی ہوئی ہیں، سینیٹر علی ظفر سینیٹ اجلاس میں اراکین نے کہاہے کہ دنیا بھر میں کہیں بھی دہشت گردی ہو اس کی مذمت کرتے ہیں، پہلگام واقعہ بھارت کی سو...
پاکستان کی خودمختاری و سلامتی کے تحفظ کی کوششوں کی بھرپور حمایت کرتے ہیں پاکستان کے جائز سکیورٹی خدشات کو سمجھتے ہیں ،پہلگام واقعے کی تحقیقات پر زور چین نے پہلگام واقعے کے معاملے پر پاکستان کی بھرپور حمایت کا اعلان کر دیا۔چین کے وزیر خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے ...
مل کر مسئلے کا ذمہ دارانہ حل تلاش کیا جائے،مختلف سطح پر سنجیدہ بات چیت جاری ہے امریکہ نہیں سمجھتا اس میں پاکستان ملوث ہے، سعودیہ و ایران ثالثی پیشکش کرچکے ہیں مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام میں حالیہ واقعے کے بعد پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی اور تناؤ کے درمیان امریکا کا ...
بھارت کے پاکستان پر بے بنیاد الزامات کے وقت ، کارروائی سے واضح ہے یہ کس کے اشارے پر کام کر رہے ہیں، دہشت گردی کے خلاف مہم میں کسی ایک کارروائی میں یہ سب سے زیادہ ہلاکتوں کا ریکارڈ ہے دہشت گرد اپنے غیر ملکی آقاؤںکے اشارے پر پاکستان میں بڑی دہشت گرد کارروائیاں کرنے کے ...
ٹنڈو یوسف قبرستان میں لاوارث میتوں کی تدفین سے روک دیا، ایدھی ترجمان کا احتجاج قبرستان کے گورکن بھی تشدد کرنے والوں میںشامل، ڈپٹی کمشنر حیدرآباد سے مداخلت کی اپیل حیدرآباد کے ٹنڈویوسف قبرستان میں لاوارث میتوں کی تدفین کرنے والے ایدھی رضاکاروں پر نامعلوم افراد نے حملہ کیا، ج...