... loading ...
چین انفرااسٹرکچر کے ذریعے دنیا کے مختلف ممالک کو ملانے کا عزم رکھتا ہے، چین کا منصوبہ ہے کہ ہر سال 150 بلین ڈالر کی سرمایہ کاری کریگا‘ چین کے اس منصوبے پر ملا جلا ردعمل ہے، وسط اور جنوب مشرقی ایشیا کی ریاستیں جیسے کہ قزاقستان اور تاجکستان ہیں تو وہ بہت خوش ہیں‘ بھارت نے شک کا اظہار کیا ہے کہ تجارتی منصوبے بہانہ ہیں اور چین کا اصل منصوبہ بحرِ ہند پر اسٹریٹیجک کنٹرول حاصل کرنا ہے
روس کے صدر ولادیمر پوٹن اور پاکستان کے وزیر اعظم نواز شریف دنیا کے کم وبیش 29 سربراہان مملکت اور 130 ممالک کے 1500 مندوبین کا سال کا سب سے بڑا سفارتی اجلا س چین کے شہر بیجنگ میں شروع ہوچکاہے ،چین نے بیجنگ میں ہونے والے اس اجلاس کو ’دا بیلٹ اینڈ روڈ اینیشی ایٹو‘ کانام دیا ہے اور اس کو بجاطورپر اس سال کا سب سے بڑا سفارتی اجلاس قرار دیا جا رہا ہے، اجلاس کا آغاز چین کے صدر شی جن پنگ نے کیا ہے۔
’دا بیلٹ اینڈ روڈ اینیشی ایٹو‘ کیا ہے؟
اس پراجیکٹ کو کچھ اس طرح سمجھاتے ہیں: ’یہ پراجیکٹ چین کی جانب سے عالمی سطح پر معاشی مشکلات کے خاتمے کی کوشش ہے۔ یہ وہ گیت ہے جو کسی ایک آواز میں نہیں ہے بلکہ کورس میں ہے‘۔ اس پراجیکٹ کے ذریعے چین تجارت میں اضافہ اور اپنی معیشت کو ایشیا سے باہر کے خطے لے جانا چاہتا ہے۔
ایسا کرنے کے لیے چین بڑے پیمانے پر انفرااسٹرکچر کے ذریعے دنیا کے مختلف ممالک کو ملانے کا عزم رکھتا ہے۔ چند اندازوں کے مطابق چین کا منصوبہ ہے کہ وہ ہر سال 150 بلین ڈالر کی سرمایہ کاری کرے گا۔ رواں سال کے آغاز پر ریٹنگ ایجنسی ’فچ‘ کا کہنا تھا کہ 900 بلین ڈالر کے پروجیکٹ کی یا تو منصوبہ بندی کر لی گئی ہے یا ان پر عملدرآمد شروع ہو چکا ہے۔
ان منصوبوں میں پاکستان میں پائپ لائنز اور بندرگاہ، بنگلہ دیش میں پُل اور روس میں ریلوے کے پروجیکٹ ہیں۔ ان کا مقصد ’جدید سلک روڈ‘ کا قیام ہے جس کے ذریعے تجارت کی جا سکے اور ایک نئے گلوبلائزیشن دور کا آغاز کیا جائے۔
بیلٹ اینڈ روڈ سے مطلب؟
اس اجلاس کے آغاز سے قبل ہی دنیا بھر کے سربراہان چین پہنچ چکے ہیں اور اعلیٰ حکام سے ملاقاتیں کر رہے ہیں۔پاکستان کے وزیراعظم میاں نواز شریف گزشتہ روز چاروں وزرائے اعلیٰ کے ہمراہ بیجنگ پہنچے تھے۔’دا بیلٹ اینڈ روڈ اینیشی ایٹو‘کے دو اہم حصے ہیں۔ ایک ہے جس کو ’سلک روڈ اکنامک بیلٹ‘ کہا جاتا ہے اور دوسرا ہے ’21 ویں صدی میری ٹائم سلک روڈ۔’21 ویں صدی میری ٹائم سلک روڈ‘ وہ سمندری راستہ ہے جس کے ذریعے چین اپنے جنوبی ساحل کو وسط ایشیا اور مشرق وسطیٰ کے ذریعے مشرقی افریقہ اور بحیرہ روم سے ملائے گا۔
چینی صدر شی جن پنگ نے ستمبر 2013ءمیں قزاقستان کی ایک یونیورسٹی میں خطاب کے دوران ’سلک روڈ اکنامک بیلٹ‘ کا باضابطہ اعلان کیاتھا۔ تاہم بعد میں اس منصوبے میں وسعت لائی گئی اور نام بھی تبدیل کر دیا گیا۔چین نے اس پروجیکٹ کے حوالے سے کئی کامیابیاں حاصل کی ہیں جن میں اہم ترین 62 بلین ڈالر کا چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبہ ہے۔ اس منصوبے کے تحت پاکستان میں موٹر ویز کا جال بچھانا ہوگا، پاور پلانٹس لگیں گے، فیکٹریاں لگیں گی اور ریلوے کا جال بچھے گا۔پاکستان کے علاوہ چین نے سری لنکا میںبھی 1.1 بلین ڈالر کا منصوبہ شروع کیا ہے، انڈونیشیا میں تیز رفتار ریل لنک اور کمبوڈیا میں صنعتی پارک۔
چین کے اس منصوبے پر ملا جلا ردعمل ہے۔ وسط اور جنوب مشرقی ایشیا کی ریاستیں جیسے کہ قزاقستان اور تاجکستان ہیں تو وہ بہت خوش ہیں۔دوسری جانب بھارت نے شک کا اظہار کیا ہے کہ تجارتی منصوبے بہانہ ہیں اور چین کا اصل منصوبہ بحرِ ہند پر سٹریٹیجک کنٹرول حاصل کرنا ہے۔یہ ایک بہت بڑا پروجیکٹ ہے جس کے ذریعے دنیا کی 65 فیصد آبادی، دنیا کی تین چوتھائی توانائی کے ذخائر اور دنیا کا 40 فیصد جی ڈی پی تک پہنچے گا۔
ایک اندازے کے مطابق چین پاکستان اقتصادی راہداری پر 46 بلین ڈالر لاگت آئے گی۔ اس منصوبے کے تحت کاشغر کو دو ہزار میل دور گوادر سے جوڑا جائے گا۔ واضح رہے کہ امریکا نے 2002 ءسے اب تک پاکستان میں 33 بلین ڈالر خرچے ہیں جن میں سے دو تہائی سیکورٹی کی مد میں تھے۔اس پروجیکٹ کے بارے میں تفصیلات مبہم ہیں۔ جیسے اس پراجیکٹ کا ایک نقشہ تیار کیا گیا لیکن اس کو بھی جلد ہی منظر عام سے ہٹا دیا گیا۔
پاکستان میں تعینات چینی سفارت کار عموماً ’خاموش‘ سفارتکاری پر عمل پیرا رہے ہیں لیکن چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبے پر عمل درآمد میں تیزی آنے کے ساتھ ساتھ یہی چینی سفارت کار سوشل میڈیا پر اس کے دفاع کے لیے کافی متحرک ہوئے ہیں۔اسلام آباد میں تعینات چین کے سفارت کار محمد لجیان ڑاو نے ٹوئٹر پر اپنے تعارف میں لکھا ہے کہ ’اگر آپ کو چین یا سی پیک سے متعلق معلومات چاہئےں تو مجھے فالو کریں۔’ مئی 2010 ءسے شروع کیے گئے اس چینی اہلکار کے اکاو¿نٹ کی ٹائم لائن اگر دیکھیں تو اس پر بھرپور انداز میں راہداری منصوبے سے متعلق ٹویٹس اور شائع ہونے والی خبروں کی تردید یا وضاحت کی گئی ہے۔
تازہ ترین بحث خیبر پختونخوا کے ضلع دیر پایان میں ایک پن بجلی کے منصوبے پر کام کرنے والے چینی مزدوروں کے بارے میں افواہیں ہیں کہ وہ اس کیمپ کے قیدی ہیں۔ محمد لجیان ڑاو نے اس کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ ایسا کچھ نہیں ہے اور اسے دن کا بڑا مذاق قرار دیا۔ پاکستان سائبر فورس نامی اکاو¿نٹ نے محمد لجیان کے حق میں ٹویٹ کرتے ہوئے کہا ’انہیں ماضی میں چینی انجینئروں کے ساتھ کام کرنے کا موقع ملا اور ایک بات انہیں معلوم ہے کہ چینی ایماندار دوست ہیں‘۔
نہ صرف سوشل میڈیا بلکہ چینی سفیر اور سیمینارز اور اسلام آباد میں قائم مختلف تھنک ٹینک کے ذریعے بھی آج کل راہداری کے بارے میں ہونے والے ’منفی پروپیگنڈا‘ کو زائل کرنے کی کوشش میں مصرف دکھائی دیتے ہیں۔ ایسے ہی ایک سمینار میں بات کرتے ہوئے چین کے قائم مقام سفیر نے کہا کہ سی پیک پر کام ٹھیک ہو رہا ہے۔ ’لیکن بعض لوگ اسے بدنام کرنے کی کوشش کر رہے ہیں‘۔پاکستان میں چین کے سفیر نے اپنے اہلکاروں کے ساتھ سی پیک کی پہلی کھیپ کی روانگی پر تصویر کھنچوائی، محمد لجیان ایک اور جگہ پر سی پیک میں پنجاب کو سب منصوبے دینے کے الزام کے بارے میں کہتے ہیں کہ ’میرے نزدیک بلوچستان کو اس سے زیادہ فائدہ ہوگا تو کیا اس کا نام چین بلوچستان اقتصادی راہداری نہ رکھ لیا جائے‘۔ بلوچستان کے بارے میں ہی ان کا کہنا تھا کہ’ صوبے کی اشرافیہ عام لوگوں کو بےوقوف بنانا چاہتی ہے‘۔
چینی سفیر کی اہلیہ ڈیانہ باو¿ بھی اپنے اکاؤنٹ سے لجیان کے ٹویٹس کو ری ٹویٹ کرتی رہتی ہیں۔ 46 ارب ڈالرز کی سرمایہ کاری کرنے والے چین کے لیے سوشل میڈیا پر سی پیک کے حق متحرک ہونا شاید بڑی ضرورت تھی۔
تہمینہ حیات
پرچی سے وزیر اعلیٰ نہیں بنا، محنت کر کے یہاں پہنچا ہوں، نام کے ساتھ زرداری یا بھٹو لگنے سے کوئی لیڈر نہیں بن جاتا،خیبرپختونخواہ میں ہمارے لوگوں کو اعتماد میں لیے بغیر آپریشن نہیں ہوگا بانی پی ٹی آئی کو فیملی اور جماعت کی مشاورت کے بغیر ادھر ادھر کیا تو پورا ملک جام کر دیں گے، ...
سیکیورٹی اداروں نے کرین پارٹی کے کارکنان کو منتشر کرکے جی ٹی روڈ کو خالی کروا لیا، ٹی ایل پی کارکنوں کی اندھا دھند فائرنگ، پتھراؤ، کیل دار ڈنڈوں اور پیٹرول بموں کا استعمال کارروائی کے دوران 3 مظاہرین اور ایک راہگیر جاں بحق، چالیس سرکاری اور پرائیویٹ گاڑیوں کو آگ لگا دی گئی،شہر...
سربراہ سعد رضوی مذاکرات کیلئے تیار تھے،مظاہرین سے بات چیت کیوں نہیں کی؟ امیرجماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے تحریک لبیک پاکستان کے مظاہرین پر پولیس فائرنگ اور بہیمانہ تشدد کی پرزورمذمت کی ہے اور اسے ظالمانہ، انتہائی افسوسناک اور تکلیف دہ قرار دیا ہے۔ منصورہ سے جاری بیا...
حکومت نے ظالمانہ اقدام اٹھایا، واقعہ کی شفاف تحقیقات کی جائیں،امیرجماعت سربراہ سعد رضوی مذاکرات کیلئے تیار تھے،مظاہرین سے بات چیت کیوں نہیں کی؟ امیرجماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے تحریک لبیک پاکستان کے مظاہرین پر پولیس فائرنگ اور بہیمانہ تشدد کی پرزورمذمت کی ہے اور ا...
امریکی صدرٹرمپ اور مصری صدر سیسی کی خصوصی دعوت پر وزیرِاعظم شرم الشیخ پہنچ گئے وزیرِاعظم وفد کے ہمراہ غزہ امن معاہدے پر دستخط کی تقریب میںشرکت کریں گے شرم الشیخ(مانیٹرنگ ڈیسک)وزیرِاعظم محمد شہباز شریف امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور مصری صدر عبدالفتاح السیسی کی خصوصی دعوت پر شرم ال...
ٹی ایل پی کی قیادت اورکے کارکنان پر پولیس کی فائرنگ اور شیلنگ کی شدیدمذمت کرتے ہیں خواتین کو حراست میں لینا رویات کے منافی ، فوری رہا کیا جائے،چیئرمین مہاجر قومی موومنٹ مہاجر قومی موومنٹ (پاکستان) کے چیئرمین آفاق احمد نے تحریک لبیک پاکستان کے مارچ پر پولیس کی جانب سے شیلنگ اور...
نیو کراچی سندھ ہوٹل، نالہ اسٹاپ ، 4 کے چورنگی پر پتھراؤ کرکے گاڑیوں کے شیشے توڑ دیے پولیس کی شہر کے مختلف مقامات پر دھرنے اور دکانیں بند کرنے سے متعلق خبروں کی تردید (رپورٹ : افتخار چوہدری)پنجاب کے بعد کراچی کے مختلف علاقوں میں بھی ٹی ایل پی نے احتجاج کے دوران ہنگامہ آرائی ...
طالبان کو کہتا ہوں بھارت کبھی آپ کا خیر خواہ نہیں ہو سکتا، بھارت پر یقین نہ کریں بھارت کبھی بھی مسلمانوں کا دوست نہیں بن سکتا،پشاور میں غزہ مارچ سے خطاب جماعت اسلامی پاکستان کے امیر حافظ نعیم الرحمان نے افغانستان کے حکمران طالبان کو بھارت سے خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ افغانس...
پاک فوج نے فیلڈ مارشل کی قیادت میں افغانستان کو بھرپور جواب دے کر پسپائی پر مجبور کیا ہر اشتعال انگیزی کا بھرپور اور مؤثر جواب دیا جائے گا، ہمارا دفاع مضبوط ہاتھوں میں ہے وزیراعظم محمد شہباز شریف کا کہنا ہے کہ فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کی بے باک قیادت میں پاک فوج نے افغانستان...
دشمن کو پسپائی پر مجبور ،اہم سرحدی پوسٹوں سے پاکستانی علاقوں کو نشانہ بنایا جا رہا تھا متعدد افغان طالبان اور سیکیورٹی اہلکار پوسٹیں خالی چھوڑ کر فرار ہوگئے،سیکیورٹی ذرائع افغانستان کی جانب سے پاک افغان بارڈر پر رات گئے بلااشتعال فائرنگ کے بعد پاک فوج نے بھرپور اور مؤثر جواب...
افغان حکام امن کیلئے ذمہ داری کا مظاہرہ کریں، پاکستان خوشحال افغانستان کا خواہاں ہے پاک افواج نے عزم، تحمل اور پیشہ ورانہ مہارت سے بلااشتعال حملے کا جواب دیا،چیئرمین چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے مطالبہ کیا کہ افغان حکام علاقائی امن کے لیے تحمل اور ذمہ داری کا مظاہر...
افغان فورسزنے پاک افغان بارڈر پر انگور اڈا، باجوڑ،کرم، دیر، چترال، اور بارام چاہ (بلوچستان) کے مقامات پر بِلا اشتعال فائرنگ کی، فائرنگ کا مقصد خوارج کی تشکیلوں کو بارڈر پار کروانا تھا پاک فوج نے متعدد بارڈر پوسٹیں تباہ ، درجنوں افغان فوجی، خارجی ہلاک ، طالبان متعدد پوسٹیں اور لا...