وجود

... loading ...

وجود
وجود

تیل کمپنیوں کی لوٹ مار،غیر معیاری تیل کی مہنگے داموں فروخت

اتوار 14 مئی 2017 تیل کمپنیوں کی لوٹ مار،غیر معیاری تیل کی مہنگے داموں فروخت

اوگرا نے پاکستان اسٹیٹ آئل، شیل پاکستان لمیٹڈ، ٹوٹل پارکو مارکیٹنگ لمیٹڈسمیت تیل کی مارکیٹنگ کرنے والی 7 بڑی کمپنیوں کو شوکاز نوٹسز جاری کردیے‘ ہم صرف تیل کی مارکیٹنگ کرنے والی کمپنیوں کے خلاف کارروائی کرسکتے ہیں ،پیٹرول پمپس جو تیل کے خوردہ فروش کہلاتے ہیں، اوگرا کے دائرہ اختیار سے باہر ہیں،حکام

تیل اور گیس کے ریگولیٹری ادارے اوگرا کی جانب سے غیر معیاری تیل فروخت کرنے اور مقررہ قیمت سے زیادہ قیمت وصول کرنے کے الزام میں پاکستان کی تیل کی مارکیٹنگ کرنے والی جن 7 بڑی کمپنیوں کو شوکاز نوٹسز جاری کیے ہیں ان میں پاکستان اسٹیٹ آئل(پی ایس او) شیل پاکستان لمیٹڈ(ایس پی ایل) ٹوٹل پارکو مارکیٹنگ لمیٹڈ(ٹی پی ایم ایل) اٹک پیٹرولیم لمیٹڈ (اے پی ایل) اسکر ، ایڈمور اور اوورسیز آئل ٹریڈنگ کمپنی لمیٹڈ (او او ٹی سی ایل ) شامل ہیں۔
اوگرا نے آزاد کشمیر میں تیل وگیس کمپنیوں کی لوٹ مار اور غیرمعیاری تیل مہنگے داموں فروخت کیے جانے کا نوٹس لیتے ہوئے گزشتہ روز تیل کی مارکیٹنگ کرنے والی پاکستان کی 7بڑی کمپنیوں کو اظہار وجوہ کے نوٹس جاری کردیے ہیں۔باخبر ذرائع نے یہ خبر دیتے ہوئے یہ بھی انکشاف کیا ہے کہ اوگرا نے آزاد کشمیر کی حکومت کو بھی لکھاہے کہ وہ اپنی ضلعی انتظامیہ کو فعال کرے اور غیر معیاری پیٹرولیم فروخت کرنے اور مقررہ قیمت سے زیادہ قیمت وصول کرنے والے ریٹیلرزکے خلاف سخت کارروائی کو یقینی بنایاجائے۔
اوگرا کے ایک افسر کا کہناہے کہ تیل اور گیس کا ریگولیٹری ادارہ اوگرا صرف تیل کی مارکیٹنگ کرنے والی کمپنیوں کے خلاف اوگرا کے قوانین اور متعلقہ قوانین کے تحت ہی کارروائی کرسکتا ہے کیونکہ اوگرا ان کو لائسنس جاری کرتاہے لیکن عوام کو تیل فروخت کرنے والے پیٹرول پمپس جو تیل کے خوردہ فروش کہلاتے ہیں، اوگرا کے دائرہ اختیار سے باہر ہیں اور اوگرا ان کے خلاف براہ راست کوئی کارروائی نہیں کرسکتا ،پیٹرول پمپس کے خلاف کارروائی کا اختیار مقامی انتظامیہ اور تیل مارکیٹنگ کمپنیوں کے پاس ہے جو تیل میں کسی طرح کی ملاوٹ، زیادہ قیمت کی وصولی یا پیمانے سے کم پیٹرول وڈیزل کی فراہمی کی صورت میں ان پیٹرول پمپس کے مالکان کے خلاف کارروائی کرسکتی ہیں،ان پر جرمانے کرسکتی ہیں اور وارننگ کے باوجود اپنی روش تبدیل نہ کرنے والے پیٹرول پمپس کو پیٹرول کی فراہمی بند کرسکتی ہیں۔اطلاعات کے مطابق اوگرا نے پاکستان کی تیل کی مارکیٹنگ کرنے والی کمپنیوں کے خلاف قانونی کارروائی شروع کردی ہے اور ان کے ریٹیلرز کے معاملات مزید کارروائی کے لیے متعلقہ اضلاع کی انتظامیہ کو بھیج دیے ہیں۔اوگرا کی شکایت پر ضلع انتظامیہ غلط کاریوںمیں ملوث پائے جانے والے پیٹرول پمپس پر جرمانے بھی عاید کرسکتی ہے اور ان کے پیٹرول پمپس کو بند بھی کرسکتی ہے۔
اوگرا کے اندرونی ذرائع کے مطابق یہ کارروائی اوگرا نے از خود شروع نہیں کی ہے بلکہ آزاد کشمیر کے ضلع راولا کوٹ اور پونچھ کے ڈپٹی کمشنر نے اوگرا سے باقاعدہ شکایت کی تھی کہ ان کے ضلع میں پاکستان کی تیل کی مارکیٹنگ کرنے والی کمپنیوں کے پیٹرول پمپس لوگوں کو غیر معیاری تیل فراہم کررہے ہیں اور مقررہ قیمت سے زیادہ قیمت بھی وصول کررہے ہیں۔ڈپٹی کمشنر پونچھ نے اوگرا کے نام اپنی درخواست میں اوگرا سے درخواست کی تھی کہ وہ غیر معیاری تیل فراہم کرنے اور زیادہ قیمت کی وصولی میں ملوث پیٹرول پمپس کی چیکنگ اور معائنے میں معاونت کرنے اور غلط کاریوں میں ملوث پیٹرول پمپ مالکان کے خلاف کارروائی میں مدد دینے کے لیے اپنی انسپکشن ٹیم کی خدمات فراہم کرے تاکہ ایسے پیٹرول پمپ مالکان کے خلاف قانونی کارروائی کی جاسکے، اس شکایت پر اوگرا کے حکام حرکت میں آئے اور انہوں نے اس شکایت کی تفتیش کے بعد شکایت درست ثابت ہونے پر پاکستان کی تیل کی مارکیٹنگ کرنے والی کمپنیوں کو اظہار وجوہ کے نوٹس جاری کیے۔
اوگرا حکام کا کہنا ہے کہ یہ شکایت ملنے کے بعد اوگرا کی ٹیم بھیجی گئی جس نے آزاد جموں کشمیر کے علاقے راولا کوٹ، کھیگلہ، ہجیرہ، عباس پور اور باغ میں مختلف پیٹرول پمپس پر فراہم کیے جانے والے تیل کے معیار، مقدار اور قیمتوں کی چیکنگ میں متعلقہ انتظامیہ کی معاونت شروع کی تو ا س حوالے سے بڑے پیمانے پر بے قاعدگیوں کاانکشاف ہوا جس پرپاکستان کی تیل کی مارکیٹنگ کرنے والی کمپنیوں کے خلاف کارروائی کا فیصلہ کیا گیا۔
اوگرا حکام کے مطابق اوگرا کی معائنہ ٹیم نے پاکستان کی تیل کی مارکیٹنگ کرنے والی7 کمپنیوں کے کم از کم 16 پیٹرول پمپس پر مقررہ قیمت سے کم از کم 3 روپے فی لیٹر زیادہ وصول کرتے جبکہ بعض دوسرے پیٹرول پمپس پر مقررہ قیمت سے 1.56 روپے سے 2.8 روپے فی لیٹر زیادہ قیمت پر تیل فروخت کیے جانے کاسراغ لگایا ۔
معائنہ ٹیم نے جن پیٹرول پمپس کوگراں فروشی یعنی مقررہ قیمت سے زیادہ قیمتیں وصول کرتے ہوئے پکڑا ان میں اوگرا کے مطابق عظیم پیٹرولیم، شاہ زیب اور واصف، الحسین اورشاہد پیٹرولیم کا تعلق پی ایس او سے اور گلف فلنگ اسٹیشن، ہجیرہ فلنگ اسٹیشن اور باغ فلنگ اسٹیشن کا تعلق ایس پی ایل یعنی شیل پاکستان لمیٹڈ سے، الٹرا فیول اسٹیشن اور کشمیر پیٹرولیم کا تعلق ٹی پی ایم ایل یعنی ٹوٹل پارکو مارکیٹنگ لمیٹڈاور الحسین پیٹرولیم ،طاہر فلنگ اسٹیشن اور اختر پیٹرولیم کا تعلق اے پی ایل یعنی اٹک پیٹرولیم سے، الفاروق پیٹرولیم اور علی پیٹرولیم سروس کا تعلق عسکر سے ،چنار پیٹرولیم کا تعلق ایڈمور سے اور ہم ویو فلنگ اسٹیشن کا تعلق او او ٹی سی ایل یعنی اوورسیز آئل ٹریڈنگ کمپنی لمیٹیڈ سے ہے۔
اوگرا کا کہناہے کہ زیادہ قیمتوں کی وصولی کاتو موقع پر پتہ چل جاتاہے اس لیے اس پر متعلقہ کمپنیوں کو اظہار وجوہ کے نوٹس جاری کردیے گئے ہیں لیکن جہاں تک تیل کے معیار کا تعلق ہے تو اس حوالے سے کارروائی ہائیڈروکاربن ڈیولمپنٹ انسٹی ٹیوٹ آف پاکستان (ایچ ڈی آئی پی ) کی جانب لیباریٹری میں معیار کی جانچ پڑتال کے بعد موصول ہونے والی رپورٹ کی بنیا د پر کی جاسکے گی۔
اوگرا حکام نے آزاد جموں وکشمیر کی حکومت کو لکھاہے کہ اگرچہ اوگرا نے پاکستان کی تیل کی مارکیٹنگ کرنے والی کمپنیوں کے خلاف قانونی کارروائی شروع کردی ہے لیکن اب آزاد جموں وکشمیر کی حکومت اپنے ڈپٹی کمشنروں کے ذریعے پیٹرول پمپس کو عوام سے مقررہ قیمت ہی وصول کرنے کاپابند بنانے اور قیمتوں پر سختی سے کنٹرول کرنے کے لیے انتظامی اقدامات کرے اور زیادہ قیمت وصول کرنے والے پیٹرول پمپ مالکان کے خلاف قانون کے مطابق سخت کارروائی کی جائے تاکہ زیادہ قیمت وصول کرنے اور عوام کو لوٹنے کایہ سلسلہ بند ہوسکے۔
پاکستان کی تیل کی مارکیٹنگ کرنے والی کمپنیوں کے ایک سینئر ایگزیکٹو نے اس صورت حال پر تبصرہ کرتے ہوئے کہاہے کہ پیٹرول پمپ مالکان کی جانب سے عوام سے تیل کی مقررہ قیمتوں سے زیادہ قیمت وصول کرنے کا تیل کی مارکیٹنگ کرنے والی کمپنیوںسے کوئی تعلق نہیں ہے کیونکہ پورے آزاد کشمیر میں تیل کی مارکیٹنگ کرنے والی کمپنیوںکا اپنا کوئی پیٹرول پمپ نہیں ہے، زیادہ تر پیٹرول پمپ ان سے حاصل کردہ پیٹرول ایک لائسنس اور ٹریڈ مارک کے تحت اپنے طورپر فروخت کرتے ہیں، انہوں نے کہا کہ اوگرا کی جانب سے نوٹس ملنے کے بعد تیل کی مارکیٹنگ کرنے والی کمپنیاں اس حوالے سے ایک دوسرے کے ساتھ رابطے میں ہیں لیکن اس کے ساتھ ہی یہ کمپنیاں تیل کے معیار اور قیمت کی خلاف ورزی کرنے والے پیٹرول پمپس کے خلاف کارروائی کے حوالے سے متعلقہ انتظامیہ کے ساتھ رابطے میں رہیں گی اور اس حوالے سے ہرممکن تعاون کریں گی۔ انہوں نے کہا کہ تیل کی مارکیٹنگ کرنے والی کمپنیاں غلط کاریوں میں ملوث ہوکر کمپنیوں کی بدنامی کا سبب بننے والے پیٹرول پمپس کے لائسنس منسوخ کرسکتی ہیں،ان پر جرمانے کرسکتی ہیں اور انہیں وارننگ جاری کرسکتی ہیں۔
اب دیکھنا یہ ہے کہ اوگرا کی تفتیش اور انکوائری کے نتیجے میں عوام سے کی جانے والی اس لوٹ مار کاذمہ دار کسے قرار دیاجاتاہے، آیا تیل کی مارکیٹنگ کرنے والی کمپنیوںکو اس کاذمہ دار قرار دے کر کوئی کارروائی کی جاتی ہے یا تمام ملبہ پیٹرول پمپ مالکان پر ڈال کر ان کمپنیوں کو بری الذمہ قرار دے کلین چٹ دے دی جاتی ہے ، جبکہ یہ ایک واضح امر ہے کہ تیل کی مارکیٹنگ کرنے والی کمپنیوںکی قانونی اور اخلاقی دونوں اعتبار سے یہ ذمہ داری ہے کہ وہ ان پیٹرول پمپس اورفلنگ اسٹیشنز کو جو ان کی مصنوعات فروخت کررہے ہیں معیار و مقدار کی پابندی کرنے اور حکومت کے مقررہ کردہ نرخ پر پیٹرولیم مصنوعات عوام کو فراہم کرنے کاپابند بنائیں اور معیار ومقداراور قیمتوں کی پابندی کو یقینی بنانے کے لیے وقتاً فوقتاً اچانک چھاپے مارکر چیکنگ کریں اور قانون کی پابندی نہ کرنے والے پیٹرول پمپس کے خلاف موقع پر کارروائی کریں ۔لیکن آج ان پیٹرول پمپس پر پکڑی جانے والی چوریوں سے خود کو بری الذمہ ثابت کرنے کی کوشش کرنے والی تیل کی مارکیٹنگ کرنے والی کمپنیوںنے اپنی یہ ذمہ داری پوری کرنے پر شاید کوئی توجہ دینے کی ضرورت محسوس نہیں کی اور اس طرح اس لوٹ مار میں بالواسطہ طورپر سہولت کار کاکردار ادا کیا اور ان کی اس چشم پوشی کی سزا انہیں بہرطورپر ملنی چاہیے۔
تہمینہ حیات نقوی


متعلقہ خبریں


اسحاق ڈار نائب وزیراعظم پاکستان مقرر وجود - پیر 29 اپریل 2024

وزیراعظم محمد شہباز شریف نے وزیر خارجہ اسحاق ڈار کو نائب وزیراعظم مقرر کر دیا۔وزیراعظم نے وزیر خارجہ اسحاق ڈار کو نائب وزیراعظم مقرر کرنے کی منظوری دی۔کابینہ ڈویژن نے اس ضمن میں نوٹیفیکیشن جاری کر دیا ہے ۔وزیر خارجہ اس وقت وزیراعظم کے ہمراہ سعودی عرب کے دورے پر ہیں۔ حکومت پاکستان...

اسحاق ڈار نائب وزیراعظم پاکستان مقرر

پاکستان کے لیے 1.1ارب امریکی ڈالرز کی حتمی قسط کی منظوری متوقع وجود - پیر 29 اپریل 2024

وزیراعظم شہبازشریف اور عالمی مالیاتی ادارہ (آئی ایم ایف) کی منیجنگ ڈائریکٹر کرسٹالینا جارجیوا کے درمیان سعودی عرب میں جاری عالمی اقتصادی فورم کے اجلاس کے دوران غیررسمی اہم ملاقات ہوئی جہاں پاکستان کے ایک اور قرض پروگرام میں داخل ہونے کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا۔تفصیلات کے مطا...

پاکستان کے لیے 1.1ارب امریکی ڈالرز کی حتمی قسط کی منظوری متوقع

فلسطینیوں کی حمایت، طلبہ کا احتجاج مزید وسیع ہوگیا وجود - پیر 29 اپریل 2024

غزہ کے مظلوم فلسطینیوں کی حمایت میں امریکا سے شروع ہونے والا طلبہ کا احتجاج مزید وسیع ہوگیا ہے ۔ غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق اب برطانیہ، اٹلی، فرانس اور آسٹریلیا کے طلبہ بھی میدان میں آگئے ، انہوں نے اسرائیلی کمپنیوں سے تعلقات منقطع کرنے کی حمایت کی ہے۔ ادھر کولمبیا یونیورسٹی ...

فلسطینیوں کی حمایت، طلبہ کا احتجاج مزید وسیع ہوگیا

لیاری سے بی ایل اے کاانتہائی مطلوب دہشت گرد گرفتار وجود - پیر 29 اپریل 2024

حساس ادارے نے چھاپہ مار کارروائی میں کراچی اور بلوچستان کی پولیس کو انتہائی مطلوب دہشت گرد سمیت 3 افراد کو گرفتار کر کے اسلحہ برآمد کر لیا، گرفتار دہشت گرد کالعدم بی ایل اے کے لیے ریکی اور دہشت گردی کی متعدد واردتوں میں ملوث رہا ہے۔ تفصیلات کے مطابق دہشت گرد اور اس کے ساتھی کو اب...

لیاری سے بی ایل اے کاانتہائی مطلوب دہشت گرد گرفتار

درآمد گندم مقررہ اجازت سے زائد منگوانے کا انکشاف، ایک ارب ڈالر کا نقصان وجود - پیر 29 اپریل 2024

درآمد شدہ گندم مقررہ ضرورت و اجازت سے زائد منگوائے جانے اورپرائیویٹ سیکٹر کو نوازے جانے کا انکشاف ہوا ہے ،بیوروکریسی کے غلط فیصلوں سے قومی خزانہ کو ایک ارب ڈالر کے نقصان کا سامنا ہے ۔ ذرائع کے مطابق نیشنل فوڈ سکیورٹی نے ضرورت سے زیادہ گندم ہونے کے باوجود 35 لاکھ 87 ہزار ٹن گندم د...

درآمد گندم مقررہ اجازت سے زائد منگوانے کا انکشاف، ایک ارب ڈالر کا نقصان

بھارت سے مسلمانوں اور سکھوں کے قتل کا بدلہ لیں گے ،سکھ فار جسٹس وجود - پیر 29 اپریل 2024

سکھ فار جسٹس نے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے خلاف عالمی عدالت میں جانے کا اعلان کیا ہے ۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکا میں بھارت کی ناکام قاتلانہ سازش کا شکار سکھ رہنما گرپتونت سنگھ پنوں نے ایک بیان میں کہا ہے کہ وہ بھارتی وزیر اعظم مودی کے خلاف عالمی عدالت میں جائیں گے...

بھارت سے مسلمانوں اور سکھوں کے قتل کا بدلہ لیں گے ،سکھ فار جسٹس

عمران خان کا پارٹی قیادت کوگرین سگنل، اسٹیبلشمنٹ، سیاسی جماعتوں سے مذاکرات کی اجازت وجود - اتوار 28 اپریل 2024

پی ٹی آئی کے بانی عمران خان نے اپنی جماعت کو اسٹیبلشمنٹ اور دیگر سیاسی جماعتوں سے مذاکرات کی اجازت دے دی۔پاکستان تحریک انصاف اسٹیبلشمنٹ اور سیاسی جماعتوں کے ساتھ مذاکرات کے لیے آمادہ ہے، تحریک انصاف کے رہنما شبلی فراز نے عمران خان کی جانب سے مذاکرات کی اجازت دیے جانے کی تصدیق ک...

عمران خان کا پارٹی قیادت کوگرین سگنل، اسٹیبلشمنٹ، سیاسی جماعتوں سے مذاکرات کی اجازت

اسرائیل کیخلاف احتجاج،امریکا سے آسٹریلیا کی جامعات تک پھیل گیا وجود - اتوار 28 اپریل 2024

امریکا کی مختلف جامعات میں فلسطینیوں کی نسل کشی کے خلاف مظاہروں میں گرفتار طلبہ اور اساتذہ کی تعداد ساڑھے پانچ سو تک جا پہنچی ۔ کولمبیا یونیورسٹی نے صیہونیوں کیخلاف نعروں پر طلبہ کو جامعہ سے نکالنے کی دھمکی دے ڈالی ۔ صہیونی ریاست کیخلاف احتجاج آسٹریلیا کی جامعات تک پھیل گئے ۔ سڈن...

اسرائیل کیخلاف احتجاج،امریکا سے آسٹریلیا کی جامعات تک پھیل گیا

سڑکوں، فٹ پاتھوں سے تجاوزات 3دن میں ختم کرنے کا حکم وجود - اتوار 28 اپریل 2024

سپریم کورٹ کراچی رجسٹری نے کراچی تجاوزات کیس کا تحریری حکم نامہ جاری کردیاہے۔سپریم کورٹ نے ملک بھر سے سڑکوں اور فٹ پاتھوں سے تجاوزات ختم کرنے کا حکم دے دیا ہے۔حکم نامے کی کاپی اٹارنی جنرل، تمام ایڈووکیٹ جنرلز اور تمام سرکاری اداروں کو بھیجنے کا حکم دیا گیا ہے۔پیمرا کو اس ضمن میں ...

سڑکوں، فٹ پاتھوں سے تجاوزات 3دن میں ختم کرنے کا حکم

اے وی ایل سی گاڑی چوروں کی سہولت کار بن گئی،شہری ٹریکر لگی گاڑیاں خود تلاش کرنے لگے وجود - اتوار 28 اپریل 2024

کراچی پولیس کا اسپیشلائزڈیونٹ مسروقہ گاڑیاں برآمد کرنے میں ناکام ہو گیا ہے، اے وی ایل سی کی جانب سے شہریوں کی مسروقہ گاڑیوں کو برآمد کرنے میں روایتی سستی کا مظاہرہ دیکھنے کو مل رہا ہے۔کراچی کے علاقے گلشن حدید میں اینٹی وہیکل لفٹنگ سیل(اے وی ایل سی)گاڑی چوروں کی سہولت کار بن گئی ...

اے وی ایل سی گاڑی چوروں کی سہولت کار بن گئی،شہری ٹریکر لگی گاڑیاں خود تلاش کرنے لگے

کراچی ، ناکے لگا کر چالان کرنا ٹریفک اہلکاروں کو مہنگا پڑ گیا وجود - اتوار 28 اپریل 2024

کراچی میں ناکے لگا کر شہریوں کے چالان کرنا ٹریفک پولیس اہلکاروں کو مہنگا پڑ گیا۔تفصیلات کے مطابق ڈی آئی جی ٹریفک پولیس احمد نواز نے ٹریفک پولیس اہلکاروں کی جانب سے غیر قانونی چیکنگ پر ایکشن لے لیا۔ڈی آئی جی نے ایس او محمود آباد اور ریکارڈ کیپر سمیت 17افسران و اہلکاروں کو معطل ...

کراچی ، ناکے لگا کر چالان کرنا ٹریفک اہلکاروں کو مہنگا پڑ گیا

شکارپور اہلکاروں کو کراچی میں کوئی پوسٹنگ نہیں دی جائے گی، آئی جی سندھ وجود - اتوار 28 اپریل 2024

آئی جی سندھ غلام نبی میمن کی ہدایت پر ضلع شکارپور سے کراچی رینج میں تبادلہ کیے جانے والے پولیس افسران کے خلاف شوکاز نوٹس جاری کردیے گئے ہیں۔آئی جی سندھ غلام نبی میمن کے مطابق اِن اہلکاروں کو کراچی میں کوئی پوسٹنگ نہیں دی جائیگی۔ترجمان پولیس کے مطابق اہلکاروں کے خلاف ملزمان کے سات...

شکارپور اہلکاروں کو کراچی میں کوئی پوسٹنگ نہیں دی جائے گی، آئی جی سندھ

مضامین
پاکستان کا پاکستان سے مقابلہ وجود پیر 29 اپریل 2024
پاکستان کا پاکستان سے مقابلہ

بھارتی انتخابی مہم میں مسلمانوں کے خلاف ہرزہ سرائی وجود پیر 29 اپریل 2024
بھارتی انتخابی مہم میں مسلمانوں کے خلاف ہرزہ سرائی

جتنی مرضی قسمیں اٹھا لو۔۔۔!! وجود پیر 29 اپریل 2024
جتنی مرضی قسمیں اٹھا لو۔۔۔!!

''مرمتی خواتین'' وجود اتوار 28 اپریل 2024
''مرمتی خواتین''

جناح کا مقدمہ ۔۔ ( قسط نمبر 4) وجود اتوار 28 اپریل 2024
جناح کا مقدمہ ۔۔ ( قسط نمبر 4)

اشتہار

تجزیے
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

گرانی پر کنٹرول نومنتخب حکومت کا پہلا ہدف ہونا چاہئے! وجود جمعه 23 فروری 2024
گرانی پر کنٹرول نومنتخب حکومت کا پہلا ہدف ہونا چاہئے!

اشتہار

دین و تاریخ
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت وجود بدھ 13 مارچ 2024
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت

دین وعلم کا رشتہ وجود اتوار 18 فروری 2024
دین وعلم کا رشتہ

تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب وجود جمعرات 08 فروری 2024
تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی

بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک وجود بدھ 22 نومبر 2023
بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک

راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر