... loading ...
پاکستان دہشت گردوں کے نشانے پرہے 5دن میں 8حملے ہوئے ہیں، دہشت گردوں نے سیہون شریف میں واقع درگاہ حضرت لعل شہباز قلندر کو نشانہ بنایا ہے جس میں 72سے زائد افراد شہید ہوگئے ہیں۔گزشتہ 5روز پانچ روز کے دوران دہشت گردوں نے چاروں صوبوں میں پے در پے کارروائی کی۔ لاہور، کراچی، پشاور، کوئٹہ، مہمند اور سیہون میں ہونے والے 8حملوں میں 100سے زائد افراد شہید ہوئے، جن میں شہریوں، زائرین، ججوں، پولیس، فوج اور میڈیا کو نشانہ بنایا گیا۔پہلے کراچی میں ایک کریکر حملہ ہوا، میڈیا اس کی کوریج کے لیے پہنچا تو دہشت گردوں نے ایک نیوز چینل کی ڈی ایس این جی پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں ایک اسسٹنٹ انجینئر جاں بحق ہو گیا۔اگلے ہی روز دہشت گردوں نے لاہور کو نشانہ بنایا، پنجاب اسمبلی کے بالکل سامنے ایک احتجاجی ریلی کے شرکا سے بات چیت کے لیے پولیس افسران آئے تو ایک خودکش حملہ آور نے دھماکا کر دیا جس کے نتیجے میں ڈی آئی جی ٹریفک احمد مبین سمیت 14افراد جاں بحق ہو گئے۔اسی روز کوئٹہ میں ایک شخص سڑک کے کنارے بم نصب کر کے چلا گیا، اس بم کو ناکارہ بنانے کی کوشش میں بم ڈسپوزل اسکواڈ کے دو اہل کار اپنے فرائض کی انجام دہی کے دوران شہید ہو گئے۔اس سے اگلے روز پشاور کے علاقے حیات آباد میں ججوں کو لے جانے والی گاڑی کے قریب خودکش دھماکا کیا گیا جس کے نتیجے میں گاڑی کے ڈرائیور سمیت دو افراد جاں بحق ہو گئے۔اسی روز مہمند ایجنسی میں پولیٹیکل ایجنٹ کے دفتر پر دو افراد نے حملہ کیا، ان میں سے ایک کو سیکیورٹی اہل کاروں نے مار دیا جب کہ دوسرے کے خودکش حملے میں 6افراد جاں بحق ہو گئے۔اس واقعے کے بعد سیکیورٹی فورسز نے موسل کور کے علاقے میں خودکش حملہ آور کی اطلاع پر کارروائی کی تو حملہ آور نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا۔جمعرات کو بلوچستان کے ضلع آواران میں ایک فوجی قافلے میں شامل اہل کار بارودی سرنگ کا نشانہ بنے، جن میں کیپٹن طلحہ سمیت تین فوجی شہید ہوئے اور پھر جمعرات ہی کی شام سیہون شریف میں درگاہ لعل شہباز قلندر کو نشانہ بنایا گیا۔ایسا لگتا ہے کہ پانچ دنوں میں دہشت گردوں نے ملک کے چاروں صوبوں میں آٹھ حملے کر کے ریاست کو ایک واضح سخت پیغام دینے کی کوشش کی ہے۔
سندھ کے علاقے سیہون شریف میں واقع درگاہ حضرت لعل شہباز قلندر میں ہونے والے خود کش دھماکے کے نتیجے میں 72سے زائد افراد شہید جبکہ ڈھائی سو سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔واقعے میں 72سے زائد افراد کے شہید ہونے کی تصدیق سینئر پولیس حکام نے کی ہے۔ایم ایس سیہون اسپتال ڈاکٹر معین نے گفتگو کرتے ہوئے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ اسپتال میں 50سے زائد لاشیں لائی گئی ہیں، جبکہ اسپتال میں ڈھائی سو سے زائد زخمی آئے ہیں جن میں سے 42افراد شدید نوعیت کے زخمی ہیں ۔انہوں نے بتایا کہ 10سے زائد لاشیں ناقابل شناخت ہیں، جبکہ شدید زخمیوں کو دیگر اسپتالوں میں منتقل کرنے کی ضرورت ہے۔ایدھی سینٹر کے ترجمان غلام سرور نے بتایا کہ دھماکا اس وقت ہوا جب دھمال شروع ہورہی تھی، سیہون کے قریبی تمام علاقوں سے ایمبولینسیں بلوالی گئیں۔آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ کا کہنا ہے کہ دھماکا مزار کے اندر ہوا، خود کش حملہ آور درگاہ کے گولڈن گیٹ سے داخل ہوا، جس وقت دھماکا ہوا لوگوں کی بڑی تعداد وہاں موجود تھی۔پولیس ترجمان کے مطابق خود کش حملہ آور حضرت لعل شہباز قلندر کی درگاہ میں گولڈن گیٹ سے داخل ہوا، دھماکے کے بعد مزار کے احاطے کو عوام کے لیے بند کردیا گیا اور ریسکیو آپریشن جاری ہے۔جمعرات کو مزار پر عموما معمول سے زیادہ رش ہوتا ہے، دھماکے کے وقت زائرین بڑی تعداد میں موجود تھے، دھماکا ہوتے ہی بھگدڑ مچ گئی جس کے نتیجے میں بھی کئی افراد زخمی ہوئے، جبکہ مزار کے احاطے میں آگ بھی لگ گئی۔مزار کے قریب کسی بھی قسم کے اسپتال کی سہولت میسر نہ ہونے اور زخمیوں کو فوری طبی امداد نہ مل سکنے کے باعث ہلاکتوں کی تعداد بڑھتی جارہی ہے۔لعل شہباز قلندر کی درگاہ کے قریب دھماکے کے بعد دادو ،حیدرآباد اور جامشورو کے اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے، جہاں زخمیوں کو منتقل کیاگیا ۔
دھماکے کی اطلاعات ملتے ہی پولیس اور امدادی ٹیمیں جائے وقوعہ پر پہنچ گئیں۔ زخمیوں میں خواتین اور بچے بھی شامل تھے۔ امدادی ٹیموں نے زخمیوں کو اسپتالوں میں منتقل کرنا شروع کیا۔پولیس ذرائع کا کہنا ہے ابتدائی اطلاعات کے مطابق دھماکا خودکش تھا۔ حملہ آور گولڈن گیٹ سے مزار کے احاطے میں داخل ہوا۔ شدید زخمیوں کو دادو اور جامشور کے ہسپتالوں میں منتقل کیا گیا جبکہ دادو، جامشور اور کے ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ۔ مزار کے سجادہ نشین مہدی شاہ نے بات کرتے ہوئے کہا بہت زیادہ نقصان ہوا ہے اور کئی زخمیوں کی حالت تشویشناک ہے۔ دھماکے کے وقت سیکڑوں لوگ مزار کے احاطے میں موجود تھے۔
صدراور وزیراعظم کے درمیان ملاقات میں پہلگام حملے کے بعد بھارت کے ساتھ کشیدگی کے پیشِ نظر موجودہ سیکیورٹی صورتحال پر تبادلہ خیال، بھارت کے جارحانہ رویہ اور اشتعال انگیز بیانات پر گہری تشویش کا اظہار بھارتی رویے سے علاقائی امن و استحکام کو خطرہ ہے ، پاکستان اپنی علاقائ...
پاکستان خطے میں امن کا خواہاں ہے ، کوئی کسی بھی قسم کی غلط فہمی میں نہ رہے، بھارت کے کسی بھی مس ایڈونچر کا فوری اور بھرپور جواب دیں گے ، پاکستان علاقائی امن کا عزم کیے ہوئے ہے پاک فوج کے سربراہ جنرل عاصم منیر نے منگلا اسٹرائیک کور کی جنگی مشقوں کا معائنہ اور یمر اسٹر...
دستاویز پہلگام حملے میں بھارتی حکومت کے ملوث ہونے کا واضح ثبوت ہے ، رپورٹ دستاویز ثابت کرتی ہے پہلگام بھی پچھلے حملوں کی طرح فالس فلیگ آپریشن تھا، ماہرین پہلگام فالس فلیگ آپریشن میں بھارتی انٹیلی جنس ایجنسی ''را'' کا کردار بے نقاب ہوگیا، اہم دستاویز سوشل میڈیا ایپلی کیشن ٹی...
نیشنل جوڈیشل پالیسی میکنگ کمیٹی کے فیصلوں کے مطابق زیرِ التوا کیسز کو نمٹایا جائے گا اپیل پر پہلے پیپر بکس تیار ہوں گی، اس کے بعد اپیل اپنے نمبر پر لگائی جائے گی ، رپورٹ رجسٹرار آفس نے 190ملین پاؤنڈ کیس سے متعلق تحریری رپورٹ اسلام آباد ہائی کورٹ میں جمع کرا دی۔تحریری رپورٹ...
تمام انسانوں کے حقوق برابر ہیں، کسی سے آپ زبردستی کام نہیں لے سکتے سوال ہے کہ کیا میں بحیثیت جج اپنا کام درست طریقے سے کر رہا ہوں؟ خطاب سپریم کورٹ کے جج جسٹس جمال مندوخیل نے کہاہے کہ میں سمجھتا ہوں کہ ہم ججز انصاف نہیں کرتے ، آپ حیران ہوں گے کہ میں کیا کہہ رہا ہوں؟ انصاف تو ا...
پیچیدہ مسائل بھی بامعنی اور تعمیری مذاکرات کے ذریعے پرامن طور پر حل کیے جا سکتے ہیں،یو این سیکریٹری کا مقبوضہ کشمیر واقعے کے بعد پاکستان، بھارت کے درمیان کشیدگی پر گہری تشویش کا اظہار دونوں ممالک کے درمیان تناؤ کم کرنے اور بات چیت کے دوبارہ آغاز کے لیے کسی بھی ایسی ک...
پاکستان نے کہا ہے کہ اس کے پاس جعفر ایکسپریس مسافر ٹرین پر حملے کے بارے میں قابل اعتماد شواہد موجود ہیں جس میں کم از کم 30 بے گناہ پاکستانی شہری شہید ہوئے اور درجنوں کو یرغمال بنایا گیا ۔ یہ حملہ اس کے علاقائی حریفوں کی بیرونی معاونت سے کیا گیا تھا۔اقوام متحدہ میں دہشت ...
دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کو جوابدہ ٹھہرایا جائے ،قونصلر جواد اجمل پاکستان نے کہا ہے کہ اس کے پاس جعفر ایکسپریس مسافر ٹرین پر حملے کے بارے میں قابل اعتماد شواہد موجود ہیں جس میں کم از کم 30 بے گناہ پاکستانی شہری شہید ہوئے اور درجنوں کو یرغمال بنایا گیا ۔ یہ حملہ اس کے علاق...
تنازع زدہ علاقوں کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے یکساں نقطہ نظر اپنایا جائے دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کو جوابدہ ٹھہرایا جائے ،قونصلر جواد اجمل پاکستان نے کہا ہے کہ اس کے پاس جعفر ایکسپریس مسافر ٹرین پر حملے کے بارے میں قابل اعتماد شواہد موجود ہیں جس میں کم از کم 30 بے گنا...
زراعت، صنعت، برآمدات اور دیگر شعبوں میں آئی ٹی اور اے آئی سے استفادہ کیا جا رہا ہے 11 ممالک کے آئی ٹی ماہرین کے وفود کو پاکستان آنے پر خوش آمدید کہتے ہیں، شہباز شریف وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کہ ٹیکنالوجی کے شعبے میں تیزی سے تبدیلی آئی ہے ، دو دہائیوں کی نسبت آ...
8 رکنی کونسل کے ارکان میں چاروں صوبائی وزرائے اعلیٰ، وفاقی وزرا اسحٰق ڈار، خواجہ آصف اور امیر مقام شامل ، کونسل کے اجلاس میں 25 افراد نے خصوصی دعوت پر شرکت کی حکومت نے اتفاق رائے سے نہروں کا منصوبہ واپس لے لیا اور اسے ختم کرنے کا اعلان کیا، نہروں کی تعمیر کے مسئلے پر...
دونوں ممالک کی سرحدوں پر فوج کھڑی ہے ، خطرہ موجود ہے ، ایسی صورتحال پیدا ہو تو ہم اس کے لیے بھی سو فیصد تیار ہیں، ہم پر جنگ مسلط کی گئی تو بھرپور جواب دیں گے ، تینوں مسلح افواج ملک کے دفاع کے لیے تیار کھڑی ہیں پہلگام واقعے پر تحقیقات کی پیشکش پر بھارت کا کوئی جواب نہ...