وجود

... loading ...

وجود
وجود

فرقہ وارانہ فسادات اور انتہا پسندی میں پنجاب سب سے آگے

بدھ 18 جنوری 2017 فرقہ وارانہ فسادات اور انتہا پسندی میں پنجاب سب سے آگے

فرقہ واریت اور انتہا پسندی پاکستان کے لیے دہشت گردی سے بھی زیادہ خطرناک لعنتیں بن چکی ہیں، بغور دیکھا جائے تو فرقہ واریت بھی انتہا پسندی کی ہی ایک شکل ہے اور انتہا پسندی ہی دہشت گردی کو جنم دیتی ہے،اس بات کو اس طرح سمجھاجاسکتاہے کہ جب ایک مقرر 500 افراد کے ایک اجتماع میں تقریر کرتے ہوئے کسی بھی مذہبی معاملے میں کسی ایک مکتب فکر سے تعلق رکھنے والے کو کافر یا واجب القتل قرار دیتاہے اور 500 کے اس اجتماع میں 5 افراد بھی اس کی دلیل سے مرعوب ہوجاتے ہیں تو دراصل یہی 5 افراد آگے چل کر دہشت گردی کی راہ اختیار کرنے والے بن سکتے ہیں، یہی وجہ ہے کہ فرقہ واریت اور انتہا پسندی کو معاشرے کے لیے ایک ناسور تصور کیاجاتاہے ۔لیکن حکومت خاص طورپر ہماری وزارت داخلہ ملک کو اس لعنت سے نجات دلانے کے لیے کوئی ایسا قدم اٹھانے سے گریزاں ہیں جس کے ذریعہ انتہا پسندی اور فرقہ واریت کا پرچار کرنے والے مذہبی اسکالرز کو روکا جاسکے اور ایسا کرنے والوں کوقرار واقعی سزا دی جاسکے۔ یہ ایک عام فہم بات ہے کہ حکومت کو یہ اچھی طرح معلوم ہے کہ کون سے عناصر مذہبی لبادے میں انتہا پسندی کو فروغ دے رہے ہیں، کون لوگ ایک دوسرے کو کافر اورواجب القتل قرار دے کر لوگوں کے مذہبی عقائد سے کھیلنے کی کوشش کررہے ہیںاور کون لوگ اس آگ کو ایندھن فراہم کررہے ہیں، جس کا اندازہ مختلف مواقع پر مختلف علما کے مختلف علاقوں میں داخلوں پر پابندی کے اعلانات سے لگایاجاسکتاہے۔
یہ درست ہے کہ پاکستان اور بین الاقوامی آئین اور حقوق انسانی کے اصولوں کے تحت ہر شخص کو اظہار رائے کی آزادی ہے، ہر شخص اپنی پسند کامذہب اختیار کرنے اور عقیدے پر کاربند رہنے میں آزادہے، لیکن اس آزادی کی آڑ میں کسی کو دوسرے کی آزادی میں خلل اندازی کرنے اور دوسروں کو کسی کی جان ومال کو نقصان پہنچانے کی ترغیب دینے کی دنیا کاکوئی بھی قانون اجازت نہیں دیتا۔یہ ایک مسلمہ امر ہے کہ ہر شخص کی سوچ کاالگ زاویہ ہوتاہے ہر شخص کو کسی کے بارے میں بھی کوئی بھی رائے رکھنے کاحق ہے لیکن اپنی اس رائے کو دوسرے پرمسلط کرنے یا اپنی اس رائے کا اس طرح اظہارجس سے دوسرے کی دلآزاری ہوکسی بھی طرح جائز قرار نہیں دی جاسکتی۔
اگر ہماری وزارت داخلہ وقتی مصلحتوں کو بالائے طاق رکھ ایک مرتبہ ہر مکتبہ فکر کے لیے یکساں کارروائی کے لیے تیار ہوجائے اور یہ واضح کردے کہ ملک میں کسی بھی مکتب فکر سے تعلق رکھنے والے کو دوسرے کے عقائد کے خلاف بولنے یا اپنے قول وعمل سے دوسروں کو تکلیف میں مبتلاکرنے کی کسی طوراجازت نہیں دی جائے گی، تو اس فتنے کو بڑی آسانی سے کچلاجاسکتاہے،لیکن جب تک کسی مخصوص مکتب فکر کے لوگوں کو اپنی مذہبی رسومات کی ادائیگی کے نام پر ملک کی شاہراہوں کو بند کرنے، کسی جواز کے بغیر ملک کے کسی بھی علاقے میں ہونے والی دہشت گردی یا انتہا پسندی کے کسی واقعے کو بنیاد بنا کر شاہراہوں کو بند کرنے اور ان شاہراہوں سے گزر کر روزی کمانے کے لیے آنے جانے والوں کو پریشانی میں مبتلا کرنے کی اجازت دی جاتی رہے گی اور ایسا کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی نہیں کی جائے گی اس وقت تک فرقہ واریت اورانتہا پسندی کی اس لعنت پر قابو پانا ممکن نہیں ہوسکتا۔
پاکستان میں انتہا پسندی اور فرقہ واریت کی وجہ سے قیمتی انسانی جانوں کے زیاں کا جائزہ لیاجائے تو یہ بات سامنے آتی ہے کہ پاکستان کا سب سے بڑا صوبہ جس پر ہمارے منتخب وزیراعظم میاں نواز شریف کے چھوٹے بھائی کی بلاشرکت غیرے حکومت ہے،ترقی اور عوامی بہبود کے اعتبار سے دیگر تمام صوبوں سے آگے ہو یا نہ ہوفرقہ واریت اورانتہا پسندی کے واقعات میں سب سے آگے ہے، جس کا اندازہ اس طرح لگایاجاسکتاہے کہ 2016 کے دوران پورے پاکستان میں فرقہ واریت اور انتہا پسندی کے نتیجے میں ہونے والی مجموعی طورپر241 ہلاکتوں میں سے 79 ہلاکتیں پنجاب میں ہوئیں، انتہا پسندی کا سب سے زیادہ بڑا اور اندوہناک واقعہ مسیحی برادری کے ایسٹر کے تہوار کے موقع پر علامہ اقبال پارک لاہور میں پیش آیا،جو تخت لاہور کے حکمراں کی رہائش گاہ سے بہت زیادہ فاصلے پر نہیں ہے۔
انتہا پسندی اور فرقہ واریت کے واقعات سے پاکستان کا کوئی صوبہ خالی نہیں ہے اور پورے پاکستان میں صرف اسلام آباد اور آزاد کشمیر ہی وہ واحد علاقے ہیں جو گزشتہ سال فرقہ واریت اور انتہا پسندی کی واقعات سے محفوظ رہے۔
2016 کے دوران ہونے والے فرقہ وارانہ اور انتہا پسندی کے واقعات کاجائزہ لیاجائے تو اسلام آباد کے ایک تھنک ٹینک سینٹر فار ریسرچ اینڈ سیکورٹی اسٹڈیز کے جمع کردہ اعدادوشمار کی بنیاد پریہ حقیقت سامنے آتی ہے کہ 2016 کے دوران پنجاب میں اس طرح کے 79 واقعات ہوئے جبکہ بلوچستان اس حوالے سے دوسرے نمبر پر رہا جہاں مجموعی طورپر ایسے 73 افسوسناک واقعات ہوئے جس میں نومبر 2016 میںخضدار کے قریب شاہ نورانی کے مزار پر زائرین کے اجتماع میں خود کش حملے کے نتیجے میں 62 معصوم افراد کی ہلاکت کاواقعہ شامل ہے،رپورٹ کے مطابق سندھ کانمبر تیسرا تھا اور سندھ میں انتہا پسندی اور فرقہ واریت کے40 ، فاٹا میں 36 اور خیبر پختونخوا میں 13 واقعات ہوئے ، فرقہ واریت کی بنیاد پر ہلاکتوں میں شہرکے اعتبار سے کراچی ملک میں تیسرے نمبر رہا جہاں 2016 کے دوران مجموعی طورپر 38 افراد کواپنی جان سے ہاتھ دھونا پڑے ،فاٹا میں فرقہ واریت اور انتہا پسندی کی بنیاد پر ہونے والی تمام ہلاکتیں مہمند ایجنسی میں ہوئیں،اس رپورٹ سے یہ حقیقت بھی سامنے آئی کہ 2016 کے دوران فرقہ واریت کی بنیاد پر جان سے جانے والوں میںسنیوں اور صوفیوں کی تعداد سب سے زیادہ ہے اور مذہبی فرقہ واریت اور انتہا پسندی کے نتیجے میں 2016 کے دوران ہونے والی مجموعی طورپر 241 ہلاکتوں میں سنیوں اور صوفیوں کی تعداد بالترتیب 62 اور48 رہی یعنی مجموعی طورپر 241 میں سے 111 سنی ان واراداتوں کانشانہ بنے، ان اعدادوشمار سے ظاہرہوتاہے کہ فرقہ واریت اور انتہا پسندی نے کس حدتک اس پورے ملک کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے۔
فرقہ واریت اور انتہا پسندی کے یہ واقعات حکومت اور خاص طورپر وزیر داخلہ کی آنکھیں کھول دینے کے لیے کافی ہونا چاہییں اور انھیں اس لعنت کو کچلنے کے لیے پوری قوت صرف کردینے سے گریز نہیں کرنا چاہئے ، اگر ایسا نہ کیاگیا تو ملک میں دہشت گرد تیار ہوتے رہیں گے اور اس ملک میں پائیدار امن کاخواب کبھی شرمندہ تعبیر نہیں ہوسکے گا۔


متعلقہ خبریں


سنی اتحاد کی مخصوص نشستیں دوسری جماعتوں کو دینے کا فیصلہ معطل وجود - منگل 07 مئی 2024

سپریم کورٹ آف پاکستان نے سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں کی درخواست پر پشاور ہائی کورٹ کا فیصلہ معطل کردیا۔پیر کو سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں کے لیے دائر اپیل پر سماعت جسٹس منصور علی شاہ کی سربراہی میں جسٹس محمد علی مظہر اور جسٹس اطہر من اللہ پر مشتمل تین رکنی بینچ نے کی۔وفاق...

سنی اتحاد کی مخصوص نشستیں دوسری جماعتوں کو دینے کا فیصلہ معطل

دھرنا فیصلے پر عمل کرتے تو 9 مئی کا واقعہ بھی شاید نہ ہوتا،سپریم کورٹ وجود - منگل 07 مئی 2024

سپریم کورٹ آف پاکستان کے چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے فیض آباد دھرنا کمیشن رپورٹ کے غیر مستند ہونے پر برہمی کا اظہارکرتے ہوئے ریمارکس دیے ہیں کہ انکوائری کمیشن کی رپورٹ پر مایوسی ہی ہوئی ہے ،فیض آباد دھرنا فیصلے پر عمل کرتے تو 9 مئی کا واقعہ بھی شاید نہ ہوتا،کہتے ہیں بس آگے بڑھو، ...

دھرنا فیصلے پر عمل کرتے تو 9 مئی کا واقعہ بھی شاید نہ ہوتا،سپریم کورٹ

پاکستانی نوجوان سعودی سرمایہ کاری سے کاروبارکریں گے ، مصدق ملک وجود - منگل 07 مئی 2024

وفاقی وزیر پٹرولیم و فوکل پرسن پاک سعودی شراکت داری ڈاکٹر مصدق ملک نے کہا ہے کہ 30 سے 35 سعودی کمپنیوں کے نمائندے پاکستان میں توانائی ،ریفائنری ، زراعت، انفارمیشن ٹیکنالوجی اور دیگر شعبوں میں سرمایہ کاری کے لئے بات چیت کررہے ہیں،پہلے حکومت سے حکومت کی سطح پر معاہدے ہوئے ،اب بزنس ...

پاکستانی نوجوان سعودی سرمایہ کاری سے کاروبارکریں گے ، مصدق ملک

وقاص اکرم چیئرمین پبلک اکائونٹس کمیٹی کے لیے نامزد وجود - منگل 07 مئی 2024

قومی اسمبلی کی پبلک اکائونٹس کمیٹی (پی اے سی)کے چیئرمین کا تنازع شدت اختیار کرگیا ہے اور اس نے پاکستان تحریک انصاف کی سیاسی کمیٹی کی جانب سے شیر افضل خان مروت کی جگہ شیخ وقاص اکرم کو کمیٹی کا چیئرمین بنانے کیلئے ووٹ دینے پر جماعت کے اعلیٰ عہدیداران کے درمیان اختلافات کو اجاگر کرد...

وقاص اکرم چیئرمین پبلک اکائونٹس کمیٹی کے لیے نامزد

حکومت کاگندم بحران کی جامع تحقیقات سے گریز وجود - پیر 06 مئی 2024

وزیر اعظم شہباز شریف نے ’ہر قیمت پر کسانوں کے مفادات کا تحفظ‘کرنے کا عہد کیا ہے ، جبکہ وفاقی حکومت میگا اسکینڈل کی جامع تحقیقات کرنے اور ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کرنے سے گریزاں نظر آتی ہے ۔تفصیلات کے مطابق گزشتہ ہفتے درآمدات میں بے ضابطگیوں کی تحقیقات کے لیے بنائی گئی کمیٹی کے...

حکومت کاگندم بحران کی جامع تحقیقات سے گریز

سعودی وفد کادورہ پاکستان، 10ارب ڈالر سرمایہ کاری کے معاہدے متوقع وجود - پیر 06 مئی 2024

سعودی تجارتی وفد سرمایہ کاری کے باہمی تعاون کیلئے پاکستان پہنچ گیا۔ سعودی عرب کے نائب وزیر سرمایہ کاری ایچ ای ابراہیم المبارک کی قیادت میں 50ارکان پر مشتمل اعلیٰ سطحی تجارتی وفد پاکستان پہنچا۔ سرمایہ کاروں کے وفد کے دورہ پاکستان کے دور ان 10 ارب ڈالر تک کی سرمایہ کاری کے معاہدوں ...

سعودی وفد کادورہ پاکستان، 10ارب ڈالر سرمایہ کاری کے معاہدے متوقع

اسرائیلی فوج کی طولکرم ،رفح میں وحشیانہ کارروائیاں ،8 فلسطینی شہید وجود - پیر 06 مئی 2024

اسرائیلی فوج کی وحشیانہ کارروائیاں جاری ہیں ، طولکرم میں مزید5 فلسطینی شہید کردئیے ، رفح میں ماں دو بچوں سمیت شہید جبکہ3 فلسطینی زخمی ہو گئے ۔ فلسطینی وزارت صحت کے مطابق اسرائیلی فورسز نے مقبوضہ مغربی کنارے کے شہر طولکرم کے قریب ایک قصبے میں رات کو کارروائی کے دوران 5 فلسطینیوں ک...

اسرائیلی فوج کی طولکرم ،رفح میں وحشیانہ کارروائیاں ،8 فلسطینی شہید

فیصلہ کن گھڑی آچکی، ریونیوکلیکشن بڑا چیلنج ہے ، شہبا ز شریف وجود - اتوار 05 مئی 2024

وزیر اعظم محمد شہبا ز شریف نے کہا ہے کہ فیصلہ کن گھڑی آچکی ہے سب کو مل کر ملک کی بہتری کیلئے کردار ادا کرنا ہوگا، پاکستان کو آج مختلف چیلنجز کا سامنا ہے ریونیوکلیکشن سب بڑا چیلنج ہے ،جزا ء اور سزا کے عمل سے ہی قومیں عظیم بنتی ہیں،بہتری کارکردگی دکھانے والے افسران کو سراہا جائے گا...

فیصلہ کن گھڑی آچکی، ریونیوکلیکشن بڑا چیلنج ہے ، شہبا ز شریف

احتجاجی تحریک میں شمولیت کی دعوت، حافظ نعیم الرحمان رضامند وجود - اتوار 05 مئی 2024

امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ سیاسی جماعتیں، ادارے آئین کی تابعداری کے لیے تیار ہیں تو گریٹر ڈائیلاگ کا آغاز ہوسکتا ہے ، ڈائیلاگ کی بنیاد فارم 45ہے ، فارم 47کی جعلی حکومت قبول نہیں کرسکتے ، الیکشن دھاندلی پر جوڈیشل کمیشن بنے جس کے پاس مینڈیٹ ہے اسے حکومت بنانے د...

احتجاجی تحریک میں شمولیت کی دعوت، حافظ نعیم الرحمان رضامند

شہباز سرکار میں بھی 98ارب51 کروڑ کی گندم درآمد ہوئی، نیا انکشاف وجود - اتوار 05 مئی 2024

ملک میں 8؍فروری کے الیکشن کے بعد نئی حکومت آنے کے بعد بھی 98 ارب51 کروڑ روپے کی گندم درآمد کیے جانے کا انکشاف ہوا ہے ۔تفصیلات کے مطابق ذرائع نے بتایا کہ موجودہ حکومت کے دور میں بھی 6 لاکھ ٹن سے زیادہ گندم درآمد کی گئی، ایک لاکھ13ہزار ٹن سے زیادہ کا کیری فارورڈ اسٹاک ہونے کے باوجو...

شہباز سرکار میں بھی 98ارب51 کروڑ کی گندم درآمد ہوئی، نیا انکشاف

ٹیکس نادہندگان کی سم بلاک کرنے سے پی ٹی اے کی معذرت وجود - اتوار 05 مئی 2024

پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی(پی ٹی اے ) نے نان ٹیکس فائلر کے حوالے سے فیڈرل بورڈ آف ریونیو کی جانب سے اٹھائے گئے اقدام کی مخالفت کرتے ہوئے 5لاکھ سے زائد سمز بند کرنے کی معذرت کر لی۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر) نے 2023 میں ٹیکس ریٹرن فائل نہ کرنے والے 5...

ٹیکس نادہندگان کی سم بلاک کرنے سے پی ٹی اے کی معذرت

پیپلز بس کے کرائے کی ادائیگی کے لیے اسمارٹ کارڈ متعارف وجود - اتوار 05 مئی 2024

کراچی میں پیپلزبس سروس کے کرائے کی ادائیگی کے لیے اسمارٹ کارڈ متعارف کروا دیا گیا ۔ کراچی میں پیپلز بس سروس کے مسافروں کیلئے سفر مزید آسان ہوگیا۔ شہری اب کرائے کی ادائیگی اسمارٹ کارڈ کے ذریعے کریں گے ۔ سندھ حکومت نے آٹومیٹڈ فیئر کلیکشن سسٹم متعارف کرادیا۔ وزیراعلیٰ سندھ مرادعلی ش...

پیپلز بس کے کرائے کی ادائیگی کے لیے اسمارٹ کارڈ متعارف

مضامین
مسلمانوں کے خلاف بی جے پی کااعلانِ جنگ وجود منگل 07 مئی 2024
مسلمانوں کے خلاف بی جے پی کااعلانِ جنگ

سید احمد شید سید، اسماعیل شہید، شہدا بلا کوٹ وجود منگل 07 مئی 2024
سید احمد شید سید، اسماعیل شہید، شہدا بلا کوٹ

فری فری فلسطین فری فری فلسطین!! وجود منگل 07 مئی 2024
فری فری فلسطین فری فری فلسطین!!

تحریک خالصتان کی کینیڈا میں مقبولیت وجود منگل 07 مئی 2024
تحریک خالصتان کی کینیڈا میں مقبولیت

کچہری نامہ (٣) وجود پیر 06 مئی 2024
کچہری نامہ (٣)

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت وجود بدھ 13 مارچ 2024
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت

دین وعلم کا رشتہ وجود اتوار 18 فروری 2024
دین وعلم کا رشتہ

تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب وجود جمعرات 08 فروری 2024
تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی

بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک وجود بدھ 22 نومبر 2023
بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک

راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر