وجود

... loading ...

وجود

ٹرمپ کا نیا یو ٹرن ۔ چین پر نرم ، روس کے ساتھ تعلقات کے لیے نئی شرائط !

پیر 16 جنوری 2017 ٹرمپ کا نیا یو ٹرن ۔ چین پر نرم ، روس کے ساتھ تعلقات کے لیے نئی شرائط !

امریکا کے نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ جوں جوں عہدہ صدارت سنبھالنے کے قریب جارہے ہیں اور اُن کی تقریب حلف برداری کے ایام قریب آتے جارہے ہیں ۔ وہ اپنے ہی مختلف بیانات سے الگ اپنی پالیسیوں کی جھلک دکھانے پرمجبور دکھائی دیتے ہیں۔ کچھ ماہرین اِسے ٹرمپ یوٹرن پالیسی بھی باور کرارہے ہیں۔ وہ ابتدا میں روس کی طرف واضح جھکاؤ رکھتے تھے مگر اب وہ اس حوالے سے امریکیوں پالیسیوں کو کچھ شرائط کے ساتھ منسلک کرتے ہوئے نظر آتے ہیں۔ اسی طرح اُنہوں نے ابتدا میں چین کے ساتھ اپنا رویہ سخت رکھا تھا مگر اب وہ اس پر نرمی پید اکرنے پر مجبور دکھائی دیتے ہیں۔
امریکا کے نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک انٹرویو میں چین کے خلاف اپنے معاندانہ بیانات کے برعکس چین اور روس کی ساتھ مل کر کام کرنے کی خواہش کااظہار کرکے ایک دفعہ پھر اپنے حامیوں اور ناقدین کو حیران کردیا ہے ، گزشتہ دنوں صحافیوں کے سامنے اپنے ان خیالات کا اظہار کرتے ہوئے امریکا کے نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ وہ روس اور چین کے ساتھ مل کر کام کرنے کے خواہش مند ہیں بشرطیکہ دونوں ممالک تعاون کریں۔
ٹرمپ نے وال اسٹریٹ جرنل سے بات کرتے ہوئے کہا کہ روس پر عائد حالیہ پابندیاں کچھ عرصے تک قائم رہیں گی لیکن پھر انھیں اٹھایا جا سکتا ہے۔اس سے ظاہرہوتاہے کہ ڈونلڈٹرمپ روس اور چین دونوں ہی سے دوستی کے متمنی ہیں ان کاکہناہے کہ میری نجی زندگی کے بارے میں خبریں جعلی اور من گھڑت ہیں‘‘انھوں نے ون چائنا پالیسی کے متعلق کہا کہ اس بارے میں بات چیت ہو سکتی ہے۔ فی الحال اس پالیسی کے تحت امریکا تائیوان کو چین سے علیحدہ تسلیم نہیں کرتا۔
اپنے انٹرویو میں ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ اگر ماسکو اسلامی شدت پسندی کے خلاف جنگ اور دوسرے معاملوں میں واشنگٹن کی مدد کرتا ہے تو روس پر سے پابندیاں ہٹائی جا سکتی ہیں۔انھوں نے کہا کہ’ ’اگر آپ ساتھ چلتے ہیں اور واقعتاً روس ہماری مدد کرتا ہے تو پھر کوئی کسی پر پابندی کیوں لگائے گا جب کوئی واقعی اچھا کام کررہا ہو۔‘‘انھوں نے کہا کہ انھیں امید ہے کہ روسی صدر ولادی میر پوتن سے ان کی ملاقات طے کی جائے گی۔
ماہرین کاکہنا ہے کہ امریکا کے موجودہ صدر اوباما اور صدر پوتن کے درمیان تعلقات عام طور پر سرد مہری کاشکار رہے ہیں۔ بیجنگ کے متعلق ڈونلڈ ٹرمپ کاکہناہے کہ چین کو امریکی کمپنیوں کو کرنسی کے حوالے سے لچک کا مظاہرہ کرتے ہوئے مقابلے میں شریک ہونے کی اجازت دینی پڑے گی۔انھوں نے گزشتہ مہینے ون چائنا پالیسی پر سوال کیے تھے جس سے چین کے سرکاری میڈیا کی جانب سے سخت رد عمل سامنے آیا تھا۔
دوسری جانب اب یہ بات سامنے آئی ہے کہ امریکی سینیٹ کی ایک کمیٹی امریکا کے صدارتی انتخاب میں روس کی مداخلت کی کوششوں کے دعوئوں کی تفتیش کرے گی۔سینیٹ کی انٹیلی جنس کمیٹی کے ریپبلکن اور ڈیموکریٹک رہنمائوں نے اس عزم کااظہار کیاہے کہ تفتیش کا نتیجہ کچھ بھی ہو وہ اپنی تفتیش جاری رکھیں گے۔وہ روس کی سائبر اور انٹیلی جنس کی سرگرمیوں کی بھی تفتیش کریں گے۔ اس سلسلے میں وہ موجودہ امریکی انتظامیہ اور نو منتخب صدر ٹرمپ کی ٹیم سے بات چیت بھی کریں گے تاکہ معاملے کی تہہ تک پہنچنا ممکن ہوسکے۔کمیٹی اس بات کی بھی تحقیقات کرے گی کہ کیا امریکی انتخاب کی مہم سے منسلک افراد کا روس سے کوئی رابطہ تھا۔انھوں نے کہا کہ اس معاملے میں سمن جاری کیا جائے گا اور ضروری ہوا تو حلف نامہ بھی داخل کرایا جائے گا۔
یہ بات ڈھکی چھپی نہیں ہے کہ صدارتی انتخابات کی مہم کے دوران ڈیموکریٹک پارٹی کی امیدوارہلیری کلنٹن اور ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان کانٹے کی ٹکر رہی لیکن روس پر انتخابی نتائج کو متاثر کرنے کا الزام لگایا گیا ہے۔سینیٹرز کاکہناہے کہ تفتیش کازیادہ تر کام رازدارانہ طور پر انجام دیا جائے گا لیکن سینیٹروں کا کہنا ہے کہ جہاں ممکن ہوگا وہ کھلے عام سماعت کریں گے۔سینیٹروں نے کہا کہ وہ رازداری اور غیر رازداری دونوں قسم کی رپورٹس پیش کریں گے۔
واضح رہے کہ نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گزشتہ جمعہ کو ٹوئٹر پر اعلان کیا تھا کہ ان کی ٹیم بھی ’’ ہیکنگ کے معاملے میں ایک رپورٹ 90 دنوں میں داخل کرے گی۔‘‘ٹرمپ نے انتخابات میں روسی مداخلت کے دعووں کو جھوٹی خبر اور من گھڑت قرار دیا تھا۔جبکہ دسمبر میں امریکا کے موجودہ صدر اوباما نے ہیکنگ کے الزامات کے جواب میں 35 روسی سفارتکاروں کو ملک چھوڑنے کا حکم جاری کیا تھا۔ جس کے بعد روسی سفارت کار امریکا چھوڑ کر چلے گئے تھے ،لیکن روس نے جوابی اقدام کے طورپر امریکا کے کسی سفارت کار کو ملک چھوڑنے کو نہیں کہا۔نومنتخب صدر نے اپنے ردعمل کااظہار کرتے ہوئے تھاکہ میں اپنا عہدہ سنبھالنے کے بعد نکالے گئے سفارتکاروںکو واپس بلالوں گا۔
ایک طرف امریکا کے نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ روس کی حمایت میں اس قدر آگے جاتے نظر آتے ہیں اور دوسری طرف خود ان کے نامزد وزرا روس کے ساتھ تعلقات کے حوالے سے تحفظات کا شکار نظر آتے ہیں جس کااندازہ اس طرح لگایا جاسکتاہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے نامزدکیے گئے وزیر دفاع اور سی آئی اے کے سربراہ نے سینیٹ میں اپنی نامزدگی کے حوالے سے ہونے والی سماعت کے دوران میں روس کے بارے میں سخت موقف اختیار کیا ۔ نامزد وزیر دفاع جنرل جیمز میٹس نے خبردار کیا ہے کہ دوسری جنگ عظیم کے بعد نیٹو کو پہلی بار روس سے شدید خطرات لاحق ہیں۔سی آئی اے کے سربراہ کے طور پر نامزد مائیک پمپیو نے کہا کہ روس یورپی ممالک کے لیے خطرات پیدا کر رہا ہے اور وہ یوکرائن میں اپنی جارحانہ پالیسوں کا اظہار کر رہا ہے۔نامزد وزیر دفاع اور سی آئی کے سربراہ کے روس کے بارے میں خیالات نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خیالات سے نہ صرف یہ کہ مطابقت نہیں رکھتے بلکہ یہ ٹرمپ کے ان خیالات سے متصادم اورمتضاد ہیں جس کا اظہار وہ اپنی انتخابی مہم کے دوران کرتے رہے ہیں اور گزشتہ روز بطور صدر اپنی پہلی پریس کانفرنس میں بھی برملا جن کااظہار کرچکے ہیں۔
نومنتخب امریکی صدر کا موقف ہے کہ ان کے دورِ صدارت میں روس امریکا کی زیادہ عزت کرے گا اور اگر روسی صدر پوتن انھیں پسند کرتے ہیں تو یہ امریکا کے لیے ایک اثاثہ ہے۔جبکہ ان کے نامزد کردہ وزیر دفاع جنرل جیمز میٹس نے سینیٹ کی آرمڈ سروسز کمیٹی کو بتایا کہ روس نیٹو ممالک کو تقسیم کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔جنرل میٹس نے کہا :’ہمیں یہ سمجھنے کی ضرورت ہے کہ روس نیٹو کو توڑنے کی کوشش کر رہا ہے اور ہمیں اپنے دفاع کے لیے اقدامات کرنے چاہیں۔انھوں نے مزید کہا کہ ہمیں یہ واضح ہونا چاہیے کہ ہم روسی صدر ولادی میر پوتن سے کن معاملات پر نمٹ رہے ہیں۔انھوں نے کہا کہ ان کی رائے میں دوسری جنگ عظیم کے بعد سب سے بڑا خطرہ روس، دہشت گرد گروپوں اور چین کی جنوبی بحیرہ چین پالیسوں سے ہے۔جنرل میٹس نے ڈونلڈ ٹرمپ کے نیٹو کے بارے خیالات کے برعکس کہا کہ نیٹو اتحاد موجودہ زمانے کا سب سے کامیاب فوجی اتحاد ہے۔سی آئی اے کے سربراہ کے لیے نامزد مائیک پمپیو نے سینیٹ کی انٹیلی جنس کمیٹی کو بتایا کہ انھیں امریکا کے خفیہ اداروں پر پورا بھروسا ہے جبکہ ڈونلڈ ٹرمپ امریکا کے خفیہ اداروں کی کارکردگی پر کھل کر تنقید کرتے رہے ہیں۔ مائیک پمپیو سے ملکی خفیہ ایجنسیوں کے بارے میں ڈونلڈ ٹرمپ کے خیالات کے حوالے سے بھی سوال پوچھے گئے۔سی آئی اے کے ممکنہ سربراہ سے جب پوچھا گیا کہ ان کی نظرمیں امریکا کو سب سے زیادہ خطرہ کس ہے تو انھوں نے دہشتگرد گروہوں کو سب سے بڑا خطرہ قرار دیا۔ انھوں نے کہا کہ امریکا کو دوسرا بڑا خطرہ شمالی کوریا سے ہے جبکہ روس سے خطرے کو انھوں نے تیسرے درجے پر رکھا۔
دوسری جانب نومنتخب امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے نامزد وزیر خارجہ ریکس ٹِلرسن نے کہا ہے کہ امریکا کے لیے روس خطرے کا باعث ہے، ’’اور، اْس کی حالیہ سرگرمیاں امریکی مفادات کو نظرانداز کرنے کی مترادف ہیں‘‘۔ٹِلرسن نے یہ بات سینیٹ کی امورِ خارجہ کمیٹی کے روبرو اپنی نامزدگی کی توثیق کی سماعت کے دوران کہی۔ اْنھوں نے کہا کہ ’’اپنے اقدامات پر روس کا احتساب ہونا چاہیے‘‘، جیسا کہ، یوکرین پر چڑھائی کا معاملہ ہے۔
ٹِلرسن نے قانون سازوں کو بتایا کہ ’’نیٹو کے ہمارے اتحادی پھر سے سر اٹھانے والے روس سے خوفزدہ ہونے میں حق بجانب ہیں‘‘، اور کہا کہ ٹرمپ نے روس کے ساتھ قریبی تعلقات پر زور دیا ہے ، تاکہ ’’امریکی قیادت کی غیر موجودگی‘‘ کے نتیجے میں، بڑھتی ہوئی روسی سرگرمیوں کا جواب دیا جا سکے۔اْنھوں نے اِس بات کی ضرورت کی جانب توجہ دلائی کہ ’’روس کے عزائم کو دیکھتے ہوئے، اْس کے ساتھ کھلے اور برجستہ مکالمے کی ضرورت ہے‘‘، تاکہ امریکا اپنے راستے کا تعین کر سکے۔ٹِلرسن نے چین کی جانب سے بحیرہ جنوبی چین میں جزیرہ تعمیر کرنے کے معاملے پر بھی گفتگو کی۔ اْنھوں نے خطے میں چین کے اِس اقدام کے لیے کہا کہ یہ ’’بین الاقوامی ضابطوں کی پرواہ کیے بغیر، متنازع علاقوں پر قبضہ جمانے‘‘ کے مترادف ہے۔گذشتہ ماہ، ٹِلرسن کو نامزد کرتے ہوئے، ٹرمپ نے کہا تھا کہ وہ ’ایکسون موبیل کارپوریشن‘ کے سابق چیف اگزیکٹو افسر (سی اِی او) ہیں، جو ’’عالمی امور کا انتظام چلانا جانتے ہیں، جو محکمہ خارجہ کو کامیابی سے چلانے کے لیے بہت اہم ہے‘‘۔منتخب صدر نے اپنے ٹوئٹر اکائونٹ پر ایک پیغام میں کہا تھا کہ ’’ریکس ٹِلرسن کی جو بات مجھے اچھی لگتی ہے وہ یہ ہے کہ وہ ہر طرح کی غیر ملکی حکومتوں سے کامیابی کے ساتھ معاملات طے کرنے کا وسیع تجربہ رکھتے ہیں‘‘۔
64 برس کے ٹِلرسن، ’ایکسون موبیل‘ سے مستعفی ہوچکے ہیں۔ سینیٹ میں اْن کی نامزدگی کی منظوری کے دوران، اْن کے روس کے ساتھ تیل کے شعبے میں ہونے والے سمجھوتے پیچیدگی پیدا کرسکتے ہیں، جہاں متعدد اہم قانون ساز پہلے ہی کہہ چکے ہیں کہ روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کے ساتھ اْن کے قریبی تعلقات کے پیشِ نظر، وہ مشکل کا شکار ہیں۔ 2013 میں ٹِلرسن کو روس کا ’آرڈر آف فرینڈشپ‘ کا ایوارڈ عطا کیا گیا تھا، جو غیر ملکیوں کے لیے مخصوص اعزازی تمغہ ہے۔
٭٭٭


متعلقہ خبریں


جنگ مسلط کرنے کی کوشش کا فیصلہ کن جواب دیں گے، کور کمانڈرز کانفرنس وجود - هفته 03 مئی 2025

  بھارت کی جانب سے پانی کو بطور ہتھیار استعمال کرنا انتہائی خطرناک ہے ،پانی کو بطور ہتھیار استعمال کرنے سے پاکستان کی 24 کروڑ آبادی متاثر ہوگی ، جنوبی ایشیا میں عدم استحکام میں اضافہ ہوگا پاکستان کے امن اور ترقی کا راستہ کسی بھی بلاواسطہ یا پراکسیز کے ذریعے نہیں روکا ...

جنگ مسلط کرنے کی کوشش کا فیصلہ کن جواب دیں گے، کور کمانڈرز کانفرنس

برادر ممالک کشیدگی میں کمی کے لیے ہندوستان پر دباؤ ڈالیں،وزیراعظم کی سفراء سے بات چیت وجود - هفته 03 مئی 2025

  پاکستان نے گزشتہ برسوں میں انسداد دہشت گردی کی کوششوں میں بڑی قربانیاں دی ہیں، بغیر کسی ثبوت کے پاکستان کو پہلگام واقعے سے جوڑنے کے بے بنیاد بھارتی الزامات کو مسترد کرتے ہیں پاکستان خود دہشت گردی کا شکار رہا اور خطے میں دہشت گردی کے ہر واقعے کی مذمت کرتا ہے ،وزیراعظم...

برادر ممالک کشیدگی میں کمی کے لیے ہندوستان پر دباؤ ڈالیں،وزیراعظم کی سفراء سے بات چیت

پہلگام پر’ را‘کی خفیہ دستاویز لیک ،بھارتی انٹیلی جنس ایجنسی کا سربراہ برطرف وجود - هفته 03 مئی 2025

  بھارتی حکومتی تحقیقات کے مطابق لیک فائلز جنرل رانا کے دفتر سے میڈیا تک پہنچیں لیک دستاویز نے ’’را‘‘ کا عالمی سطح پر مذاق بنا دیا، بھارتی حکومت کو کٹہرے میں لا کھڑا کیا پہلگام واقعے پر ’’را‘‘ کی خفیہ دستاویز لیک ہونے کے بعد بھارت کی ڈیفنس انٹیلی جنس ایجنسی (ڈی آئی ا...

پہلگام پر’ را‘کی خفیہ دستاویز لیک ،بھارتی انٹیلی جنس ایجنسی کا سربراہ برطرف

واہگہ بارڈر پاکستانی شہریوں کے لیے کھلا رہے گا، دفتر خارجہ وجود - هفته 03 مئی 2025

متعدد مریض کی صحت نازک، علاج مکمل کیے بغیر پاکستان واپس آنے پر مجبور ہوئے خاندانوں کے بچھڑنے اور بچوں کے ایک والدین سے جدا ہونے کی اطلاعات بھی ہیں پاکستانی شہریوں کی بھارت سے واپسی کے لیے واہگہ بارڈر کی دستیابی سے متعلق دفتر خارجہ نے واضح کیا ہے کہ متعلقہ بارڈر آئندہ بھی پاکس...

واہگہ بارڈر پاکستانی شہریوں کے لیے کھلا رہے گا، دفتر خارجہ

ڈیری فارمرز کو دودھ کی قیمتوں کا گٹھ جوڑ ختم کرنے کا حکم وجود - هفته 03 مئی 2025

  کراچی کی تینوں ڈیری فارمر ایسوسی ایشنز دودھ کی قیمت کے تعین میں گٹھ جوڑ سے باز رہیں، ٹریبونل تحریری یقین دہانی جمع کرانے کی ہدایت،مرکزی عہدیداران کی درخواست پر جرمانوں میں کمی کر دی کمپی ٹیشن اپلیٹ ٹربیونل نے ڈیری فارمرز کو کراچی میں دودھ کی قیمتوں کا گٹھ جوڑ ختم کر...

ڈیری فارمرز کو دودھ کی قیمتوں کا گٹھ جوڑ ختم کرنے کا حکم

عالمی برادری پاکستان کے اندر بھارتی دہشت گردی کا نوٹس لے، صدر ، وزیراعظم وجود - جمعه 02 مئی 2025

  صدراور وزیراعظم کے درمیان ملاقات میں پہلگام حملے کے بعد بھارت کے ساتھ کشیدگی کے پیشِ نظر موجودہ سیکیورٹی صورتحال پر تبادلہ خیال، بھارت کے جارحانہ رویہ اور اشتعال انگیز بیانات پر گہری تشویش کا اظہار بھارتی رویے سے علاقائی امن و استحکام کو خطرہ ہے ، پاکستان اپنی علاقائ...

عالمی برادری پاکستان کے اندر بھارتی دہشت گردی کا نوٹس لے، صدر ، وزیراعظم

بھارت کی کسی بھی کارروائی کا منہ توڑ جواب دیں گے آرمی چیف وجود - جمعه 02 مئی 2025

  پاکستان خطے میں امن کا خواہاں ہے ، کوئی کسی بھی قسم کی غلط فہمی میں نہ رہے، بھارت کے کسی بھی مس ایڈونچر کا فوری اور بھرپور جواب دیں گے ، پاکستان علاقائی امن کا عزم کیے ہوئے ہے پاک فوج کے سربراہ جنرل عاصم منیر نے منگلا اسٹرائیک کور کی جنگی مشقوں کا معائنہ اور یمر اسٹر...

بھارت کی کسی بھی کارروائی کا منہ توڑ جواب دیں گے آرمی چیف

پہلگام فالس فلیگ آپریشن میں را ملوث نکلیں،خفیہ دستاویزات بے نقاب وجود - جمعه 02 مئی 2025

دستاویز پہلگام حملے میں بھارتی حکومت کے ملوث ہونے کا واضح ثبوت ہے ، رپورٹ دستاویز ثابت کرتی ہے پہلگام بھی پچھلے حملوں کی طرح فالس فلیگ آپریشن تھا، ماہرین پہلگام فالس فلیگ آپریشن میں بھارتی انٹیلی جنس ایجنسی ''را'' کا کردار بے نقاب ہوگیا، اہم دستاویز سوشل میڈیا ایپلی کیشن ٹی...

پہلگام فالس فلیگ آپریشن میں را ملوث نکلیں،خفیہ دستاویزات بے نقاب

190ملین پاؤنڈکیس ،سزا کیخلاف بانی کی اپیل اس سال لگنے کا امکان نہیں، رجسٹرار وجود - جمعه 02 مئی 2025

نیشنل جوڈیشل پالیسی میکنگ کمیٹی کے فیصلوں کے مطابق زیرِ التوا کیسز کو نمٹایا جائے گا اپیل پر پہلے پیپر بکس تیار ہوں گی، اس کے بعد اپیل اپنے نمبر پر لگائی جائے گی ، رپورٹ رجسٹرار آفس نے 190ملین پاؤنڈ کیس سے متعلق تحریری رپورٹ اسلام آباد ہائی کورٹ میں جمع کرا دی۔تحریری رپورٹ...

190ملین پاؤنڈکیس ،سزا کیخلاف بانی کی اپیل اس سال لگنے کا امکان نہیں، رجسٹرار

میں سمجھتا ہوں کہ ہم ججز انصاف نہیں کرتے ، جسٹس جمال مندوخیل وجود - جمعه 02 مئی 2025

تمام انسانوں کے حقوق برابر ہیں، کسی سے آپ زبردستی کام نہیں لے سکتے سوال ہے کہ کیا میں بحیثیت جج اپنا کام درست طریقے سے کر رہا ہوں؟ خطاب سپریم کورٹ کے جج جسٹس جمال مندوخیل نے کہاہے کہ میں سمجھتا ہوں کہ ہم ججز انصاف نہیں کرتے ، آپ حیران ہوں گے کہ میں کیا کہہ رہا ہوں؟ انصاف تو ا...

میں سمجھتا ہوں کہ ہم ججز انصاف نہیں کرتے ، جسٹس جمال مندوخیل

سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ کی پاکستان اور بھارت کے درمیان مصالحت کی پیشکش وجود - بدھ 30 اپریل 2025

  پیچیدہ مسائل بھی بامعنی اور تعمیری مذاکرات کے ذریعے پرامن طور پر حل کیے جا سکتے ہیں،یو این سیکریٹری کا مقبوضہ کشمیر واقعے کے بعد پاکستان، بھارت کے درمیان کشیدگی پر گہری تشویش کا اظہار دونوں ممالک کے درمیان تناؤ کم کرنے اور بات چیت کے دوبارہ آغاز کے لیے کسی بھی ایسی ک...

سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ کی پاکستان اور بھارت کے درمیان مصالحت کی پیشکش

دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کو جوابدہ ٹھہرایا جائے ،قونصلر جواد اجمل وجود - بدھ 30 اپریل 2025

  پاکستان نے کہا ہے کہ اس کے پاس جعفر ایکسپریس مسافر ٹرین پر حملے کے بارے میں قابل اعتماد شواہد موجود ہیں جس میں کم از کم 30 بے گناہ پاکستانی شہری شہید ہوئے اور درجنوں کو یرغمال بنایا گیا ۔ یہ حملہ اس کے علاقائی حریفوں کی بیرونی معاونت سے کیا گیا تھا۔اقوام متحدہ میں دہشت ...

دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کو جوابدہ ٹھہرایا جائے ،قونصلر جواد اجمل

مضامین
بھارتی جنگی جنون وجود هفته 03 مئی 2025
بھارتی جنگی جنون

چکر اور گھن چکر وجود هفته 03 مئی 2025
چکر اور گھن چکر

سندھ طاس معاہدہ کی معطلی وجود جمعه 02 مئی 2025
سندھ طاس معاہدہ کی معطلی

دنیا کی سب سے زیادہ وحشت ناک چیز بھوک ہے وجود جمعه 02 مئی 2025
دنیا کی سب سے زیادہ وحشت ناک چیز بھوک ہے

بھارت کیا چاہتا ہے؟؟ وجود جمعرات 01 مئی 2025
بھارت کیا چاہتا ہے؟؟

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر