... loading ...
نومنتخب صدر نے 1979 سے جاری ون چائنا پالیسی سے انحراف شروع کردیا، چین کا اعتراض
امریکا کے نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اس بیان پر اپنی تشویش ظاہر کی ہے کہ امریکا کو “ون چائنا” کی پالیسی پر نظر ثانی کرنا چاہئے۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 2 دسمبر کو تائیوان کی خاتون صدر سے ٹیلی فون پر رابطہ کیا تھا جس پر چین نے باقاعدہ سفارتی احتجاج کیا تھا۔ امریکی صدر جمی کارٹر کے زمانے میں 1979 میں امریکی حکومت نے “ون چائنا” کی پالیسی پر عمل شروع کیا تھا۔ جسے ٹرمپ نے 2 دسمبر کو تائیوان کی صدر سے رابطہ کرکے توڑ دیا تھا۔ چین کی حکومت اِسے خود سے ٹوٹا ہوا ایک صوبہ قراردیتی ہے۔ اور اس علاقے کی خودمختار اور آزاد تشخص کی حامل کسی بھی پالیسی کو چینی سالمیت کے خلاف اور ون چائنا سے انحراف سمجھتی ہے۔ اب ڈونلڈ ٹرمپ نے ون چائنا کے خلاف اپنا ذہن واضح کرتے ہوئے فاکس نیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا ہے کہ “مجھے یہ سمجھ میں نہیں آتا کہ ہم ون چائنا پالیسی کے کیوں پابند رہیں اگر چین تجارتی اور دیگر معاملات پر امریکا کو کوئی رعایت دینے کے لیے تیار نہیں ۔”ڈونلڈ ٹرمپ کے اس طرزِ اظہار کے بعد ایک طرف چینی حکومت نے اس پر اپنی تشویش ظاہر کی ہے تو دوسری طرف ایک چینی اخبار نے ٹرمپ کو ” بچے کی مانند بے خبر” قرار دیا ہے۔
نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ چین کے خلاف ایک خاص فضا میں جاتے دکھائی دیتے ہیں۔ جو چین کے خلاف محاذ آرائی کا باعث بن سکتی ہے۔ یہ پالیسی خطے میں ایک نئی سرد جنگ پہلے سے ہی برپا کرچکی ہے۔ جس کے اثرات علاقائی ممالک پر بھی پڑ سکتے ہیں۔ امریکا کی اوباما دور میں چین کے خلاف خاموش پیش رفت ہی وہ واحد پالیسی دکھائی دیتی ہے جو ٹرمپ انتظامیہ بھی ممکنہ طور پر جاری رکھنے والی ہے۔ خطرہ ہے کہ یہ پالیسی علاقائی سطح پر پاکستان اور بھارت میں ایک نئی محاذ آرائی پیدا کرسکتی ہے۔ چین ون چائنا پالیسی کے خلاف امریکی کردار کو کسی بھی طور گوارا کرنے کو تیار نہیں۔ اور ٹرمپ کے لیے چین کی طرف سے مختلف تجارتی رعایتیں نہ ملنے پر یہی ایک راستا بچتا ہے کہ وہ چین کے علاقائی مفادات کو زیادہ سے زیادہ خطرے میں ڈالیں۔ امریکا ویسے بھی تائیوان سے باقاعدہ سفارتی تعلقات 1989 سے نہ رکھنے کے باوجود تائیوان کو اسلحہ فراہم کرنے والا اہم ملک ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ نجم انوار ۔۔۔۔
صدراور وزیراعظم کے درمیان ملاقات میں پہلگام حملے کے بعد بھارت کے ساتھ کشیدگی کے پیشِ نظر موجودہ سیکیورٹی صورتحال پر تبادلہ خیال، بھارت کے جارحانہ رویہ اور اشتعال انگیز بیانات پر گہری تشویش کا اظہار بھارتی رویے سے علاقائی امن و استحکام کو خطرہ ہے ، پاکستان اپنی علاقائ...
پاکستان خطے میں امن کا خواہاں ہے ، کوئی کسی بھی قسم کی غلط فہمی میں نہ رہے، بھارت کے کسی بھی مس ایڈونچر کا فوری اور بھرپور جواب دیں گے ، پاکستان علاقائی امن کا عزم کیے ہوئے ہے پاک فوج کے سربراہ جنرل عاصم منیر نے منگلا اسٹرائیک کور کی جنگی مشقوں کا معائنہ اور یمر اسٹر...
دستاویز پہلگام حملے میں بھارتی حکومت کے ملوث ہونے کا واضح ثبوت ہے ، رپورٹ دستاویز ثابت کرتی ہے پہلگام بھی پچھلے حملوں کی طرح فالس فلیگ آپریشن تھا، ماہرین پہلگام فالس فلیگ آپریشن میں بھارتی انٹیلی جنس ایجنسی ''را'' کا کردار بے نقاب ہوگیا، اہم دستاویز سوشل میڈیا ایپلی کیشن ٹی...
نیشنل جوڈیشل پالیسی میکنگ کمیٹی کے فیصلوں کے مطابق زیرِ التوا کیسز کو نمٹایا جائے گا اپیل پر پہلے پیپر بکس تیار ہوں گی، اس کے بعد اپیل اپنے نمبر پر لگائی جائے گی ، رپورٹ رجسٹرار آفس نے 190ملین پاؤنڈ کیس سے متعلق تحریری رپورٹ اسلام آباد ہائی کورٹ میں جمع کرا دی۔تحریری رپورٹ...
تمام انسانوں کے حقوق برابر ہیں، کسی سے آپ زبردستی کام نہیں لے سکتے سوال ہے کہ کیا میں بحیثیت جج اپنا کام درست طریقے سے کر رہا ہوں؟ خطاب سپریم کورٹ کے جج جسٹس جمال مندوخیل نے کہاہے کہ میں سمجھتا ہوں کہ ہم ججز انصاف نہیں کرتے ، آپ حیران ہوں گے کہ میں کیا کہہ رہا ہوں؟ انصاف تو ا...
پیچیدہ مسائل بھی بامعنی اور تعمیری مذاکرات کے ذریعے پرامن طور پر حل کیے جا سکتے ہیں،یو این سیکریٹری کا مقبوضہ کشمیر واقعے کے بعد پاکستان، بھارت کے درمیان کشیدگی پر گہری تشویش کا اظہار دونوں ممالک کے درمیان تناؤ کم کرنے اور بات چیت کے دوبارہ آغاز کے لیے کسی بھی ایسی ک...
پاکستان نے کہا ہے کہ اس کے پاس جعفر ایکسپریس مسافر ٹرین پر حملے کے بارے میں قابل اعتماد شواہد موجود ہیں جس میں کم از کم 30 بے گناہ پاکستانی شہری شہید ہوئے اور درجنوں کو یرغمال بنایا گیا ۔ یہ حملہ اس کے علاقائی حریفوں کی بیرونی معاونت سے کیا گیا تھا۔اقوام متحدہ میں دہشت ...
دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کو جوابدہ ٹھہرایا جائے ،قونصلر جواد اجمل پاکستان نے کہا ہے کہ اس کے پاس جعفر ایکسپریس مسافر ٹرین پر حملے کے بارے میں قابل اعتماد شواہد موجود ہیں جس میں کم از کم 30 بے گناہ پاکستانی شہری شہید ہوئے اور درجنوں کو یرغمال بنایا گیا ۔ یہ حملہ اس کے علاق...
تنازع زدہ علاقوں کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے یکساں نقطہ نظر اپنایا جائے دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کو جوابدہ ٹھہرایا جائے ،قونصلر جواد اجمل پاکستان نے کہا ہے کہ اس کے پاس جعفر ایکسپریس مسافر ٹرین پر حملے کے بارے میں قابل اعتماد شواہد موجود ہیں جس میں کم از کم 30 بے گنا...
زراعت، صنعت، برآمدات اور دیگر شعبوں میں آئی ٹی اور اے آئی سے استفادہ کیا جا رہا ہے 11 ممالک کے آئی ٹی ماہرین کے وفود کو پاکستان آنے پر خوش آمدید کہتے ہیں، شہباز شریف وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کہ ٹیکنالوجی کے شعبے میں تیزی سے تبدیلی آئی ہے ، دو دہائیوں کی نسبت آ...
8 رکنی کونسل کے ارکان میں چاروں صوبائی وزرائے اعلیٰ، وفاقی وزرا اسحٰق ڈار، خواجہ آصف اور امیر مقام شامل ، کونسل کے اجلاس میں 25 افراد نے خصوصی دعوت پر شرکت کی حکومت نے اتفاق رائے سے نہروں کا منصوبہ واپس لے لیا اور اسے ختم کرنے کا اعلان کیا، نہروں کی تعمیر کے مسئلے پر...
دونوں ممالک کی سرحدوں پر فوج کھڑی ہے ، خطرہ موجود ہے ، ایسی صورتحال پیدا ہو تو ہم اس کے لیے بھی سو فیصد تیار ہیں، ہم پر جنگ مسلط کی گئی تو بھرپور جواب دیں گے ، تینوں مسلح افواج ملک کے دفاع کے لیے تیار کھڑی ہیں پہلگام واقعے پر تحقیقات کی پیشکش پر بھارت کا کوئی جواب نہ...