... loading ...
ماہرین آثار قدیمہ نے پیرو کے اینڈیئن پہاڑوں کے دامن میں دنیا کے قدیم ترین آبپاشی کے نظام کا پتا چلانے کا دعویٰ کیا ہے، ماہرین آثار قدیمہ کا خیال ہے کہ اس دریافت سے جنوبی امریکہ کی قدیم آبادی کی طرز رہائش کا پتا چلانا آسان ہوجائے گا کیونکہ اس سے یہ ثابت ہوجائے گا کہ ہزاروں سال قبل بھی اس علاقے میں آباد لوگ نہ صرف یہ کہ زراعت سے وابستہ تھے بلکہ وہ زرعی تیکنیک سے بھی واقف تھے، پیرو کے پہاڑی علاقوں میں آثار قدیمہ کی تلاش میں مصروف ٹیم کے قائدنیشوائل یونیورسٹی وینڈر بلٹ کے پروفیسر ٹوم ڈی ڈیلے کا کہنا ہے کہ انھوں نے اس علاقے میں 4 ایسے مقامات کا پتا چلایا ہے جہاں قدیم دور میں نہروں کی موجودگی کے آثار موجود ہیں، اور یہ آثار 5300 سال بلکہ اس سے بھی کچھ زیادہ قدیم معلوم ہوتے ہیں۔
پروفیسر ڈی ڈیلے نے بحرالکاہل سے 60 کیلومیٹر کے فاصلے پر اورلیما سے 620 کیلومیٹر شمال مغرب کے علاقے میں کم وبیش 30 سال قبل وادی زانا میں تحقیق شروع کی تھی۔ پروفیسر ڈی ڈیلے نے اپنی تحقیق کے بارے میں یہ انکشافات نیشنل اکیڈمی آف سائنسز کے حالیہ جریدے میں کیے ہیں۔ اس جریدے میں شائع ہونے والے تجزیے میں بتایا گیا ہے کہ اس تحقیق کے نتیجے میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ اس دور کا آبپاشی کا نظام بہت ہی پیچیدہ تھااور اس نظام کے تحت پیرو میں قدیم دور کی تہذیب کا پتاچلتا ہے۔
جریدے میں شائع ہونے والے مضمون میں ماہرین کے حوالے سے کہا گیاہے کہ وادی زانا میں برآمد ہونے والی نہریں جنوبی امریکا میں دریافت ہونے والی اپنی نوعیت کی پہلی نہریں ہیں۔ پیرو کی سان مارکوز یونیورسٹی کے آرکیالوجی اسکول کے ڈائریکٹر ڈاکٹر ڈینیل مورالز کا کہنا ہے کہ انھوں نے اس ضمن میں شائع ہونے والا مضمون نہیں دیکھا ہے لیکن میں ڈاکٹر ڈی ڈیلے کے کام سے واقف ہوں۔ انھوں نے کہا کہ زانا کینال کے بارے میں دریافت بڑی اہمیت کی حامل ہے اور اس سے پیرو میں آبپاشی کے نظام کے ذریعے زراعت کے نظام کا پتا چلتا ہے۔ ڈی ڈیلے نے ایک ٹیلی فونک انٹرویو میں بتایا کہ ہماری ٹیم نے سب سے پہلے 1985 میں کینالز اور زراعت کے بعض منصوبوں کا پتا چلایا تھا، اس کے بعد 1989 میں پہلی مرتبہ اس کی نشاندہی کی۔ لیکن ہماری ٹیم نے شکاریوں اور جمع ہونے والوں کے لیے کیے گئے انتظام اور ہائیڈرالک انجینئرنگ کو سمجھنے کے لیے توقف کیا اور سب چیزوں کو سمجھنے اور سابقہ دور میں لگائے گئے باغیچوں کا جائزہ لینے کے بعد اپنی تجزیاتی رپورٹ شائع کرائی۔
اس علا قے میں دریافت ہونے والی چار نہروں میں مٹی بھر چکی تھی لیکن اس کے نیچے دبے ہوئے کاربن سے پتہ چلا کہ یہ لوگ کھیتوں میں کاشت کے بعد اسی زمین پر دوبارہ کاشت کرتے تھے، ان میں سے ایک نہر 6700 سال قدیم ہے، یہاں جو دریافتیں کی گئی ہیں ان سے پتاچلتا ہے کہ اس دور میں بھی پیرو کے لوگ کپاس، مٹر اور دوسری اشیا کاشت کرتے تھے۔
ماہرین آثار قدیمہ کاکہنا ہے کہ پیرو میں ایک اچھا اور منظم معاشرہ موجود تھا۔ آثار قدیمہ کے ماہرین کو اس دریافت کے دوران وہاں سے پتھر کے بنے ہوئے زرعی اوزار بھی برآمد ہوئے تھے۔ پیرو وہ علاقہ ہے جہاں نہ صرف یہ کہ زرعی اعتبار سے بڑی ترقی ہوئی تھی بلکہ یہ وہ علاقہ ہے جہاں مصر کے بعد احرام بنائے گئے تھے۔
حالیہ برسوں کے دوران پیرو کے ماہر آثار قدیمہ رتھ شیڈی نے زانا کے 480 کیلومیٹر کے فاصلے پر نہر کے آثار کا پتا چلایا تھا۔ شکاگو کے علاقے میں کام کرنے والی آثار قدیمہ کی ایک ٹیم جوناتھن ہیس اور ونی فریڈ کریمر نامی جوڑے پر مشتمل تھی، نے بعد میں اس علاقے کے 20 سے زیادہ دوسرے رہائشی مراکز کی دستاویزی فلمیں تیار کیں، جس میں رہائشی مراکز پیرو کے ساحل پر تعمیر کردہ احرام اور دوسری تعمیرات بھی موجود تھیں، یہ تعمیرات نورٹے چیکو کے علاقے میں تھیں۔
ماہرین آثار قدیمہ کے مطابق یہ تمام تعمیرات 800 سے ایک ہزار سال پہلے تعمیر کی گئی تھیں۔ ڈیلے کا کہنا ہے کہ ان کی ٹیم نے جن علاقوں کی دستاویزی فلمیں بنائی ہیں ان میں سماجی سرگرمیوں کے علاوہ سماجی رہن سہن، اور روایات جو اس علاقے میں ہزاروں سال سے رائج تھیں وغیرہ شامل ہیں۔ ان سے ظاہر ہوتا ہے کہ اس دور کے لوگ انتہائی سخت سماجی اقدار اور روایات کی پاسداری کرتے تھے اور ان پر سختی سے عمل کرتے تھے۔ اس علاقے میں جن نہروں کا پتا چلایا گیا ہے ان سے اوپر کی جانب چھوٹی جھگیاں اور بڑے رہائشی مکان تعمیر کیے گئے تھے جس سے اس دور میں بھی موجود طبقاتی نظام کا پتا چلتا ہے۔ تاہم اس سے یہ بھی پتا چلتا ہے کہ اس علاقے میں مقیم تمام لوگ ان نہروں سے استفادہ کرتے تھے۔
ان آثار سے یہ بھی معلوم ہواہے کہ وہ لوگ ان نہروں کی صفائی بھی کیا کرتے تھے، جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ ان میں کمیونٹی کی بنیاد پر مزدور طبقہ بھی موجود تھا اور وہ مل جل کر اجتماعی مفاد کے کاموں میں حصہ لیتے تھے۔ ان کی آبادیاں کم وبیش 2 کیلومیٹر کے فاصلے پر تھیں جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ بظاہر دور دور اور الگ تھلگ رہتے تھے لیکن تہواروں کے موقع پر ایک دوسرے سے ملتے ضرور تھے، اور ان میں باہم اچھے روابط قائم تھے۔
ایرانی تیل کی پاکستان میں اسمگلنگ پر سیکیورٹی ادارے کی رپورٹ میں اہم انکشافات سامنے آگئے ۔پاکستان میں ایرانی تیل کی اسمگلنگ کے بارے میں رپورٹ منظرعام پر آگئی ہے جس میں کہا گیا کہ پاکستان میں سالانہ 2 ارب 80 کروڑ لیٹر ایرانی تیل اسمگل کیا جاتا ہے اور اسمگلنگ سے قومی خزانے کو سالان...
سندھ کابینہ نے رینجرز کی کراچی میں تعیناتی کی مدت میں 180 دن کے اضافے کی منظوری دے دی۔ترجمان حکومت سندھ نے بتایا کہ رینجرز کی کراچی میں تعیناتی 13 جون 2024 سے 9 دسمبر 2024 تک ہے ، جس دوران رینجرز کو انسداد دہشت گردی ایکٹ 1997 کے تحت اختیارات حاصل رہیں گے ۔کابینہ نے گزشتہ کابینہ ا...
بھارتی وزیراعظم نریندر مودی انتخابات میں کامیابی کے لیے بھارتی مسلمانوں اور پاکستان کو دھمکی دے رہے ہیں ۔ دی وائر کے مطابق بی جے پی نے آفیشل انسٹاگرام ہینڈل کے ذریعے مودی کی ایک ویڈیو جاری کی ہے جس میں مودی کہتے ہیں کہ اگر کانگریس اقتدار میں آئی تو وہ ہندؤں کی جائیداد اور دولت م...
اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے کسی بھی صورت غزہ میں جنگ بندی تسلیم کرنے سے انکار کردیا۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن سے ملاقات میں انہوں نے کہا کہ کوئی ایسا معاہدہ تسلیم نہیں جس میں جنگ کا خاتمہ شامل ہو۔اسرائیلی وزیراعظم کا کہنا تھا کہ حماس نے جنگ ...
جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی)کو کراچی میں جلسے کی اجازت نہیں ملی اس حوالے سے ڈپٹی کمشنر شرقی نے بتایا کہ جے یو آئی کو ایس ایس پی ایسٹ کی رپورٹ پر جلسہ کرنے کی اجازت نہیں دی گئی۔ ایس ایس پی ایسٹ کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ شہر میں حالیہ دہشت گردی کے واقعات کے پیش نظر بڑے عوامی اجت...
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ کوئی بات ہوگی تو سب کے سامنے ہوگی اور کوئی بات چیت کسی سے چھپ کر نہیں ہوگی،بانی پی ٹی آئی نے نہ کبھی ڈیل کی ہے اور نہ ڈیل کے حق میں ہیں، یہ نہ سوچیں کہ وہ کرسی کیلئے ڈیل کریں گے ۔میڈیا نمائندگان سے گفتگو کرتے ہوئے علی امین گن...
فلسطینیوں پر اسرائیلی مظالم کے خلاف طلبہ کے احتجاج کا سلسلہ دنیا بھر کی جامعات میں پھیلنے لگا۔امریکا، کینیڈا، فرانس اور آسٹریلیا کی جامعات کے بعد یونان اور لبنان کی جامعات میں بھی طلبہ نے غزہ میں اسرائیلی جارحیت کے خلاف مظاہرہ کیا۔امریکی جامعات میں احتجاج کا سلسلہ تیرہویں روز بھی...
غزہ میں مظالم کے خلاف اسرائیل کی مبینہ حمایت کرنے والی کمپنیوں کے بائیکاٹ کی مہم میں شدت آتی جا رہی ہے ۔ معروف امریکی فوڈ چین کے ایف سی نے ملائیشیا میں اپنے 100 سے زائد ریستوران عارضی طور پر بند کرنیکا اعلان کر دیا۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق ملائیشیا میں امریکی فوڈ چین کی فرنچائز کم...
جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے وزیراعظم شہباز شریف اور وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کے شوہر کیپٹن (ر) صفدر کو طنز کا نشانہ بنایا ہے ۔لاہور میں فلسطین کانفرنس سے خطاب میں مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھاکہ یہاں بلاوجہ شہباز شریف کی شکایت کی گئی اس بیچارے کی حکومت ہی...
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کرپشن کا ملک سے خاتمہ ہونے والا ہے ، ہم سب مل کر پاکستان کو انشااللہ اس کا جائز مقام دلوائیں گے اور جلد پاکستان اقوام عالم میں اپنا جائز مقام حاصل کر لے گا۔لاہور میں عالمی یوم مزدور کے موقع پر اپنی ذاتی رہائش گاہ پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیرِ ا...
غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں بی جے پی کے رہنما راجوری اور پونچھ میں مسلمانوں کو دھمکیاں دے رہے ہیں کہ وہ یا تو سنگھ پریوار کے حمایت یافتہ امیدوار کو ووٹ دیں یا1947 جیسی صورتحال کا سامنا کرنے کے لیے تیار رہیں۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق 1947میں جموں خطے میں ہن...
پی ٹی آئی نے جمعیت علما اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سے فوری رابطے کا فیصلہ کیا ہے ۔ذرائع کے مطابق تحریک انصاف نے مولانا فضل الرحمان سے فوری رابطے کا فیصلہ کیا ہے ، جے یو آئی ف کے سربراہ کو احتجاجی تحریک میں شامل ہونے کے لیے باقاعدہ دعوت دی جائے گی۔ذرائع کے مطابق مذاکراتی ک...