... loading ...
بدھ کی شب تقریباً ڈھائی بجے یا یوں کہیے کہ جمعرات کو علی الصبح جب کنٹرول لائن کے دونوں طرف کے شہری اپنے گھروں میں آرام سے سو رہے تھے بھارتی فوج نے یہ سوچ کر کہ شاید پاکستانی فوجی بھی خواب غفلت میں کھوئے ہوں گے کنٹرول لائن عبور کرنے کی کوشش کی لیکن پاک فوج نے اس کافوری جواب دیا، بھارتی فوج کی جانب سے آزاد کشمیر میں لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر بلااشتعال فائرنگ کے نتیجے میں پاک فوج کے 2 اہلکار شہید ہوگئے لیکن پاکستانی جوانوں نے اپنے دو ساتھیوں کی قربانی دے کر بھارتی فوج کے ناپاک عزائم اور مکروہ خوابوں کوچکناچور کردیا اور دراندازی کرنے والے بھارتی فوجیوں کو اپنے زخم چاٹتے ہوئے الٹے پیر بھاگنے پر مجبور کردیا۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق ہندوستان کی جانب سے لائن آف کنٹرول پر بھمبھر، کیل، تتاپانی اور لیپا سیکٹر میں بلااشتعال فائرنگ کی گئی، جس کا پاک فوج نے منہ توڑ جواب دیا۔آئی ایس پی آر کے مطابق ایل او سی پر رات ڈھائی سے صبح 8 بجے تک فائرنگ کا سلسلہ جاری رہا۔دوسری جانب بھارت کی جانب سے الزام عائد کیا گیا کہ پاکستانی فورسز نے سیز فائر کی خلاف ورزی کرتے ہوئے لائن آف کنٹرول پر نوگام سیکٹر پر بلااشتعال فائرنگ کی جبکہ بھارت نے اپنی فوج کی جانب سے کنٹرول لائن پر سرحدی خلاف ورزی کے اس واقعے کو سرجیکل اسٹرائیک کا نام دیاہے۔
بھارت کے ڈائریکٹر جنرل ملٹری آپریشنز (ڈی جی ایم او) لیفٹیننٹ جنرل رنبیر سنگھ نے دعویٰ کیا کہ بھارتی فورسز نے گزشتہ رات لائن آف کنٹرول پر سرجیکل اسٹرائیکس کیں۔ لیکن اس کے ساتھ ہی پریس بریفنگ کے دوران جنرل رنبیر سنگھ نے یہ کہہ کر سرجیکل اسٹرائیک کے بارے میں خوداپنے ہی دعوے کی تردید کردی کہ ‘ہمیں مصدقہ اطلاعات ملی تھیں کہ کچھ دہشت گردوں نے لائن آف کنٹرول کے ساتھ پوزیشن سنبھال رکھی ہے جو جموں و کشمیر اور بھارت کے مختلف شہروں میں دہشت گردی کی کارروائیاں کرنا چاہتے ہیں، جس کے بعد بھارتی فوج نے ان کے خلاف کارروائیاں کیں۔’بھارت کے ڈی جی ایم او کا کہنا تھا کہ آپریشن کا مقصد اس بات کو یقینی بنانا تھا کہ یہ دہشت گرد اپنے مقاصد میں کامیاب نہ ہوسکیں۔
پاکستان اور بھارت کے درمیان پہلے سے کشیدہ تعلقات میں بھارت کی جانب سے آزاد جموں و کشمیر میں لائن آف کنٹرول پر مبینہ ’سرجیکل اسٹرائیک‘ کے دعووں نے جلتی پر تیل کا کام کیا ہے۔ بھارتی دعووں کے بعد ’سرجیکل اسٹرائیک‘ کی اصطلاح سرحد کے دونوں جانب موضوع بحث بن گئی کہ درحقیقت سرجیکل اسٹرائیک ہوتی کیا ہے؟
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے ڈائریکٹر جنرل لیفٹیننٹ جنرل عاصم باجوہ نے بتایا کہ ’سرجیکل اسٹرائیک کے نتیجے میں پاکستانی فوجیوں کی ہلاکت ہندوستان کا پروپیگنڈا ہے۔
لیفٹیننٹ جنرل عاصم باجوہ نے کہا کہ ایسا کیسے ممکن ہے کہ سرجیکل اسٹرائیک کا نشانہ بننے والے کو یہ معلوم ہی نہ ہو کہ اس پر سرجیکل اسٹرائیک ہوئی ہے؟
ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ ’یہ کنٹرول لائن پر فائرنگ کا ایک واقعہ تھا جیسا کہ بھارت ہمیشہ کرتا رہا ہے اور اس میں چھوٹے ہتھیاروں اور مارٹر گولوں کا استعمال کیا گیا جیسا کہ ماضی میں کنٹرول لائن کی خلاف ورزیوں میں استعمال کیا جاتا رہا ہے۔
پاک فو ج کے ترجمان کا کہناہے کہ ’بھارت بار بار سرجیکل اسٹرائیک کا نعرہ اپنے شہریوں کو خوش کرنے کے لیے لگارہا ہے‘۔سیکیورٹی امور کے ماہر حسن عسکری کہتے ہیں کہ ’سرجیکل اسٹرائیک ‘ کی اصطلاح عام طور پر فضائی آپریشن پر مبنی فوجی کارروائیوں کو بیان کرنے کے لیے استعمال کی جاتی ہے۔انہوں نے کہا کہ ’یہ زمینی کارروائی تھی سرجیکل اسٹرائیک نہیں تھا، ہندوستانی فوج نے اپنی سرحد سے فائرنگ شروع کی‘۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ’ان کے لیے یہ ممکن نہیں کہ وہ پاکستانی حدود میں داخل ہوجائیں کیوں کہ سرحد مکمل طور پر خار دار تاروں سے سیل ہے اور پاکستانی حدود میں داخل ہونے کے لیے ضروری ہے کہ خار دار تاروں کو توڑا جائے لہٰذا بہت حد تک ممکن ہے کہ انہوں نے کنٹرول لائن سے ہی سرحد پار فائرنگ کی ہو۔حسن عسکری نے کہا کہ ’بدھ کی شب کنٹرول لائن پر ہونے والا واقعہ بھی ماضی میں کراس بارڈر فائرنگ کی طرح ہی تھا اور ماضی میں بھی بالکل ایسا ہی ہوتا رہا ہے تو اس بار انہوں نے ایسا کیا مختلف کیا جس کی بنیاد پر اسے سرجیکل اسٹرائیک کہا جائے‘۔
ریٹائرڈ ایئرمارشل شہزاد چوہدری نے بھی سرجیکل اسٹرائیک کے حوالے سے بتایا کہ ’سرجیکل اسٹرائیک دشمن کی طرف سے ایسااچانک حملہ ہوتا ہے جس میں فورسز انتہائی مہارت کے ساتھ دشمن کی سرحدوں کے اندراپنا ٹاسک مکمل کرے اور واپس آجائے اور نہ ہی اس میں حملہ کرنے والی فورس کاکوئی نقصان ہو۔انہوں نے کہا کہ ’بعض اوقات ایسا بھی ہوتا ہے کہ حریف کو اسٹرائیک کا علم ہوتا ہے لیکن اس کا جواب دینے کی اہلیت نہیں ہوتی‘۔کنٹرول لائن پر پیش آنے والے واقعے کے حوالے سے انہوں نے بتایا کہ ’جو بھارت نے کیا وہ کنٹرول لائن کی خلاف ورزی تھا ، سرجیکل اسٹرائیک نہیں‘۔انہوں نے اس دعوے کو بھی مسترد کیا جس میں ہندوستان نے کہا کہ اس نے کنٹرول لائن کے اطراف لانچ پیڈز پر گھات لگائے دہشت گرد ٹیموں کو نشانہ بنایا۔شہزاد چوہدری نے کہا کہ ’ایک ایسے وقت میں جب ہندوستان اور پاکستان کے درمیان سرحد پر اتنی زیادہ کشیدگی چل رہی ہے کوئی بے وقوف ہی ہوگا جو اس بات پر یقین کرے گا کہ دہشت گرد ایسی صورتحال میں دراندازی کی کوشش کررہے تھے، سرحد کے دونوں جانب فوجیں ہائی الرٹ ہیں لہٰذا یہ دعویٰ بھی انتہائی غیر معقول ہے‘۔
بھارتی فوج کی جانب سے پاکستان کی سرحدی خلاف ورزیوں کے اس واقعے کے حوالے سے بھارتی فوج کے ڈائریکٹر جنرل ملٹری آپریشنز (ڈی جی ایم او) لیفٹیننٹ رنبیر سنگھ کا کہنا ہے کہ کنٹرول لائن کے اطراف بعض دہشت گرد گروہ حملے کے لیے مخصوص مقام (لانچنگ پیڈز) پر تیار بیٹھے تھے اور بھارتی فورسز نے بدھ کی شب ان کو نشانہ بنایا۔
بھارتی اخبار ٹائمز آف انڈیا نے سرجیکل اسٹرائیک کی اصطلاح کو کچھ اس طرح بیان کیا کہ ’یہ اعلان جنگ یا باضابطہ جنگ نہیں ہوتی بلکہ سرجیکل اسٹرائیکس وہ ملٹری آپریشنز ہوتے ہیں جو دنیا بھر کی افواج ناخوشگوار واقعات کو روکنے کے لیے کرتی ہیں ، دشمن کے اہداف اور تنصیبات کو نشانہ بناتی ہیں اور اپنی ابتدائی پوزیشنز پر واپس آجاتی ہے، یہ سب کچھ انتہائی برق رفتاری سے کیا جاتا ہے اور اس بات کا بھی خیالرکھا جاتا ہے کہ تمام حفاظتی اقدامات اپنا لیے جائیں اور کم سے کم نقصان کو یقینی بنایا جاسکے‘۔
بھارت کی جانب سے فائرنگ اور اس کے نتیجے میں دو پاکستانی فوجی اہلکاروں کی ہلاکت بظاہر تو اسی طرح کی کوئی معمولی جھڑپ معلوم ہوتی ہے جیسا کہ ماضی میں جوہری ہتھیاروں سے لیس روایتی حریفوں کے درمیان دیکھنے میں آتی رہی ہے۔
اگرچہ پاک فوج کی جانب سے ہندوستانی سرجیکل اسٹرائیک کے دعووں کو یکسر مسترد کردیا گیا لیکن ہندوستانی فوج اور میڈیا کنٹرول لائن پر فائرنگ کے اس واقعے کو ’سرجیکل اسٹرائیک‘ قرار دینے پر مصر ہے۔تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ ہندوستان سرجیکل اسٹرائیک کی اصطلاح اپنے شہریوں کے جذبات کو ٹھنڈا کرنے کے لیے استعمال کررہا ہے جو کشمیر کے علاقے اڑی میں انڈین فوجی کیمپ پر حملے کے بعد سخت ایکشن کا مطالبہ کررہے تھے۔
پرچی سے وزیر اعلیٰ نہیں بنا، محنت کر کے یہاں پہنچا ہوں، نام کے ساتھ زرداری یا بھٹو لگنے سے کوئی لیڈر نہیں بن جاتا،خیبرپختونخواہ میں ہمارے لوگوں کو اعتماد میں لیے بغیر آپریشن نہیں ہوگا بانی پی ٹی آئی کو فیملی اور جماعت کی مشاورت کے بغیر ادھر ادھر کیا تو پورا ملک جام کر دیں گے، ...
سیکیورٹی اداروں نے کرین پارٹی کے کارکنان کو منتشر کرکے جی ٹی روڈ کو خالی کروا لیا، ٹی ایل پی کارکنوں کی اندھا دھند فائرنگ، پتھراؤ، کیل دار ڈنڈوں اور پیٹرول بموں کا استعمال کارروائی کے دوران 3 مظاہرین اور ایک راہگیر جاں بحق، چالیس سرکاری اور پرائیویٹ گاڑیوں کو آگ لگا دی گئی،شہر...
سربراہ سعد رضوی مذاکرات کیلئے تیار تھے،مظاہرین سے بات چیت کیوں نہیں کی؟ امیرجماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے تحریک لبیک پاکستان کے مظاہرین پر پولیس فائرنگ اور بہیمانہ تشدد کی پرزورمذمت کی ہے اور اسے ظالمانہ، انتہائی افسوسناک اور تکلیف دہ قرار دیا ہے۔ منصورہ سے جاری بیا...
حکومت نے ظالمانہ اقدام اٹھایا، واقعہ کی شفاف تحقیقات کی جائیں،امیرجماعت سربراہ سعد رضوی مذاکرات کیلئے تیار تھے،مظاہرین سے بات چیت کیوں نہیں کی؟ امیرجماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے تحریک لبیک پاکستان کے مظاہرین پر پولیس فائرنگ اور بہیمانہ تشدد کی پرزورمذمت کی ہے اور ا...
امریکی صدرٹرمپ اور مصری صدر سیسی کی خصوصی دعوت پر وزیرِاعظم شرم الشیخ پہنچ گئے وزیرِاعظم وفد کے ہمراہ غزہ امن معاہدے پر دستخط کی تقریب میںشرکت کریں گے شرم الشیخ(مانیٹرنگ ڈیسک)وزیرِاعظم محمد شہباز شریف امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور مصری صدر عبدالفتاح السیسی کی خصوصی دعوت پر شرم ال...
ٹی ایل پی کی قیادت اورکے کارکنان پر پولیس کی فائرنگ اور شیلنگ کی شدیدمذمت کرتے ہیں خواتین کو حراست میں لینا رویات کے منافی ، فوری رہا کیا جائے،چیئرمین مہاجر قومی موومنٹ مہاجر قومی موومنٹ (پاکستان) کے چیئرمین آفاق احمد نے تحریک لبیک پاکستان کے مارچ پر پولیس کی جانب سے شیلنگ اور...
نیو کراچی سندھ ہوٹل، نالہ اسٹاپ ، 4 کے چورنگی پر پتھراؤ کرکے گاڑیوں کے شیشے توڑ دیے پولیس کی شہر کے مختلف مقامات پر دھرنے اور دکانیں بند کرنے سے متعلق خبروں کی تردید (رپورٹ : افتخار چوہدری)پنجاب کے بعد کراچی کے مختلف علاقوں میں بھی ٹی ایل پی نے احتجاج کے دوران ہنگامہ آرائی ...
طالبان کو کہتا ہوں بھارت کبھی آپ کا خیر خواہ نہیں ہو سکتا، بھارت پر یقین نہ کریں بھارت کبھی بھی مسلمانوں کا دوست نہیں بن سکتا،پشاور میں غزہ مارچ سے خطاب جماعت اسلامی پاکستان کے امیر حافظ نعیم الرحمان نے افغانستان کے حکمران طالبان کو بھارت سے خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ افغانس...
پاک فوج نے فیلڈ مارشل کی قیادت میں افغانستان کو بھرپور جواب دے کر پسپائی پر مجبور کیا ہر اشتعال انگیزی کا بھرپور اور مؤثر جواب دیا جائے گا، ہمارا دفاع مضبوط ہاتھوں میں ہے وزیراعظم محمد شہباز شریف کا کہنا ہے کہ فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کی بے باک قیادت میں پاک فوج نے افغانستان...
دشمن کو پسپائی پر مجبور ،اہم سرحدی پوسٹوں سے پاکستانی علاقوں کو نشانہ بنایا جا رہا تھا متعدد افغان طالبان اور سیکیورٹی اہلکار پوسٹیں خالی چھوڑ کر فرار ہوگئے،سیکیورٹی ذرائع افغانستان کی جانب سے پاک افغان بارڈر پر رات گئے بلااشتعال فائرنگ کے بعد پاک فوج نے بھرپور اور مؤثر جواب...
افغان حکام امن کیلئے ذمہ داری کا مظاہرہ کریں، پاکستان خوشحال افغانستان کا خواہاں ہے پاک افواج نے عزم، تحمل اور پیشہ ورانہ مہارت سے بلااشتعال حملے کا جواب دیا،چیئرمین چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے مطالبہ کیا کہ افغان حکام علاقائی امن کے لیے تحمل اور ذمہ داری کا مظاہر...
افغان فورسزنے پاک افغان بارڈر پر انگور اڈا، باجوڑ،کرم، دیر، چترال، اور بارام چاہ (بلوچستان) کے مقامات پر بِلا اشتعال فائرنگ کی، فائرنگ کا مقصد خوارج کی تشکیلوں کو بارڈر پار کروانا تھا پاک فوج نے متعدد بارڈر پوسٹیں تباہ ، درجنوں افغان فوجی، خارجی ہلاک ، طالبان متعدد پوسٹیں اور لا...