... loading ...
اعلیٰ عدالتوں کے ججوں کے کنڈکٹ پر دنیا بھر میں بہت کتابیں لکھی گئی ہیں۔ قانون کے طالب علموں کے لیے یہ سوال ہمیشہ اہم رہا ہے کہ ججز کو کس طرح کا رویہ معاشرتی زندگی میں رکھنا چاہئے؟ ججز سے کسی نوع کا کوئی بھی تعلق انصاف کے عمل پر سوال اُٹھاتا ہے۔ چنانچہ عام طور پر اعلیٰ اقدار کے حامل ججز معاشرتی زندگی سے خود کو علیحدہ رکھتے ہیں۔ وہ اپنی نجی زندگی کو گم کرلیتے ہیں تاکہ وہ انصاف کی راہ میں حائل نہ ہو سکے۔ مگر پاکستان میں اب یہ سب باتیں خواب وخیال کی باتیں بن کر رہ گئی ہیں۔
کراچی کے مہتہ پیلیس میں مرحوم عبدالحفیظ پیرزادہ کی یاد میں منعقدہ ایک ریفرنس میں چیف جسٹس انور ظہیر جمالی بھی شریک ہوئے۔ جنگ نے 20مارچ کو تقریب کی خبر دیتے ہوئے خاص طورپر یہ بات نمایاں کی کہ ’’معروف کاروباری شخصیت جہانگیر صدیقی نے چیف جسٹس انور ظہیر جمالی اور دیگر مہمانوں کو خوش آمدید کہا اور عبدالحفیظ کی یاد میں تقریب منعقد کرنے پر میزبان کو مبارک باد پیش کی۔‘‘سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ جہانگیر صدیقی بھی ڈاکٹر عاصم کی طرح منی لانڈرنگ سمیت بہت سی بدعنوانیوں میں گردن گردن ملوث ہیں۔ کیا ڈاکٹر عاصم جہانگیر صدیقی کی طرح چیف جسٹس کا اس طرح استقبال کرسکتے ہیں؟ آخر ایسا کیوں ہے کہ ایک انتہائی بدعنوان ترین شخص کو چیف جسٹس کے قریب جانے کا موقع دیا گیا۔ اور اس خبر کو جہانگیر صدیقی کے سمدھی کے اخبار جنگ میں نمایاں بھی کیا گیا۔
جہانگیر صدیقی نیب سمیت پاکستان کے مختلف قانونی اداروں پر اپنے تعلقات کے بے پناہ استعمال کے باعث پہلے سے ہی اثرا نداز ہو رہے ہیں۔ وہ پاکستان کے مختلف اداروں کو اپنے کاروباری حریفوں کے خلاف انتہائی بے دردی سے استعمال کررہے ہیں ۔ اور جائز ’’قانونی ریلیف‘‘ کے راستوں کو اپنے اثرورسوخ کے باعث بند کررہے ہیں۔ اس ضمن وہ قانون کو بھی موم کی ناک بنا چکے ہیں۔ اور مختلف عدالتی حربوں کا بھی عمومی طور پر استعمال کررہے ہیں۔اس ضمن میں اُنہیں جنگ کا مکمل اثرورسوخ بھی حاصل ہے۔ جہانگیر صدیقی کے ایک ملازم عمران شیخ تعلقات کی اس پوری کھچڑی کو جہانگیر صدیقی کے حق میں پکاتے رہتے ہیں۔ وہ نیب ، اعلیٰ پولیس افسران اور ایف آئی اے کے حکام کے ساتھ دن ہی نہیں’’ رات کے اوقات‘‘بھی بِتاتے ہیں۔ اور ان سب سرگرمیوں کو جہانگیر صدیقی کے خلاف قانون کے استعمال کو روکنے اور اُن کے حریفوں کے خلاف موڑنے کے طور پر استعمال کرتے ہیں۔ مرکزی حکومت نے بھی میر شکیل الرحمان کی منہ زور صحافتی طاقت کے آگے سجدہ ریز ہو کر اپنا وزن اُن کے سمدھی جہانگیر صدیقی کے حق میں ڈال دیا ہے۔ جہاں وزیر اعظم ہاؤس میں پہلے سے موجود فواداحمد فواد جہانگیر صدیقی کے مفادات کے محافظ بن کر بیٹھے ہیں۔ ان حالات میں قانون کی بالادستی کا خواب دیکھنے والوں کے لیے واحد امید عدالتیں بچتی ہیں۔ مگر جہانگیر صدیقی کو اُن کی تمام بدعنوانیوں کے باوجود چیف جسٹس کے قریب جانے اُنہیں خوش آمدید کہنے اور پھر اس خبر کو جنگ میں نمایاں طور پر شائع کرنے کے لیے آزاد چھوڑ دیا گیا ہے۔ کیا کوئی اندازا بھی لگا سکتا ہے کہ اس طرح کی خبریں بدعنوانیوں میں مطلوب افراد کو کتنا فائدہ پہنچاتی ہیں؟
نیب نے بدعنوانیوں کے میگا اسکینڈلز کی جو فہرست عدالت عظمیٰ میں جمع کرارکھی ہے، اُس میں جہانگیر صدیقی کا نام دو بڑے اسکینڈلز میں موجود ہے۔ جن میں این آئی ایل سی اور ایزگارڈ نائن کے مقدمات شامل ہیں۔ کیا خود نیب کی جانب سے عدالت عظمیٰ کے ریکارڈ پر دو مقدمات میں بطور ملزم نامزد جہانگیر صدیقی کو یہ حق ہونا چاہئے تھا کہ وہ عدالت عظمیٰ کے ہی چیف جسٹس انور ظہیر جمالی کو خوش آمدید کہہ سکیں۔یہ سوال بھی اپنی جگہ موجود ہے کہ اس تقریب کو منعقد کرنے والوں نے آخر یہ بندوبست کیوں کیا کہ وہ ایک ملزم سے چیف جسٹس کا استقبال کرائیں؟ کیا یہ جہانگیر صدیقی کا کھیل تھا؟ یاپھر یہ چیف جسٹس کے ساتھ ایک کھیل تھا؟
پرچی سے وزیر اعلیٰ نہیں بنا، محنت کر کے یہاں پہنچا ہوں، نام کے ساتھ زرداری یا بھٹو لگنے سے کوئی لیڈر نہیں بن جاتا،خیبرپختونخواہ میں ہمارے لوگوں کو اعتماد میں لیے بغیر آپریشن نہیں ہوگا بانی پی ٹی آئی کو فیملی اور جماعت کی مشاورت کے بغیر ادھر ادھر کیا تو پورا ملک جام کر دیں گے، ...
سیکیورٹی اداروں نے کرین پارٹی کے کارکنان کو منتشر کرکے جی ٹی روڈ کو خالی کروا لیا، ٹی ایل پی کارکنوں کی اندھا دھند فائرنگ، پتھراؤ، کیل دار ڈنڈوں اور پیٹرول بموں کا استعمال کارروائی کے دوران 3 مظاہرین اور ایک راہگیر جاں بحق، چالیس سرکاری اور پرائیویٹ گاڑیوں کو آگ لگا دی گئی،شہر...
سربراہ سعد رضوی مذاکرات کیلئے تیار تھے،مظاہرین سے بات چیت کیوں نہیں کی؟ امیرجماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے تحریک لبیک پاکستان کے مظاہرین پر پولیس فائرنگ اور بہیمانہ تشدد کی پرزورمذمت کی ہے اور اسے ظالمانہ، انتہائی افسوسناک اور تکلیف دہ قرار دیا ہے۔ منصورہ سے جاری بیا...
حکومت نے ظالمانہ اقدام اٹھایا، واقعہ کی شفاف تحقیقات کی جائیں،امیرجماعت سربراہ سعد رضوی مذاکرات کیلئے تیار تھے،مظاہرین سے بات چیت کیوں نہیں کی؟ امیرجماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے تحریک لبیک پاکستان کے مظاہرین پر پولیس فائرنگ اور بہیمانہ تشدد کی پرزورمذمت کی ہے اور ا...
امریکی صدرٹرمپ اور مصری صدر سیسی کی خصوصی دعوت پر وزیرِاعظم شرم الشیخ پہنچ گئے وزیرِاعظم وفد کے ہمراہ غزہ امن معاہدے پر دستخط کی تقریب میںشرکت کریں گے شرم الشیخ(مانیٹرنگ ڈیسک)وزیرِاعظم محمد شہباز شریف امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور مصری صدر عبدالفتاح السیسی کی خصوصی دعوت پر شرم ال...
ٹی ایل پی کی قیادت اورکے کارکنان پر پولیس کی فائرنگ اور شیلنگ کی شدیدمذمت کرتے ہیں خواتین کو حراست میں لینا رویات کے منافی ، فوری رہا کیا جائے،چیئرمین مہاجر قومی موومنٹ مہاجر قومی موومنٹ (پاکستان) کے چیئرمین آفاق احمد نے تحریک لبیک پاکستان کے مارچ پر پولیس کی جانب سے شیلنگ اور...
نیو کراچی سندھ ہوٹل، نالہ اسٹاپ ، 4 کے چورنگی پر پتھراؤ کرکے گاڑیوں کے شیشے توڑ دیے پولیس کی شہر کے مختلف مقامات پر دھرنے اور دکانیں بند کرنے سے متعلق خبروں کی تردید (رپورٹ : افتخار چوہدری)پنجاب کے بعد کراچی کے مختلف علاقوں میں بھی ٹی ایل پی نے احتجاج کے دوران ہنگامہ آرائی ...
طالبان کو کہتا ہوں بھارت کبھی آپ کا خیر خواہ نہیں ہو سکتا، بھارت پر یقین نہ کریں بھارت کبھی بھی مسلمانوں کا دوست نہیں بن سکتا،پشاور میں غزہ مارچ سے خطاب جماعت اسلامی پاکستان کے امیر حافظ نعیم الرحمان نے افغانستان کے حکمران طالبان کو بھارت سے خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ افغانس...
پاک فوج نے فیلڈ مارشل کی قیادت میں افغانستان کو بھرپور جواب دے کر پسپائی پر مجبور کیا ہر اشتعال انگیزی کا بھرپور اور مؤثر جواب دیا جائے گا، ہمارا دفاع مضبوط ہاتھوں میں ہے وزیراعظم محمد شہباز شریف کا کہنا ہے کہ فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کی بے باک قیادت میں پاک فوج نے افغانستان...
دشمن کو پسپائی پر مجبور ،اہم سرحدی پوسٹوں سے پاکستانی علاقوں کو نشانہ بنایا جا رہا تھا متعدد افغان طالبان اور سیکیورٹی اہلکار پوسٹیں خالی چھوڑ کر فرار ہوگئے،سیکیورٹی ذرائع افغانستان کی جانب سے پاک افغان بارڈر پر رات گئے بلااشتعال فائرنگ کے بعد پاک فوج نے بھرپور اور مؤثر جواب...
افغان حکام امن کیلئے ذمہ داری کا مظاہرہ کریں، پاکستان خوشحال افغانستان کا خواہاں ہے پاک افواج نے عزم، تحمل اور پیشہ ورانہ مہارت سے بلااشتعال حملے کا جواب دیا،چیئرمین چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے مطالبہ کیا کہ افغان حکام علاقائی امن کے لیے تحمل اور ذمہ داری کا مظاہر...
افغان فورسزنے پاک افغان بارڈر پر انگور اڈا، باجوڑ،کرم، دیر، چترال، اور بارام چاہ (بلوچستان) کے مقامات پر بِلا اشتعال فائرنگ کی، فائرنگ کا مقصد خوارج کی تشکیلوں کو بارڈر پار کروانا تھا پاک فوج نے متعدد بارڈر پوسٹیں تباہ ، درجنوں افغان فوجی، خارجی ہلاک ، طالبان متعدد پوسٹیں اور لا...