... loading ...

پنجاب اور سندھ کے بیس اضلاع میں مقامی حکومتوں کے انتخابات کا پہلا مرحلہ اپنے انجام کو پہنچ گیا۔ اس پہلے مرحلے میں پنجاب کی حد تک میاں نواز شریف کی لیگ نے واضح اکثریت حاصل کر لی ہے اور تحریکِ انصاف ایک سیاسی پارٹی کے طور پر جناب علیم خان صاحب کے سرمائے کے بغیرکہیں دور دور تک نظر نہیں آئی۔ یہی پارٹی ان انتخابات سے چند دن قبل لاہور میں قومی اسمبلی کے حلقہ 122 کے ضمنی انتخابات میں پوری آب و تاب کے ساتھ للکار رہی تھی اور اس نے ایک عام سے ضمنی انتخاب کو اس قدر اہم بنا دیا تھا کہ میڈیا کے ذریعے ’’میک اور بریک‘‘ کا تاثر قائم کرنے میں کامیاب رہی تھی۔لیکن بلدیاتی انتخابات میں اس تاثر کے کہیں قریب قریب بھی نہ پھٹک پائی ۔
پھر بھی دیکھنا یہ ہو گا کہ ان انتخابات کے نتیجے میں جو افراد جیت کر سامنے آئے ہیں ان کی اخلاقی یا قائدانہ حیثیت کیا ہے اور کیا وہ ان شکایتوں کا ازالہ کر پائیں گے جو عمران خان کی تحریکِ انصاف کی سیاست کی بنیاد رہی ہیں۔
لاہور اور فیصل آباد کے ایک اجمالی سروے سے پتہ چلا کہ اس شہر میں انتخابات جیتنے والے چالیس فی صد سے زائد کا تعلق پراپرٹی یا رئیل اسٹیٹ کے کاروبار سے ہے۔ عمومی کاروبار کے حامل افراد کی تعداد اس سے کہیں کم ہے جو پہلے نواز لیگ کی پہچان اور جان سمجھے جاتے تھے۔ ویسے بھی یہ انتخابات تو ان طبقات کاہی خیال کیا جاتا ہے جن کی نواز لیگ میں اکثریت ہے یعنی ذرا بڑی سطح کے دُکاندار یا چھوٹے موٹے صنعت کار جن میں سے بیشتر ٹیکس چوری، گیس چوری یا بجلی چوری پر گذاراکرتے ہیں۔ اگر پراپرٹی ڈیلر کے کاروبار کے حوالے سے بات کی جائے تو ان کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ یہ دھوکا دہی کرنے میں اپنے سگوں کو بھی نہیں بخشتے۔ آپ اگر ایک گھر انہیں ایک کروڑ میں فروخت کرنے کو کہیں تو یہ سودا ایک کروڑ دس لاکھ سے کم میں نہیں ہونے دیتے ، اور اوپر والے دس لاکھ ’’اون‘‘ کہہ کر اپنی جیب میں ڈالنے کو عین پیشہ ورانہ دیانت داری سے محمول کرتے ہیں۔
اسی طرح فیصل آبادمیں زیادہ تر وہ لوگ امیدوار تھے جن کا مقولہ ہے کہ اگر وہ ٹیکس چوری اور بجلی چوری کے علاوہ اپنے مزدوروں کا حق نہ ماریں تو ان کاکاروبار ٹھپ ہو جاتا ہے ۔ تمام پارٹیوں کی طرف سے اپنے اپنے امیدواروں کے چناؤ کا یہی معیار تھا۔ شاید اسی لئے پنجاب اور سندھ کے وزرائے اعلیٰ نے ان منتخب نمائندوں کو ایک دھیلے کے بھی مالی اختیارات نہیں دئیے۔ اس لئے پنجاب کی حد تک تو ہم شرحِ صدر سے کہہ سکتے ہیں ان منتخب نمائندوں کو لوگوں کے حقوق غصب کرنے کا حق سرکاری طور پر مل گیا ہے۔
دھاندلی کی بات اپنی جگہ لیکن تحریکِ انصاف کے گارڈن ٹاون لاہور کے مرکزی دفتر میں بیٹھے افراد بھی اس بات کے قائل تھے کہ ’’جنون‘‘ اس طرح ’’نون‘‘ کے سامنے تن کر کھڑا نہیں ہو سکا، جس کی اس سے توقع کی جا رہی تھی۔ اس کی کئی وجوہات ہیں لیکن ایک اہم وجہ تو یہ تھی کہ اب تک کی تحریکِ انصاف کی کسی بھی سیاسی اور احتجاجی سرگرمی کے نتیجے میں ، سوشل میڈیا کے ذریعے ایک دوسرے سے مسلسل جڑے جنونی ، اب تک گلے میں دو رنگا ،دوپٹہ ڈال کر پورے شہر، پورے علاقے ، پورے صوبے اور بعض صورتوں میں پورے ملک سے اکٹھے ہو کر رونق میلا لگا لیا کرتے تھے۔ ان انتخابات میں انہیں پہلی مرتبہ پتا چلا کہ ان کی اپنے اپنے علاقے میں کیا اوقات ہے؟ اپنے اس طرزِ سیاست کے آغاز کے بعد یہ پہلا موقع تھا کہ جنونیوں کو اپنے ارد گرد رہنے والے لوگوں سے براہِ راست رابطہ کرنا تھا جس میں وہ جتنے کامیاب رہے، اس کا اندازا آپ نتائج سے کر سکتے ہیں۔ ہمارے گھر کے بالکل سامنے والے پولنگ اسٹیشن پرہفتے کے روز ہونے والی پولنگ کے نتائج متنازع ہو جانے کے بعد اتوار کے دن دوبارہ پولنگ ہوئی، اور سنیچر کے دوسرے حلقوں کے نتائج کے بعد اتوار کو تحریکِ انصاف کے ایک دن پہلے والے ووٹر بھی ووٹ ڈالنے نہیں آئے۔ اوریوں وہ نہایت شاندار طریقے سے ہار گئی ۔
شاید یہ دھچکا تحریکِ انصاف کو یہ بات سوچنے پر مجبور کرے کہ احتجاجی سیاست اور معمول کی سیاست میں زمین و آسمان کا فرق ہوتا ہے، ماضی میں بھی احتجاجی سیاست کے حوالے سے معروف سیاسی پارٹیاں، انتخابات والے دن اپنے اپنے امیدواروں کی ضمانتیں بھی بچا نہیں پاتی تھیں، اور شاید انصافیوں کے ساتھ بھی ایسا ہی ہوا ہے۔ اگر احتجاجی سیاست کچھ برگ و بار لاسکتی تو اس دن کی سب سے بڑی خبر تو یہ تھی کہ پیپلز پارٹی کی ساجدہ میر نے اس پولنگ اسٹیشن پر جہاں میاں نواز شریف ووٹ ڈالنے گئے تھے، وہاں رنگ بازی کرکے میلہ لوٹنے کی کوشش کی ، جیسا کہ وہ ماضی میں کرتی رہی ہیں۔ اس دفعہ تو وہ اکیلی بھی نہیں تھیں ان کے ساتھ درجن کے قریب ان کی خواتین بریگیڈ بھی تھی، لیکن ٹی وی کیمرہ اور صحافیوں کی نئی نسل کو شائد پتہ بھی نہیں تھا کہ ساجدہ میر کون ہے او ر اس کی جمہوریت اور جیالوں کے لئے کیا کیا خدمات رہی ہیں۔ اس لئے بیچاری پنجاب کی پیپلز پارٹی کی سابقہ ایم پی اے تمام تر گلا پھاڑنے کے باوجود ، اپنی پارٹی کے براہِ راست اور بالواسطہ زیرِ ملکیت تین ٹی وی چینلز کے علاوہ کہیں پر بھی چند لمحات کی ’حیاتِ جاوداں ‘ نہ پا سکیں۔ ہماری نسل کو ساجدہ میر اور پی ایس ایف کے تاحیات صدر سہیل ملک کیسے بھول سکتے ہیں؟ جو پولیس سے مار کھانے کے بعد ہر دفعہ کپڑے اُتار کر اپنا فوٹو شوٹ کرواتے، اور پارٹی اخبار مساوات میں چھپوا کر اپنی جمہوریت کے لئے کی گئی جدوجہد کو دوام بخشا کرتے تھے۔
راقم نے ایک درجن سے زائد حلقے ایسے دیکھے جہاں پر بالٹی کے نشان پر پی ٹی آئی کا ناراض گروپ بھی بلے کے نشان کو نیچا دکھانے کے لئے انتخاب لڑ رہا تھا۔ لاہور کی قیادت اور ٹکٹوں کے فیصلے اسی گروپ کے ہاتھ رہے ، جس نے گزشتہ چھاونیوں کے انتخابات میں امیدواروں کی غلط نامزدگیاں کر کے لاہور میں سے اپنے ہارنے کی بنیاد رکھی تھی، جی ہاں وہی موصوف بعد میں خود بھی ضمنی انتخابات ہار گئے تھے۔
ان انتخابات میں جماعت اسلامی نے پنجاب میں اپنی سیاسی موت سے پہلے کی آخری ہچکی لی ہے اور اس کی مرکزی قیادت نے اپنے بچوں کو بلے اور شیر کے انتخابی نشان پر انتخاب لڑوایا ۔ لیکن ووٹروں نے ان کو پھر بھی پہچان لیا اور ان کے ساتھ بھی تحریکِ انصاف والا سلوک کیا۔ ان سے زیادہ ہمت والی تو طاہر القادری کی عوامی تحریک نکلی۔ اس نے اپنے نام اور اپنے نشان سے انتخابات میں حصہ لیا۔ اور جماعت اسلامی جتنے یعنی دو ناظمین کو اپنے نام و نشان سے جتوا لیا۔ ان انتخابات نے پیپلز پارٹی اور ق لیگ کے بھی پنجاب سے خاتمے پر مہرِ تصدیق ثبت کر دی۔ کل جب ایک فیس بک فرینڈ نے بتایا کہ وہ پیپلز پارٹی کو ووٹ ڈال کر آیا ہے تو اس کی وال پر لوگوں نے اسے اس قدر لعن طعن کی کہ بے چارے کو آئندہ ایسا کرنے سے توبہ کرتے ہی بنی ۔
برصغیر کی فلموں میں جب ہیروئن کو ذرا زیادہ خوبصورت دکھانے کے لئے اس پر کالے حبشیوں کے ہمراہ ’’جینگا لالا ہر ‘‘ والا ایک گانا فلما دیا جاتا ہے ، ظاہر ہے میک اپ کی مدد سے جب اس کو سفیدرنگ میں نہلا کران کالوں کے درمیان گھمایا پھرایا جاتا ہے تو وہ زیادہ واضح، خوبصورت اور نکھر کر سامنے آتی اور اپنے ناظرین کا دل لبھاتی ہے۔ نواز لیگ کی قیادت نے اسی اصول کے تحت ان انتخابات میں اپنے زیر اہتمام ایسی قیادت کا انتخاب کیا ہے کہ یہ ان میں سب سے زیادہ ایماندار، سچے اور قدآور راہنما نظر آئیں، دیکھیں یہ اس میں کس حد تک کامیاب ہوتے ہیں؟
آر ایل این جی سے گھریلو صارفین کو معیاری ایندھن کی فراہمی ممکن ہوگی،شہبازشریف خوشی کا دن ہے،پورے ملک کے عوام کا ایک دیرینہ مطالبہ پورا ہوگیا، تقریب سے خطاب وزیراعظم میاں محمد شہباز شریف نے ملک بھر میں گھریلو گیس کنکشن کھولنے کا اعلان کردیا۔اسلام آباد میں گھریلو گیس کنکشن کی...
نوجوان اس ملک کا قیمتی سرمایہ ہیں،طلباو طالبات کی ہزاروں میں ٹیسٹ میں شرکت نوجوان نہیں مستقبل میں سیاسی قبضہ گروپ مایوس ہوگا، بنو قابل پروگرام سے خطاب امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ نوجوان اس ملک کا قیمتی سرمایہ ہیں، نوجوانوں کو ساتھ ملا کر نومبر میں...
ڈی جی آئی ایس پی آر نے میرے خلاف پریس کانفرنس کی، وفاقی وزرا نے گھٹیا الزامات لگائے میرے اعصاب مضبوط ، ہم دلیر ہیں، کسی سے ڈرنے والے نہیں، سہیل آفریدی کی پریس کانفرنس وزیر اعلی خیبر پختونخوا سہیل آفریدی نے کہا ہے کہ وفاق سے اپنے حقوق طاقت کے زور پر لیں گے ، صوبے میں امن ل...
27 اکتوبر 1947 کو بھارت نے اپنی فوجیں اتاری تھیں اوربڑے حصے پر ناجائز قبضہ کیا مقبوضہ کشمیر کی آزادی کی جدوجہد جاری رہے گی، کل جماعتی حریت کانفرنس کی پریس کانفرنس کشمیریوں نے بھارتی جارحیت کے خلاف آج دنیا بھر میں یوم سیاہ منانے کا اعلان کر دیا۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہن...
افغانستان بھارت کی پراکسی کے طور پر کام کر رہا ہے، 40 سال تک افغانوں کی مہمان نوازی کی افغان مہاجرین نے روزگار اور کاروبار پر قبضہ کیا ہوا ہے، خواجہ آصف کی میڈیا سے گفتگو وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے اگر افغان طالبان کے ساتھ مذاکرات سے معاملات طے نہیں پاتے تو پھر...
پاکستان کا آبی دفاع اور خودمختاری کا عزم،طالبان رجیم دریائے کنڑ پر بھارتی حکومت کے تعاون سے ڈیم تعمیر کرکے پاکستان کو پانی کی فراہمی روکناچاہتی ہے،انڈیا ٹو ڈے کی شائع رپورٹ افغان وزیر خارجہ کے دورہ بھارت کے بعد پانی کو بطور سیاسی ہتھیاراستعمال کرنے کی پالیسی واضح ہو گئی،بھارت ک...
صوبے ایک خاندان، بلوچستان کی ترقی پاکستان کی مجموعی خوشحالی سے جڑی ہے،شہباز شریف پورا پاکستان ایک فیملی،کہیں بھی آگ لگے اسے مل کر بجھانا ہوگا، ورکشاپ کے شرکا سے خطاب وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے قومی یکجہتی اور ہم آہنگی کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ پورا پاکستان ایک گ...
ویکسین لگانے جائو تو کہا جاتا ہے کہ یہ سازش ہے،لوگوں کو مریض بننے سے بچانا ہے یہاں ہیلتھ کیٔر نہیں،ویکسین 150 ممالک میں استعمال ہوچکی ہے،تقریب سے خطاب وفاقی وزیر صحت مصطفی کمال نے کہا ہے کہ گلگت سے کراچی تک سیوریج کا نظام ٹھیک نہیں۔ویکسین لگانے جائو تو کہا جاتا ہے کہ یہ سازش ...
ایڈمرل نوید اشرف نے کریکس ایریا میں اگلے مورچوں کا دورہ کیا اور آپریشنل تیاریوں اور جنگی استعداد کا جائزہ لیا پاک بحریہ کی دفاعی صلاحیتیں ساحل سے سمندر تک بلند حوصلوں کی طرح مضبوط اور مستحکم ہیں،آئی ایس پی آر سربراہ پاک بحریہ ایڈمرل نوید اشرف کا کہنا ہے کہ سرکریک سے جیوانی...
افغان سرزمین سے ہونیوالی دہشت گردی پر بات ہوگی، عالمی برادری سے کیے وعدے پورے کریں،دوحا مذاکرات کے تحت افغانستان کی صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہیں، ترجمان دفتر خارجہ پاکستان اسرائیل کے مغربی کنارے کے حصوں کو ضم کرنے کی کوششوں کی سخت مذمت کرتا ہے، ہم فلسطین کاز کے لیے اپنی بھرپور ح...
ضامن مفرور ہونے پرپیش کردہ پراپرٹی بحق سرکار قرق کرنے کا حکم جاری کردیا ملزمہ ہر جگہ موجود ہوتی ہے لیکن عدالت پیش نہیں ہوتی، عدالت کے سخت ریمارکس انسداد دہشت گردی عدالت راولپنڈی نے وارنٹ گرفتاری کے باوجود علیمہ خان کے پیش نہ ہونے پر شناختی کارڈ اور پاسپورٹ بلاک کرنے اور بینک ...
صوبے میں تمام فیصلے عمران خان کے ویژن کے مطابق ہوں گے،سہیل آفریدی بانی پی ٹی آئی کی رہائی کیلئے پورے ملک میں انقلاب لائیں گے،جلسہ سے خطاب وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی نے کہا ہے کہ ملٹری آپریشن اور ڈرون حملے کسی صورت قبول نہیں ، صوبے میں تمام فیصلے عمران خان کے ویژن...