... loading ...
سابق منصفِ اعلیٰ افتخار محمد چوہدری نے اپنے دورہ پنجاب میں اعلان کیا ہے کہ بابائے قوم حضرت قائد اعظم محمد علی جناح ؒ کے یومِ پیدائش کے موقع پر وہ اپنی سیاسی پارٹی کا اعلان کریں گے ۔عدل ، احتساب اور مساوات’’ جسٹس ڈیموکریٹک پارٹی ‘‘کے نام سے قائم کی جانے والی جماعت کے بنیادی مقاصد اور رہنما اُصول ہوں گے ۔
سابق آمر جنرل پرویز مشر ف کے سامنے حرفِ انکار زبان پر لانے والے اُس وقت کے چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی حمایت میں چلنے والی تحریک کے دوران سول سوسائٹی ، وکلاء اور میڈیا نے ایک نئی تاریخ رقم کی ۔ جس کی وجہ سے جرنیلی استبداد کو گھٹنے ٹیکنے پڑے تھے۔ اس تحریک کے دوران اکثر سیاسی جماعتوں کی جانب سے افتخار محمد چوہدری کی بھر پور حمایت کی گئی تھی ۔اُن کی غیر فعالیت کے دور میں سابق وزیر اعظم مرحومہ بے نظیر بھٹو نے ان کی رہائش گاہ کے باہر جا کر انہیں اپنا ’’ چیف جسٹس ‘‘ قرار دیا تھا ۔آج اُن کے سب سے بڑے مخالف خود عمران خان عدلیہ بحالی کی تحریک میں پابندِ سلاسل بھی ہوئے تھے۔ لیکن اُن کی بحالی کے بعد حالات کے ساتھ ساتھ افتخار چوہدری کے تیور بھی بدل گئے تھے ۔ وکلاء تحریک کے قائدین اعتزاز احسن ، علی احمد کُرد اور ریٹائرڈ جسٹس طارق محمود سمیت مختلف سیاسی جماعتوں کو سابق چیف جسٹس سے اختلاف ہوا ۔ان کے بعض سابق حامیوں کی جانب سے انہیں کھلے عام سیاسی جج کہا جانے لگا تھا۔ اُن کا خیال تھا کہ وہ انصاف میں سیاست کر رہے ہیں۔ اب وہ اپنے نیے منصوبے میں سیاست سے انصاف کرنے کا عزم رکھتے ہیں۔
اپنی غیر فعالیت سے بحالی کے وقت وہ قوم کے متفقہ چیف جسٹس تھے لیکن ریٹائر منٹ کے وقت ان کی متفقہ حیثیت قصہ پارینہ بن چُکی تھی ۔ اگلے دوسالہ عرصے میں وہ مکمل طور پر ’’ پبلک پراپرٹی ‘‘ بن گئے ۔ ان کے اکلوتے فرزندِ ارجمند کی سر گرمیوں نے بھی جلتی پر تیل کا کام دکھایا۔ اب وہ اپنی نئی سیاسی جماعت کا اعلان کرنے والے ہیں۔ پاکستان کی سیاست کے مشکل میدان میں انہوں نے خود کو اُتارنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ پارٹی کے بنیادی اُصول ’’روایتی دُھن ‘‘ روٹی کپڑا اور مکان کو سامنے رکھ کر ترتیب دیئے گئے ہیں ۔ عدل ، احتساب اور مساوات کے نعرے پر عملدرآمد کے لیے طاقتور شعبے کے تمام طاقتور مناصب ان کی دسترس میں رہے ۔ عدل و مساوات قائم کرنے کے اختیارات کی حامل اپنی طاقتور سرکاری حیثیت کی مدت گزارنے کے بعد عدل احتساب اور مساوات کے لیئے اب وہ اقتدار کا حصول ضروری سمجھتے ہیں ۔ کہا جا رہا ہے کہ وہ اپنی مجوزہ پارٹی کے منشور پر اپنی ملازمت میں مکمل طور پر عملد رآمد کر سکتے تھے ۔ حالانکہ ’’ اُ ن کے دورِ منصفی میں انصاف کی راہ میں کسی قسم کی ’’ دھرنا ٹائپ ‘‘ رُکاوٹ بھی نہیں تھی ۔دیکھنا یہ ہے کہ وہ سیاست سے انصاف کیسے کر پاتے ہیں؟کیونکہ وہ اپنے منصف اعلیٰ کے دور میں مختلف سرکاری محکموں کے افسران کے ساتھ ایک ایسے لہجے میں بات کرتے تھے جو اس منصب کے شایان ِ شان تصور نہیں کیا جاتا تھا۔ مگر وہ بعض اوقات تحقیر تک کے مرتکب ہوتے تھے۔ مگر اب وہ جس میدان میں قدم رکھنے والے ہیں وہاں کسی اچھے سلوک کی اُمید کسی اچھے سے اچھے آدمی کو بھی نہیں ہوتی۔ کیونکہ
یہاں پگڑی اچھلتی ہے اسے میخانہ کہتے ہیں!
صدراور وزیراعظم کے درمیان ملاقات میں پہلگام حملے کے بعد بھارت کے ساتھ کشیدگی کے پیشِ نظر موجودہ سیکیورٹی صورتحال پر تبادلہ خیال، بھارت کے جارحانہ رویہ اور اشتعال انگیز بیانات پر گہری تشویش کا اظہار بھارتی رویے سے علاقائی امن و استحکام کو خطرہ ہے ، پاکستان اپنی علاقائ...
پاکستان خطے میں امن کا خواہاں ہے ، کوئی کسی بھی قسم کی غلط فہمی میں نہ رہے، بھارت کے کسی بھی مس ایڈونچر کا فوری اور بھرپور جواب دیں گے ، پاکستان علاقائی امن کا عزم کیے ہوئے ہے پاک فوج کے سربراہ جنرل عاصم منیر نے منگلا اسٹرائیک کور کی جنگی مشقوں کا معائنہ اور یمر اسٹر...
دستاویز پہلگام حملے میں بھارتی حکومت کے ملوث ہونے کا واضح ثبوت ہے ، رپورٹ دستاویز ثابت کرتی ہے پہلگام بھی پچھلے حملوں کی طرح فالس فلیگ آپریشن تھا، ماہرین پہلگام فالس فلیگ آپریشن میں بھارتی انٹیلی جنس ایجنسی ''را'' کا کردار بے نقاب ہوگیا، اہم دستاویز سوشل میڈیا ایپلی کیشن ٹی...
نیشنل جوڈیشل پالیسی میکنگ کمیٹی کے فیصلوں کے مطابق زیرِ التوا کیسز کو نمٹایا جائے گا اپیل پر پہلے پیپر بکس تیار ہوں گی، اس کے بعد اپیل اپنے نمبر پر لگائی جائے گی ، رپورٹ رجسٹرار آفس نے 190ملین پاؤنڈ کیس سے متعلق تحریری رپورٹ اسلام آباد ہائی کورٹ میں جمع کرا دی۔تحریری رپورٹ...
تمام انسانوں کے حقوق برابر ہیں، کسی سے آپ زبردستی کام نہیں لے سکتے سوال ہے کہ کیا میں بحیثیت جج اپنا کام درست طریقے سے کر رہا ہوں؟ خطاب سپریم کورٹ کے جج جسٹس جمال مندوخیل نے کہاہے کہ میں سمجھتا ہوں کہ ہم ججز انصاف نہیں کرتے ، آپ حیران ہوں گے کہ میں کیا کہہ رہا ہوں؟ انصاف تو ا...
پیچیدہ مسائل بھی بامعنی اور تعمیری مذاکرات کے ذریعے پرامن طور پر حل کیے جا سکتے ہیں،یو این سیکریٹری کا مقبوضہ کشمیر واقعے کے بعد پاکستان، بھارت کے درمیان کشیدگی پر گہری تشویش کا اظہار دونوں ممالک کے درمیان تناؤ کم کرنے اور بات چیت کے دوبارہ آغاز کے لیے کسی بھی ایسی ک...
پاکستان نے کہا ہے کہ اس کے پاس جعفر ایکسپریس مسافر ٹرین پر حملے کے بارے میں قابل اعتماد شواہد موجود ہیں جس میں کم از کم 30 بے گناہ پاکستانی شہری شہید ہوئے اور درجنوں کو یرغمال بنایا گیا ۔ یہ حملہ اس کے علاقائی حریفوں کی بیرونی معاونت سے کیا گیا تھا۔اقوام متحدہ میں دہشت ...
دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کو جوابدہ ٹھہرایا جائے ،قونصلر جواد اجمل پاکستان نے کہا ہے کہ اس کے پاس جعفر ایکسپریس مسافر ٹرین پر حملے کے بارے میں قابل اعتماد شواہد موجود ہیں جس میں کم از کم 30 بے گناہ پاکستانی شہری شہید ہوئے اور درجنوں کو یرغمال بنایا گیا ۔ یہ حملہ اس کے علاق...
تنازع زدہ علاقوں کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے یکساں نقطہ نظر اپنایا جائے دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کو جوابدہ ٹھہرایا جائے ،قونصلر جواد اجمل پاکستان نے کہا ہے کہ اس کے پاس جعفر ایکسپریس مسافر ٹرین پر حملے کے بارے میں قابل اعتماد شواہد موجود ہیں جس میں کم از کم 30 بے گنا...
زراعت، صنعت، برآمدات اور دیگر شعبوں میں آئی ٹی اور اے آئی سے استفادہ کیا جا رہا ہے 11 ممالک کے آئی ٹی ماہرین کے وفود کو پاکستان آنے پر خوش آمدید کہتے ہیں، شہباز شریف وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کہ ٹیکنالوجی کے شعبے میں تیزی سے تبدیلی آئی ہے ، دو دہائیوں کی نسبت آ...
8 رکنی کونسل کے ارکان میں چاروں صوبائی وزرائے اعلیٰ، وفاقی وزرا اسحٰق ڈار، خواجہ آصف اور امیر مقام شامل ، کونسل کے اجلاس میں 25 افراد نے خصوصی دعوت پر شرکت کی حکومت نے اتفاق رائے سے نہروں کا منصوبہ واپس لے لیا اور اسے ختم کرنے کا اعلان کیا، نہروں کی تعمیر کے مسئلے پر...
دونوں ممالک کی سرحدوں پر فوج کھڑی ہے ، خطرہ موجود ہے ، ایسی صورتحال پیدا ہو تو ہم اس کے لیے بھی سو فیصد تیار ہیں، ہم پر جنگ مسلط کی گئی تو بھرپور جواب دیں گے ، تینوں مسلح افواج ملک کے دفاع کے لیے تیار کھڑی ہیں پہلگام واقعے پر تحقیقات کی پیشکش پر بھارت کا کوئی جواب نہ...