وجود

... loading ...

وجود

کراچی میں 'را'کا خفیہ نیٹ ورک

بدھ 27 اگست 2025 کراچی میں 'را'کا خفیہ نیٹ ورک

ریاض احمدچودھری

سینٹرل پولیس آفس میں ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی آزاد خان، ڈی آئی جی سی ٹی ڈی غلام اظفر مہیسر اور ایس ایس پی سی ٹی ڈی عرفان علی بہادر نے مشترکہ پریس کانفرنس میں انکشاف کیا ہے کہ کراچی میں بھارتی خفیہ ایجنسی را کا بڑا نیٹ ورک پکڑا گیاہے۔ بدین میں 18 مئی 2025 کو وہاں کے ایک سماجی کارکن عبد الرحمان کے قتل میں بھارتی خفیہ ایجنسی ”را ”ملوث ہے، گرفتار 6 ملزمان نے کراچی میں دہشت گردی کے مختلف منصوبوں کا بھی اعتراف بھی کیا ہے۔
رواں سال 18 مئی کو اندرون سندھ ڈسٹرکٹ بدین تھانہ ماتلی میں نہتے سوشل ورکر 45 سالہ عبدالرحمان کا قتل ہوا جو علاقے میں فلاحی کاموں کے حوالے سے جانے جاتے تھے، واقعے کے بعد قاتل موقع سے فرار ہوگئے تھے۔ واقعے کے فوری بعد بھارتی میڈیا نے اس ٹارگٹ کلنگ پر بے انتہا خوشی کا اظہار کیا اور پروپیگنڈا کیا کہ ہم نے پاکستان میں بھارتی دشمن کا قتل کر دیا ہے۔مقتول عبد الرحمان کے قتل کا مقدمہ 117/2025 بجرم دفعہ 302 اور 6/7 ATA کے تحت تھانہ ماتلی میں درج کیا گیا ، کیونکہ یہ مقدمہ انڈین میڈیا کے پروپیگنڈا اور دہشت گردی کی دفعات پر مشتمل تھا اور واضح طور پر خفیہ ایجنسی ”را ” کا براہ راست ملوث ہونا ثابت تھا جس کی وجہ سے مقدمے کے تفتیش سی ٹی ڈی کراچی کو منتقل کی گئی۔
ایس ایس پی سی ٹی ڈی عرفان بہادر کی ٹیم نے اس کیس کی تفتیش کی ، ایڈیشنل آئی جی سی ٹی دی آزاد خان نے بتایا کہ سی ٹی ڈی کی تفتیشی ٹیم نے واردات کی سی سی ٹی وی فوٹیج میں 3 ملزمان کو دیکھا۔عینی شاہد گواہوں نے بھی ملزمان کو دیکھا ، قتل کے الزام میں دو ملزمان کو گرفتار کر کے ان کے قبضے سے واردات میں استعمال ہونے والے پستول اور 125 موٹرسائیکل برآمد کی گئی۔ دوران تفتیش اس بات کا انکشاف ہوا کہ کراچی میں دہشت گردوں کے لیے را کا سیف ہاؤس قائم تھا ، قتل کی منصوبہ بندی بیرون ملک ترتیب دی جاتی ہے جو کہ بھارتی خفیہ ایجنسی کے ایجنٹ سنجے سنجیوکمار عرف فوجی نے کی۔
حملے کا ماسٹر مائنڈ سنجے سنجیو کمار عرف فوجی ایک خلیجی ریاست میں رہائش پذیر ہے ، را کے ایجنٹ نے سلمان اور ارسلان جو خلیجی ممالک میں کام کرتے تھے اور پاکستان میں شیخوپورہ کے رہائشی ہیں کو اپنا ایجنٹ بنایا ، سلمان نے اس کام کی تکمیل کے لیے ایک گینگ تشکیل دیا جو کہ محمد عمیر ، سجاد ، عبید اور شکیل پر مشتمل تھا ، محمد عمیر اس پوری واردات کا کمانڈر تھا۔اس واردات کے لیے بھارتی خفیہ ایجنسی ”را ” نے خطیر رقم کا بجٹ بروئے کار لایا ، جس کی ترسیل مختلف بینک اور دیگر ذرائع سے ثابت ہوئی جس کا مقدمہ 55/2025 بجرم دفعہ ATA1997 i)) 21 ، 11ـE , 11ـH ٹیرر فنانسنگ کی دفعات کے تحت علیحدہ سے سی ٹی ڈی میں درج کیا گیا۔
سی ٹی ڈی سندھ اور وفاقی حساس ادارے نے ملکر ٹیکنیکل بنیادوں پر 6 ملزمان عمیر اصغر ، سجاد، عبید ، شکیل ارسلان اور طلحہٰ عمیر کو گرفتار کر کے ایم نائن ایم ایم پستول ، ایک تیس بور پستول ، ایک 125 موٹرسائیکل اور موبائل فونز برآمد کیے، گرفتار ملزمان کے دیگر ساتھیوں اور سہولت کاروں کی گرفتاری کے لیے کوششیں جاری ہیں۔
یہ حقیقت ہے کہ بھارتی انٹیلی جنس ایجنسی ریسرچ اینڈ اینالیسس ونگ (را)مودی حکومت کی ایما پر بیرون ملک سیاسی مخالفین اور کارکنوں کو نشانہ بنانے کے ایک پریشان کن سلسلے میں ملوث ہے۔ جون 2023 میں کینیڈا میں سکھ کارکن ہردیپ سنگھ نجر کے قتل اور اس کے بعد سکھ رہنما گروپتونت سنگھ پنون کو امریکی سرزمین پر قتل کرنے کی ناکام سازش نے نہ صرف بھارت کی بین الاقوامی قانون اور ریاستی خودمختاری کی کھلم کھلا خلاف ورزیوں بلکہ عالمی سطح پر کی جانے والی دہشت گردی کو بھی بے نقاب کر دیا ہے۔ یہ وحشیانہ کارروائیاں مودی کی قیادت میں ایک بدمعاش ہندوتوا دہشت گرد ریاست کے طور پر بھارت کی اصل فطرت کو ظاہر کرتی ہیں۔
کینیڈین حکام نے تصدیق کی تھی کہ سکھ شہری اور نئی دہلی کی پالیسیوں کے سخت ناقد نجار کے بہمانہ قتل میں سفارت کار وں کے بھیس میں بھارتی جاسوسوں ملوث تھے ، اسی طرح امریکہ میں گروپتونت سنگھ پنن کے قتل کی کوشش ناکام ہونے کے بعد امریکی حکام نے بھارتی حکومت کو وارننگ جاری کی تھی۔ ان دووقعات نے مودی حکومت کی بین الاقوامی دہشت گردی کو مزید بے نقاب کیا ہے۔بھارت گزشتہ کئی دہائیوں سے مقبوضہ جموں و کشمیر میں ریاستی دہشت گردی کر رہا ہے جبکہ وہ پاکستان میں بھی دہشت گردی کی سرگرمیوں کی مالی معاونت کر رہا ہے۔ بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کی گرفتاری اور اس کے ہوشربا انکشافات نے پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کے لیے بھارتی تخریبی کارروائیوں کے ٹھوس ثبوت فراہم کیے ہیں۔ماہرین کا کہنا ہے کہ مودی حکومت آمرانہ ہتھکنڈوں کو اپنا رہی ہے، وہ اپنے ناقدین اور حزب اختلاف کو دبانے کیلئے ریاستی تحقیقاتی اداروں کا بھر پور استعمال کر رہی ہے۔ بی جے پی حکومت کی کارستانیوں نے پورے خطے کا امن و استحکام داؤ پر لگادیا ہے۔ اسکی جارحانہ کارروائیوں سے عالمی امن کو بھی سنگین خطرات لاحق ہیں۔اب وقت آگیا ہے کہ عالمی برادری مودی حکومت کی شرانگیز کارروائی کا نوٹس لیں اور عالمی اصولوں اور قوانین کی سنگین پامالیوں پر اسے جواب دہ ٹھہرائے۔


متعلقہ خبریں


مضامین
بگٹی کے بعد! وجود بدھ 27 اگست 2025
بگٹی کے بعد!

بانی پی ٹی آئی سمجھوتے کے لیے تیار؟ وجود بدھ 27 اگست 2025
بانی پی ٹی آئی سمجھوتے کے لیے تیار؟

کراچی میں 'را'کا خفیہ نیٹ ورک وجود بدھ 27 اگست 2025
کراچی میں 'را'کا خفیہ نیٹ ورک

سیکولر بھارت ، انتہا پسند بھارت میں تبدیل ہو چکا ہے وجود منگل 26 اگست 2025
سیکولر بھارت ، انتہا پسند بھارت میں تبدیل ہو چکا ہے

130ویں آئینی ترمیمی بل نے بی جے پی کو برہنہ کردیا وجود منگل 26 اگست 2025
130ویں آئینی ترمیمی بل نے بی جے پی کو برہنہ کردیا

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر