وجود

... loading ...

وجود

فدائین اسلام، دہشت گرد گروپ

پیر 18 اگست 2025 فدائین اسلام، دہشت گرد گروپ

ریاض احمدچودھری

جنوبی وزیرستان میں دہشت گردوں کی جانب سے علما، اساتذہ اور تعلیمی اداروں کو نشانہ بنانے کی ایک اور خوفناک مثال سامنے آئی ہے۔ لوئر اعظم ورسک، کارہ باغ میں مذہبی عالم اور اسکول ٹیچر مولانا ثناء اللہ کو فائرنگ کر کے قتل کر دیا گیا۔ یہ واقعہ اْس دھماکے کے ایک روز بعد پیش آیا جب اسی علاقے میں ایک اسکول کو بم دھماکے سے تباہ کر دیا گیا تھا۔ دہشت گرد گروہ نے طلبہ اور اساتذہ کو دھمکیاں بھی دیں کہ وہ تعلیمی سرگرمیوں میں حصہ نہ لیں۔یہ حملے اس بات کا واضح ثبوت ہیں کہ خود کو “فدائین اسلام” کہنے والے گروہ دراصل علم اور تعلیم کے سب سے بڑے دشمن ہیں۔ ان کا مقصد دینی خدمت نہیں بلکہ لوگوں کو جہالت میں جکڑنا، خوف و ہراس کے ذریعے اپنی گرفت مضبوط رکھنا اور مسلم معاشرے کی فکری بنیادوں کو کمزور کرنا ہے۔ تعلیم کو مٹانے اور اتحاد کو توڑنے کی یہ کوششیں اسلام کے نام پر نہیں بلکہ اس کی اصل روح کے خلاف بغاوت ہیں۔
مولانا ثناء اللہ کا قتل یہ باور کراتا ہے کہ دہشت گرد اسلام کے محافظ نہیں بلکہ اس کی بنیادی اقدار کے دشمن ہیں۔ حقیقی شہادت اْن افراد کی ہے جو علم، روشنی اور عزت کے ساتھ جینے کے حق کی حفاظت کرتے ہیں نہ کہ اْن کی جو علما اور معصوم شہریوں کو اپنی طاقت کے لیے قتل کریں۔نبی کریمۖ نے علم کے حصول کو ہر مسلمان مرد و عورت پر فرض قرار دیا۔ اسکولوں کو بم سے اڑا کر اور طلبہ کو دھمکیاں دے کر خوارج اس حکم الٰہی کی کھلی خلاف ورزی کر رہے ہیں۔ یہ تعلیم اور اتحاد کے اْس ڈھانچے کو تباہ کرنا چاہتے ہیں جس پر اْمت مسلمہ کی اخلاقی اور فکری طاقت قائم ہے۔یہ حقیقت واضح ہے کہ علما، اساتذہ اور شہریوں پر حملے کسی اسلامی مقصد کی خدمت نہیں کرتے۔ یہ وہی خوارجی راستہ ہے جو امت کو اندر سے توڑتا ہے اور بیرونی دشمنوں کو ہمارے اختلافات سے فائدہ اٹھانے کا موقع دیتا ہے۔وقت کا تقاضا ہے کہ مسلمان ان سازشوں کو پہچانیں، یکجہتی کا مظاہرہ کریں اور تعلیم کے چراغ کو بجھنے نہ دیں تاکہ معاشرہ جہالت اور خوف کے اندھیروں سے نکل سکے۔پاکستان میں دہشت گردی کرنے والے خوارج کی سرپرستی بھارت کی جانب سے کی جا رہی ہے۔ آڈیو کلپ میں بدنام زمانہ خفیہ ایجنسی را کا دہشت گردی کے لیے کردار ثابت ہوگیا۔بھارت ہمیشہ سے خوارج کا ایک بڑا سرپرست رہا ہے، جو انہیں اسٹریٹیجک رہنمائی، مالی اور مادی مدد فراہم کرتا ہے تاکہ وہ پاکستان میں اپنے ایجنٹوں کے ذریعے بدامنی اور پرتشدد کارروائیاں کریں۔ پاکستان نے بھارتی خفیہ ایجنسی ”را”کے ملک میں دہشت گردی میں ملوث ہونے کے ٹھوس شواہد بارہا پیش کیے ہیں۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ مارچ 2025 میں ”انقلابِ اسلامی پاکستان (میڈیا سیل ـ صدائے غزو ہند)” کے نام سے ایک نیا گروہ سامنے آیا، جسے اپریل 2025 میں بھارتی را کے ہینڈلر کی ہدایت پر ”اتحاد المجاہدین پاکستان ” کا نام دے دیا گیا۔اس گفتگو میں خوارج اسنائپر ہتھیاروں اور دیگر سازوسامان کی دستیابی پر بھی بات کرتے ہیں تاکہ سکیورٹی فورسز کو نشانہ بنایا جا سکے۔پاک فوج کے ترجمان کا کہنا ہے بھارت خطے، خاص طور پر پاکستان میں دہشتگردی کی سرپرستی کر رہا ہے۔ پاک بھارت تناؤ کو سمجھنے کے لیے اس کا پس منظر جاننا بہت ضروری ہے، بھارت خطے، خاص طور پر پاکستان میں دہشت گردی کی سرپرستی کر رہا ہے، بھارت پاکستان میں جاری دہشت گردی کا اصل سرپرست ہے، چاہے وہ خوارج ہوں یا بلوچستان میں سرگرم دہشت گرد گروہ۔
بھارت حقیقت چھپانے کے لیے جھوٹے بیانیے کے پیچھے چھپ رہا ہے، پہلگام واقعے کے چند منٹ بعد بھارتی میڈیا نے پاکستان کو الزام لگانا شروع کر دیا۔ ترجمان بھارتی وزارت خارجہ نے دو دن بعد تسلیم کیا کہ تفتیش ابھی جاری ہے، بغیر تفتیش اور شواہد کے الزامات لگانا کہاں کی دانشمندی ہے؟ پاکستان نے کہا ثبوت ہے تو غیرجانبدار ادارے کو دیں، ہم تعاون کے لیے تیار ہیں، بھارت نے اس منطقی پیشکش کو رد کر دیا، بھارت نے یکطرفہ کارروائی میں ہماری مساجد پر میزائل داغے، بھارت نے بچوں، خواتین اور بزرگوں کو شہید کیا۔ افواجِ پاکستان کو ملکی خودمختاری اور سرحدوں کے تحفظ کی مقدس ذمہ داری دی گئی ہے، ہم نے یہ ذمہ داری پوری کی اور ہر قیمت پر کریں گے، پاکستان نے بالغ نظری سے کام لیتے ہوئے بھارت کو فوری، سخت اور مؤثر جواب دیا، پاکستانی جواب سے دشمن کو حقیقت کا سامنا کرنا پڑا۔
یہ ثبوت واضح طور پر اس بات کی تصدیق کرتا ہے کہ ”را”کو خوارج دہشتگرد گروہوں پر بڑا اثر و رسوخ حاصل ہے۔ ان دہشت گردوں کو افغانستان کے ذریعے پاکستان میں بدامنی اور دہشت پھیلانے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے تاکہ مالی فوائد حاصل کیے جا سکیں جب کہ مذہب کا استعمال صرف دھوکا دینے کے لیے کیا جاتا ہے۔حقیقت یہ ہے کہ ”را”نہ صرف خوارج کو مالی اور مادی امداد فراہم کرتی ہے بلکہ عملی طور پر ان کی رہنمائی کرتی ہے اور ان کے کردار و اہداف بھی خود متعین کرتی ہے۔صرف جعفر ایکسپریس ہی نہیں پاکستان میں ہونے والی دہشت گردی کے ہر سانحہ کے ماسٹر مائنڈز امریکہ، بھارت اور اسرائیل کی ناپاک تثلیث ہے۔ پاکستان میں ہونے والے دہشت گردی واقعات کے ٹھوس شواہد حکومت کے پاس موجود ہیں تو اْنہیں اقوامِ متحدہ اور عالمی عدالتِ انصاف میں جانا چاہیے۔ یہ امر اب پورے خطہ اور دْنیا پر عیاں ہے کہ بھارت اور اسرائیل امریکی سرپرستی میں جنگ، نسل کْشی اور بے گناہ نہتے انسانوں کے قتلِ عام کا مکروہ کھیل کھیل رہے ہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔


متعلقہ خبریں


مضامین
کیا ہم دن کی روشنی دیکھ سکیں گے؟ وجود پیر 18 اگست 2025
کیا ہم دن کی روشنی دیکھ سکیں گے؟

فدائین اسلام، دہشت گرد گروپ وجود پیر 18 اگست 2025
فدائین اسلام، دہشت گرد گروپ

غلطی وجود پیر 18 اگست 2025
غلطی

'لال قلعہ' سے آرایس ایس کی ستائش وجود پیر 18 اگست 2025
'لال قلعہ' سے آرایس ایس کی ستائش

امن معاہدہ اور ٹرمپ راہداری! وجود اتوار 17 اگست 2025
امن معاہدہ اور ٹرمپ راہداری!

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر