وجود

... loading ...

وجود
وجود

مظلوم کشمیری و فلسطینی اور انسانی حقوق کے دعوے دار

پیر 01 اپریل 2024 مظلوم کشمیری و فلسطینی اور انسانی حقوق کے دعوے دار

ریاض احمدچودھری

مقبوضہ کشمیر کے عوام بھارتی فاشزم اور غزہ فلسطین کے مظلوم فلسطینی عوام اسرائیلی امریکی صیہونی ظلم و بربریت کا شکار ہیں۔ جمہوریت اور انسانی حقوق کی دعویداری کا راگ الاپنے والے جدید دور کے حکمران۔ بین الاقوامی ادارے کشمیریوں اور فلسطینیوں کا قتل عام، نسل کشی رکوانے میں ناکام ہیں۔جناب لیاقت بلوچ قائم مقام امیر جماعت اسلامی پاکستان نے میرپور آزاد کشمیر میں یومِ بدر پر عوامی افطار پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مسئلہ فلسطین و کشمیر عالمِ اسلام کی رگِ جاں ہیں۔ فلسطین اور کشمیر کی آزادی سے ہی عالمِ اسلام محفوظ ہوگا۔ غزہ میں اسرائیلی صیہونی ظلم و جبر انسانون کا بیدریغ قتلِ عام اور جموں و کشمیر میں مودی فاشزم انسانیت سوز اور انسان کشی کے اقدامات ہیں۔ اقوامِ متحدہ کی جنگ بندی کی دوسری قرارداد پر بھی عملدرآمد نہیں کیا جارہا۔ جموں و کشمیر کے عوام متحد رہیں، بیلوثی، جانفشانی، محنت سے جدوجہد جاری رکھیں، آزادی کشمیر کا خواب شرمندہ تعبیر ہوگا، لاکھوں مخلص اور آزادی کے مجاہدوں کی قربانیاں رنگ لائیں گی۔ اسلام آباد اور راولپنڈی کی قیادت، پالیسی ساز کشمیریوں کو پاکستان سے مایوس ہونے سے بچائیں اور سیاسی، سفارتی، عالمی اور عسکری سطح پر مضبوط غیرمتزلزل اور دلیرانہ کردار ادا کریں۔ آزاد کشمیر کی دینی اور سیاسی قیادت بیس کیمپ کو حقیقی معنوں میں آزادی کی تحریک کا مؤثر مرکز بنائیں۔ جماعتِ اسلامی جموں و کشمیر کے عوام کو تنہا نہیں چھوڑے گی۔ جماعت کشمیریوں کے حقِ خودارادیت کے حصول کے لیے اپنا قومی کردار ادا کرے گی۔
مظلوم کشمیریوں او ر مظلوم فلسطینیوں نے ان دونوںغاصبوں (بھارت اور اسرائیل) سے اپنی جان آزاد کروانے کے لیے جو راستہ اختیار کیا ہے وہ مزاحمت اور جہاد کا راستہ اختیار کیا۔ایک طرف فلسطینیوں نے اپنی آزادی کے لیے انتفاضہ کی تحریک کا آغاز کیا تو دوسری جانب کشمیریوںنے انتفاضہ کی تحریک کا دامن تھام لیا اور غاصب بھارتی افواج کے سامنے سینہ سپر ہو ئے اور سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی مانند مزاحمت کرنے لگے۔دشمن اسی مزاحمت سے خوفزدہ ہوتا ہے کیونکہ غاصب بھارتی ہوں یا اسرائیلی دونوں ہی مزاحمت اور جہاد سے خوفزدہ ہوتے ہیں اور یہی وجہ ہے کہ کشمیریوں کی مزاحمت ہو یا فلسطینیوں کی مزاحمت دونوں ہی کے نتیجے میں مظلوموں کو فتح و کامرانی نصیب ہوئی ہے اور غاصب درندوں(بھارت اور اسرائیل) کو بد ترین شکست کا سامنا رہاہے۔نائب امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ دہشت گردی کے خاتمہ کے لیے تمام اسٹیک ہولڈرز ایک پیج پر آئین، قومی سلامتی کے لیے سیاسی اور اقتصادی استحکام ناگزیر ہے۔ ملک میں دہشت گردی کے واقعات بڑھ رہے ہیں، آخر غلطی، خرابی، کمزوری کہاں ہے جس کی وجہ سے دہشت گردی ایک اڑدھا بن کر انسانی جانوں کو نگل رہا ہے؟ ریاست جوابدہ ہے۔
بشام دہشت گردی کے مجرم آہنی برادر ملک چین اور پاکستان کے مشترکہ دشمن کے آلہ کار ہیں۔ بجلی، گیس، پٹرول مہنگا ترین اور آئی ایم ایف کی کڑی، بدترین شرائط کے ساتھ ٹیکسوں کا اندھا دْھند نفاذ معاشی بحران اور تباہی کو مزید گہرا کردے گا۔ نوجوان ملک کا حقیقی مستقبل ہیں۔ نوجوان سوشل میڈیا کے اندھے سحر سے باہر آئیں اور ملکی تعمیر و ترقی کے لیے مثبت ذہن کیساتھ کردار ادا کرتے ہوئے میدانِ عمل میں آگے بڑھیں، مستقبل اْن کا ہے۔لیاقت بلوچ نے عدلیہ کی بیبسی اور دباؤ کی کیفیت پر کہا کہ حکومت، مقننہ، سِول انتظامیہ اور عسکری ادارے آئین کی پابندی کریں اور آزاد عدلیہ کے بنیادی حق کو تسلیم کریں۔ طاقت ور طبقہ قانون اور انصاف کو طاقت سے اپنے حق میں کرلینے کی روِشِ خبیثہ کو ترک کردیں۔ عدلیہ کی آزادی کے لیے خود عدلیہ کو جوہری، جرآتمندانہ آئینی کردار ادا کرنا ہوگا۔ یہ کام ججز کے لیے بڑا امتحان ہے۔
ماہِ رمضان، ماہِ قرآن اور ماہِ فرقان اہلِ ایمان کو قرآن و سْنت کے احکامات پر استقامت سے کھڑے رہنے کی تربیت دیتا ہے۔ اسلامی تعلیمات، خاتم الانبیا والمرسلین حضرت محمد مصطفٰیۖ اور قرآنِ کریم کے احکامات قیامت تک کے لیے حتمی اور انسانوں کے لیے خیر کا ذریعہ ہیں۔ ختمِ نبوتۖ سے انکار اور قرآن کی تحریف اسلام سے کھلی بغاوت ہے۔ آئینِ پاکستان میں مسلمان اور غیرمسلم کی تعریف پر سب کا اتفاق ہے۔ سپریم کورٹ کے فیصلہ نے ابہام، اشکالات اور بڑے تحفظات پیدا کردیے ہیں۔ یہ امر خوش کْن ہے کہ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے نظرثانی اپیل میں تحفظات کو دور کرنے کے لیے دینی جماعتوں، دینی اداروں اور دینی سکالرز سے رہنمائی لینے کے لیے بہتر راستہ اختیار کیا ہے۔ آئین اور قوانین بالکل واضح ہیں لیکن قادیانی آئین اور قوانین مانتے ہی نہیں، ان کی یہی بات دراصل فساد کی جڑ ہے۔ آئین اور قوانین کی پابندی کی جائے تو قادیانی اقلیتوں کے تمام حقوق کے حق دار ہوجائیں گے۔ قادیانیت کوئی مذہب نہیں، فتنہ اور فساد کے فروغ کا مکروہ پلیٹ فارم ہے۔لیاقت بلوچ نے کہا کہ حکمران، ریاستی ادارے اور آئینی ادارے جان لیں کہ عقیدہ ختمِ نبوتۖ، تحفظ ناموسِ رسالتۖ اور حفاظت قرآن پر اسلامیانِ پاکستان کوئی کمپرومائز نہیں کریں گے۔ پاکستان کی بقاء اور اندرونی وحدت و یکجہتی صرف اور صرف آئین پر اس کی روح کے مطابق عملدرآمد میں ہے۔ عوام توقع رکھتے ہیں کہ چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ مبارک احمد ثانی کیس کے فیصلہ سے پیدا ہونے والے شدید تحفظات کا ازالہ کریں گے۔


متعلقہ خبریں


مضامین
''مزہ۔دور'' وجود بدھ 01 مئی 2024
''مزہ۔دور''

محترمہ کو وردی بڑی جچتی ہے۔۔۔!! (حصہ دوم) وجود بدھ 01 مئی 2024
محترمہ کو وردی بڑی جچتی ہے۔۔۔!! (حصہ دوم)

فلسطینی قتل عام پر دنیا چپ کیوں ہے؟ وجود بدھ 01 مئی 2024
فلسطینی قتل عام پر دنیا چپ کیوں ہے؟

امیدکا دامن تھامے رکھو! وجود بدھ 01 مئی 2024
امیدکا دامن تھامے رکھو!

محترمہ کو وردی بڑی جچتی ہے۔۔۔!!! وجود منگل 30 اپریل 2024
محترمہ کو وردی بڑی جچتی ہے۔۔۔!!!

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت وجود بدھ 13 مارچ 2024
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت

دین وعلم کا رشتہ وجود اتوار 18 فروری 2024
دین وعلم کا رشتہ

تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب وجود جمعرات 08 فروری 2024
تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی

بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک وجود بدھ 22 نومبر 2023
بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک

راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر