وجود

... loading ...

وجود
وجود

یوم تقدیس القرآن پر احتجاجی ریلیاں

اتوار 09 جولائی 2023 یوم تقدیس القرآن پر احتجاجی ریلیاں

ریاض احمدچودھری

سویڈن میں قرآن پاک کی بے حرمتی کے خلاف وزیراعظم شہباز شریف کی کال پر ملک بھر میںیوم تقدیس قرآن پاک منایا گیا۔ اسلام آباد، لاہور، کراچی، کوئٹہ اور پشاور میں بڑی تعداد میں شہریوں نے احتجاجی مظاہروں میں شرکت کی اور عالمی برادری سے قرآن پاک کی بے حرمتی کا نوٹس لینے کا مطالبہ کیا۔
وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ سویڈن میں ایک بد بخت کے ہاتھوں قرآن پاک کی بے حرمتی کے دلخراش واقعہ پر تمام پاکستانیوں نے پرامن احتجاج ریکارڈ کرایا۔ قرآن مجید کی حرمت کے معاملہ پر پوری قوم ایک ہے۔ سانحہ سویڈن پر پوری امت مسلمہ مضطرب ہے۔ ایک بدبخت کے ہاتھوں قرآن پاک کی بے حرمتی کے دلخراش واقعے پر اپنے جذبات اور احساسات کا اظہار کرنے کے لئے یوم تقدیس قرآن کے عنوان سے آج ہم سب سے یک آواز ہو کر ملک گیر احتجاج کر رہے ہیں۔ پاکستانی قوم مسلمانوں کے تمام طبقات ناموس قرآن کا پرچم اٹھا کر اپنا پر امن احتجاج ریکارڈ کرایا گیا۔ قرآن ہمارے قلب میں ہے۔ قرآن ہمارے لئے صرف قرات نہیں بلکہ جینے کا قرینہ ہے۔
اسلام آباد میں سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی امیر العظیم کی قیادت میں احتجاجی مارچ ہوا۔ شرکا نے ہاتھوں میں بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جب کہ مظاہرین سویڈن میں عدالتی سرپرستی میں قرآن پاک کی بے حرمتی پر مذمت کرتے ہوئے مطالبہ کررہے ہیں سویڈن کے سفیر کو ملک بدر کیا جائے۔ترجمان جماعت اسلامی کا کہنا تھاکہ دنیا بھر کے مسلمان سویڈن حکومت کی آشیر باد سے رونما ہو نے والے اس واقعہ کے خلاف بھر پور احتجاج ریکارڈ کروائیں۔ یہ واقعہ دنیا کے امن کو تباہ اور آگ لگا نے کے مترادف ہے۔ سویڈن یا یورپ میں قرآن پاک کے بے حرمتی کا یہ پہلا واقعہ نہیں ہے۔ افسوسناک امر یہ ہے کہ اسٹاک ہوم پولیس کی جانب سے قرآن پاک کی بے حرمتی کی اجازت دی گئی۔ مسلمان تمام مذاہب اور آسمانی کتابوں کو اپنی مذہب کاحصہ مانتے ہیں۔ قرآن کریم مسلمانوں کی ریڈلائن ہے۔ گستاخی برداشت نہیں کریں گے۔ دنیا کو شیطان صفت کرداروں کے حوالے کرنا عالمی امن کیلئے خطرہ ہے۔ ہمیں دنیا کو بے امنی’ نفرت اور انتشار کے جہنم میں دھکیلنے سے روکنا ہوگا۔ ہم کمزور نہیں’ جواب دینا آتا ہے۔ اگر دوبارہ ایسی حرکت کرنے کی کوشش کی گئی تو پھر اس کیخلاف مسلم دنیا کے ردعمل پر کوئی گلہ نہ کرے۔
قرآن پاک کی بے حرمتی سے پورے عالم کے مسلمانوں کی دلا آزاری ہوئی۔ پاکستان سمیت او آئی سی کے ممالک کو سویڈن کے ساتھ سفارتی تعلقات ختم کردینے چاہئیں اور اقوام متحدہ سے قرآن پاک کی بیحرمتی کیخلاف سخت قانون سازی کا مطالبہ کرنا چاہیے۔ حرمت قرآن پر پوری ملت اسلامیہ ایک ہے ، سانحہ سویڈن پر ہر مسلمان مضطرب ہے۔ قرآن یہودیوں اور عیسائیوں کا دشمن نہیں، بلکہ قرآن یہودیوں اور عیسائیوں کے بنیادی عقائد کی اصلاح کرنا چاہتا ہے۔ قرآن مسلمانوں اور اہل کتاب کو اشتراک عقائد کی بنیاد پر مل جل کر رہنے کی ہدایت کرتا ہے۔ قرآن ایک زندہ معجزہ ہے۔
دوسری طرف یورپین اداروں کا یہ حال ہے کہ گوگل نے کہا یہ قرآن پاک کی توہین کو نشر کرنا بند نہیں کرے گا۔ یہ سمجھتے ہوئے کہ کلپ ایک فکری آزادی ہے۔ اس لیے مسلم اسکالرز نے کمپنی کو وارننگ کے طور پر تمام اسلامی ممالک میں گوگل اور یوٹیوب کا استعمال صرف دو دن کے لیے بند کرنے کی تجویز دینے کا فیصلہ کیا اور یہ باور کرایا کہ ڈیڑھ ارب کی قوم قرآن پاک کی توہین قبول نہیں کرے گی۔ الحادی قوتوں کی اصل سازش یہی ہے کہ مسلم دنیا کو فرقوں’ گروہوں اور فروعی مسائل میں الجھا کر امت واحدہ والی قوت نہ بننے دیا جائے کیونکہ امت واحدہ کی طاقت کے سامنے الحادی قوتوں کو اپنی موت نظر آتی ہے۔ اس میں مسلم امہ کا اجتماعی المیہ یہی ہے کہ مسلم ریاستوں کی قیادتیں اپنے اپنے مفادات کی اسیر ہو کر ا?پس میں الجھی اور باہم جنگ و جدل پر ا?مادہ رہتی ہیں جو درحقیقت الحادی قوتوں کا ایجنڈا ہے۔ اگر مسلم دنیا جو ا?ج ڈیڑھ ارب کے قریب نفوس پر مشتمل ہے’ اتحاد و ایقان کے ساتھ اپنا تشخص اجاگر کرے تو کسی ملحد و مشرک کو اتحادِ امت میں نقب لگانے کی جرات نہ ہو۔
اہانتِ رسول و قرآن کے واقعات کسی فردِ واحد کی مکروہ سوچ نہیں بلکہ یہ الحادی قوتوں کے مسلمانوں کو مشتعل کرکے دین اسلام پر ملبہ ڈالنے کے باقاعدہ ایجنڈے کا حصہ ہے۔ ڈنمارک اور سویڈن میں گستاخانہ خاکوں کی نمائش کی حرکت بھی اسی ایجنڈے کے تحت کی گئی۔ فرانس کے صدر میکرون نے بھی اسی ایجنڈے کے تحت گستاخانہ خاکے خود آویزاں کرائے اور اب سویڈن کے عراقی نڑاد باشندوں کو بھی اسی ایجنڈے کے تحت عدالت اور پولیس کے تحفظ میں قرآن مجید کو نذر آتش کرنے کی ملعون و مکروہ حرکت کی اجازت دی گئی جس پر مسلمانوں کی دل آزاری فطری امر ہے ۔
مغرب کو قدرے سنجیدگی اور غیر جانبداری کھلے ذہن کے ساتھ اسلام اور اسلامی تعلیمات کا جائزہ لینا چاہئے۔ اسلام کا مطلب ہی امن اور سلامتی ہے۔ آج اسلام دنیا کادوسرا بڑا مذہب ہے۔مغربی دنیا کو یہ کھلی حقیقت ہرگز فراموش نہیں کرنی چاہئے کہ آج وہ جس ترقی کی منزلوں پر پہنچ رہی ہے اس ترقی کی بنیاد مسلمانوں نے ہی فراہم کی تھی۔ اہلیانِ مغرب بدقسمتی سے مختلف ادوار میں اپنے مخالفین کے خلاف نفرت انگیز پروپیگنڈے کو بہ طور ہتھیار استعمال کرتے رہے ہیں۔ ایسا ہی پروپیگنڈااسلام اور مسلمانوں کے خلاف استعمال کیاگیا،خصوصانائن الیون کے واقعے کے بعد اسلام کو دہشت گردی کے ساتھ جوڑ کر دکھایا جاتارہا جس کے نتیجے میں نفرت کی یہ آگ تیزی سے پھیلی جس نے اہلیانِ مغرب کو اسلاموفوبیا کا شکار کردیاہے۔ نتیجتاً دہشت گردی میں اضافہ ہورہاہے۔
٭٭٭


متعلقہ خبریں


مضامین
پروفیسر متین الرحمن مرتضیٰ وجود جمعرات 16 مئی 2024
پروفیسر متین الرحمن مرتضیٰ

آزاد کشمیر میں بے چینی اور اس کا حل وجود جمعرات 16 مئی 2024
آزاد کشمیر میں بے چینی اور اس کا حل

خاندان اور موسمیاتی تبدیلیاں وجود بدھ 15 مئی 2024
خاندان اور موسمیاتی تبدیلیاں

کتنامشکل ہے جینا .......مدرڈے وجود بدھ 15 مئی 2024
کتنامشکل ہے جینا .......مدرڈے

جیل کے تالے ٹوٹ گئے ، کیجریوال چھوٹ گئے! وجود منگل 14 مئی 2024
جیل کے تالے ٹوٹ گئے ، کیجریوال چھوٹ گئے!

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت وجود بدھ 13 مارچ 2024
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت

دین وعلم کا رشتہ وجود اتوار 18 فروری 2024
دین وعلم کا رشتہ

تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب وجود جمعرات 08 فروری 2024
تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی

بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک وجود بدھ 22 نومبر 2023
بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک

راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر