وجود

... loading ...

وجود

پی ٹی آئی کا 22 مارچ کو مینار پاکستان پر جلسہ کرنے کا اعلان

اتوار 19 مارچ 2023 پی ٹی آئی کا 22 مارچ کو مینار پاکستان پر جلسہ کرنے کا اعلان

پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے 22 مارچ کو مینار پاکستان پر جلسہ کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ اجتماع ایک ریفرنڈم ہوگا ، اگر میں اسلام آباد سے نہ نکلتا وہاں سیدھا سیدھا خون تھا، اور سب کے ہاتھ  سے سب کچھ نکل جانا تھا، وہاں قتل عام ہونا تھا اور یہ آگ سارے ملک میں پھیل جانی تھی، اس وقت یہ حالات ہیں اگر ہوش کے ناخن نہ لئے تو سب کے ہاتھ سے نکل جائے گا، مجھے یہ نظر آیا ہے اگر اسلام آباد میں کچھ ہو جاتا تو یہ بات آگے چلی جانا تھی اور کسی سے کنٹرول نہیں ہونا تھا، مجسٹریٹ صاحب کو بھی عقل آ گئی ہے اور انہوں نے گاڑی  میں حاضری لگوا لی، اب وقت آ گیا ہے ہم ایک ایک پولیس افسر کے خلاف کیس کر رہے ہیں، جس طرح میرے گھر پر ہلہ بولا گیا لاہور ہائیکورٹ میں توہین عدالت کا کیس کر رہے ہیں، ظل شاہ کے قتل کا محسن نقوی پر کیس ہوگا آئی جی پر بھی کیس ہوگا، سب پر کیس کریں گے،آپ کہہ رہے ہیں عمران خان کو جیل میں ڈالیں گے یہ رک جائے گا، قتل کا پلان بنا ہوا ہے اس کے بعد سوچا ہے کیا ہوگا، لندن میں بیٹھا شخص کہہ رہا ہے کہ بینظیر بھٹو شہید ہوئی تھیں تو حالات ٹھیک ہونے میں پندرہ دن لگے تھے ، یہ نہیں رہے گا تو ایک مہینہ لگ جائے گا۔ ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ میں گھر میں تباہی کی گئی ،گھر کولوٹا گیا ، چیزیں توڑی گئیں، میرے گھر میں جو کچھ ہوا ہفتے کے روز مجھے بڑا غصہ تھا، اگر میں ہفتے کے روز آپ سے مخاطب ہوتا تو شاید غصے میں وہ باتیں بھی کر جاتا جو نہیں کرنی چاہئیں تھیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی قوم مجھے پچاس سال سے جانتی ہے، میری زندگی پبلک ہے، کسی سے چھپی ہوئی نہیں ہے جو میں تھا قوم جانتی ہے، کمزوریاں بھی تھیں، اللہ نے عزت بھی دی، کوئی چیز قوم سے چھپی نہیں رہی، میں وہ پاکستانی ہوں جسے قوم نے کبھی پاکستان کا قانون توڑتے نہیں دیکھا ،عمران خان کا نام میچ فکسنگ میں نہیں آیا۔ عمران خان نے کہا کہ قوم سے پوچھنا چاہتا ہوں کیا عمران خان نے کیا جرم کیا ہے ، میرے اوپر96مقدمات ہو چکے ہیں، دہشتگردی، قتل ، توہین مذہب، غداری کے مقدمات ہیں، گھر سے نکلتا ہوں مقدمات ہو جاتے ہیں، میرے اوپر کیس وہ کر رہے ہیں جوسب سے بڑے مجرم ہیں ، ان کی ساکھ یہ ہے کہ ان کی چوری پر بین الاقوامی طور پر کتابیں چھپی ہوئی ہیں، انہیں سابق آرمی چیف نے مسلط کیا ِ،انہیں ملک پر بٹھا کر غداری کی گئی ، یہ میرے اوپر ہر طرح کے کیسز کر رہے ہیں ہر قسم کا حربہ استعمال کر رہے ہیں کہ کسی طرح عمران خان راستے سے ہٹ جائے ،میرے اوپر جو قاتلانہ حملہ انہوںنے کرایا ان کے پیچھے ان کا ہینڈلر تھا اب یہ نگران حکومت کے ذریعے کور اپ کر رہے ہیں،جو آصف زرداری کو باپ مانے اس کا کردار کیا ہوگا ۔انہوں نے کہا کہ جو لوگ فیصلے کر رہے ہیں اگر وہ آج نہیں جاگیں گے تو آپ ملک کی تباہی کے ذمہ دار ہوں گے ۔ان کا بس یک نکاتی ایجنڈا ہے کہ کسی طرح انتخابات نہ ہو ں ، اس کے لئے ہر طرح کے بہانے ڈھونڈ رہے ہیں۔انہوںنے کہا کہ میں نے اسلام آباد میں صرف حاضری لگانی تھی ، جس جگہ مقدمے کی سماعت تھی وہ ایسا علاقہ ہے جہاں پر دو دفعہ دہشتگردی کے حملے ہو چکے ہیں جہاںجج اور وکلاء بھی شہید ہوئے ، یہ مجھے ڈیٹھ ٹریپ میں لے کر جانا چاہتے تھے ۔پولیس اور رینجرز کی فوج ایک مجسٹریٹ کے وارنٹ لے کر عملدرآمد کرانے پہنچ گئی ،رانا ثنا اللہ کے بھی وارنٹ نکلے ہوئے ہیں لیکن اس کا کہتے ہیں وہ ہمیں ملتا نہیں ہے کہ وہ کہاں پر ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جس طرح زمان پارک کا حملہ کیا گیا ،آنسو گیس کی شیلنگ کی گئی ،اصل گولیاں ،ربڑ کی گولیاں اور کارتوس چلائے گئے ۔ حالانکہ میں نے کہہ دیا تھا کہ میں18مارچ کو جارہا ہوں، اس کیلئے شورٹی بانڈ بھی دیا ، یہ انصاف کے لئے وہاں نہیں لے کر جارہے تھے ، یہ مجھے اس لئے پکڑنے آئے تھے کہ وہاں سے بلوچستان لے جانا تھا مجھے اس وقت تک جیل میں رکھنا تھا جب تک انتخابات نہیں ہو جانے تھے،جھوٹوںکی شہزادی جھوٹوں کی ملکہ کا لیول پلینگ فیلڈ یہ ہے کہ مجھے کسی طرح راستے سے ہٹا دیا جائے ،اس کے سزا یافتہ والد کے کیسز ختم کر کے اسے یہاں لائو یہ لیول پلینگ فیلڈ ہے ۔انہوں نے کہا کہ یہاں جو لڑکے تھے انہیں ڈر تھا کہ یہ بد نیت لوگ ہیں ، یہ عمران خان کو جیل میں ڈالیں گے اور اس طرح تشدد کریں گے جس طرح اعظم سواتی اورشہباز گل سے کیا اس لئے وہ مرنے کے لئے بھی تیار ہو گئے ۔ وہ اس لئے کھڑے ہوگئے کیونکہ ان کو خوف تھا کہ یہاں قانون نافذ کرنے کے لئے نہیں آرہے اغواء کرنے آرہے ہیں قتل کریں گے،انہوںنے ہی ارشد شریف کو قتل کیا ۔میں نے دو دفعہ کہا کہ میں جانے کے لئے تیار ہوں لیکن وہ مرنے کے لئے تیار ہو گئے ، انہیں اپنی لاء انفورسٹمنٹ ایجنسیز پر شک ہے ،اس لئے وہ یہاں کھڑے ہو گئے۔عمران خان نے کہا کہ میں اپنی اہلیہ کو خدا حافظ کہہ کر نکلا تھا کہ یا انہوں نے مجھے جیل میں ڈالنا ہے یا قتل کرنا ہے ۔راستے میں ایک حادثہ بھی ہوا جس میں اللہ تعالیٰ نے محفوظ رکھا ۔انہوں نے ساری موٹر وے کو بند کیا ہوا تھا ،ایک لین کھول رکھی تھی ، جہاں سے میں نکلتا پیچھے سے لوگوں کو روک دیتے تھے۔ بے جا رکاوٹوں کی وجہ سے مجھے عدالت کے دروازے پر پہنچنے میں کئی گھنٹے لگ گئے ، اس دوران آنسو گیس کی شیلنگ کی گئی لوگوں پر تشدد کیا گیا ۔ جب ہم عدالت پہنچے تو آدھا گھنٹہ تک عدالت کے دروازے پر روکے رکھا ، یہ مجھے اکیلا کر کے جوڈیشل کمپلیکس میں لے جانا تھا یا تو یہ مجھے مجھے قتل کرنا یا گرفتار کر کے بلوچستان لے جانا چاہتے تھے ۔انہوں نے وہاں پر لوگوں سامنے سے آنسو گیس کی شدید شیلنگ کی ، یہ لوگوں کو اشتعال دلوا رہے تھے کہ کسی طرح یہ کچھ رد عمل دیں اور کچھ ایکشن ہو ، میں تو گاڑی میں بیٹھا مجھے کیا پتہ تھا کہ باہر کیا ہو رہاہے لیکن مجھے یہ نظر آرہا کہ افرا تفری مچی ہوئی ہے، مجھے پتہ تھا کہ اگر میں عدالت نہ پہنچا تو انہوں نے پھر وارنٹ نکال دینے ہیں ۔ بڑی دیر کے بعد دروازہ کھلا تو سامنے پولیس ہی پولیس تھی اوراور نا معلوم افراد بھی نظر آرہے تھے، مجھے اندازہ ہو گیا ہے ان کی نیت حاضری لگوانے کی نہیں ہے ، انہوں نے مجھے قتل کرنا یا پکڑنا تھا ، یہاں بھی پولیس نے لاٹھی چارج کیا کہ لوگ اشتعال میں آئیںرد عمل دیں ، اس دوران عمران نیچے اترے تو قتل کریں اور کہیں گے کہ انتشار ہو گیا اور یہ مارا گیا ۔یہ خوفزدہ ہیں ڈرے ہوئے ہیں انہیں معلوم ہے کہ اگر میں زندہ رہ گیا یہ جیت نہیں سکتے ، میں جیل میں چلا گیا تو واپس آیا تو ان کا کیا ہوگا،دو خاندا ن جن کے ڈالرز باہر پڑے ہوئے ہیں اور بھی کچھ لوگ ہیں جو ڈرے ہوئے ہیں یہ کیا کر دے گا ،اس خوف میں ایک ہی راستہ ڈھونڈا ہے کہ مجھے راستے سے ہٹائیں۔عمران خاننے کہا کہ میں نے لوگوں کا جو جذبہ اور شکلیں دیکھی ہیں ان پر کسی طرح کا خوف نہیں تھا ان کا خوف ختم ہو چکا ہے ،اگر میں وہاں سے گاڑی باہر نہ نکالتا تو وہ ہونا تھا جس میں سیدھا سیدھا خون تھا،اور سب کے ہاتھ سے سب کچھ نکل جانا تھا،وہاں قتل عام ہونا تھا اور یہ آگ سارے ملک میں پھیل جانی تھی ، اس وقت یہ حالات ہیں اگر ہوش کے ناخن نہ لئے تو سب کے ہاتھ سے نکل جائے گا ، مجھے یہ نظر آ یا ہے اگر اسلام آباد میں کچھ ہو جاتا تو یہ بات آگے چلی جانا تھی اورکسی سے کنٹرول نہیں ہونا تھا، مجسٹریٹ صاحب کو بھی عقل آ گئی ہے اور انہوںنے گاڑ میں حاضری لگوا لی ۔عمران خان نے کہا کہ میرے گھر پر ہلہ ہوا بولا گیا ، انہیں معلوم تھا کہ میں اسلام آباد گیا ہوا ہوں لیکن پولیس فورس آگ ئی ،گھر میں صرف بشریٰ بیگم ،دو تین ملازم ،ایک چوکیدار تھا ایک خانسامہ تھا، باہر جو لڑکے کھڑے تھے جب انہوںنے یہ سب کچھ دیکھا تو وہ اندر آگئے جس پر انہوںنے بے پناہ تشدد کی۔عمران خان نے کہا کہ میں پولیس افسران سے سب سے پوچھنا چاہتا ہوں، آرمی افسران ،ملک کے ججز ، ملک کے لوگوں سے پوچھنا چاہتا ہوں مجھے یہ بتائیں ہمارے دین کے اندر جو چادر اور چار دیوار کی عزت ہے کیا اگر آپ کے گھر میں ایسا ہوتا کہ پولیس کو پتہ ہوتا آپ گھر میں نہیں ہے سرچ وارنٹ کے بغیر دیواریں توڑ کر آتے ایک پردہ دار خاتون جو دنای دار نہیں پردہ دار ہے اس نے نہ کبھی سیاست ہے نہ کسی سے تعلق ہے تو آپ پر کیا گزرے گی ۔دنیا میںیہ روایت ہے گھر کی خاتون جس کا کسی سے لینا دینا نہیں اگر اس طرح اس کے ساتھ کیا جائے تو آپ پر کیا گزرے گی ، پولیس افسران بتائیں اگر آپ میں غیرت ہے ، اکثریت غیرت مند لوگ ہیں ان کے اوپر کیا گزرے گی ۔پولیس ہلہ بول دیتی ہے ، گھر کو لوٹ رہے ہیں، پولیس کا یہ کام ہے گھر کو لوٹیں، ان میں کوئی شرم اور غیرت نہیں ہے ، کیا اس ملک اس لئے بنا تھا ، ایسا تو بنانا ریپبلک میں بھی نہیں ہوتا۔انہوں نے کہا کہ لاہور ہائیکورٹ میں طے ہوا تھا ایک ایس پی اور ایک طرف سے ہمارا نامزد نمائندئہ ہوگا اور جو تفتیش اور تلاشی درکار ہو گی وہ کرائی جائے گی ، ایک مجسٹریٹ کے حکم پر پولیس کی فوج آ گئی ہے لیکن ہائیکورٹ کے جج صاحب جو آڈر کرتے ہیں اس پر عمل نہیں ہوتا ۔یہ بد نیت اور بے غیرت ہیں ، انہوں نے انسداد دہشتگردی عدالت سے سرچ وارنٹ لیتے ہوئے بھی حقائق چھپائے ،سرچ وارنٹ کے نام پر لوٹ مار کی ، اس میں لکھا ہوا کہ ایک انچارج اورلیڈی پولیس کے ساتھ آنا ہے اور انہوںنے آ کر سرچ کرنا تھی،یہ کہہ رہے ہیں شراب کی بوتلیں ںکلاشنکوفیں اورپیٹرول بم نکلے ہیں ،پیٹرول بم بنانا کوئی راکٹ سائنس نہیں ہے ،بوتل میں پیٹرول ڈالو اورپھینک دیا ، نقل کے لئے عقل چاہیے ہوتی ہے ،پلاسٹک کی بوتل میں بھی کبھی پیٹرول بم بنا، ساری دنیا میں تمہارا مذاق اڑے گا،بیوقوف بھی بے غیرت بھی ہو ۔عمران خان نے کہا کہ اب وقت آ گیا ہے ہم ایک ایک پولیس افسر کے خلاف کیس کر رہے ہیں،جس طرح میرے گھر پر ہلہ بولا گیا لاہور ہائیکورٹ میں توہین عدالت کا کیس کر رہے ہیں ۔ الیکشن کمیشن کو سمجھ نہیں آتی اس طرح کی نگران حکومت بنائی ہے، کیا زرداری کا بیٹا غیر جانبدارنگران بنے گا ، جس کا کوئی کردا ر نہیں ہے جس کی اخلاقیات نہیں ، وہ غیر جانبدار رہ کر انتخابات کرانے کے سوا باقی سارے کام کر رہا ہے ۔الیکشن کمیشن آپ اپنی بے عزتی کرارہے ہیںکس طرح ننگا کرا رہے ہیں۔ اس طرح کی انتقامی کارروائیاں کبھی کسی نگران حکومت نے کی ہیں ۔ جتنا ظل شاہ پر کیا گیا ، ظل شاہ کے قتل کا محسن نقوی پر کیس ہوگا آئی جی پر بھی کیس ہوگا ، سب پر کیس کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ عدلیہ کو کہنا چاہتا ہوں آپ کے لئے بہت بڑا چیلنج ہے ، ساری قوتیں ایک طرف ہیں ، نا معلوم افراد بائو ڈال رہے ہیں خدا کے واسطے ملک کو بچائیں صرف عدالتیں ہی ملک کو بچا سکتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جھوٹوںکی جو ملکہ ہے وہ پاکستان مین انتشار پھیلا رہی ہے ،پشتونوں کو کہہ رہے دہشتگرد آ گئے ہیں، انہوں نے اپنے مفادات کے لئے جاگ پنجابی جاگ سندھو دیش کے نعرے لگائے ، جب انہیں ضرورت پڑتی ہے یہ تقسیم کرتے ہیں۔تحریک انصاف قوم بنا رہی ہے ،پنجابی پشتون سندھ اور بلوچستان آزاد کشمیر بلتستان سے لوگ آئے ہوئے تھے ، ملک کے لوگ ظلم کے خلاف قانون کی حکمرانی کے لئے کھڑی ہو رہے ہیں ، قوم جاگ رہی اور اندھیرے میں جاگی ہوئی قوم نظر آرہی ہے ،خوف کا بت تور رہی ہے ، جان قربان کرنے کے لئے تیار ہیں لیکن غلامی قبول نہیں کرے گی ۔انہوںنے کہا کہ جیل میں ڈال دو اس کو چھوڑ دو جھوٹوں کی ملکہ کا حکم سنا جارہا ہے ،حکم کون سن رہا ہے جو لندن پلان کا حصہ ہے وہ سن رہے ہیں،پاکستان کی سب کے ہاتھ سے گیم نکلنے لگی ہے اور ہم اس کے قریب پہنچ رہے ہیں، میرا کیا باہر کے لوگوں پر کنٹرول تھا ، میں تو پر امن آئین کے درمیان جدوجہد رکھتا ہوں ، لیکن جب آپ انتشار پھیلا دیں گے پھر کسی کے کنٹرول میں نہیں رہے گی ،سری لنکا کو بھول جائیں یہ بات ایران کے انقلاب کی طرف بڑھ جائے گی ، آج لاہور میں آٹے کی بوریاں لوٹی گئی ہیں، حالات کو کوئی کنٹرول کر سکتا ہے ،جو حالات دیکھ رہا ہوں انہیںکوئی کنٹرول نہیں کر سکتا ،راستہ ایک ہی صاف اور شفاف انتخابات کا انعقاد کرایا جائے ۔ انہوںنے کہاکہ ہم بدھ کے روز مینار پاکستان پر جلسہ کریں گے ، یہ جلسہ نہیں ریفرنڈم ہ ہوگا ، انہیں معلوم ہو جائے گا قوم کس طرف کھڑی ہے، چور،جرائم پیشہ ٹولہ اور ان کے ہینڈلر کس طرف کھڑے ہیں،عوام تب تک بھیڑ بکریاں رہتی ہیں جب تک ان میں شعور نہیں ہوتا، جب شعور کا جن بوتل سے نکل آتا ہے وہ واپس نہیں ڈالا جا سکتا، اب آپ اس کو کنٹرول نہیں کر سکیں گے۔ آپ کہہ رہے ہیں عمران خان کو جیل میں ڈالیں گے یہ رک جائے گا، قتل کا پلان بنا ہوا ہے اس کے بعد سوچا ہے کیا ہوگا۔ لندن میں بیٹھا شخص کہہ رہا ہے کہ بینظیر بھٹو شہید ہوئی تھیں تو حالات ٹھیک ہونے میں پندرہ دن لگے تھے ، یہ نہیں رہے گا تو ایک مہینہ لگ جائے گا، انہوں نے تو باہر بھاگ جانا ہے، پولیس والوں نے رہنا ہے آپ کو حساب دینا پڑے گا، سب کو حساب دینا پڑے گا۔


متعلقہ خبریں


آزادی یا موت،عمران خان کاقوم کوپیغام وجود - جمعرات 20 نومبر 2025

ہمیں کہا گیا بانی پی ٹی آئی سے ملاقات نہیں ہوسکتی جب تک عاصم مُنیر کا نوٹیفکیشن نہیں آتا، ایک شخص اپنے ملک کے لوگوں کیلئے قربانی دے رہا ہے اور اسے سیاست کہا جارہا ہیعلیمہ ، عظمیٰ ، نورین خان کیا یہ مقبوضہ پاکستان ہے؟ ہم پر غداری کے تمغے لگا دیے جاتے ہیں،9 مئی ہمارے خلاف پلان ک...

آزادی یا موت،عمران خان کاقوم کوپیغام

مافیاز کے ظالمانہ نظام کوبرداشت نہیں کریں گے، حافظ نعیم وجود - جمعرات 20 نومبر 2025

78سال سے ظلم و جبر کے نظام نے عوام کے ارمانوں کا خون کیا،امیر جماعت اسلامی 6ویںاور 27ویں ترمیم نے تو بیڑا غرق کردیا ،مینار پاکستان پر پریس کانفرنس سے خطاب امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ 78سال سے ظلم و جبر کے نظام نے عوام کو ریلیف دینے کی بجائے لوگوں ک...

مافیاز کے ظالمانہ نظام کوبرداشت نہیں کریں گے، حافظ نعیم

اسرائیل نے پھر لبنان پر حملہ کردیا، 13 شہری شہید وجود - جمعرات 20 نومبر 2025

عین الحلوہ پناہ گزینوں کے کیمپ پر ڈرون کی وحشیانہ بمباری ، متعدد زخمی ہوگئے شہدا کیمپ کے اپنے نوجوان ہیں، حماس نے اسرائیل کے دعوے کو مسترد کردیا جنوبی لبنان کے شہر صیدا میں واقع عین الحلوہ کیمپ پر قابض اسرائیلی فوج کے حملے کے نتیجے میں13فلسطینی شہید جبکہ متعدد زخمی ہوگئے۔ واق...

اسرائیل نے پھر لبنان پر حملہ کردیا، 13 شہری شہید

27 ویں ترمیم بنیادی حقوق پر ڈرون حملہ، جمعہ کو یوم سیاہ منانے کا اعلان وجود - بدھ 19 نومبر 2025

جمعہ کی نماز میں ہم سب اس ترمیم کی مذمت کرینگے،ہمارا قانون ہر اس چیز کی مخالفت کرتا ہے جو اسلام کیخلاف ہو، ترمیم نے قانون کو غیر مؤثر کر دیا،ہر کوئی سیاہ پٹیاں باندھے گا،اپوزیشن اتحاد ہم ایک بڑی اپوزیشن اتحاد کانفرنس بلا رہے ہیں جس میں ہر طبقے کے لوگ شامل ہوں گے، بدتمیزی نہیں ہ...

27 ویں ترمیم بنیادی حقوق پر ڈرون حملہ، جمعہ کو یوم سیاہ منانے کا اعلان

کالعدم تحریک لبیک کے 23 ارب روپے سے زائدکے اثاثے منجمد وجود - بدھ 19 نومبر 2025

92 بینک اکاؤنٹس سمیت تمام ڈیجیٹل اکاؤنٹس جام کر دیے گئے، 9 فنانسرز کے خلاف مقدمات درج ، ٹھکانوں سے جدید اسلحہ، گولیاں، بلٹ پروف جیکٹس اور دیگر سامان برآمد ، ترجمان پنجاب حکومت دیگر صوبوں میں کارروائی کیلئے وفاق سے درخواست کرنے کا فیصلہ،سوشل میڈیا پر ملکی سلامتی کیخلاف مواد پر...

کالعدم تحریک لبیک کے 23 ارب روپے سے زائدکے اثاثے منجمد

فارم 47کی حکومت کو آئین میں ترمیم کرنے کا حق نہیں، حافظ نعیم وجود - بدھ 19 نومبر 2025

28ویں 29 ویں اور 30ویں ترامیم کے بعد حکمران قانون کی گرفت سے بچ نہیں سکیں گے ترامیم ملک و قوم کیلئے نہیں چند خاندانوں کے مفاد میں لائی گئیں،میٹ دی پریس سے خطاب امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ ملک میں اس وقت 27ویں ترمیم کی گونج ہے، اس کے بعد 28ویں 29 وی...

فارم 47کی حکومت کو آئین میں ترمیم کرنے کا حق نہیں، حافظ نعیم

کراچی میں بے ہنگم ٹریفک کی ذمہ دار صوبائی حکومت ،آفاق احمد وجود - بدھ 19 نومبر 2025

موٹر سائیکل سواروں کابھاری چالان ظلم ،دھونس ، دھمکی مسئلے کا حل نہیں،جرمانوں میں کمی کی جائے ہیوی ٹریفک چالان اور بندش احسن اقدام ، لیکن یہ مستقل حل نہیں،چیئرمین مہاجر قومی موومنٹ مہاجر قومی موومنٹ (پاکستان) کے چیئرمین آفاق احمدنے کہا کہ کسی قانون کا بننا اور اسکے نفاذ کا طر...

کراچی میں بے ہنگم ٹریفک کی ذمہ دار صوبائی حکومت ،آفاق احمد

حکومت کو گرانا ہے ورنہ پاکستان ڈوب جائیگا،اپوزیشن اتحاد وجود - منگل 18 نومبر 2025

نئی تحریک شروع پارلیمنٹ نہیں چلنے دینگے،حزب اختلاف کی نئی تحریک کا مقصد موجودہ حکومت کو گرانا ہے،حکومت نام کی کوئی چیز نہیں رہی ہے عوام کی بالادستی ہونی چاہیے تھی،محمود خان اچکزئی حکومت نے کوئی اور راستہ نہیں چھوڑا تو پھر بیٹھ کر اس کا علاج کریں گے ،تحریک اقتدار کیلئے نہیں آئین...

حکومت کو گرانا ہے ورنہ پاکستان ڈوب جائیگا،اپوزیشن اتحاد

سندھ میںنیا صوبہ بنے گا ایم کیو ایم وجود - منگل 18 نومبر 2025

پیپلزپارٹی نے بلدیاتی بل پر بات نہ کی تو 18ویں ترمیم ختم ہوگی، بلدیات سے متعلق ترمیم آئے گی اور منظور ہوگی، کراچی دودھ دینے والی گائے ہے، اسے چارہ نہیں دو گے تو کیسے چلے گا،مصطفیٰ کمال ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما مصطفیٰ کمال نے کہا ہے کہ پیپلزپارٹی نے بلدیاتی نظام سے متعلق ب...

سندھ میںنیا صوبہ بنے گا ایم کیو ایم

تحریک عدم اعتماد کامیاب، فیصل ممتاز راٹھور نئے وزیراعظم آزاد کشمیر منتخب وجود - منگل 18 نومبر 2025

36 اراکین نے فیصل ممتاز کے حق میں جبکہ 2 اراکین نے مخالفت میں ووٹ دیا پیپلز پارٹی کے نامزد کردہ سولہویں وزیراعظم ہوں گے،حلف آج بروز منگل متوقع تحریک عدم اعتماد کامیاب، فیصل ممتاز راٹھور نئے وزیراعظم آزاد کشمیر منتخب ہو گئے۔آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی میں اراکین کی تعداد 54...

تحریک عدم اعتماد کامیاب، فیصل ممتاز راٹھور نئے وزیراعظم آزاد کشمیر منتخب

وزیراعظم کا شالیمار ایکسپریس کی اپ گریڈیشن کا افتتاح وجود - منگل 18 نومبر 2025

وفاقی حکومت ملک بھر کے ریلوے اسٹیشنوں کی اپ گریڈیشن کو یقینی بنائے گی،شہباز شریف وزیر ریلوے حنیف عباسی نے اپنی کارکردگی سے مخالفین کے منہ بند کردیے،تقریب سے خطاب (رپورٹ: افتخار چوہدری)وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان ریلوے کی ڈیجیٹائزیشن اور جدید سہولیات کی فراہم...

وزیراعظم کا شالیمار ایکسپریس کی اپ گریڈیشن کا افتتاح

حسینہ واجد کی سزائے موت دنیا کیلئے عبرت ناک سبق ،حافظ نعیم وجود - منگل 18 نومبر 2025

بھارتی پروردہ نے اقتدار کے پندرہ برسوں میں جھوٹے مقدمات کی سیاست کو فروغ دیا عدالتی فیصلوں کو انتقام کا ہتھیار بنایا اور فسطائیت پر مبنی طرزِ حکمرانی اپنائی،ردعمل کا اظہار امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمان نے حسینہ واجد کو سزائے موت سنائے جانے کے فیصلے پر اپنے ردعمل...

حسینہ واجد کی سزائے موت دنیا کیلئے عبرت ناک سبق ،حافظ نعیم

مضامین
سائبر ڈپلومیسی اور بین الاقوامی تعلقات کی بدلتی ہوئی فطرت وجود جمعه 21 نومبر 2025
سائبر ڈپلومیسی اور بین الاقوامی تعلقات کی بدلتی ہوئی فطرت

بھارتی فوج میں سیاست وجود جمعه 21 نومبر 2025
بھارتی فوج میں سیاست

بھارتی مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز مہم وجود جمعرات 20 نومبر 2025
بھارتی مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز مہم

اپنے آپ کو دریافت کرنے کی ضرورت ہے! وجود جمعرات 20 نومبر 2025
اپنے آپ کو دریافت کرنے کی ضرورت ہے!

دہلی دھماکہ: اسی کا شہر وہی مدعی وہی منصف وجود بدھ 19 نومبر 2025
دہلی دھماکہ: اسی کا شہر وہی مدعی وہی منصف

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر