وجود

... loading ...

وجود

کے پی ٹی کی 1261 ایکڑ قیمتی اراضی ڈی ایچ اے کوریوں کے مول ڈی ایچ اے کے حوالے

جمعرات 06 اکتوبر 2022 کے پی ٹی کی  1261 ایکڑ قیمتی اراضی ڈی ایچ اے کوریوں کے مول ڈی ایچ اے کے حوالے

پارلیمنٹ کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی میں انکشاف ہوا ہے کہ کراچی پورٹ ٹرسٹ کی 1261 ایکڑ سے زائد اراضی ڈی ایچ اے اور دیگر کو بالترتیب 18 پیسے اور 10 پیسے فی مربع فٹ لیز پر دے دی گئی۔ اب تک قومی خزانے کو 104 ارب روپے سے زائد کا نقصان ہو چکا ہے۔ پی اے سی نے یہ معاملہ نیب کے سپرد کر دیا اور تمام اثاثوں کے معائنے کے لئے کراچی کے دورے کا فیصلہ کیا ہے۔ چیئرمین پی اے سی نور عالم خان نے سابق وزرائے سمندری امور اور سیکرٹریز کو نالائق ترین قرار دیدیا۔ انہوں نے واضح کیا ہے کہ غلط فیصلوں کی ذمہ داری کابینہ پر بھی عائد ہوتی ہے۔ وزیراعظم شہبازشریف نے کرپٹ افسران کے خلاف کارروائی کے لئے پی اے سی کو فری ہینڈ دیا ہے۔ پی اے سی نے وزارت دفاع سے دفاعی ہاؤسنگ سوسائٹیاں بنانے کا قانون اور ضابطہ کار بھی مانگ لیا جبکہ وزارت سمندری حدود کے ذیلی اداروں کے ٹیکس نادہندگی کے معاملات پر ایف بی آر کی کارکردگی کو ناقص قرار دیدیا گیا اور واضح کیا گیا ہے کہ ان اداروں کے حسابات میں اگر آڈٹ ٹیکس نادہندگی کی نشاندہی نہ کرتا تو ایف بی آر سویا رہتا۔ پی اے سی نے بیشتر ریکارڈ فراہم نہ کرنے پر کے پی ٹی کے آڈٹ اعتراضات کو نمٹانے سے انکار کر دیا اور ادارے کے سربراہ کی کارکردگی پر ناپسندیدگی کا اظہار کیا گیا۔ کمیٹی نے کراچی کی بندرگاہوں پر گزشتہ چھ مہینے سے پانچ ہزار سے زائد کنٹینرز پھنسنے کے معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے وزارت اور سٹیٹ بینک سے رپورٹ طلب کر لی۔ پی اے سی کا اجلاس چیئرمین نور عالم خان کی صدارت میں بدھ کو پارلیمنٹ ہاؤس میں ہوا۔ کمیٹی نے آڈٹ پیراز کے انبار پر ان کے جائزے کے لئے چار ذیلی کمیٹیاں قائم کر دیں۔ نور عالم خان نے کہا کہ ہمارے پاس کام کا انتہائی بوجھ ہے دو کمیٹیوں کی سربراہی اسمبلی اور دو کی سینیٹ سے ارکان کریں گے۔ اجلاس کے دوران وزارت سمندری حدود کے حسابات کی جانچ پڑتال کی گئی۔ چیئرمین پی اے سی نے واضح کیا کہ گوادر میں امن وامان کا کوئی مسئلہ نہیں ہے۔ گوادر ایسٹ ایکسپریس وے کے ڈیڑھ ارب روپے بروقت کیوں نہیں استعمال ہوئے۔ یہ گرانٹ کی رقم ہے تو اسے مکمل طور پر استعمال ہونا چاہئے تھا۔ سینیٹر مشاہد حسین سید نے کہا کہ یہ سی پیک کا اہم منصوبہ ہے۔ گرانٹ والا منصوبہ اور اس میں بھی التواء ہے۔ شیخ روحیل اصغر نے کہا کہ گوادر گہری بندرگاہ ہے۔ وہاں کے لوگ انتہائی پرامن ہیں۔ کبھی امن و امان کا مسئلہ نہیں آیا۔ ترقیاتی کاموں کو تیز ہونا چاہئے۔ سیکرٹری سمندری حدود نے بتایا کہ یہ منصوبہ چینی کمپنی مکمل کر رہی ہے۔ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے گوادر کے منصوبوں کا خود جا کر مشاہدے کا فیصلہ کیا ہے۔ پی اے سی کے اجلاس میں کے پی ٹی کے حوالے سے ٹرمینلز کرائے کی مد میں دینے کے حوالے سے پانچ کروڑ 52 لاکھ ڈالر کی عدم ریکوری کا انکشاف ہوا ہے۔ آڈٹ حکام نے بتایا کہ آٹھ ارب 28 کروڑ روپے کی رقم دو سال سے وصول ہی نہیں کی گئی۔ پی اے سی نے انکوائری کر کے ذمہ داری کے تعین کی ہدایت کر دی۔ پی اے سی نے اس وقت کے سیکرٹری کو وزیراعظم کو سفارش کی ہے کہ اسے او ایس ڈی بنا دیا جائے۔ آڈیٹر جنرل نے بتایا کہ سیکرٹری نے دس سال کا ریکارڈ فراہم کرنے کے معاملے میں غفلت کا مظاہرہ کیا۔ چیئرمین پی اے سی نے کہا کہ یہ معاملہ ایف آئی اے اور نیب کے سپرد کرنے کا جائزہ لیا جائے گا۔ دو سالوں میں کوئی ڈی اے سی ہی نہیں ہوئی۔ وزیراعظم سے میری دو ملاقاتیں ہو چکی ہیں۔ ان کو نااہل افسران کے بارے میں تحفظات کا اظہار کیا کہ یہ افسران رکاوٹ بنے ہوئے ہیں۔ نالائق ترین افسران کو سزائیں دی جائیں۔ متذکرہ معاملے کے ذمہ دار افسر کو بعدازاں سنیارٹی کو نظرانداز کرتے ہوئے پاکستان نیشنل شپنگ کارپوریشن کا سربراہ بنا دیا گیا تھا۔ ارکان نے کہا کہ آوے کا آوا ہی بگڑا ہوا ہے۔ ایک وزارت کا سیکرٹری 17 سالوں سے بیٹھا ہے۔ آڈٹ رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کہ کراچی پورٹ ٹرسٹ کی طرف سے سندھ حکومت کی 2005ء میں 881 ایکڑ سے زائد زمین 18 پیسے فی مربع فٹ کے حساب سے ڈیفنس ہاؤسنگ اتھارٹی کو کیماڑی ٹاؤن شپ اور ویلج ایریا کراچی کے لئے نناوے سال لیز پر دیدی گئی۔ اسی طرح 2006ء میں ہاکس بے کو 250 ایکڑ سے زائد زمین دس پیسے کے حساب سے لیز پر دے دی گئی۔ 1996ء میں 130 ایکڑ سے زائد اراضی کے پی ٹی آفیسرز کی کوآپریٹو ہاؤسنگ سوسائٹی کے لئے ایم ٹی خان روڈ کراچی پر الاٹ کر دی گئی۔ ہر سال 8 ارب روپے سے زائد کا نقصان ہوا اور اب تک ان لیزز کے حوالے سے 104 ارب روپے کا نقصان ہو چکا ہے۔ کمیٹی نے وزارت کے سابقہ ذمہ داران کو نااہل قرار دیتے ہوئے کہا کہ اتنے سالوں سے کسی کو انتہائی معمولی قیمت پر زمینیں الاٹ کرنے کا خیال ہی نہیں آیا۔ 16 سال ہو چکے ہیں۔ کسی کو سزا نہیں ملی۔ سینیٹر سلیم مانڈووی والا نے کہا کہ بنیادی طور پر یہ زمینیں سندھ حکومت کی ہیں۔ صوبائی حکومت نے کے پی ٹی کو تجارتی مقاصد کے لئے یہ زمینیں دی تھیں مگر انہوں نے اس پر ہاؤسنگ سوسائٹیز بنانے کا سلسلہ شروع کر دیا۔ آڈیٹر جنرل نے کہا کہ آئین کے مطابق پاکستان کے ہر شہری کو حق حاصل ہے کہ وہ کسی بھی لیز میں حصہ لے سکے مگر یہاں شہریوں کو یکساں مواقع بھی فراہم نہیں کئے گئے اور نہ کوئی اوپن ٹینڈر کیا گیا ہے۔ کمیٹی نے یہ معاملہ نیب کے سپرد کر دیا۔ ارکان نے کہا کہ کئی ہزار ارب روپے کا معاملہ لگتا ہے۔ نور عالم خان نے ہدایت کی کہ وزارت دفاع کو خط لکھا جائے کہ وہ دفاعی ہاؤسنگ سوسائٹیوں کے ایس او پیز سے کمیٹی کو آگاہ کرے۔ نور عالم خان نے کہا کہ میرے اپنے علاقے میں ایک سرکاری شوگر مل کو پینتالیس کروڑ روپے میں بیچ دیا گیا جبکہ اس کی زمین کی مالیت سات ارب روپے تھی۔ سب کو قانون پر عملدرآمد کرنا ہو گا۔ ایف بی آر کو اپنے ٹیکسوں کی وصولی کا ادراک ہی نہیں ہے۔ آڈٹ نشاندہی کرتا ہے۔ وزارتوں ڈویژنوں اور محکموں کے مقدمات کی پیروی کرنے والے وکلاء بھی نالائق ترین ہیں۔ پی اے سی نے سمندری حدود کی وزارت کے ذیلی اداروں کے تمام مقدمات کی عدالتی کارروائی میں پیش رفت اور وزارتی کارکردگی کی رپورٹ طلب کر لی۔ کمیٹی نے کہا کہ آئل کمپنیوں نے وسیع پیمانے پر کے پی ٹی کے واجبات ادا کرنے ہیں۔ گاڑیاں تیار کرنے والی کمپنیوں کی طرح آئل کمپنیاں بھی حکومتوں کو بلیک میل کر رہی ہیں۔ قانون کے مطابق کمپنیوں نے کے پی ٹی کو میونسپل ٹیکس دینا تھا۔ یہ تو دور کی بات ہے۔ رینٹ کی مد میں بھاری واجبات ہیں۔ قائمہ کمیٹی نے اس سے متعلق بھی ایک ماہ میں وزارت سے تحقیقاتی رپورٹ طلب کر لی جبکہ کراچی پورٹ ٹرسٹ کے چیئرمین کی جانب سے آڈٹ پیراز کے بارے میں غلط بیانی پر کمیٹی نے اظہار تشویش کیا ہے۔ کمیٹی نے آئل کمپنیوں سے ایک ماہ میں تمام واجبات کی وصولی کی ہدایت بھی کی ہے۔ کرائے کی مد میں پی ایس او نے کراچی پورٹ ٹرسٹ کو 29 کروڑ سے زائد، شیل پاکستان نے 21 کروڑ سے زائد، پارکو نے 02 کروڑ سے زائد، نیشنل ریفائنری نے 13 کروڑ سے زائد، کالٹیکس نے 07 کروڑ سے زائد، پاکستان ریفائنری نے بھی 07 کروڑ سے زائد ادا کرنے ہیں۔ پی اے سی نے تمام کے پی ٹی سے متعلق آڈٹ پیراز زیرالتواء کر دیئے۔ جہازوں کی مرمتی سے متعلق آڈٹ پیراز کے حوالے سے بے قاعدگیوں کی بھی نشاندہی کی گئی ہے۔ ان تمام معاملات پر ایک ماہ میں سیکرٹری سے رپورٹ طلب کی گئی ہے جبکہ کمرشل پلاٹس کے حوالے سے قومی خزانے کو 52 کروڑ روپے کا نقصان پہنچنے سے متعلق آڈٹ پیراز کے حوالے سے بتایا کہ یہ کورٹ کیس ہے۔ پی اے سی نے قاسم پورٹ اتھارٹی کی موجودہ انتظامیہ کی کارکردگی پر اظہار اطمینان کیا ہے اور دونوں بندرگاہوں کے دورے کا فیصلہ کیا ہے۔ کمیٹی میں سینیٹر احمد خان نے ایل سی نہ کھلنے کی وجہ سے کراچی کی بندرگاہوں پر پانچ ہزار سے زائد کنٹنینرز کلیئر نہ ہونے کا معاملہ اٹھایا۔ ارکان نے کہا کہ سٹیٹ بینک کی نااہلی کی وجہ سے ویسع پیمانے پر سامان بندرگاہوں پر پھنسا ہوا ہے۔ آئندہ اجلاس میں چیئرمین ایف بی آر، گورنر سٹیٹ بینک کو طلب کر لیا گیا ہے۔


متعلقہ خبریں


27 ویں ترمیم غیر آئینی ،اپوزیشن اتحاد کا یوم سیاہ منانے کااعلان وجود - هفته 15 نومبر 2025

ترامیم آئین کے بنیادی ڈھانچے اور عدلیہ پر حملہ ہیں، عدلیہ کو انتظامیہ کے ماتحت کرنے کی کوشش ناقابل قبول ہے، سپریم کورٹ کے اختیارات محدود کر دیے گئے ہیں،شخصی بنیاد پر ترامیم کی گئیں،اپوزیشن جسٹس منصور علی شاہ اور جسٹس اطہر من اللہ کے استعفے پر خراج تحسین، جمہوری مزاحمت جاری رہے ...

27 ویں ترمیم غیر آئینی ،اپوزیشن اتحاد کا یوم سیاہ منانے کااعلان

افغان طالبان ٹی ٹی پی کیخلاف کارروائی کریں ،پاکستان کا افغانستان سے تجارت بند رکھنے کا اعلان وجود - هفته 15 نومبر 2025

ہم نے تجارت پر افغان رہنماؤں کے بیانات دیکھے، تجارت کیسے اور کس سے کرنی ہے؟ یہ ملک کا انفرادی معاملہ ہے،ٹرانزٹ ٹریڈ دہشتگردوں کی پناہ گاہوں کے مکمل خاتمے کے بعد ہی ممکن ہے، دفتر خارجہ ٹی ٹی پی اور بی ایل اے پاکستان کے دشمن ہیں مذاکرات نہیں کریں گے،دہشتگردوں کی پشت پناہی کرنے وا...

افغان طالبان ٹی ٹی پی کیخلاف کارروائی کریں ،پاکستان کا افغانستان سے تجارت بند رکھنے کا اعلان

پیپلز پارٹی ایک خاندان اور 40وڈیروں کانام،حافظ نعیم وجود - هفته 15 نومبر 2025

گاؤں دیہاتوں میںعوام کو محکوم بنایا ہوا ہے، اب شہروں پر قبضہ کررہے ہیں،لوگوں کو جکڑاہواہے چوہدریوں،سرداروں اور خاندانوں نے قوم کو غلام ابن غلام بنارکھاہے،عوامی کنونشن سے خطاب امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی ایک خاندان اور چالیس وڈیروں کانا...

پیپلز پارٹی ایک خاندان اور 40وڈیروں کانام،حافظ نعیم

باجوڑمیںسیکیورٹی فورسزکا آپریشن ،22 خوارج ہلاک وجود - هفته 15 نومبر 2025

خالی گاؤں گدار میں خوارج کی بڑی تعداد میں موجودگی کی مصدقہ اطلاع پر کارروائی قبائلی عمائدین اور مقامی لوگوں کے تعاون سے گاؤں پہلے ہی خالی کرایا گیا تھا، ذرائع سیکیورٹی فورسز نے کامیاب باجوڑ آپریشن کے دوران 22 خوارج کو ہلاک کر دیا۔ ذرائع کے مطابق یہ کارروائی انتہائی خفیہ مع...

باجوڑمیںسیکیورٹی فورسزکا آپریشن ،22 خوارج ہلاک

سپریم کورٹ کے ججز منصور علی شاہ اور اطہر من اللہ مستعفی وجود - جمعه 14 نومبر 2025

میرا ضمیر صاف اور دل میں پچھتاوا نہیں ،27 ویں ترمیم کے ذریعہ سپریم کورٹ پر کاری ضرب لگائی گئی ، میں ایسی عدالت میں حلف کی پاسداری نہیں کر سکتا، جس کا آئینی کردار چھین لیا گیا ہو،جسٹس منصور حلف کی پاسداری مجھے اپنے باضابطہ استعفے پر مجبور کرتی ہے کیونکہ وہ آئین جسے میں نے تحفظ ...

سپریم کورٹ کے ججز منصور علی شاہ اور اطہر من اللہ مستعفی

آرمی چیف ، چیف آف ڈیفنس فورسزمقرر،عہدے کی مدت 5 برس ہوگی وجود - جمعه 14 نومبر 2025

جوائنٹ چیف آف اسٹاف کمیٹی کی جگہ کمانڈر آف نیشنل اسٹریٹجک کمانڈ کا عہدہ شامل،ایٔرفورس اور نیوی میں ترامیم منظور، آرمی چیف کی مدت دوبارہ سے شروع ہوگی،وزیر اعظم تعیناتی کریں گے، بل کا متن چیئرمین جوائنٹ چیف آف اسٹاف کمیٹی کا عہدہ 27 نومبر سے ختم تصور ہوگا،قومی اسمبلی نے پاکستا...

آرمی چیف ، چیف آف ڈیفنس فورسزمقرر،عہدے کی مدت 5 برس ہوگی

27ویں ترامیم آئین اور جمہوریت پر شب خون ہے، حافظ نعیم وجود - جمعه 14 نومبر 2025

اسے مسترد کرتے ہیں، پیپلز پارٹی اسٹیبلشمنٹ کی اے پلس ٹیم ہے،میٹ دی پریس سے خطاب جماعت اسلامی کا اجتماع عام نظام کی تبدیلی کیلئے ٹرننگ پوائنٹ ثابت ہوگا، صحافی برادری شرکت کرے امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے کراچی پریس کلب کی دعوت پر جمعرات کو پریس کلب میں ”میٹ دی...

27ویں ترامیم آئین اور جمہوریت پر شب خون ہے، حافظ نعیم

قومی اسمبلی ، 27ویں آئینی ترمیم منظور وجود - جمعرات 13 نومبر 2025

ترمیمی بل کو اضافی ترامیم کیساتھ پیش کیا گیا،منظوری کیلئے سینیٹ بھجوایا جائے گا،چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کے بعد سپریم کورٹ اور آئینی عدالت میں جو سینئر جج ہوگا وہ چیف جسٹس ہو گا،اعظم نذیر تارڑ قومی اسمبلی نے 27ویں آئینی ترمیمی بل کی اضافی ترامیم کے ساتھ دو تہائی اکثریت سے منظو...

قومی اسمبلی ، 27ویں آئینی ترمیم منظور

18ویں ترمیم کسی کاباپ ختم نہیں کرسکتا، بلاول بھٹو وجود - جمعرات 13 نومبر 2025

اپوزیشن کا کام یہ نہیں وہ اپنے لیڈر کا رونا روئے،بلاول بھٹو کی قومی اسمبلی میں تقریرکے دوران اپوزیشن اراکین نے ترمیم کی کاپیاں پھاڑ کر اڑانا شروع کردیں اسپیکر ایاز صادق کی زیر صدارت قومی اسمبلی کا اجلاس جاری ہوا جس میں پیپلز پارٹی کے چیٔرمین بلاول بھٹو کی تقریر کے دوران اپوزیش...

18ویں ترمیم کسی کاباپ ختم نہیں کرسکتا، بلاول بھٹو

غزہ، اسپتال ملبے سے 35 ناقابل شناخت لاشیں برآمد وجود - جمعرات 13 نومبر 2025

اسرائیلی فوج کی جنگ بندی کی خلاف ورزی کا جاری، تازہ کارروائی میں مزید 3 فلسطینی شہید علاقے میں اب بھی درجنوں افراد لاپتا ہیں( شہری دفاع)حماس کی اسرائیلی جارحیت کی؎ مذمت اسرائیلی فوج کی جانب سے جنگ بندی کی خلاف ورزی کا سلسلہ جاری ہے۔ تازہ کارروائی میں غزہ میں مزید 3 فلسطینیوں ...

غزہ، اسپتال ملبے سے 35 ناقابل شناخت لاشیں برآمد

اسلام آباد کچہری کے باہر خودکش دھماکا( 12 افراد شہید، 30زخمی) وجود - بدھ 12 نومبر 2025

مبینہ بمبار کا سر سڑک پر پڑا ہوا مل گیا، سخت سیکیورٹی کی وجہ سے حملہ آور کچہری میں داخل نہیں ہوسکے، موقع ملنے پر بمبار نے پولیس کی گاڑی کے قریب خود کو اُڑا دیا،وکلا بھی زخمی ،عمارت خالی کرا لی گئی دھماکے سے قبل افغانستان کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر کمنگ سون اسلام آبادکی ٹوئٹس،دھ...

اسلام آباد کچہری کے باہر خودکش دھماکا( 12 افراد شہید، 30زخمی)

27 ویں آئینی ترمیم قومی اسمبلی میں پیش،پی ٹی آئی ارکان کے نامنظور کے نعرے وجود - بدھ 12 نومبر 2025

  آپ کی سوچ اور ڈر کو سلام ، ترمیم کرکے سمجھتے ہو آپ کی سرکار کو ٹکاؤ مل جائیگا، وہ مردِ آہن جب آئیگا وہ جو لفظ کہے گا وہی آئین ہوگا، آزما کر دیکھنا ہے تو کسی اتوار بازار یا جمعے میں جا کر دیکھو،بیرسٹر گوہرکاقومی اسمبلی میں اظہارخیال ایم کیو ایم تجاویز پر مشتمل ...

27 ویں آئینی ترمیم قومی اسمبلی میں پیش،پی ٹی آئی ارکان کے نامنظور کے نعرے

مضامین
دہلی دھماکہ :تمہاری بے حسی تم کو کہاں تک لے کے جائے گی؟ وجود هفته 15 نومبر 2025
دہلی دھماکہ :تمہاری بے حسی تم کو کہاں تک لے کے جائے گی؟

مسلمان بھارت میں درانداز قرار؟ وجود هفته 15 نومبر 2025
مسلمان بھارت میں درانداز قرار؟

اندھیری راہ یاحیرت انگیز خوشحالی؟ وجود هفته 15 نومبر 2025
اندھیری راہ یاحیرت انگیز خوشحالی؟

علامہ اقبال اور جدید سیاسی نظام وجود جمعه 14 نومبر 2025
علامہ اقبال اور جدید سیاسی نظام

ظہران ممدانی: دہلی کے بے گھر بچوں کے خواب سے نیویارک تک وجود جمعه 14 نومبر 2025
ظہران ممدانی: دہلی کے بے گھر بچوں کے خواب سے نیویارک تک

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر