وجود

... loading ...

وجود

برلن میں مسلم کمیونٹی کو ناموافق حالات کا سامنا ہے، جرمن حکومت کے پینل کا اعتراف

پیر 19 ستمبر 2022 برلن میں مسلم کمیونٹی کو ناموافق حالات کا سامنا ہے، جرمن حکومت کے پینل کا اعتراف

برلن کے تمام اداروں کی طرف سے مسلمانوں کے ساتھ برتے جانے والے سلوک اور برتاؤ میں اسٹرکچرل تعصب بنیادی مسئلہ قرار، حقائق جاننے اور مسئلہ کے حل کیلئے جرمن حکومت کی طرف سے تشکیل کردہ کمیشن کی رپورٹ اور تجاویز سامنے آ گئیں۔ جرمن حکومت کی طرف سے تشکیل دیے گئے ایک پینل نے کہا ہے کہ دارالحکومت برلن کے تمام اداروں میں ہی مسلم کمیونٹی کو ناموافق حالات کا سامنا ہے۔ اس پینل نے اس صورتحال میں بہتری کے لیے متعدد تجاویز بھی دی ہیں۔ جرمن حکومت کی طرف سے تشکیل کردہ ایک کمیشن نے رواں ماہ ہی ایک رپورٹ جاری کی، جس میں کہا ہے کہ برلن کے تمام اداروں کی طرف سے مسلمانوں کے ساتھ برتے جانے والے سلوک اور برتاؤ میں اسٹرکچرل تعصب ایک مسئلہ ہیں۔ فروری 2020 میں انتہائی دائیں بازو سے تعلق رکھنے والے ایک انتہا پسند کی طرف سے جرمن شہر ہنا میں کیے گئے ایک حملے کے بعد برلن حکومت نے ایک کمیشن ترتیب دیا تھا۔ اپنی نوعیت کے اس اولین کمیشن کا مقصد ایسے واقعات کے اسباب و سدباب کے حوالے سے تجاویز ترتیب دینا تھا۔ اس حملے میں ایک انتہا پسند نے تارکین وطن پس منظر کے حامل آٹھ افراد کو ہلاک کر دیا تھا جبکہ بعد ازاں اس نے اپنی والدہ کو ہلاک کرنے کے بعد خودکشی کر لی تھی۔ دو سال کی تحقیق کے بعد اس کمیشن نے اپنی رپورٹ جاری کی، جس میں بتایا گیا ہے کہ برلن میں اقلیتی برادریاں ایسے سازگار حالات میں زندگی بسر نہیں کر رہی ہیں، جیسا کہ خیال کیا جاتا ہے۔ جرمن دارالحکومت میں مختلف مذاہب کے افراد کے مابین ہم آہنگی اور بقائے باہمی کو ایک اعلیٰ مثال قرار دیا جاتا ہے تاہم اس رپورٹ کے مطابق حقیقت برعکس ہے۔ جرمن حکومت کے تشکیل کردہ اس کمیشن نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ جرمن اکثریت میں یہ عمومی (نسل پرستانہ) رویہ پایا جاتا ہے کہ اس شہر میں غربت اور اسلام کے مابین ایک بڑا تعلق ہے جبکہ برلن کی مسلم کمیونٹی کا خیال ہے کہ وہ کم ہنر یافتہ تارکین وطن ہیں۔ ان کیفیات کے نتیجے میں برلن کے تمام مسلمانوں کو براہ راست تو نہیں بلکہ ایک ساختیاتی (اسٹرکچرل) نسلی تعصب کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ اس رپورٹ میں مسلمانوں کے خلاف جرائم اور نامناسب رویوں کے بارے میں عمومی آگاہی نہ ہونے کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا گیا ہے۔ اس رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ جب انٹیلی جنس ادارے مسلم اداروں کی نگرانی کرتے ہیں تو اس میں شفافیت کی کمی ہوتی ہے۔ اس اقلیت کے مسائل کو میڈیا میں بھی کم توجہ دی جاتی ہے۔ یہ بھی کہا گیا ہے کہ اسکارف پہننے والی خواتین کو امتیازی سلوک کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ اس رپورٹ کے مطابق دیگر خواتین کے مقابلے میں مسلم خواتین جب جنسی تشدد کا نشانہ بنائے جانے کا دعوی کرتی ہیں تو انہیں کم توجہ ملتی ہے یا ان دعوئوں کو سنجیدہ نہیں لیا جاتا۔ برلن میں مسلم آبادی اگرچہ قدرے پسماندہ ہے لیکن ان کی تعداد کم نہیں ہے۔ جرمن دارالحکومت میں مسلم آبادی کا تناسب 10 فیصد کے لگ بھگ ہے۔ برلن میں تین اعشاریہ آٹھ ملین سے زائد مسلمان آباد ہیں، جن میں سے زیادہ تر کئی نسلوں سے اس ملک میں سکونت پزیر ہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ برلن کی اتنی بڑی آبادی کے مسائل کو حل کرنے کی فوری کوشش کرنا چاہیے۔ اس صورتحال سے نمٹنے خاطر اس کمیشن کی طرف پیش کردہ تجاویز میں چار امور پر توجہ مرکوز کی گئی ہے، جن میں قانون نافذ کرنے والے اور کرمنل جسٹس کے اداروں کے علاوہ ثقافتی زندگی اور تعلیم کے شعبے میں عمومی رویوں اور اعمال کو بدلنے کی بات کی گئی ہے۔ اس رپورٹ میں اصرار کیا گیا ہے کہ ان شعبوں میں کام کرنے والوں کی خصوصی تربیت کی ضرروت ہے جبکہ پولیس، ججوں اور اساتذہ کو ان کی پروفیشنل ڈیولپمنٹ پر بھی توجہ دینا چاہیے تاکہ وہ تعصب کی کسی بھی قسم کو زیادہ بہتر طریقے سے پہچان سکیں۔ برلن میں ترک ایسوسی ایشن(ٹی بی بی)کے ترجمان سافٹر سانار کا کہنا ہے کہ بعض اوقات نسل پرستانہ رویے عدم حساسیت کی وجہ سے بھی رونما ہو جاتے ہیں، ”نسل پرستانہ جملہ بولنے والا ہر شخص نسل پرست نہیں ہوتا۔ کچھ لوگوں کو علم ہی نہیں ہوتا کہ وہ نسل پرستانہ رویے کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔ سافٹر سانار کے بقول جرمنی میں نسل پرستی کا نظریہ قدرے نیا ہے۔ ان کے بقول ریاستی ملازمین کے لیے یہ بات واضح ہونا چاہیے کہ اگر ان میں سے کوئی نسل پرستی کا مرتکب ہو گا تو اس کے کیا نتائج برآمد ہو سکتے ہیں۔


متعلقہ خبریں


ڈیل نہیں، قانونی طریقے سے رہائی ہوگی، عمران خان وجود - بدھ 03 ستمبر 2025

  3 سال تک ڈائیلاگ کی کوشش کرتا رہا، بات چیت سیاسی مسائل کے حل اور جمہوریت کیلئے ہونی چاہیے، ہماری پارٹی میں کوئی تقسیم نہیں ہے، پارٹی قائدین اور کارکنوں کو سیلاب متاثرین کی ہر ممکن مدد کیلئے ہدایت ہمارا فیصلہ اٹل ہے استعفے واپس نہیں لیںگے، ارکان اسمبلیگاڑیاں، ڈرائیور ...

ڈیل نہیں، قانونی طریقے سے رہائی ہوگی، عمران خان

بنوں میں ایف سی پر بڑا حملہ ناکام، خودکش حملہ آور سمیت 5 دہشت گرد ہلاک وجود - بدھ 03 ستمبر 2025

حملے کے بعد سکیورٹی فورسز اور دہشت گردوں کے درمیان کئی گھنٹے تک شدید فائرنگ کا تبادلہ ،علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا فائرنگ اور دھماکوں کی آوازوں سے قریبی آبادی شدید متاثر، کئی گھروں کے دروازے اور کھڑکیاں ٹوٹ گئیں،آئی جی خیبر پختونخوا ایف سی لائن بنوں پر دہشت گردوں کے ایک ...

بنوں میں ایف سی پر بڑا حملہ ناکام، خودکش حملہ آور سمیت 5 دہشت گرد ہلاک

پی ٹی آئی کا قومی اسمبلی اجلاس کا بائیکاٹ، پارلیمنٹ کے باہر عوامی اسمبلی لگالی وجود - بدھ 03 ستمبر 2025

پی ٹی آئی اراکین حاضری لگانے کے بعد واک آؤٹ کرگئے، رہا کرو رہا کرو، عمران خان کو رہا کرو کے نعرے لگائے عوامی اسمبلی کا اگلا اجلاس جمعہ کے روز ہوگا(بیرسٹر گوہر) اسمبلی میں غیر منتخب لوگ بیٹھے ہیں ، اسد قیصر،ملک عامر ڈوگر پاکستان تحریک انصاف نے قومی اسمبلی اجلاس کا بائیکاٹ ک...

پی ٹی آئی کا قومی اسمبلی اجلاس کا بائیکاٹ، پارلیمنٹ کے باہر عوامی اسمبلی لگالی

پی ٹی آئی کا سینیٹ میں ضمنی انتخابات کے بائیکاٹ کا اعلان وجود - منگل 02 ستمبر 2025

جعلی انتخابات کا حصہ نہیں بنوں گی، پی ٹی آئی کا یہ فیصلہ دوٹوک پیغام ہے،اہلیہ سلمیٰ اعجاز سینیٹ میں اعجاز چوہدری کی خالی نشست کے انتخاب کا بائیکاٹ کیا جائے گا،پی ٹی آئی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے قومی اسمبلی کے ضمنی انتخابات کے بعد سینیٹ کے الیکشن کے بائیکاٹ کا اعل...

پی ٹی آئی کا سینیٹ میں ضمنی انتخابات کے بائیکاٹ کا اعلان

ہم کالا باغ کی تعمیر کیلئے حصہ ڈالنے کیلئے تیار ہیں،وزیراعلیٰ گنڈا پور وجود - منگل 02 ستمبر 2025

دیگر صوبے بھی حصہ ڈالیں تاکہ منصوبہ ممکن ہوسکے، ڈیم نہ بننے کی وجہ سے بارشوں اور سیلاب سے اتنی زیادہ تباہی ہوئی ہے کالا باغ ڈیم ریاست کیلئے ضروری ہے ، جن کو تحفظات ہیں اُن سے بات کی جائے،پارٹی اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ ک...

ہم کالا باغ کی تعمیر کیلئے حصہ ڈالنے کیلئے تیار ہیں،وزیراعلیٰ گنڈا پور

افغانستان زلزلے میں زخمیوں کو بغیر ویزا پاکستان منتقل کیا جائے،(خیبرپختونخوا اسمبلی میں متفقہ قرارداد منظور) وجود - منگل 02 ستمبر 2025

صو بائی اور وفاقی حکومتیںادویات اور دیگر ضروری طبی سامان فوری طور پر متاثرہ علاقوں میں روانہ کریں زلزلے میں جاں بحق افراد کیلئے دعائے مغفرت، پاکستان اخلاقی طور پر اپنی ذمہ داری نبھائے، قرارداد خیبرپختونخوا اسمبلی نے افغانستان میں زلزلے سے ہونے والے زخمیوں کو طبی امداد فراہم ک...

افغانستان زلزلے میں زخمیوں کو بغیر ویزا پاکستان منتقل کیا جائے،(خیبرپختونخوا اسمبلی میں متفقہ قرارداد منظور)

بھارت نے بڑا سیلابی ریلا چھوڑ دیا، بڑے سیلاب کا خدشہ وجود - پیر 01 ستمبر 2025

  بھارت نے سلال ڈیم کے تمام گیٹ کھول دیے ،پانی چھوڑنے کی باضابطہ اطلاع نہیں دی گئی، پنجاب ہیڈ مرالہ کے مقام پر بڑے سیلاب کا خدشہ ، تریموں ہیڈ ورکس کے مقام پر پانی کی آمد میں مسلسل اضافہ سلال ڈیم کے گیٹ کھولنے سے 8لاکھ کیوسک کا سیلابی ریلا پاکستان پہنچے گا، پنجاب کے تین...

بھارت نے بڑا سیلابی ریلا چھوڑ دیا، بڑے سیلاب کا خدشہ

سندھ میں سُپر فلڈ کا خطرہ، مراد علی شاہ کی محکمہ آبپاشی کو الرٹ رہنے کی ہدایت وجود - پیر 01 ستمبر 2025

  9 لاکھ کیوسک کا ریلا بھی آیا تو کچے کا پورا علاقہ ڈوب جائے گا، لوگوں کا انخلا کریں گے ، انسانی زندگی اور لائیواسٹاک کا تحفظ ہماری ترجیح ہے ، کچے کے لوگوں کو اکیلا نہیں چھوڑیں گے 8لاکھ سے 11لاکھ کیوسک پانی آئے گا ، اگر 9لاکھ کیوسک کا ریلا آیا تو شاہی بند کو خطرہ ہے ، ...

سندھ میں سُپر فلڈ کا خطرہ، مراد علی شاہ کی محکمہ آبپاشی کو الرٹ رہنے کی ہدایت

چینی ٹیکنالوجی قدرتی آفات سے نمٹنے کیلئے سودمند ثابت ہوگی ، وزیراعظم وجود - پیر 01 ستمبر 2025

  انٹرنیشنل میڈیکل سینٹر ، پاک چین جوائنٹ لیب منصوبوں کومزید فعال بنایا جائے، شہباز شریف وزیراعظم کی نیشنل ارتھ کوئیک سمیولیشن سینٹر میں ڈیزاسٹر مینجمنٹ اور ریسکیو ٹیکنالوجیز پر بریفنگ وزیر اعظم شہباز شریف نے واضح کیا ہے کہ پاکستان میں حالیہ سیلاب سے نمٹنے کے لیے قومی...

چینی ٹیکنالوجی قدرتی آفات سے نمٹنے کیلئے سودمند ثابت ہوگی ، وزیراعظم

پنجاب میں بارشیں، سیلاب متاثرین کی مشکلات میں اضافہ وجود - پیر 01 ستمبر 2025

چنیوٹ، وزیرآباد، گجرات، ننکانہ صاحب ، نارووال میں صورت حال مزید خراب دریاؤں میں طغیانی برقرار،پاکپتن، اوکاڑہ، وہاڑی، ملتان میں بھی بارش ریکارڈ پنجاب کے مختلف شہروں میں کئی گھنٹوں سے جاری موسلادھار بارش نے سیلاب میں ڈوبے متاثرین کی مشکلات میں اضافہ کر دیا، متعدد علاقے بجلی س...

پنجاب میں بارشیں، سیلاب متاثرین کی مشکلات میں اضافہ

پنجاب میں سیلاب کی تباہ کاریاں ،14لاکھ افراد کی نقل مکانی، 1500 دیہات سیلاب کی لپیٹ میں ،اموات 30 ہوگئیں وجود - هفته 30 اگست 2025

  پنجاب کو 4دہائیوں کے تباہ کن سیلاب کا سامنا، سیکڑوں دیہات کو تہس نہس کر دیا اور اناج کی فصلیں ڈبو دیں،چناب سے بڑا سیلابی ریلہ جھنگ میں داخل، رواز برج کے قریب شگاف لگا دیا گیا،پی ڈی ایم اے ہر متاثرہ خاندان کو 10 لاکھ معاوضہ ملے گا،گھوٹکی میں سیکڑوں ایکڑ پر کھڑی گنا،کپ...

پنجاب میں سیلاب کی تباہ کاریاں ،14لاکھ افراد کی نقل مکانی، 1500 دیہات سیلاب کی لپیٹ میں ،اموات 30 ہوگئیں

فیلڈ مارشل کا سیلاب زدہ علاقوں کا دورہ، متاثرین کو ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی وجود - هفته 30 اگست 2025

  سیلاب سے متاثرہ تمام مذہبی مقامات کو اصل حالت میں بحال کیا جائیگا، سیالکوٹ سیکٹر، شکرگڑھ، نارووال اوردربار صاحب کرتارپور کے علاقوں کا جائزہ لیا،سید عاصم منیر کی متاثرہ سکھ برداری سے ملاقات اقلیتوں اور ان کے مذہبی مقامات کا تحفظ ریاست اور اس کے اداروں کی ذمہ داری ، پا...

فیلڈ مارشل کا سیلاب زدہ علاقوں کا دورہ، متاثرین کو ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی

مضامین
ٹرمپ کا دورہ بھارت منسوخ وجود بدھ 03 ستمبر 2025
ٹرمپ کا دورہ بھارت منسوخ

آسام میں بنگالی مسلمانوں کا جینا حرام وجود بدھ 03 ستمبر 2025
آسام میں بنگالی مسلمانوں کا جینا حرام

کچھ نیا ہونے والا ہے ؟ وجود منگل 02 ستمبر 2025
کچھ نیا ہونے والا ہے ؟

بھارتی ووٹر لسٹوں سے مسلمانوں کا اخراج وجود منگل 02 ستمبر 2025
بھارتی ووٹر لسٹوں سے مسلمانوں کا اخراج

روشن مثالیں وجود منگل 02 ستمبر 2025
روشن مثالیں

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر