وجود

... loading ...

وجود

تینوں لوے مولا۔۔

اتوار 17 جولائی 2022 تینوں لوے مولا۔۔

دوستو،ہم نے اکثر نوٹ کیا ہے ، جس کالم میں ہم اوٹ پٹانگ باتیں زیادہ کرتے ہیں، وہی کالم احباب پسند کرتے ہیں۔۔ جب ہم تھوڑا سنجیدہ ہونے لگتے ہیں اور کسی سنجیدہ مسئلے کی جانب مہذب انداز میں نشاندہی کرتے ہیں، احباب بور ہوجاتے ہیں۔۔ اوٹ پٹانگ کالموں کا فیڈبیک زیادہ اچھا ملتا ہے۔۔ چنانچہ آج کی تحریر بھرپور اوٹ پٹانگ باتوں سے لبریز ہے۔۔ اگر کسی کو کچھ برا لگے تو ہماری طرف سے دو روٹیاں زیادہ کھالے۔۔ہماری صحت پر کیا فرق پڑے گا؟؟ تو چلیں شروع کرتے ہیں اوٹ پٹانگ باتیں۔۔
ہم بس میں سوار ہوکر کراچی سے حیدرآباد جارہے تھے۔۔سہراب گوٹھ سے ایک بندے نے سوار ہوتے کے ساتھ ہی باآواز بلند بولنا شروع کیا۔۔میں کوئی مانگنے والا نہیں ہوں، میرے بھائیو بس اللہ یہ وقت کسی پر نہ لائے۔۔ابھی اس کااتناہی کہنا تھا کہ ہمارا ہنسی کا فوارہ نکل گیا۔۔ساری سواریاں بھی ہمارے ہنسنے کی وجہ کو سمجھتے ہوئے ہنس پڑیں۔۔وہ اعلان کرنے والا اعلان درمیان میں چھوڑ کر ہی واپس مڑ گیا۔مڑنے سے پہلے اس کے آخری الفاظ جو مجھے سنائی دئیے وہ کچھ یوں تھے۔۔جا اوئے میاں ۔۔(بیپ بیپ بیپ)۔۔ تینو لوے مولا۔۔ساڈی روزی تے وی لت مار دتی اے۔۔کہتے ہیں ہر عید پر پردیسی اپنے وطن کو بہت مس کرتے ہیں۔۔ اس بار بھی عید آئی پردیسیوں نے اپنے وطن کو بہت یاد کیا۔۔باباجی بھی کافی عرصے پردیسی رہے۔وہ ایک خلیجی ملک میں ایک عشرے سے زائد نوکری کرتے رہے۔باباجی اپنی کتاب۔۔ وطن دورہے جانا ضرورہے۔۔ میں ایک جگہ لکھتے ہیں کہ۔۔جب میں نے باہر جانے کی پکی تیاری کر لی تو روانگی والے دن میرے والد نے بہت ساری دعاؤں اور نصیحتوں کے ساتھ مجھے الوداع کہا۔پردیس اور پردیس میں کام کاج اور کمائی میری توقع کے مطابق نہ تھی۔ مجھے مشکلات سے لڑتے لڑتے دو سال بیت گئے۔دو سال کے بعد وطن میں ایک دن میری اماں اور والد کہیں گئے ہوئے تھے کہ گھر میں چور آ گیا۔ ہمارے گھر سے اسے کیا ملنا تھا، ہمارا ایک گدھا بندھا کھڑا تھا چور وہی کھول کر لے گیا۔دو دن کے بعد چور ہمارے گدھے کو لے کر بازار باربرداری کیلیے گیا۔پھل اور سبزیوں سے لادا۔ رش میں چور کی توجہ کہیں اور ہوئی تو گدھا چل پڑا۔ ہمارے گھر کا راستہ تو گدھا جانتا ہی تھا اس لئیے اس نے شام کو دروازے پر آ کر منہ مارنا شروع کر دیا۔ میرے والد نے شور سن کر دروازہ کھولا تو سامنے اپنے گمشدہ گدھے کو پھلوں اور سبزیوں سے لدا پھندا کھڑا دیکھ کر بہت خوش ہوا۔میری اماں کو بلا کر دکھاتے ہوئے کہا۔۔ دیکھ، یہ میرا گدھا دو دن غائب رہا ہے اور بدلے میں پورا بازارلے کر آیا ہے۔ اور تیرے بیٹے کو گئے دو سال ہو گئے ہیں اور آج تک مونگ پھلی کا ایک دانہ بھی نہیں بھیج سکا۔۔باباجی اسی کتاب میں ایک اور دلچسپ واقعہ کچھ اس طرح سے بیان کرتے ہیں کہ۔۔سعودی عرب کی ایک مسجد میں دو پاکستانی اور کچھ عربی نماز ادا کررہے تھے ایک عربی کی نماز میں پاکستانیوں کو کوئی غلطی محسوس ہوئی تو ان دونوں نے اس عربی کو اس غلطی کی نشاندہی کردی عربی خاموش رہا اور نماز کے بعد مسجد سے نکل گیا۔پاکستانی اپنی نماز پوری کرنے کے بعد جب مسجد سے نکلے تو وہ عربی باہر ان کا انتظار کر رہا تھا، اس نے ان کو روک کر ان کی غلطی کی نشاندہی یاد کروائی اور کہا کہ۔۔ آپ لوگوں نے مجھے یہ کہا تھا ۔۔دونوں پاکستانیوں نے کہا، ہاں کہا تھا ۔۔تو وہ عربی ان دونوں کو پولیس اسٹیشن لے گیا اور پولیس والے کو سارا واقعہ بتا دیا۔۔پولیس والے نے پاکستانیوں سے اسلامیات پہ یونیورسٹی کی ڈگری مانگی جو ان دونوں کے پاس نہیں تھی۔ پولیس والے نے پھر ان سے وہ سرٹیفیکیٹ مانگا جو کسی ادارے نے ان دونوں کو فتوے دینے کے لیے جاری کیا تھا۔۔جب ان دونوں پاکستانیوں سے یہ دونوں چیزیں نہ مل سکیں تو ان دونوں کو ایک ہفتہ کے لیے غیر ضروری دخل اندازی کے جرم میں جیل بند کردیا گیا۔۔اب وہ دونوں پاکستانی صرف اور صرف اپنے کام سے رکھتے ہیں۔۔
باباجی کی آپ بیتی ۔۔ماہی وے سانوں بھل نہ جاویں۔۔میں ایک جگہ وہ لکھتے ہیں کہ۔۔میں نے برابر کی سیٹ پر بیٹھی ہوئی خوبصورت خاتون سے پوچھا۔۔کیا میں اس پرفیوم کا نام جان سکتا ہوں جو آپ نے لگایا ہوا ہے۔۔؟میں اپنی بیوی کو تحفے میں دینا چاہتا ہوں ۔۔خاتون نے جوابا کہا۔۔یہ آپ اپنی بیوی کو مت دینا ورنہ کسی بھی ذلیل آدمی کو اس سے بات کرنے کا بہانا مل جائے گا۔۔باباجی اسی کتاب میں آگے چل کر کسی اور جگہ اپنا ایک اور دلچسپ واقعہ بیان کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ۔۔ایک بار ہم میاں بیوی ساتھ بیٹھے زندگی اور موت کی بابت باتیں کر رہے تھے۔۔میں نے کہا۔۔بیگم میں ایک زندہ لاش کی حالت میں رہنا نہیں چاہوں گا۔ اگر کبھی ایسا بیمار پڑوں کہ بیہوش و حواس ہو جاؤں اور محض آکسیجن ماسک اور ٹیوبوں پر میری زندگی منحصر ہوکر رہ جائے تو براہ کرم ان ٹیوبوں، ٹونٹنیوں اور تاروں کو ہٹا کر مجھے فطری حالت میں چھوڑ ددینا ۔۔تاکہ ان کی اذیت سے آزاد ہوکر طبعی موت مر سکوں۔۔بیگم صاحبہ تھوڑی دیر تک مجھے بغور دیکھتی رہیں۔ پھر بڑے اطمینان سے أٹھیں اور ٹی۔وی کیبل کی تار ہٹادی، کمپیوٹر، آئی پیڈ، موڈیم اور زی باکس کو ڈسکنیکٹ کردیا۔موبائل آف کردیا۔ انٹرنیٹ وائی فائی بھی بند کردیا۔یوں مجھے تو گویا منٹوں میں جیتے جی مار ڈالا۔۔سبق: بولنے سے پہلے سوچ لیا کریں۔۔خاتونِ خانہ کی سوچ کا رُخ کسی طرف بھی ہو سکتا ہے۔۔
باباجی کی ازدواجی زندگی یوں تو کئی عشروں پر محیط ہے لیکن زوجین میں اکثر ہلکی پھلکی ’’نوک جوک‘‘ چلتی رہتی ہے۔۔باباجی اپنی زوجہ ماجدہ کے ساتھ ہونے والی دلچسپ ’’توتومیں میں‘‘ اکثر ہمیں سناتے رہتے ہیں۔۔ایک دن باباجی کی زوجہ ماجدہ نے کہا۔۔میں نے گدھوں پر ریسرچ کی ہے، وہ اپنی گدھی کے سوا کسی دوسری گدھی کو دیکھتا تک نہیں!باباجی نے برجستہ کہا۔۔ اسی لیے تو اُسے گدھا کہتے ہیں۔۔ بیگم صاحبہ کہنے لگی۔۔ میری اسکِن بہت Oily ہو گئی ہے کیا لگاؤں؟۔۔باباجی نے تھوڑی دیر سوچنے کے بعد مشورہ دیا۔۔ ایسا کرو Vim بار لگاؤ ساری چکنائی اُتار دے گا۔۔ایک دن زوجہ ماجدہ نے چیختے ہوئے باباجی سے پوچھ ہی لیا۔۔ یہ الارم کون ہے جس کی روز چھ بجے کال آتی ہے؟باباجی نے دونوں ہاتھ آسمان کی طرف بلند کرتے ہوئے کہا۔۔ ربا ہن تے چک ای لے۔۔۔بیگم صاحبہ نے باباجی سے سوال پوچھا تاکہ علم میں اضافہ ہوسکے، انہوں نے پوچھا کہ۔۔بیوی کو فارسی میں کیا کہتے ہیں؟باباجی بولے۔۔ بیوی کو آپ فارسی تو کیا کسی بھی زبان میں کچھ نہیں کہہ سکتے۔۔باباجی بستر پر لیٹے موبائل میں ساؤتھ کی کوئی ہندی ڈب مووی دیکھ رہے تھے۔۔بیگم بولیں۔۔ اٹھ جائیں میں روٹی بنا رہی ہوں،باباجی نے بلند آواز میں جواب دیا۔۔ تو میں کونسا توے پر لیٹا ہوں۔
اور اب چلتے چلتے آخری بات۔۔کراچی کے مسائل کا حل ’’نالوں‘‘ کی صفائی میں نہیں ’’نااہلوں‘‘ کی صفائی میں ہے۔۔ خوش رہیں اور خوشیاں بانٹیں۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔


متعلقہ خبریں


مضامین
سکھوں کا پاکستان کی حمایت کا اعلان وجود پیر 05 مئی 2025
سکھوں کا پاکستان کی حمایت کا اعلان

منی بدنام ہوگئی ! وجود پیر 05 مئی 2025
منی بدنام ہوگئی !

قائد اعظم کے دورہ 'مرے کالج' کی یاد میں تقریب وجود اتوار 04 مئی 2025
قائد اعظم کے دورہ 'مرے کالج' کی یاد میں تقریب

دہلی پر سبزہلالی پرچم لہرانے کا وقت آگیا ہے جمہور کی وجود اتوار 04 مئی 2025
دہلی پر سبزہلالی پرچم لہرانے کا وقت آگیا ہے جمہور کی

سیلِ زماں کے ایک تھپیڑے کی دیر ہے وجود اتوار 04 مئی 2025
سیلِ زماں کے ایک تھپیڑے کی دیر ہے

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر