وجود

... loading ...

وجود
وجود

خواب اورتنہائی

پیر 20 جون 2022 خواب اورتنہائی

ا
تنہائی بھی کیا چیز ہے تنہائی میں غور وفکرکے کئی دریچے کھل جاتے ہیں کبھی دل اپنے حالات پر کبھی ہم وطنوںکی حالت ِ زار پر خون کے آنسو روتاہے عجیب و غریب خیالات،کئی مظلوموں کے ہاڑے،بھوک سے بلبلاتے بچوںکی سسکیاں،کوڑا کرکٹ کے ڈھیر سے رزق تلاش کرنے والوں کے غم،پوری زندگی سسک سسک کر جینے والوںکی آہیں، ایک ایک لقمے کو ترستے لوگ،غربت کے ہاتھوں اپنی ہی زندگی کا خاتمہ کرنے والے بزدل یا پھرمحرومیوں کا شکار اس ملک کے80%شہری جن کے پاس زندگی کی بنیادی سہولتیں بھی نہیں یا وہ بے بس۔غربت کے مارے جواپنے لخت ِ جگر بیچنے کیلئے کتبے لگائے شہر کی سڑکوںپر بیٹھے ہیں یاوہ جو روٹی کھانے کے لیے ہسپتالوںمیں اپنا خون بیچتے پھرتے ہیں یا اپنے ہی گردے بیچنے کیلئے مجبور ہیں میں کس کس کا تذکرہ کروں کس کس کا نوحہ پڑھوں۔ کس کس کی بات کروں۔ ایک طرف تیرا فرمان ہے اللہ تعالیٰ کی رحمت سے مایوس ہونا گناہ ہے مایوسی تو اسلام میں کفرہے۔ خدایا مجھے فہم و ادراک دے ۔میری رہنمائی کر پھر یہ سب کچھ کیا ہے؟ظالموںنے مظلوموں کا جینا عذاب کیوں بنادیاہے میں سوچتاہوں ہمارے ملک کے نام کے ساتھ اسلامی جمہوریہ بھی لگا ہواہے لیکن یہ ملک اسلامی ہے نہ جمہوری ۔اگرہو تو دونوں صورتوںمیں عوام کے کچھ حقوق تو ہونے چاہییں۔جن ممالک کو ہم کافر اورغیر مسلم قرار دیتے ہیں ان میں جانوروںکے بھی حقوق ہوتے ہیں اور ان کے حق میں آواز بلندکرنے کے لیے کئی تنظیمیں بھی موجود ہیں لیکن جس ملک کو ہم اسلامی جمہوریہ سمجھتے اور لکھتے ہیں یہاں تو غریب انسانوںکا کوئی حق تسلیم نہیں کیا جاتا وہ بے چارے ساری زندگی سسک، سسک کرجیتے ہیں نہ مرتے ہیں ۔
کبھی کبھی خیال آتاہے سچی بات ہے اس خیال کے ساتھ ساتھ رونا بھی آتاہے کہ ہم تقسیم در تقسیم ہوتے چلے جارہے ہیں پہلے برادریوں کے نام پر۔ کبھی لسانی اورعلاقائی سوچ نے ہمیں تقسیم کیا پھرفرقوں اور مسالک نے ہمیں اکائی بناڈالا اب طبقاتی سٹیٹس سے جینا محال ہے کیا ہمارے آ س پاس روشنی کی کوئی کرن نہیں؟ ۔ روزانہ کی بنیادپر جنم لینے والی مہنگائی ، عام آدمی کی بے بسی اور حکومتی بے حسی کو کیا نام دیا جائے ؟ یاپھر آئے روز کے منی بجٹ سے گھر گھر میں ہونے والے لڑائی جھگڑے اور حکمران صرف اپنے رونے رونے میں لگتے رہتے ہیں یہ بھی حقیقت ہے کہ دنیا میں سب سے زیادہ غیرملکی دورے پاکستانی حکمران کرتے ہیں غیرملکی دورے صرف ان کا سیرسپاٹا پروگرام کے سوا کچھ نہیں ہوتا مسلم لیگ ن اورپیپلزپارٹی کے ادوار میں ریکارڈ غیرملکی دورے لیے گئے جس پراربوں روپے زرمبادلہ خرچ کیا گیا عمران خان نے سب سے کم غیرملکی دورے کرنے کا اعزازحاصل کیا اب نئے حکمرانوںنے غیرملکی دورے ایک حدتک کرنے کا فیصلہ کیا تھا لیکن پھر انہوںنے لائو لشکر اور کروفرکے ساتھ کئی دورے کرڈالے جس میں میاں شہباز شریف کے مفرور بیٹے بھی شاہی مہمان بنا دئیے گئے جسے دنیا نے اچھی نظرسے نہیں دیکھا ور ماضی کے کئی حکمرانوںکی غیرممالک میں عوام کو دی جانے والی سہولتوں،مراعات اورسسٹم کو دیکھ کر بھی ان کی غیرت نہیں جاگتی کہ عام آدمی کے لیے کچھ ٹھوس اقدامات ہی کرلیے جائیں ہر حکمران نے صرف عوام سے قربانیوںکا مطالبہ کیاہے جبکہ ان کااپنا لائف سٹائل خلیجی بادشاہوںسے بھی کہیں زیادہ ہے لگتاہے ہمارے جمہوری حکمران اندر سے ڈکٹیٹر ہی بنے ہوئے ہیں جبکہ شاید ان کو یہ بھی بتانے کی ضرورت ہے کہ دعوے کو حقیقت بنانے کیلئے کچھ نا گزیر اقدامات کرنا پڑتے ہیں کچھ بے رحم فیصلے بھی کرنا پڑتے ہیں ،کچھ قربانیاں بھی دینے کی ضرورت پڑتی ہے عوام کو حالات کے رحم و کرم پر چھوڑ دینے والی پالیسی زیادہ دیر تک نہیں چل سکتی۔ ہمارے وسائل کی کمی توہو سکتی ہے جوہر ِ قابل کی کوئی کمی نہیں۔ہمت ،استکامت اور عزم سے اس ملک میں ترقی و خوشحالی کیلئے بہت کچھ کیا جا سکتاہے ہم محنت کوشش اور جرأت کریں تو ایک نیا پاکستان تعمیرکیا جا سکتاہے ۔
پاکستان میںاعلیٰ درجہ کا فروٹ آم ،کنو،مالٹا ،آلو بخارا،خوبانی ، اخروٹ کپاس ، چاول اور دیگر اجناس نقد آور اجناس پیدا ہوتی ہیں سرجری کے آلات،گارمنٹس اور کھیلوں کیلئے اس ملک کی مصنوعات دنیا بھر میں مشہور ہیں اس ملک کے لوگ جفاکش اور محنتی ہیں اپنی ہمت اور خداداد صلاحیتوں سے جنگل کو منگل بنانے کی صلاحیت رکھتے ہیں اس کیلئے پر عزم،پرجوش پاکستانی اپنے وطن کو اقوام ِ عالم میں سربلند کرنے کیلئے کوششوں کا آغاز کریں خدامدد کرنے والاہے ۔ ہمت مرد،مدد ِ خداکی کہاوت صادق آئے گی انشاء اللہ اٹھیے ۔۔سوچئے مت کچھ کر کے دکھائیں۔ ہمارے ہم وطنوں میں سے اکثریت لوگ محرومیوں کا شکارہیں اسی لئے کہا جا سکتاہے ہم میں بیشتر کا بچپن اذیت ناک اورکربناک بیتا ہے لیکن اگر ہم نے تہیہ کرلیا۔ دل میں ٹھان لی توقدرت کا فیصلہ ہمارے حق میں ہوگا مایوسی کی کوئی بات نہیں عزم یہ کرناہے مقصدکو نہیں بھولنا۔اس کیلئے بھرپور جدوجہد۔انتھک محنت اور دن رات ایک کرکے غربت کے خلاف ہر حال میں جنگ جینی ہے تاکہ ہمارے بچوںکا مستقبل روشن ،درخشاں اور تابناک ہو سکے اللہ ہمارے حکمرانوں کا قبلہ دوست کردے تو درجنوں مسائل خود بخودحل ہو سکتے ہیں حکمرانوں کے پروٹوکول، اختیارات سے تجاوز،کرپشن، من مانی، ہٹ دھرمی، اقربا پروری سمیت نہ جانے کتنے معامالات ہیں جنہوںنے عوام کا جینا اجیرن بنارکھاہے اللہ اشرافیہ کے ساتھ ساتھ ہمارے حکمرانوں کو نیک ہدایت دے دے ان کے لیے دعا اس لیے کہ پاکستانی عوام بے بس اور معصوم ہیں۔ہمارے وسائل کی کمی توہو سکتی ہے جوہر ِ قابل کی کوئی کمی نہیں۔ہمت ،استکامت اور عزم سے اس ملک میں ترقی و خوشحالی کے لیے بہت کچھ کیا جا سکتاہے ،آئیے کچھ کرکے دکھائیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔


متعلقہ خبریں


مضامین
ایرانی حملے کے اثرات وجود بدھ 17 اپریل 2024
ایرانی حملے کے اثرات

دعائے آخرِ شب وجود بدھ 17 اپریل 2024
دعائے آخرِ شب

بھارت وادی میں غیر ریاستی باشندوں کو بسانے لگا وجود بدھ 17 اپریل 2024
بھارت وادی میں غیر ریاستی باشندوں کو بسانے لگا

عوامی خدمت کا انداز ؟ وجود منگل 16 اپریل 2024
عوامی خدمت کا انداز ؟

اسرائیل کی ریڑھ کی ہڈی ٹوٹ چکی ہے! وجود منگل 16 اپریل 2024
اسرائیل کی ریڑھ کی ہڈی ٹوٹ چکی ہے!

اشتہار

تجزیے
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

گرانی پر کنٹرول نومنتخب حکومت کا پہلا ہدف ہونا چاہئے! وجود جمعه 23 فروری 2024
گرانی پر کنٹرول نومنتخب حکومت کا پہلا ہدف ہونا چاہئے!

اشتہار

دین و تاریخ
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت وجود بدھ 13 مارچ 2024
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت

دین وعلم کا رشتہ وجود اتوار 18 فروری 2024
دین وعلم کا رشتہ

تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب وجود جمعرات 08 فروری 2024
تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی

بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک وجود بدھ 22 نومبر 2023
بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک

راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر