وجود

... loading ...

وجود

وزیراعظم کا 28 ارب روپے ریلیف پیکیج کا اعلان

هفته 28 مئی 2022 وزیراعظم کا 28 ارب روپے ریلیف پیکیج کا اعلان

وزیراعظم شہباز شریف نے پیٹرول اور ڈیزل کی قیمت میں اضافے کے پیش نظر ایک کروڑ چالیس لاکھ غریب گھرانوں کیلئے 28 ارب روپے کے نئے ریلیف پیکیج کا اعلان کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ آئی ایم ایف سے معاہدہ اور عوام کو مہنگائی کی چکی میں سابق حکومت نے پیسا ہم نے نہیں ،گزشتہ حکومت نے سیاسی فائدے کے لیے پیٹرول کی قیمتیں نہیں بڑھائیں، یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن پاکستان بھر میں آٹے کا 10کلو کا تھیلا 400 روپے فراہم کرے ،میثاق معیشت کیلئے تمام سیاسی جماعتوں سے مشاورت کا آغاز کررہا ہوں،ملک کو بہتری کے راستے پر گامزن کرنے کیلئے انتھک محنت درکار ہوگی، ملکر امانت اور دیانت کے ساتھ شبانہ روز محنت کرینگے اور کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کرینگے ، میں اور میری کابینہ اپنے ہر فیصلے کیلئے عوام کی عدالت میں جوابدہ ہونگے ،میرا پوری قوم خاص طورپر سیاسی مخالفین کیلئے پیغام ہے کہ آئیے ہم سب ملکر پاکستان کو ایک ایسا ملک بنا دیں جس میں اختلاف رائے کو دشمنی نہ سمجھا جائے ، جہاں تنقید کو حوصلہ سے بر داشت کیا جائے ،جہاں قومی خدمت ہی سیاست کا اصل معیار ہو ، درس گاہوں کی دروازے کھل جائیں ، نفرت گاہوں کے دربند ہو جائیں ، دوست ممالک کو ناراض کردیا گیا،دو طرفہ تعلقات کی بحالی کا آغاز کردیا ہے ،جنوبی ایشیا میں پائیدار امن کیلئے بھارت کی ذمہ داری ہے کہ 5 اگست کے یکطرفہ اقدامات کو ختم کرے، بھارت 5 اگست کے یکطرفہ اقدامات ختم کرے، ہمارے سامنے دہشتگردی اور بد امنی کی صورت میں ایک اور چیلنج موجود ہے یہ فتنہ بد قسمتی سے دوبارہ سر اٹھا رہا ہے ، صوبوں کے ساتھ ملکر نیشنل ایکشن پلان کی از سر نو بحالی شروع کر دی ہے، اپنے مذموم سیاست مقاصد کیلئے سفارتی خط کی نام نہاد سازش تک گھڑی گئی ، ایک خطرناک جھوٹ بولاگیا ،ایک شخص اپنے منفی سیاسی ایجنڈے کی خاطر قومی مفادات اور پاکستان کے سفارتی تعلقات کو نقصان پہنچا رہا ہے، اگر کوئی شخص یہ سمجھتا ہے کہ اس کا گھمنڈ اور ضد دستور پاکستان ا ور آئینی ادارو ں کی متفقہ رائے سے مقدم ہے تو یہ اس کی بہت بڑی بھول ہے ،پاکستان آئین کے مطابق چلے گا کسی ایک فرد کی ضد سے نہیں۔جمعہ کو پاکستان ٹیلی ویژن اور ریڈیو پر قوم سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے 11 اپریل کو منصب سنبھالنے کے بعد قوم سے اپنے پہلے خطاب میں کہا کہ چند دن پہلے آپ نے مجھے جس ذمہ داری کیلئے منتخب کیا وہ میرے لیے ایک اعزاز ہے، اس میں اللہ کا شکرادا کرتا ہوں۔انہوں نے کہا کہ اس مرحلے میں وزیراعظم کا منصب سنبھالنا کسی کڑے امتحان سے کم نہیں جب ملک گزشتہ پونے 4 سال کے تباہ کن اور سنگین حالات سے بچانا مقصود ہے۔انہوںنے کہاکہ مجھے یہ ذمہ داری مجھے میری ذمہ داری مسلم لیگ (ن) اور اتحادیوں کی طرف سے سونپی گئی ہے، میں اپنے قائد نواز شریف اور اتحادیوں کا تہہ دل سے مشکور ہوں۔وزیر اعظم نے کہاکہ پاکستان کے عوام نے مطالبہ کیا کہ اس نا اہل اور کرپٹ حکومت سے ان کی فوری طورپر جان چھڑائی جائے اپوزیشن کی تمام جماعتوں نے ملکر عوام کے مطالبے پر لبیک کہا اور آئین پاکستان کے تمام جمہوری تقاضے پورے کرتے ہوئے اس تبدیلی کویقینی بنایا ، پہلی بار دوازے کھولے گئے ، پھلانگے نہیں گئے ، یہ عوام پارلیمنٹ اور آئین کی فتح ہے ۔ انہوںنے کہاکہ ہم نے حکومت سنبھالی تو ہر شعبہ تباہی کی داستان سنا رہا تھا ، تین دہائیوں کی عوامی خدمت کے سفر کے دور ان ایسی تباہی میں نے پہلے کبھی نہیں دیکھی جو سابق حکومت اپنے پونے چار سال کی بد ترین حکمرانی کے بعد پیچھے چھوڑ گئی، یہی وجہ ہے کہ ہم نے پاکستان کو بچانے کا چیلنج قبول کیا حالانکہ یہ حقیقت ہمارے سامنے واضح تھی کہ اس تباہی سے نکلنے اور ملک کو بہتری کے راستے پر گامزن کر نے کیلئے انتھک محنت اور وقت درکار ہوگا ، جہاں گزشتہ دور میں ہونے والی تباہی اور بیان کرپشن کی انگنت داستاتیں موجود ہیں وہی فسادی ذہن میں معاشرتی تانابانا کو ادھوڑ کر رکھ دیا ہے ،ہماری سیاست کے رگ و ریشہ میں نفرت کا زہر بھر دیا گیا ،مادر وطن کی فضائیوں میں انتقام ، غصے اور بد تہذیبی کی آلودگی پھیلا دی گئی ، ماضی کے اس دور میں نفرت کی ایک پوری فصل بوئی گئی ۔ انہوںنے کہاکہ اپنے مذموم سیاست مقاصد کیلئے سفارتی خط کی نام نہاد سازش تک گھڑی گئی ، ایک خطرناک جھوٹ بولاگیا ، حالانکہ نیشنل سکیورٹی کونسل نے ایک نہیں دو بار پوری وضاحت کے ساتھ کہا کہ ایسی کوئی سازش نہیں ہوئی ۔ امریکہ میں ہمارے سفیر نے بھی سازش کی کہانی کو یکسر مسترد کر دیا ،اس کے باوجود ایک شخص مسلسل جھوٹ بول رہا ہے ، افسوس ناک امر یہ ہے کہ یہ شخص اپنے منفی سیاسی ایجنڈے کی خاطر قومی مفادات اور پاکستان کے سفارتی تعلقات کو نقصان پہنچا رہا ہے۔ انہوںنے کہاکہ اگر کوئی شخص یہ سمجھتا ہے کہ اس کا گھمنڈ اور ضد دستور پاکستان ا ور آئینی ادارو ں کی متفقہ رائے سے مقدم ہے تو یہ اس کی بہت بڑی بھول ہے کیونکہ پاکستان آئین کے مطابق چلے گا کسی ایک فرد کی ضد سے نہیں۔انہوںنے کہاکہ آپ کو یاد ہوگا جب وزیر اعظم محمد نواز شریف کے دور میں پاکستان نمایاں ترقی کررہا تھا اس ایک شخص نے ڈھونس ، دھمکی اور دھرنے کا ڈرامہ رچایا تھا وہ بھی ایسے وقت میں جب پاکستان کے عظیم دوست چین کے صدر شی جن پھنگ سی پیک کا تاریخی معاہدہ کر نے پاکستان تشریف لارہے تھے لیکن اس شخص کی ہٹ دھرمی اور دھرنے سے یہ اہم ترین معاہدہ تاریخ کا شکار ہوگیا، میں واضح کر دینا چاہتا ہوں کہ عوام کی جان ومال کا تحفظ یقینی بنانا حکومت کا فرض اولین ہے اور اس پر کوئی سمجھوتہ کیا ہے اور نہ کرینگے ، سابق حکومت جن حقائق پر جان بوجھ کر پردہ ڈال رہی ہے وہ حقائق آج انہیں یاد دلانا چاہتا ہوں ، آئی ایم ایف سے معاہدہ آپ نے کیا ہم نے نہیں ، ان کی سخت شرائط آپ نے مانیں ہم نے نہیں ،عوام کو مہنگائی کی چکی میں آپ نے پیسا ہم نے نہیں ، ملک کو اس معاشی دلدل میں آپ نے دھنسایا ہم نے نہیں ، ملک کو تاریخ کے بد ترین قرض کے نیچے آپ نے دفن کر دیا ، عالمی اداروں نے گواہی دی کہ ملکی تاریخ میں سب سے زیادہ کرپشن آپ کے دور میں ہوئی ، ملک میں لوڈشیڈنگ کے اندھیرے آپ واپس لائے اور آج معیشت کی سانس بند ہوئی ہے تو اس کے ذمہ دار بھی آپ ہیں ۔ انہوںنے کہاکہ میری خدمت آپ کے سامنے ہے ، آپ گواہ ہیں کہ ماضی میں بھی ہم نے مشکل حالات کا کامیابی سے سامنا کیا ، الحمد اللہ ہمارے سامنے صرف اور صرف ایک مقصد ہے کہ وطن عزیز پاکستان کو خوشحال اور ترقی یافتہ یعنی قائد کا پاکستان بنائیں ۔ انہوںنے کہاکہ ہم ہر مشکل فیصلہ کر نے کو تیار ہیں اور ہر ممکن وہ کام کرینگے جس سے قومی ترقی کا سفر تیزی سے آگے بڑھ سکے ، نا اہلی اور کرپشن کی سیاست کا ہمیشہ کیلئے خاتمہ ہوسکے ۔ انہوںنے کہاکہ ہم نے حکومت سنبھالی تو مہنگائی عروج پر تھی ، کاروبار ، رو ز گار ، معاشی سرگرمیاں ختم ہو کر رہ گئی تھیں ، ڈالر جو 2018میں 115روپے پر چھوڑ کر گئے تھے سابق حکومت کے پونے چار سال کے دوران ڈالر ایک سو نواسی روپے پر پہنچ گیا جس سے ایک طرف مہنگائی کی آگ مزید تیز ہوگئی تو دوسری جانب پاکستان پر قرض کا بوجھ بھی ناقابل بر داشت ہوگیا ، گزشتہ پونے چار سال میں پاکستان کے قرض میں بیس ہزار ارب روپے میں زیاد ہ کا اضافہ ہواجو 1947سے 2018تک 71سال میں اب تک کی تمام حکومتوں کی طرف سے لئے جانے والے مجموعی قرض کا اسی فیصد ہے ، رواں مالی سال وفاق کے بجٹ خسارے کا تخمینہ پانچ ہزار چھ سو ارب روپے ہے جو تاریخ کا بلند ترین خسارہ ہے ، نا اہل سابق حکومت نے اسی سال اتنا خسارہ کیا ہے جس کی ماضی میں کوئی مثال نہیں ملتی ، اس کے مقابلے میں آپ گواہ ہیں وزیر اعظم نوازشریف نے اپنے دور حکومت میں لئے گئے قرض سے عوام کو دس ہزار چار سو میگا واٹ بجلی مہیا کی ، سڑکوں کا جال بچھایا ، بہترین پبلک ٹرانسپورٹ دی ، کھربوں روپے کے ترقی اور خوشحالی کے منصوبے بنائے اور مہنگائی تاریخ کی کم ترین سطح پر لے کر آئے، جب ہم نے اب حکومت سنبھالی تو ملک میں سات ہزار پانچ سو میگا واٹ کے پاور پلانٹ بند پڑے تھے کیونکہ سابق حکومت نے مجرمانہ غفلت کامظاہرہ کرتے ہوئے نہ ایندھن کا بندوبست کیا اور نہ ہی بروقت بجلی کے کارخانے مرمت کرائے جس کی وجہ سے عوام مہنگائی بجلی اور گھنٹوں لوڈشیڈنگ کے عذاب میں مبتلا ہوئے ۔ انہوںنے کہاکہ ہم نے دل پر پتھر رکھ کر پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کیا ہے یہ فیصلہ ہمیں کیوں اور کن مشکل ترین معاشی حالات میں کرنا پڑا یہ سچائی آپ کے علم میں لانا بہت ضروری ہے ۔ انہوںنے کہاکہ دنیا میں پٹرول اور ڈیزل کی قیمتیں آسمان کو چھوڑ رہی ہیں ، تیل پیدا کر نے والے ملکوں سے لیکر ترقی یافتہ ممالک سمیت سب اس شدید معاشی صورتحال سے دو چار ہیں لیکن سابق حکومت نے اپنے سیاسی فائدے کیلئے سبسڈی کا اعلان کر دیا جس کی قومی خزانے میں کوئی گنجاش نہیں تھی ہم نے اپنے سیاسی مفاد کو قومی مفاد پر قربان کر نا قومی فرض جانا یونکہ یہ فیصلہ پاکستان کو معاشی دیوالیہ پن سے بچانے کیلئے نا گزیر تھا ، اس معاشی بحران سے پاکستان اور اس کے عوام کو سابقہ حکومت نے پھنسایا ہے۔ وزیر اعظم نے کہاکہ آجکل مشکل فیصلہ معیشت کو موجودہ بحران سے نکالنے کی طرف ایک اہم قدم ہے ۔انہوںنے کہاکہ غریب عوام کو پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافے کے بوجھ سے بچانے کیلئے 28ارب روپے ماہانہ سے نئے ریلیف پیکج کا آغازکررہے ہیں جس کے تحت فوری طورپر پاکستان کے ایک کڑور چالیس لاکھ غریب ترین گھرانوں کو دو ہزار روپے دیئے جارہے ہیں ، یہ گھرانے ساڑھے آٹھ کروڑ افراد پر مشتمل ہیں جو پاکستان کی کل آبادی کا ایک تہائی حصہ بنتے ہیں یہ اس مالی امداد کے علاوہ ہے جو بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت انہیں پہلے ہی دی جارہی ہے اور آئندہ مالی سال کیلئے اس ریلیف پیکج کو بجٹ میں شامل کیا جائیگا ۔ وزیر اعظم نے کہاکہ میں نے یوٹیلٹی سٹورز کارپوریشن کو ہدایت کی کہ پاکستان بھر میں دس کلو آٹے کا تھیلا 400روپے میں عوام کو فروخت کیا جائے ۔ انہوںنے کہاکہ داخلی محاذ کی طرح خارجی محاذ پر بھی گزشتہ پونے چار سال پاکستان کے قومی مفادات کیلئے انتہائی مہلک ثابت ہوئے ، ہر مشکل گھڑی میں ساتھ نبھانے والے ، ساتھ دینے والے ، پاکستان کے انتہائی قابل اعتماد دوست ممالک کو ناراض کر دیا گیا اب ہم نے ان غلطیوں کی اصلاح اور دوطرفہ تعلقات کی بحالی کا عمل شروع کر دیا ہے جو آپ کے سامنے ہے ۔انہوںنے کہاکہ ہم پاکستان کے اس اصولی موقف کا پوری قوت سے اعادہ کرتے ہیں کہ جنوبی ایشیاء میں پائیدار امن کیلئے بھارت کی ذمہ داری ہے کہ پانچ اگست 2019کے یکطرفہ اور غیر قانونی اقدامات کو ختم کرے تاکہ بامقصد بات چیت سے جموں و کشمیر سمیت تمام متنازعہ امور کو حل کر نے کی طرف ٹھوس پیشرفت ہو ۔ انہوںنے کہاکہ ہمارے سامنے دہشتگردی اور بد امنی کی صورت میں ایک اور چیلنج موجود ہے یہ فتنہ بد قسمتی سے دوبارہ سر اٹھا رہا ہے ، ہم نے صوبوں کے ساتھ ملکر نیشنل ایکشن پلان کی از سر نو بحالی شروع کر دی ہے ،یہ قومی مفادات سے ساتھ جڑے منصوبوں کو تیزی سے مکمل کر نے کیلئے بھی نہایت ضروری ہے ، گزشتہ پونے چار سال میں میڈیا اور اظہار رائے کی آزادیاں چھین لی گئی ، صحافیوں ، ناقدین اورسیاسی مخالفین کو سخت ترین سزائوں سے گزارا گیا ، پاکستان صحافت اور اظہار رائے کی آزادیوں کے عالمی انڈکس میں کئی درجے نیچے چلا گیا ، پاکستان کو صحافت کیلئے بد ترین ملک قرار دیتے ہوئے سابق وزیر اعظم کو آزادیاں چھینے والے آمروں میں شمار کیا گیا ، حکومت سنبھالتے ہی ہم نے سب سے پہلے سابق حکومت کے اس مجوزہ منصوبے پاکستان میڈیا ڈویلپمنٹ اتھارٹی کو ختم کر دیا جس کا مقصد میڈیا اور اظہار رائے کی آزادیاں چھینا تھا ۔ انہوںنے کہاکہ کوئی قوم اندرونی خلفشار پر قابو پائے بغیر ترقی نہیں کر سکتی ،قوم کی تقسیم اس راستے کی سب سے بڑی رکاوٹ اور اتحاد اور اتفاق اس کے اصول کا واحد ذریعہ ہے آ پ کی حکومت نے اس منزل کے حصول کیلئے سیاسی اورگروہی تقسیم سے بالا تر ہو کر عملی اقدامات اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے ۔ انہوںنے کہاکہ پونے چار سال قبل میں نے بطور قائد حزب اختلاف میثاق معیشت کی تجویز پیش کی تھی جسے حقارت سے نظر انداز کر دیا گیا ،یہ وقت کی آواز اور قومی ضرورت ہے کہ اس چارٹر پر اتفاق کیلئے تمام سیاسی جماعتوں کے ساتھ مشاورت کا آغاز کررہا ہوں تاکہ آئندہ کوئی بھی حکمران یا حکومت ذاتی سیاسی مفادات کیلئے قومی معیشت کے ساتھ کھلواڑ نہ کر سکے اور معاشی تسلسل کو یقینی بنایاجاسکے ۔ انہوںنے کہاکہ بلا شبہ مشکلات بے پناہ اور راستہ کانٹوں سے بھرا ہوا ہے لیکن ہمارابھروسہ اللہ تعالیٰ کی کریم ذات پر ہے جو خلوص نیت سے کام کر نے والوں کی محنت کو ہر گز رائیگاں نہیں فرماتا ہم اس مالک کی رحمتوں کے طلب گار ہیں ،ہم آپ سے عہد کرتے ہیں کہ ملکر امانت اور دیانت کے ساتھ شبانہ روز محنت کرینگے اور کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کرینگے ۔ انہوںنے کہاکہ میں اور میری کابینہ اپنے ہر فیصلے کیلئے آپ کی عدالت میں جوابدہ ہونگے اللہ تعالیٰ ہماری ان پر خلوص کاوشوں کو پذیرائی عطاء فرمائے ، میرا پوری قوم خاص طورپر سیاسی مخالفین کیلئے پیغام ہے کہ آئیے ہم سب ملکر پاکستان کو ایک ایسا ملک بنا دیں جس میں اختلاف رائے کو دشمنی نہ سمجھا جائے ، جہاں تنقید کو حوصلہ سے بر داشت کیا جائے ،جہاں قومی خدمت ہی سیاست کا اصل معیار ہو ، درس گاہوں کی دروازے کھل جائیں ، نفرت گاہوں کے دربند ہو جائیں ، جہاں عورتوں کے حقوق مقدم ، اقلیتوں کے حقوق محفوظ ہوں ، جہاں مزدور اور کسان خوشحال ہوں ، جہاں مہنگائی ، بے روز گاری کا خاتمہ ، رزق کی فراوانی اور آسانی ہو ، جہاں کا عدل باعث فخر ہو ، جہاں ظلم کا خاتمہ ہو جائے۔


متعلقہ خبریں


بھارت جھگڑالو پڑوسی ، اچھے ہمسائے کی طرح رہے، وزیراعظم وجود - پیر 22 ستمبر 2025

  اگر کوئی یہ سمجھتا ہے کہ کشمیر کا مسئلہ حل کیے بغیر پاک بھارت تعلقات استوار ہو سکتے ہیں تو وہ احمقوں کی جنت میں رہتا ہے، پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگوں پر اربوں ڈالر خرچ ہوئے جو عوام کی ترقی و فلاح پر خرچ ہونے چاہئیں غزہ میں ظلم و ستم جاری ہے، 64 ہزار فلسطینی شہید...

بھارت جھگڑالو پڑوسی ، اچھے ہمسائے کی طرح رہے، وزیراعظم

ایشیا کپ سپر 4 مرحلہ، بھارت نے پاکستان کو 6 وکٹوں سے ہرا دیا وجود - پیر 22 ستمبر 2025

پاکستان نے 5 وکٹوں پر 171 رنز بنائے، صاحبزادہ فرحان 58 رنز کیساتھ نمایاں رہے بھارت نے مقررہ 172 رنز کا ہدف 19.5 اوور میں چار وکٹوں کے نقصان پر حاصل کیا ایشیا کپ کے سپر فور مرحلے کے ہائی وولٹیج مقابلے بھارت نے پاکستان کو 6 وکٹوں سے شکست دیدی۔ بھارت نے مقررہ 172 رنز کا ہدف 19.5 ا...

ایشیا کپ سپر 4 مرحلہ، بھارت نے پاکستان کو 6 وکٹوں سے ہرا دیا

غزہ پر قیامت: اسرائیلی فوج کے حملوں میں شدت( 91 فلسطینی شہید) وجود - پیر 22 ستمبر 2025

دغموش خاندان کے گھر پر فضائی حملے میں 11 افراد جاں بحق ،70 افراد غزہ سٹی میں مارے گئے اسرائیل کی زمینی کارروائی اور بلند عمارتوں کو منہدم کرنے کی مہم تیز،6 لاکھ سے زائد شہری محصور اسرائیلی فوج نے غزہ سٹی اور دیگر علاقوں پر شدید حملے جاری رکھے، جن میں 91 فلسطینی شہید ہوگئے، جن م...

غزہ پر قیامت: اسرائیلی فوج کے حملوں میں شدت( 91 فلسطینی شہید)

پاکستان سے معاہدہ سعودیہ کی ایٹمی ڈھال ہے، عالمی میڈیا کی رپورٹ وجود - اتوار 21 ستمبر 2025

مشرق وسطیٰ کے کئی عرب ممالک اسرائیل سے بڑھتے ہوئے خطرات محسوس کر رہے ہیں،ریاض کے مالی وسائل اور پاکستان کی ایٹمی صلاحیتوں سے لیس بڑی فوجی طاقت ایک دوسرے کے ساتھ جڑ گئی ہے معاہدے کی تفصیلات محدود ہیں،اسرائیل قطر پر حالیہ حملوں کے بعد براہِ راست خطرہ بن چکا ہے، پاکستان کا سرکاری م...

پاکستان سے معاہدہ سعودیہ کی ایٹمی ڈھال ہے، عالمی میڈیا کی رپورٹ

سوشل میڈیا پر دولت کی نمائش کرنیوالے ایف بی آر کے ریڈار پر، کارروائی کا فیصلہ وجود - اتوار 21 ستمبر 2025

30 ستمبر تک انکم ٹیکس ریٹرن جمع کرانے والوں کی فہرست تیار ،اکتوبر سے کارروائیاں شروع ہوں گی مہنگی گاڑیوں، گھروں، کپڑوں اور جیولری کی نمائش کرنے والے نان فائلرز گرفت میں آئیں گے،ذرائع ایف بی آر نے نان فائلرز سوشل میڈیا انفلوئنسرز کے خلاف سخت اقدامات کا فیصلہ کر لیا۔ذرائع کے ...

سوشل میڈیا پر دولت کی نمائش کرنیوالے ایف بی آر کے ریڈار پر، کارروائی کا فیصلہ

جعفر ایکسپریس حملے کا ماسٹر مائنڈ دہشت گردافغانستان میں ہلاک وجود - اتوار 21 ستمبر 2025

دہشت گرد گل رحمان عرف استاد مرید فتنۃ الہندوستان( مجید بریگیڈ) کا ٹرینر اور آپریشنل کمانڈر تھا،ذرائع دہشتگرد افغانستان کے صوبے ہلمند میں17 ستمبر 2025 کو ہلاک ہوا، بھارتی اور سوشل میڈیا کی رپورٹ فتنۃ الہندوستان کا دہشتگرد گل رحمان عرف استاد مرید افغانستان میں پراسرار طور پر ہ...

جعفر ایکسپریس حملے کا ماسٹر مائنڈ دہشت گردافغانستان میں ہلاک

خطرے کی صورت میں سعودی عرب کی حفاظت کرینگے، وزیردفاع وجود - اتوار 21 ستمبر 2025

جس طرح نیٹو کا اتحاد ہے اس طرح ہمیں ایک ہونا چاہیے،سعودی سرزمین کی عزت ہماری ذمہ داری ہے اسرائیل کا جس طرح رویہ ہے تھریٹ ہیں اس میں کوئی شک نہیں، خواجہ آصف کی نجی ٹی وی سے خصوصی گفتگو وزیردفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ خطرے کی صورت میں اپنی سرزمین کی طرح سعودی عرب کی حفاظت کری...

خطرے کی صورت میں سعودی عرب کی حفاظت کرینگے، وزیردفاع

حکمران اپنی ناکامیوں کو تسلیم کریں اور نظام میں بہتری لائیں، حافظ نعیم وجود - اتوار 21 ستمبر 2025

صرف ریاست کی رٹ قائم کرنا نہیں بلکہ عوامی حقوق کا تحفظ بھی حکومتوں کی ذمہ داری ہے، امیر جماعت اسلامی ، نوجوانوں کو آگے بڑھنے کے مواقع فراہم کرنا ترقی کی کنجی ہے، کوئٹہ کی مقامی یونیورسٹی میں تقریب سے خطاب امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ حکمران اپنی ناکا...

حکمران اپنی ناکامیوں کو تسلیم کریں اور نظام میں بہتری لائیں، حافظ نعیم

پاکستان سعودی دفاعی معاہدہ، بھارت ،اسرائیل پریشان، خطے میں نئی ہلچل وجود - جمعه 19 ستمبر 2025

اپنی قومی سلامتی اور عالمی استحکام کے تناظر میں اس پیش رفت کے اثرات سے پہلے ہی آگاہ تھے اور معاہدے پر دستخط کی رپورٹس کا بغور جائزہ لے رہی ہے، بھارتی وزارت خارجہ کا سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر جاری بیان حکومت اپنی قومی سلامتی اور مفادات کے تحفظ کیلئے ہر ممکن اقدام کرے گی،پاک...

پاکستان سعودی دفاعی معاہدہ، بھارت ،اسرائیل پریشان، خطے میں نئی ہلچل

حلف کی پاسداری کرتے ہوئے جرأت مندانہ فیصلے کریں( عمران خان کا چیف جسٹس کو خط) وجود - جمعه 19 ستمبر 2025

  مجھ پر اور اہلیہ پر انصاف کے دروازے بند ہیں،772 دنوں سے قید تنہائی میں ہیں، 9×11 کے کمرے کو پنجرہ بنا دیا گیا ہے، ، یہ قید نہیں بلکہ سوچا سمجھا نفسیاتی تشدد ہے،بیٹوں سے فون پر بات کرنے کی اجازت دی جائے، پیٹرن انچیف ذوالفقاربھٹو کیس کی طرح 44 سال بعد نہیں بلکہ وقت پر ...

حلف کی پاسداری کرتے ہوئے جرأت مندانہ فیصلے کریں( عمران خان کا چیف جسٹس کو خط)

افغانستان میں دہشت گردوں کے 60 کیمپ پاکستان کیلئے خطرہ ہیں، وجود - جمعه 19 ستمبر 2025

افغانستان سے جنم لینے والی دہشت گردی پاکستان کی قومی سلامتی کیلئے سب سے سنگین خطرہ ہے، پاکستانی مندوب طالبان بین الاقوامی ذمہ داریاں پوری کریں، سلامتی کونسل میں افغانستان کی صورتحال پر بحث میں پاکستان کی شکایت اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب عاصم افتخار احمد نے کہا ہے ...

افغانستان میں دہشت گردوں کے 60 کیمپ پاکستان کیلئے خطرہ ہیں،

جسٹس بابر ستار کا فیصلہ معطل ! چیئرمین پی ٹی اے عہدے پر بحال وجود - جمعه 19 ستمبر 2025

اسلام آباد ہائیکورٹ کے ڈویژن بینچ نے میجر جنرل ریٹائرڈ حفیظ الرحمان کو عہدے پر بحال کردیا چیئرمین بطور ممبر پی ٹی اے تعینات نہیں ہوسکتے کیونکہ آسامی غلط مشتہر کی گئی تھی،وکیل کے دلائل اسلام آباد ہائی کورٹ نے چیٔرمین پی ٹی اے میجر جنرل (ر) حفیظ الرحمان کو عہدے سے ہٹانے کا ج...

جسٹس بابر ستار کا فیصلہ معطل ! چیئرمین پی ٹی اے عہدے پر بحال

مضامین
پاکستان سعودی عرب دفاعی اشتراک بھارت اور اسرائیل میں بے چینی وجود منگل 23 ستمبر 2025
پاکستان سعودی عرب دفاعی اشتراک بھارت اور اسرائیل میں بے چینی

بھارت خطے میں امن کو سبوتاژ کررہا ہے! وجود منگل 23 ستمبر 2025
بھارت خطے میں امن کو سبوتاژ کررہا ہے!

مودی کی انتہا پسند پالیسیوں سے بھارت میں دراڑ وجود پیر 22 ستمبر 2025
مودی کی انتہا پسند پالیسیوں سے بھارت میں دراڑ

معاہدہ اور رومانوی دنیا! وجود اتوار 21 ستمبر 2025
معاہدہ اور رومانوی دنیا!

پارلیمنٹ میں مودی کا جھوٹ وجود اتوار 21 ستمبر 2025
پارلیمنٹ میں مودی کا جھوٹ

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر