وجود

... loading ...

وجود

وزیراعظم کا 28 ارب روپے ریلیف پیکیج کا اعلان

هفته 28 مئی 2022 وزیراعظم کا 28 ارب روپے ریلیف پیکیج کا اعلان

وزیراعظم شہباز شریف نے پیٹرول اور ڈیزل کی قیمت میں اضافے کے پیش نظر ایک کروڑ چالیس لاکھ غریب گھرانوں کیلئے 28 ارب روپے کے نئے ریلیف پیکیج کا اعلان کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ آئی ایم ایف سے معاہدہ اور عوام کو مہنگائی کی چکی میں سابق حکومت نے پیسا ہم نے نہیں ،گزشتہ حکومت نے سیاسی فائدے کے لیے پیٹرول کی قیمتیں نہیں بڑھائیں، یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن پاکستان بھر میں آٹے کا 10کلو کا تھیلا 400 روپے فراہم کرے ،میثاق معیشت کیلئے تمام سیاسی جماعتوں سے مشاورت کا آغاز کررہا ہوں،ملک کو بہتری کے راستے پر گامزن کرنے کیلئے انتھک محنت درکار ہوگی، ملکر امانت اور دیانت کے ساتھ شبانہ روز محنت کرینگے اور کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کرینگے ، میں اور میری کابینہ اپنے ہر فیصلے کیلئے عوام کی عدالت میں جوابدہ ہونگے ،میرا پوری قوم خاص طورپر سیاسی مخالفین کیلئے پیغام ہے کہ آئیے ہم سب ملکر پاکستان کو ایک ایسا ملک بنا دیں جس میں اختلاف رائے کو دشمنی نہ سمجھا جائے ، جہاں تنقید کو حوصلہ سے بر داشت کیا جائے ،جہاں قومی خدمت ہی سیاست کا اصل معیار ہو ، درس گاہوں کی دروازے کھل جائیں ، نفرت گاہوں کے دربند ہو جائیں ، دوست ممالک کو ناراض کردیا گیا،دو طرفہ تعلقات کی بحالی کا آغاز کردیا ہے ،جنوبی ایشیا میں پائیدار امن کیلئے بھارت کی ذمہ داری ہے کہ 5 اگست کے یکطرفہ اقدامات کو ختم کرے، بھارت 5 اگست کے یکطرفہ اقدامات ختم کرے، ہمارے سامنے دہشتگردی اور بد امنی کی صورت میں ایک اور چیلنج موجود ہے یہ فتنہ بد قسمتی سے دوبارہ سر اٹھا رہا ہے ، صوبوں کے ساتھ ملکر نیشنل ایکشن پلان کی از سر نو بحالی شروع کر دی ہے، اپنے مذموم سیاست مقاصد کیلئے سفارتی خط کی نام نہاد سازش تک گھڑی گئی ، ایک خطرناک جھوٹ بولاگیا ،ایک شخص اپنے منفی سیاسی ایجنڈے کی خاطر قومی مفادات اور پاکستان کے سفارتی تعلقات کو نقصان پہنچا رہا ہے، اگر کوئی شخص یہ سمجھتا ہے کہ اس کا گھمنڈ اور ضد دستور پاکستان ا ور آئینی ادارو ں کی متفقہ رائے سے مقدم ہے تو یہ اس کی بہت بڑی بھول ہے ،پاکستان آئین کے مطابق چلے گا کسی ایک فرد کی ضد سے نہیں۔جمعہ کو پاکستان ٹیلی ویژن اور ریڈیو پر قوم سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے 11 اپریل کو منصب سنبھالنے کے بعد قوم سے اپنے پہلے خطاب میں کہا کہ چند دن پہلے آپ نے مجھے جس ذمہ داری کیلئے منتخب کیا وہ میرے لیے ایک اعزاز ہے، اس میں اللہ کا شکرادا کرتا ہوں۔انہوں نے کہا کہ اس مرحلے میں وزیراعظم کا منصب سنبھالنا کسی کڑے امتحان سے کم نہیں جب ملک گزشتہ پونے 4 سال کے تباہ کن اور سنگین حالات سے بچانا مقصود ہے۔انہوںنے کہاکہ مجھے یہ ذمہ داری مجھے میری ذمہ داری مسلم لیگ (ن) اور اتحادیوں کی طرف سے سونپی گئی ہے، میں اپنے قائد نواز شریف اور اتحادیوں کا تہہ دل سے مشکور ہوں۔وزیر اعظم نے کہاکہ پاکستان کے عوام نے مطالبہ کیا کہ اس نا اہل اور کرپٹ حکومت سے ان کی فوری طورپر جان چھڑائی جائے اپوزیشن کی تمام جماعتوں نے ملکر عوام کے مطالبے پر لبیک کہا اور آئین پاکستان کے تمام جمہوری تقاضے پورے کرتے ہوئے اس تبدیلی کویقینی بنایا ، پہلی بار دوازے کھولے گئے ، پھلانگے نہیں گئے ، یہ عوام پارلیمنٹ اور آئین کی فتح ہے ۔ انہوںنے کہاکہ ہم نے حکومت سنبھالی تو ہر شعبہ تباہی کی داستان سنا رہا تھا ، تین دہائیوں کی عوامی خدمت کے سفر کے دور ان ایسی تباہی میں نے پہلے کبھی نہیں دیکھی جو سابق حکومت اپنے پونے چار سال کی بد ترین حکمرانی کے بعد پیچھے چھوڑ گئی، یہی وجہ ہے کہ ہم نے پاکستان کو بچانے کا چیلنج قبول کیا حالانکہ یہ حقیقت ہمارے سامنے واضح تھی کہ اس تباہی سے نکلنے اور ملک کو بہتری کے راستے پر گامزن کر نے کیلئے انتھک محنت اور وقت درکار ہوگا ، جہاں گزشتہ دور میں ہونے والی تباہی اور بیان کرپشن کی انگنت داستاتیں موجود ہیں وہی فسادی ذہن میں معاشرتی تانابانا کو ادھوڑ کر رکھ دیا ہے ،ہماری سیاست کے رگ و ریشہ میں نفرت کا زہر بھر دیا گیا ،مادر وطن کی فضائیوں میں انتقام ، غصے اور بد تہذیبی کی آلودگی پھیلا دی گئی ، ماضی کے اس دور میں نفرت کی ایک پوری فصل بوئی گئی ۔ انہوںنے کہاکہ اپنے مذموم سیاست مقاصد کیلئے سفارتی خط کی نام نہاد سازش تک گھڑی گئی ، ایک خطرناک جھوٹ بولاگیا ، حالانکہ نیشنل سکیورٹی کونسل نے ایک نہیں دو بار پوری وضاحت کے ساتھ کہا کہ ایسی کوئی سازش نہیں ہوئی ۔ امریکہ میں ہمارے سفیر نے بھی سازش کی کہانی کو یکسر مسترد کر دیا ،اس کے باوجود ایک شخص مسلسل جھوٹ بول رہا ہے ، افسوس ناک امر یہ ہے کہ یہ شخص اپنے منفی سیاسی ایجنڈے کی خاطر قومی مفادات اور پاکستان کے سفارتی تعلقات کو نقصان پہنچا رہا ہے۔ انہوںنے کہاکہ اگر کوئی شخص یہ سمجھتا ہے کہ اس کا گھمنڈ اور ضد دستور پاکستان ا ور آئینی ادارو ں کی متفقہ رائے سے مقدم ہے تو یہ اس کی بہت بڑی بھول ہے کیونکہ پاکستان آئین کے مطابق چلے گا کسی ایک فرد کی ضد سے نہیں۔انہوںنے کہاکہ آپ کو یاد ہوگا جب وزیر اعظم محمد نواز شریف کے دور میں پاکستان نمایاں ترقی کررہا تھا اس ایک شخص نے ڈھونس ، دھمکی اور دھرنے کا ڈرامہ رچایا تھا وہ بھی ایسے وقت میں جب پاکستان کے عظیم دوست چین کے صدر شی جن پھنگ سی پیک کا تاریخی معاہدہ کر نے پاکستان تشریف لارہے تھے لیکن اس شخص کی ہٹ دھرمی اور دھرنے سے یہ اہم ترین معاہدہ تاریخ کا شکار ہوگیا، میں واضح کر دینا چاہتا ہوں کہ عوام کی جان ومال کا تحفظ یقینی بنانا حکومت کا فرض اولین ہے اور اس پر کوئی سمجھوتہ کیا ہے اور نہ کرینگے ، سابق حکومت جن حقائق پر جان بوجھ کر پردہ ڈال رہی ہے وہ حقائق آج انہیں یاد دلانا چاہتا ہوں ، آئی ایم ایف سے معاہدہ آپ نے کیا ہم نے نہیں ، ان کی سخت شرائط آپ نے مانیں ہم نے نہیں ،عوام کو مہنگائی کی چکی میں آپ نے پیسا ہم نے نہیں ، ملک کو اس معاشی دلدل میں آپ نے دھنسایا ہم نے نہیں ، ملک کو تاریخ کے بد ترین قرض کے نیچے آپ نے دفن کر دیا ، عالمی اداروں نے گواہی دی کہ ملکی تاریخ میں سب سے زیادہ کرپشن آپ کے دور میں ہوئی ، ملک میں لوڈشیڈنگ کے اندھیرے آپ واپس لائے اور آج معیشت کی سانس بند ہوئی ہے تو اس کے ذمہ دار بھی آپ ہیں ۔ انہوںنے کہاکہ میری خدمت آپ کے سامنے ہے ، آپ گواہ ہیں کہ ماضی میں بھی ہم نے مشکل حالات کا کامیابی سے سامنا کیا ، الحمد اللہ ہمارے سامنے صرف اور صرف ایک مقصد ہے کہ وطن عزیز پاکستان کو خوشحال اور ترقی یافتہ یعنی قائد کا پاکستان بنائیں ۔ انہوںنے کہاکہ ہم ہر مشکل فیصلہ کر نے کو تیار ہیں اور ہر ممکن وہ کام کرینگے جس سے قومی ترقی کا سفر تیزی سے آگے بڑھ سکے ، نا اہلی اور کرپشن کی سیاست کا ہمیشہ کیلئے خاتمہ ہوسکے ۔ انہوںنے کہاکہ ہم نے حکومت سنبھالی تو مہنگائی عروج پر تھی ، کاروبار ، رو ز گار ، معاشی سرگرمیاں ختم ہو کر رہ گئی تھیں ، ڈالر جو 2018میں 115روپے پر چھوڑ کر گئے تھے سابق حکومت کے پونے چار سال کے دوران ڈالر ایک سو نواسی روپے پر پہنچ گیا جس سے ایک طرف مہنگائی کی آگ مزید تیز ہوگئی تو دوسری جانب پاکستان پر قرض کا بوجھ بھی ناقابل بر داشت ہوگیا ، گزشتہ پونے چار سال میں پاکستان کے قرض میں بیس ہزار ارب روپے میں زیاد ہ کا اضافہ ہواجو 1947سے 2018تک 71سال میں اب تک کی تمام حکومتوں کی طرف سے لئے جانے والے مجموعی قرض کا اسی فیصد ہے ، رواں مالی سال وفاق کے بجٹ خسارے کا تخمینہ پانچ ہزار چھ سو ارب روپے ہے جو تاریخ کا بلند ترین خسارہ ہے ، نا اہل سابق حکومت نے اسی سال اتنا خسارہ کیا ہے جس کی ماضی میں کوئی مثال نہیں ملتی ، اس کے مقابلے میں آپ گواہ ہیں وزیر اعظم نوازشریف نے اپنے دور حکومت میں لئے گئے قرض سے عوام کو دس ہزار چار سو میگا واٹ بجلی مہیا کی ، سڑکوں کا جال بچھایا ، بہترین پبلک ٹرانسپورٹ دی ، کھربوں روپے کے ترقی اور خوشحالی کے منصوبے بنائے اور مہنگائی تاریخ کی کم ترین سطح پر لے کر آئے، جب ہم نے اب حکومت سنبھالی تو ملک میں سات ہزار پانچ سو میگا واٹ کے پاور پلانٹ بند پڑے تھے کیونکہ سابق حکومت نے مجرمانہ غفلت کامظاہرہ کرتے ہوئے نہ ایندھن کا بندوبست کیا اور نہ ہی بروقت بجلی کے کارخانے مرمت کرائے جس کی وجہ سے عوام مہنگائی بجلی اور گھنٹوں لوڈشیڈنگ کے عذاب میں مبتلا ہوئے ۔ انہوںنے کہاکہ ہم نے دل پر پتھر رکھ کر پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کیا ہے یہ فیصلہ ہمیں کیوں اور کن مشکل ترین معاشی حالات میں کرنا پڑا یہ سچائی آپ کے علم میں لانا بہت ضروری ہے ۔ انہوںنے کہاکہ دنیا میں پٹرول اور ڈیزل کی قیمتیں آسمان کو چھوڑ رہی ہیں ، تیل پیدا کر نے والے ملکوں سے لیکر ترقی یافتہ ممالک سمیت سب اس شدید معاشی صورتحال سے دو چار ہیں لیکن سابق حکومت نے اپنے سیاسی فائدے کیلئے سبسڈی کا اعلان کر دیا جس کی قومی خزانے میں کوئی گنجاش نہیں تھی ہم نے اپنے سیاسی مفاد کو قومی مفاد پر قربان کر نا قومی فرض جانا یونکہ یہ فیصلہ پاکستان کو معاشی دیوالیہ پن سے بچانے کیلئے نا گزیر تھا ، اس معاشی بحران سے پاکستان اور اس کے عوام کو سابقہ حکومت نے پھنسایا ہے۔ وزیر اعظم نے کہاکہ آجکل مشکل فیصلہ معیشت کو موجودہ بحران سے نکالنے کی طرف ایک اہم قدم ہے ۔انہوںنے کہاکہ غریب عوام کو پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافے کے بوجھ سے بچانے کیلئے 28ارب روپے ماہانہ سے نئے ریلیف پیکج کا آغازکررہے ہیں جس کے تحت فوری طورپر پاکستان کے ایک کڑور چالیس لاکھ غریب ترین گھرانوں کو دو ہزار روپے دیئے جارہے ہیں ، یہ گھرانے ساڑھے آٹھ کروڑ افراد پر مشتمل ہیں جو پاکستان کی کل آبادی کا ایک تہائی حصہ بنتے ہیں یہ اس مالی امداد کے علاوہ ہے جو بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت انہیں پہلے ہی دی جارہی ہے اور آئندہ مالی سال کیلئے اس ریلیف پیکج کو بجٹ میں شامل کیا جائیگا ۔ وزیر اعظم نے کہاکہ میں نے یوٹیلٹی سٹورز کارپوریشن کو ہدایت کی کہ پاکستان بھر میں دس کلو آٹے کا تھیلا 400روپے میں عوام کو فروخت کیا جائے ۔ انہوںنے کہاکہ داخلی محاذ کی طرح خارجی محاذ پر بھی گزشتہ پونے چار سال پاکستان کے قومی مفادات کیلئے انتہائی مہلک ثابت ہوئے ، ہر مشکل گھڑی میں ساتھ نبھانے والے ، ساتھ دینے والے ، پاکستان کے انتہائی قابل اعتماد دوست ممالک کو ناراض کر دیا گیا اب ہم نے ان غلطیوں کی اصلاح اور دوطرفہ تعلقات کی بحالی کا عمل شروع کر دیا ہے جو آپ کے سامنے ہے ۔انہوںنے کہاکہ ہم پاکستان کے اس اصولی موقف کا پوری قوت سے اعادہ کرتے ہیں کہ جنوبی ایشیاء میں پائیدار امن کیلئے بھارت کی ذمہ داری ہے کہ پانچ اگست 2019کے یکطرفہ اور غیر قانونی اقدامات کو ختم کرے تاکہ بامقصد بات چیت سے جموں و کشمیر سمیت تمام متنازعہ امور کو حل کر نے کی طرف ٹھوس پیشرفت ہو ۔ انہوںنے کہاکہ ہمارے سامنے دہشتگردی اور بد امنی کی صورت میں ایک اور چیلنج موجود ہے یہ فتنہ بد قسمتی سے دوبارہ سر اٹھا رہا ہے ، ہم نے صوبوں کے ساتھ ملکر نیشنل ایکشن پلان کی از سر نو بحالی شروع کر دی ہے ،یہ قومی مفادات سے ساتھ جڑے منصوبوں کو تیزی سے مکمل کر نے کیلئے بھی نہایت ضروری ہے ، گزشتہ پونے چار سال میں میڈیا اور اظہار رائے کی آزادیاں چھین لی گئی ، صحافیوں ، ناقدین اورسیاسی مخالفین کو سخت ترین سزائوں سے گزارا گیا ، پاکستان صحافت اور اظہار رائے کی آزادیوں کے عالمی انڈکس میں کئی درجے نیچے چلا گیا ، پاکستان کو صحافت کیلئے بد ترین ملک قرار دیتے ہوئے سابق وزیر اعظم کو آزادیاں چھینے والے آمروں میں شمار کیا گیا ، حکومت سنبھالتے ہی ہم نے سب سے پہلے سابق حکومت کے اس مجوزہ منصوبے پاکستان میڈیا ڈویلپمنٹ اتھارٹی کو ختم کر دیا جس کا مقصد میڈیا اور اظہار رائے کی آزادیاں چھینا تھا ۔ انہوںنے کہاکہ کوئی قوم اندرونی خلفشار پر قابو پائے بغیر ترقی نہیں کر سکتی ،قوم کی تقسیم اس راستے کی سب سے بڑی رکاوٹ اور اتحاد اور اتفاق اس کے اصول کا واحد ذریعہ ہے آ پ کی حکومت نے اس منزل کے حصول کیلئے سیاسی اورگروہی تقسیم سے بالا تر ہو کر عملی اقدامات اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے ۔ انہوںنے کہاکہ پونے چار سال قبل میں نے بطور قائد حزب اختلاف میثاق معیشت کی تجویز پیش کی تھی جسے حقارت سے نظر انداز کر دیا گیا ،یہ وقت کی آواز اور قومی ضرورت ہے کہ اس چارٹر پر اتفاق کیلئے تمام سیاسی جماعتوں کے ساتھ مشاورت کا آغاز کررہا ہوں تاکہ آئندہ کوئی بھی حکمران یا حکومت ذاتی سیاسی مفادات کیلئے قومی معیشت کے ساتھ کھلواڑ نہ کر سکے اور معاشی تسلسل کو یقینی بنایاجاسکے ۔ انہوںنے کہاکہ بلا شبہ مشکلات بے پناہ اور راستہ کانٹوں سے بھرا ہوا ہے لیکن ہمارابھروسہ اللہ تعالیٰ کی کریم ذات پر ہے جو خلوص نیت سے کام کر نے والوں کی محنت کو ہر گز رائیگاں نہیں فرماتا ہم اس مالک کی رحمتوں کے طلب گار ہیں ،ہم آپ سے عہد کرتے ہیں کہ ملکر امانت اور دیانت کے ساتھ شبانہ روز محنت کرینگے اور کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کرینگے ۔ انہوںنے کہاکہ میں اور میری کابینہ اپنے ہر فیصلے کیلئے آپ کی عدالت میں جوابدہ ہونگے اللہ تعالیٰ ہماری ان پر خلوص کاوشوں کو پذیرائی عطاء فرمائے ، میرا پوری قوم خاص طورپر سیاسی مخالفین کیلئے پیغام ہے کہ آئیے ہم سب ملکر پاکستان کو ایک ایسا ملک بنا دیں جس میں اختلاف رائے کو دشمنی نہ سمجھا جائے ، جہاں تنقید کو حوصلہ سے بر داشت کیا جائے ،جہاں قومی خدمت ہی سیاست کا اصل معیار ہو ، درس گاہوں کی دروازے کھل جائیں ، نفرت گاہوں کے دربند ہو جائیں ، جہاں عورتوں کے حقوق مقدم ، اقلیتوں کے حقوق محفوظ ہوں ، جہاں مزدور اور کسان خوشحال ہوں ، جہاں مہنگائی ، بے روز گاری کا خاتمہ ، رزق کی فراوانی اور آسانی ہو ، جہاں کا عدل باعث فخر ہو ، جہاں ظلم کا خاتمہ ہو جائے۔


متعلقہ خبریں


اسرائیل اور ایران کے ایک دوسرے پر شدید حملے جاری، ایران کی تباہ کن کارروائی کی تنبیہ وجود - پیر 16 جون 2025

  ایرانی حملوں میں 14اسرائیلی ہلاک ،200زخمی ، امدادی کارروائیاں جاری ہیں،ایران نے اسرائیل کے 6اسٹرٹیجک مقامات کو نشانہ بنایا، 61عمارتیں متاثر ہوئیں، جن میں 6 مکمل طور پر تباہ ہو گئیں مغربی تہران میں جوہری تنصیبات کے ارد گرد کی آبادیوں کے شہری اپنے گھربار چھوڑ دیں، اسرا...

اسرائیل اور ایران کے ایک دوسرے پر شدید حملے جاری، ایران کی تباہ کن کارروائی کی تنبیہ

ترقیاتی منصوبے واپس کریں ورنہ بجٹ کی حمایت نہیں کریں گے، مراد علی شاہ کا وفاق کو انتباہ وجود - پیر 16 جون 2025

  وفاقی فیصلے مخصوص مفادات کی بنیاد پر کیے گئے ، اقدام کے پیچھے زمینوں پر قبضہ کرنے والے مافیا یعنی ’چائنا کٹنگ مافیا‘کا ہاتھ ہے ، وفاقی حکومت سندھ کو سوتیلا نہ سمجھے ، اگر یہ رویہ جاری رکھا تو ہمیں اپنے حقوق لینا آتے ہیں وفاقی حکومت سندھ کے ساتھ نوآبادیاتی سلوک کی مرت...

ترقیاتی منصوبے واپس کریں ورنہ بجٹ کی حمایت نہیں کریں گے، مراد علی شاہ کا وفاق کو انتباہ

اسرائیل نے جنگ میں امریکا سے مدد مانگ لی وجود - پیر 16 جون 2025

اسرائیل نے ٹرمپ انتظامیہ سے جنگ میں شامل ہونے کی اپیل کی ہے فی الحال ٹرمپ انتظامیہ اس پر غورنہیں کررہی،امریکی اہل کار کی تصدیق اسرائیل نے ایران کے خلاف جنگ میں امریکا سے مدد مانگ لی، لیکن ٹرمپ انتظامیہ نے اب تک خود کو اسرائیلی کارروائی سے دور رکھا ہے۔ امریکی ویب سائٹ کی رپورٹ...

اسرائیل نے جنگ میں امریکا سے مدد مانگ لی

پی ٹی آئی کا حکومت کے خلاف مہم چلانے کا اعلان وجود - پیر 16 جون 2025

اڈیالہ جیل سے کال آتے ہی پورے ملک میں احتجاج ہوگا، پرامن رہیں گے فارم 47کی حکومت کے تمام اعدادوشمار جھوٹے ہیں،عالیہ حمزہ کی پریس کانفرنس تحریک انصاف پنجاب کی چیف آرگنائزر عالیہ حمزہ نے کہا ہے کہ حکومت کی کارکردگی کو عوام کے سامنے بے نقاب کرنے کیلئے بھرپور مہم چلائی جائے گی ،ج...

پی ٹی آئی کا حکومت کے خلاف مہم چلانے کا اعلان

ریاست تاجروں کو تحفظ ، سہولت اور عزت دے ،مولانا فضل الرحمان وجود - پیر 16 جون 2025

امن سے مراد انسانی حقوق کا تحفظ ہے،کراچی پاکستان کا معاشی حب ہے تاجر برادری ملکی تعمیر وترقی میں کلیدی کردار ادا کر رہی ہے ، سربراہ جے یو آئی جمعیت علماء اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ تاجر برادری ملکی تعمیر وترقی میں کلیدی کردار ادا کر رہی ہے ، ریاست تاجروں ...

ریاست تاجروں کو تحفظ ، سہولت اور عزت دے ،مولانا فضل الرحمان

ایران پر حملہ، پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کی مانیٹرنگ کمیٹی تشکیل وجود - پیر 16 جون 2025

وزیرخزانہ کی سربراہی میں کمیٹی ہفتہ وار اپنی سفارشات وزیراعظم کو پیش کرے گی کمیٹی معیشت پر تیل کی قیمتوں میں ردوبدل کے اثرات پر نظر رکھے گی، نوٹیفکیشن اسرائیل اور ایران کے ایک دوسرے پر فضائی حملوں سے بگڑتی ہوئی صورت حال کے پیش نظر وزیراعظم شہباز شریف نے پیٹرولیم مصنوعات کی قی...

ایران پر حملہ، پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کی مانیٹرنگ کمیٹی تشکیل

(ایران کے حملوں کا خوف)اسرائیلی فوجی اڈے، موساد کا ہیڈ کوارٹر خالی وجود - اتوار 15 جون 2025

اسرائیلی ایئرفورس کو مکمل آزادی، تہران میں تازہ حملہ، 2 ایرانی جنرلز، 3 جوہری سائنسدانوں ،20 بچوںسمیت 65 شہید،فردو، اصفہان میں جوہری تنصیبات کو معمولی نقصان ہوا، ایران دھماکوں کی آوازیں تل ابیب، یروشلم اور گش دان میں سنی گئیں( اسرائیلی میڈیا)اگر ایران نے میزائل حملے جاری رکھے ...

(ایران کے حملوں کا خوف)اسرائیلی فوجی اڈے، موساد کا ہیڈ کوارٹر خالی

(ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ)بھارت کی پاکستان کے خلاف سازشیں ناکام وجود - اتوار 15 جون 2025

بھارت کو ناکامی کا سامنا کرنا پڑا،نئی دہلی میں ڈس انفو لیب قائم ، اجلاس میں پاکستان کو رپورٹنگ پر رکھنے کا فیصلہ،چین، ترکی اور چاپان کی جانب سے پاکستان کی مکمل حمایت آپریشن بنیان مرصوص کے بعد بھارت کی پاکستان کو سفارتی سطح پر تنہا کرنے کیلئے بھرپور کوششیں، پاکستان کی سفارتی پوز...

(ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ)بھارت کی پاکستان کے خلاف سازشیں ناکام

16 جون سے عوام پرپیٹرول بم گرانے کی تیاریاں وجود - اتوار 15 جون 2025

  پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں 10 روپے فی لیٹر سے زائد اضافہ متوقع یکم جولائی سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بڑے اضافے کا امکان پٹرول اور ڈیزل کتنے مہنگے ہوں گے؟، 16 جون سے عوام پر پٹرول بم گرانے کی تیاریاں، یکم جولائی سے بھی پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بڑے اضاف...

16 جون سے عوام پرپیٹرول بم گرانے کی تیاریاں

مسئلہ کشمیر اور دہشت گردی کا کوئی فوجی حل نہیں (بلاول بھٹو) وجود - اتوار 15 جون 2025

کشمیر سمیت تمام مسائل کا حل مذاکرات اور سفارتکاری سے ممکن ہے، سربراہسفارتی وفد بھارت ہر بار مذاکرات اور بات چیت سے راہ فرار اختیار کرتا ہے، برسلز میںپریس کانفرنس پاکستان پیپلز پارٹی کیچیئرمین اورپاکستانی سفارتی وفد کے سربراہ بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ،مسئلہ کشمیر اور دہشت گردی ک...

مسئلہ کشمیر اور دہشت گردی کا کوئی فوجی حل نہیں (بلاول بھٹو)

پاکستان کیخلاف بھارت ، اسرائیل کا گٹھ جوڑ بے نقاب وجود - اتوار 15 جون 2025

نام نہاد بلوچستان اسٹڈیز پراجیکٹ سے دہلی اور تل ابیب کا شیطانی ایکا پکڑا گیا میر یار نامی بھارتی مہرہ پاکستان مخالف سازش کا حصہ ،بھارت کی آشیرباد سے مشیر مقرر پاکستان کے خلاف بھارت اور اسرائیل کا گٹھ جوڑ بے نقاب ہوگیا۔ اسرائیل سے منسلک MEMRI ویب سائٹ کی پاکستان کے خلاف گھناو...

پاکستان کیخلاف بھارت ، اسرائیل کا گٹھ جوڑ بے نقاب

سندھ بجٹ میں کراچی کیلیے نیا منصوبہ شامل نہیں وجود - هفته 14 جون 2025

8بڑے منصوبوں کیلیے 8 ارب 28 کروڑ روپے مختص کیے گئے ، جرأت رپورٹ پارک ، نہر خیام کی بحالی، اسپورٹس کمپلیکس ،کورنگی کازوے ، ملیر ندی ودیگر امور سندھ بجٹ میں کراچی کے 8 بڑے منصوبوں کے لئے 8 ارب 28 کروڑ روپے مختص، شہر قائد کو کوئی نیا منصوبہ نہیں مل سکا۔ جرات کی رپورٹ کے مطابق ک...

سندھ بجٹ میں کراچی کیلیے نیا منصوبہ شامل نہیں

مضامین
اسرائیل پاکستان کا سب سے بڑا دشمن وجود پیر 16 جون 2025
اسرائیل پاکستان کا سب سے بڑا دشمن

مودی کا زوال شروع ہو گیا وجود پیر 16 جون 2025
مودی کا زوال شروع ہو گیا

آگے آگے دیکھیے ہوتا ہے کیا! وجود اتوار 15 جون 2025
آگے آگے دیکھیے ہوتا ہے کیا!

بجٹ میں نظرانداز ہونے والے شعبے وجود اتوار 15 جون 2025
بجٹ میں نظرانداز ہونے والے شعبے

مودی کی عالمی دہشت گردی وجود اتوار 15 جون 2025
مودی کی عالمی دہشت گردی

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر