وجود

... loading ...

وجود

الیکٹڈ حکومت نامنظور،الیکشن کراؤ، حکومت ہٹانے کی سازش ہوئی یا مداخلت، عمران خان کا سوال

اتوار 17 اپریل 2022 الیکٹڈ حکومت نامنظور،الیکشن کراؤ، حکومت ہٹانے کی سازش ہوئی یا مداخلت،  عمران خان کا سوال

پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہاہے کہ میں آج اہم مسئلے پر بات کرنے یہاں آیا ہوں، وہ مسئلہ آپ کے مستقبل کا ہے ، تحریک انصاف کا نہیں بلکہ پاکستان کے مستقبل کا ہے،ملک کے خلاف بہت بڑے پیمانے پر بین الاقوامی سازش ہوئی، میں کسی ملک کے خلاف نہیں ہوں، نہ اینٹی امریکا ہوں، نہ اینٹی بھارت ، نہ اینٹی یورپ ہوں،دوستی سب سے چاہتا ہوں اور غلامی کسی کی نہیں چاہتا، میں دنیا میں انسانیت کے ساتھ ہوں،میری جان کو خطرہ ہے، میری جان ضروری نہیں، ملک کی آزادی ضروری ہے، پاکستان کے خلاف سازش، پاکستان کو غلام رکھنے کی سازش ہوئی ہے،ایک میر جعفر کو پاکستان کے اوپر مسلط کر دیا گیا ہے، میرجعفرغدار تھا جس نے انگریزوں کے ساتھ مل کر غداری کی، میر جعفر کی غداری کی وجہ سے بنگال انگریزوں کے پاس چلا گیا، سازش کے تحت ایک میرجعفر کو ہم پر مسلط کیا گیا۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے تحریک انصاف کے زیراہتمام باغ جناح میں جلسہ عام سے خطاب میں کیا ۔ پی ٹی آئی کے جلسے میں اسٹیج پر شاہ محمود قریشی، اسد عمر،فرخ حبیب، علی زیدی، بلال غفار،شیخ رشید، شوکت ترین، مزمل اسلم ، قاسم سوری، حلیم عادل شیخ ،خرم شیر زمان سمیت ارکان اسمبلی اورسابق وفاقی وزرا موجود تھے۔پی ٹی آئی کے سربراہ و سابق وزیراعظم عمران خان کے کہا کہ مسئلہ بچوں کے مستقبل کا ہے اسی لیے میں یہاں آیا ہوںمسئلہ تحریک انصاف کا نہیں پاکستان ہے۔ملک کے خلاف جو سازش ہوئی، سوچیں یہ سازش تھی یا مداخلت.قوم کو بتانا چاہتا ہوں کہ میں کسی ملک کے خلاف نہیں ہوں.میں دنیا میں صرف انسانیت کے ساتھ ہوں.میں کسی قوم کے خلاف بھی نہیں ہوں.غلامی کی زندگی کبھی تسلیم نہیں کرسکتا۔جان کو خطرہ ہے مگر میری جان آزادی سے زیادہ ضروری نہیں ہے۔سازش قوم کو غلام بنانے کے لیے ہے۔میر جعفر کو ہم پر مسلط کردیا گیا ہے۔میر جعفر نے انگریزوں کا ساتھ دے کر غداری کی تھی۔غداری نے بنگال کو انگریزوں کو حوالے کردیا۔ہھر غاصبوں نے زبردستی ٹیکس لگایا۔جب انگریز آیا تو بنگال سب سے امیر تھا مگر جب انگریز گئے تو بنگال سب سے غریب ہوگیا۔ڈیزل کی قیمتیں میں نے کم کی تھیں یہ بڑھانے جارہے ہیں۔تین چار ماہ پہلے پتہ چلا کہ امریکی سفارتخانے نے کچھ لوگوں سے ملاقاتیں کررہے ہیں۔کچھ مخصوص صحافی بھی امریکی سفارتخانے کے ملاقاتیوں میں شامل تھے۔کراچی والوں لگتا ہے یہ گرانڈ چھوٹا پڑھ گیا ہے۔پاکستان سفیر کو کہا اگر عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد کامیاب نہیں ہوئی تو پاکستان کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا۔اور تحریک کامیاب ہوئی تو پاکستان کو معاف کردیا جائے گا۔اس سے شرم ناک دھمکی کوئی ہوسکتی ہے۔انہوں نے کہا کہ بیس پچیس کروڑ جیب میں ڈالے تو ضمیر جاگ گئے۔قوم بتائو کہ یہ سازش تھی یا نہیں۔اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کو پتہ چلا تو انہوں نے اپنے حلف کی پاسداری کی۔میں وہ پاکستانی ہوں جس نے انصاف کے نام پر اپنی پارٹی کی بنیاد رکھی۔میں نے عدلیہ کی آزادی کی جنگ لڑی، مشرف نے مجھے جیل میں ڈالوادیا۔کبھی قانون نہیں توڑا، کبھی میرا نام میچ فکسنگ میں نہیں آیا۔کینسر اسپتال بنایا، دو یونیورسٹیز بنائیں۔مجھے صادق اور امین قرار دیا گیا۔آدھی رات کو عدالتیں کھولی گئیں۔سپریم کورٹ کم از کم خط کی تحقیقات کرالیتی۔میر جعفر تیار بیٹھا تھا جو جوتے پالش کرنے کا ماہر ہے۔چیری بلوسم کو حکم ملا کہ ڈو مور کرو۔ٹرمپ کو میں نے کہا کہ ہماری قربانیوں پر شکریہ ادا کرنا چاہیے تھا۔مجھے امریکا میں وہ عزت ملی جو کسی اور کو نہیں ملی۔انہوں نے کہاکہ بوٹ پالش کرنے والوں کی امریکا کیسے عزت کرسکتا ہے۔معزز ججز سے مودبانہ عرض ہے کہ جب سیاست دان فروخت ہورہے تھے، پارٹی اور آئین سے غداری کررہے تھے کیا عدالت کو اس وقت ازخود نوٹس نہیں لینا چاہیے تھا۔ضمیر فروشوں کو کبھی معاف نہیں کرنا۔پاکستان کے میر جعفر اور امپورٹڈ کو کبھی تسلیم نہیں کرسکتا۔قوم اس سازش کے خلاف گھروں سے باہر ہے۔عمران خان نے کہا کہ35 لاکھ لوگ ڈرون حملوں کا شکار ہوئے/شادی، اسکولوں پر ڈرون حملے ہوئے/مجھ سے امریکی انٹرویو میں بوچھا کیا اڈے دیں گے.میں نے انٹرویو میں کہا ایبسلوٹلی ناٹ.مشرف امریکا کی ایک دھمکی پر چاروں شانے چت ہوئیامریکا کی جنگ میں شامل ہوئے تو قبائلی علاقے تباہ ہوگئیپاکستان کے قبائلی علاقوں میں چار سو ڈرون حملے کیے گئے.وزیراعظم ملک کے باپ کی جگہ ہوتا ہے.22 کروڑ عوام میری ذمے داری تھی جنہیں میں کسی اور ملک کے لیے قربان نہیں کرسکتا.میں چیری بلاسم اور میر جعفر نہیں ہوں۔


متعلقہ خبریں


عالمی برادری پاکستان کے اندر بھارتی دہشت گردی کا نوٹس لے، صدر ، وزیراعظم وجود - جمعه 02 مئی 2025

  صدراور وزیراعظم کے درمیان ملاقات میں پہلگام حملے کے بعد بھارت کے ساتھ کشیدگی کے پیشِ نظر موجودہ سیکیورٹی صورتحال پر تبادلہ خیال، بھارت کے جارحانہ رویہ اور اشتعال انگیز بیانات پر گہری تشویش کا اظہار بھارتی رویے سے علاقائی امن و استحکام کو خطرہ ہے ، پاکستان اپنی علاقائ...

عالمی برادری پاکستان کے اندر بھارتی دہشت گردی کا نوٹس لے، صدر ، وزیراعظم

بھارت کی کسی بھی کارروائی کا منہ توڑ جواب دیں گے آرمی چیف وجود - جمعه 02 مئی 2025

  پاکستان خطے میں امن کا خواہاں ہے ، کوئی کسی بھی قسم کی غلط فہمی میں نہ رہے، بھارت کے کسی بھی مس ایڈونچر کا فوری اور بھرپور جواب دیں گے ، پاکستان علاقائی امن کا عزم کیے ہوئے ہے پاک فوج کے سربراہ جنرل عاصم منیر نے منگلا اسٹرائیک کور کی جنگی مشقوں کا معائنہ اور یمر اسٹر...

بھارت کی کسی بھی کارروائی کا منہ توڑ جواب دیں گے آرمی چیف

پہلگام فالس فلیگ آپریشن میں را ملوث نکلیں،خفیہ دستاویزات بے نقاب وجود - جمعه 02 مئی 2025

دستاویز پہلگام حملے میں بھارتی حکومت کے ملوث ہونے کا واضح ثبوت ہے ، رپورٹ دستاویز ثابت کرتی ہے پہلگام بھی پچھلے حملوں کی طرح فالس فلیگ آپریشن تھا، ماہرین پہلگام فالس فلیگ آپریشن میں بھارتی انٹیلی جنس ایجنسی ''را'' کا کردار بے نقاب ہوگیا، اہم دستاویز سوشل میڈیا ایپلی کیشن ٹی...

پہلگام فالس فلیگ آپریشن میں را ملوث نکلیں،خفیہ دستاویزات بے نقاب

190ملین پاؤنڈکیس ،سزا کیخلاف بانی کی اپیل اس سال لگنے کا امکان نہیں، رجسٹرار وجود - جمعه 02 مئی 2025

نیشنل جوڈیشل پالیسی میکنگ کمیٹی کے فیصلوں کے مطابق زیرِ التوا کیسز کو نمٹایا جائے گا اپیل پر پہلے پیپر بکس تیار ہوں گی، اس کے بعد اپیل اپنے نمبر پر لگائی جائے گی ، رپورٹ رجسٹرار آفس نے 190ملین پاؤنڈ کیس سے متعلق تحریری رپورٹ اسلام آباد ہائی کورٹ میں جمع کرا دی۔تحریری رپورٹ...

190ملین پاؤنڈکیس ،سزا کیخلاف بانی کی اپیل اس سال لگنے کا امکان نہیں، رجسٹرار

میں سمجھتا ہوں کہ ہم ججز انصاف نہیں کرتے ، جسٹس جمال مندوخیل وجود - جمعه 02 مئی 2025

تمام انسانوں کے حقوق برابر ہیں، کسی سے آپ زبردستی کام نہیں لے سکتے سوال ہے کہ کیا میں بحیثیت جج اپنا کام درست طریقے سے کر رہا ہوں؟ خطاب سپریم کورٹ کے جج جسٹس جمال مندوخیل نے کہاہے کہ میں سمجھتا ہوں کہ ہم ججز انصاف نہیں کرتے ، آپ حیران ہوں گے کہ میں کیا کہہ رہا ہوں؟ انصاف تو ا...

میں سمجھتا ہوں کہ ہم ججز انصاف نہیں کرتے ، جسٹس جمال مندوخیل

سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ کی پاکستان اور بھارت کے درمیان مصالحت کی پیشکش وجود - بدھ 30 اپریل 2025

  پیچیدہ مسائل بھی بامعنی اور تعمیری مذاکرات کے ذریعے پرامن طور پر حل کیے جا سکتے ہیں،یو این سیکریٹری کا مقبوضہ کشمیر واقعے کے بعد پاکستان، بھارت کے درمیان کشیدگی پر گہری تشویش کا اظہار دونوں ممالک کے درمیان تناؤ کم کرنے اور بات چیت کے دوبارہ آغاز کے لیے کسی بھی ایسی ک...

سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ کی پاکستان اور بھارت کے درمیان مصالحت کی پیشکش

دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کو جوابدہ ٹھہرایا جائے ،قونصلر جواد اجمل وجود - بدھ 30 اپریل 2025

  پاکستان نے کہا ہے کہ اس کے پاس جعفر ایکسپریس مسافر ٹرین پر حملے کے بارے میں قابل اعتماد شواہد موجود ہیں جس میں کم از کم 30 بے گناہ پاکستانی شہری شہید ہوئے اور درجنوں کو یرغمال بنایا گیا ۔ یہ حملہ اس کے علاقائی حریفوں کی بیرونی معاونت سے کیا گیا تھا۔اقوام متحدہ میں دہشت ...

دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کو جوابدہ ٹھہرایا جائے ،قونصلر جواد اجمل

تنازع زدہ علاقوں کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے یکساں نقطہ نظر اپنایا جائے وجود - بدھ 30 اپریل 2025

دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کو جوابدہ ٹھہرایا جائے ،قونصلر جواد اجمل پاکستان نے کہا ہے کہ اس کے پاس جعفر ایکسپریس مسافر ٹرین پر حملے کے بارے میں قابل اعتماد شواہد موجود ہیں جس میں کم از کم 30 بے گناہ پاکستانی شہری شہید ہوئے اور درجنوں کو یرغمال بنایا گیا ۔ یہ حملہ اس کے علاق...

تنازع زدہ علاقوں کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے یکساں نقطہ نظر اپنایا جائے

جعفر ایکسپریس حملے میں بیرونی معاونت کے ٹھوس شواہد ہیں،پاکستان وجود - بدھ 30 اپریل 2025

تنازع زدہ علاقوں کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے یکساں نقطہ نظر اپنایا جائے دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کو جوابدہ ٹھہرایا جائے ،قونصلر جواد اجمل پاکستان نے کہا ہے کہ اس کے پاس جعفر ایکسپریس مسافر ٹرین پر حملے کے بارے میں قابل اعتماد شواہد موجود ہیں جس میں کم از کم 30 بے گنا...

جعفر ایکسپریس حملے میں بیرونی معاونت کے ٹھوس شواہد ہیں،پاکستان

دو دہائیوں کی نسبت آج کی ڈیجیٹل دنیا یکسر تبدیل ہو چکی ، وزیراعظم وجود - بدھ 30 اپریل 2025

زراعت، صنعت، برآمدات اور دیگر شعبوں میں آئی ٹی اور اے آئی سے استفادہ کیا جا رہا ہے 11 ممالک کے آئی ٹی ماہرین کے وفود کو پاکستان آنے پر خوش آمدید کہتے ہیں، شہباز شریف وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کہ ٹیکنالوجی کے شعبے میں تیزی سے تبدیلی آئی ہے ، دو دہائیوں کی نسبت آ...

دو دہائیوں کی نسبت آج کی ڈیجیٹل دنیا یکسر تبدیل ہو چکی ، وزیراعظم

عوامی احتجاج کے آگے حکومت ڈھیر، متنازع کینال منصوبہ ختم وجود - منگل 29 اپریل 2025

  8 رکنی کونسل کے ارکان میں چاروں صوبائی وزرائے اعلیٰ، وفاقی وزرا اسحٰق ڈار، خواجہ آصف اور امیر مقام شامل ، کونسل کے اجلاس میں 25 افراد نے خصوصی دعوت پر شرکت کی حکومت نے اتفاق رائے سے نہروں کا منصوبہ واپس لے لیا اور اسے ختم کرنے کا اعلان کیا، نہروں کی تعمیر کے مسئلے پر...

عوامی احتجاج کے آگے حکومت ڈھیر، متنازع کینال منصوبہ ختم

دو تین روز میں جنگ چھڑ نے کا خدشہ موجود ہے ،وزیر دفاع وجود - منگل 29 اپریل 2025

  دونوں ممالک کی سرحدوں پر فوج کھڑی ہے ، خطرہ موجود ہے ، ایسی صورتحال پیدا ہو تو ہم اس کے لیے بھی سو فیصد تیار ہیں، ہم پر جنگ مسلط کی گئی تو بھرپور جواب دیں گے ، تینوں مسلح افواج ملک کے دفاع کے لیے تیار کھڑی ہیں پہلگام واقعے پر تحقیقات کی پیشکش پر بھارت کا کوئی جواب نہ...

دو تین روز میں جنگ چھڑ نے کا خدشہ موجود ہے ،وزیر دفاع

مضامین
سندھ طاس معاہدہ کی معطلی وجود جمعه 02 مئی 2025
سندھ طاس معاہدہ کی معطلی

دنیا کی سب سے زیادہ وحشت ناک چیز بھوک ہے وجود جمعه 02 مئی 2025
دنیا کی سب سے زیادہ وحشت ناک چیز بھوک ہے

بھارت کیا چاہتا ہے؟؟ وجود جمعرات 01 مئی 2025
بھارت کیا چاہتا ہے؟؟

انڈیا کھلے معاہدوں خلاف ورزی کا مرتکب وجود جمعرات 01 مئی 2025
انڈیا کھلے معاہدوں خلاف ورزی کا مرتکب

پاکستان میں بھارتی دہشت گردی وجود جمعرات 01 مئی 2025
پاکستان میں بھارتی دہشت گردی

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر