وجود

... loading ...

وجود

ن لیگ،پیپلز پارٹی میں موجودہ حکومت سے چھٹکارے کیلئے اکٹھے چلنے پر اتفاق

هفته 05 فروری 2022 ن لیگ،پیپلز پارٹی میں موجودہ حکومت سے چھٹکارے کیلئے اکٹھے چلنے پر اتفاق

پاکستان مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی کی قیادت نے موجودہ حکومت سے چھٹکارے کیلئے اکٹھے چلنے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ عمران خان کو ہٹانے کے لئے ہر قدم اٹھانے کے لئے تیار ہیں ، ہم ماضی کے اختلافات کے باوجود ایک بڑے مقصد کے لئے اکٹھے ہوئے ہیں،اگر سیاسی جماعتوں نے اپنا کردار ادا نہ کیا تو قوم ہمیں معاف نہیں کر ے گی، جہاں تک قومی مفاد اور عوام کے مطالبے کی بات ہے تو پیپلز پارٹی او ر(ن)لیگ ایک پیج پر ہیں کہ عمران خان کو جانا چاہیے ،عوام کا اس حکومت سے اعتماد اٹھ چکا ہے اب پارلیمان کا اعتماد بھی اٹھنا چاہیے ،اتفاق پایا ہے کہ اس حکومت سے ملک کو چھٹکارا دلانے کے لئے اورعوام کے دکھوں کو ختم کرنے کے لئے غربت بیروگاری اورمہنگائی سے بچانے کے لئے تمام آئینی قانون اور سیاسی آپشنز کو بلا تاخیر استعمال کرنا ہوگا۔ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر و قائد حزب اختلاف شہباز شریف کی جانب سے سابق صدر مملکت آصف علی زرداری اور پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی اعزاز میں اپنی رہائشگاہ پر ظہرانہ دیا گیا ۔ آصف زرداری اور بلاول بھٹو کی آمد پر شہباز شریف نے پارٹی رہنماؤں کے ہمراہ استقبال کیا ۔ ملاقات میں مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز ، پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف حمزہ شہباز ، مرکزی رہنما خواجہ سعد رفیق ، مرکزی سیکرٹری اطلاعات مریم اورنگزیب ، پیپلز پارٹی وسطی پنجاب کے جنرل سیکرٹری سید حسن مرتضیٰ اور رخسانہ بنگش بھی موجود تھیں ۔ملاقات میں ملک کے موجودہ حالات سمیت مجموعی صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا ۔ پیپلز پارٹی کی جانب سے 27فروری کو اعلان کردہ لانگ مارچ کے حوالے سے آگاہ کیا گیا ۔ ملاقات میں حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد اور اس سے متعلقہ مختلف تجاویز پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا ۔ ذرائع کے مطابق شہباز شریف نے پیپلز پارٹی کی قیادت کو آگاہ کیا کہ وہ اس سلسلہ میں پارٹی قائد نواز شریف کو اعتماد میں لیں گے اور جلد پارٹی کی سنٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس بلا کر زیر بحث آنے والی تمام تجاویز کو اس میں رکھا جائے گا جس کے بعدانہیں حتمی شکل دے کر پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ کے پلیٹ فارم پر لے جایا جائے گا۔ رہنماؤں نے اتفاق کیا کہ ہمارا مقصد بہت بڑا ہے اس لئے ہمیں اپنے سیاسی اختلافات کو پس پشت ڈال ک آگے بڑھیں گے ۔ ملاقات کے بعد شہباز شریف نے بلاول بھٹو، مریم نواز اور دیگر کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں آصف علی زرداری اور بلاول بھٹو کو اپنی طرف سے اور اپنے ساتھیوں کی طرف سے دل کی گہرائیوں سے خوش آمدید کہتا ہوں اور ہم نے ملک کے مجموعی حالات پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ آج یوم کشمیر بھی ہے اور پورے ملک میں کشمیری بہنوں بھائیوں کے حق میں ریلیاںنکالی جارہی ہیں ۔ پانچ اگست 2019ء کو مودی سرکار نے ظلم کا بازار مزید گرم کیا اور ظلم اور زیادتی کی انتہا کر دی ، ستر سال سے زائد گزر چکے ہیں کشمیر کی وادی ہزاروں شہداء کے خون سے سرخ ہو چکی ہے ،بد قسمتی سے موجودہ حکومت نے نہ صرف اس غاصبانہ اقدام جو مودی نے اٹھایا اس پر پر اسرار خاموشی اختیار کی بلکہ کشمیر کاز کو آگے بڑھانے میں بھی بری طرح ناکام رہی ،حکومت اس معاملے پر او آئی سی سے کشمیر پر اپنے موقف کی توثیق نہیں لے سکی ، گزشتہ دنوں میں جب اسلام آباد میں وزرائے خارجہ کا اجلاس ہوا تو وہاں فلسطین کی بات توکی گئی لیکنکشمیر کی بات نہیں کی گئی ، کشمیریوں کا دل پاکستان کے ساتھ دھڑکتا ہے او رہم انہیں یقین دلانا چاہے ہیں کہ انہیںحق خود ارادیت ملنے تک پاکستان کا بچہ بچہ آپ کے ساتھ کھڑا ہے اور کھڑا رہے گا ،ہر لحاظ سفارتی سیاسی اور اخلاقی سپورٹ پہلے سے بھی زیادہ کشمیریوں کے ساتھ ہے ،انشااللہ آخری دم تک کشمیریوں کے ساتھ کھڑے رہیں گے۔ انہوںنے کہا کہ حالیہ دنوںمیں دہشتگردی نے پھر سر اٹھایا ہے اور لاہور اسلام آباد پشاور بلوچستان میں پے درپے دہشتگردی کے حملے ہوئے ہیں ،خونخوار وں اوردہشتگرد وں کو جہنم رسید کرنے کے لئے ہماری افواج کے افسران اور جوانوںنے ہمیشہ کی طرح جام شہادت نوش کیا ہے ۔ یہ بات ذہن میں رہنی چاہیے کہ جب پیپلز پارٹی کا زمانہ تھا تو اس وقت ضرب مومن کا آغا ہوا ،جب نواز شریف کا دور آیا تو ضرب عضب اور رد الفساد کے آپریشن ہوئے اور اس ملک کے اندر دہشتگردی کا تقریباً خاتمہ ہو چکات ھا لیکن بد قسمتی ہے کہ ساڑھے تین سال میں موجودہ حکومت کو یہ توفیق نہیں ہوئی کہ وہ نیشنل ایکشن پلان جو ان کی حکومت سے پہلے ترتیب دیا گیا تھا اس پر پیشرفت کرتی بلکہ اسے سرد خانے میں ڈال دیا ،جس طرح حکومت نے باقی زندگی کے ہر شعبے میں ناکامی اور تباہی مچائی ہے ویسے ہی دہشتگردی کے حوالے سے ان کا رویہ اورکارکردگی پوری قوم کے سامنے ہے ۔انہوں نے کہا کہ آج بیروزگاری غربت اور مہنگائی نے ہر جگہ ڈیرے ڈال رکھے ہیں او ریہ میں نہیں دنیا کے سروے کہہ رہے ہیں کہ پاکستان اس وقت دنیا میں تیسرا مہنگا ترین ملک ہے ،غریب آدمی ایک وقت کی روٹی کو ترس گیاہے ، ان پر زندگی تنگ ہے اور بیمار ماں کے لئے بچوںکے لئے دوائی حاصل کرنا محال ہو چکا ہے ٍ،بیوہ اور یتیم کے سر پر کوئی دست شفقت رکھنے والا نہیں ،ملک میں غربت اور بیروزگاری نے تباہی مچا دی ہے ،آج لوگ ہاتھ آسمان کی طرف کر کے دیکھتے ہیں کہ کب پاکستان کی ناکام ترین ،کرپٹ نا اہل او رنا تجربہ کار حکومت سے سے جان چھوٹے گی ،جودن رات جھوٹ بولتے ہیں یوٹرن مارتے ہیں دھوکہ دیتے ہیں ان کا سارا زور مخالفین کے اوپر ہے ،ان کی ساری قوت مخالفین کو گالیاں دینے اور انہیں عوام کے سامنے برا بھلا کہنے میں لگتی ہے ، اگریہ اس توانائی اور وقت کا آدھا حصہ بھی ملک کی خدمت کے لئے وقف کرتے تو ملک آج تباہی کا شکار نہ ہوتا ۔ انہوں نے کہا کہ ِملک میں تباہی کا جو منظر ہے چوہتر سال میں کسی آنکھ نے وہ منظر پہلے کبھی نہیں دیکھا ۔ پاکستان کی آج جو صورت گری ہے جو معاشی تباہی ہے ،مزید قرضے لئے گئے ہیں ،پاکستان کے بچے بچے کو ان قرصوں میں جکڑ دیا گیا ہے اور حکمرانوں سے کوئی اوربات سننے کو نہیں ملتی ، موصوف اب چین تشریف لے گئے ہیں اور سنا ہے کہ وہاںسے بھی قرضے لینے ہیں۔نواز شریف کے دور میں بھی قرضے لئے گئے مگر جو کچھ ترقی کے حوالے سے خوشحالی کے حوالے سے کیا گیا وہ سب کے سامنے ہے،پی ٹی آئی کے عمران نیازی کے در میں قرضے لینے کی انتہا ہوگئی ہے اور کھربوں روپے کے قرضے لینے کی کوئی نظیر نہیں ملتی لیکن ایک نئی اینٹ دیکھنے کو نہیں ملتی ، یہ صرف یہ کر رہے ہیں کہ نواز شریف کے بنائے ہوئے منصوبوں پر دن رات تختیاں لگا رہے ہیںاو رانہیں اس پرکوئی شرم نہیں آتی بلکہ ڈھٹائی کے ساتھ اس کام کو سر انجام دے رہے ہیں۔شہباز شریف نے کہا کہ ہر پاٹی کا اپنا منشور اور ایجنڈا ہوتا ہے لیکن ہم نے ملک کو درپیش ہر مسئلے کے حوالے سے تفصیلی گفتگو کی ہے ۔ آج عوام جس بد ترین صورتحال سے دوچار ہیں اس صور تحال کو بھی سامنے رکھ کر گفتگو کی گئی ہے ،عوام کی منشاء ان کے ماتھے پر لکھی ہے اورکوئی سوال کرنے کی ضرورت نہیں ہے ، کوئی سوال کرنے سے پہلے عوام ٹھوک کر جواب دیتے ہیں کہ کب حکومت سے جان چھڑائیں گے۔ انہوںنے کہا کہ بطور سیاسی جماعتوں اور سیاستدان کے اپنا ذمہ دارانہ کردار ادا نہ کیا تو پھر نہ صرف موجودہ نسل بلکہ آنے والی نسلیں بھی ہمیں معاف نہیں کریں گی ۔انہوں نے کہا کہ ملاقات میں تمام حوالے سے تفصیل سے گفتگو کی ہے، ہر سیاسی جماعت کی اپنی اپنی سوچ ہے لیکن موجودہ حالات میں جو شدید بحران ہیں اس میں ہم اکٹھے نہ ہو ئے ہم آہنگی پیدا نہ کی ایک ایجنڈا پر اتفاق نہ کیا تو قوم ہمیں کبھی معاف نہیں کر ے گی ۔انہوں نے کہا کہ اتفاق پایا ہے کہ اس حکومت سے ملک کو چھٹکارا دلانے کے لئے اورعوام کے دکھوں کو ختم کرنے کے لئے غربت بیروگاری اورمہنگائی سے بچانے کے لئے تمام آئینی قانون اور سیاسی آپشنز کو بلا تاخیر استعمال کرنا ہوگا ۔ یقینا پیپلز پارٹی اس حوالے واضح ہے ،ہماری جماعت میں کچھ رائے ہیںلیکن نواز شرف کی لیڈر میںیکسوئی ہے ۔ آج ہم نے طے کیا ہے اگلے چند روز میں پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی میں مشاورت کر کے اس کو پی ڈی ایم میں لے کر جائیں گے اوروہاںمشاورت کے ساتھ اجازت کے ساتھ فی الفور اکٹھا کرنے کا اعلان کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ اچھا وت آئے گا اور سب اپنی اپنی سیاست کریں گے لیکن اس وقت ایک نقطے پر اکٹھے ہونا چاہیے کہ ملک کو تباہی سے بچانااہے اور اس حکومت سے چھٹکارا حاصل کرنا ہوگا۔شہبا ز شریف نے مزید کہا کہ ملاقات میں لانگ مارچ ، عدم اعتماد سمیت تمام معاملات پر بات ہوئی ہے،پیپلز پارٹی نے لانگ مارچ کا اعلان کیا ہے دوسری جانب پی ڈی ایم نے بھی اعلان کر رکھا ہے اور کوشش ہے کہ اس میں ہم آہنگی اور کواردی نیشن پید اکر سکیں ، اس حوالے سے دو تین مثبت رائے سامنے آئی ہیں ، پیپلز پارٹی نے نرمی دکھائی ہے ، ہم مشاورت کے ساتھ اسے شریف اور پی ڈی ایم میں لے کر جائیں گے اور مثبت بات سامنے آئے گی ۔انہوں نے کہا کہ تحریک عدم اعتمادآئینی وقانونی حق ہے اور اسے ملک کے وسیع تر مفاد میں بڑی سنجیدگی کے ساتھ زیر بحث لایا گیا ہے ،اس حکومت نے ملک کی جو تباہی کر دی ہے اس آپشن کو بہت سنجیدگی کے ساتھ لیں گے اور اگلے چند دنوںمیںمسلم لیگ (ن)اور پی ڈی ایم کی میٹنگ ہو گی جس میں یہ زیر بحث آئے گا۔انہوں نے کہا کہ عدم اعتماد کے حوالے سے پیپلز پارٹی واضح تھی لیکن ہمارے جماعت میں ایک سے زیادہ رائے تھی لیکن کافی اتفاق رائے ہوا ہے اور نواز شریف سے کہیں گے کہ وہ سنٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس بلائیں اس کے بعد اسے پی ڈی ایم میں لے جائیں گے اورپی ڈی ایم سے مشاورت کے بعد اعلان کریں گے۔انہوںنے کسی طرف سے سگنل ملنے کے حوالے سے سوال کے جواب میں کہا کہ آپ سگنلزکی بات کر رہے ہیں کیا ہم ساڑھے تین سال سے سگنلزپر چل رہے ہیں ، حکومت جو ملک کو تباہی کی طرف لے کر جارہی ہے ، اس سے پہلے اس طرح کی معاشی ابتری دیکھی ہے ، آج بچوں سے ان کا دودھ چھن گیا ہے ، عوام سے ایک وقت کی روٹی چھن گئی ہے ، اس کے بعد بھی کن سگنلز کی بات کر رہے ہیں ۔بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ظہرانے پر مدعو کرنے پر مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف اور دیگر رہنمائوں کے شکر گزار ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے اپنے جماعت میں تفصیل سے مشاورت کے بعد اپنے سیاسی فیصلے کئے تھے ، ہم نے سنٹرل ایگزیکٹو کمیٹی میں مشاورت کے بعد اپنے فیصلے کئے ۔بجٹ اجلاس کے بعد پہلی باضابطہ ملاقات ہے ۔انہوں نے کہا کہ ہر جماعت کی اپنی سوچ اور منصوبہ بندی ہے ، ہماری جو سوچ اور منصوبہ بندی ہے ہم نے وہ مسلم لیگ (ن) کی قیادت کے سامنے رکھ دی ہے اور تفصیلی بات چیت ہوئی ہے اور (ن)لیگ اور ان کے اتحادیوں نے اپنے جو منصوبے بنائے ہیں وہ بھی بات ہوئی ہے ۔ ہماری پارٹی کی تجاویز پر مسلم لیگ (ن) کے اندر بھی بات ہو گی اور وہ اپنے اتحادیوں سے بھی با ت کریں گے ۔انہوں نے کہا کہ ملک کے جو مشکل حالات ہیں ، جس معاشی بحران سے عوام گزر رہے ہیں جس سطح تک بیروزگاری اور مہنگائی پہنچ چکی ہے وہ سب کے سامنے ہے ۔ انہوں نے کہا کہ نالائق حکومت معیشت یا کسی اور حوالے سے و پالیسی نہیں بنا سکی لیکن کشمیر کاز کے اہم ایشو ہے پر بھی نالائق حکومت کوئی اتفاق رائے پیدا نہیں کر سکی ۔ دہشتگرد کی لہر پھر سے سامنے آرہی ہے ،جس طرح سے واقعات میں اضافہ ہو رہا ہے ، بلوچستان سے خبریں آرہی ہیں وہ تشویش کا باعث ہیں، موجودہ حکومت کی ہر حوالے سے نا اہلی او رنالائقی سب کے سامنے ہے ۔انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کی جماعتوں میں جتنا ورکنگ ریلیشن شپ میں اضافہ ہوگا کوارڈی نیشن ہو گی حکومت کو اتنا ہی خطرہ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ شہباز نے سیاسی جماعتوں میں اختلا ف کو ختم کرنے کے لئے ہمیشہ اپنا مثبت کردار ادا کیا ہے ، انہوں نے اپوزیشن کو قومی اسمبلی میں بھی اکٹھا کیا او رمل کر مقابلہ کیا گیا ،ہمارا خیال ہے عوام کا اس حکومت سے اعتماد اٹھ چکا ہے اب پارلیمان کا اعتماد بھی اٹھنا چاہیے ،پارلیمانی جمہوری طریقہ ہے کہ احتجاج کے ساتھ عدم اعتماد بھی لایا جائے ،(ن) لیگ کی قیادت سے بات کی ہے ، انکی اپنی جماعت میں اتفاق رائے بن رہا ہے او ر امید ہے کہ مزید اتفاق رائے پید اکر سکیں ۔انہوں نے کہا کہ ملک کو بچانا ہے تو عمران خان کو نکالنا ہوگا اور اس نقطے پر سب ایک پیج پر ہیں، جہاں تک قومی مفاد اور عوام کے مطالبے کی بات ہے تو پیپلز پارٹی او ر(ن)لیگ ایک پیج پر ہیں کہ عمران خان کو جانا چاہیے ۔انہوں نے کہا کہ ہمارے لانگ مارچ کا پی ڈی ایم اور ان کے لانگ مارچ کا ہم نے خیر مقدم کیا ہے،سیاسی جماعتوں میں جنا ورکنگ ریلیشن شپ میں اضافہ ہوگا اتنا ہی بہتر اثر ہوگا،عمران خان کو ہٹانے کے لئے ہر قدم اٹھانے کے لئے تیا رہیں، ہم ماضی کے اختلافات کے باوجود بڑے مقصد کے لئے اکٹھے ہیں۔مریم نواز نے کہا کہ سیاسی جماعتوں میں اختلافات اور دوریاں آ جاتی ہیںلیکن ہمیںعوام کی مشکلات جوڑتی ہے، پیپلزپارٹی کے ساتھ اتفاق و اختلاف چلتا رہے گا لیکن عوامی امیدوں کو پورا کریں گے، عوام کے مسائل پر آپسی اختلافات بھلاکر اکٹھے ہو جائیں گے، جو سلیکٹڈ تھا وہ اب جانے والا ہے، عوام کی امیدیں پوری کرنے جا رہے ہوتے ہیں تو اس سے بڑھ کر کوئی خوشی نہیں ہوتی، نومبر بہت دور ہے حکومت پہلے ہی گھر چلی جائے گی۔


متعلقہ خبریں


(انٹرنیشنل کرکٹ کونسل)ٹیسٹ، ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی قوانین میں تبدیلی وجود - منگل 17 جون 2025

اننگز کے آغاز سے 34ویں اوور کے اختتام تک دونوں اینڈز سے 2 گیندیں استعمال کرسکیں گے ٹیموں کو ہر انٹر نیشنل میچ شروع ہونے سے پہلے 5 متبادل کھلاڑی نامزد کرنے ہوں گے، نیا قانون انٹرنیشنل کرکٹ کونسل(آئی سی سی) نے مینز کرکٹ کے تینوں فارمیٹس (ٹیسٹ، ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی) کے قوانین م...

(انٹرنیشنل کرکٹ کونسل)ٹیسٹ، ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی قوانین میں تبدیلی

(سندھ بجٹ)بے گھر افراد کیلیے 1ارب 19 کروڑکا اعلان وجود - منگل 17 جون 2025

پارکس، لائبریریز اور کراچی زو کے لئے ڈیڑھ ارب روپے مختص کیے گئے ،جرأت رپورٹ گٹر باغیچہ پارک کی بحالی کے لئے 14 کروڑ 70 لاکھ، قبرستانوں کی تعمیر کیلیے40کروڑ سندھ بجٹ میں کراچی کے پارکس، لائبریریز اور کراچی زو کے لئے ڈیڑھ ارب روپے مختص کئے گئے ہیں، جبکہ نالوں سے بے گھر ہونے وا...

(سندھ بجٹ)بے گھر افراد کیلیے 1ارب 19 کروڑکا اعلان

عمران خان کا ٹیسٹوں سے انکار ٹرائل سے بچنے کی کوشش (عدالت کا تحریری فیصلہ) وجود - منگل 17 جون 2025

پی ٹی آئی بانی چیئرمین کو اپنی بے گناہی ثابت کرنے کے لیے مکمل اور منصفانہ مواقع دیٔے گئے ان کی ضد اور مسلسل انکار نے تفتیشی ٹیم سے ملاقات سے گریز کیا، عدالت نے اظہار تعجب کیا انسداد دہشت گردی عدالت لاہور نے بانی پاکستان تحریک انصاف کے پولی گرافک اور فوٹو گرامیٹک ٹیسٹ سے متعل...

عمران خان کا ٹیسٹوں سے انکار ٹرائل سے بچنے کی کوشش (عدالت کا تحریری فیصلہ)

اسرائیل اور ایران کے ایک دوسرے پر شدید حملے جاری، ایران کی تباہ کن کارروائی کی تنبیہ وجود - پیر 16 جون 2025

  ایرانی حملوں میں 14اسرائیلی ہلاک ،200زخمی ، امدادی کارروائیاں جاری ہیں،ایران نے اسرائیل کے 6اسٹرٹیجک مقامات کو نشانہ بنایا، 61عمارتیں متاثر ہوئیں، جن میں 6 مکمل طور پر تباہ ہو گئیں مغربی تہران میں جوہری تنصیبات کے ارد گرد کی آبادیوں کے شہری اپنے گھربار چھوڑ دیں، اسرا...

اسرائیل اور ایران کے ایک دوسرے پر شدید حملے جاری، ایران کی تباہ کن کارروائی کی تنبیہ

ترقیاتی منصوبے واپس کریں ورنہ بجٹ کی حمایت نہیں کریں گے، مراد علی شاہ کا وفاق کو انتباہ وجود - پیر 16 جون 2025

  وفاقی فیصلے مخصوص مفادات کی بنیاد پر کیے گئے ، اقدام کے پیچھے زمینوں پر قبضہ کرنے والے مافیا یعنی ’چائنا کٹنگ مافیا‘کا ہاتھ ہے ، وفاقی حکومت سندھ کو سوتیلا نہ سمجھے ، اگر یہ رویہ جاری رکھا تو ہمیں اپنے حقوق لینا آتے ہیں وفاقی حکومت سندھ کے ساتھ نوآبادیاتی سلوک کی مرت...

ترقیاتی منصوبے واپس کریں ورنہ بجٹ کی حمایت نہیں کریں گے، مراد علی شاہ کا وفاق کو انتباہ

اسرائیل نے جنگ میں امریکا سے مدد مانگ لی وجود - پیر 16 جون 2025

اسرائیل نے ٹرمپ انتظامیہ سے جنگ میں شامل ہونے کی اپیل کی ہے فی الحال ٹرمپ انتظامیہ اس پر غورنہیں کررہی،امریکی اہل کار کی تصدیق اسرائیل نے ایران کے خلاف جنگ میں امریکا سے مدد مانگ لی، لیکن ٹرمپ انتظامیہ نے اب تک خود کو اسرائیلی کارروائی سے دور رکھا ہے۔ امریکی ویب سائٹ کی رپورٹ...

اسرائیل نے جنگ میں امریکا سے مدد مانگ لی

پی ٹی آئی کا حکومت کے خلاف مہم چلانے کا اعلان وجود - پیر 16 جون 2025

اڈیالہ جیل سے کال آتے ہی پورے ملک میں احتجاج ہوگا، پرامن رہیں گے فارم 47کی حکومت کے تمام اعدادوشمار جھوٹے ہیں،عالیہ حمزہ کی پریس کانفرنس تحریک انصاف پنجاب کی چیف آرگنائزر عالیہ حمزہ نے کہا ہے کہ حکومت کی کارکردگی کو عوام کے سامنے بے نقاب کرنے کیلئے بھرپور مہم چلائی جائے گی ،ج...

پی ٹی آئی کا حکومت کے خلاف مہم چلانے کا اعلان

ریاست تاجروں کو تحفظ ، سہولت اور عزت دے ،مولانا فضل الرحمان وجود - پیر 16 جون 2025

امن سے مراد انسانی حقوق کا تحفظ ہے،کراچی پاکستان کا معاشی حب ہے تاجر برادری ملکی تعمیر وترقی میں کلیدی کردار ادا کر رہی ہے ، سربراہ جے یو آئی جمعیت علماء اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ تاجر برادری ملکی تعمیر وترقی میں کلیدی کردار ادا کر رہی ہے ، ریاست تاجروں ...

ریاست تاجروں کو تحفظ ، سہولت اور عزت دے ،مولانا فضل الرحمان

ایران پر حملہ، پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کی مانیٹرنگ کمیٹی تشکیل وجود - پیر 16 جون 2025

وزیرخزانہ کی سربراہی میں کمیٹی ہفتہ وار اپنی سفارشات وزیراعظم کو پیش کرے گی کمیٹی معیشت پر تیل کی قیمتوں میں ردوبدل کے اثرات پر نظر رکھے گی، نوٹیفکیشن اسرائیل اور ایران کے ایک دوسرے پر فضائی حملوں سے بگڑتی ہوئی صورت حال کے پیش نظر وزیراعظم شہباز شریف نے پیٹرولیم مصنوعات کی قی...

ایران پر حملہ، پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کی مانیٹرنگ کمیٹی تشکیل

(ایران کے حملوں کا خوف)اسرائیلی فوجی اڈے، موساد کا ہیڈ کوارٹر خالی وجود - اتوار 15 جون 2025

اسرائیلی ایئرفورس کو مکمل آزادی، تہران میں تازہ حملہ، 2 ایرانی جنرلز، 3 جوہری سائنسدانوں ،20 بچوںسمیت 65 شہید،فردو، اصفہان میں جوہری تنصیبات کو معمولی نقصان ہوا، ایران دھماکوں کی آوازیں تل ابیب، یروشلم اور گش دان میں سنی گئیں( اسرائیلی میڈیا)اگر ایران نے میزائل حملے جاری رکھے ...

(ایران کے حملوں کا خوف)اسرائیلی فوجی اڈے، موساد کا ہیڈ کوارٹر خالی

(ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ)بھارت کی پاکستان کے خلاف سازشیں ناکام وجود - اتوار 15 جون 2025

بھارت کو ناکامی کا سامنا کرنا پڑا،نئی دہلی میں ڈس انفو لیب قائم ، اجلاس میں پاکستان کو رپورٹنگ پر رکھنے کا فیصلہ،چین، ترکی اور چاپان کی جانب سے پاکستان کی مکمل حمایت آپریشن بنیان مرصوص کے بعد بھارت کی پاکستان کو سفارتی سطح پر تنہا کرنے کیلئے بھرپور کوششیں، پاکستان کی سفارتی پوز...

(ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ)بھارت کی پاکستان کے خلاف سازشیں ناکام

16 جون سے عوام پرپیٹرول بم گرانے کی تیاریاں وجود - اتوار 15 جون 2025

  پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں 10 روپے فی لیٹر سے زائد اضافہ متوقع یکم جولائی سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بڑے اضافے کا امکان پٹرول اور ڈیزل کتنے مہنگے ہوں گے؟، 16 جون سے عوام پر پٹرول بم گرانے کی تیاریاں، یکم جولائی سے بھی پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بڑے اضاف...

16 جون سے عوام پرپیٹرول بم گرانے کی تیاریاں

مضامین
کوئی فرق نہیں وجود منگل 17 جون 2025
کوئی فرق نہیں

علاقائی امن کیلئے اسرائیلی شکست ناگزیر وجود منگل 17 جون 2025
علاقائی امن کیلئے اسرائیلی شکست ناگزیر

ایران کے ہاتھ باندھنے کی تیاریاں وجود منگل 17 جون 2025
ایران کے ہاتھ باندھنے کی تیاریاں

اسرائیل پاکستان کا سب سے بڑا دشمن وجود پیر 16 جون 2025
اسرائیل پاکستان کا سب سے بڑا دشمن

مودی کا زوال شروع ہو گیا وجود پیر 16 جون 2025
مودی کا زوال شروع ہو گیا

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر