وجود

... loading ...

وجود
وجود

ٹیکساس یرغمال واقعے پر امریکی میڈیا نے جھوٹےالزامات لگائے،ڈاکٹر فوزیہ صدیقی

اتوار 16 جنوری 2022 ٹیکساس یرغمال واقعے پر امریکی میڈیا نے جھوٹےالزامات لگائے،ڈاکٹر فوزیہ صدیقی

ڈاکٹر عافیہ کی ہمشیرہ اور عافیہ موومنٹ کی رہنما ڈاکٹر فوزیہ صدیقی نے کہا ہے کہ عافیہ اور اس کے اہلخانہ کے نام پر پرتشدد کاروائیاں قابل مذمت ہیں۔ تمام مذاہب اور عبادت گاہیں قابل احترام ہیں۔عافیہ موومنٹ کی پالیسی میں تشدد اور انتہاپسندانہ فکرو عمل کی کوئی گنجائش نہیں ہے ۔عافیہ موومنٹ میڈیا انفارمیشن سیل سے ڈاکٹر عافیہ کی فیملی نے اتوار کو ٹیکساس میں یرغمال بنائے جانے والے واقعے کے بعد جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ امریکہ سے ڈاکٹر عافیہ کے بھائی کے قانونی مشیر اور CAIRـHouston بورڈ کے سربراہ جان فلائیڈ اور ڈاکٹر عافیہ کی وکیل مروہ ایلبیالی کے مطابق ان کے مؤکل کا اس افسوسناک واقعے سے کوئی تعلق نہیں ہے۔بیان میں مزید کہا گیا ہے ہم یہ بات واضح طور پر بتانا چاہتے ہیں کہ یرغمال بنانے والے کارروائی میں ہلاک ہونے والا ملزم ڈاکٹر عافیہ صدیقی کا بھائی نہیں ہے۔ڈاکٹر عافیہ کا خاندان ہمیشہ قانونی اورپرامن طریقوں سے اپنی بہن کی رہائی کیلئے ثابت قدم رہا ہے۔ ہلاک کئے جانے والے حملہ آور کی کاروائی ناقابل قبول تھی جو کہ ڈاکٹر عافیہ کی رہائی کی پرامن اور انسانی حقوق کے حوالے سے جاری تحریک کو نقصان پہنچانے کے مترادف ہے۔ ہم ان صحافیوں سے بھی مطالبہ کرتے ہیں کہ جنہوں نے حملہ آور شخص کو ڈاکٹر عافیہ کے خاندان کا رکن ہونے کا دعویٰ کیا تھا کہ وہ اپنی رپورٹس کو درست کرلیں اور صدیقی خاندان سے معافی مانگیں۔ ڈاکٹر فوزیہ صدیقی نے اس واقعے پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ الحمدللہ ٹیکساس میں یرغمالیوں کا بحران ختم ہوگیا۔میرے اور عافیہ کے بھائی کے یرغمال کی صورت حال میں ملوث ہونے کی جھوٹی اور بے بنیاد افواہیں دم توڑ گئی ہیں۔ ایسی پرتشدد کاروائیوں، واقعات اور بے بنیاد افواہوں سے ہمارا کوئی تعلق نہیں ہے۔جب بھی عافیہ کے حق میں عالمی اور ملکی سطح پر ہمدردی کی طاقتور لہر پیدا ہوتی ہے اور اس کی رہائی کا مطالبہ زور پکڑنے لگتا ہے تو اس طرح کے واقعات وقوع پذیر ہوتے ہیں۔اس طرح بے گناہ کو مجرم بنادیا جاتا ہے اورعافیہ کے ساتھ بھی ایسا ہی کیا گیا ہے۔ غیر ذمہ دار صحافی اوربرائی کا پرچار کرنے والے کتنی جانیں برباد کریں گے؟بدقسمتی سے یہ افواہ ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب میری والدہ شدید بیماراور BIPAP وینٹی لیٹری سپورٹ پر SCU میں داخل ہیں۔ میں اور میرا بھائی دونوں پہلے ہی والدہ کی شدید علالت کے باعث انتہائی پریشان تھے کہ یہ واقعہ ہماری پریشانی میں مزید اضافہ کا سبب بنا ہے۔


متعلقہ خبریں


ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی کا مطالبہ کرنے والا شخص ماراگیا وجود - اتوار 16 جنوری 2022

امریکی ریاست ٹیکساس میں پولیس اور ایف بی آئی کے آپریشن میں ایک یہودی عبادت گاہ میں یرغمال بنائے گئے تمام افراد کو رہا کرا لیا گیا ہے جبکہ ایک نامعلوم شخص کو گولی مار کر قتل کر دیا گیا ہے جس کے بارے میں کہا گیا ہے کہ اس نے عبادت گاہ میں چار افراد کو یرغمال بنایا تھا۔امریکی حکام کے...

ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی کا مطالبہ کرنے والا شخص ماراگیا

عافیہ صدیقی کا معاملہ پاکستانی تاریخ کا سیاہ باب ! الطاف ندوی کشمیری - جمعه 01 اپریل 2016

صدیوں پرانی بات ہے جب پاکستان کے جنم سے بہت پہلے اسی سرزمین پر ایک ’’عرب نوجوان لڑکی‘‘کی گرفتاری نے ’’ظالم حجاج بن یوسف‘‘کو اس قدر بے چین کردیا تھاکہ اس نے اپنی فوجوں کو محمد بن قاسمؒ کی اطاعت میں اس بات پر سختی سے پابند کردیا تھا کہ’’میری بیٹی‘‘کو ہر حال میں جیل سے نجات دلا کر ر...

عافیہ صدیقی کا معاملہ پاکستانی تاریخ کا سیاہ باب !

سابق امریکی سینیٹر نے عافیہ صدیقی کی رہا ئی کا مطالبہ کر دیا وجود - بدھ 16 ستمبر 2015

امریکا کے سابق سینیٹر مائیک گریول نے امریکی صدر بارک اُباما سے ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ عافیہ کے خلاف مقدمہ بڑی ناانصافیوں میں سے ایک ہے۔ سابق امریکی سینیٹر کا کہنا تھا کہ پاکستانی عوام زور و شور سے عافیہ کی رہائی کا مطالبہ کرتے رہے ہیں۔ عافیہ اپنے...

سابق امریکی سینیٹر نے عافیہ صدیقی کی رہا ئی کا مطالبہ کر دیا

مضامین
مسلمان کب بیدارہوں گے ؟ وجود جمعه 19 اپریل 2024
مسلمان کب بیدارہوں گے ؟

عام آدمی پارٹی کا سیاسی بحران وجود جمعه 19 اپریل 2024
عام آدمی پارٹی کا سیاسی بحران

مودی سرکار کے ہاتھوں اقلیتوں کا قتل عام وجود جمعه 19 اپریل 2024
مودی سرکار کے ہاتھوں اقلیتوں کا قتل عام

وائرل زدہ معاشرہ وجود جمعرات 18 اپریل 2024
وائرل زدہ معاشرہ

ملکہ ہانس اور وارث شاہ وجود جمعرات 18 اپریل 2024
ملکہ ہانس اور وارث شاہ

اشتہار

تجزیے
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

گرانی پر کنٹرول نومنتخب حکومت کا پہلا ہدف ہونا چاہئے! وجود جمعه 23 فروری 2024
گرانی پر کنٹرول نومنتخب حکومت کا پہلا ہدف ہونا چاہئے!

اشتہار

دین و تاریخ
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت وجود بدھ 13 مارچ 2024
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت

دین وعلم کا رشتہ وجود اتوار 18 فروری 2024
دین وعلم کا رشتہ

تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب وجود جمعرات 08 فروری 2024
تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی

بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک وجود بدھ 22 نومبر 2023
بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک

راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر