وجود

... loading ...

وجود
وجود

’’سسرائیل‘‘ کے حامی۔۔

اتوار 29 نومبر 2020 ’’سسرائیل‘‘ کے حامی۔۔

دوستو،خبروں میں آج کل اسرائیل کے حامیوں کے بارے میں خوب باتیں ہورہی ہیں۔۔ بحث چھڑی ہوئی ہے کہ اسرائیل کو تسلیم کرنا چاہیئے یا نہیں۔۔ ہمیں اسرائیل سے کوئی لینا دینا ہے نہ کسی قسم کا کوئی مطلب۔۔ اس ملک کی اکثریت ’’سسرائیل‘‘ کے پہلے سے حامی ہیں اور سسرائیل کی اہمیت کو تسلیم کرتے ہیں۔۔اس لیے حکومت کو چاہیئے کہ جب بھی اسرائیل کو تسلیم کرنے کا اعلان کرے تو اسرائیل کی جگہ سسرائیل کہا جائے تاکہ مخالفین کی زبانیں بند ہوسکیں، کیوں کہ ہم نے بڑے سے بڑے طرم خان کو سسرائیل کے آگے بے بس اور لاچار پایا ہے۔۔ تو چلیں پھر آج اسرائیل کی جگہ سسرائیل پر کچھ اوٹ پٹانگ باتیں ہوجائیں۔۔

ایک شوہر سے کسی نے پوچھا۔۔اگر شیر تمہاری ساس اور بیوی پر حملہ کر دے تو تم کسے بچاؤ گے؟شوہرنے بڑی معصومیت سے جواب دیا۔۔ ظاہر ہے شیر کو۔۔بیوی نے شوہر سے کہا میں چھپتی ہوں تم مجھے ڈھونڈنا ، اگر ڈھونڈ لیا تو ہم شاپنگ پہ چلیں گے۔آج دوسرا دن ہے بیوی خود شوہر کو ڈھونڈ رہی ہے۔۔شادی کے بعد ایک سادہ آدمی اور اور اردو دان کی ملاقات ہوئی۔ دونوں بغل گیر ہوئے اور ایک دوسرے کی شادی شدہ زندگی کا حال پوچھنے لگے۔۔ سناؤ! کیسا گزر رہا ہے لائف؟ سادہ آدمی نے پوچھا۔۔اردو دان نے جواب دیا۔۔ الحمد للہ سب فٹ ہے۔ آپس میں بہت انڈر سٹینڈنگ ہے۔ صُبح ہم دونوں مل کر ناشتہ بناتے ہیں، پھر باتوں باتوں میں برتن دھو لیتے ہیں، پھر پیار پیار سے مل بانٹ کر کپڑے دھو لیتے ہیں۔کبھی وہ کسی خاص ڈِش کی فرمائش کر دیتی ہے اور کبھی میں اپنی مرضی سے کچھ پکا لیتا ہوں۔۔ماشا اللہ، میری بیوی بہت صفائی پسند ہے۔ بس اِسی وجہ سے گھر کی صفائی ستھرائی میری ذمہ داری ہے۔۔تم سناؤ، تمہاری زندگی کیسی گزر رہی ہے؟؟۔۔ سادہ انسان کہنے لگا۔۔ او یارا،،،،، ذلت تو ہمارا بھی اتنا ہی ہو رہا ہے جتنا تمہارا،لیکن ہمارا اردو اتنا مزے کا نہیں ہے۔

نوجوان نے اپنے والد سے کہا۔۔ ابومیں شادی کرنا چاہتاہوں۔۔ابابولے۔۔پہلے اپنی ماں سے جاکر معافی مانگو۔۔نوجوان کہنے لگا، پر ابو کیوں؟ کیا کِیا ہے میں نے؟ابا بولے۔۔ تم جا کر معافی مانگو۔ ۔ نوجوان کہنے لگا۔۔ پر ابو ہوا کیا ہے؟اباپھر بولے۔۔ پہلے جا کے معافی مانگو۔۔نوجوان بولا، لیکن ابو بتائیں تو کس بات کی معافی مانگوں؟۔۔ابااپنی بات پر ڈٹے رہے، پہلے تم جا کر معافی مانگو۔۔نوجوان نے پھر پوچھا۔۔ ابو، دیکھیں، بتائیں تو ہوا کیا ہے؟ابا اڑگئے، پھر وہی بات؟ پہلے جا کر معافی مانگو۔۔نوجوان زچ ہوکرکہنے لگا۔۔ او کے ابو مانگ لیتا ہوں امی سے معافی۔۔ابا مسکراکرکہنے لگے۔۔ شاباش بیٹا، اب تم تیار ہو شادی کے لیے۔ بلاوجہ معافی مانگنا سیکھ گئے ہو۔۔۔ایک اسپتال میں خاتون نے ایک بچے کو جنم دیا۔ ایک نرس باہر آئی اور بولی۔۔ماں بچہ دونوں ٹھیک ہیں یہ کہہ کر نرس نے بچہ، بچے کے والد کے حوالے کیا، بچے کے باپ نے اپنی بہن کے حوالے کیا۔ بہن نے اپنے شوہر کو دیا، شوہر نے نانی کو دیا، نانی نے نانا کو دیا، نانا حضرت نے بچے کو چچا کے حوالے کیا، چچا نے چاچی کو دیا چاچی نے بچے کو دادی کودیا اور دادی نے دادا کے حوالے کردیا۔۔نومولود یہ ساری ڈرامہ بازی دیکھ رہاتھا، گھبراکر پوچھ بیٹھا۔۔ دادا جان آپ لوگ یہ کیا کر رہے ہیں؟ دادااپنے پوپلے منہ سے مسکرائے اور زبان کو لبوں پر پھیرکر ہلکا سا کھانسے اور کہنے لگے۔۔ بیٹا یہ تمام واٹس ایپ کے مرض میں مبتلا ہیں تو نیا نیا آیا ہے نا، اس لیے تجھے فارورڈ کر رہے ہیں۔۔

آئینہ کے سامنے کھڑی بیوی نے اپنے شوہر سے پوچھا۔۔کیا میں بہت موٹی لگ رہی ہوں؟؟ شوہر نے اپنی زوجہ ماجدہ کی لمبائی چوڑائی کا آنکھوں ہی آنکھوں میں جائزہ لیا،کہیں جھگڑا نہ ہوجائے، یہ سوچ کر مسکرایا اور کہنے لگا۔۔ ارے نہیں پگلی، بالکل بھی نہیں۔۔بیوی خوش ہوگئی اور رومانٹک ہوکر بولی۔۔ٹھیک ہے تو پھر مجھے اپنی بانہوں میں اٹھا کر فریج تک لے چلو مجھے آئسکریم کھانی ہے۔۔حالات کنٹرول کے باہر جاتا دیکھ پریشان شوہر برجستہ کہہ اٹھا۔۔ جان من، تم یہی رکو میں فریج اٹھا کر لے آتا ہوں۔۔گندے برتنوں کے ڈھیر کو دیکھ کر گھبرائی ہوئی بیوی بڑبڑائی،الہ دین کے چراغ کا جن مردوں کو ہی کیوں ملتا ہے؟

خواتین کو کیوں نہیں؟ کاش آج میرے پاس بھی کوئی جن ہوتا تو میرا بھی ہاتھ بٹا دیتا ۔۔بیوی کی یہ معصوم خواہش سن ایک بہت بڑا جن ظاہر ہوا اور بولا۔۔قوانین کے مطابق ایک خاتون کو ایک وقت میں ایک ہی جن مل سکتا ہے، ہمارے ریکارڈ کے مطابق تمہاری شادی ہو چکی ہے اور تمہیں تمہارا جن مل چکا ہے۔۔ اسے ابھی ابھی تم نے سبزی منڈی بھیجا ہے، جاتے ہوئے منا کو اسکول چھوڑے گا، راستے میں وہ ٹیلر سے تمہارا سوٹ لیتے ہوئے، گروسری اسٹور سے گھر کا سامان بھی لے گا، اور پھر میڈیکل اسٹور سے تمہارے لیے سر درد کی ٹیبلٹس بھی لازمی لے کر گھر چھوڑے گا اور اس کے بعد وہ اپنے کام پر چلا جائے گا،کام پر فائلوں کے ڈھیر، شکایتوں کے انبار، افسروں کی جھاڑ سارا دن اس کا دماغ گھما کے رکھ دے گی۔۔نہ دوپہر کا کھانا کھانے کا وقت ہوگا نہ آرام کا کوئی لمحہ۔۔بھوکا پیاسا، تھکا ہارا یہ جن شام کو واپس آَتے ہوئے سبزی، پھل، اور تمہاری پسند کی کوئی میٹھی چیز اور پانی کی بوتلیں بھی لے آئے گا، منا کو ٹیوشن والی آنٹی سے اٹھائے گا، اور رات کے کھانے کے بعد تمہیں آئوٹنگ کرانے لے جائے گا۔۔.تمہارا جن اگرچہ ٹائم تھوڑا زیادہ لیتا ہے، مگر بہت محنتی، ہمت والا اور الہ دین کے چراغ کے جن سے زیادہ کام کرنے والا ہے۔ بی بی اپنے جن کی قدر کر و۔۔

باباجی نے اپنے سسرائیل کے حوالے سے ایک دلچسپ قصہ سنایا، فرمانے لگے، ہمارے سسر مرحوم کے ہمسائے احمد صاحب نے ایک دن ان سے ایک سوال کیا۔۔بھائی یہ بتاؤ۔ میرے ماں باپ کا ایک بچہ ہے۔ وہ نہ میرا بھائی ہے نہ بہن۔ بتاؤ وہ کون ہے؟ہمارے سسر مرحوم کافی دیرسوچتے رہے، آخر نفی میں جواب دیا، سوری احمد صاحب، میں نہیں جانتا۔۔احمد صاحب ہنس کرکہنے لگے۔۔ ارے اتنا آسان سوال نہیں بوجھ سکے۔ وہ میرا بھائی بھی نہیں اور بہن بھی نہیں تو لازم ہے کہ وہ میں ہی ہوں۔۔سسرمرحوم کوبہت شرمندگی ہوئی کہ واقعی یہ تو بہت آسان سوال تھا،انہیں سوال بہت دلچسپ بھی لگا۔۔۔۔۔گھر گئے اور اپنی زوجہ ( ساس) سے یہی سوال کرڈالا۔۔کہ میرے ماں باپ کا ایک بچہ ہے۔ وہ نہ تو میرا بھائی ہے نہ ہی بہن۔ بتاؤ وہ کون ہے؟ساس صاحبہ بھی کافی دیر سوچتی رہیں، آخر ہار مان لی۔۔ تو سسرمرحوم نے مونچھ کو تاؤ دیا،پھر طنزیہ(کافی عرصے بعد طنز کا موقع ملا تھا) ہنستے ہوئے کہا۔۔ ویسے تو تم مجھے باتوں میں پورا نہیں ہونے دیتی۔ اور اب ایک آسان سے سوال کا جواب نہیں دے سکیں۔ ارے وہ کوئی اور نہیں ہمارے ہمسائے احمد صاحب ہیں۔۔اس کے بعد آہستہ سے بیگم سے پوچھا!تھوڑی شرمندگی تو ہوئی ہو گی؟

اور اب چلتے چلتے آخری بات۔۔ سونے کی چین کب دوگے سے لے کر چین سے سونے کب دوگی کے سفرکو شادی کہتے ہیں۔۔خوش رہیں اور خوشیاں بانٹیں۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔


متعلقہ خبریں


مضامین
شادی۔یات وجود بدھ 24 اپریل 2024
شادی۔یات

جذباتی بوڑھی عورت وجود بدھ 24 اپریل 2024
جذباتی بوڑھی عورت

تمل ناڈو کے تناظر میں انتخابات کا پہلامرحلہ وجود منگل 23 اپریل 2024
تمل ناڈو کے تناظر میں انتخابات کا پہلامرحلہ

بھارت اورایڈز وجود منگل 23 اپریل 2024
بھارت اورایڈز

وزیر اعظم کا یوتھ پروگرام امید کی کرن وجود منگل 23 اپریل 2024
وزیر اعظم کا یوتھ پروگرام امید کی کرن

اشتہار

تجزیے
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

گرانی پر کنٹرول نومنتخب حکومت کا پہلا ہدف ہونا چاہئے! وجود جمعه 23 فروری 2024
گرانی پر کنٹرول نومنتخب حکومت کا پہلا ہدف ہونا چاہئے!

اشتہار

دین و تاریخ
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت وجود بدھ 13 مارچ 2024
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت

دین وعلم کا رشتہ وجود اتوار 18 فروری 2024
دین وعلم کا رشتہ

تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب وجود جمعرات 08 فروری 2024
تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی

بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک وجود بدھ 22 نومبر 2023
بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک

راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر