... loading ...
یکم نومبر کو ایران میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف اٹھنے والی احتجاجی تحریک کے دوران پولیس اور پاسداران انقلاب نے طاقت کا وحشیانہ استعمال کیا جس کے نتیجے میں ہزاروں مظاہرین جاں بحق اور زخمی ہوئے ہیں۔ایران میں نومبر کے وسط میں شروع ہونے والے احتجاج کے دوران پہلی ہلاکت سیرجان شہرمیں ہوئی۔ اس کے بعد دیکھتے ہی دیکھتے احتجاج ملک کے طول وعرض میں پھیل گیا۔ حکومت نے احتجاج کا دائرہ پھیلتے دیکھا تو انٹرنیٹ پرپابندی عائد کردی اور طاقت کا استعمال بڑھا دیا۔ ایرانی حکومت کی طرف سے سرکاری سطح پر مظاہرین کی ہلاکتوں کے درست اعدادو شمار بیان نہیں کیے گئے ۔ایران میں رضا شاہ پہلوی کے حامی طبقے کے قریب سمجھے جانے والے ایک تھینک ٹینک’آبان سینٹر فار اسٹرٹیجک اینڈ سیکیورٹی اسٹڈیز’ کی طرف سے جاری کردہ ایک رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ حالیہ احتجاج کے دوران ایرانی سیکیورٹی اداروں کی کارروائیوں میں 1360 مظاہرین ہلاک اور 10 ہزار زخمی ہوئے ہیں۔ایرانی ریسرچ سینٹرکی طرف سے یہ اعدادو شمارذمہ دار اور باوثوق سیکیورٹی ذرائع کے حوالے سے جاری کیے گئے ہیں۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ حکومت کی طرف سے مظاہرین کی ہلاکتوں کی اصل تعداد کو دانستہ طور پر چھپانے کی کوشش کی جا رہی ہے ۔ نومبر کا مہینہ ایرانی عوام کے لیے خونی مہینا تصور کیا جائے گا۔ ایران میں مظاہرین کو جس بے دردی اور بے رحمی کے ساتھ کچلا گیا ہے ، معاصر تاریخ میں اس کی کہیں مثال نہیں ملتی۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ماضی میں ہونے والے احتجاج میں سپریم قومی سلامتی کونسل احتجاج روکنے یا اسے کنٹرول کرنے کا فیصلہ کرتی تھی مگر اس بار مظاہرین کو کنٹرول کرنے کا اختیار وزارت داخلہ کو دیا گیا۔ اس کے ساتھ ساتھ نیشنل سیکیورٹی کونسل اور پاسداران انقلاب کو بھی مظاہروں کو روکنے اور دبانے کے لیے مکمل اختیار دئیے گئے ۔رپورٹ کے مطابق سنہ 1979 کے بعد پہلا موقع ہے کہ ایران میں احتجاج کو روکنے کے لیے فوج طلب کی گئی۔ فوج نے دوسرے سیکیورٹی اداروں کے ساتھ مل کر ملک میں جاری پرامن احتجاجی تحریک کو ایک خونی تحریک میں تبدیل کردیا۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ایران میں احتجاج کا سلسلہ شمالی خراسان اور جیلان سے شروع ہوا، اگلے چند روز میں احتجاج کا دائرہ 974 شہروں تک پھیل گیا۔ اصفہان، فارس، البرز، تہران، اھواز اور کرمان شہروں میں ہونے والے مظاہروں کے دوران طاقت کا وحشیانہ استعمال کیا گیا۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 15 نومبر کو شروع ہونے والے احتجاج کے پہلے پانچ گھنٹے میں دارالحکومت تہران میں 144مقامات پر احتجاجی جلوس نکالے گئے ۔’آبان’ کی رپورٹ کے مطابق 15 نومبر سے 22 نومبرتک جاری رہنے والے احتجاج کے دوران ساڑھے چھ سے 9لاکھ افراد نے مظاہرے کیے ۔ اس دوران 9400کو گرفتار کیا گیا جب کہ پولیس کی کارروائیوں میں 1360 مظاہرین ہلاک ہوئے ۔مظاہروں کے دوران 45 تجارتی مراکز، 12گھر 921 بنک برانچ، 1485 اے ٹی ایم مشینیں، 65ہزار 295ٹریفک سگنل، 160پٹرول اسٹیشن، سپریم لیڈر کے مقربین کے 130دفاتر اور 48فوجی اور پاسداران انقلاب کے کیمپ نذرآتش کیے گئے ۔
صدراور وزیراعظم کے درمیان ملاقات میں پہلگام حملے کے بعد بھارت کے ساتھ کشیدگی کے پیشِ نظر موجودہ سیکیورٹی صورتحال پر تبادلہ خیال، بھارت کے جارحانہ رویہ اور اشتعال انگیز بیانات پر گہری تشویش کا اظہار بھارتی رویے سے علاقائی امن و استحکام کو خطرہ ہے ، پاکستان اپنی علاقائ...
پاکستان خطے میں امن کا خواہاں ہے ، کوئی کسی بھی قسم کی غلط فہمی میں نہ رہے، بھارت کے کسی بھی مس ایڈونچر کا فوری اور بھرپور جواب دیں گے ، پاکستان علاقائی امن کا عزم کیے ہوئے ہے پاک فوج کے سربراہ جنرل عاصم منیر نے منگلا اسٹرائیک کور کی جنگی مشقوں کا معائنہ اور یمر اسٹر...
دستاویز پہلگام حملے میں بھارتی حکومت کے ملوث ہونے کا واضح ثبوت ہے ، رپورٹ دستاویز ثابت کرتی ہے پہلگام بھی پچھلے حملوں کی طرح فالس فلیگ آپریشن تھا، ماہرین پہلگام فالس فلیگ آپریشن میں بھارتی انٹیلی جنس ایجنسی ''را'' کا کردار بے نقاب ہوگیا، اہم دستاویز سوشل میڈیا ایپلی کیشن ٹی...
نیشنل جوڈیشل پالیسی میکنگ کمیٹی کے فیصلوں کے مطابق زیرِ التوا کیسز کو نمٹایا جائے گا اپیل پر پہلے پیپر بکس تیار ہوں گی، اس کے بعد اپیل اپنے نمبر پر لگائی جائے گی ، رپورٹ رجسٹرار آفس نے 190ملین پاؤنڈ کیس سے متعلق تحریری رپورٹ اسلام آباد ہائی کورٹ میں جمع کرا دی۔تحریری رپورٹ...
تمام انسانوں کے حقوق برابر ہیں، کسی سے آپ زبردستی کام نہیں لے سکتے سوال ہے کہ کیا میں بحیثیت جج اپنا کام درست طریقے سے کر رہا ہوں؟ خطاب سپریم کورٹ کے جج جسٹس جمال مندوخیل نے کہاہے کہ میں سمجھتا ہوں کہ ہم ججز انصاف نہیں کرتے ، آپ حیران ہوں گے کہ میں کیا کہہ رہا ہوں؟ انصاف تو ا...
پیچیدہ مسائل بھی بامعنی اور تعمیری مذاکرات کے ذریعے پرامن طور پر حل کیے جا سکتے ہیں،یو این سیکریٹری کا مقبوضہ کشمیر واقعے کے بعد پاکستان، بھارت کے درمیان کشیدگی پر گہری تشویش کا اظہار دونوں ممالک کے درمیان تناؤ کم کرنے اور بات چیت کے دوبارہ آغاز کے لیے کسی بھی ایسی ک...
پاکستان نے کہا ہے کہ اس کے پاس جعفر ایکسپریس مسافر ٹرین پر حملے کے بارے میں قابل اعتماد شواہد موجود ہیں جس میں کم از کم 30 بے گناہ پاکستانی شہری شہید ہوئے اور درجنوں کو یرغمال بنایا گیا ۔ یہ حملہ اس کے علاقائی حریفوں کی بیرونی معاونت سے کیا گیا تھا۔اقوام متحدہ میں دہشت ...
دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کو جوابدہ ٹھہرایا جائے ،قونصلر جواد اجمل پاکستان نے کہا ہے کہ اس کے پاس جعفر ایکسپریس مسافر ٹرین پر حملے کے بارے میں قابل اعتماد شواہد موجود ہیں جس میں کم از کم 30 بے گناہ پاکستانی شہری شہید ہوئے اور درجنوں کو یرغمال بنایا گیا ۔ یہ حملہ اس کے علاق...
تنازع زدہ علاقوں کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے یکساں نقطہ نظر اپنایا جائے دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کو جوابدہ ٹھہرایا جائے ،قونصلر جواد اجمل پاکستان نے کہا ہے کہ اس کے پاس جعفر ایکسپریس مسافر ٹرین پر حملے کے بارے میں قابل اعتماد شواہد موجود ہیں جس میں کم از کم 30 بے گنا...
زراعت، صنعت، برآمدات اور دیگر شعبوں میں آئی ٹی اور اے آئی سے استفادہ کیا جا رہا ہے 11 ممالک کے آئی ٹی ماہرین کے وفود کو پاکستان آنے پر خوش آمدید کہتے ہیں، شہباز شریف وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کہ ٹیکنالوجی کے شعبے میں تیزی سے تبدیلی آئی ہے ، دو دہائیوں کی نسبت آ...
8 رکنی کونسل کے ارکان میں چاروں صوبائی وزرائے اعلیٰ، وفاقی وزرا اسحٰق ڈار، خواجہ آصف اور امیر مقام شامل ، کونسل کے اجلاس میں 25 افراد نے خصوصی دعوت پر شرکت کی حکومت نے اتفاق رائے سے نہروں کا منصوبہ واپس لے لیا اور اسے ختم کرنے کا اعلان کیا، نہروں کی تعمیر کے مسئلے پر...
دونوں ممالک کی سرحدوں پر فوج کھڑی ہے ، خطرہ موجود ہے ، ایسی صورتحال پیدا ہو تو ہم اس کے لیے بھی سو فیصد تیار ہیں، ہم پر جنگ مسلط کی گئی تو بھرپور جواب دیں گے ، تینوں مسلح افواج ملک کے دفاع کے لیے تیار کھڑی ہیں پہلگام واقعے پر تحقیقات کی پیشکش پر بھارت کا کوئی جواب نہ...