وجود

... loading ...

وجود
وجود

چینی شہری چہرے کی شناخت والی ٹیکنالوجی کے بڑھتے استعمال کے خلاف ہیں،سروے

هفته 07 دسمبر 2019 چینی شہری چہرے کی شناخت والی ٹیکنالوجی کے بڑھتے استعمال کے خلاف ہیں،سروے

بیجنگ کے ایک تحقیقاتی ادارے کی جانب سے کیے گئے سروے میں کہاگیا ہے کہ چین میں شہری، چہرے کی شناخت کرنے والی ٹیکنالوجی کے بڑھتے ہوئے استعمال کے خلاف ہیں۔سروے میں شامل تقریباً 74 فیصد افراد نے کہا کہ وہ چاہتے ہیں کہ ان کی شناخت کی تصدیق کے لیے چہرہ شناخت کرنے والی ٹیکنالوجی کی بجائے روایتی شناختی طریقوں کو استعمال کیا جانا چاہیے۔سروے میں شامل چھ ہزار سے زائد افراد کو بنیادی طور پر بائیو میٹرک ڈیٹا کے ہیک کیے جانے یا بصورت دیگر لیک ہونے کے خدشات تھے۔ ملک بھر کے سٹیشنوں، سکولوں اور خریداری مراکز میں چہرے کی شناخت کرنے والی ٹیکنالوجی کے نظام کو نافذ کیا جا رہا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق نندو پرسنل انفارمیشن پروٹیکشن نامی تحقیقاتی ادارے کے جانب سے جاری کردہ اس سروے کو چین میں اس موضوع پر رائے عامہ میں اپنی نوعیت کی سب سے پہلی اور بڑی تحقیق قرار دیا گیا ۔اس سروے میں شامل تقریباً 80 فیصد افراد کا کہنا تھا کہ انھیں اس بات پر تشویش ہے کہ چہرہ شناخت کرنے والی ٹیکنالوجی کے نظام میں سکیورٹی خامیاں ہیں۔واضح رہے کہ چین بھر میں عوام کی نگرانی کرنے کے لیے 17 کروڑ سے زائد کیمروں پر مبنی وسیع و عریض نیٹ ورک نصب کیا گیا ہے۔ایک اور کی جانے والی تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ چین کے شہریوں کے پاس اس حوالے سے تشویش کی معقول وجہ ہے۔ایک تحقیق جس میں اس بات کا جائزہ لیا گیا کہ کس طرح بڑے پیمانے پر متجاوز طریقوں سے بائیو میٹرک شناخت اور نگرانی کے نظام کو لاگو کیا جا رہا ہے، چین کو 50 ممالک کی فہرست میں بدترین درجہ دیا گیا ہے۔یہ تحقیق کمپاریٹیک نامی سائبرسکیورٹی کمپنی نے کی تھی۔اس تحقیق میں کہا گیا تھا کہ چین کے پاس شہریوں کی بائیو میٹرکس کے تحفظ کے لیے کوئی خاص قانون موجود نہیں ہے اور اس نے کام کی جگہ پر ملازمین کے لیے حفاظتی انتظامات کی کمی کو اجاگر کیا تھا۔تحقیقاتی ادارے نندو کی جانب سے یہ سروے اکتوبر اور نومبر کے مہینوں کے درمیان انٹرنیٹ کے ذریعے کیا گیا تھا۔ اس سروے میں 57 فیصد جواب دہندگان نے اپنی نقل و حرکت پر نظر رکھنے کے بارے میں تشویش کا اظہار کیا۔اس کے علاوہ، 84 فیصد لوگوں نے کہا کہ وہ اس ڈیٹا کا جائزہ لینا چاہتے ہیں جو چہرے کی شناخت کرنے والے نظام نے ان کے بارے میں اکٹھا کیا تھا اور وہ یہ درخواست کرنا چاہتے ہیں کہ اسے حذف کر دیا جائے۔اکثریت کا کہنا تھا کہ وہ اپنی شناخت کی تصدیق کے لیے شناختی کارڈ، ڈرائیونگ لائسنس یا پاسپورٹ کو متبادل کے طور پر استعمال کرنا چاہتے ہیں۔لیکن سروے میں یہ بات بھی سامنے آئی کہ 60 سے 70 فیصد چینی باشندوں کا خیال ہے کہ چہرے کی شناخت کرنے والی ٹیکنالوجی کے استعمال نے عوامی مقامات کو محفوظ بنایا ہے۔ رواں ہفتے کے شروع میں، مقامی خبروں میں بتایا گیا تھا کہ چین کے شمال مشرقی صوبے ہنان کا دارالحکومت ڑینگ زو اپنے تمام سب وے ٹرین سٹیشنوں پر اس ٹیکنالوجی کو استعمال کرنے والا پہلا چینی شہر بن گیا ہے۔چینی اخبار کے مطابق اب مسافر اپنے فون پر کیو آر کوڈ سکین کرنے کے بجائے ادائیگیوں کو خود کار طریقے سے انجام دینے کے لیے اس ٹیکنالوجی کا استعمال کر سکتے ہیں۔اس ماہ کے آغاز میں، ایک یونیورسٹی پروفیسر گیوو بنگ نے اعلان کیا تھا کہ وہ ہانگزو سفاری پارک میں چہرے کی شناخت کرنے والے نظام کو نافذ کرنے پر اس کی اتظامیہ کے خلاف مقدمہ دائر کر رہے ہیں۔باقاعدگی سے پارک آنے والے پروفیسر گیو، برسوں سے پارک میں داخل ہونے کے لیے اپنے فنگر پرنٹ کا استعمال کرتے آئے ہیں لیکن اب وہ ایسا کرنے کے قابل نہیں رہے تھے۔اس معاملے کی خبر سرکاری میڈیا پر دی گئی جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ چین کی کمیونسٹ پارٹی اس ٹیکنالوجی کے نجی استعمال پر تیار ہے اور اس بارے میں عوامی بحث و مباحثے کا جائزہ لے رہی ہے۔رواں ماہ کے آغاز پر، ایک نیا قانون لاگو کیا گیا تھا جس کے تحت موبائل فون صارفین کو اپنے موبائل سروس کمپنی کے ساتھ ایک نیا معاہدہ کرتے وقت اپنے چہروں کی سکینگ کروانا لازم قرار دی گئی تھی۔حکام کا کہنا تھا کہ اس اقدام کا مقصد سم کارڈز کی دوبارہ فروخت کو روکنا اور دھوکہ دہی کے خلاف لڑنا ہے۔لیکن ماہرین کا کہنا تھا کہ اس ٹیکنالوجی کو پولیس اور دیگرحکام کو عوام پر نظر رکھنے اور نگرانی کرنے میں مدد کے لیے استعمال کیا جاسکتا ہے۔


متعلقہ خبریں


پاکستان کا افغانستان میں فضائی آپریشن، دہشت گردوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنانے کا دعویٰ وجود - پیر 18 مارچ 2024

پاکستان نے افغانستان میں دہشت گردوں کے خلاف فضائی کارروائی کی تصدیق کردی، جس میں حافظ گل بہادر گروپ اور کالعدم تحریک طالبان کو نشانہ بنایا گیا ہے اور افغان سرزمین پر موجود ٹھکانے تباہ کیے گئے۔دفتر خارجہ کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق پاکستان نے افغانستان میں موجود دہشتگردوں کیخ...

پاکستان کا افغانستان میں فضائی آپریشن، دہشت گردوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنانے کا دعویٰ

رات 3 بجے شہری آبادی کو نشانہ بنایا ، 5خواتین ، 3بچے جاں بحق، ذبیح اللہ مجاہد وجود - پیر 18 مارچ 2024

افغانستان کی طالبان حکومت کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے دعویٰ کیا ہے کہ پاکستانی طیاروں کے سرحد سے متصل افغانستان کے صوبہ پکتیکا اور خوست میں فضائی حملوں میں 5 خواتین اور 3 بچوں سمیت 8 افراد جاں بحق ہوگئے ہیں۔ افغان حکومت کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے ایک بیان میں الزام لگایا کہ پا...

رات 3 بجے شہری آبادی کو نشانہ بنایا ، 5خواتین ، 3بچے جاں بحق، ذبیح اللہ مجاہد

حکومت بتائے سائفر میں ایسا کیا لکھا ہے؟ اسلام آباد ہائیکورٹ وجود - پیر 18 مارچ 2024

ہائی کورٹ نے سائفر کیس میں ریمارکس دیے ہیں کہ عمران خان کی تو سیاسی تقریر تھی اور شاہ محمود کی تقریر کا سر پیر ہی سمجھ نہیں آیا۔ہائیکورٹ میں سائفر کیس میں بانی پی ٹی آئی عمران خان اور شاہ محمود قریشی کی سزا کے خلاف اپیل پر سماعت ہوئی۔چیف جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ اپیل قابل سماع...

حکومت بتائے سائفر میں ایسا کیا لکھا ہے؟ اسلام آباد ہائیکورٹ

رمضان میں صرف ایک عمرہ کی اجازت ہوگی، نئی عمرہ پالیسی متعارف وجود - پیر 18 مارچ 2024

سعودی حکومت نے رمضان المبارک میں نئی عمرہ پالیسی متعارف کرادی جس کے تحت صرف ایک مرتبہ ہی عمرے کی اجازت ہوگی۔گزشتہ ہفتے مقدس ماہ رمضان المبارک کا آغاز ہوا جس دوران مکہ مکرمہ میں عمرہ زائرین کی بڑی تعداد دیکھی جاتی ہے جو مختلف زیارتوں اور عمرہ کی ادائیگی کے لیے مسجد الحرام کا رخ ک...

رمضان میں صرف ایک عمرہ کی اجازت ہوگی، نئی عمرہ پالیسی متعارف

کیماڑی میں کچرا کنڈی سے درجنوں آنسو گیس کے شیل برآمد وجود - پیر 18 مارچ 2024

کراچی کے علاقے کیماڑی میں نامعلوم افراد کی جانب سے کچرا کنڈی میں پھینکے گئے آنسو گیس کے شیل آگ لگنے سے پھٹ گئے ،کوئی بھی شخص بے ہوش نہیں ہوا۔تفصیلات کے مطابق کیماڑی میں کراچی پورٹ ٹرسٹ (کے پی ٹی)کے پلاٹ پر کچرا کنڈی سے درجنوں آنسو گیس کے شیل برآمد ہوئے ہیں۔ کچرا کنڈی میں آگ لگانے...

کیماڑی میں کچرا کنڈی سے درجنوں آنسو گیس کے شیل برآمد

صرافہ بازار،2دکاندار اپنے ہی ساتھیوں کا کروڑوں کا سونا لیکر فرار وجود - پیر 18 مارچ 2024

دو ملزمان دھوکے سے صرافہ بازار کے دکانداروں کا کروڑوں روپے کا سونا لیکر فرار ہوگئے دونوں مارکیٹ میں ہی کام کرتے تھے۔تفصیلات کے مطابق سکھر میں صرافہ بازار کے دکاندار اپنی کروڑوں کی جمع پونجی سے محروم ہوگئے۔ مارکیٹ میں کافی عرصے سے کام کرنے والے دو دکاندار دیگر دکانداروں کا کروڑوں ...

صرافہ بازار،2دکاندار اپنے ہی ساتھیوں کا کروڑوں کا سونا لیکر فرار

غزہ میں اب نارمل سائز کے بچے پیدا نہیں ہو رہے ، اہلکار اقوامِ متحدہ وجود - اتوار 17 مارچ 2024

اقوامِ متحدہ کے ایک اہلکار نے کہا ہے کہ غزہ میں انسانی صورتِ حال ماں اور بچوں کے لیے ایک خوفناک خواب ہے جہاں ڈاکٹر چھوٹے اور بیمار نومولود بچوں، مردہ پیدائش اور خواتین کو مناسب بے ہوشی کے بغیر سی سیکشن کروانے پر مجبور ہونے کی اطلاعات دے رہے ہیں۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق فلسط...

غزہ میں اب نارمل سائز کے بچے پیدا نہیں ہو رہے ، اہلکار اقوامِ متحدہ

سرکاری ریکارڈ میں ردو بدل،کھربوں کی سرکاری زمین لینڈ مافیا کے حوالے کرنے کا انکشاف وجود - اتوار 17 مارچ 2024

کراچی میں جعلسازی اور سرکاری ریکارڈ میں ردوبدل کے ذریعے کھربوں روپوں کی سرکاری زمین بااثر افراد، لینڈ مافیا اور بلڈرز کے حوالے کرنے کا انکشاف ہوا ہے ۔ذرائع کے مطابق وزیر اعلیٰ انسپکشن ٹیم(سی ایم آئی ٹی)کی جانب سے شروع کی گئی غیر قانونی الاٹمنٹ کی تفتیش بااثر مافیا کے دباؤ پر روک...

سرکاری ریکارڈ میں ردو بدل،کھربوں کی سرکاری زمین لینڈ مافیا کے حوالے کرنے کا انکشاف

پاکستانی سرحدوں پر فضا میں ٹینک تعینات کرنے کی بھارتی تیاریاں وجود - اتوار 17 مارچ 2024

بھارت پاکستان سے متصل اپنی سرحدوں پر ایئر ٹینک تعینات کرنے کی تیاریاں کر رہا ہے ۔بھارتی ذرائع ابلاغ کے مطابق توقع ہے کہ فضائی ٹینکوں کی تعیناتی کا یہ منصوبہ گرمیوں میں مکمل کر لیا جائے گا۔ہیوی ڈیوٹی کامبیٹ ہیلی کاپٹر اپاچے جسے ائیر ٹینک بھی کہا جاتا ہے جلد ہی پاکستان سے متصل سرحد...

پاکستانی سرحدوں پر فضا میں ٹینک تعینات کرنے کی بھارتی تیاریاں

پی آئی اے کی نجکاری پر پیپلزپارٹی ، نون لیگ میں اختلافات وجود - اتوار 17 مارچ 2024

قومی فضائی کمپنی(پی آئی اے)کی نجکاری پر پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ (ن)کے درمیان اختلافات سامنے آگئے ہیں۔تفصیلات کے مطابق پی آئی اے کی نجکاری کے حکومتی فیصلے کومسترد کرتے ہوئے رہنما پیپلز پارٹی شیری رحمن نے کہا ہے کہ پی آئی اے کو پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت ٹھیک کیا جا سکتا ہے۔ان...

پی آئی اے کی نجکاری پر پیپلزپارٹی ، نون لیگ میں اختلافات

ڈالر مزید سستا ہونے پر حکومت، برآمدکنندگان کو شدید تحفظات وجود - اتوار 17 مارچ 2024

انٹربینک مارکیٹ میں کرنسی ڈیلرز اور ماہرین نے کہا ہے کہ حکومت روپے کے مقابلے میں ڈالر کی قدر میں مزید کمی کی خواہاں نہیں ہے کیونکہ اس سے درآمدات اور برآمدات دونوں متاثر ہوتی ہیں۔میڈیا رپورٹ کے مطابق روپے کے مقابلے میں ڈالر 5 ماہ کی کم ترین سطح پر آ چکا ہے جس سے برآمد کنندگان کو ش...

ڈالر مزید سستا ہونے پر حکومت، برآمدکنندگان کو شدید تحفظات

کے ایم سی میں 950 گھوسٹ ملازمین کی چھٹی وجود - جمعه 15 مارچ 2024

کے ایم سی میں 950 گھوسٹ ملازمین کی چھٹی ۔200ملازمین دو محکموں سے بیک وقت تنخواہیں لے رہے تھے وزیربلدیات سندھ سعید غنی کا کلک اورسوئپ کے دفتر کا اچانک دورہ کیا سعید غنی کوکلک کے تحت منصوبوں،بلدیاتی ملازمین کی ویری فکیشن پربریفنگ دی گئی جس کے مطابق ایک شناختی کارڈ پر دو محکموں سے ت...

کے ایم سی میں 950 گھوسٹ ملازمین کی چھٹی

مضامین
سی اے اے :ایک تیر سے کئی شکار وجود منگل 19 مارچ 2024
سی اے اے :ایک تیر سے کئی شکار

نیم مردہ جمہوریت کے خاتمے کے آثا ر وجود منگل 19 مارچ 2024
نیم مردہ جمہوریت کے خاتمے کے آثا ر

اسرائیل سے فلسطینیوں پر حملے روکنے کی اپیل وجود منگل 19 مارچ 2024
اسرائیل سے فلسطینیوں پر حملے روکنے کی اپیل

اندرا گاندھی ، گولڈا میئر اور بے نظیر وجود پیر 18 مارچ 2024
اندرا گاندھی ، گولڈا میئر اور بے نظیر

نازک موڑ پر خط وجود پیر 18 مارچ 2024
نازک موڑ پر خط

اشتہار

تجزیے
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

گرانی پر کنٹرول نومنتخب حکومت کا پہلا ہدف ہونا چاہئے! وجود جمعه 23 فروری 2024
گرانی پر کنٹرول نومنتخب حکومت کا پہلا ہدف ہونا چاہئے!

اشتہار

دین و تاریخ
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت وجود بدھ 13 مارچ 2024
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت

دین وعلم کا رشتہ وجود اتوار 18 فروری 2024
دین وعلم کا رشتہ

تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب وجود جمعرات 08 فروری 2024
تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی

بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک وجود بدھ 22 نومبر 2023
بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک

راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر