وجود

... loading ...

وجود

’’لیلۃ الجائزہ‘‘ یعنی چاند رات میں عبادت کرنے کاثواب

جمعه 15 جون 2018 ’’لیلۃ الجائزہ‘‘ یعنی چاند رات میں عبادت کرنے کاثواب

قرآن مقدس کے نزول کے سلسلہ میں کئی مراحل نظر آتے ہیں اور ان مراحل کی طرف خود قرآن مقد س نے ہی اشارہ فرمایا ہے جس سے اسلاف نے استدلال کیا ہے ۔

لوح محفوظ سے آسمان اول کی طرف نزول ہوا یہ نزول رمضان مقدس کی شب قدر میں ہوا اِسی نزول کے متعلق ارشاد باری تعالیٰ ہے ترجمہ ’’بیشک ہم نے (قرآن مقدس)کولیلۃ القدر میں نازل فرمایا‘‘علامہ سخاوی فرماتے ہیں آسمان اول پر دفعۃًاتارنے میں یہ حکمت تھی کہ فرشتوں کی نظرو ں میں آدمیوں کا مقام بڑھ جائے دوسری آیہ مبارکہ میں اِسی نزول کی طرف اشارہ ہے ۔’’رمضان مقد س کامہینہ جس میں ہم نے قرآن اُتارا ‘‘لوح محفوظ سے آسمان اول یکبار گی لانے میں یہ بھی حکمت تھی کہ قرآن مقدس کوقریب کردیا جائے تاکہ جب رحمتِ باری کادروازہ کھلے تو قرآن اور صاحب قرآن ﷺاکٹھے ظاہر ہوں ۔

دوسری مرتبہ آسمان دنیا سے ۲۳بر س کے عرصہ میں تھوڑا تھوڑا بقدر ضرورت حضور اکرم ﷺپر نازل ہوتا رہا اور متعدد احادیث طیبہ سے ثابت ہے کہ رمضان مقدس میں حضرت جبریل علیہ السلام حضور اکرم ﷺکی خدمت میں حاضر ہوکر سارا قرآن مقدس سنایاکرتے تھے ،حاکم بیہقی نے منصور کے طریق پرسعید بن جبیر کے واسطہ سے ابن عباس رضی اﷲتعالیٰ عنہماسے نقل کیا ہے، ابن ابی شیبہ ؓنے اپنی کتاب فضائل القرآن میں اسی کی تائید کی ہے قرطبی نے ابن حبان سے اِسی کو ترجیح دی ہے ۔ ’’ابوشامہ کہتے ہیں آسمان دنیا پر نزول قرآن کا وقت بعثت سے قبل معلوم ہوتا ہے یہ احتما ل بھی ہے کہ ظہو ر نبوت کے بعد ہوا ابن عباس کی روایت اس پر دلالت کرتی ہے ،ابن حجر شارح بخاری، احمد اور بہیقی سے نقل کرتے ہیں کہ تورات وانجیل کانزول بھی ر مضان میں ہوا۔ اس سلسلہ میں قرآن مقدس نے دوالفاظ کا ذکر فرمایا ہے ،انزلنا اور نزّلنا ،انزلنا کا معنی ہے یکبار گی اتارنا جیسے کہ لوح محفوظ سے آسمان اول تک ہوا اور نزلنا کا معنی ہے آہستہ آہستہ اتارنا جیسے آسمان اول سے دنیا تک حسب ضرور ت نازل ہوتا رہا بعض جاہل مسیحی مبلغین نے بیک وقت دوصورتوں کا متعدد ہونا بیان کرکے عوا م کو دھوکہ دہی کی کوشش کی مگر جب تک علماء اسلام موجو د ہیں ان کے تمام فریبانہ اندازوں کا پردہ چاک کرتے رہیں گے ۔یہ اعتراض پادری کے ایل ناصر گوجر انوالہ نے اپنے رسالہ مسیحی خادم میں کیا ۔

حضور اکرم ﷺکی عمر مقدس چالیس برس کو پہنچنے سے قبل آپ پر رویاء صادقہ کا زمانہ رہا، جو کچھ رات کو خواب میں دیکھتے وہ صبح کی مانند سچا ہوتا،عالم روحانیت میں جو دور جاہلیت کی تاریک رات تھی۔ وہ زمانہ نبوت کے آغاز کے ساتھ ہی ختم ہوگئی ۔جب قمری مہینہ کی تاریخ کے مطابق آپ کی عمر مقدس چالیس سال ہوئی تو ۱۷رمضان پیر کے دن غار حرا شریف میں دفعۃ ًایک فرشتہ اندر آیا اور آپ کو سلام کیا اور پھر کہا اقراء پڑھیے آپ نے فرمایا میں پڑھنے والانہیں حضور خود فرماتے ہیں اس پر فرشتہ نے پکڑ کر مجھ کو شدت سے دبا یاکہ میری مشقت کی کوئی انتہانہ رہی اور اُس کے بعد چھوڑ دیا اور کہا اقرا ء میں نے پھر وہی جواب دیا فرشتہ نے مجھ کوپھر اُسی شدت سے دبایا اور پھر چھوڑ دیا یہ واقعہ تین مرتبہ ہوا ،بعد ازاں آپ گھر تشریف لائے ،بدن مبارک پرلزرہ تھا، آتے ہی حضرت خدیجۃ الکبریٰ سے فرمایامجھ کو کچھ اُوڑ ھاؤ جب کچھ دیر بعد گھبراہٹ دور ہوئی تو آپ نے سیدہ خدیجہ کو پوراواقعہ سنایا اور فرمایامجھے اندیشہ ہواکہ کہیں میری جان نہ نکل جائے ۔

یہ سوال خوامخواہ ذہن میں آتا ہے کہ حضور علیہ السلام نے اپنی عبادت وریاضت کے لیے اس غار کا انتخاب کیوں فرمایا جبکہ قرب وجوار میں اور بھی بہت سے غار موجو تھے ،علامہ آزرقی نے پہلی حکمت یہ بیان کی ہے کہ یہ غار بلندی پر تھا جہاں لوگوں کا اختلاط سے زیادہ محفوظ رہا جاسکتا تھا اور وہاں سے بیت اﷲشریف کی زیارت بھی ہوتی رہتی تھی ،یہ چیزیں دوسرے غاروں میں مفقود تھیں ۔

یہ غار جانب مشرق تھا مادی آفتاب بھی مشرق سے طلوع ہوتا ہے اور روحانی آفتاب حضرت محمد ﷺنے بھی جانب مشرق کو پسند فرمایا تاکہ توافق بین الشمسین ہوجائے اور یہ واضح ہوجائے کہ جس طرح مادی آفتاب کے ساتھ نظام کائنات وابستہ ہے اسی طرح بلکہ اس سے کہیں درجہ زیادہ روحانی آفتاب سے وابستگی ہے ۔

قرآن مقدس بذریعہ وحی نازل ہوا اور وحی کی متعدد کیفیتیں ہوئی تھیں ،کبھی فرشتہ اس کو گھنٹی کی آواز کی طرح لاتا ہے جیسے صحیح بخاری شریف میں وارد ہواہے ’’کبھی وحی گھنٹی کی آواز کی طرح آتی ہے ‘‘حضور اکرم ﷺسے پوچھا گیا کیا یا رسول اﷲنزول وحی کے وقت آپ کو کیا احساس ہوتا ہے فرمایا جھنکار کی آوازیں سنتا ہوں اور اسی وقت خاموش ہوجاتا ہوں اِسے وحی تصلصلی کہتے ہیں ۔

کبھی نبی کریم ﷺکے دل اطہر میں کلام الٰہی پھونک دیجاتی تھی جیسا کہ خود حضور اکرم ﷺنے ارشاد فرمایا ’’بے شک روح مقدس میرے دل میں پھونکی جاتی تھی ۔‘‘

کبھی فرشتہ انسانی شکل میں حاضرہوتا اور قرآن مقدس سناتا ،ابوعوانہ ؓ نے فرمایاحضور اکرم ﷺفرماتے تھے وحی کی یہ صورت مجھ پرآسان ترین صورت ہے ۔کبھی فرشتہ اپنی اصلی شکل میں حاضرہوتا اور حضور اکرم ﷺکو قرآن سناتا غار حرا شریف میں فرشتہ اپنی اصلی شکل میں ہی آیاتھااُس کے عظیم جسم نے زمین وآسمان کے مابین کو بھر رکھا تھا حضور علیہ السلام نے حقیقت جبریلی کوبنظر ِ غائر ملاحظہ فرمایا ،عارف رومی علیہ الرحمۃ فرماتے ہیں حضور نے تو حقیقت جبریل کودیکھ لیا اور بے خود نہ ہوئے اگر جناب جبریل حقیقت محمدیہ کو دیکھ لیتے تو قیامت تک بے خودہی رہتے ۔

کبھی حامل وحی فرشتہ سونے کی حالت میں آپکے ہاں حاضر ہوتاتھا بہت علماء کرام نے سورہ کوثر کو اِسی قسم کی وحی سے قرار دیا ہے نیز ’’انبیاء کی خواب بھی وحی ہوتی ہے ‘‘کا اصول مسلمہ ہے ۔قرآن مقدس نے سید نا ابراہیم علیہ السلام کے واقعہ کوبیان فرمایاہے ’’اے بیٹے میں نے خواب دیکھا ہے کہ تجھے ذبح کررہاہوں ‘‘اس خواب کی بات سن کر جناب اسماعیل علیہ السلام نے بلاتامل فرمایا ’’اے والد محترم آپ وہ کرگزرے جسکا آپکو حکم ملا ہے ‘‘تو واضح ہے کہ نبی کوخواب میں ذبح اسماعیل کا حکم دیا گیا ہے یہ وحی منامی کہلاتی ہے ۔کبھی رسول کی حالت بیداری میں خود خالق کائنا ت جل مجدہ ارشاد ات سے نوازتا ہے جیسا کہ شب معراج ہوایابحالت خواب قدوس اپنی زیارت سے نبی کو مشرف فرماتاہے ۔


متعلقہ خبریں


27 ویں ترمیم غیر آئینی ،اپوزیشن اتحاد کا یوم سیاہ منانے کااعلان وجود - هفته 15 نومبر 2025

ترامیم آئین کے بنیادی ڈھانچے اور عدلیہ پر حملہ ہیں، عدلیہ کو انتظامیہ کے ماتحت کرنے کی کوشش ناقابل قبول ہے، سپریم کورٹ کے اختیارات محدود کر دیے گئے ہیں،شخصی بنیاد پر ترامیم کی گئیں،اپوزیشن جسٹس منصور علی شاہ اور جسٹس اطہر من اللہ کے استعفے پر خراج تحسین، جمہوری مزاحمت جاری رہے ...

27 ویں ترمیم غیر آئینی ،اپوزیشن اتحاد کا یوم سیاہ منانے کااعلان

افغان طالبان ٹی ٹی پی کیخلاف کارروائی کریں ،پاکستان کا افغانستان سے تجارت بند رکھنے کا اعلان وجود - هفته 15 نومبر 2025

ہم نے تجارت پر افغان رہنماؤں کے بیانات دیکھے، تجارت کیسے اور کس سے کرنی ہے؟ یہ ملک کا انفرادی معاملہ ہے،ٹرانزٹ ٹریڈ دہشتگردوں کی پناہ گاہوں کے مکمل خاتمے کے بعد ہی ممکن ہے، دفتر خارجہ ٹی ٹی پی اور بی ایل اے پاکستان کے دشمن ہیں مذاکرات نہیں کریں گے،دہشتگردوں کی پشت پناہی کرنے وا...

افغان طالبان ٹی ٹی پی کیخلاف کارروائی کریں ،پاکستان کا افغانستان سے تجارت بند رکھنے کا اعلان

پیپلز پارٹی ایک خاندان اور 40وڈیروں کانام،حافظ نعیم وجود - هفته 15 نومبر 2025

گاؤں دیہاتوں میںعوام کو محکوم بنایا ہوا ہے، اب شہروں پر قبضہ کررہے ہیں،لوگوں کو جکڑاہواہے چوہدریوں،سرداروں اور خاندانوں نے قوم کو غلام ابن غلام بنارکھاہے،عوامی کنونشن سے خطاب امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی ایک خاندان اور چالیس وڈیروں کانا...

پیپلز پارٹی ایک خاندان اور 40وڈیروں کانام،حافظ نعیم

باجوڑمیںسیکیورٹی فورسزکا آپریشن ،22 خوارج ہلاک وجود - هفته 15 نومبر 2025

خالی گاؤں گدار میں خوارج کی بڑی تعداد میں موجودگی کی مصدقہ اطلاع پر کارروائی قبائلی عمائدین اور مقامی لوگوں کے تعاون سے گاؤں پہلے ہی خالی کرایا گیا تھا، ذرائع سیکیورٹی فورسز نے کامیاب باجوڑ آپریشن کے دوران 22 خوارج کو ہلاک کر دیا۔ ذرائع کے مطابق یہ کارروائی انتہائی خفیہ مع...

باجوڑمیںسیکیورٹی فورسزکا آپریشن ،22 خوارج ہلاک

سپریم کورٹ کے ججز منصور علی شاہ اور اطہر من اللہ مستعفی وجود - جمعه 14 نومبر 2025

میرا ضمیر صاف اور دل میں پچھتاوا نہیں ،27 ویں ترمیم کے ذریعہ سپریم کورٹ پر کاری ضرب لگائی گئی ، میں ایسی عدالت میں حلف کی پاسداری نہیں کر سکتا، جس کا آئینی کردار چھین لیا گیا ہو،جسٹس منصور حلف کی پاسداری مجھے اپنے باضابطہ استعفے پر مجبور کرتی ہے کیونکہ وہ آئین جسے میں نے تحفظ ...

سپریم کورٹ کے ججز منصور علی شاہ اور اطہر من اللہ مستعفی

آرمی چیف ، چیف آف ڈیفنس فورسزمقرر،عہدے کی مدت 5 برس ہوگی وجود - جمعه 14 نومبر 2025

جوائنٹ چیف آف اسٹاف کمیٹی کی جگہ کمانڈر آف نیشنل اسٹریٹجک کمانڈ کا عہدہ شامل،ایٔرفورس اور نیوی میں ترامیم منظور، آرمی چیف کی مدت دوبارہ سے شروع ہوگی،وزیر اعظم تعیناتی کریں گے، بل کا متن چیئرمین جوائنٹ چیف آف اسٹاف کمیٹی کا عہدہ 27 نومبر سے ختم تصور ہوگا،قومی اسمبلی نے پاکستا...

آرمی چیف ، چیف آف ڈیفنس فورسزمقرر،عہدے کی مدت 5 برس ہوگی

27ویں ترامیم آئین اور جمہوریت پر شب خون ہے، حافظ نعیم وجود - جمعه 14 نومبر 2025

اسے مسترد کرتے ہیں، پیپلز پارٹی اسٹیبلشمنٹ کی اے پلس ٹیم ہے،میٹ دی پریس سے خطاب جماعت اسلامی کا اجتماع عام نظام کی تبدیلی کیلئے ٹرننگ پوائنٹ ثابت ہوگا، صحافی برادری شرکت کرے امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے کراچی پریس کلب کی دعوت پر جمعرات کو پریس کلب میں ”میٹ دی...

27ویں ترامیم آئین اور جمہوریت پر شب خون ہے، حافظ نعیم

قومی اسمبلی ، 27ویں آئینی ترمیم منظور وجود - جمعرات 13 نومبر 2025

ترمیمی بل کو اضافی ترامیم کیساتھ پیش کیا گیا،منظوری کیلئے سینیٹ بھجوایا جائے گا،چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کے بعد سپریم کورٹ اور آئینی عدالت میں جو سینئر جج ہوگا وہ چیف جسٹس ہو گا،اعظم نذیر تارڑ قومی اسمبلی نے 27ویں آئینی ترمیمی بل کی اضافی ترامیم کے ساتھ دو تہائی اکثریت سے منظو...

قومی اسمبلی ، 27ویں آئینی ترمیم منظور

18ویں ترمیم کسی کاباپ ختم نہیں کرسکتا، بلاول بھٹو وجود - جمعرات 13 نومبر 2025

اپوزیشن کا کام یہ نہیں وہ اپنے لیڈر کا رونا روئے،بلاول بھٹو کی قومی اسمبلی میں تقریرکے دوران اپوزیشن اراکین نے ترمیم کی کاپیاں پھاڑ کر اڑانا شروع کردیں اسپیکر ایاز صادق کی زیر صدارت قومی اسمبلی کا اجلاس جاری ہوا جس میں پیپلز پارٹی کے چیٔرمین بلاول بھٹو کی تقریر کے دوران اپوزیش...

18ویں ترمیم کسی کاباپ ختم نہیں کرسکتا، بلاول بھٹو

غزہ، اسپتال ملبے سے 35 ناقابل شناخت لاشیں برآمد وجود - جمعرات 13 نومبر 2025

اسرائیلی فوج کی جنگ بندی کی خلاف ورزی کا جاری، تازہ کارروائی میں مزید 3 فلسطینی شہید علاقے میں اب بھی درجنوں افراد لاپتا ہیں( شہری دفاع)حماس کی اسرائیلی جارحیت کی؎ مذمت اسرائیلی فوج کی جانب سے جنگ بندی کی خلاف ورزی کا سلسلہ جاری ہے۔ تازہ کارروائی میں غزہ میں مزید 3 فلسطینیوں ...

غزہ، اسپتال ملبے سے 35 ناقابل شناخت لاشیں برآمد

اسلام آباد کچہری کے باہر خودکش دھماکا( 12 افراد شہید، 30زخمی) وجود - بدھ 12 نومبر 2025

مبینہ بمبار کا سر سڑک پر پڑا ہوا مل گیا، سخت سیکیورٹی کی وجہ سے حملہ آور کچہری میں داخل نہیں ہوسکے، موقع ملنے پر بمبار نے پولیس کی گاڑی کے قریب خود کو اُڑا دیا،وکلا بھی زخمی ،عمارت خالی کرا لی گئی دھماکے سے قبل افغانستان کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر کمنگ سون اسلام آبادکی ٹوئٹس،دھ...

اسلام آباد کچہری کے باہر خودکش دھماکا( 12 افراد شہید، 30زخمی)

27 ویں آئینی ترمیم قومی اسمبلی میں پیش،پی ٹی آئی ارکان کے نامنظور کے نعرے وجود - بدھ 12 نومبر 2025

  آپ کی سوچ اور ڈر کو سلام ، ترمیم کرکے سمجھتے ہو آپ کی سرکار کو ٹکاؤ مل جائیگا، وہ مردِ آہن جب آئیگا وہ جو لفظ کہے گا وہی آئین ہوگا، آزما کر دیکھنا ہے تو کسی اتوار بازار یا جمعے میں جا کر دیکھو،بیرسٹر گوہرکاقومی اسمبلی میں اظہارخیال ایم کیو ایم تجاویز پر مشتمل ...

27 ویں آئینی ترمیم قومی اسمبلی میں پیش،پی ٹی آئی ارکان کے نامنظور کے نعرے

مضامین
دہلی دھماکہ :تمہاری بے حسی تم کو کہاں تک لے کے جائے گی؟ وجود هفته 15 نومبر 2025
دہلی دھماکہ :تمہاری بے حسی تم کو کہاں تک لے کے جائے گی؟

مسلمان بھارت میں درانداز قرار؟ وجود هفته 15 نومبر 2025
مسلمان بھارت میں درانداز قرار؟

اندھیری راہ یاحیرت انگیز خوشحالی؟ وجود هفته 15 نومبر 2025
اندھیری راہ یاحیرت انگیز خوشحالی؟

علامہ اقبال اور جدید سیاسی نظام وجود جمعه 14 نومبر 2025
علامہ اقبال اور جدید سیاسی نظام

ظہران ممدانی: دہلی کے بے گھر بچوں کے خواب سے نیویارک تک وجود جمعه 14 نومبر 2025
ظہران ممدانی: دہلی کے بے گھر بچوں کے خواب سے نیویارک تک

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر