... loading ...
اعلان ہوا ہے کہ تحریک انصاف کے قائد عمران خان نے چار حلقوں سے انتخاب لڑنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ان میں بنوں، ، اسلام آباد، میانوالی، اور لاہور کے قومی اسمبلی کے حلقے شامل ہیں۔ سوال یہ ہے کہ اتنے زیادہ حلقوں سے انتخاب لڑ کر وہ کیا ثابت کرنا چاہتے ہیں۔ کچھ لوگوں کا کہنا ہے کہ وہ ذوالفقار علی بھٹو کی تقلید کرنا چاہتے ہیں جنہوں نے 1970 میں چھ حلقوں سے انتخاب لڑا تھا اور پانچ میں جیت گئے تھے۔ صرف ایک حلقہ میں مفتی محمود سے ہار گئے تھے۔ شائد عمران خان یہ ثابت کرنا چاہتے ہیں کہ وہ مقبولیت میں بھٹو سے پیچھے نہیں ہیں۔ خیر یہ تو انتخابات کے نتائج ثابت کریں گے۔لیکن بنیادی سوال یہ ہے کہ آخر سیاست دان ایک سے زیادہ حلقوں سے کیوں انتخابی قسمت آزمائی کرتے ہیں؟ کیا انہیں یقین نہیں کہ وہ کسی ایک حلقہ سے فتح مند ہو سکیں گے؟
پھر اتنے زیادہ حلقوں کے ووٹروں کو وہ کیسے یہ باور کراسکتے ہیں کہ وہ ان کے مسائل سے باخبر ہیں اور وہ جیت گئے تو یہ مسائل حل کرا سکیں گے۔ انتخابی مہم کے دوران امیدوار یہ کیسے ثابت کر سکتے ہیں کہ وہ کسی ایک حلقہ کے ووٹروں کے وفادار ہیں۔ انتخابی مہم امیدواروں کے لیے آج کل اتنی مہنگی ہوگئی ہے کہ وہ ایک سے زیادہ حلقہ کے اخراجات کے متحمل نہیں ہو سکتے۔ پاکستان میں امیدواروں کو اپنے انتخابی اخراجات خود برداشت کرنے پڑتے ہیں۔ سیاسی جماعتیں امیدواروں کے اخراجات کی ذمہ دار نہیں ہوتیں۔سیاسی مبصرین کی رائے میں امیدواروں کو ایک سے زیادہ حلقوں سے انتخاب لڑنے کی قطعی اجازت نہیں ہونی چاہئیے کیوں کہ ایک سے زیادہ حلقوں سے جیتنے کے بعد انہیں صرف ایک نشست اپنے پاس رکھنے کا حق ہوتا ہے اور باقی نشستوں پر انتخابات کے بعد ضمنی انتخابات لازمی ہوتے ہیں جن پر الیکشن کمیشن کا وقت اور عوام کا بے تحاشہ پیسہ ضائع ہوتا ہے۔
ہندوستان میں انتخابی قانون کے تحت امیدواروں کو دو سے زیادہ حلقوں سے انتخاب لڑنے کی اجازت نہیں۔ پنڈت نہرو ہمیشہ الہ آباد کے صرف ایک حلقہ، پھول پور سے انتخاب لڑتے تھے۔ البتہ سونیا گاندھی نے پچھلے عام انتخابات میں بریلی اور کرناٹک کے دو حلقوں سے انتخاب لڑا تھا۔ 2010 میں انتخابی کمیشن نے تجویز پیش کی تھی کہ ایک سے زیادہ حلقوں سے انتخاب لڑنے کا سلسلہ ختم ہونا چاہئیے اور امیدواروں کو صرف ایک حلقہ سے انتخاب لڑنے کی پابندی ہونی چاہئیے۔ لیکن سیاست دانوں نے اپنے مفادات کے پیش نظر، الیکشن کمیشن کی یہ تجویز مسترد کردی۔برطانیہ میں جس کے ویسٹ منسٹر طرز کے پارلیمانی نظام کی عام طور پر تقلید کی جاتی ہے، امیدواروں کو ایک سے زیادہ حلقوں سے انتخاب لڑنے کی اجازت نہیں۔ اول تو ایک سے زیادہ حلقوں سے انتخاب لڑنے سے امیدوار پر اخراجات کا بہت زیادہ بوجھ پڑتا ہے۔ ایک امیدوارکو اپنے انتخاب پر 600 پونڈ سے زیادہ خرچ کرنے کی اجازت نہیں۔ ویسے بیشتر اخراجات سیاسی جماعتیں برداشت کرتی ہیں۔ دوم برطانیہ میں ہر امیدوار کا جسے پارٹی ایک حلقہ کے لیے نامزد کرتی ہے، یہ فرض ہوتا ہے کہ وہ اپنے حلقہ انتخاب کی ایک پھل دار درخت کی طرح نگہداشت کرے اور اس حلقہ کے تمام ووٹروں سے خاندان کے افراد کی طرح روابط برقرار رکھے۔
امیدوار انتخاب جیتے یا ہارے اس کی اس حلقہ انتخاب سے وفاداری تا حیات وابستہ رہتی ہے۔ یہ ایک طرح سے سیاسی نکاح ہوتا ہے۔ ہارنے کے بعد بھی امیدوار اس حلقہ میں اپنی سرجری (حلقہ کے ووٹروں سے ملاقات کا دفتر) برقرار رکھتا ہے اور بلا تفریق حلقے کے تمام ووٹروں کے مسائل کے حل میں مدد دیتا ہے۔ یہ ہے حقیقی جمہوریت کی اساس۔
ایرانی تیل کی پاکستان میں اسمگلنگ پر سیکیورٹی ادارے کی رپورٹ میں اہم انکشافات سامنے آگئے ۔پاکستان میں ایرانی تیل کی اسمگلنگ کے بارے میں رپورٹ منظرعام پر آگئی ہے جس میں کہا گیا کہ پاکستان میں سالانہ 2 ارب 80 کروڑ لیٹر ایرانی تیل اسمگل کیا جاتا ہے اور اسمگلنگ سے قومی خزانے کو سالان...
سندھ کابینہ نے رینجرز کی کراچی میں تعیناتی کی مدت میں 180 دن کے اضافے کی منظوری دے دی۔ترجمان حکومت سندھ نے بتایا کہ رینجرز کی کراچی میں تعیناتی 13 جون 2024 سے 9 دسمبر 2024 تک ہے ، جس دوران رینجرز کو انسداد دہشت گردی ایکٹ 1997 کے تحت اختیارات حاصل رہیں گے ۔کابینہ نے گزشتہ کابینہ ا...
بھارتی وزیراعظم نریندر مودی انتخابات میں کامیابی کے لیے بھارتی مسلمانوں اور پاکستان کو دھمکی دے رہے ہیں ۔ دی وائر کے مطابق بی جے پی نے آفیشل انسٹاگرام ہینڈل کے ذریعے مودی کی ایک ویڈیو جاری کی ہے جس میں مودی کہتے ہیں کہ اگر کانگریس اقتدار میں آئی تو وہ ہندؤں کی جائیداد اور دولت م...
اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے کسی بھی صورت غزہ میں جنگ بندی تسلیم کرنے سے انکار کردیا۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن سے ملاقات میں انہوں نے کہا کہ کوئی ایسا معاہدہ تسلیم نہیں جس میں جنگ کا خاتمہ شامل ہو۔اسرائیلی وزیراعظم کا کہنا تھا کہ حماس نے جنگ ...
جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی)کو کراچی میں جلسے کی اجازت نہیں ملی اس حوالے سے ڈپٹی کمشنر شرقی نے بتایا کہ جے یو آئی کو ایس ایس پی ایسٹ کی رپورٹ پر جلسہ کرنے کی اجازت نہیں دی گئی۔ ایس ایس پی ایسٹ کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ شہر میں حالیہ دہشت گردی کے واقعات کے پیش نظر بڑے عوامی اجت...
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ کوئی بات ہوگی تو سب کے سامنے ہوگی اور کوئی بات چیت کسی سے چھپ کر نہیں ہوگی،بانی پی ٹی آئی نے نہ کبھی ڈیل کی ہے اور نہ ڈیل کے حق میں ہیں، یہ نہ سوچیں کہ وہ کرسی کیلئے ڈیل کریں گے ۔میڈیا نمائندگان سے گفتگو کرتے ہوئے علی امین گن...
فلسطینیوں پر اسرائیلی مظالم کے خلاف طلبہ کے احتجاج کا سلسلہ دنیا بھر کی جامعات میں پھیلنے لگا۔امریکا، کینیڈا، فرانس اور آسٹریلیا کی جامعات کے بعد یونان اور لبنان کی جامعات میں بھی طلبہ نے غزہ میں اسرائیلی جارحیت کے خلاف مظاہرہ کیا۔امریکی جامعات میں احتجاج کا سلسلہ تیرہویں روز بھی...
غزہ میں مظالم کے خلاف اسرائیل کی مبینہ حمایت کرنے والی کمپنیوں کے بائیکاٹ کی مہم میں شدت آتی جا رہی ہے ۔ معروف امریکی فوڈ چین کے ایف سی نے ملائیشیا میں اپنے 100 سے زائد ریستوران عارضی طور پر بند کرنیکا اعلان کر دیا۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق ملائیشیا میں امریکی فوڈ چین کی فرنچائز کم...
جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے وزیراعظم شہباز شریف اور وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کے شوہر کیپٹن (ر) صفدر کو طنز کا نشانہ بنایا ہے ۔لاہور میں فلسطین کانفرنس سے خطاب میں مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھاکہ یہاں بلاوجہ شہباز شریف کی شکایت کی گئی اس بیچارے کی حکومت ہی...
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کرپشن کا ملک سے خاتمہ ہونے والا ہے ، ہم سب مل کر پاکستان کو انشااللہ اس کا جائز مقام دلوائیں گے اور جلد پاکستان اقوام عالم میں اپنا جائز مقام حاصل کر لے گا۔لاہور میں عالمی یوم مزدور کے موقع پر اپنی ذاتی رہائش گاہ پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیرِ ا...
غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں بی جے پی کے رہنما راجوری اور پونچھ میں مسلمانوں کو دھمکیاں دے رہے ہیں کہ وہ یا تو سنگھ پریوار کے حمایت یافتہ امیدوار کو ووٹ دیں یا1947 جیسی صورتحال کا سامنا کرنے کے لیے تیار رہیں۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق 1947میں جموں خطے میں ہن...
پی ٹی آئی نے جمعیت علما اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سے فوری رابطے کا فیصلہ کیا ہے ۔ذرائع کے مطابق تحریک انصاف نے مولانا فضل الرحمان سے فوری رابطے کا فیصلہ کیا ہے ، جے یو آئی ف کے سربراہ کو احتجاجی تحریک میں شامل ہونے کے لیے باقاعدہ دعوت دی جائے گی۔ذرائع کے مطابق مذاکراتی ک...