وجود

... loading ...

وجود
وجود

لارڈزکے ہیرو،لیڈزمیں زیروپھربھی کارکردگی شاندار

جمعرات 07 جون 2018 لارڈزکے ہیرو،لیڈزمیں زیروپھربھی کارکردگی شاندار

سرفرازاحمدکی قیادت میں دورہ ا نگلینڈ کے لیے جانے والی نوجوانوں پرمشتمل پاکستانی کرکٹ ٹیم گوکہ انگلینڈ کے خلاف سیریزتونہ جیت سکی لیکن اس کے باجوداپنی شاندارہ کارکردگی سے نوجوان کھلاڑیوں نے اپنے روش مستقبل کی نوید ضرور سنا دی ہے ۔پہلے ٹیسٹ میں بیٹسمینوں نے بہتر پرفارم کر کے بولرز کی محنت کو رائیگاں نہ جانے دیا، سوا تین دن میں ملنے والی فتح نے شائقین کی توقعات آسمان کی بلندیوں پر پہنچا دیں، بیٹنگ لائن کی سابقہ بے وفائیوں کو فراموش کر کے ہم نے سوچا کہ دوسرا ٹیسٹ بھی باآسانی جیت لیں گے اور انگلینڈ میں سیریز 2-0 سے اپنے نام کرنے کا موقع ملے گا مگر ایسا نہ ہو سکا۔بیٹسمین لیڈز میں بْری طرح ڈھیراور تین دن میں ٹیسٹ ختم ہو گیا،اس سے ایک بات ظاہر ہو گئی کہ بہتری کا سفر شروع ضرور ہوا لیکن کارکردگی میں تسلسل لانے کے لیے ابھی بہت محنت کرنا پڑے گی، ایک ایسی سیریز جس کی ایوریجز میں فاسٹ بولر محمد عامر 44 کی اوسط سے رنز بنا کر سرفہرست ہوں اس میں بیٹسمینوں کی کارکردگی کا اندازہ لگانا مشکل نہیں۔

چیف سلیکٹر انضمام الحق نے سب کی مخالفت کے باوجود اپنے بھتیجے امام الحق کو ٹیسٹ اسکواڈ میں شامل کیا مگر وہ 18.66 کی اوسط سے ہی رنز بنا سکے، جس ٹیم کا اوپنر چار اننگز میں ایک ففٹی بھی نہ بنا سکے اس کا تو اللہ ہی حافظ ہے،اظہر علی اب ٹیم کے اہم ترین بیٹسمین ہیں، مصباح الحق اور یونس خان کی ریٹائرمنٹ کے بعد توقع تھی کہ وہ بیٹنگ لائن کا بوجھ اٹھا لیںگے لیکن بدقسمتی سے خود توقعات کے بوجھ تلے دب گئے،16.75 کی ایوریج دیکھ کر خود اظہر علی کوبھی شرم آ رہی ہوگی۔

12،12،صفر اور 20 کی اوپننگ شراکتوں سے یہ بات ظاہر ہو چکی کہ اس شعبے میں تبدیلی کی ضرورت ہے، آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کیخلاف نئے اوپنر کو لانا ہو گا، اظہرکے لیے بھی نمبر تین یا چار ہی مناسب لگتا ہے، حارث سہیل نے لارڈز میں اچھی بیٹنگ کی تھی مگر ایک بات واضح ہے کہ وہ 30،40 رنز کے بعد ریلکس کر جاتے ہیں ،پھر کوئی غیرضروری شاٹ اننگز کا خاتمہ کر دیتے ہیں۔یہ سب ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی میں تو ٹھیک مگر ٹیسٹ میں بڑی اننگز درکار ہوتی ہیں،حارث 114 رنز کے ساتھ بہرحال سیریز کے ٹاپ بیٹسمین ضرور ثابت ہوئے، اسد شفیق دو ٹیسٹ میں صرف ایک ہی نصف سنچری بنا سکے، ان پر اس سیریز میں بطور سینئر بیٹسمین خاصی ذمہ داری عائد تھی مگر وہ بھی اظہر کی طرح توقعات پر پورا نہ اتر سکے،عثمان صلاح الدین نے ابھی پہلا ہی ٹیسٹ کھیلا لہذا ان کی صلاحیتوں کو پرکھنا درست نہیں۔دوسری اننگز میں وہ بہتر کھیلتے کھیلتے وکٹ گنوا بیٹھے، سلیکٹرز کو کم از کم مزید ایک سیریز میں انھیں موقع دینا چاہیے، وہ ڈومیسٹک کرکٹ میں رنز کے انبار لگا چکے امید ہے کہ ٹیسٹ میں بھی عمدہ پرفارم کریں گے، سیریز میں سب سے زیادہ دو ففٹیز اسپنر شاداب خان نے بنائیں،ان میں اچھا آل راؤنڈر بننے کی مکمل صلاحیت موجود ہے، البتہ اسپن بولنگ سے حریف بیٹسمینوں کو پریشان کرنے کے لیے خاصی محنت درکار ہوگی۔حالیہ سیریز میں 49 کی اوسط سے وہ صرف تین ہی وکٹیں لے سکے، ٹیم کو دونوں میچز میں یاسر شاہ کی کمی شدت سے محسوس ہوئی۔

کپتان سرفراز احمد 10.33 کی اوسط سے 31 رنز ہی بنا سکے،ان پردباؤ بڑھنے لگا ہے، بطور کپتان انھیں دوسروں کے لیے مثال بننا ہوگا، ایک بات واضح ہے کہ ٹیم کے لیے زیادہ سوچنے کی وجہ سے وہ اپنے کھیل پر اتنی توجہ نہیں دے رہے، خدانخواستہ کسی سیریز میں شکست ہوئی تو سرفراز مشکل میں پڑ سکتے ہیں اس لیے اپنی بیٹنگ پر بھی توجہ دینا چاہیے۔دوسرے ٹیسٹ میں ناکامی پر سرفراز کو بھی آڑے ہاتھوں لیا جا رہا ہے کہ انھوں نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیوں کیا،

اس حوالے سے سب سے پہلے تو یہ بات زہن میں رہنی چاہیے کہ پلیئنگ الیون میں کون ہوگا، ٹاس جیت کر کیا کرنا ہے، کون سا بیٹسمین کس نمبر پر آئے گا ، یہ سب ایسے فیصلے ہیں جو کوئی کپتان اکیلا نہیں کر سکتا، کوچ ودیگر کی مشاورت بھی اس میں شامل ہوتی ہے، لہذا ہار کا ملبہ اکیلے کپتان پر نہ ڈالنامناسب نہیں۔پاکستان نے انگلینڈکے خلاف پہلا ٹیسٹ جیتا اور سیریز برابر کی اس پرداد بھی دینی چاہیے، ورنہ ہر کوئی یہی توقع کر رہا تھا کہ دونوں میچز میں بدترین شکست مقدر بنے گی۔

اس میں کوئی شک نہیں کہ ہار جیت کھیل کا حصہ ہے بس افسوس اس بات کا ہے کہ وہ ٹیم جو پہلا ٹیسٹ باآسانی جیت گئی، دوسرے میں اس نے فائٹ کیے بغیر ہی ہتھیار ڈال دیے، اس سے واضح ہے کہ توازن درست نہیں تھا، البتہ پیس بولرز کی کارکردگی اچھی رہی، محمد عباس کو انگلش کاؤنٹی میچز کھیل کرکنڈیشنز سے ہم آہنگی کا فائدہ ہوا اور وہ 10 وکٹوں کے ساتھ مین آف دی سیریز ایوارڈ پانے میں کامیاب رہے،محمد عامر نے بھی بعض اچھے اسپیلز کیے، البتہ فہیم اشرف اور حسن علی کو ابھی ٹیسٹ سے ہم آہنگ ہونے کے لیے مزید محنت درکار ہے۔

سلیکشن کمیٹی کو ہر ماہ بھاری تنخواہ ملتی ہے لیکن پی ایس ایل کے بعد ان کا کام آسان ہو گیا ہے، ٹی ٹوئنٹی کے نمایاں کرکٹرز کو ٹیسٹ میں بھی منتخب کر لیا جاتا ہے، چونکہ میچز ٹی وی پر دکھائے گئے ہوتے ہیں لہذا شائقین بھی ان کے نام سے واقف ہوتے ہیں، یقیناً وہ پلیئرز باصلاحیت ہیں مگر ٹیسٹ میں آزمانے سے قبل کم از کم ایک ، دو مکمل فرسٹ کلاس سیزنز کھیلنے دینا چاہئیں تاکہ ان میں کچھ ٹمپرامنٹ تو آئے، اگر ایسا نہ ہوا تو آئندہ بھی مشکل پیش آتی رہے گی۔

اب نیوزی لینڈ اور آسٹریلیا سے بھی اہم سیریز ہونی ہیں، اوپننگ اور اسپن سمیت کئی مسائل اس سے قبل حل کرنا ہوں گے، ڈومیسٹک کرکٹ میں رنز کے انبار لگانے والے نظر انداز شدہ بیٹسمینوں کو بھی مواقع دیں تاکہ مثبت نتائج سامنے ا? سکیں، امید ہے چیف سلیکٹر گھر کی دہلیز سے نکل کر ملکی گراؤنڈز میں پرفارم کرنے والوں کو بھی ایک نظر دیکھیں گے،اسی صورت پرفارمنس میں بہتری ممکن ہے۔


متعلقہ خبریں


ایگزیکٹوکی مداخلت برداشت نہیں ،چیف جسٹس وجود - جمعه 29 مارچ 2024

اسلام آباد ہائیکورٹ کے 6 ججز کے خط پر چیف جسٹس نے دو ٹوک موقف اختیار کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ عدالتی امور میں ایگزیکٹو کی کسی قسم کی مداخلت برداشت نہیں کی جائے گی اور عدلیہ کی آزادی پر کسی صورت میں سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔سپریم کورٹ آف پاکستان کی جانب سے جاری ہونے والے اعلامیے ...

ایگزیکٹوکی مداخلت برداشت نہیں ،چیف جسٹس

وزیراعظم کی چیف جسٹس سے ملاقات، ججوں کے الزامات پر انکوائری کمیشن بنانے کا فیصلہ وجود - جمعه 29 مارچ 2024

وفاقی حکومت نے اسلام آباد ہائی کورٹ کے ججز کے خط کے معاملے پر انکوائری کرانے کا اعلان کردیا۔اس بات کا اعلان وفاقی وزیرقانون اعظم نذیر تارڑ نے وزیراعظم چیف جسٹس ملاقات کے بعد اٹارنی جنرل انور منصور کے ہمراہ پریس کانفرنس میں کیا ،اس سے قبل اسلام آباد ہائی کورٹ کے 6 ججز کے خط والے م...

وزیراعظم کی چیف جسٹس سے ملاقات، ججوں کے الزامات پر انکوائری کمیشن بنانے کا فیصلہ

6جج صاحبان کا خفیہ اداروں پر مداخلت کا الزام، چیف جسٹس کی زیر سربراہی فل کورٹ اجلاس وجود - جمعرات 28 مارچ 2024

اسلام آباد ہائی کورٹ کے 6 ججز کے سپریم جوڈیشل کونسل کو لکھے گئے خط کے معاملے پر چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں فل کورٹ اجلاس ہوا فل کورٹ اجلاس میں جسٹس منصور علی شاہ،جسٹس منیب اختر اور جسٹس جمال مندوخیل، جسٹس امین الدین، جسٹس شاہد وحید، جسٹس اطہر من اللہ اور جسٹس حسن اظ...

6جج صاحبان کا خفیہ اداروں پر مداخلت کا الزام، چیف جسٹس کی زیر سربراہی فل کورٹ اجلاس

سندھ میں ڈیڑھ ارب کی لاگت سے 30پرائمری اسکول بنیں گے وجود - جمعرات 28 مارچ 2024

حکومت سندھ نے 30پرائمری ااسکولوں کی تعمیر کے لئے فنڈ کی منظوری دے دی ہے۔ ذرائع کے مطابق حکومت سندھ نے 1ارب 52 کروڑ 82 لاکھ 70 ہزار روپے کی منظوری دی محکمہ خزانہ سے رقم دینے کی سفارش بھی کردی گئی اسکولوں کی تعمیرات رواں ماہ میں ہی شروع کردی جائے گی۔

سندھ میں ڈیڑھ ارب کی لاگت سے 30پرائمری اسکول بنیں گے

سندھ میں اسمگل شدہ اسلحے کے لائسنس بنائے جانے کا انکشاف وجود - جمعرات 28 مارچ 2024

سندھ میں اسمگل شدہ اسلحے کے لائسنس بنائے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔اسمگل شدہ اسلحہ ڈیلروں اور محکمہ داخلہ کی مدد سے لائسنس یافتہ بنائے جانے انکشاف ہوا ہے۔ایف آئی اے کے مطابق حیدرآباد میں کسٹم انسپکٹر مومن شاہ کے گھر سے سڑسٹھ لائسنس یافتہ ہتھیار ملے۔تصدیق کرائی گئی تو انکشاف ہوا کہ اس...

سندھ میں اسمگل شدہ اسلحے کے لائسنس بنائے جانے کا انکشاف

مجھے جیل میں رکھ لیں باقی رہنمائوں کو رہا کردیں، عمران خان وجود - بدھ 27 مارچ 2024

بانی پی ٹی آئی عمران خان نے کہا ہے کہ مجھے جیل میں رکھ لیں مگر باقی رہنماں کو رہا کردیں۔اڈیالہ جیل میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ چیف جسٹس قاضی فائز عیسی سے کہنا چاہتا ہوں کہ پی ٹی آئی کی 25 مئی کی پٹیشن کو سنا جائے اور نو مئی واقعات کی تحقیقات کے لیے جوڈیشل...

مجھے جیل میں رکھ لیں باقی رہنمائوں کو رہا کردیں، عمران خان

شانگلہ میں گاڑی پرخودکش دھماکا،5چینی انجینئرسمیت 6افراد ہلاک وجود - بدھ 27 مارچ 2024

خیبرپختونخوا کے علاقے شانگلہ میں بشام کے مقام پرچینی انجینیئرز کی گاڑی پر خودکش حملے کے نتیجے میں 5 چینی باشندوں سمیت 6 افراد ہلاک ہوگئے۔ ڈی آئی جی مالاکنڈ کا کہنا ہے کہ حملہ آوروں نے بارود سے بھری گاڑی مسافروں کی گاڑی سے ٹکرائی، گاڑی پر حملے میں کئی افراد زخمی بھی ہوئے۔بشام سے پ...

شانگلہ میں گاڑی پرخودکش دھماکا،5چینی انجینئرسمیت 6افراد ہلاک

تربت میں پاک بحریہ ائیربیس پر حملہ ناکام، 4 دہشت گرد ہلاک، ایک سپاہی شہید وجود - بدھ 27 مارچ 2024

سیکیورٹی فورسز نے تربت میں پاک بحریہ کے ائیر بیس پی این ایس صدیق پر دہشتگرد حملے کی کوشش ناکام بنادی، فائرنگ کے تبادلے میں 4 دہشت گرد ہلاک کر دیا جبکہ ایک سپاہی شہید ہوگیا ۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ(آئی ایس پی آر)کے مطابق 25 اور 26 مارچ کی درمیانی شب دہشت گردوں نے تربت میں پ...

تربت میں پاک بحریہ ائیربیس پر حملہ ناکام، 4 دہشت گرد ہلاک، ایک سپاہی شہید

اسرائیل نے سلامتی کونسل قرارداد کو پیروں تلے روند دیا،مزید 81فلسطینی شہید وجود - بدھ 27 مارچ 2024

اسرائیل نے سلامتی کونسل کی غزہ میں فوری جنگ بندی کی قرارداد کو ہوا میں اڑاتے ہوئے مزید 81فلسطینیوں کو شہید کردیا۔غزہ کی وزارت صحت کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران غزہ میں اسرائیلی دہشت گردی کے آٹھ واقعات میں مزید 81 فلسطینی شہید اور 93 زخمی ہوگئے۔الجزیرہ کے مطابق رفح میں ایک گھ...

اسرائیل نے سلامتی کونسل قرارداد کو پیروں تلے روند دیا،مزید 81فلسطینی شہید

کراچی یونیورسٹی میں ناقص سیکیورٹی انتظامات، طلبا کی موٹرسائیکلیں چوری ہونے لگیں وجود - بدھ 27 مارچ 2024

جامعہ کراچی میں سیکیورٹی کے ناقص انتظامات کے باعث چوریوں کی وارداتوں میں اضافہ ہوگیا اور دو روز میں چوروں نے 4طالب علموں کو موٹرسائیکلوں سے محروم کردیا۔تفصیلات کے مطابق کراچی یونیورسٹی میں سیکیورٹی کے ناقص انتظامات کے سبب نہ صرف جامعہ کی حدود میں چوریوں کی وارداتوں میں اضافہ ہورہ...

کراچی یونیورسٹی میں ناقص سیکیورٹی انتظامات، طلبا کی موٹرسائیکلیں چوری ہونے لگیں

سلامتی کونسل اجلاس، غزہ میں فوری جنگ بندی کی قرارداد منظور وجود - پیر 25 مارچ 2024

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے 7اکتوبر کے بعد پہلی مرتبہ غزہ میں فوری جنگ بندی کی قرارداد منظور کرلی۔پیر کو سلامتی کونسل میں پیش کی گئی قرارداد پر امریکا نے اپنے سابقہ موقف میں تبدیلی کرتے ہوئے قرارداد کو ویٹو کرنے سے گریز کیا۔سلامتی کونسل کے 15 رکن ممالک میں سے 14 نے قرارداد کے ...

سلامتی کونسل اجلاس، غزہ میں فوری جنگ بندی کی قرارداد منظور

ملک میں یومیہ 4ہزار میٹرک ٹن تیل کی اسمگلنگ وجود - پیر 25 مارچ 2024

ملک میں یومیہ چار ہزار میٹرک ٹن تیل کی اسمگلنگ کا انکشاف ہوا ہے-تیل کی اسمگلنگ سے قومی خزانے کو ماہانہ تین کروڑ چھپن لاکھ ڈالرزکا نقصان ہورہا ہے۔ آئل کمپنیز نے اسمگلنگ کی روک تھام اورکارروائی کیلئیحکومت اور اوگرا سیمدد مانگ لی ہے۔آئل کمپنیز ایڈوائزری کونسل نیسیکریٹری پیٹرولیم کو ...

ملک میں یومیہ 4ہزار میٹرک ٹن تیل کی اسمگلنگ

مضامین
پڑوسی اور گھر گھسیے وجود جمعه 29 مارچ 2024
پڑوسی اور گھر گھسیے

دھوکہ ہی دھوکہ وجود جمعه 29 مارچ 2024
دھوکہ ہی دھوکہ

امریکہ میں مسلمانوں کا ووٹ کس کے لیے؟ وجود جمعه 29 مارچ 2024
امریکہ میں مسلمانوں کا ووٹ کس کے لیے؟

بھارتی ادویات غیر معیاری وجود جمعه 29 مارچ 2024
بھارتی ادویات غیر معیاری

لیکن کردار؟ وجود جمعرات 28 مارچ 2024
لیکن کردار؟

اشتہار

تجزیے
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

گرانی پر کنٹرول نومنتخب حکومت کا پہلا ہدف ہونا چاہئے! وجود جمعه 23 فروری 2024
گرانی پر کنٹرول نومنتخب حکومت کا پہلا ہدف ہونا چاہئے!

اشتہار

دین و تاریخ
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت وجود بدھ 13 مارچ 2024
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت

دین وعلم کا رشتہ وجود اتوار 18 فروری 2024
دین وعلم کا رشتہ

تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب وجود جمعرات 08 فروری 2024
تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی

بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک وجود بدھ 22 نومبر 2023
بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک

راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر