وجود

... loading ...

وجود

مودی سرکارکاغیرذمے دارانہ رویہ،خطے پرجنگ کے بادل منڈلانے لگے

منگل 05 جون 2018 مودی سرکارکاغیرذمے دارانہ رویہ،خطے پرجنگ کے بادل منڈلانے لگے

پاک بھار ت ڈی جی ایم اوزکے درمیان ملاقات میں جنگ معاہدے پر عملدرآمد کی یقین دہانی کے تین دن بعد ہی بھارت نے کنٹرول لائن پر بلا اشتعال فائرنگ کردی، جس کے نتیجے میں ایک پاکستانی نوجوان زخمی ہوگیا، بھارتی فوجیوں نے عباس پور سیکٹر کے گاؤں پولاس میں موجود شہری آبادی کو نشانہ بنایا، جس پر پاک فوج نے جوابی کارروائی کی۔ اتوارکے روزبھیسیالکوٹ میں ورکنگ باؤنڈری پر بھارتی سیکیورٹی فورسز کی بلا اشتعال فائرنگ اور گولہ باری کے نتیجے میں ایک بچی اور خاتون جاں بحق جبکہ 25 افراد زخمی ہوگئے۔مقامی انتظامیہ کے مطابق گزشتہ روز صبح شروع ہونے والی فائرنگ کا سلسلہ سارا دن جاری رہا اور زخمی ہونے والوں میں 4 بچے اور 8 خواتین بھی شامل ہیں۔اس حوالے سے بتایا گیا کہ کچی منڈ گاؤں میں بھارتی گولہ باری کا نشانہ بننے والے رحمت علی کی 60 سالہ اہلیہ فضیلہ جاں بحق ہوئیں۔

5 سالہ بچی نرگس فاطمہ بھی منڈ گاؤں میں بھارتی فائرنگ سے زخمی ہوئی جسے فوری طور پر سیالکوٹ سی ایم ایچ میں لے جایا گیا لیکن وہ جانبر نہ ہوسکی۔بھارتی بارڈر فورسز (بی ایس ایف) کی شیلنگ سے کچ منڈ، پل بجوان، شونتی ڈیرہ سمیت دیگر علاقوں میں مجوعی طورپر 24 افراد زخمی ہوئے۔سیالکوٹ ڈسٹرکٹ ہیلتھ اتھارٹی کے سی ای او ڈاکٹر لطیف نے بتایا کہ زخمیوں کو ابتدائی طبی امداد کے بعد سیالکوٹ سی ایم ایچ روانہ کردیا گیا۔

یہ بھی اطلاعات ملی ہیں کہ بھارتی گولہ باری سے درجن سے زائد پالتو جانور بکریاں، گائیں اور بھینسیں بھی ہلاک ہوئیں ۔ہندوستان اور پاکستان دونوں ایک دوسرے پر 15 برسوں سے متواتر فائر بندی کی خلاف ورزی کا الزام عائد کرتے رہے ہیں۔نومبر 2017 میں پاکستان رینجرز اور بھارتی بارڈر سیکیورٹی فورسز کے اعلیٰ حکام کی ملاقات میں 2003 کے معاہدے پر عمل درآمد کی یقین دہانی کے باوجود بھارت کی جانب سے مسلسل خلاف وزری جاری ہے۔یادرہے کہ گزشتہ برس بھارتی فوجیوں نے 1881 مرتبہ لائن آف کنٹرول (ایل او سی ) اور ورکنگ باؤنڈری کی خلاف ورزی کی جس کے نتیجے میں فوجیوں سمیت کل 87 افراد جاں بحق ہوئے جبکہ 2018 میں اب تک یہ تعداد 70 کے قریب ہوچکی ہے۔

تازی ترین جنگ بندی معاہدے کے باوجودبھارتی فوجی بازنہیں آرہے اوران کی جانب سے ایل اوسی کی خلاف ورزیاں جاری ہیں ۔ہفتے اوراتوارکے تازہ ترین واقعات کے علاوہ بھی بھارت کی طرف سے اس علاقے کو پہلے بھی کئی بار بلا اشتعال فائرنگ کا نشانہ بنایا جاچکا ہے۔ تین روز قبل سرحدی کمانڈروں کی میٹنگ میں بھارت نے یقین دہانی کرائی تھی کہ لائن آف کنٹرول پر فائرنگ نہیں کی جائے گی، اس یقین دہانی کے بعد دفاعی مبصرین کی طرف سے اس توقع کا اظہار کیا گیا تھا کہ آئے روز بھارت کی بلا اشتعال فائرنگ سے سرحدی علاقوں میں امن کی فضا کو پہنچے والے نقصان کا بھارتی فوجی حکام کو بالآخر احساس ہوا ہے، باہمی بات چیت کے نتیجے میں یہ طے کیا گیا تھا کہ آئندہ بلا اشتعال فائرنگ نہیں ہوگی، سرحدی علاقے میں رہنے والوں کی طرف سے بھی اطمینان کا اظہار کیا جارہا تھا لیکن غیر متوقع طور پر گزشتہ روز عباس پور سیکٹر میں جنگ بندی کے معاہدے کی خلاف ورزی کردی گئی، تمام حلقے حیران ہیں کہ بھارت کی طرف سے اس قدر جلد بلا اشتعال فائرنگ کا سلسلہ کیوں شروع کردیا گیا، در اصل بھارت جنگی جنون میں مبتلا ہے، بلا اشتعال فائرنگ اس کا معمول ہے، اس کی جارحانہ پالیسی کی وجہ سے دونوں ملکوں کے درمیان کسی بھی وقت جنگ چھڑ سکتی ہے، دونوں ملک ایٹمی طاقتیں ہیں، خدانخواستہ ایٹمی ہتھیاروں کا استعمال کیا گیا تو پھر اس خطے میں تباہی اور بربادی کے خوفناک انجام کا ذمے دار بھارت کے سوا کوئی نہ ہوگا۔

کیونکہ سرحدوں پربلااشتعال فائرنگ کے بھارت کی جانب سے پا ک فوج پرالزامات بھی عائدکیے جاتے ہیں تازہ ترین الزام فرانسیسی خبررساں ادارے اے ایف پی کے ذریعے سامنے آیاجس میں بھارتی حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ اکنور میں پاکستانی فورسز کی فائرنگ سے 2 بھارتی اہلکار ہلاک اور 7 شہری زخمی ہوئے ہیں۔بھارتی بارڈر فورسز کے ترجمان مانجو یادیو نے جموں و کشمیر سے اے ایف پی کو بتایا کہ ‘زخمی اہلکاروں کو ملٹری ہسپتال روانہ کردیا گیا جہاں وہ زخموں کی تاب نہ سکے’۔دوسری جانب پاکستانی حکام نے بھارتی الزام سے متعلق تبصرہ نہیں کیا ۔

افسوسناک بات یہ ہے کہ بھارت کے وزیراعظم نریندر مودی انتہائی غیر ذمے دارانہ پالیسی اختیار کئے ہوئے ہیں، انہیں اس بات کا بھی احساس نہیں کہ سرحدوں پر ایسی بلا اشتعال فائرنگ کے نتیجے میں جنگ کی چنگاری بھڑک سکتی ہے، بنیادی طور پر پاک فوج کے صبر و تحمل کے باعث بات آگے نہیں بڑھتی، اس حوالے سے پاک فوج کی قیادت اور دفتر خارجہ کے ترجمان بار بار یہ بات واضح کرچکے ہیں کہ صبر و تحمل کی پالیسی کو پاکستان کی کمزوری نہ سمجھا جائے، پاکستان کی مسلح افواج کسی بھی صورت حال کا سامنا کرسکتی ہیں اور دشمن کو منہ توڑ جواب دینے کی صلاحیت رکھتی ہیں، اس سے پہلے پاکستان کی طرف سے کئی بار اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا جاچکا ہے کہ بھارت کی بلا اشتعال فائرنگ کا سنجیدگی سے نوٹس لیتے ہوئے جائزہ کمیشن تشکیل دیا جائے اور اس قسم کے واقعات کے بعد اس کمیشن کو ان مقامات تک جانے کی آزادی ہونی چاہیے، جہاں فائرنگ کی گئی ہو تاکہ حقائق سامنے لا کر بھارت سے جواب طلب کیا جاسکے، المیہ یہ ہے کہ بھارتی حکومت اس تجویز کو قبول نہیں کرتی، وقفے وقفے سے سرحدی کمانڈروں کے اجلاس میں آئندہ ایسے واقعات سے اجتناب کی یقین دہانی کروا دی جاتی ہے، ایسی یقین دہانی کا انجام یہ ہوتا ہے کہ ابھی اس کی بازگشت موجود ہوتی ہے، کہ بھارت کی طرف سے جنگ بندی کے معاہدے کی خلاف ورزی کردی جاتی ہے اس پر اقوام متحدہ کو اپنی بنیادی ذمے داری کا احساس کرتے ہوئے مؤثر عملی اقدامات کرنے چاہئیں، بھارت کو بلا اشتعال فائرنگ سے روکنے کے لئے اقوام متحدہ کی سخت پالیسی کی ضرورت ہے، اسی طرح دباؤ ڈال کر بھارت کو جارحانہ پالیسی سے روکا جاسکتا ہے۔


متعلقہ خبریں


پورا پاکستان آئین پر حملے کیخلاف باہر نکلیں،اپوزیشن اتحاد کا یوم سیاہ پر احتجاج وجود - هفته 22 نومبر 2025

آئین کو توڑا گیا حلیہ بگاڑا گیا عوام پاکستان کے آئین کو بچائیں، آئی ایم ایف نے اعلان کیا ہے کہ یہ چوروں کی حکومت ہے اس حکومت نے 5 ہزار ارب روپے کی کرپشن کی ہے،محمود خان اچکزئی حکومت اسٹیبلشمنٹ کی پیروکار بنی ہوئی ہے، آئین میں ترمیم کا فائدہ بڑی شخصیات کو ہوتا ہے،عمران کی رہا...

پورا پاکستان آئین پر حملے کیخلاف باہر نکلیں،اپوزیشن اتحاد کا یوم سیاہ پر احتجاج

دبئی ایئر شو کے دوران بھارتی جنگی طیارہ گرکر تباہ،پائلٹ ہلاک، مودی سرکار پھر رسوا وجود - هفته 22 نومبر 2025

طیارہ معمول کی فلائنگ پرفارمنس کیلئے فضا میں بلند ہوا، چند لمحوں بعد کنٹرول برقرار نہ رہ سکا اور زمین سے جا ٹکرایا، تیجس طیارہ حادثہ بھارت کیلئے دفاعی حلقوں میں تنقید و شرمندگی کا باعث بن گیا حادثے میں پائلٹ جان لیوا زخمی ہوا اور موقع پر ہی دم توڑ گیا، واقعہ کی تحقیقات کی جا رہی...

دبئی ایئر شو کے دوران بھارتی جنگی طیارہ گرکر تباہ،پائلٹ ہلاک، مودی سرکار پھر رسوا

کسی کو دھمکی نہیں دی، دھاندلی روکنے کے احکامات دیے، سہیل آفریدی وجود - هفته 22 نومبر 2025

میرے بیان کو سیاق و سباق سے ہٹ کر چلایا گیا، جب کچھ بولتے ہیں تو مقدمہ درج ہوجاتا ہے عمران خان سے ملاقات کیلئے عدالتی احکامات کے باوجود ملنے سے روکا جارہا ہے،میڈیا سے گفتگو وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی نے کہا ہے کہ میرے بیان کو سیاق و سباق سے ہٹ کر چلایا گیا، میں نے ک...

کسی کو دھمکی نہیں دی، دھاندلی روکنے کے احکامات دیے، سہیل آفریدی

فتنہ الخوارج سے امریکی ہتھیاروں کا بڑا ذخیرہ برآمد وجود - هفته 22 نومبر 2025

سیکیورٹی فورسز نے کے پی میں کارروائیاں، امریکی ساختہ اسلحہ اور جدید آلات برآمد دہشت گرد گروہ پاکستان کیخلاف کارروائیوں میں استعمال کر رہے ہیں،سیکیورٹی ذرائع سیکیورٹی فورسز نے کے پی میں کارروائیاں کرتے ہوئے فتنہ الخوارج سے امریکی ہتھیاروں کا بڑا ذخیرہ برآمد کرلیا۔تفصیلات کے...

فتنہ الخوارج سے امریکی ہتھیاروں کا بڑا ذخیرہ برآمد

آزادی یا موت،عمران خان کاقوم کوپیغام وجود - جمعرات 20 نومبر 2025

ہمیں کہا گیا بانی پی ٹی آئی سے ملاقات نہیں ہوسکتی جب تک عاصم مُنیر کا نوٹیفکیشن نہیں آتا، ایک شخص اپنے ملک کے لوگوں کیلئے قربانی دے رہا ہے اور اسے سیاست کہا جارہا ہیعلیمہ ، عظمیٰ ، نورین خان کیا یہ مقبوضہ پاکستان ہے؟ ہم پر غداری کے تمغے لگا دیے جاتے ہیں،9 مئی ہمارے خلاف پلان ک...

آزادی یا موت،عمران خان کاقوم کوپیغام

مافیاز کے ظالمانہ نظام کوبرداشت نہیں کریں گے، حافظ نعیم وجود - جمعرات 20 نومبر 2025

78سال سے ظلم و جبر کے نظام نے عوام کے ارمانوں کا خون کیا،امیر جماعت اسلامی 6ویںاور 27ویں ترمیم نے تو بیڑا غرق کردیا ،مینار پاکستان پر پریس کانفرنس سے خطاب امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ 78سال سے ظلم و جبر کے نظام نے عوام کو ریلیف دینے کی بجائے لوگوں ک...

مافیاز کے ظالمانہ نظام کوبرداشت نہیں کریں گے، حافظ نعیم

اسرائیل نے پھر لبنان پر حملہ کردیا، 13 شہری شہید وجود - جمعرات 20 نومبر 2025

عین الحلوہ پناہ گزینوں کے کیمپ پر ڈرون کی وحشیانہ بمباری ، متعدد زخمی ہوگئے شہدا کیمپ کے اپنے نوجوان ہیں، حماس نے اسرائیل کے دعوے کو مسترد کردیا جنوبی لبنان کے شہر صیدا میں واقع عین الحلوہ کیمپ پر قابض اسرائیلی فوج کے حملے کے نتیجے میں13فلسطینی شہید جبکہ متعدد زخمی ہوگئے۔ واق...

اسرائیل نے پھر لبنان پر حملہ کردیا، 13 شہری شہید

27 ویں ترمیم بنیادی حقوق پر ڈرون حملہ، جمعہ کو یوم سیاہ منانے کا اعلان وجود - بدھ 19 نومبر 2025

جمعہ کی نماز میں ہم سب اس ترمیم کی مذمت کرینگے،ہمارا قانون ہر اس چیز کی مخالفت کرتا ہے جو اسلام کیخلاف ہو، ترمیم نے قانون کو غیر مؤثر کر دیا،ہر کوئی سیاہ پٹیاں باندھے گا،اپوزیشن اتحاد ہم ایک بڑی اپوزیشن اتحاد کانفرنس بلا رہے ہیں جس میں ہر طبقے کے لوگ شامل ہوں گے، بدتمیزی نہیں ہ...

27 ویں ترمیم بنیادی حقوق پر ڈرون حملہ، جمعہ کو یوم سیاہ منانے کا اعلان

کالعدم تحریک لبیک کے 23 ارب روپے سے زائدکے اثاثے منجمد وجود - بدھ 19 نومبر 2025

92 بینک اکاؤنٹس سمیت تمام ڈیجیٹل اکاؤنٹس جام کر دیے گئے، 9 فنانسرز کے خلاف مقدمات درج ، ٹھکانوں سے جدید اسلحہ، گولیاں، بلٹ پروف جیکٹس اور دیگر سامان برآمد ، ترجمان پنجاب حکومت دیگر صوبوں میں کارروائی کیلئے وفاق سے درخواست کرنے کا فیصلہ،سوشل میڈیا پر ملکی سلامتی کیخلاف مواد پر...

کالعدم تحریک لبیک کے 23 ارب روپے سے زائدکے اثاثے منجمد

فارم 47کی حکومت کو آئین میں ترمیم کرنے کا حق نہیں، حافظ نعیم وجود - بدھ 19 نومبر 2025

28ویں 29 ویں اور 30ویں ترامیم کے بعد حکمران قانون کی گرفت سے بچ نہیں سکیں گے ترامیم ملک و قوم کیلئے نہیں چند خاندانوں کے مفاد میں لائی گئیں،میٹ دی پریس سے خطاب امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ ملک میں اس وقت 27ویں ترمیم کی گونج ہے، اس کے بعد 28ویں 29 وی...

فارم 47کی حکومت کو آئین میں ترمیم کرنے کا حق نہیں، حافظ نعیم

کراچی میں بے ہنگم ٹریفک کی ذمہ دار صوبائی حکومت ،آفاق احمد وجود - بدھ 19 نومبر 2025

موٹر سائیکل سواروں کابھاری چالان ظلم ،دھونس ، دھمکی مسئلے کا حل نہیں،جرمانوں میں کمی کی جائے ہیوی ٹریفک چالان اور بندش احسن اقدام ، لیکن یہ مستقل حل نہیں،چیئرمین مہاجر قومی موومنٹ مہاجر قومی موومنٹ (پاکستان) کے چیئرمین آفاق احمدنے کہا کہ کسی قانون کا بننا اور اسکے نفاذ کا طر...

کراچی میں بے ہنگم ٹریفک کی ذمہ دار صوبائی حکومت ،آفاق احمد

حکومت کو گرانا ہے ورنہ پاکستان ڈوب جائیگا،اپوزیشن اتحاد وجود - منگل 18 نومبر 2025

نئی تحریک شروع پارلیمنٹ نہیں چلنے دینگے،حزب اختلاف کی نئی تحریک کا مقصد موجودہ حکومت کو گرانا ہے،حکومت نام کی کوئی چیز نہیں رہی ہے عوام کی بالادستی ہونی چاہیے تھی،محمود خان اچکزئی حکومت نے کوئی اور راستہ نہیں چھوڑا تو پھر بیٹھ کر اس کا علاج کریں گے ،تحریک اقتدار کیلئے نہیں آئین...

حکومت کو گرانا ہے ورنہ پاکستان ڈوب جائیگا،اپوزیشن اتحاد

مضامین
عہدِ حاضر میں برداشت، امن اور ہم آہنگی کی ضرورت وجود هفته 22 نومبر 2025
عہدِ حاضر میں برداشت، امن اور ہم آہنگی کی ضرورت

زور پکڑتی خالصتان تحریک وجود هفته 22 نومبر 2025
زور پکڑتی خالصتان تحریک

جوہری ہتھیاروں کے نئے تجربات کااعلان وجود هفته 22 نومبر 2025
جوہری ہتھیاروں کے نئے تجربات کااعلان

سائبر ڈپلومیسی اور بین الاقوامی تعلقات کی بدلتی ہوئی فطرت وجود جمعه 21 نومبر 2025
سائبر ڈپلومیسی اور بین الاقوامی تعلقات کی بدلتی ہوئی فطرت

بھارتی فوج میں سیاست وجود جمعه 21 نومبر 2025
بھارتی فوج میں سیاست

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر