وجود

... loading ...

وجود

مودی سرکارکاغیرذمے دارانہ رویہ،خطے پرجنگ کے بادل منڈلانے لگے

منگل 05 جون 2018 مودی سرکارکاغیرذمے دارانہ رویہ،خطے پرجنگ کے بادل منڈلانے لگے

پاک بھار ت ڈی جی ایم اوزکے درمیان ملاقات میں جنگ معاہدے پر عملدرآمد کی یقین دہانی کے تین دن بعد ہی بھارت نے کنٹرول لائن پر بلا اشتعال فائرنگ کردی، جس کے نتیجے میں ایک پاکستانی نوجوان زخمی ہوگیا، بھارتی فوجیوں نے عباس پور سیکٹر کے گاؤں پولاس میں موجود شہری آبادی کو نشانہ بنایا، جس پر پاک فوج نے جوابی کارروائی کی۔ اتوارکے روزبھیسیالکوٹ میں ورکنگ باؤنڈری پر بھارتی سیکیورٹی فورسز کی بلا اشتعال فائرنگ اور گولہ باری کے نتیجے میں ایک بچی اور خاتون جاں بحق جبکہ 25 افراد زخمی ہوگئے۔مقامی انتظامیہ کے مطابق گزشتہ روز صبح شروع ہونے والی فائرنگ کا سلسلہ سارا دن جاری رہا اور زخمی ہونے والوں میں 4 بچے اور 8 خواتین بھی شامل ہیں۔اس حوالے سے بتایا گیا کہ کچی منڈ گاؤں میں بھارتی گولہ باری کا نشانہ بننے والے رحمت علی کی 60 سالہ اہلیہ فضیلہ جاں بحق ہوئیں۔

5 سالہ بچی نرگس فاطمہ بھی منڈ گاؤں میں بھارتی فائرنگ سے زخمی ہوئی جسے فوری طور پر سیالکوٹ سی ایم ایچ میں لے جایا گیا لیکن وہ جانبر نہ ہوسکی۔بھارتی بارڈر فورسز (بی ایس ایف) کی شیلنگ سے کچ منڈ، پل بجوان، شونتی ڈیرہ سمیت دیگر علاقوں میں مجوعی طورپر 24 افراد زخمی ہوئے۔سیالکوٹ ڈسٹرکٹ ہیلتھ اتھارٹی کے سی ای او ڈاکٹر لطیف نے بتایا کہ زخمیوں کو ابتدائی طبی امداد کے بعد سیالکوٹ سی ایم ایچ روانہ کردیا گیا۔

یہ بھی اطلاعات ملی ہیں کہ بھارتی گولہ باری سے درجن سے زائد پالتو جانور بکریاں، گائیں اور بھینسیں بھی ہلاک ہوئیں ۔ہندوستان اور پاکستان دونوں ایک دوسرے پر 15 برسوں سے متواتر فائر بندی کی خلاف ورزی کا الزام عائد کرتے رہے ہیں۔نومبر 2017 میں پاکستان رینجرز اور بھارتی بارڈر سیکیورٹی فورسز کے اعلیٰ حکام کی ملاقات میں 2003 کے معاہدے پر عمل درآمد کی یقین دہانی کے باوجود بھارت کی جانب سے مسلسل خلاف وزری جاری ہے۔یادرہے کہ گزشتہ برس بھارتی فوجیوں نے 1881 مرتبہ لائن آف کنٹرول (ایل او سی ) اور ورکنگ باؤنڈری کی خلاف ورزی کی جس کے نتیجے میں فوجیوں سمیت کل 87 افراد جاں بحق ہوئے جبکہ 2018 میں اب تک یہ تعداد 70 کے قریب ہوچکی ہے۔

تازی ترین جنگ بندی معاہدے کے باوجودبھارتی فوجی بازنہیں آرہے اوران کی جانب سے ایل اوسی کی خلاف ورزیاں جاری ہیں ۔ہفتے اوراتوارکے تازہ ترین واقعات کے علاوہ بھی بھارت کی طرف سے اس علاقے کو پہلے بھی کئی بار بلا اشتعال فائرنگ کا نشانہ بنایا جاچکا ہے۔ تین روز قبل سرحدی کمانڈروں کی میٹنگ میں بھارت نے یقین دہانی کرائی تھی کہ لائن آف کنٹرول پر فائرنگ نہیں کی جائے گی، اس یقین دہانی کے بعد دفاعی مبصرین کی طرف سے اس توقع کا اظہار کیا گیا تھا کہ آئے روز بھارت کی بلا اشتعال فائرنگ سے سرحدی علاقوں میں امن کی فضا کو پہنچے والے نقصان کا بھارتی فوجی حکام کو بالآخر احساس ہوا ہے، باہمی بات چیت کے نتیجے میں یہ طے کیا گیا تھا کہ آئندہ بلا اشتعال فائرنگ نہیں ہوگی، سرحدی علاقے میں رہنے والوں کی طرف سے بھی اطمینان کا اظہار کیا جارہا تھا لیکن غیر متوقع طور پر گزشتہ روز عباس پور سیکٹر میں جنگ بندی کے معاہدے کی خلاف ورزی کردی گئی، تمام حلقے حیران ہیں کہ بھارت کی طرف سے اس قدر جلد بلا اشتعال فائرنگ کا سلسلہ کیوں شروع کردیا گیا، در اصل بھارت جنگی جنون میں مبتلا ہے، بلا اشتعال فائرنگ اس کا معمول ہے، اس کی جارحانہ پالیسی کی وجہ سے دونوں ملکوں کے درمیان کسی بھی وقت جنگ چھڑ سکتی ہے، دونوں ملک ایٹمی طاقتیں ہیں، خدانخواستہ ایٹمی ہتھیاروں کا استعمال کیا گیا تو پھر اس خطے میں تباہی اور بربادی کے خوفناک انجام کا ذمے دار بھارت کے سوا کوئی نہ ہوگا۔

کیونکہ سرحدوں پربلااشتعال فائرنگ کے بھارت کی جانب سے پا ک فوج پرالزامات بھی عائدکیے جاتے ہیں تازہ ترین الزام فرانسیسی خبررساں ادارے اے ایف پی کے ذریعے سامنے آیاجس میں بھارتی حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ اکنور میں پاکستانی فورسز کی فائرنگ سے 2 بھارتی اہلکار ہلاک اور 7 شہری زخمی ہوئے ہیں۔بھارتی بارڈر فورسز کے ترجمان مانجو یادیو نے جموں و کشمیر سے اے ایف پی کو بتایا کہ ‘زخمی اہلکاروں کو ملٹری ہسپتال روانہ کردیا گیا جہاں وہ زخموں کی تاب نہ سکے’۔دوسری جانب پاکستانی حکام نے بھارتی الزام سے متعلق تبصرہ نہیں کیا ۔

افسوسناک بات یہ ہے کہ بھارت کے وزیراعظم نریندر مودی انتہائی غیر ذمے دارانہ پالیسی اختیار کئے ہوئے ہیں، انہیں اس بات کا بھی احساس نہیں کہ سرحدوں پر ایسی بلا اشتعال فائرنگ کے نتیجے میں جنگ کی چنگاری بھڑک سکتی ہے، بنیادی طور پر پاک فوج کے صبر و تحمل کے باعث بات آگے نہیں بڑھتی، اس حوالے سے پاک فوج کی قیادت اور دفتر خارجہ کے ترجمان بار بار یہ بات واضح کرچکے ہیں کہ صبر و تحمل کی پالیسی کو پاکستان کی کمزوری نہ سمجھا جائے، پاکستان کی مسلح افواج کسی بھی صورت حال کا سامنا کرسکتی ہیں اور دشمن کو منہ توڑ جواب دینے کی صلاحیت رکھتی ہیں، اس سے پہلے پاکستان کی طرف سے کئی بار اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا جاچکا ہے کہ بھارت کی بلا اشتعال فائرنگ کا سنجیدگی سے نوٹس لیتے ہوئے جائزہ کمیشن تشکیل دیا جائے اور اس قسم کے واقعات کے بعد اس کمیشن کو ان مقامات تک جانے کی آزادی ہونی چاہیے، جہاں فائرنگ کی گئی ہو تاکہ حقائق سامنے لا کر بھارت سے جواب طلب کیا جاسکے، المیہ یہ ہے کہ بھارتی حکومت اس تجویز کو قبول نہیں کرتی، وقفے وقفے سے سرحدی کمانڈروں کے اجلاس میں آئندہ ایسے واقعات سے اجتناب کی یقین دہانی کروا دی جاتی ہے، ایسی یقین دہانی کا انجام یہ ہوتا ہے کہ ابھی اس کی بازگشت موجود ہوتی ہے، کہ بھارت کی طرف سے جنگ بندی کے معاہدے کی خلاف ورزی کردی جاتی ہے اس پر اقوام متحدہ کو اپنی بنیادی ذمے داری کا احساس کرتے ہوئے مؤثر عملی اقدامات کرنے چاہئیں، بھارت کو بلا اشتعال فائرنگ سے روکنے کے لئے اقوام متحدہ کی سخت پالیسی کی ضرورت ہے، اسی طرح دباؤ ڈال کر بھارت کو جارحانہ پالیسی سے روکا جاسکتا ہے۔


متعلقہ خبریں


علیمہ خانم سے سوال کرنا جرم ، پی ٹی آئی کارکنوں کا صحافیوں پر حملہ وجود - منگل 09 ستمبر 2025

توشہ خانہ ٹو کیس کی سماعت کے بعد پی ٹی آئی کارکنان آپے سے باہر ، قیادت کی جانب سے کارکنان کو نہیں روکا گیا تشدد کسی صورت قبول نہیں،پی ٹی ائی کا معافی مانگنے اور واضع لائحہ عمل نہ دینے تک بائیکاٹ کرینگے، صحافیوں کا اعلان توشہ خانہ ٹو کیس کی سماعت کے بعد پی ٹی آئی کے کارکنان...

علیمہ خانم سے سوال کرنا جرم ، پی ٹی آئی کارکنوں کا صحافیوں پر حملہ

سیلاب سے تنہا مقابلہ نہیں کرسکتے، عالمی دُنیا ہماری مدد کرے، بلاول بھٹو وجود - منگل 09 ستمبر 2025

پہلے ہی اِس معاملے پر بہت تاخیرہو چکی ہے ، فوری طور پر اقوام متحدہ جانا چاہیے، پاکستان کے دوست ممالک مدد کرنا چاہتے ہیں سیلاب متاثرین کے نقصانات کا ازالہ ہوناچاہیے، ملک میں زرعی ایمرجنسی لگائی جانی چاہیے، ملتان میں متاثرین سے خطاب چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نے کہا ...

سیلاب سے تنہا مقابلہ نہیں کرسکتے، عالمی دُنیا ہماری مدد کرے، بلاول بھٹو

کراچی سمیت سندھ بھرمیں گہرے بادلوں کا راج، بارش سے نشیبی علاقے زیر آب آنے کا خدشہ وجود - منگل 09 ستمبر 2025

محکمہ موسمیات نے اگلے 2 روز میں مزید موسلادھار بارشوں کا امکان ظاہر کردیا،شہریوں کو محتاط رہنے کی ہدایت پورٹ قاسم سمندر میں ماہی گیروں کی کشتی الٹ گئی، ایک ماہی گیر ڈوب کر جاں بحق جبکہ تین کو بچا لیا گیا، ریسکیو حکام کراچی سمیت سندھ کے مختلف علاقوں میں بارش کا سلسلہ وقفے وقفے...

کراچی سمیت سندھ بھرمیں گہرے بادلوں کا راج، بارش سے نشیبی علاقے زیر آب آنے کا خدشہ

سیلاب کے نقصانات میں حکمرانوں کی نااہلیاں شامل ہیں،حافظ نعیم وجود - منگل 09 ستمبر 2025

قدرتی آفات کو ہم اللہ تعالیٰ کی آزمائش سمجھ کر اِس سے نکلنے کی کوشش کرتے ہیں ، امیر جماعت اسلامی چالیس سال سے مسلط حکمران طبقے سے صرف اتنا پوچھتا ہوں کہ یہ کس کو بے وقوف بناتے ہیں، گفتگو امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ سیلاب کے نقصانات میں ہمارے حکمرانوں کی...

سیلاب کے نقصانات میں حکمرانوں کی نااہلیاں شامل ہیں،حافظ نعیم

ٹرمپ کی وارننگ،حماس کا مذاکرات پر آمادگی کا اعلان وجود - منگل 09 ستمبر 2025

کسی بھی معاہدے میں اسرائیل کا فلسطین سے مکمل انخلا شامل ہو نا چاہئے ہم اپنے عوام پر جارحیت کو روکنے کی ہر کوشش کا خیرمقدم کرتے ہیں، بیان فلسطینی تنظیم حماس نے اعلان کیا ہے کہ وہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے دی گئی آخری وارننگ کے بعد فوری طور پر مذاکرات کی میز پر بیٹھنے کے لیے تی...

ٹرمپ کی وارننگ،حماس کا مذاکرات پر آمادگی کا اعلان

سیلابی ریلا سندھ کی جانب رواں دواں، پنجاب میں سیلاب سے 42 لاکھ افراد متاثر، 56اموات وجود - پیر 08 ستمبر 2025

  بھارت نے دریائے ستلج میں مزید پانی چھوڑ دیا، مزید سیلابی صورت حال کا خدشہ،متعلقہ اداروں کا ہنگامی الرٹ جاری،ملتان میں ریلے سے نمٹنے کیلئے ضلعی انتظامیہ نے ایک عملی منصوبہ تیار کر لیا ،وزارت آبی وسائل صوبے بھر میں مختلف مقامات پر طوفانی بارشوں کا خطرہ ،پنجاب سے آنیو...

سیلابی ریلا سندھ کی جانب رواں دواں، پنجاب میں سیلاب سے 42 لاکھ افراد متاثر، 56اموات

جشن آمد رسولؐ، گلی کوچے برقی قمقموں سے روشن، ہر جانب نور کا سماں وجود - پیر 08 ستمبر 2025

  نماز فجر کے بعد مساجد اور گھروں میں ملکی ترقی اورسلامتی کیلئے دعا ئیں مانگی گئیں، فول پروف سکیورٹی انتظامات کراچی سے آزاد کشمیر تک ریلیاں اورجلوس نکالے گئے، فضائوں میں درود و سلام کی صدائوں کی گونج اٹھیں رحمت اللعالمین، خاتم النبیین، ہادی عالم حضرت محمد ﷺ کی ولادت ...

جشن آمد رسولؐ، گلی کوچے برقی قمقموں سے روشن، ہر جانب نور کا سماں

پاکستانی فضائیہ نے معرکہ حق میں اپنے کردار سے دنیا کو حیران کر دیا( صدر و وزیراعظم) وجود - پیر 08 ستمبر 2025

قوم کو پاک فضائیہ کی صلاحیتوں پر فخر ہے،پاک فضائیہ نے ہمیشہ ملکی حدود کا دفاع کیا،صدرآصف علی زرداری پاکستانی فضائیہ ہمیشہ کی طرح ملکی خودمختاری، جغرافیائی سرحدوں اور سالمیت کا بھرپور دفاع کرتی رہے گی،شہبازشریف صدر مملکت آصف علی زرداری اور وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے ...

پاکستانی فضائیہ نے معرکہ حق میں اپنے کردار سے دنیا کو حیران کر دیا( صدر و وزیراعظم)

بھارت کان کھول کر سن لے پاکستان کا دفاع ناقابل تسخیر ہے، حافظ نعیم وجود - پیر 08 ستمبر 2025

افواج پاکستان نے 6 ستمبر 1965 کو بھارت کے ناپاک عزائم خاک میں ملائے،امیر جماعت اسلامی پاکستان کسی ایکس وائی زی صدر وزیراعظم یا بیوروکریٹ کا نہیں ہے بلکہ پاکستانیوں کا ہے،میڈیا سے گفتگو لاہور(بیورورپورٹ) جماعت اسلامی پاکستان کے امیر حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ بھارت کان کھول ...

بھارت کان کھول کر سن لے پاکستان کا دفاع ناقابل تسخیر ہے، حافظ نعیم

پاک افواج نے جارحیت کا دندان شکن جواب دے کر سرحدوں کا دفاع کیا،وفاقی وزرا وجود - پیر 08 ستمبر 2025

6ستمبرشجاعت اور بہادری کاتاریخ ساز دن،شہدا اور غازیوں کے ورثے سے ملنے والی طاقت ، جذبہ اور شجاعت ہماری اصل قوت ہے،محسن نقوی یومِ دفاع ہماری جرات کی روشن علامت ہے،پاک فوج نے ایک طاقت رکھنے والے دشمن کو شکست دی ،غرور کو توڑ کر ملک کا نام روشن کیا،مصطفی کمال وفاقی وزرا نے کہا ہے...

پاک افواج نے جارحیت کا دندان شکن جواب دے کر سرحدوں کا دفاع کیا،وفاقی وزرا

پاکستان ایٔر فورس ہماری قومی غیرت و وقار کی علامت ہے،بلاول بھٹو وجود - پیر 08 ستمبر 2025

ایٔر فورس ڈے پر پاک فضائیہ کے شہداء کو خراج عقیدت اور غازیوں کی جرأت کو سراہتا ہوں، چیئرمین  پیپلز پارٹی 7 ستمبر ہماری تاریخ میں جرأت، قربانی اور پاکستان ایٔر فورس کی بے مثال پیشہ ورانہ صلاحیت کا دن ہے،پیغام پاکستان پیپلز پارٹی کے چیٔرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ پاکس...

پاکستان ایٔر فورس ہماری قومی غیرت و وقار کی علامت ہے،بلاول بھٹو

26ویں ترمیم کیخلاف دائر درخواستوں پر فل کورٹ کیوں نہیں،جسٹس منصور نے چیف جسٹس سے جواب مانگ لیا وجود - هفته 06 ستمبر 2025

پریکٹس اینڈ پروسیجر کمیٹی کا اجلاس کیوں نہیں بلایا گیا؟سپریم کورٹ رولز کی منظوری سرکولیشن کے ذریعے کیوں کی گئی؟اختلافی نوٹ کو جاری کرنے سے متعلق پالیسی میں تبدیلی کیلئے انفرادی طور مشاورت کیوں کی گئی؟ ججز کی چھٹیوں پر جنرل آرڈر کیوں جاری کیا گیا؟ آپ ججز کوکنٹرولڈ فورس کے طور پ...

26ویں ترمیم کیخلاف دائر درخواستوں پر فل کورٹ کیوں نہیں،جسٹس منصور نے چیف جسٹس سے جواب مانگ لیا

مضامین
بھارتی آبی دہشت گردی وجود بدھ 10 ستمبر 2025
بھارتی آبی دہشت گردی

کواڈ اجلاس اور ٹیرف مسائلکواڈ اجلاس اور ٹیرف مسائل وجود بدھ 10 ستمبر 2025
کواڈ اجلاس اور ٹیرف مسائلکواڈ اجلاس اور ٹیرف مسائل

سنبھل فساد کے دلدل میں یوگی کا انتخابی دنگل وجود منگل 09 ستمبر 2025
سنبھل فساد کے دلدل میں یوگی کا انتخابی دنگل

بھارت میں لو جہاد کانیا قانون وجود منگل 09 ستمبر 2025
بھارت میں لو جہاد کانیا قانون

ہوتا ہے شب وروز تماشا میرے آگے وجود منگل 09 ستمبر 2025
ہوتا ہے شب وروز تماشا میرے آگے

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر