... loading ...
کراچی میں رمضان المبارک کے مقدس مہینے میں اندرون سندھ سے ہی نہیں ملک کے طول عرض سے تعلق رکھنے والے گداگروں کی کثیر تعداد میں آمدشروع ہوجاتی ہے جومیٹھی عیدتک شہریوں کے لیے وبال جان بنی رہتی ہے۔انہی گداگروں میں سے ایک بڑی تعدادپورے سال کی منصوبہ بندی کر کے شہر کا رخ کرتی ہے اور ٹولیوں کی صورت میں پورے شہرمیں پھیل جاتی ہے ، انہی گداگروں میں پیشترڈکیتی ‘چوری اور رہزنی کی وارداتوں میں ملوث ہوتے اسی اس مبار ک مہینے میں شہرمیں جرائم کی وارداتوں میں بھی اضافہ ہوجاتاہے۔ گداگری سے تعلق رکھنے والوں کی ایک بڑی تعداد مزدوری کے پیشے سے وابستہ ہوتی ہے جو رمضان المبارک کو کمائی کے دن قرار دیتے ہوئے گداگری کی نیت سے اپنے خاندانوں کے ہمراہ شہر کا رخ کرتی ہے مختلف چھوٹے شہروںسے کراچی کا رخ کرنے والے گداگر رمضان المبارک کے اختتام پر عید منانے کے لیے اپنے آبائی علاقوں کو روانہ ہو جاتے ہیں شہرکراچی کو گداگروں کا بڑا مرکز اور پسندیدہ گڑھ بھی تصور کیا جاتا ہے ۔
موجودہ دور میں گداگری مجبوری نہیںبطور پیشے کی صورت میں اختیار کرتی جا رہی ہے روزانہ کی بنیادوں پر گداگری کی آڑ میں سینکڑوں لوگوں کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کے ساتھ ساتھ شہریوں کو ان کی قیمتی نقدی سے محروم کیا جا رہا ہے جس کی روک تھام کے لیے تاحال اب تک کسی قسم کے کوئی اقدامات نہیں کیے جا سکے ہیں آج کا بھکاری ایک مجبور انسان نہیں بلکہ وہ گداگری کے شعبے کو محنت سے دور بھاگنے کے لیے استعمال کرتاہے گداگروں کی ایک بڑی تعداد بھیک مانگنے والے ایسے گروہ سے وابستہ ہوتی ہے جو باقاعدہ طور پر انہیں تربیت فراہم کرتے ہیں ان کے لباس ان کے شعار اور ان کے منہ سے نکلنے والے درد بھرے جملے گداگری کے لیے ان کی دی جانے والی خصوصی ٹریننگ کے ذریعے باقاعدہ انہیں رٹوائے ہیں جس کا بے دریغ استعمال کرتے ہوئے یہ لوگ شہریوں کی ہمدریاں بٹورنے میں اپنے مذموم ارادے میں کامیاب ہو جاتے ہیں ،موجودہ دور میں جعلی گداگروں کی تعداد میں بھی تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے جس کاعملی نمونہ مختلف زاویوں سے خود کو زخمی ظاہر کر کے معذوری کا ڈھونگ رچانے والے گداگر پیش کر رہے ہیں جن کی تعداد میں روزانہ کی بنیادوں پر تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے ِٹولیوں کی شکل میں شہر میں ہجرت کرنے والے گداگر مختلف علاقوں میں گداگری کی اجازت دینے والے ٹھیکیداروں سے رابطہ کرتے ہے جس کے بعد انہیں مختلف علاقوں میں گداگری کا ٹھیکہ دیدیا جاتا ہے جس کی وہ ایک خطیر رقم ادا کرتے ہیں۔
رمضان المبارک میں گداگروں کی ایک بڑی تعداد معذوری و زخمی ہونے کے مختلف روپ دھار کر شاپنگ سینٹرز اور بازاروں کا رخ کر لیتی ہے جہاں ان کی جانب سے شہریوں سے جبری طور پر رقم کی وصولی کے ساتھ ساتھ گداگری کی تربیت سے حاصل کردہ خصوصی ٹریننگ جن میں شہریوں کی جیب کاٹنے کو اولین ترجیح دی جاتی ہے کو باقاعدہ طور پر مختلف بازاروں کے باہر یقینی بنایا جا تا ہے جس کے تحت یہ روزانہ کی بنیادوں پر ہزاروں شہریوں کو ان کی قیمتی اشیاء سے محروم کر دیتے ہیں گداگری سے تعلق رکھنے والا خاندان اپنے کم عمربچوں کو بھی اسی پیشے سے وابستہ کر دیتا ہے جس کے تحت گدا گروںکی بڑھتی ہوئی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے اور صدیوں سے گداگری سے تعلق رکھنے والوں کی نئی نسل بھی اس مکروہ پیشے کی بھینٹ چڑھتی جا رہی ہے۔
مختلف شہروں سے ہجرت کر کے شہر’’ کراچی‘‘ کا رخ کرنے والے گداگر موجودہ دور میں ایک بڑی تعدادہونے کے پیش نظر آہستہ آہستہ مافیا کا روپ دھار رہے ہیں جس کے سبب گداگری کی آڑ میں مختلف جرائم جس میںمنشیات فروشی ،اغواء برائے تاوان ،چوری ،ڈکیتی ،قتل و غارت و دیگر شامل ہیں کو مسلسل فروغ دیا جارہا ہے اطلاعات کے مطابق شہر قائد میں گداگروں کا ایک بڑا نیٹ ورک منظم ہو چکا ہے جس کی سربراہی مخصوص افراد کر رہے ہیں جو شہر میں داخل ہونے والے گداگروں کی کڑی نگرانی کے ساتھ ساتھ انہیں بھاری کمیشن کے عیوض مختلف علاقوںکے ٹھیکے دینے میں اپنا کلیدی کردار ادا کر رہا ہے اس ضمن میں رواں برس حکومتی جانب سے گداگروں کے شہر میں داخل ہونے پر کسی بھی قسم کی پابندی لگائے جانے کے اقدامات تاحال اب تک نہیں کیے جا سکے ہیں جس کے سبب کسی بھی وقت گداگروں کے روپ میں کسی بڑے دہشتگرد کے شہر میں داخل ہونے کے پیش نظر نا خوشگور واقعہ رونما ہونے کا خدشہ ہے ۔
شہر کراچی میں گداگروں کی موجودگی کا اگر تعین کیا جائے تو اس وقت شہر میںگداگر لاکھوں کی تعداد میں موجود ہیں جو اپنی موجودگی کا احساس دلاتے شہر کی مصروف و معروف شاہراوں سمیت مختلف بازاروں میں بھیک ما نگتے دکھائی دیتے ہیںدوسروں شہروں سے ہجرت کر کے آ نے والے گداگر رہائش اختیار کر نے کے لیے مختلف چھوٹی بستیوں جن میں خدا کی بستی ،اللہ والی سرجانی ٹائون و دیگر علاقے شامل ہیں میںاپنی جھونپڑیاں قائم کر لیتے ہیں جسے وہ با الخصوص رات کے پہر میں سونے کے لیے استعمال کرتے ہیںحکومتی جانب سے گداگروں کے شہر میںداخل ہونے اور کسی بھی جگہ رہائش اختیار کرنے کی کھلی چھوٹ ہونے کے پیش نظر شہر کراچی میں گداگروں کی آ مد کا سلسلہ اب بھی زور سے شور سے جاری ہے۔
٭ ٭ ٭
اس بار ڈی چوک سے کفن میں آئیں گے یا کامیاب ہوں گے،محمود اچکزئی کے پاس مذاکرات یا احتجاج کا اختیار ہے، وہ جب اور جیسے بھی کال دیں تو ہم ساتھ دیں گے ،سہیل آفریدی کا جلسہ سے خطاب میڈیٹ چور جو 'کا کے اور کی' کو نہیں سمجھ سکتی مجھے مشورے دے رہی ہے، پنجاب پولیس کو کرپٹ ترین ادارہ بن...
مرنے والے بیشتر آسٹریلوی شہری تھے، البانیز نے پولیس کی بروقت کارروائی کو سراہا وزیراعظم کا یہودی کمیونٹی سے اظہار یکجہتی، تحفظ کیلئے سخت اقدامات کی یقین دہانی آسٹریلیا کے وزیراعظم انتھونی البانیز نے سڈنی کے ساحل بونڈی پر ہونے والے حملے کو دہشت گرد قرار دیتے ہوئے اسے یہودیوں...
زخمی حالت میں گرفتار ملزم 4 سال تک بھتا کیس میں جیل میں رہا، آزاد امیدوار کی حیثیت میں عام انتخابات میں حصہ لیا 17 افراد زیر حراست،سیاسی جماعت کے لوگ مجرمان کو پناہ دینے میں دانستہ ملوث پائے گئے تو ان کیخلاف کارروائی ہوگی ایس آئی یو پولیس نے ناظم آباد میں سیاسی جماعت کے سر...
ہائبرڈ جنگ، انتہاء پسند نظریات اور انتشار پھیلانے والے عناصر سے نمٹنے کیلئے تیار ہیں، سید عاصم منیرکا گوجرانوالہ اور سیالکوٹ گیریژنز کا دورہ ،فارمیشن کی آپریشنل تیاری پر بریفنگ جدید جنگ میں ٹیکنالوجی سے ہم آہنگی، چابک دستی اور فوری فیصلہ سازی ناگزیر ہے، پاک فوج اندرونی اور بیر...
دنیا پاکستان کی طرف دیکھ رہی ہے، نوجوان مایوس نہ ہوں ،حکمران طبقہ نے قرضے معاف کرائے تعلیم ، صحت، تھانہ کچہری کا نظام تباہ کردیا ، الخدمت فاؤنڈیشن کی چیک تقسیم تقریب سے خطاب امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ دنیا پاکستان کی طرف دیکھ رہی ہے، نوجوان مایوس...
حملہ آوروں کا تعلق کالعدم دہشت گرد تنظیم سے ہے پشاور میں چند دن تک قیام کیا تھا خودکش جیکٹس اور رہائش کی فراہمی میں بمباروں کیسہولت کاری کی گئی،تفتیشی حکام ایف سی ہیڈکوارٹرز پر حملہ کرنے والے دہشتگرد نیٹ ورک کی نشاندہی ہو گئی۔ تفتیشی حکام نے کہا کہ خودکش حملہ آوروں کا تعلق ...
غذائی اجناس کی خود کفالت کیلئے جامع پلان تیار ،محکمہ خوراک کو کارروائیاں تیز کرنے کی ہدایت اشیائے خوردونوش کی سرکاری نرخوں پر ہر صورت دستیابی یقینی بنائی جائے،وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمد سہیل آفریدی نے محکمہ خوراک کو ناجائز منافع خوری اور ذخیرہ اندوزی ...
ادارہ جاتی اصلاحات سے اچھی حکمرانی میں اضافہ ہو گا،نوجوان قیمتی اثاثہ ہیں،شہبا زشریف فنی ٹریننگ دے کر برسر روزگار کریں گے،نیشنل ریگولیٹری ریفارمز کی افتتاحی تقریب سے خطاب وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ ملک معاشی بحران سے نکل چکاہے،ترقی کی جانب رواں دواں ہیں، ادارہ جات...
عالمی برادری افغان حکومت پر ذمہ داریوں کی ادائیگی کیلئے زور ڈالے،سماجی و اقتصادی ترقی اور عوام کی فلاح و بہبود پاکستان کی اولین ترجیح،موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے مشکلات کا سامنا ہے تنازعات کا پرامن حل پاکستان کی خارجہ پالیسی کا بنیادی ستون ،فلسطینی عوام اور کشمیریوں کے بنیادی حق...
حکومت نے 23شرائط مان لیں، توانائی، مالیاتی، سماجی شعبے، اسٹرکچرل، مانیٹری اور کرنسی وغیرہ شامل ہیں، سرکاری ملکیتی اداروں کے قانون میں تبدیلی کیلئے اگست 2026 کی ڈیڈ لائن مقرر کر دی ریونیو شارٹ فال پورا کرنے کیلئے کھاد اور زرعی ادویات پر 5 فیصد فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی لگائی جائیگی، ہا...
پارٹی کے اندر لڑائی برداشت نہیں کی جائے گی، اگر کوئی ملوث ہے تو اس کو باہر رکھا جائے آزادکشمیر و گلگت بلتستان میں میرٹ پر ٹکت دیں گے میرٹ پر کبھی سمجھوتا نہیں کیا،صدر ن لیگ مسلم لیگ(ن)کے صدر نواز شریف نے کہا ہے کہ این ایف سی ایوارڈ بھیک نہیں ہے یہ تو حق ہے، وزیراعظم سے کہوں گا...
تمام سیاسی جماعتیں اپنے دائرہ کار میں رہ کر سیاست کریں، خود پنجاب کی گلی گلی محلے محلے جائوں گا، چیئرمین پیپلز پارٹی کارکن اپنے آپ کو تنہا نہ سمجھیں، گورنر سلیم حیدر کی ملاقات ،سیاسی صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا ،دیگر کی بھی ملاقاتیں پاکستان پیپلز پارٹی کے چیٔرمین بلاول...