وجود

... loading ...

وجود

مزاحمتی ٹی بی کی شرح میں بڑھتا ہوا اضافہ

منگل 29 مئی 2018 مزاحمتی ٹی بی کی شرح میں بڑھتا ہوا اضافہ

ٹی بی دنیا کی خطرناک بیماریوں میں سے ایک ہے۔ ٹی بی کے کنٹرول اور خاتمہ کے لئے دنیا کے بہت سے ممالک گرانٹ دیتے ہیں پھر یہ فنڈ ان ممالک کو دیا جاتا ہے جہاں ٹی بی کے مریضوں کی تعداد ذیادہ ہوتی ہے۔ ٹی بی کی ادویات ہر سرکاری و نیم سرکاری ہسپتالوں اور کچھ پرائیویٹ ڈاکٹرز اور ہسپتالوں میں مہیا کی جاتی ہیں۔ اگر ٹی بی کے مریضوں کی تشخیص اور ان کے علاج کا فالو اپ نہ ہو تو ٹی بی کا ایک مریض ایک سال میں دس سے پندرہ تندرست لوگوں کو ٹی بی لگا سکتا ہے۔ اس سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ ٹی بی کے مریضوں کی تشخیص اور ان کا علاج کس قدر اہمیت کا حامل ہے۔ ٹی بی DOTS پروگرام کی ڈائریکٹرپروفیسر زرفشاں طاہر بھٹی انسٹی ٹیوٹ آف پبلک ہیلتھ لاہور کی پروفیشنل مائیکروبیالوجسٹ جو بغیر کسی انتظامی تجربہ کے ایک بڑے اور مہلک بیماری کے پروگرام کی ڈائریکٹر ہیں ان کی تعنیاتی کے بعد تقریباًڈیڑھ سال سے ٹی بی ڈاٹ پروگرام کے انتظامی اور مالی امور انتہائی بے ضابطگیوں کا شکار ہے۔ ذرائع کے مطابق ٹی بی DOTS پروگرام کی ڈ ائریکٹر پروفیسر زرفشاں نے اپنی تعیناتی کے دوران ٹی بی کی تمام دوائی ،لوجسٹک سپورٹ و ٹریننگ اور سکریننگ کیمپنگ جعلی کروائی ہیں اور خرچے کی مد میں کروڑوں روپے گلوبل فنڈ کے ہڑپ کر لیے۔ عالمی ادارہ صحت کی DOTS Strategy کو ختم کر کے اب TCS کے ذریعے مریضوں کو ادویات گھر پہنچانے کا طریقہ اپنایا گیا ہے۔ بروقت دوائی نہ ملنے کی وجہ سے ٹی بی کے مریضوں میں مزید اضافہ اور مزاحمتی ٹی بی بڑھنے کا خطرہ ہے۔ BSL3 یعنی بائیو سیفٹی لیول تھری لیب انسٹیٹیوٹ آف پبلک ہیلتھ لاہور میں ہوتے ہوئے کروڑوں روپے سے نئی لیب پرائمری ہیلتھ آفس میں قائم کی گئی جہاں سیمپل سٹور الماری خراب ہونے کی وجہ سے بلغم کے سینکڑوں سیمپل ضائع ہو رہے ہیں۔ جس کی وجہ سے MDR کے مریضوں کی تشخیص اور علاج بھی متاثر ہو رہا ہے۔ BSL3 لیب کے لئے لیا گیا 100KVA کا جنریٹر پچھلے ایک سال سے ٹی بی کنٹرول پروگرام آفس میں استعمال ہو رہا ہے۔ ٹیچنگ کیڈر کی پروفیسر زرفشاں طاہر کو سوچی سمجھی سکیم کے تحت جنرل کیڈر کی سیٹ کے لئے لایا گیا۔ فنڈ پورٹ فیولر منیجرجنیوا Werner Buhler کی رپورٹ سے صاف عیاں ہے کہ پنجاب میں ٹی بی کنٹرول پروگرام نے گلوبل فنڈ کا بے دریغ استعمال کیا ہے۔ گلوبل فنڈ کی جانب سے بریگیڈئر ڈاکٹر عامر اکرام‘ نیشنل کوارڈینیٹر‘ کامن جی ایف مینجمنٹ یونٹ کے نام ایک خط میں پی ٹی پی پنجاب میں فنڈز کے حوالے سے لوکل فنڈ ایجنٹ کی تحقیقات اور تجزیے سے آگاہ کرتے ہوئے لکھا کہ پی ٹی پی پنجاب نے دو کروڑپچاس لاکھ روپے کی رقم 26 دسمبر 2017ءکو پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ پنجاب کو 2 ایکسرے وین کی خریداری کے لئے منتقل کی۔ رقم کی اس منتقلی پر گلوبل فنڈ‘ ایف پی ایم نے ایک ای میل کے ذریعے واضح کر دیا تھا کہ گلوبل فنڈ کے فنڈز پروکیورمنٹ سیل کو منتقل نہیں کئے جا سکتے۔ گلوبل فنڈ FPM نے لکھا ہے کہ نئی گاڑیوں کی خریداری کے لئے جی ایف سے پیشگی اجازت اور نہ ہی اس مقصد کے لئے فنڈز پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کو منتقل کرنے کی اجازت دی گئی۔ 31 دسمبر 2017ءتک پی ٹی پی پنجاب کے ریکارڈ کے مطابق چھ کروڑ روپے بطور پیشگی واجب الادا رقم کے طور پر ظاہر ہو رہے تھے۔ 5 سے 9 مارچ 2018ءکے عرصے میں ایل ایف اے کے دورے کے دوران میں بھی یہ رقم ظاہر ہو رہی تھی۔ پیشگی ادائیگی کا یہ معاملہ فنانس ڈیپارٹمنٹ میں زیرغور ہے اور ابھی تک انٹرنل آڈٹ کے لئے پیش نہیں کیا جا سکا۔ گلوبل فنڈ نے پی ٹی پی پنجاب کو لاہور اور ملتان میں 2 بی ایس ایل III لیبارٹریز تعمیر کرنے کی منظوری دی تھی جن پر لاگت کا تخمینہ 2 کروڑ روپے سے زائد تھا۔ تاہم SR PTP نے صرف لاہور میں پی ایس ایل III لیب تعمیر کی جس پر ایک کروڑ 12 لاکھ 62 ہزار 5 سو روپے لاگت آئی جو کہ منظور شدہ بجٹ سے زیادہ تھی۔ اضافی رقم خرچ کرنے کے لئے پی ٹی پی نے گلوبل فنڈ سے منظوری حاصل نہیں کی۔ اس سے قبل پاکستان میں 52 مقامات پر اسی طرز کی لیبارٹریز قائم کی گئی تھیں جن پر فی لیب لاگت 9 سے 12 ملین روپے سے زیادہ نہیں تھی اور یوں لاہور میں تعمیر ہونے والی لیب پر خرچ کی جانے والی اضافی رقم کا کوئی جواز نہیں اور یہ خرچ غیر قانونی ہے۔ اس معاملے میں منتخب ٹھیکیدار نے 11.26 ملین روپے میں لیب تعمیر کرنے کی پیشکش کی اور مذاکرات کے بعد پی ٹی پی نے یہ ٹھیکہ 9.9 ملین روپے میں دیا تاہم اس تعمیر میں بہت غیر دستاویزی کام اور قیمتوں میں تغیر و تبدل کی وجہ سے مجموعی لاگت 16.19 ملین روپے تک پہنچ گئی۔ ایس آر پی ٹی پی پنجاب نے 16 لاکھ 50 ہزار 7 سو 50 روپے کی پیشگی ادائیگی مسٹر زبیر احمد شاد‘ پی آر این ٹی پی منیجر پارٹنرشپ‘ کمیونٹی ڈویلپمنٹ اینڈ کمیونیکیشن کو 23 جون 2017ءکو کی۔ اس حوالے سے ٹھیکیدار کی جانب سے اشیائے خورونوش‘ سیٹنگ ارینجمنٹ‘ فلیکس پرنٹنگ اور دیگر لوازمات کے جو بل اور انوائسز جمع کروائے گئے ان پر درج ایڈریس غلط اور جعلی تھے۔ بلز پر دیئے گئے مندرجات کے مطابق جب فرم ”فہمیلا انٹرپرائزز“ سے پوچھا تو فرم نے کسی بھی قسم کے سامان کی فراہمی سے انکار کیا۔اسی طرح فرم ”ملک اینڈ سنز“ کا درج شدہ پتہ بھی درست نہیں تھا۔ ٹھیکیدار کے ساتھ ملاقات میں یہ بات سامنے آئی کہ اس سے منسوب بلز کی کوئی چیز اس نے سپلائی نہیں کی۔ یہ بات ثابت ہوئی کہ مسٹر زبیر احمد شاد نے مسٹر محمد ناصر خان بلوچ کے ساتھ ملی بھگت کر کے جعلی بلز تیار کئے اور جمع کروائے اور یہ رقم 11 لاکھ روپے کے لگ بھگ ہے۔ سی ای اوز اور ڈی ایچ اوز کی پانچویں ماہانہ میٹنگ 8 اکتوبر 2017ءکو ہوئی جس میں مختلف اضلاع میں جاری منصوبہ جات کا جائزہ لیا گیا۔ اس میٹنگ کے شرکاءکی تعداد 250 تھی اور اس میں چائے وغیرہ پر اٹھنے والے اخراجات 5 لاکھ بیان کئے گئے۔ اسی روز بعد میں ایس آر پی ٹی پی پنجاب نے ایک میٹنگ منعقد کی جس کے شرکاءکی تعداد 15 تھی اور اس میں چائے وغیرہ پر اٹھنے والے اخراجات 5 لاکھ روپے تھے تاہم ان 15 افراد کے نام اور عہدے معلوم نہیں ہو سکے۔ ماہانہ میٹنگز پر اٹھنے والے اخراجات بجٹ کا حصہ نہیں ہوتے اور نہ ہی جی ایف کا ان سے کوئی تعلق ہوتا ہے۔ سیکرٹری پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کی ہدایت پر 14 تا 20 اگست 2017ءکو ہفتہ صحت منایا گیا جس کے تحت تین اضلاع، منڈی بہاالدین، چکوال اور اٹک میں تحفظ صحت کیمپس لگائے گئے۔اس پر مجموعی اخراجات 7 لاکھ روپے بیان کئے گئے جو سراسر غیر قانونی ہیں۔ فیصل آباد اور مظفر گڑھ میں ون ونڈو آپریشن کے آغاز کیلئے پی ٹی پی نے RFQ کی خریداری کیلئے تین فرموں کی کوٹیشنز جمع کروائیں۔ یہ ٹھیکہ مسلم خان برادرز کو سب سے کم رقم 11 لاکھ روپے پر ایوارڈ کیا گیا۔ یہاں یہ بات قابل غور ہے الکلیم ایسوسی ایٹس اور سکائی ویو نامی دونوں فرمز محض فرضی ہیں اور یہ ٹھیکہ مسلم خان برادرز کو ہی دیا جانا مقصود تھا جو صریحاً دھوکہ دہی کے زمرے میں آتا ہے۔ جی ایف کی ملکیت دوگاڑیاں اس وقت منسٹر پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ اور منسٹر سپیشلائزڈ ہیلتھ کے زیر استعمال ہیں جبکہ ایک گلوبل فنڈ کی گاڑی ایڈیشنل سیکرٹری ٹیکنیکل ڈاکٹر عاصم الطاف کے استعمال میں ہے، جبکہ ایک گاڑی ڈاکٹر شبنم سرفراز کے زیر استعمال ہے۔ لیکن ان کیلئے ایندھن اور Maintenance جی ایف سے وصول کیے جا رہے ہیں۔ اس کے باوجود رینٹ اے کار سروس بھی استعمال کی جا رہی ہے جس کی گنجائش موجود نہیں ہے۔ 30 جون 2017ءکو ڈاکٹر لالہ رخ سکندر، ڈپٹی پروگرام مینجر (جس کا جی ایف سے کوئی تعلق نہیں) کوٹی بی کے حوالے سے سیمینار منعقد کرنے یا پہلے پیشگی 7940 ڈالر کی ادائیگی کی گئی۔ یہ سیمینار کبھی منعقد نہیں ہوا اور ڈاکٹر لالہ رخ نے ساڑھے چار ماہ بعد یہ رقم واپس کر دی۔ شک ہے کہ اس طرح کے فرضی سیمینار (جو کبھی منعقد نہیں ہوتے) کی آڑ میں منظور نظر اہلکاروں کی مالی مدد کی جاتی ہے۔ مختلف اضلاع میں 186 چیسٹ کیمپس کے انعقاد کیلئے ڈاکٹر سامیہ کو مندرجہ ذیل رقوم پیشگی ادا کی گئیں۔ ڈاکٹر سامیہ ہمدرد یونیورسٹی سے حکمت کی ڈگری یافتہ ہیں اور ایم بی بی ایس ڈاکٹر کی پوسٹ پر کام کر رہی ہیں۔ 29 ستمبر 35 لاکھ روپے ان کیمپس کے انعقاد کے حوالے سے دستاویزی ثبوت متعلقہ حکام کو جمع نہیں کروائے گئے۔ ڈاکٹر سامیہ خان سے رابطہ کیا گیا تو ان کا موقف تھا کہ اس حوالے سے دستاویزات مسٹر محمد ناصر خان بلوچ تیار کر رہے ہیں ڈاکٹر سامیہ خان کے مطابق یہ چیسٹ کیمپس الخدمت فاونڈیشن نامی ایک خیراتی ادارے کی مدد سے منعقد کیے گئے اور جو رقم ان کو پیشگی ادا کی گئی تھی۔ وہ انہوں نے الخدمت فاونڈیشن کو ادا کر دی تھی۔ سکرینرز جولائی 2017ءسے 7 مارچ 2018ءتک پی ٹی پی پنجاب آفس میں تعینات تھے اور اصل مقام تعیناتی پر اپنے موجود نہ ہونے کی وجہ سے ان مراکز میں سکریننگ کا کام نہیں ہو رہا تھا۔ ان افراد میں سے مسٹر ذیشان احمد مرزا جو ڈی ایچ کیو جہلم میں سکرینر ہیں کو فنانس ڈیپارٹمنٹ میں، مسٹر رانا ابو القاسم سکرینر ڈی ایچ کیو گوجرانوالہ کو پی ٹی پی فنانس ڈیپارٹمنٹ اور مسٹر ناصر خان بلوچ سکرینر ڈی ایچ کیو لودھراں کو پی ٹی پی پروگرام ڈائریکٹر کے ساتھ تعینات کیا گیا ہے اور یہ صاحب جعلی بلز اور انوائسز تیار کرنے میں ملوث ہیں۔ ذرائع کے مطابق اگر گلوبل فنڈ کی شکایات کا ازالہ نہ کیا گیا تو وہ گلوبل فنڈ بند کر دیں گے جیسے بنگلہ دیش میں گلوبل فنڈ کی اسی طرح کی لوٹ مار کرنے پر وہاں گرانٹ بند کر دی گئی۔ گلوبل فنڈ پاکستان میں ٹی بی‘ ایڈز اور ملیریا کنٹرول پروگرام کو سپورٹ کرتا ہے۔ اگر پاکستان میں بھی گلوبل فنڈ نے گرانٹ بند کر دی تو کیا حکومت پاکستان ٹی بی کے مریضوں کا علاج کرا سکے گی؟ زبیر احمد شاد ہائیر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ پنجاب کا لیکچرار ہے۔ پروگرام ڈائریکٹر اس کو گلوبل فنڈ سے 2 لاکھ پچھتر ہزار روپے تنخواہ دے رہی ہے۔ زیبر احمد شاد کو محکمہ ایجوکیشن سے شوکاز نوٹس ملنے کے باوجود ٹی بی ڈاٹ پروگرام پنجاب میں مسلسل کام کر رہا ہے۔ زبیر شاد کو رواں سال 22 مارچ کو ماہورا تنخواہ 2 لاکھ 40 ہزار روپے پر ایک سال کا کنٹریکٹ دیا گیا اور 5 اپریل کو 3 ماہ کی تنخواہ اور ٹی اے/ ڈی اے بھی دیا گیا جبکہ گلوبل فنڈ نے پروفیسر زرفشاں کو اپنی رپورٹ میں لکھا کہ اس کو گلوبل فنڈ کا ملازم نہ رکھا جائے اور ہڑپ شدہ رقم واپس لی جائے۔ افسوسناک امر یہ ہے کہ باوجود محکمہ تعلیم میں ریگولر لیکچرار ہونے کے مورخہ 26.06.2016 سے لے کر تاحال بغیر چھٹی منظور کروائے غیر حاضر کے خلاف ایکٹ PEEDA کے تحت کارروائی نجانے کیوں نہیں کی گئی؟ محکمہ تعلیم نے نہ صرف زبیر احمد شاد کو پانچ سال تک NTP میں ڈیپوٹیشن پر بھیجا اور پانچ سال کے بعد بھی اسے دو سال تک بلاتنخواہ EOL دی۔ پچھلے سال جون میں زبیر احمد شاد کو فیڈرل نیشنل ٹی بی کنٹرول پروگرام اسلام آباد سے پنجاب کے ٹی بی کنٹرول پروگرام میں ضم کیا گیا تھا۔ ویٹنری ڈاکٹر طاہر یعقوب ٹی بی ڈاٹ پروگرام سے تین لاکھ ساٹھ ہزار کا سیلری پیکج پورا ایک سال تک لیتا رہا ہے۔ ان کی بیگم ڈاکٹر نادیہ یعقوب کی بھی UVAS کی ڈگری ہے جو تشخیصی لیبارٹری کی چیف کنسلٹنٹ کے گلوبل فنڈ سے تقریباً تین لاکھ تنخواہ لے رہی ہے۔ اس کی تعیناتی اخبار میں اشتہاردیئے بغیر کی گئی۔ ٹی بی پروگرام میں پانچ کنسلٹنٹ بھاری تنخواہوں پر رکھے گئے ہیں جن میں ایک بھی ایم بی بی ایس ڈاکٹر نہیں ہے۔ 48 سیکرینرز بھرتی کئے ہیں جو محکمہ صحت کے اعلیٰ افسران کے پرائیویٹ سیکرٹری کے رشتے دار ہیں اور گھر بیٹھے ماہانہ 36 ہزار روپے تنخواہیں لے رہے ہیں اور ان کو بغیر انٹرویو اور اپلائی کیے رکھا گیا۔ اس سے بڑی کرپشن کیا ہو گی کہ جن آسامیوں کے لئے اشتہار دیا گیا اور جو کوالیفکیشن رکھی اس کے مطابق بھرتی ہی نہیں کی گئی۔ بعض بھرتیاں اشتہار دیے بغیرکسی کو صرف ایک ماہ اور کسی کو تین ماہ کے کنٹریکٹ پر لاکھوں روپے تنخواہ پر رکھا گیا۔ ٹی بی کنٹرول پروگرام میں ایڈیشنل ڈائریکٹر کی سیٹ پر ڈاکٹر محمد آصف کام کر رہے ہیں۔ ان کو گلوبل فنڈ کی ایک اہم پوسٹ پراجیکٹ مینجر کا اضافی چارج بمعہ مراعات دیا گیا ہے جبکہ وہ محکمہ بلدیات کے ملازم ہیں اور ان کو سپریم کورٹ کے 2017 کے فیصلہ کے خلاف ٹی بی کنٹرول پروگرام میں ضم کیا گیا ہے۔


متعلقہ خبریں


یزیدیت کے آگے سر نہیں جھکاؤں گا،عمران خان کادو ٹوک پیغام وجود - جمعرات 18 ستمبر 2025

آپ سمجھتے ہیں ہم ٹوٹ جائیں گے یہ آپ کی غلط فہمی ہے، جو مرضی کرلیں غلامی قبول نہیں کروں گا ‘چاہتا ہوں 27 تاریخ کے جلسے میں پوری قوم نکلے، کارکن پوری قوت کے ساتھ پہنچیں ، تحریک انصاف اب کھل کر اپوزیشن کرے ورنہ سیاسی قبریں تیار ہوں گی عمران نے کہاعدلیہ کو کنٹرول کرنے کے لیے 26و...

یزیدیت کے آگے سر نہیں جھکاؤں گا،عمران خان کادو ٹوک پیغام

آئی ایم ایف کی اگلے قرض پروگرام کیلئے نئی شرائط، حکومت بجٹ سرپلس اورٹیکس ہدف حاصل کرنے میں ناکام وجود - جمعرات 18 ستمبر 2025

  آئی ایم ایف نے لگ بھگ 50 کے شرائط عائد کر رکھی ہیں جن میں سے زیادہ تر شرائط پوری کی جاچکی ہیں، چینی کی سرکاری درآمد پرٹیکس چھوٹ دی گئی، بجٹ سے ہٹ کر اخراجات کی پارلیمنٹ سے منظوری کی شرط بھی پوری ہوگئی ڈسکوز کی نجکاریکیلئے پالیسی ایکشن سمیت بعض شرائط پر کام جاری ، س...

آئی ایم ایف کی اگلے قرض پروگرام کیلئے نئی شرائط، حکومت بجٹ سرپلس اورٹیکس ہدف حاصل کرنے میں ناکام

کسانوں کے نقصان کا ازالہ نہ کیا تو فوڈ سکیورٹی خطرے میں پڑ جائے گی،وزیراعلیٰ سندھ وجود - جمعرات 18 ستمبر 2025

سیلاب سے کسانوں کو پہنچنے والے نقصان کا فوری حل نکالا تو سنگین مسائل کو سنبھالنا مشکل ہوجائے گا، کسانوں کی امداد کیلئے ایک پیکج کا خاکہ تیار کیا ہے تفصیلات جلد سامنے لائی جائیں گی، سیلاب کے آغاز پر سندھ حکومت نے تیاری شروع کردی تھی،سکھر بیراج پر پیک پر ہے ،مرادعلی شاہ کی میڈیا ...

کسانوں کے نقصان کا ازالہ نہ کیا تو فوڈ سکیورٹی خطرے میں پڑ جائے گی،وزیراعلیٰ سندھ

بچوں سے زیادتی کیس، متاثرہ بچیوں نے احاطہ عدالت میں ملزم شبیر تنولی کو تھپڑ مارے وجود - جمعرات 18 ستمبر 2025

عدالت نے نازیبا ویڈیو بنانے کے الزام میں گرفتار ملزم کے جسمانی ریمانڈ میں 3 روز کی توسیع کردی آئندہ سماعت پرپیشرفت پورٹ طلب،سماعت کے دوران پولیس نے زیادتی کا شکار بچیوں کو عدالت میں پیش کیا کراچی میں بچیوں سے زیادتی اور نازیبا ویڈیو بنانے کے الزام میں گرفتار ملزم کے جسمانی ر...

بچوں سے زیادتی کیس، متاثرہ بچیوں نے احاطہ عدالت میں ملزم شبیر تنولی کو تھپڑ مارے

عمران خان کا ایف آئی اے کوایکس اکاؤنٹ کے ہینڈلر کا نام بتانے سے انکار وجود - بدھ 17 ستمبر 2025

  ایکس (ٹویٹر) اکاؤنٹ کون استعمال کررہا ہے؟ ایف آئی اے ٹیم معلوم کرنے اڈیالہ جیل پہنچ گئی، سوشل میڈیا اکاؤنٹس سے متعلق سوالات پربانی پی ٹی آئی مشتعل ہوگئے، تحریری سوال نامہ مانگ لیا بانی پی ٹی آئی عمران خان کا ایکس (ٹویٹر) اکاؤنٹ کون استعمال کررہا ہے؟ ایف آئی ا...

عمران خان کا ایف آئی اے کوایکس اکاؤنٹ کے ہینڈلر کا نام بتانے سے انکار

مشرق وسطی میں اسرائیل کی جارحیت کو فوری طور پر روکا جانا چاہیے ،شہباز شریف وجود - بدھ 17 ستمبر 2025

  وزیراعظم شہباز شریف کی قطر کے امیر سے ملاقات ہوئی،ملاقات میں ڈپٹی وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار اور فیلد مارشل سید عاصم منیر بھی موجود تھے۔ہنگامی عرب اسلامی سربراہی اجلاس کے موقع پر وزیراعظم اور قطر کے امیر کے درمیان دو طرفہ ملاقات ہوئی۔وزیراعظم نے 9 ستمبر کو دوحہ کے ...

مشرق وسطی میں اسرائیل کی جارحیت کو فوری طور پر روکا جانا چاہیے ،شہباز شریف

اسلام آباد ہائیکورٹ کا چیئرمین پی ٹی اے کو عہدے سے ہٹانے کا حکم وجود - بدھ 17 ستمبر 2025

  اسلام آباد ہائیکورٹ نے پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کے چیٔرمین میجر جنرل ریٹائرڈ حفیظ الرحمان کو عہدے سے ہٹانے کا حکم دے دیا۔ تفصیلات کے مطابق اس حوالے سے اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس بابر ستار نے 99 صفحات پر مشتمل فیصلہ جاری کیا، اپنے فیصلے میں عدالت نے ...

اسلام آباد ہائیکورٹ کا چیئرمین پی ٹی اے کو عہدے سے ہٹانے کا حکم

ایرانی صدر فیلڈ مارشل کو پہچانے بغیر آگے بڑھ گئے، نشاندہی پر دلچسپ ردعمل اور معذرت وجود - بدھ 17 ستمبر 2025

ایرانی وزیرخارجہ نے اپنے صدر کے قریب ہوتے ہوئے نشاندہی کی تووہ دو تین بار آرمی چیف عاصم منیر سے بغلگیر ہوئے ہنگامی عرب اسلامی سربراہی اجلاس کے موقع پر وزیراعظم کی وفد کے ہمراہ ایرانی صدر اور ان کے وفد سے ملاقات ہوئی ایرانی صدر دوحہ ملاقات میں فیلڈ مارشل کو پہچانے بنا آگے بڑ...

ایرانی صدر فیلڈ مارشل کو پہچانے بغیر آگے بڑھ گئے، نشاندہی پر دلچسپ ردعمل اور معذرت

پی ٹی آئی کا قومی اسمبلی کے بعد سینیٹ کمیٹیوں سے مستعفی ہونے کا فیصلہ وجود - بدھ 17 ستمبر 2025

پارٹی قیادت کے فیصلے پر سینیٹ میں پارلیمانی لیڈر علی ظفر سینیٹرز کے استعفے جمع کرانے پارلیمنٹ ہاؤس پہنچ گئے آج پارٹی سینیٹرز کے کمیٹیوں سے استعفے جمع کرانے آیا ہوں،سینیٹرز کمیٹی اجلاسوں کا حصہ نہیں ہوں گے،بیرسٹر علی ظفر پاکستان تحریک انصاف نے قومی اسمبلی کے بعد پی ٹی آئی ...

پی ٹی آئی کا قومی اسمبلی کے بعد سینیٹ کمیٹیوں سے مستعفی ہونے کا فیصلہ

سیلاب متاثرین ریلیف پیکیج، وزیراعظم کا ایک ماہ کے بجلی بل معاف کرنے کا اعلان وجود - پیر 15 ستمبر 2025

  وہ گھریلو صارفین جو اگست کا بل ادا کرچکے ہیں، انہیں اگلے ماہ بجلی کے بل میں یہ رقم واپس ادا کردی جائے گی، زرعی اور صنعتی شعبوں سے وابستہ افراد کے بل کے ادائیگی مؤخر کی جارہی ہے، شہباز شریف سیلاب سے متاثرہ علاقوں کی مکمل آباد کاری کے عزم کا اعادہ کرتا ہوں، ہم سب اس وق...

سیلاب متاثرین ریلیف پیکیج، وزیراعظم کا ایک ماہ کے بجلی بل معاف کرنے کا اعلان

پنجاب کے دریاؤں میں سیلابی صورتحال برقرار ، سینکڑوں دیہات ڈوب گئے( علی پور پورا ڈوب گیا، 100 سے زائداموات ) وجود - پیر 15 ستمبر 2025

  ملتان، شجاع آباد ،رحیم یار خان، راجن پور اور وہاڑی کے دیہی علاقوں میں تباہی،مکانات اور دیواریں منہدم ہو گئیں، ہزاروں ایکڑ رقبہ پر کھڑی فصلیں ڈوب گئیں ، 20 سے زائد دیہات کا زمینی رابطہ تاحال منقطع سیلابی پانی کے کٹاؤ کے باعث بریچنگ کے خدشہ کے پیش نظر موٹروے ایم فائی...

پنجاب کے دریاؤں میں سیلابی صورتحال برقرار ، سینکڑوں دیہات ڈوب گئے( علی پور پورا ڈوب گیا، 100 سے زائداموات )

پانی آتا ہے تو نقصان ہوتا ہے ، ہماری تیاریاں پوری ہیں،وزیر اعلیٰ سندھ وجود - پیر 15 ستمبر 2025

بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے ذریعے متاثرین کی مدد کی جائے،وفاقی حکومت جلد اقوام متحدہ سے امداد کی اپیل کرے موسمیاتی تبدیلی کی وجہ سے ہر چند سالوں کے بعد ہمیں سیلاب کا سامنا کرنا پڑتاہے،مراد علی شاہ کی میڈیا سے گفتگو وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ حکومت سندھ نے سیلا...

پانی آتا ہے تو نقصان ہوتا ہے ، ہماری تیاریاں پوری ہیں،وزیر اعلیٰ سندھ

مضامین
یہ بہیمیہ بہیمت اور یہ لجاجتت اور یہ لجاجت وجود جمعرات 18 ستمبر 2025
یہ بہیمیہ بہیمت اور یہ لجاجتت اور یہ لجاجت

بھارت کا ڈرون ڈراما وجود جمعرات 18 ستمبر 2025
بھارت کا ڈرون ڈراما

دوحہ کانفرنس اور فیصلے وجود جمعرات 18 ستمبر 2025
دوحہ کانفرنس اور فیصلے

زمین کے ستائے ہوئے لوگ وجود بدھ 17 ستمبر 2025
زمین کے ستائے ہوئے لوگ

سیلاب ،بارش اور سیاست وجود بدھ 17 ستمبر 2025
سیلاب ،بارش اور سیاست

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر