وجود

... loading ...

وجود

گھر میں سولر سسٹم کتنے روپے میں لگ سکتا ہے؟

پیر 28 مئی 2018 گھر میں سولر سسٹم کتنے روپے میں لگ سکتا ہے؟

سورج کی جانب سورج مکھی کی طرح رخ کیے ہوئے، ایک چھوٹا 20 واٹ کا پینل، جس کا حجم ایک چائے کی ٹرے جتنا تھا، یوسف محمد کے دو کمروں کے گھر کے احاطے میں چارپائی کے برابر رکھا ہوا تھا۔سورج کی جانب سورج مکھی کی طرح رخ کیے ہوئے، ایک چھوٹا 20 واٹ کا پینل، جس کا حجم ایک چائے کی ٹرے جتنا تھا، یوسف محمد کے دو کمروں کے گھر کے احاطے میں چارپائی کے برابر رکھا ہوا تھا۔ 2016 میں بھی گرڈ اسٹیشن سے بجلی ضلع ٹھٹھہ کے اس ماہی گیر گاؤں تک نہیں پہنچی ہے، مگر یہاں کے باسیوں نے اس کا حل نکال لیا ہے اور وہ ہے سولر پاور۔یوسف محمد وضاحت کرتے ہیں کہ اس کی لاگت انہیں تین ہزار روپے سے بھی کم پڑی تھی ‘اس پینل کے ذریعے میں دنیا کے ساتھ جڑا رہتا ہوں’۔

ڈی سی کنورٹر یا کار فون چارجر سے منسلک یہ پینل روزانہ دن میں ایک بار موبائل فون کی بیٹریاں چارج کرتا ہے، انھوں نے بتایا، ‘میں سولر پینل کو اپنے فشنگ ٹرالر میں بھی لے جاتا ہوں، یہ بالکل مفت ملنے والی بجلی ہے’۔ شمسی توانائی کی مقبولیت ملک بھر میں بتدریج بڑھ رہی ہے اور ہر شعبہ زندگی اس کو اپنا رہا ہے۔ گرڈ کی بجلی جس کا بیشتر حصہ خام تیل اور پانی کے ٹربیونز سے بنتا ہے، مہنگی ہوتی جارہی ہے یہاں تک کہ عام استعمال بھی کافی مہنگا پڑتا ہے۔

اس سے ہٹ کر ناقابل انحصار سپلائی اور مسلسل شارٹیج نے ملک میں بجلی کے بحران کو بڑھایا ہے۔ایک فری لانس ڈیٹا انٹری آپریٹر ذوالفقار شاہ کی تو تمام ڈیوائسز گرڈ بجلی نے لگ بھگ تباہ ہی کردی تھیں جو کہ وہ اپنے پروفیشنل امور کے لیے استعمال کرتے تھے،ان کا کہنا تھا ‘میں نے بار بار بجلی جانے سے اپنے آلات کو نقصان پہنچنے کے باعث شمسی توانائی کو اپنالیا’۔

وہ بتاتے ہیں ‘ میں نے چار سستے پرانے سولر پینلز خریدے جو گڈانی کی شپ بریکنگ یارڈ سے نکالے گئے تھے، میں نے ان میں دو 120 ایمپیئر کی ری سائیکل ٹرک بیٹریز کا اضافہ کیا جو کہ گارڈن کے علاقے سے خریدی تھیں، اسی طرح ریگل چوک کے قریب الیکٹرونک مارکیٹ سے میں نے ایک سستا یو پی ایس لیا، لگ بھگ 80 ہزار روپے خرچ کرنے کے بعد اب مجھے میرے کمپیوٹر کے لیے بلاتعطل بجلی ملتی ہے، شمسی توانائی کی مہربانی سے مجھے اب بار بار بجلی جانے کا خوف نہیں رہا جبکہ میری آمدنی بھی مستحکم ہوئی ہے’۔

یہاں ایسے بھی افراد ہیں جنھوں نے مکمل ہوم سسٹم نصب کروا رکھے ہیں جو سورج سے بجلی پیدا کرتے ہیں، ان کا کہنا ہے کہ اس سے ان کی زندگیاں آسان ہوگئی ہیں اور اگلے بیس سے پچیس سال تک کے لیے وہ بجلی کے بحران سے آزاد ہوگئے ہیں۔مسز اے سلیم ملتان کے ایک علاقے میں مقیم ہیں جہاں اکثر لوڈ شیڈنگ ہوتی ہے، بجلی کے بار بار تعطل کے نتیجے میں گھر کی مصنوعات کو ہونے والے نقصان نے انہیں توانائی کے متبادل ذریعے کو تلاش کرنے پر مجبور کیا، انھوں نے بتایا، ‘جب ایک کے بعد ایک ہماری مصنوعات غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ اور وولٹیج میں کمی بیشی کے نتیجے میں خراب ہونے لگیں تو ہم نے حل تلاش کرنے کا فیصلہ کیا’۔

اس خاندان نے 5 کلو واٹ کا سولر سسٹم خریدا جس کی قیمت 8 لاکھ روپے کے لگ بھگ تھی، مگر یہ سرمایہ کاری فائدہ مند ثابت ہوئی، ‘ہمارا بجلی کا بل ڈرامائی حد تک کم ہوگیا کیونکہ اب ہم میپکو (ملتان الیکٹرک پاور کمپنی) کی بجلی کو کبھی کبھار ہی استعمال کرتے ہیں، مثال کے طور پر جب باہر بادل چھائے ہوئے ہوں اور سورج زیادہ چمک نہ رہا ہو، اس سے پہلے ہم ہر ماہ 30 ہزار روپے کا بل ادا کرتے تھے مگر اب یہ بمشکل ہی دو ہزار سے زیادہ ہوتا ہے’۔

انہوں نے بتایا ‘آج ہمارے گھر کے پنکھے، ٹیلیویڑن، فریج، فریزر، ایئرکنڈیشنر، واشنگ مشین اور واٹر پمپ مفت بجلی پر چل رہے ہیں، رات کے وقت کے لیے ہم بیٹریوں میں اکھٹی ہونے والی بجلی استعمال کرتے ہیں جو دن بھر چارج ہوتی رہتی ہیں، میرے بچوں کو آخر سکون میسر آگیا ہے اور وہ بجلی کے تعطل کے بغیر رات کو پڑھ سکتے ہیں’۔اگر متعدد صارفین کے دعوؤں پر جایا جائے، تو ایسی مصنوعات جنھیں پاور سسٹم سے بہت زیادہ بجلی درکار ہوتی ہے وہ بھی شمسی توانائی سے بغیر کسی مشکل کے کام کرتی ہیں، بیشتر افراد وضاحت کرتے ہیں کہ بیک اپ بیٹریوں کا انتخاب استعمال کے مطابق کیا جاتا ہے، مثال کے طور پر مسز اے سلیم کے گھر میں 200 ایمپیئر فی کس والی بارہ ٹرک بیٹریوں کی ضرورت پڑی جو کہ ان کی توانائی ضروریات پوری کرتی ہیں۔

سولر پینلز کو زیادہ جگہ درکار نہیں ہوتی اور انہیں چھت پر نصب کیا جاسکتا ہے، آج کل متعدد گھروں میں ان پینلز کو دیکھا جاسکتا ہے اور ان کی تعداد میں اضافہ ہورہا ہے۔

کراچی میں ریگل چوک کے قریب واقع الیکٹرونکس مارکیٹ کی ہر دوسری دکان میں سولر پینلز فروخت کیے جارہے ہیں، اگرچہ تین طرح کے سولر پینلز دنیا بھر میں استعمال ہوتے ہیں، سنگل کرسٹل سیلیکون پینلز یا مونو کرسٹلائن پولی سیلیکون پینلز یا پولی کرسٹلائن اور ٹی ایف ٹی پینلز، مگر دکانداروں کا کہنا ہے کہ صارفین اکثر سنگل کرسٹل سیلیکون یا پولی سیلیکون پینلز کا انتخاب کرتے ہیں، طلب کی وجہ سے مارکیٹ میں ان کی بھرمار ہے۔

اگر دونوں کی فروخت کا موازنہ کیا جائے تو سنگل کرسٹل سیلیکون پینیلز زیادہ فروخت ہوتے ہیں کیونکہ وہ ابر آلود موسم میں بھی کام کرتے ہیں، جبکہ پولی سیلیکون پینلز کو سورج کی زیادہ روشنی درکار ہوتی ہے، یہ اگرچہ سستے ہوتے ہیں مگر آج کل بیشتر افراد ابر آلود موسم میں کام کرنے والے پینلز کا انتخاب کررہے ہیں۔الیکٹرونکس مارکیٹ کی ایک دکان کورین الیکٹرونکس کے محمد افسر علی کے مطابق ‘دونوں قسم کے پینلز کے درمیان کچھ ایسا ہی ہے جیسے ایک فور اسٹروک انجن اور ایک ٹو اسٹروک انجن کے درمیان، فور اسٹروک انجن کی پک اپ اچھی ہوتی ہے مگر گرم ہونے کے بعد کارکردگی ختم ہوجاتی ہے، دوسری جانب ٹو اسٹروک انجن گرم ہونے کے بعد زیادہ اچھا چلتا ہے، سنگل کرسٹل سیلیکون پینلز کو فور اسٹروک انجن کہا جاسکتا ہے جبکہ پولی سیلیکون پینلز ٹو اسٹروک انجن سمجھے جاسکتے ہیں’۔

کونسا سسٹم زیادہ بہتر رہے گا، اس کے تعین کے لیے صارفین کے پاس ایک اور طریقہ کار بھی ہے، ان میں سب سے مقبول قسم ہائیبرڈ سسٹم ہے، جو کہ گرڈ سے یا ونڈ ٹربیون سے بھی منسلک ہوجاتا ہے اور رات کو بھی بیٹریوں کو چارج رکھتا ہے۔

جہاں تک ونڈ ٹربیون کی بات ہے تو افسر علی وضاحت کرتے ہیں کہ اس طرح کا پاور سسٹم پاکستان میں زیادہ کامیاب نہیں ہوسکا کیونکہ اس کے لیے کم از کم 12 ناٹیکل میل کی رفتار سے چلنے والی ہواؤں کی ضرورت ہوتی ہے، ‘ہوا میں نمی اور مٹی ونڈ سسٹم کو زنگ آلود اور ناکارہ بنا دیتے ہیں، اس کے مقابلے میں سولر پینلز زیادہ موثر ہیں’مارکیٹ کے بیشتر دکانداروں نے ایک گھر میں ایک سولر سسٹم کی لاگت کے فارمولے کی وضاحت کی، ان کے تخمینے کا آغاز چالیس روپے کی ایک بیٹری سے ہوتا ہے، جس کو واٹس اور گھنٹوں سے ضرب دی جاتی ہے۔

مثال کے طور پر اگر آپ کو چوبیس گھنٹوں کے لیے ایک ہزار ووٹ کی ضرورت ہے تو اس فارمولے کے مطابق 40x1000wattsx24 hours کا اطلاق ہوگا۔

یہ لگ بھگ 9 لاکھ 60 ہزار روپے بنتے ہیں اور عام طور پر ان میں نصب کرنے کے اخراجات بھی شامل ہوتے ہیں۔تاہم افسر علی کے مطابق ‘اس لاگت میں کمی لائی جاسکتی ہے اگر آپ مقامی بیٹریاں استعمال کریں، جو کہ 40 روپے کے فارمولے کو 25 روپے تک لے جاتی ہیں، جسے ایک ہزار واٹ اور پھر 24 سے ضرب دی جاتی ہے، اس طرح لاگت چھ لاکھ روپے ہوجاتی ہے’۔

انہوں نے مزید بتایا، ‘اسی طرح اگر آپ چوبیس گھنٹے سولر پاور استعمال نہیں کرنا چاہتے بلکہ صرف لوڈ شیڈنگ کے دوران استعمال کرتے ہیں تو آپ کو گھنٹوں کو کم کرنا ہوگا، جیسے چھ گھنٹے، پھر یہ فارمولہ کچھ اس طرح ہوگا 25x1000x6 جو کہ ڈیڑھ لاکھ بنتا ہے، آج کل بیشتر افراد اس آپشن کو ترجیح دیتے ہیں’۔پاکستان میں سورج کی تپش بہت زیادہ ہوتی ہے اور ماہرین زور دے کر کہتے ہیں کہ پاکستان میں سورج کی ریڈی ایشن اور درجہ حرارت کا موازنہ جرمنی سے کیا جائے تو پاکستان میں سولر پینلز سے 33 فیصد زیادہ بجلی پیدا کی جاسکتی ہے، اس حوالے سے یہ امر قابل ذکر ہے کہ جرمنی نے رواں سال مئی میں اس ذریعے سے 45.5 گیگا واٹس بجلی پیدا کی تھی، جبکہ ملک کی مجموعی طلب 45.8 گیگا واٹ ہے۔


متعلقہ خبریں


سیلاب متاثرین ریلیف پیکیج، وزیراعظم کا ایک ماہ کے بجلی بل معاف کرنے کا اعلان وجود - پیر 15 ستمبر 2025

  وہ گھریلو صارفین جو اگست کا بل ادا کرچکے ہیں، انہیں اگلے ماہ بجلی کے بل میں یہ رقم واپس ادا کردی جائے گی، زرعی اور صنعتی شعبوں سے وابستہ افراد کے بل کے ادائیگی مؤخر کی جارہی ہے، شہباز شریف سیلاب سے متاثرہ علاقوں کی مکمل آباد کاری کے عزم کا اعادہ کرتا ہوں، ہم سب اس وق...

سیلاب متاثرین ریلیف پیکیج، وزیراعظم کا ایک ماہ کے بجلی بل معاف کرنے کا اعلان

پنجاب کے دریاؤں میں سیلابی صورتحال برقرار ، سینکڑوں دیہات ڈوب گئے( علی پور پورا ڈوب گیا، 100 سے زائداموات ) وجود - پیر 15 ستمبر 2025

  ملتان، شجاع آباد ،رحیم یار خان، راجن پور اور وہاڑی کے دیہی علاقوں میں تباہی،مکانات اور دیواریں منہدم ہو گئیں، ہزاروں ایکڑ رقبہ پر کھڑی فصلیں ڈوب گئیں ، 20 سے زائد دیہات کا زمینی رابطہ تاحال منقطع سیلابی پانی کے کٹاؤ کے باعث بریچنگ کے خدشہ کے پیش نظر موٹروے ایم فائی...

پنجاب کے دریاؤں میں سیلابی صورتحال برقرار ، سینکڑوں دیہات ڈوب گئے( علی پور پورا ڈوب گیا، 100 سے زائداموات )

پانی آتا ہے تو نقصان ہوتا ہے ، ہماری تیاریاں پوری ہیں،وزیر اعلیٰ سندھ وجود - پیر 15 ستمبر 2025

بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے ذریعے متاثرین کی مدد کی جائے،وفاقی حکومت جلد اقوام متحدہ سے امداد کی اپیل کرے موسمیاتی تبدیلی کی وجہ سے ہر چند سالوں کے بعد ہمیں سیلاب کا سامنا کرنا پڑتاہے،مراد علی شاہ کی میڈیا سے گفتگو وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ حکومت سندھ نے سیلا...

پانی آتا ہے تو نقصان ہوتا ہے ، ہماری تیاریاں پوری ہیں،وزیر اعلیٰ سندھ

سیلاب کو جواز بناکر مہنگائی کا طوفان، حکومت نے نمٹنے کیلئے کمیٹی قائم کردی وجود - پیر 15 ستمبر 2025

دنیا دیکھ رہی ہے پاکستانی عوام کس مشکل سے گزر رہے ہیں، آفت زدہ عوام کو بجلی کے بل بھیجنا مناسب نہیں ہم پہلے ہی آئی ایم ایف پروگرام میں شامل ہیں، اس نے اس صورتحال کو سمجھ لیا؛ وزیرخزانہ کی میڈیا سے گفتگو پنجاب میں سیلاب کو جواز بناکر مہنگائی کا طوفان آچکا ہے حکومت نے اس سے ...

سیلاب کو جواز بناکر مہنگائی کا طوفان، حکومت نے نمٹنے کیلئے کمیٹی قائم کردی

ہر سال سیلاب سے نقصان کے متحمل نہیں ہوسکتے، فیلڈ مارشل وجود - اتوار 14 ستمبر 2025

سیلاب کے نقصانات سے عوام کو محفوظ رکھنے کیلئے تمام ضروری اقدامات فوری طور پر کیے جانے چاہئیں، فوج عوامی فلاح کے تمام اقدامات کی بھرپور حمایت جاری رکھے گی،سید عاصم منیر کا اچھی طرز حکمرانی کی اہمیت پر زور انفرا سٹرکچر ڈیولپمنٹ تیز کرنا ہوگی، متاثرین نے بروقت مدد فراہم کرنے پر پ...

ہر سال سیلاب سے نقصان کے متحمل نہیں ہوسکتے، فیلڈ مارشل

افغانستان خارجیوں اور پاکستان میں سے ایک کا انتخاب کر لے، وزیر اعظم کا واضح پیغام وجود - اتوار 14 ستمبر 2025

  وزیر اعظم اور فیلڈ مارشل کا بنوں کا دورہ،جنوبی وزیرستان آپریشن میں 12 بہادر شہدا کی نماز جنازہ میں شرکت،سی ایم ایچ میں زخمی جوانوں کی عیادت، دہشت گردی سے متعلق اہم اور اعلیٰ سطح کے اجلاس میں شرکت کی دہشت گردی کا بھرپور جواب جاری رہے گا،پاکستان میں دہشت گردی کرنیوالو...

افغانستان خارجیوں اور پاکستان میں سے ایک کا انتخاب کر لے، وزیر اعظم کا واضح پیغام

پنجاب میں سیلاب کی تباہی،کئی دیہات ڈوب گئے ،101 شہری جاں بحق وجود - اتوار 14 ستمبر 2025

45 لاکھ افراد اور 4 ہزار سے زائد دیہات متاثر،25 لاکھ 12 ہزار افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل دریائے راوی ستلج اور چناب میں سیلاب کے باعث ہونے والے نقصانات کی رپورٹ جاری بھارتی آبی جارحیت کے باعث پنجاب میں آنے والے سیلاب میں اب تک 101 شہری جاں بحق ہوچکے ہیں، 45 لاکھ 70 ہزار ا...

پنجاب میں سیلاب کی تباہی،کئی دیہات ڈوب گئے ،101 شہری جاں بحق

غزہ پر قبضہ، اسرائیلی سیکورٹی حکام کی نیتن یاہو کوتنبیہ وجود - اتوار 14 ستمبر 2025

سکیورٹی حکام نے نیتن یاھو کو خبردار کیا غزہ پر قبضہ انتہائی خطرناک ثابت ہو سکتا ہے پانچ گھنٹے طویل اجلاس کا ایجنڈا غزہ پر قبضہ تھا، قیدیوں کو لاحق خطرات پر تشویش اسرائیل کے تمام اعلی سکیورٹی حکام نے وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو کو خبردار کیا ہے کہ غزہ شہر پر قبضہ انتہائی خطرناک ث...

غزہ پر قبضہ، اسرائیلی سیکورٹی حکام کی نیتن یاہو کوتنبیہ

علیمہ خانم سے سوال کرنا جرم ، پی ٹی آئی کارکنوں کا صحافیوں پر حملہ وجود - منگل 09 ستمبر 2025

توشہ خانہ ٹو کیس کی سماعت کے بعد پی ٹی آئی کارکنان آپے سے باہر ، قیادت کی جانب سے کارکنان کو نہیں روکا گیا تشدد کسی صورت قبول نہیں،پی ٹی ائی کا معافی مانگنے اور واضع لائحہ عمل نہ دینے تک بائیکاٹ کرینگے، صحافیوں کا اعلان توشہ خانہ ٹو کیس کی سماعت کے بعد پی ٹی آئی کے کارکنان...

علیمہ خانم سے سوال کرنا جرم ، پی ٹی آئی کارکنوں کا صحافیوں پر حملہ

سیلاب سے تنہا مقابلہ نہیں کرسکتے، عالمی دُنیا ہماری مدد کرے، بلاول بھٹو وجود - منگل 09 ستمبر 2025

پہلے ہی اِس معاملے پر بہت تاخیرہو چکی ہے ، فوری طور پر اقوام متحدہ جانا چاہیے، پاکستان کے دوست ممالک مدد کرنا چاہتے ہیں سیلاب متاثرین کے نقصانات کا ازالہ ہوناچاہیے، ملک میں زرعی ایمرجنسی لگائی جانی چاہیے، ملتان میں متاثرین سے خطاب چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نے کہا ...

سیلاب سے تنہا مقابلہ نہیں کرسکتے، عالمی دُنیا ہماری مدد کرے، بلاول بھٹو

کراچی سمیت سندھ بھرمیں گہرے بادلوں کا راج، بارش سے نشیبی علاقے زیر آب آنے کا خدشہ وجود - منگل 09 ستمبر 2025

محکمہ موسمیات نے اگلے 2 روز میں مزید موسلادھار بارشوں کا امکان ظاہر کردیا،شہریوں کو محتاط رہنے کی ہدایت پورٹ قاسم سمندر میں ماہی گیروں کی کشتی الٹ گئی، ایک ماہی گیر ڈوب کر جاں بحق جبکہ تین کو بچا لیا گیا، ریسکیو حکام کراچی سمیت سندھ کے مختلف علاقوں میں بارش کا سلسلہ وقفے وقفے...

کراچی سمیت سندھ بھرمیں گہرے بادلوں کا راج، بارش سے نشیبی علاقے زیر آب آنے کا خدشہ

سیلاب کے نقصانات میں حکمرانوں کی نااہلیاں شامل ہیں،حافظ نعیم وجود - منگل 09 ستمبر 2025

قدرتی آفات کو ہم اللہ تعالیٰ کی آزمائش سمجھ کر اِس سے نکلنے کی کوشش کرتے ہیں ، امیر جماعت اسلامی چالیس سال سے مسلط حکمران طبقے سے صرف اتنا پوچھتا ہوں کہ یہ کس کو بے وقوف بناتے ہیں، گفتگو امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ سیلاب کے نقصانات میں ہمارے حکمرانوں کی...

سیلاب کے نقصانات میں حکمرانوں کی نااہلیاں شامل ہیں،حافظ نعیم

مضامین
بھارت کی انتہا پسندی کرکٹ میدان میں بھی وجود منگل 16 ستمبر 2025
بھارت کی انتہا پسندی کرکٹ میدان میں بھی

اقوام متحدہ میں اسرائیل کے خلاف فلسطین کے ساتھ ہندوستان وجود منگل 16 ستمبر 2025
اقوام متحدہ میں اسرائیل کے خلاف فلسطین کے ساتھ ہندوستان

پاکستان کے خلاف بھارتی جارحانہ عزائم وجود منگل 16 ستمبر 2025
پاکستان کے خلاف بھارتی جارحانہ عزائم

قطر کے خلاف اسرائیلی جارحیت وجود پیر 15 ستمبر 2025
قطر کے خلاف اسرائیلی جارحیت

کشمیریوں کو منشیات کا عادی بنایا جا رہا ہے! وجود پیر 15 ستمبر 2025
کشمیریوں کو منشیات کا عادی بنایا جا رہا ہے!

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر