وجود

... loading ...

وجود

اسد درانی اور ایس دلت کی مشترکہ تصنیف میں آزمودہ کا ر پرانی تجاویز دہرائیں گئیں

هفته 26 مئی 2018 اسد درانی اور ایس دلت کی مشترکہ تصنیف میں آزمودہ کا ر پرانی تجاویز دہرائیں گئیں

پاکستان اور ہندوستان کی تاریخ میں یہ پہلی مرتبہ ہے کہ دونوں ملکوں کے خفیہ اداروں کی سربراہی کے منصب پر متمکن رہنے والی دو شخصیات نے مل کر ایک کتاب لکھی ہے جس میں دونوں ملکوں کے درمیان اچھے تعلقات کے لیے بعض بڑی مثبت تجاویز بھی پیش کی گئی ہیں۔ ’’را‘‘ کے سابق سربراہ اے ایس دولت اور آئی ایس آئی کے سابق سربراہ لیفٹیننٹ جنرل (ر) اسد درانی اس کے مصنف ہیں۔ مصنفین کی تجاویز اور خیالات اپنے اپنے ہیں اور یہ ضروری نہیں ہے کہ کتاب کے قارئین اس کتاب میں دی گئی تجاویز کو مثبت نقطہ نظر سے ہی دیکھیں، وہ اپنے اپنے مائنڈ سیٹ کے حساب سے کتاب کو پڑھیں گے، چونکہ اس کتاب میں بعض ایسے واقعات بھی بیان ہوئے ہیں، جن تک رسائی عام آدمی کے بس میں نہیں ہوتی۔ ایسے واقعات کا علم اعلیٰ عہدوں پر رہنے والے لوگوں کو ہی ہوسکتا ہے، اس لیے اس کتاب میں آپ کو ایسے بہت سے واقعات کا تذکرہ ملے گا، جنہیں پڑھ کر آپ چونک بھی سکتے ہیں۔ مثال کے طور پر ’’را‘‘ کے سابق چیف نے تجویز کیا ہے کہ بھارت کو پاکستان کے چیف آف آرمی سٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ کو اپنے ملک کے دورے کی دعوت دینی چاہئے۔ ویسے تو مختلف ملکوں کے آرمی چیف دوسرے ملکوں کے دورے کرتے رہتے ہیں اور ایسے دوروں کی خبروں سے کوئی زیادہ چونکتا بھی نہیں ہے، لیکن بھارتی لیڈر شپ کو اس کے سابق ’’را‘‘ چیف کا یہ مشورہ کہ اگر مذاکرات کے رکے ہوئے سلسلے کو آگے بڑھانا ہے تو پاکستان کے آرمی چیف کو دور? بھارت کی دعوت دی جائے، اپنے اندر بڑی معنویت رکھتا ہے۔ ’’را‘‘ چیف کا خیال ہوگا کہ پاکستان کی سویلین لیڈر شپ اس ضمن میں پہل کاری نہیں کرسکتی، حالانکہ یہ سلسلہ اگر رکا ہوا ہے تو اس کی وجہ پاکستان نہیں خود بھارت ہے، کیونکہ پٹھان کوٹ ایئر پورٹ حملے کے وقت سے مذاکرات کا سلسلہ تعطل کا شکار چلا آرہا ہے۔ اس واقعہ سے قبل مذاکرات طے شدہ تھے اور اس وقت خارجہ امور کے متعلق وزیراعظم کے مشیر سرتاج عزیز بھارت جانے کی تیاری کر رہے تھے کہ پٹھان کوٹ واقعہ رونما ہوگیا تو بھارت نے سرتاج عزیز کا استقبال کرنے سے انکار کر دیا اور یوں یہ سلسلہ معطل ہوکر رہ گیا، حالانکہ بعد میں پٹھان کوٹ حملے کی جو تحقیقات ہوئیں، ان میں اس واقعے سے پاکستان کا کوئی تعلق ثابت نہیں ہوا۔ تحقیقات میں پاکستان نے پورا پورا تعاون کیا اور بالآخر ثابت بھی ہوگیا کہ اس واقعے میں بھارت کے مقامی گروپ ہی ملوث تھے، لیکن بدقسمتی سے مذاکرات کا معطل سلسلہ شروع نہ ہوسکا۔ ممکن ہے ’’را‘‘ چیف کا خیال ہو کہ اگر بھارت جنرل قمر جاوید باجوہ کو دورے کی دعوت دے اور وہ اس دعوت کو قبول کرکے دورے پر آجائیں تو مذاکرات پر جمی ہوئی برف پگھل جائے۔

کتاب کے مصنفین جن بڑے عہدوں سے ریٹائر ہوئے ہیں، ان سے توقع کی جاسکتی تھی کہ وہ تعلقات کی بہتری کے ضمن میں کوئی ایسی تجاویز بھی سامنے لائیں گے جو اس سے پہلے آزمائی نہ جاچکی ہوں اور آزمائش کے بعد ناکام ثابت نہ ہو چکی ہوں لیکن مایوسی ہوتی ہے کہ تعلقات کی بہتری کے لیے پرانی گھسی پٹی تجاویز ہی سامنے لائی گئی ہیں جو بار بار آزمائی بھی جاچکی ہیں اور ان کا کوئی نتیجہ نہیں نکلا۔ یہ بہت پرانا رومانس ہے کہ اگر دونوں ملکوں کے لوگ آپس میں ملیں گے، رابطے بڑھیں گے، آمدورفت میں اضافہ ہوگا تو وقت کے ساتھ ساتھ رنجشیں کم ہوں گی۔ اس طریق کار کو ’’عوام کا عوام سے رابطہ‘‘ کا نام دیا جاتا ہے۔ اس کتاب میں بھی کہا گیا ہے کہ عوام کا عوام سے رابطہ ایک ایسے درخت کے پھل کے مماثل ہے جس کی ٹہنیاں زمین کی طرف اس انداز میں جھکی ہوئی ہوں کہ اسے آسانی سے ہاتھ بڑھا کر توڑا جاسکے۔ یہ تجویز بھی پیش کی گئی ہے کہ آمدورفت کے لیے ویزوں میں آسانیاں پیدا کی جائیں اور کرکٹ کا کھیل بحال کیا جائے۔

کہنے کو تو کہہ دیا جاتا ہے کہ عوام کا عوام سے رابطہ بڑا آسان کام ہے اور اس سے نتائج بھی نکلیں گے، لیکن ہمیں ذاتی طور پر تجربہ ہے کہ یہ کام آسان نہیں ہے، کیونکہ کئی بار یہ تجربہ کرکے دیکھا گیا اور ہر بار ناکام رہا۔ چند برس قبل عوام کے عوام سے رابطے کی ذیل میں بہت سے وفود بھارت جاتے اور پاکستان آتے تھے، لیکن دیکھا یہی گیا ہے کہ ان وفود کو بھی شکوک و شبہات کی نظر سے دیکھا جاتا ہے۔ اگر آپ بھارت گئے ہوئے ہیں اور وہاں جگہ جگہ کھلے ہوئے پی سی او سے پاکستان کال کرنا چاہتے ہیں تو کوئی مالک آپ کو یہ سہولت فراہم نہیں کرے گا اور ہاتھ جوڑ کر کہے گا ’’مہاراج! آپ تو فون کرکے چلے جائیں گے، لیکن ہمارا پی سی او بند ہو جائے گا‘‘ اسی طرح کوئی ہوٹل آپ کو پوری سفری دستاویزات کے باوجود رہائش کے لیے کمرہ نہیں دے گا، حتیٰ کہ منی چینجر کو اگر پتہ چلے گا کہ آپ پاکستان سے آئے ہوئے ہیں تو رقم کے تبادلے سے بھی ہچکچائے گا۔ اگر آپ کسی وفد میں ہیں اور کسی ہوسٹل وغیرہ میں ٹھہرے ہوئے ہیں تو اس کے اندر اور باہر خفیہ والے تعینات ہوں گے۔ اب آپ تصور کریں کہ اگر آپ ویزہ ہونے کے باوجود کسی شہر میں آزادی سے حرکت نہیں کرسکتے تو لوگوں سے رابطہ کس طرح ہوگا؟ ویزوں کی مشکلات تو اپنی جگہ ہیں، لیکن ویزے اتنی تھوڑی تعداد میں جاری ہوتے ہیں کہ لاہور اور دلی کے درمیان چلنے والی بس سروس بھی ناکام ہے اور بسیں عموماً خالی چلتی ہیں۔ لطف کی بات یہ ہے کہ کتاب کے شریک مصنف اسد درانی کو دہلی میں کتاب کی تقریب رونمائی میں شرکت کے لیے بھی ویزا نہیں ملا، ہما شما کس کھاتے میں ہیں۔ جہاں تک کرکٹ کا تعلق ہے، اس معاملے میں بھارت کسی تیسرے ملک میں بھی پاکستان کے ساتھ براہ راست کھیلنے کے لیے تیار نہیں ہوتا، اور کئی سال سے دونوں ملکوں کے درمیان کرکٹ نہیں کھیلی گئی۔ ایسے میں لوگوں سے روابط کا تصور کتنا مثبت ہوسکتا ہے۔ البتہ دولت کی یہ تجویز خاصی مفید ثابت ہوسکتی ہے کہ پاکستان کے آرمی چیف کو دور? بھارت کی دعوت دی جائے۔ دیکھیں اس جانب کوئی پیش رفت ہوتی ہے یا نہیں۔


متعلقہ خبریں


سیلابی ریلا سندھ کی جانب رواں دواں، پنجاب میں سیلاب سے 42 لاکھ افراد متاثر، 56اموات وجود - پیر 08 ستمبر 2025

  بھارت نے دریائے ستلج میں مزید پانی چھوڑ دیا، مزید سیلابی صورت حال کا خدشہ،متعلقہ اداروں کا ہنگامی الرٹ جاری،ملتان میں ریلے سے نمٹنے کیلئے ضلعی انتظامیہ نے ایک عملی منصوبہ تیار کر لیا ،وزارت آبی وسائل صوبے بھر میں مختلف مقامات پر طوفانی بارشوں کا خطرہ ،پنجاب سے آنیو...

سیلابی ریلا سندھ کی جانب رواں دواں، پنجاب میں سیلاب سے 42 لاکھ افراد متاثر، 56اموات

جشن آمد رسولؐ، گلی کوچے برقی قمقموں سے روشن، ہر جانب نور کا سماں وجود - پیر 08 ستمبر 2025

  نماز فجر کے بعد مساجد اور گھروں میں ملکی ترقی اورسلامتی کیلئے دعا ئیں مانگی گئیں، فول پروف سکیورٹی انتظامات کراچی سے آزاد کشمیر تک ریلیاں اورجلوس نکالے گئے، فضائوں میں درود و سلام کی صدائوں کی گونج اٹھیں رحمت اللعالمین، خاتم النبیین، ہادی عالم حضرت محمد ﷺ کی ولادت ...

جشن آمد رسولؐ، گلی کوچے برقی قمقموں سے روشن، ہر جانب نور کا سماں

پاکستانی فضائیہ نے معرکہ حق میں اپنے کردار سے دنیا کو حیران کر دیا( صدر و وزیراعظم) وجود - پیر 08 ستمبر 2025

قوم کو پاک فضائیہ کی صلاحیتوں پر فخر ہے،پاک فضائیہ نے ہمیشہ ملکی حدود کا دفاع کیا،صدرآصف علی زرداری پاکستانی فضائیہ ہمیشہ کی طرح ملکی خودمختاری، جغرافیائی سرحدوں اور سالمیت کا بھرپور دفاع کرتی رہے گی،شہبازشریف صدر مملکت آصف علی زرداری اور وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے ...

پاکستانی فضائیہ نے معرکہ حق میں اپنے کردار سے دنیا کو حیران کر دیا( صدر و وزیراعظم)

بھارت کان کھول کر سن لے پاکستان کا دفاع ناقابل تسخیر ہے، حافظ نعیم وجود - پیر 08 ستمبر 2025

افواج پاکستان نے 6 ستمبر 1965 کو بھارت کے ناپاک عزائم خاک میں ملائے،امیر جماعت اسلامی پاکستان کسی ایکس وائی زی صدر وزیراعظم یا بیوروکریٹ کا نہیں ہے بلکہ پاکستانیوں کا ہے،میڈیا سے گفتگو لاہور(بیورورپورٹ) جماعت اسلامی پاکستان کے امیر حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ بھارت کان کھول ...

بھارت کان کھول کر سن لے پاکستان کا دفاع ناقابل تسخیر ہے، حافظ نعیم

پاک افواج نے جارحیت کا دندان شکن جواب دے کر سرحدوں کا دفاع کیا،وفاقی وزرا وجود - پیر 08 ستمبر 2025

6ستمبرشجاعت اور بہادری کاتاریخ ساز دن،شہدا اور غازیوں کے ورثے سے ملنے والی طاقت ، جذبہ اور شجاعت ہماری اصل قوت ہے،محسن نقوی یومِ دفاع ہماری جرات کی روشن علامت ہے،پاک فوج نے ایک طاقت رکھنے والے دشمن کو شکست دی ،غرور کو توڑ کر ملک کا نام روشن کیا،مصطفی کمال وفاقی وزرا نے کہا ہے...

پاک افواج نے جارحیت کا دندان شکن جواب دے کر سرحدوں کا دفاع کیا،وفاقی وزرا

پاکستان ایٔر فورس ہماری قومی غیرت و وقار کی علامت ہے،بلاول بھٹو وجود - پیر 08 ستمبر 2025

ایٔر فورس ڈے پر پاک فضائیہ کے شہداء کو خراج عقیدت اور غازیوں کی جرأت کو سراہتا ہوں، چیئرمین  پیپلز پارٹی 7 ستمبر ہماری تاریخ میں جرأت، قربانی اور پاکستان ایٔر فورس کی بے مثال پیشہ ورانہ صلاحیت کا دن ہے،پیغام پاکستان پیپلز پارٹی کے چیٔرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ پاکس...

پاکستان ایٔر فورس ہماری قومی غیرت و وقار کی علامت ہے،بلاول بھٹو

26ویں ترمیم کیخلاف دائر درخواستوں پر فل کورٹ کیوں نہیں،جسٹس منصور نے چیف جسٹس سے جواب مانگ لیا وجود - هفته 06 ستمبر 2025

پریکٹس اینڈ پروسیجر کمیٹی کا اجلاس کیوں نہیں بلایا گیا؟سپریم کورٹ رولز کی منظوری سرکولیشن کے ذریعے کیوں کی گئی؟اختلافی نوٹ کو جاری کرنے سے متعلق پالیسی میں تبدیلی کیلئے انفرادی طور مشاورت کیوں کی گئی؟ ججز کی چھٹیوں پر جنرل آرڈر کیوں جاری کیا گیا؟ آپ ججز کوکنٹرولڈ فورس کے طور پ...

26ویں ترمیم کیخلاف دائر درخواستوں پر فل کورٹ کیوں نہیں،جسٹس منصور نے چیف جسٹس سے جواب مانگ لیا

فوج کے دشمن نہیں، ریاستی اداروں کیخلاف مزاحمت کے حامی ہیں،مولانا فضل الرحمن وجود - هفته 06 ستمبر 2025

  خیبر پختونخوا میں گورننس کا بحران نہیں ، حکومت کا وجود ہی بے معنی ہو چکا ہے،حکومت نے شہریوں کو حالات کے رحم پہ کرم پہ چھوڑ دیا ہے لیکن ہم عوام کو تنہا نہیں چھوڑ سکتے ، ہزاروں خاندان پشاور سے لیکر کراچی تک ٹھوکریں کھانے پہ مجبور ہوئے خطہ کے عوام نے قیام امن کی خاطر ری...

فوج کے دشمن نہیں، ریاستی اداروں کیخلاف مزاحمت کے حامی ہیں،مولانا فضل الرحمن

سیلاب متاثرین کے حق کیلئے لانگ مارچ کرنا پڑا تو کریں گے، حافظ نعیم الرحمن وجود - هفته 06 ستمبر 2025

حکمران ٹرمپ سے تمام امیدیں وابستہ نہ رکھیں، بھارتی آبی جارحیت کا معاملہ عالمی سطح پر اٹھایا جائے، امیر جماعت اسلامی الخدمت کے 15ہزار رضاکار امدادی سرگرمیوں میں مصروف، قوم دل کھول کر متاثرین کی مددکرے، منصورہ میں پریس کانفرنس امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ سی...

سیلاب متاثرین کے حق کیلئے لانگ مارچ کرنا پڑا تو کریں گے، حافظ نعیم الرحمن

تحریک انصاف پارلیمانی پارٹی اجلاس میں گرما گرمی، اراکین کے ایک دوسرے پر الزامات وجود - هفته 06 ستمبر 2025

شیخ وقاص نے جنید اکبر کی کارکردگی کو مایوس کن قرار دیا، جس پر جنید اکبر نے شیخ وقاص کو سیاسی خانہ بدوش کہہ دیا پارٹی کا معاملہ خان کے سامنے رکھنے کا فیصلہ ،کسی ایسے شخص سے پیغام اڈیالہ پہنچایا جائے جو متنازع نہ ہو،ذرائع پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی پارلیمانی پارٹی اجلا...

تحریک انصاف پارلیمانی پارٹی اجلاس میں گرما گرمی، اراکین کے ایک دوسرے پر الزامات

دہشت گردی کی کوشش ناکام، بھارتی خفیہ ایجنسی کے 2 دہشتگرد گرفتار وجود - هفته 06 ستمبر 2025

سی ٹی ڈی کی بہاولنگر میں بروقت کارروائی،ملزمان کے قبضے سے اسلحہ، بارودی مواد اورجدید موبائل برآمدکرلیا ملزمان دھماکا کرنے کی منصوبہ بندی کررہے تھے،انڈین ایجنسی را کی فنڈنگ کے شواہد ملے ہیں، سی ٹی ڈٰی حکام محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) نے بہاولنگر میں بروقت کارروائی کرکے ...

دہشت گردی کی کوشش ناکام، بھارتی خفیہ ایجنسی کے 2 دہشتگرد گرفتار

دہشت گردوں کی فائرنگ سے سب انسپکٹر اور کانسٹیبل شہید( حملہ آور فرار) وجود - هفته 06 ستمبر 2025

دونوں پولیس اہلکار ڈیوٹی پر جانے کیلئے نکلے تھے کہ دہشت گردوں کی فائرنگ کا نشانہ بن گئے،نجی ٹی وی لاچی کے نواحی علاقے میںپولیس کی بھاری نفری نے دہشت گردوں کیخلاف سرچ آپریشن شروع کردیا لاچی کے نواحی علاقے میں دہشت گردوں کی فائرنگ کے نتیجے میں انسپکٹر طاہر نواز اور کانسٹیبل مح...

دہشت گردوں کی فائرنگ سے سب انسپکٹر اور کانسٹیبل شہید( حملہ آور فرار)

مضامین
جنگ ستمبر میں پاک فضائیہ کے کارنامے وجود پیر 08 ستمبر 2025
جنگ ستمبر میں پاک فضائیہ کے کارنامے

حضرت محمدۖ ، محسن انسانیت وجود هفته 06 ستمبر 2025
حضرت محمدۖ ، محسن انسانیت

زحمت سے نعمت تک وجود هفته 06 ستمبر 2025
زحمت سے نعمت تک

مودی کے لیے چین بھائی اور امریکہ قصائی وجود هفته 06 ستمبر 2025
مودی کے لیے چین بھائی اور امریکہ قصائی

نئی عالمی بساط کی گونج! وجود جمعه 05 ستمبر 2025
نئی عالمی بساط کی گونج!

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر