وجود

... loading ...

وجود

پاکستانی کرکٹ کی تاریخ کاسب سے خطرنا ک فاسٹ بائولر،ریورس سوئنگ کے موجد سرفرازنواز

جمعرات 24 مئی 2018 پاکستانی کرکٹ کی تاریخ کاسب سے خطرنا ک فاسٹ بائولر،ریورس سوئنگ کے موجد سرفرازنواز

یہ 1978 کی سردیوں کے دن تھے جب پاکستان اور ہندوستان ایک روزہ میچوں کی سیریز کے فیصلہ کن میچ کے لیے ساہیوال پہنچے۔پاکستان نے 40 اوورز میں 205 رنز کا مجموعی اسکور کیا، جواب میں ہندوستان نے 2 وکٹوں کے نقصان پر 183 رنز بنا لیے تھے۔ انہیں آخری 3 اوورز میں 23 رنز درکار تھے جب سرفراز نے 78 رنز پر بیٹنگ کرنے والے چھ فٹ لمبے انشومان گائیکواڈ کو گیند کرانے کے لیے بھاگنا شروع کیا۔یہ گیند شارٹ تھی اور گائیکواڈ کے سر کے کافی اوپر سے گزرتے ہوئے سیدھی وسیم باری کے دستانوں میں محفوظ ہو گئی۔ تمام نظریں پاکستانی امپائرز جاوید اختر اور خضر حیات پر مرکوز تھیں جو اپنی اپنی جگہ سے ہلے تک نہیں۔سرفراز نے اگلی تین گیندوں پر یہ عمل دہرایا۔ ہندوستانی کپتان بشن سنگھ بیدی شدید غصے میں تھے اور انہوں نے ہاتھ ہلا کر بلے بازوں کو واپس پویلین آنے کا اشارہ کیا۔یہ کرکٹ کی تاریخ کا پہلا ایک روزہ انٹرنیشنل میچ بنا جس میں کسی ٹیم نے شکست تسلیم کی اور میچ پاکستان کے نام کردیا گیا۔ اس طرح کا اگلا واقعہ 22 سال بعد ہوا جب انگلینڈ کے ایلک اسٹیورٹ احتجاجاً پچ چھوڑ کر ہیڈنگلے گراؤنڈ سے چلے گئے تھے، پاکستان کو اس وقت میچ جیتنے کے لیے 61 گیندوں پر چار رنز درکار تھے۔پاکستان نے ہندوستان کے خلاف 1978 کی سیریز 2-1 سے جیتی اور ساہیوال دوبارہ کسی انٹرنیشنل میچ کی میزبانی نہ کر سکا۔

یہ سوچنا بھی انتہائی مشکل ہے کہ سرفراز نے یہ طرز عمل کپتان مشتاق محمد کی منظوری اور پاکستان امپائرز کی مداخلت کے بغیر انجام دیا۔ معاملہ چاہے جو بھی، یہ سرفراز نواز ہی تھے جو رضاکارانہ طور پر پاکستان کرکٹ کے پہلے بدمعاش ۔بچپن میں سرفراز نواز نے کبھی بھی کرکٹ کھیلنے کے بارے میں نہیں سوچا تھا، 17 سال کی عمر میں وہ اپنے خاندانی کاروبار کا حصہ بن گئے اور لاہور گورنمنٹ کالج کے کرکٹ گراؤنڈ کی دیوار بنانے میں شریک رہے۔لیکن 1965 کی جنگ چھڑ گئی اور تعمیرات روک دی گئی۔ اسی گراؤنڈ میں سرفراز نے کرکٹ کھیلنے والے گروپ کو جوائن کر لیا اور پھر بقیہ کہانی تاریخ کا حصہ بن گئی۔انہوں نے اپنا فرسٹ کلاس ڈیبیو 1967 میں کیا اور 1969 میں انٹرنیشنل ڈیبیو سے قبل انہیں کاؤنٹی کے لیے منتخب کر لیا گیا۔نیٹ میں ان کی عمدہ سوئنگ باؤلنگ نے دورہ کرنے والی میری لیبون کرکٹ کلب (ایم سی سی) کے رکن اور نارتھیمپٹن شائر کے کپتان راجر پرے ڈیوکس کو خاصا متاثر کیا۔

مشتاق محمد کی قیادت میں سرفراز نواز کی صلاحیتیں خوب نکھر کر سامنے آئیں جہاں سابق کپتان 70 کی دہائی میں پاکستان کرکٹ کی سوچ کی تبدیلی میں مصروف تھے۔اپنے پیشرو باؤلرز سے روایت شکنی کرتے ہوئے کھیل میں جارحانہ مزاجی اور لڑنے کا جذبہ بیدار کرتے ہوئے سرفراز پاکستان کے نئے فاسٹ باؤلنگ اٹیک کے سرخیل بنے۔1975 میں ہیلمٹ سے پہلے دور میں جب نارتھمپٹن کے لیے کھیلنے والے سرفراز نواز کو جیف تھامسن نے ایک باؤنسر کرایا تو سرفراز نے چیخ کر کہا ‘مقامی قبرستان میں ایک قبر خالی ہے’۔جب تھامسن بیٹنگ کے لیے آئے تو سرفراز نے انہیں باؤنسر کرا کر آؤٹ کر دیا، اس وقت نارتھنٹس میں مشتاق محمد بھی سرفراز کی ٹیم کا حصہ تھے اور جلد ہی ان کے کپتان بنے۔1976 میں پاکستان ایک سال طویل آسٹریلیا اور ویسٹ انڈیز کے تاریخی دورے پر روانہ ہوا۔ مشتاق نے اس بات کا اندازہ لگا لیا تھا کہ آسٹریلیا کو ہرانے کے لیے پاکستان کو برابری کی سطح پر کھیلنا ہو گا، آسٹریلیا سے نمٹنے کے لیے کرکٹ میں مہارت کے ساتھ ساتھ فقرے بازی بھی انتہائی اہم تھی۔

پورے دورے کے دوران پاکستان کو ناکامی کا منہ دیکھنا پڑا یہاں تک کہ قومی ٹیم آخری ٹیسٹ کھیلنے سڈنی پہنچی۔ڈینس للی نے اپنی کتاب ‘مینس’ میں دورے کے بارے میں لکھا ہے کہ انہوں نے ‘ایک نسبتاً سخت رویے، ہر شعبے میں جارح مزاج’ پاکستانی ٹیم کا سامنا کیا۔للی اور گلمور نے پاکستانی بلے بازوں پر باؤنسر اور گالیوں کی بوچھاڑ کردی۔ للی کی ایک تیز گیند سرفراز کی پسلیوں میں لگی جس سے وہ انتہائی تکلیف میں نظر آئے۔ انہوں نے اپنا بلا پھینک دیا اور لیگ امپائر کی جانب جا کر عامیانہ انداز میں شکایت کی۔جب پاکستان باؤلنگ کے لیے میدان میں اترا تو یہ بدلہ چکانے کا وقت تھا۔ عمران خان اور سرفراز نواز نے اپنے ہی انداز میں حریف بیٹنگ لائن کو تہس نہس کردیا۔مشتاق نے 19 سالہ جاوید میانداد کو سلی پوائنٹ پر کھڑا کیا جو سرفراز نواز اور عمران کی باؤلنگ کے دوران مستقل بلے باز کو یہ جملہ کہہ رہے تھے کہ ‘اب یہ تمہیں ہلاک کر دے گا’۔ اس کے بعد میانداد نے اردو فلموں کے گانے گانا شروع کر دیئے۔للی نے شکایت کی اور بہت زیادہ جارحانہ رویہ اختیار کرنے پر امپائرز نے مشتاق کو تنبیہ کی لیکن انہوں نے اسے یکسر نظر انداز کردیا۔اس میچ میں عمران خان اور سرفراز نے 18 وکٹوں کا بٹوارا کیا جس کی بدولت پاکستان نے آسٹریلین سرزمین پر پہلی فتح حاصل کی۔اسی سال کے آخر میں مشتاق پانچ پاکستانی کھلاڑیوں کے ساتھ آسٹریلیا میڈیا ٹائیکون کیریر پیکر کی آسٹریلیا میں ہونے والی ورلڈ سیریز کھیلنے گئے۔پاکستان میں متعدد مرتبہ ریٹائرمنٹ کا اعلان کرنے کی روایت پہلی مرتبہ سرفراز نواز نے ڈالی۔ 1984 میں حتمی طور پر ریٹائر ہونے کے بعد وہ ایک بے باک کمنٹیٹر بنے۔

1985 میں جنرل ضیاء الحق کے دور میں رکن پارلیمنٹ بنے۔ اس وقت کے وزیراعلیٰ نواز شریف کے زیر سایہ وہ پنجاب اسپورٹس بورڈ کے وائس چیئرمین کے عہدے پر بھی خدمات انجام دیتے رہے جہاں وزیراعلیٰ خود بورڈ کے چیئرمین تھے۔1988 میں جب بینظیر بھٹو کی وطن واپسی ہوئی تو انہوں نے پیپلز پارٹی کے ٹکٹ سے الیکشن لڑا۔ 2011 میں وہ ایم کیو ایم کا حصہ بنے۔

1980 کی دہائی میں انہوں نے آصف اقبال اور سنیل گاوسکر پر میچ فکسنگ کا الزام عائد کیا۔جسٹس قیوم کی عدالت میں انہوں نے 1990 کی دہائی کے تقریباً تمام ہی کرکٹرز کے خلاف گواہی اور ثبوت دیئے۔انہوں نے دعویٰ کیا کہ پاکستانی ٹیم ورلڈ کپ میں ویسٹ انڈیز کے خلاف میچ جان بوجھ کر ہاری جس کے نتیجے میں جمیکا میں باب وولمر کی موت ہوئی۔میچ فکسنگ کے خلاف آواز اٹھانے پر اسلام آباد کے پارک میں مبینہ طور پر مسلح افراد نے ان پر حملہ کیا جس کی انہوں نے ایف آئی آر بھی کٹوائی۔انہوں نے لاہور کی نیشنل کرکٹ اکیڈمی میں پاکستانی باؤلرز اور دہلی کے کلینک میں ہندوستانی فاسٹ باؤلرز کی کوچنگ کی۔انہوں نے کینسر کے موذی مرض سے لڑنے والی اداکارہ رانی سے شادی کی اور انہیں اداکارہ کے ساتھ متعدد فلموں میں کام کرنے کی پیشکش بھی ہوئی جسے انہوں نے رد کردیا۔

لیکن تمام تر چک دمک، طاقت اور سیاست اور الزامات کے بعد یہ کرکٹ کے کھیل میں ان کی مہارت اور فن ہی تھا کہ جس کے لیے انہیں یاد رکھا جائے گا۔سرفراز ہمیشہ ہی ریورس سوئنگ کے موجد کے طور پر جانے جائیں گے۔

مستقل کوششوں اور غلطیوں سے سبق سیکھتے ہوئے سرفراز نے یہ پتہ چلایا کہ ایک کرکٹ کی گیند کو ایک طرف سے کھردرا کردیا جائے اور اگر دوسری سائیڈ کو نیا رکھیں تو بلے باز کے لیے گیند کھیلنا ناممکن ہو جائے گا۔

گیند کے دو حصوں میں جتنا زیادہ فرق ہو گا، اتنے ہی کم وزن اور زیادہ رفتار کے ساتھ گیند سفر کرتی ہوئی ہوا میں بے پناہ سوئنگ ہو گی۔ انہوں نے اپنے باؤلنگ پارٹنر اور دوست عمران خان کو بھی یہ گر سکھایا تھا۔

چاہے وہ ابتدا میں اس کے پیچھے چھپی مکمل سائنس جانتے ہوں یا نہیں لیکن وہ جانتے تھے کہ وہ فاسٹ باؤلنگ کے فن کو ہمیشہ کے لیے بدل رہے ہیں۔یہ فن خفیہ ہی رہا اور وسیم اکرم اور وقار یونس تک منتقل ہوا جو بعد میں ریورس سوئنگ کے بے تاج بادشاہ بنے۔ یہ وہ وقت تھا جب بہت کم لوگ اس بارے میں جانتے اور اس سے بھی کم لوگ سمجھتے تھے۔ایک بار پھر 1979 کی گرمیوں میں واپس چلتے ہیں جب میلبورن کرکٹ گراؤنڈ کے پانچویں دن کھیل کی چوتھی اننگز میں تاریخی 381 رنز کے تعاقب میں آسٹریلوی ٹیم تین وکٹ کے نقصان پر 305 رنز بنا چکی تھی۔اس کے بعد سرفراز نے بقیہ سات وکٹیں صرف ایک رن دے کر حاصل کیں۔ انہوں نے اننگز میں نو وکٹیں لیں؛ صرف گراہم ییلپ ان سے بچ سکے کیونکہ وہ رن آؤٹ ہوئے تھے۔پاکستان نے دوسری مرتبہ آسٹریلیا میں ٹیسٹ میچ جیتا اور سرفراز نے اس میں سب سے نمایاں کردار ادا کیا۔ انہوں نے کیریئر کی بہترین باؤلنگ کرتے ہوئے 86 رنز کے عوض نو وکٹیں لیں۔اس وقت دنیا کے کسی بھی اچھے باؤلنگ اٹیک میں ریورس سوئنگ ایک اہم ہتھیار سمجھا جاتا ہے اور مستقبل میں بھی سمجھا جاتا رہے گا۔انگلینڈ کے پرنس رنجیت سنجھی کے لیگ اور برنارڈ بوسانکوئیٹ کی گوگلی کی طرح سرفراز نواز کی میراث ریورس سوئنگ میں بھی ہمیشہ زندہ رہے گی۔سرفراز نواز نے کہا کہ مجھے اپنے کرکٹ کیریئر میں کوئی پشیمانی اور افسوس نہیں۔ میں نے بہت کچھ حاصل کیا اور کرکٹ کا شکریہ جس کی بدولت میں نے مکمل، متحرک اور رنگین زندگی گزاری۔آج بھی کرکٹ کی خدمت کے لیے بے چین رہتے ہیں۔


متعلقہ خبریں


علیمہ خانم سے سوال کرنا جرم ، پی ٹی آئی کارکنوں کا صحافیوں پر حملہ وجود - منگل 09 ستمبر 2025

توشہ خانہ ٹو کیس کی سماعت کے بعد پی ٹی آئی کارکنان آپے سے باہر ، قیادت کی جانب سے کارکنان کو نہیں روکا گیا تشدد کسی صورت قبول نہیں،پی ٹی ائی کا معافی مانگنے اور واضع لائحہ عمل نہ دینے تک بائیکاٹ کرینگے، صحافیوں کا اعلان توشہ خانہ ٹو کیس کی سماعت کے بعد پی ٹی آئی کے کارکنان...

علیمہ خانم سے سوال کرنا جرم ، پی ٹی آئی کارکنوں کا صحافیوں پر حملہ

سیلاب سے تنہا مقابلہ نہیں کرسکتے، عالمی دُنیا ہماری مدد کرے، بلاول بھٹو وجود - منگل 09 ستمبر 2025

پہلے ہی اِس معاملے پر بہت تاخیرہو چکی ہے ، فوری طور پر اقوام متحدہ جانا چاہیے، پاکستان کے دوست ممالک مدد کرنا چاہتے ہیں سیلاب متاثرین کے نقصانات کا ازالہ ہوناچاہیے، ملک میں زرعی ایمرجنسی لگائی جانی چاہیے، ملتان میں متاثرین سے خطاب چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نے کہا ...

سیلاب سے تنہا مقابلہ نہیں کرسکتے، عالمی دُنیا ہماری مدد کرے، بلاول بھٹو

کراچی سمیت سندھ بھرمیں گہرے بادلوں کا راج، بارش سے نشیبی علاقے زیر آب آنے کا خدشہ وجود - منگل 09 ستمبر 2025

محکمہ موسمیات نے اگلے 2 روز میں مزید موسلادھار بارشوں کا امکان ظاہر کردیا،شہریوں کو محتاط رہنے کی ہدایت پورٹ قاسم سمندر میں ماہی گیروں کی کشتی الٹ گئی، ایک ماہی گیر ڈوب کر جاں بحق جبکہ تین کو بچا لیا گیا، ریسکیو حکام کراچی سمیت سندھ کے مختلف علاقوں میں بارش کا سلسلہ وقفے وقفے...

کراچی سمیت سندھ بھرمیں گہرے بادلوں کا راج، بارش سے نشیبی علاقے زیر آب آنے کا خدشہ

سیلاب کے نقصانات میں حکمرانوں کی نااہلیاں شامل ہیں،حافظ نعیم وجود - منگل 09 ستمبر 2025

قدرتی آفات کو ہم اللہ تعالیٰ کی آزمائش سمجھ کر اِس سے نکلنے کی کوشش کرتے ہیں ، امیر جماعت اسلامی چالیس سال سے مسلط حکمران طبقے سے صرف اتنا پوچھتا ہوں کہ یہ کس کو بے وقوف بناتے ہیں، گفتگو امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ سیلاب کے نقصانات میں ہمارے حکمرانوں کی...

سیلاب کے نقصانات میں حکمرانوں کی نااہلیاں شامل ہیں،حافظ نعیم

ٹرمپ کی وارننگ،حماس کا مذاکرات پر آمادگی کا اعلان وجود - منگل 09 ستمبر 2025

کسی بھی معاہدے میں اسرائیل کا فلسطین سے مکمل انخلا شامل ہو نا چاہئے ہم اپنے عوام پر جارحیت کو روکنے کی ہر کوشش کا خیرمقدم کرتے ہیں، بیان فلسطینی تنظیم حماس نے اعلان کیا ہے کہ وہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے دی گئی آخری وارننگ کے بعد فوری طور پر مذاکرات کی میز پر بیٹھنے کے لیے تی...

ٹرمپ کی وارننگ،حماس کا مذاکرات پر آمادگی کا اعلان

سیلابی ریلا سندھ کی جانب رواں دواں، پنجاب میں سیلاب سے 42 لاکھ افراد متاثر، 56اموات وجود - پیر 08 ستمبر 2025

  بھارت نے دریائے ستلج میں مزید پانی چھوڑ دیا، مزید سیلابی صورت حال کا خدشہ،متعلقہ اداروں کا ہنگامی الرٹ جاری،ملتان میں ریلے سے نمٹنے کیلئے ضلعی انتظامیہ نے ایک عملی منصوبہ تیار کر لیا ،وزارت آبی وسائل صوبے بھر میں مختلف مقامات پر طوفانی بارشوں کا خطرہ ،پنجاب سے آنیو...

سیلابی ریلا سندھ کی جانب رواں دواں، پنجاب میں سیلاب سے 42 لاکھ افراد متاثر، 56اموات

جشن آمد رسولؐ، گلی کوچے برقی قمقموں سے روشن، ہر جانب نور کا سماں وجود - پیر 08 ستمبر 2025

  نماز فجر کے بعد مساجد اور گھروں میں ملکی ترقی اورسلامتی کیلئے دعا ئیں مانگی گئیں، فول پروف سکیورٹی انتظامات کراچی سے آزاد کشمیر تک ریلیاں اورجلوس نکالے گئے، فضائوں میں درود و سلام کی صدائوں کی گونج اٹھیں رحمت اللعالمین، خاتم النبیین، ہادی عالم حضرت محمد ﷺ کی ولادت ...

جشن آمد رسولؐ، گلی کوچے برقی قمقموں سے روشن، ہر جانب نور کا سماں

پاکستانی فضائیہ نے معرکہ حق میں اپنے کردار سے دنیا کو حیران کر دیا( صدر و وزیراعظم) وجود - پیر 08 ستمبر 2025

قوم کو پاک فضائیہ کی صلاحیتوں پر فخر ہے،پاک فضائیہ نے ہمیشہ ملکی حدود کا دفاع کیا،صدرآصف علی زرداری پاکستانی فضائیہ ہمیشہ کی طرح ملکی خودمختاری، جغرافیائی سرحدوں اور سالمیت کا بھرپور دفاع کرتی رہے گی،شہبازشریف صدر مملکت آصف علی زرداری اور وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے ...

پاکستانی فضائیہ نے معرکہ حق میں اپنے کردار سے دنیا کو حیران کر دیا( صدر و وزیراعظم)

بھارت کان کھول کر سن لے پاکستان کا دفاع ناقابل تسخیر ہے، حافظ نعیم وجود - پیر 08 ستمبر 2025

افواج پاکستان نے 6 ستمبر 1965 کو بھارت کے ناپاک عزائم خاک میں ملائے،امیر جماعت اسلامی پاکستان کسی ایکس وائی زی صدر وزیراعظم یا بیوروکریٹ کا نہیں ہے بلکہ پاکستانیوں کا ہے،میڈیا سے گفتگو لاہور(بیورورپورٹ) جماعت اسلامی پاکستان کے امیر حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ بھارت کان کھول ...

بھارت کان کھول کر سن لے پاکستان کا دفاع ناقابل تسخیر ہے، حافظ نعیم

پاک افواج نے جارحیت کا دندان شکن جواب دے کر سرحدوں کا دفاع کیا،وفاقی وزرا وجود - پیر 08 ستمبر 2025

6ستمبرشجاعت اور بہادری کاتاریخ ساز دن،شہدا اور غازیوں کے ورثے سے ملنے والی طاقت ، جذبہ اور شجاعت ہماری اصل قوت ہے،محسن نقوی یومِ دفاع ہماری جرات کی روشن علامت ہے،پاک فوج نے ایک طاقت رکھنے والے دشمن کو شکست دی ،غرور کو توڑ کر ملک کا نام روشن کیا،مصطفی کمال وفاقی وزرا نے کہا ہے...

پاک افواج نے جارحیت کا دندان شکن جواب دے کر سرحدوں کا دفاع کیا،وفاقی وزرا

پاکستان ایٔر فورس ہماری قومی غیرت و وقار کی علامت ہے،بلاول بھٹو وجود - پیر 08 ستمبر 2025

ایٔر فورس ڈے پر پاک فضائیہ کے شہداء کو خراج عقیدت اور غازیوں کی جرأت کو سراہتا ہوں، چیئرمین  پیپلز پارٹی 7 ستمبر ہماری تاریخ میں جرأت، قربانی اور پاکستان ایٔر فورس کی بے مثال پیشہ ورانہ صلاحیت کا دن ہے،پیغام پاکستان پیپلز پارٹی کے چیٔرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ پاکس...

پاکستان ایٔر فورس ہماری قومی غیرت و وقار کی علامت ہے،بلاول بھٹو

26ویں ترمیم کیخلاف دائر درخواستوں پر فل کورٹ کیوں نہیں،جسٹس منصور نے چیف جسٹس سے جواب مانگ لیا وجود - هفته 06 ستمبر 2025

پریکٹس اینڈ پروسیجر کمیٹی کا اجلاس کیوں نہیں بلایا گیا؟سپریم کورٹ رولز کی منظوری سرکولیشن کے ذریعے کیوں کی گئی؟اختلافی نوٹ کو جاری کرنے سے متعلق پالیسی میں تبدیلی کیلئے انفرادی طور مشاورت کیوں کی گئی؟ ججز کی چھٹیوں پر جنرل آرڈر کیوں جاری کیا گیا؟ آپ ججز کوکنٹرولڈ فورس کے طور پ...

26ویں ترمیم کیخلاف دائر درخواستوں پر فل کورٹ کیوں نہیں،جسٹس منصور نے چیف جسٹس سے جواب مانگ لیا

مضامین
بھارتی آبی دہشت گردی وجود بدھ 10 ستمبر 2025
بھارتی آبی دہشت گردی

کواڈ اجلاس اور ٹیرف مسائلکواڈ اجلاس اور ٹیرف مسائل وجود بدھ 10 ستمبر 2025
کواڈ اجلاس اور ٹیرف مسائلکواڈ اجلاس اور ٹیرف مسائل

سنبھل فساد کے دلدل میں یوگی کا انتخابی دنگل وجود منگل 09 ستمبر 2025
سنبھل فساد کے دلدل میں یوگی کا انتخابی دنگل

بھارت میں لو جہاد کانیا قانون وجود منگل 09 ستمبر 2025
بھارت میں لو جہاد کانیا قانون

ہوتا ہے شب وروز تماشا میرے آگے وجود منگل 09 ستمبر 2025
ہوتا ہے شب وروز تماشا میرے آگے

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر