وجود

... loading ...

وجود
وجود

استقبال کتب

اتوار 20 مئی 2018 استقبال کتب

نور سے نور تک (کلیاتِ حمد و نعت)
نام کتاب:نور سے نور تک
موضوع:حمد و نعت
کلام:شاعر علی شاعر
کمپوزنگ:رنگِ ادب کمپوزنگ سینٹر
ضخامت:816 صفحات
ناشر: راحیل پبلی کیشنز، اردو بازار، کراچی
قیمت:750 روپے
مبصر:مجید فکری
اس وقت میرے ہاتھوں میں جناب شاعر علی شاعرؔ کی ایک ضخیم کتاب ’’کلیاتِ حمد و نعت‘‘ موجود ہے، جس کا عنوان ’’نور سے نور تک‘‘ ہے۔ اس کتاب کے سرورق کو دیکھتے ہی ایسا محسوس ہوتا ہے کہ میں خانہ خدا کے طواف میں موجود ہوں اور اسی کے ساتھ گنبدِ خضرا بھی نظر آتا ہے جو مجھے مدینہ کی طرف کھینچتا ہے۔

میرے محسوسات کا اندازہ اس بات سے لگائیے کہ دل و روح کو ایسی فرحت اور آنکھوں کو ایسی تراوٹ محسوس ہورہی ہے کہ میرا دل خوشی و مسرت سے لبریز ہے اور زبان اللھم لبیک اللھم لبیک کے کلمات کا ورد کرنے لگی ہے۔

یہ اللہ کی توفیق کی بات ہے کہ وہ جس سے چاہے جو کام کم سے کم وقت میں لے سکتا ہے۔ جب اللہ کا حکم ہوا تو شاعر علی شاعر بھی اُس کا حکم بجالائے اور یہ کلیاتِ حمد و نعت منصہ شہود پر لے آئے۔ اب یہ ان کے حوصلے اور شوق کی بات ہے کہ ایک قلیل وقت میں اسے تکمیل کے مراحل تک پہنچادیا اور یہ بھی ان کی خوش نصیبی کی بات ہے کہ ایک اشاعتی ادارہ ان کے زیر اثر ہے جس کے ذریعے وہ جب چاہیں اپنے کسی بھی اشاعتی کام کو پایہ تکمیل تک پہنچانے میں کامیاب ہوسکتے ہیں۔میں اگر یہ کہوں کہ یہ مجموعۂ حمد اگر لا الٰہ الا اللہ کا عکس ہے تو نعت محمد الرسول اللہ کا ورد ہے۔

پیش نظر کلیات 816 صفحات کی ضخامت کے ساتھ منصہ شہود پر موجود ہے۔ کتاب کا انتساب نامو رشاعر معروف اسکالر و کیمیا داں محترم سعید الظفر صدیقی کے نام ہے جبکہ وضاحت طلب نکات کو خود شاعر موصوف نے اس دعا کے ساتھ پیش کیا ہے کہ:

’’اللہ رب العزت سے دعا گو ہوں کہ وہ میرے اس کلیاتِ شعری دینی ادب، ’’نور سے نور تک‘‘ کو اپنی بارگاہِ اقدس میں شرفِ قبولیت کی سند عطا فرمائے اور میری والہانہ عقیدت کو میرے لئے سامانِ بخشش اور ذریعۂ مغفرت عطا فرمائے۔‘‘

پیش نظر کلیاتِ حمد و نعت میں ’’محامد‘‘ کے عنوان سے 100 سے زائد حمدیں اور تقریباً اتنی ہی یا کچھ او رزیادہ نعتیں شامل ہیں۔
جبکہ چاروں خلفائے راشدین کے لئے منقبتیں اور شہدائے کربلا کے حضور نذرانۂ عقیدت و نذرانۂ سلام اس کے علاوہ بھی حضرت امام ابو حنیفہؒ، غو ث الاعظم، حضرت داتا علی ہجویری، حضرت معین الدین چشتی اجمیری و دیگر اکابرین اسلام مثلاً شاہ احمد نورانی، مولانا الیاس قادری، محمد مشتاق عطاری جیسی نامور شخصیات کو ان کی مساعیٔ جلیلہ اور خدمات اسلام میں ان کی جہد ِ مسلسل کو سراہا گیا ہے۔

پیش نظر کلیات کے مطالعہ کے دوران ہی میری نظر عشرت رومانی کے ایک مضمون پر پڑی۔ انہوں نے لکھا کہ ’’شاعر علی شاعر نے اپنے فکری تسلسل اور جدت کے ساتھ اللہ تعالیٰ کے 66 اعداد کے مطابق 66 حمدیں 99 صفاتی ناموں کی مناسبت سے 99 حمدیہ ہائیکو پیش کرکے اپنی قادر الکلامی کا ثبوت دیا ہے۔‘‘
٭ ٭
اُردو میں نعتیہ صحافت (ایک جائزہ)
نام کتاب:اُردو میں نعتیہ صحافت (ایک جائزہ)
مصنف:ڈاکٹر شہزاد احمد
صفحات:176 صفحات
قیمت:400 روپے
ناشر:رنگِ ادب پبلی کیشنز، کراچی
مبصر: مجید فکری
پاکستان بالخصوص کراچی کے حوالے سے ہی بات کروں تو تنقید نعت کے موضوع پر نعت ریسرچ سینٹر یا اقلم نعت کا ادارہ جو صبیح الدین رحمانی کی نگرانی میں چل رہا ہے بڑی اہم خدمات انجام دے رہا ہے۔ اسی طرح ڈاکٹر شہزاد احمد بھی حمد و نعت ریسرچ فائونڈیشن کے تحت ایسے ہی مختلف کام انجام دے رہے ہیں جبکہ رنگ ادب پبلی کیشنز کے زیر اہتمام بھی بیشتر کتب نعتیہ ادب کے حوالے سے خاص اہتمام اور احترام کے شائع ساتھ ہورہی ہیں۔

پیش نظر کتاب بھی رنگ ادب پبلی کیشنز کے زیر اہتمام شائع ہوئی ہے۔ اس کتاب کو ڈاکٹر شہزاد احمد نے اردو میں نعتیہ صحافت کا موضوع دے کر بڑی تحقیق و جستجو کے ساتھ تحریر کیا ہے۔

صحافتی نقطہ نگاہ سے یہ موضوع اہم اور نیا بھی ہے مگر اس موضوع پر زیادہ تر ادبی مواد دیکھنے میں نہیں آیا ۔یہی وجہ ہے کہ ڈاکٹر شہزاد احمد نے یہ موضوع منتخب کرکے نعت کی اہمیت، اس کی اشاعت اور خاص کر مقبولیت میں اضافہ کی بھرپور کوشش کی ہے جو ایک خوش آئند فریضہ بھی کہاجاسکتا ہے۔

کتاب کے ابتدا ہی میں مصنف نے اس کا ایک تفصیلی اور تحقیقی جائزہ پیش کیا ہے کتاب 176 صفحات پر مشتمل ہے او رزیر بحث موضوع پرفاضل مصنف نے اردو نعتیہ صحافت کے حوالہ سے بڑی تحقیق و جستجو کے ساتھ اس عنوان پر مذکورہ کتاب کو پایۂ تکمیل تک پہنچایا ہے اوراس موضوع سے متعلق تمام مندرجات اورتفصیلات سے آگاہ کیا ہے۔ ویسے بھی کتاب کے مندرجات پر جو فہرست میں موجود ہیں ان سے یہی اندازہ ہوتا ہے کہ کتاب میں کیا کچھ موجود ہے۔

میں یہاں مختصراً صحافتی نقطہ نگاہ سے نعتیہ ادب میں جو ادارے نشر و اشاعت کا کام سرانجام دے رہے ہیں ان کو مبارک باد پیش کرتا ہوں اور دُعا گو ہوں کہ یہ کام احسن طریقہ پر ہوتا رہے۔
٭ ٭ ‎
شہرِ مدحت
نام کتاب:شہرِ مدحت
موضوع:حمدیں، نعتیں، مناقب، نعتیہ قصائد
شاعر:ڈاکٹرشوکت اللہ خاں جوہرؔ
صفحات:160 صفحات
قیمت:400 روپے
ناشر:رنگِ ادب پبلی کیشنز، کراچی
مبصر:مجید فکری
پیش نظر کتاب پروفیسر ڈاکٹر شوکت اللہ خاں جوہرؔ کی تصنیف ہے جو حمد، نعت، مناقب وقصائد ِ نعت پر مبنی ہے۔اس کتاب کو رنگِ ادب پبلی کیشنز نے بڑے اہتمام سے شائع کیا ہے۔ کتاب کا گیٹ اپ تزئین و آرائش اور سرورق پر روضۂ رسولؐ کا پُر رونق گنبد خضراء کا نظارہ جگمگاتے ستاروں کے جھرمٹ میں ایک روح پرور سا منظر پیش کررہا ہے۔

اس کتاب میں حمد، نعت اور مناقب کے علاوہ نعتیہ قصائد کی تعداد زیادہ ہے۔ شاید اس کی وجہ یہ ہے کہ اب قصائد لکھنے کا سلسلہ خال خال ہی دیکھنے میں آتاہے۔اس کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ قصیدہ لکھنا ایک مشکل کام ہے اور شعراء قصیدہ لکھتے ہوئے گھبراتے ہیں اس کی وجہ صاف ظاہر ہے کہ قصیدہ لکھنا ہر شاعر کے بس کی بات نہیںکیونکہ قصیدہ لکھنے والا بڑا قادر الکلام او رکہنہ مشق شاعر گردانا جاتا ہے۔

ڈاکٹر شوکت اللہ خاں جوہرؔ نے جہاں پیشِ نظر کتاب ’’شہرِ مدحت‘‘ میں حمد و نعت اور مناقب کو اپنی شاعری کا محور و منبع بنایا ہے وہیں قصائد کو اپنی کتاب میں ضروری سمجھا اور انہیں بھی حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی ذات سے منسوب کیا ہے۔ ایک اور خصوصیت ان قصائد کی یہ بھی ہے کہ یہ حضور ؐ کی 63 سالہ عمر کی نسبت سے 63 اشعار ہی پیش کئے گئے ہیں۔

پیش نظر کتاب کا انتساب جدید شاعر و نقاد جناب فراست رضوی کے نام کیا گیا ہے جبکہ ایک خاص مضمون اس کتاب میں معروف شاعر جناب شاعر علی شاعرؔ کا بھی شامل ہے جس میں انہوں نے ڈاکٹر شوکت اللہ خاں جوہرؔ کو عہدِ حاضر کا نمائندہ قصیدہ گو شاعر کے خطاب سے بھی نوازا ہے۔
٭ ٭
100مشہور نعتیں
نام کتاب:100 مشہور نعتیں
مرتب:یوسف راہی چاٹگامی
صفحات:192 صفحات
قیمت:100 روپے
ناشر:رنگِ ادب پبلی کیشنز، کراچی
مبصر: مجید فکری
پیش نظرکتاب یوسف راہیؔ چاٹگامی نے مرتب کی ہے۔او ر100 مشہور ِ زمانہ نعتوں کا نذرانہ پیش کیا ہے کتاب چھوٹے سائز میں رسول پاکؐ کے روضہ کی عمارت پر سجے مشہور خضرا کے گنبد کی تصویر کے ساتھ قابلِ دید منظر پیش کررہی ہے۔ جبکہ اس کتاب کا انتساب عہدِ حاضر کے قصیدہ گو شاعر پروفیسر ڈاکٹر شوکت اللہ خاں جوہرؔ کے نام ہے۔

جناب یوسف راہی چاٹگامی سرگرم عمل ہیں اور 100 نعتوں کا اہم مجموعہ ترتیب دے چکے ہیں۔ اس مجموعۂ نعت میں جن شعراء کرام کی تخلیق کردہ نعتیں منتخب کرکے شائع کی گئی ہیں وہ کوئی عام شاعر نہیں برصغیر پاک و ہند کی ممتاز اور مذہبی شخصیات کا درجہ رکھتی ہیں۔ میں یہاں صرف چند شعراء کرام کا نام درج کرنا چاہتا ہوں جن کے کلامِ بلاغت نظام کو ا س کتاب میں جگہ دی گئی ہے۔

سب سے پہلا نام مذہبی اور مشہو ر عالم دین امام اہلسنت کا ہے جن کی نعت بھی اس کتاب میں صف اول پر موجود ہے دیگراہم شعراء میں شاہنامۂ اسلام کے خالق حفیظ جالندھری، مولانا عبدالستار خاں نیازی، بہزاد لکھنوی، ادیب رائے پوری، اقبال عظیم، منور بدایونی، سیماب اکبر آبادی، سید ہاشم رضا، محمد الیاس قادری، وقار صدیقی، شکیل بدایونی، صبیح رحمانی، ساغر صدیقی، راز مرادآبادی، مسرور کیفی، مولانا حسن رضا، ریاض سہروردی، خالد محمود چشتی، مولانا قاسم جہانگیری، صائم چشتی، بیکل اتساہی، ریاض ندیم نیازی، عزیز الدین خاکی رنگ ادب کے نگران اشاعت شاعر علی شاعر اور اس کتاب کے مرتب کی بھی دو نعتیں شاملِ کتاب ہیں۔اس کے علاوہ بھی کچھ شعراء کرام کے نام او رکلام کو شاملِ اشاعت کیا گیا ہے ۔ مضمون کی طوالت کے سبب فی الحال ان کا نام لکھنے سے رہ گیا ہے اُمید ہے اسے میری معمولی کوتاہی سمجھ کر نظر انداز کردیا جائے گا۔


متعلقہ خبریں


پسند نا پسند سے بالاتر ہوجائیں،تاجروں کی وزیراعظم کو عمران خان سے ہاتھ ملانے کی تجویز وجود - جمعرات 25 اپریل 2024

وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب نے معاشی استحکام کے لیے بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز دے دی۔تفصیلات کے مطابق کراچی میں وزیراعظم شہباز شریف نے تاجر برادری سے گفتگو کی اس دوران کاروباری شخصیت عارف حبیب نے کہا کہ آپ نے اسٹاک مارکیٹ کو ریکارڈ سطح پر پہنچایا ...

پسند نا پسند سے بالاتر ہوجائیں،تاجروں کی وزیراعظم کو عمران خان سے ہاتھ ملانے کی تجویز

نواز اور شہباز میں جھگڑا چل رہا ہے، لطیف کھوسہ کا دعویٰ وجود - جمعرات 25 اپریل 2024

تحریک انصاف کے رہنما لطیف کھوسہ نے نواز شریف اور شہباز شریف کے درمیان جھگڑا چلنے کا دعوی کر دیا ۔اسلام آباد ہائیکورٹ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ چھوٹے بھائی نے دھوکا دیکر نواز شریف سے وزارت عظمی چھین لی ۔ شہباز شریف کسی کی گود میں بیٹھ کر کسی اور کی فرمائش پر حکومت کر رہے ہیں ۔ ان...

نواز اور شہباز میں جھگڑا چل رہا ہے، لطیف کھوسہ کا دعویٰ

امریکی طالبعلموں کا اسرائیل کے خلاف احتجاج شدت اختیار کرگیا وجود - جمعرات 25 اپریل 2024

غزہ میں صیہونی بربریت کے خلاف احتجاج کے باعث امریکا کی کولمبیا یونیوسٹی میں سات روزسے کلاسز معطل ہے ۔سی ایس پی ، ایم آئی ٹی اور یونیورسٹی آف مشی گن میں درجنوں طلبہ کو گرفتار کرلیا گیا۔فلسطین کے حامی طلبہ کو دوران احتجاج گرفتار کرنے اور ان کے داخلے منسوخ کرنے پر کولمبیا یونیورسٹی ...

امریکی طالبعلموں کا اسرائیل کے خلاف احتجاج شدت اختیار کرگیا

پنجاب کے ضمنی انتخابات میں پولیس نے مداخلت کی، یہاں جنگل کا قانون ہے ،عمران خان وجود - بدھ 24 اپریل 2024

بانی پی ٹی آئی عمران خان نے کہا ہے کہ پنجاب کا الیکشن پہلے سے پلان تھا اور ضمنی انتخابات میں پہلے ہی ڈبے بھرے ہوئے تھے۔اڈیالہ جیل میں میڈیا سے بات چیت میں انہوں نے کہا کہ جمہوریت، قانون کی بالادستی اور فری اینڈ فیئر الیکشن پر کھڑی ہوتی ہے مگر یہاں جنگل کا قانون ہے پنجاب کے ضمنی ...

پنجاب کے ضمنی انتخابات میں پولیس نے مداخلت کی، یہاں جنگل کا قانون ہے ،عمران خان

ایرانیوں کے دل پاکستانیوں کے ساتھ دھڑکتے ہیں ایرانی صدر وجود - بدھ 24 اپریل 2024

ایرانی صدر ابراہیم رئیسی لاہور پہنچ گئے، جہاں انہوں نے مزارِ اقبال پر حاضری دی۔ اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ ایرانیوں کے دل پاکستانیوں کے ساتھ دھڑکتے ہیں۔ غزہ کے معاملے پر پاکستان کے اصولی مؤقف کو سراہتے ہیں۔وزیراعلی پنجاب مریم نواز نے علامہ اقبال انٹرنیشنل ائرپورٹ پر مہمان ایرا...

ایرانیوں کے دل پاکستانیوں کے ساتھ دھڑکتے ہیں ایرانی صدر

سپریم کورٹ، کراچی میں 5ہزار مربع گز پلاٹ پر پارک بنانے کا حکم وجود - بدھ 24 اپریل 2024

سپریم کورٹ نے کراچی میں 5 ہزار مربع گز پلاٹ پر پارک بنانے کا حکم دیدیا۔عدالت عظمی نے تحویل کے لئے کانپور بوائز ایسوسی ایشن کی درخواست مسترد کردی۔سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں کانپور اولڈ بوائز ایسوسی ایشن کو زمین کی الاٹمنٹ کیس کی سماعت کے دوران وکیل نے عدالت کو بتایا کہ انیس سو اک...

سپریم کورٹ، کراچی میں 5ہزار مربع گز پلاٹ پر پارک بنانے کا حکم

بھارت کا انٹرنیشنل ڈیتھ اسکواڈز چلانے کا اعتراف وجود - منگل 23 اپریل 2024

بھارتی وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ کااعتراف کہ بھارت غیر ملکی سرزمین پر اپنے ڈیتھ اسکواڈز چلاتا ہے، حیران کن نہیں کیونکہ یہ حقیقت بہت پہلے سے عالمی انٹیلی جنس کمیونٹی کے علم میں تھی تاہم بھارت نے اعتراف پہلی بار کیا۔بھارتی چینل کو انٹرویو میں راج ناتھ سنگھ نے کہاکہ بھارت کا امن خراب ...

بھارت کا انٹرنیشنل ڈیتھ اسکواڈز چلانے کا اعتراف

پاکستان، ایران کا دہشت گردی کیخلاف مشترکہ کوششوں پر اتفاق وجود - منگل 23 اپریل 2024

پاکستان اور ایران نے سکیورٹی، تجارت، سائنس و ٹیکنالوجی، ویٹرنری ہیلتھ، ثقافت اور عدالتی امور سمیت مختلف شعبوں میں تعاون کے فروغ کے لئے 8 معاہدوں اور مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط کر دیئے جبکہ ایرانی صدر ابراہیم رئیسی نے کہا ہے کہ ہم نے پہلے مرحلے میں دونوں ممالک کے درمیان تجارتی ح...

پاکستان، ایران کا دہشت گردی کیخلاف مشترکہ کوششوں پر اتفاق

سعودی اور غیرملکی سرمایہ کاری کی آمد،اسٹاک مارکیٹ میں ڈھائی ماہ سے تیزی کا تسلسل جاری وجود - منگل 23 اپریل 2024

پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں تیزی کے نئے ریکارڈ بننے کا سلسلہ جاری ہے اوربینچ مارک ہنڈریڈ انڈیکس بہترہزار پوانٹس کی سطح کے قریب آگیا ہے اسٹاک بروکرانڈیکس کو اسی ہزار پوانٹس جاتا دیکھ رہے ہیں۔اسٹاک مارکیٹ میں ڈھائی ماہ سے تیزی کا تسلسل جاری ہے انڈیکس روزانہ نئے ریکارڈ بنارہا ہے۔۔سر...

سعودی اور غیرملکی سرمایہ کاری کی آمد،اسٹاک مارکیٹ میں ڈھائی ماہ سے تیزی کا تسلسل جاری

وزیراعلیٰ کا اسٹریٹ کرائم کیخلاف دوطرفہ کارروائی کا فیصلہ وجود - منگل 23 اپریل 2024

وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے اسٹریٹ کرائم کیخلاف دوطرفہ کارروائی کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔تفصیلات کے مطابق وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ کی زیرصدارت اپیکس کمیٹی کا اجلاس ہوا، جس میں آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے صوبے میں امن وامان سے متعلق بریفنگ دی۔اجلاس میں وزیر اعلی مرادعلی ...

وزیراعلیٰ کا اسٹریٹ کرائم کیخلاف دوطرفہ کارروائی کا فیصلہ

ضمنی انتخابات، پنجاب میں مسلم لیگ(ن) کے پی کے میں پی ٹی آئی برتری وجود - پیر 22 اپریل 2024

ملک بھر میں قومی اور صوبائی اسمبلی کے 21 حلقوں پر پولنگ ہوئی، جبکہ ووٹوں کی گنتی کے بعد غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج موصول ہونا شروع ہوگئے ۔الیکشن کمیشن کے مطابق قومی اسمبلی کی 5 اور صوبائی اسمبلی کی 16 نشستوں پر پولنگ صبح 8 بجے شروع ہوئی جو بغیر کسی وقفے کے شام 5 بجے تک جاری رہ...

ضمنی انتخابات، پنجاب میں مسلم لیگ(ن) کے پی کے میں پی ٹی آئی برتری

ضمنی الیکشن دو سیاسی جماعتوں کے کارکنوں میں جھگڑا، ایک شخص جاں بحق وجود - پیر 22 اپریل 2024

ظفروال کے حلقہ پی پی 54 میں ضمنی الیکشن کے دوران گائوں کوٹ ناجو میں دو سیاسی جماعتوںکے کارکنوں میں جھگڑے کے دوران ایک شخص جاں بحق ہو گیا۔ جھگڑے کے دوران مبینہ طور پرسر میں ڈنڈا لگنے سے 60 سالہ محمد یوسف شدید زخمی ہو اجسے ہسپتال لے جایا گیا لیکن وہ زخموں کی تاب نہ لا کرجان کی بازی...

ضمنی الیکشن دو سیاسی جماعتوں کے کارکنوں میں جھگڑا، ایک شخص جاں بحق

مضامین
ٹیپو سلطان شیرِ میسور آزادی ِ وطن کا نشان اور استعارہ وجود جمعرات 25 اپریل 2024
ٹیپو سلطان شیرِ میسور آزادی ِ وطن کا نشان اور استعارہ

بھارت بدترین عالمی دہشت گرد وجود جمعرات 25 اپریل 2024
بھارت بدترین عالمی دہشت گرد

شادی۔یات وجود بدھ 24 اپریل 2024
شادی۔یات

جذباتی بوڑھی عورت وجود بدھ 24 اپریل 2024
جذباتی بوڑھی عورت

تمل ناڈو کے تناظر میں انتخابات کا پہلامرحلہ وجود منگل 23 اپریل 2024
تمل ناڈو کے تناظر میں انتخابات کا پہلامرحلہ

اشتہار

تجزیے
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

گرانی پر کنٹرول نومنتخب حکومت کا پہلا ہدف ہونا چاہئے! وجود جمعه 23 فروری 2024
گرانی پر کنٹرول نومنتخب حکومت کا پہلا ہدف ہونا چاہئے!

اشتہار

دین و تاریخ
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت وجود بدھ 13 مارچ 2024
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت

دین وعلم کا رشتہ وجود اتوار 18 فروری 2024
دین وعلم کا رشتہ

تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب وجود جمعرات 08 فروری 2024
تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی

بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک وجود بدھ 22 نومبر 2023
بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک

راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر