... loading ...
شہابِ ثاقب کے بارے میں سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ وہ دراصل تقریباً ساڑھے چار ارب سال قبل نظامِ شمسی کی تخلیق کے بعد بچ جانے والا ملبہ ہیں اور ان پر تحقیق سے ممکنہ طور پر یہ بات سامنے آسکتی ہے کہ ابتدائی نظام ِ شمسی کے اجزائے ترکیبی کیا تھے اور یہ کہ زمین جیسے سیارے کیسے وجود میں آئے۔ اسی لیے طویل عرصے سے سائنس داں ان پر مختلف پہلووئوں سے تحقیق کرنے میں مصروف ہیں۔شہاب ثاقب کے ماہرین کی نظر میں انٹارکٹیکا ان چٹانوں کی تلاش کے لیے بہترین جگہ ہے۔ایک نئی تحقیق کے مطابق براعظم انٹارکٹیکا میں برف کی تہوں کے نیچے لوہے کی خصوصیات والے شہاب ثاقب کے ٹکڑے پو شید ہ ہیں۔ماہرین کا کہنا ہے کہ وہاں گلیشیئرزکے اپنی جگہ بد لنے سے خلائی چٹانوں کے ٹکڑے برف کی اوپری سطح پر آجاتے ہیں، تاہم دنیا بھر میں ملنے والے شہاب ثاقب کے ٹکڑوں کے مقابلے میں وہاںسے ملنے والے بہت کم شہابیوں میں لوہے کے ٹکڑے شامل ہوتے ہیں۔
تجربہ گاہ میں کیے جانے والے تجربات کی روشنی میں سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ گم شدہ دھاتی چٹانی ٹکڑے ممکنہ طور پر سورج کی روشنی کی حِدّت سے برف پگھلنے کی وجہ سے خود کو برف میں مزید اندر کی طرف دھنسا رہے ہیں۔اپنے اس خیال کی تصدیق کے لیے سائنس داں ان دھاتی چٹانوں میں بہت دل چسپی رکھتے ہیں۔سائنسی جریدے’’ نیچر کمیونی کیشن‘‘ میں شایع شدہ ایک تحقیق کی شریک مصنفہ، یونی ورسٹی آف مانچسٹر سے تعلق رکھنے والی ڈاکٹر کیتھرین جوائے کے مطابق تحقیق کے ذریعے سامنے آنے والے منطقی نظریے کے مطابق مذکورہ دھاتی نمونے وہاں موجود ہونے چاہییں۔ ہمیں محض انہیںتلاش کرنے کی ضرورت ہے۔ ہمیں ملنے والا ہر شہاب ثا قب ہمارے نظام شمسی کے بارے میں کوئی نئی بات بتاتا ہے۔لوہے کی خصوصیات والے شہابِ ثاقب اس بات کی ترجمانی کرتے ہیں کہ وہ کبھی کسی سیارے کے مرکزی اجرام کا حصہ تھے اور مختلف فضائے بسیط کے دقیق زرات میں شامل تھے۔ہمارے خیال میں نظام شمسی میںسیکڑوں ایسے سیارے تھے جو ابتدائی مراحل میں باہمی ٹکڑائو کے عمل کے باعث ٹوٹ گئے۔وہ کبھی ارتقائی منازل طے نہیں کر پائے اور بڑے نہیں ہوسکے۔
برفانی بہاوکے باعث شہابی پتھر ایک محدود علا قے میں جمع ہوجاتے ہیں اور اسی وجہ سے شہاب ثاقب کے ما ہرین کی نظر میں انٹارکٹیکا ان چٹانوں کی تلاش کے لیے بہترین جگہ ہے۔سائنس دانوں نے محسوس کیا ہے کہ دنیا کے دیگر حصوں کے مقابلے میں انٹارکٹیکا کے ان علاقوں سے دریافت ہونے والی شہابی پتھروں میں لوہے کی خصوصیات والی چٹانوں کی تعداد حیرت انگیز طور پر کم ہے۔
ڈاکٹر جوائے اور ان کے ساتھی سائنس دانوں کے خیال میں وہ اس کی وجہ تلاش کرنے میں کام یاب ہوگئے ہیں۔انہوںنے تقریباً ایک ہی جسامت کے شہابِ ثا قب کے دو چھوٹے ٹکڑے برف کی ایک سِل میں جما دیے جن میں سے ایک لوہے کی خصوصیت کا حامل تھا اور دوسرا ایک چٹانی ٹکڑا تھا۔پھر انہوں نے ان ٹکڑوںپر مصنو عی طورپر سو ر ج کی روشنی کا اثر دیکھنے کے لیے انہیںلیمپ کی روشنی سے گرم کیا۔یہ تجربہ بار بار دہرانے سے برف کی سِل کی سطح پگھلنے لگی اور دونوں شہابی پتھراندر کی طرف دھنس گئے تھے۔ دھاتی پتھر ہونے اور گرمی کی شدت سے زیادہ گرم ہونے کے باعث چٹانی پتھر کے مقابلے میں لوہے کی خصوصیت والا پتھر زیادہ گہرائی میں اور زیادہ تیز رفتار سے دھنسا تھا۔اس تجربے کے بارے میں ڈاکٹر جوائے کا کہنا ہے کہ ہمارے خیال میں یہ پتھر بالائی سطح پر آتے ہی نہیں ہیں۔ یہ (دھاتی) پتھر ہمیشہ کے لیے 50 سے 100 سینٹی میٹر تک برف کے اندر دھنسے ہوئے ہوتے ہیں۔ دھاتی چٹانی ٹکڑے ممکنہ طور پر سورج کی روشنی سے برف کیپگھلنے کے باعث خود کو برف میں مزید اندر کی طرف دھنسا رہے ہیں۔
ماہرین کا مزید کہنا ہے کہ عملی وجوہات کی بنا پر ا نٹا ر کٹیکا سے اب تک جتنے بھی شہاب ثاقب جمع کیے گئے ہیں ان میںبہت ہی قلیل تعداد ان پتھروں کی ہے جو برف کے نیچے سے نکالے گئے ہیں۔وہ کہتی ہیں کہ جب سردی کی شدت بہت زیادہ ہوتی ہے تو برف کی بالائی سطح سے ہی مربوط طریقے سے ان نمونوں کو جمع کرنا دشوار عمل ہوتا ہے۔ برف کے نیچے دبے ہوئے نمونوں تک رسائی کے لیے لوگ زیادہ جدوجہد نہیں کرتے۔
درحقیقت برف کے نیچے دبے ہوئے شہابِ ثاقب کی تلاش کو ئی آسان کام نہیں ، تاہم سائنس داںپْرامید ہیں کہ ریڈار اور میٹل ڈیٹیکٹر کی مدد سے وہ اس کوشش میں کام یاب رہیں گے۔اگر وہ اس کوشش میں کام یاب ہو گئے توممکنہ طورپر اس کے بہت مثبت نتائج سامنے آئیں گے۔لوہے کی خصوصیات والے شہاب ثاقب اس بات کی ترجمانی کرتے ہیں کہ وہ کبھی کسی سیارے کے مرکزی ا جرام کا حصہ تھے اور مختلف فضائے بسیط کے دقیق زرات میں شامل تھے۔خلا میں موجود شہاب ثاقب بھی سائنس دانوں کے لیے بہت اہم ہیں اور ان پر مسلسل نظر رکھی جاتی ہے۔اسی جستجو میں انہوں نے ایپوفس نامی ایک بہت بڑا شہابِ ثاقب دریافت کیا ہے۔سائنس دانوں کے بہ قول تین سو میٹر چوڑا ایپوفس نامی یہ شہابِ ثاقب دو ہزار انتیس میں زمین کے بہت قریب سے گزرے گا،لیکن وہ دنیاکے لیے خطرہ نہیں ہے۔برطانیا کے خلائی سائنس دانوں اور انجینئرز نے مستقبل میں زمین کے قریب سے گزرنے وا لے اس شہاب ثاقب کا جائزہ لینے کے لیے ایک مشن ڈیزائن کیا ہے۔اسٹیونیج میں قائم ایسٹریئم کے سائنس داںاس شہابِ ثاقب کے مدار کا صحیح اندازہ کرنا چاہتے ہیں۔
سائنس داں اس شہابِ ثاقب تک ایسا خلائی جہاز بھیجنے کا منصوبہ رکھتے ہیں جووہاں تین برس گزارے اور وہاں سے اس شہابِ ثاقب کے حجم،شکل اور درجہ حر ا ر ت کے بارے میں مزید معلومات زمین پر بھیجے۔ان کے خیال میںیہ تفصیلات حاصل ہونے کے بعدیہ اندازہ لگانا آسان ہو جائیگا کہ یہ شہابیہ مستقبل میں کسی تصادم کا باعث بن سکتا ہے یا نہیں۔
اس وقت سائنس دانوں کے مطابق ایپوفس دنیا کے لیے خطرہ نہیں ہے،لیکن اگر وہ زمین سے ٹکراگیا تو کرہ ارض پر بہت بڑے پیمانے پر ہلاکتوں کا سبب بن سکتا ہے ۔ سائنس دانوں کے خیال میں پینسٹھ ملین سال پہلے د نیا میں بہت سے جان دار،بالخصوص ڈائناسورز کی اموات ایسی ہی کسی بہت بڑی خلائی شئے کے زمین سے ٹکر انے کی وجہ سے ہوئی تھیں۔سائنسدان اور انجینئرزشہاب ثاقب پر تحقیق کے لیے ایسا مشن بھیجنا چاہتے ہیںجوکسی شہابِ ثاقب پر مو جود عناصر کے نمونے حاصل کرسکے۔اس مشن کا مقصد نظا م شمسی کے ارتقاء کے بارے میں معلومات حاصل کرنا ہے۔ منصوبے کے مطابق یہ خلائی مشن زمین کے نزدیک موجود ایک کلومیٹر سے کم قطر کے کسی شہابِ ثاقب پر بھیجا جائے گاجو وہاں سے دھول، گرد کے علاوہ دیگر عناصر لا ئے گا ،جس پر بعد ازاں تجربات کیے جائیں گے۔
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ کوئی بات ہوگی تو سب کے سامنے ہوگی اور کوئی بات چیت کسی سے چھپ کر نہیں ہوگی،بانی پی ٹی آئی نے نہ کبھی ڈیل کی ہے اور نہ ڈیل کے حق میں ہیں، یہ نہ سوچیں کہ وہ کرسی کیلئے ڈیل کریں گے ۔میڈیا نمائندگان سے گفتگو کرتے ہوئے علی امین گن...
فلسطینیوں پر اسرائیلی مظالم کے خلاف طلبہ کے احتجاج کا سلسلہ دنیا بھر کی جامعات میں پھیلنے لگا۔امریکا، کینیڈا، فرانس اور آسٹریلیا کی جامعات کے بعد یونان اور لبنان کی جامعات میں بھی طلبہ نے غزہ میں اسرائیلی جارحیت کے خلاف مظاہرہ کیا۔امریکی جامعات میں احتجاج کا سلسلہ تیرہویں روز بھی...
غزہ میں مظالم کے خلاف اسرائیل کی مبینہ حمایت کرنے والی کمپنیوں کے بائیکاٹ کی مہم میں شدت آتی جا رہی ہے ۔ معروف امریکی فوڈ چین کے ایف سی نے ملائیشیا میں اپنے 100 سے زائد ریستوران عارضی طور پر بند کرنیکا اعلان کر دیا۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق ملائیشیا میں امریکی فوڈ چین کی فرنچائز کم...
جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے وزیراعظم شہباز شریف اور وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کے شوہر کیپٹن (ر) صفدر کو طنز کا نشانہ بنایا ہے ۔لاہور میں فلسطین کانفرنس سے خطاب میں مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھاکہ یہاں بلاوجہ شہباز شریف کی شکایت کی گئی اس بیچارے کی حکومت ہی...
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کرپشن کا ملک سے خاتمہ ہونے والا ہے ، ہم سب مل کر پاکستان کو انشااللہ اس کا جائز مقام دلوائیں گے اور جلد پاکستان اقوام عالم میں اپنا جائز مقام حاصل کر لے گا۔لاہور میں عالمی یوم مزدور کے موقع پر اپنی ذاتی رہائش گاہ پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیرِ ا...
غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں بی جے پی کے رہنما راجوری اور پونچھ میں مسلمانوں کو دھمکیاں دے رہے ہیں کہ وہ یا تو سنگھ پریوار کے حمایت یافتہ امیدوار کو ووٹ دیں یا1947 جیسی صورتحال کا سامنا کرنے کے لیے تیار رہیں۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق 1947میں جموں خطے میں ہن...
پی ٹی آئی نے جمعیت علما اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سے فوری رابطے کا فیصلہ کیا ہے ۔ذرائع کے مطابق تحریک انصاف نے مولانا فضل الرحمان سے فوری رابطے کا فیصلہ کیا ہے ، جے یو آئی ف کے سربراہ کو احتجاجی تحریک میں شامل ہونے کے لیے باقاعدہ دعوت دی جائے گی۔ذرائع کے مطابق مذاکراتی ک...
حکومت نے رات گئے پیٹرولیم مصنوعات کی نئی قیمتوں کا اعلان کردیا۔ وزیراعظم نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی منظوری دے دی۔ وزارت خزانہ کے نوٹیفکیشن کے مطابق پیٹرول کی قیمت میں 5 روپے 45پیسے کمی کے بعد نئی قیمت 288روپے 49پیسے فی لیٹر مقرر کی گئی ہے ۔ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت 8 روپ...
مسلم لیگ (ن) پنجاب کے صدر اور سابق وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ کو وزیراعظم شہباز شریف کا مشیر برائے سیاسی و عوامی امور تعینات کر دیا گیا۔ن لیگی قیادت نے الیکشن 2024ء میں اپنی نشست پر کامیاب نہ ہونے والے رانا ثناء کو شہباز شریف کی ٹیم کا حصہ بنانے کا فیصلہ کیا ہے ۔ذرائع کے مطابق وزی...
پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کیلئے شیر افضل مروت کا نام فائنل کر لیا گیا ہے ۔ اڈیالہ جیل کے باہر گفتگو کے دوران بیرسٹر گوہر نے کہا کہ شیر افضل مروت کا نام فائنل ہونے پر تمام تنازعات ختم ہو چکے ہیں۔واضح رہے کہ گزشتہ کچھ دنوں سے پبلک اکائونٹس کمیٹی کے لیے شیر افضل مروت کے نام پر تحریک انصاف...
گزشتہ سال نومبر میں تیزاب پھینکنے کے الزام کے حوالے سے سابق وفاقی حکومت کے مشیر شہزاد اکبر نے حکومت پاکستان کے خلاف مقدمہ دائر کرنے کی تیاری کر لی۔شہزاد اکبر نے قانونی کارروائی کی کاپی لندن میں پاکستان ہائی کمیشن کو بھجوا دی۔شہزاد اکبر نے دعویٰ کیا کہ تیزاب حملے کے پیچھے حکومت پا...
جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے انتخابات میں مبینہ دھاندلی کے خلاف ملین مارچ کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہمیں روکنے کی کوشش کرنے والا خود مصیبت کو دعوت دے گا۔تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کا اجلاس اسپیکر کے زیر صدارت شروع ہوا جس میں پی ٹی آئی کے اپوزیشن لیڈر ا...