وجود

... loading ...

وجود

کراچی کی ادبی ڈائری

اتوار 06 مئی 2018 کراچی کی ادبی ڈائری

٭’’ ورلڈ بک ڈے‘‘ پر آرٹس کونسل لائبریری
کمیٹی اور سوشل اسٹوڈنٹس فورم کی تقریب
سوشل اسٹوڈنٹس فورم اور آرٹس کونسل لائبریری کمیٹی کے اشتراک سے ’’ورلڈ بک ڈے‘‘ کے سلسلے میں پُروقار تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صدرِ تقریب جناب سعید الظفر صدیقی نے کہا کہ پوری دنیا میں کتاب کی بڑی اہمیت ہے۔ کسی بھی قوم کی ترقی کا راز ریسرچ اور جدید علم پر مہارت ہے۔ جب تک مسلمانوں نے علم و حکمت پر عمل کیا، ہر میدان میں کامیابی حاصل کی۔ ہمیں چاہیے کہ ہم بھی کتاب کی اہمیت کو سمجھیں اور اپنے طالب علموں کو تعلیم کے ساتھ تربیت بھی دیں۔ قبل ازیں فورم کے چیئرمین نفیس احمد خان نے خطبۂ استقبالیہ دیتے ہوئے کہا کہ ہم فورم کی جانب سے تعلیم و صحت کے میدان میں خدمات انجام دے رہے ہیں۔ ہماری دلی خواہش اور کوشش ہے کہ ہم اس معاشرے میں صحت مندانہ سرمگرمیاں جاری رکھیں۔ تقریب کے مہمان خصوصی سابق مشیر اقبال یوسف نے کہا کہ کتاب کی اہمیت کو اجاگر کرنا اور معاشرے میں مثبت علم کو پھیلانا بھی عبادت ہے۔ انھوں نے کہا کہ قوموں کی کامیابی کے لیے ضروری ہے کہ علم کو عام کیا جائے۔ لائبریری کمیٹی کے چیئرمین سہیل احمد نے کہا کہ ہم آرٹس کونسل میں ہر مثبت سرگرمی کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں اور سب سے زیادہ پروگرام بھی لائبریری کمیٹی ہی ترتیب دیتی ہے۔ تقریب سے رضی الدین سید نے کہا کہ میں نے 30 سے زیادہ کتابیں لکھی ہیں۔ مقصد یہ ہے کہ علم کو فروغ دیا جائے، انسانوں کا احترام کیا جائے، مذہبی اور نسلی منافرت کو دور کیا جائے اور انسانیت کو فروغ حاصل ہو۔

معروف کوئز کے بے تاج بادشاہ ذکی احمد ذکی نے کہا کہ میں نے اب تک 32 سے زیادہ کتابیں لکھی ہیں اور اِن شاء اللہ مزید 50 کتابیں جلد منظر عام پر آئیں گی۔ رضی الدین سید نے کہا کہ اچھی کتاب لکھنے کے لیے ضروری ہے کہ گہرا مطالعہ ہو۔ تقریب سے ڈاکٹر عنبرین حسیب عنبر نے کہا کہ آج کے دور میں کتاب پڑھنا، کتاب لکھنا ایک معجزہ ہے، مگر اچھی کتابوں کو سنبھالنا سب سے مشکل کام ہے۔ میرے والد نے ڈیڑھ لاکھ کتابیں گفٹ کی ہیں جن کو سنبھال کر رکھنا بھی ذمے داری والا کام ہے۔ عنبریں نے بڑے طنزو مزاح کے ساتھ محفل کو زعفران زار بنا دیا۔ تقریب سے صغیر احمد جعفری، صبیحہ صبا، م ص ایمن، سید شائق ایاز، فہیم برنی، وقار زیدی، ناز عارف ودیگر نے بھی خطاب کیا۔ آخر میں مہمانوں میں فورم کے چیئرمین نفیس احمد خان، وائس چیئرمین فہیم برنی، سید شائق ایاز، سینئر نائب صد رمحمد رفیع احمد خان نے ایوارڈز تقسیم کیے۔ ان میں صدرِ تقریب سعید الظفر صدیقی، رضی الدین سید، ذکی احمد ذکی، حمیدہ کشش، سہیل احمد ، وقار زیدی کے نام شامل تھے۔

٭ہمارا سماج اورپاکستانی زبانیں

اکادمی ادبیا ت پاکستان کراچی کے زیراہتمام ’’ہمارا سماج اورپاکستانی زبانیں ‘‘ اور مشاعرے کا انعقاد اکادمی ادبیات کراچی دفتر میں کیا گیا جس کی صدارت امریکا سے آئے ہوئی معروف شاعرہ ،دانشور، ڈاکٹر صبیحہ صبا نے کی، مہمان خاص سہیل احمد چیئرمین ادبی کمیٹی آرٹس کونسل تھے، صدر محفل نے اپنے صدارتی خطاب میں کہا کہ دنیا کی بڑی زبانوں کی فہرست پر نظر دڑوائیں تو ہمیں معلوم ہوگا کہ دنیا کی زیادہ بڑی زبانیں وہی ہیں جن میں دوسری زبانوںکے علمی و ادبی سرمائے کے زیادہ سے زیادہ تراجم ہوئے ہیں، آج انگریزی زبان محض اس لئے پوری دنیا میں چھائی ہوئی ہے کہ دنیا کے کسی بھی خطے میںجب کوئی قابل ذکر ادبی کتاب چھپ کر منظر عام پر آتی ہے تو اس کا انگریزی میں فوراً ترجمہ ہوتاہے ۔مثلاً اگر ہمیں فرانسیسی کی کوئی کتاب پڑھنی ہوتو ظاہرہے ہمیں انگریزی کے ذریعے ہی اس سے استفادہ کرنا ہوگا۔ یہ ہی وجہ ہے کہ اب ان ممالک میںبھی جہاں انگریزی زبان نصاب کے طور پر نہیں پڑھائی جاتی انگریزی سیکھنے کا رجحان بڑھ رہاہے۔ اس وقت پاکستان میںبھی ۱۸؍ زبانیںبولی جاتیںہیں لیکن اُردو ، بلوچی، راجستھانی ، کچھی، براہوی، پشتو، سرائیکی،کشمیری، مارواڑی، بروششکی ، پنجابی، سندھی، کوہستانی، ہندکو، بکتی پوٹھوہاری، شینا ، گوجری، ان کا جو علمی وا دبی ذخیرہ موجود ہے ان کو کیسے پڑھیں اور کیسے سمجھیں جبکہ تمام زبانوں کے کئی الفاظ ایک دوسرے میں ضم بھی ہوچکے ہیں۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ تمام زبانوں کے ادب کے تراجم کو عام کیا جائے ۔ مہمان خاص سہیل احمدنے کہا کہ ترجمے ہوںگے تو ہم ایک دوسرے کی ثقافت ،لوک ادب ہویا مزاحمتی ادب یا جدید ادب اس کو سمجھنے میںآسانی ہوگی۔ جب سمجھ آئے گی تو ہم ایک دوسرے کے قریب آئیں گے، قریب آئیں گے تو محبت بڑھے گی اور نفرتوں کا خا تمہ ہوگا۔ سرائیکی اور پنجابی میںمرثیہ صرف ایک صنف سخن ہی نہیںبلکہ دینی شاعری کا ایک مستقل موضوع رہاہے۔ ان زبانوںمیں مرثیے شہادت ناموں ، جنگ ناموں اور حسینی دوھڑوں کی شکل میں مختصر نظموں کی شکل میں ملتے ہیں۔ فارسی کی اُردو میںجلوہ نمایا ں ملیںگے۔ ہم پیالہ وہم نوالہ ہم مشربی کے طور پر ملی جلی زبان بولی جاتی ہے۔ سندھی کی براہوی مستقل مزاجی لوک کہانیوں میں ملتی ہیں ۔بکتی پوٹھواری شینا گوجری غزل گوہوںیا نظمیں یا ثقافت زبانوں کی حوالے سے ایک دوسرے کا ساتھ ایسے جڑے ہوئے ہیں جیسے ایک ہی زبان سے نکلی ہوئی شاخیں ہیں۔ کوہستانی، ہندکو، بروششکی ایک دوسرے کے ساتھ جڑے ہوئی ہیں۔ پشتو اور ہندکو کاجائزہ لیں تو ایک ہی لہجہ محسوس ہوتا ہے ۔

اس موقع پر ریزیڈنٹ ڈائریکٹر قادربخش سومرو نے کہا کہ اسی طرح اُردو ایک ایسے جلوس کی شکل میں رواںدواںہے جولشکر کی طرح ہر بازار سے گزرتا ہے ، بہ قدرِ ضرورت سیراب ہوتا ہے۔ اس میںتمام زبانوں کے علم بھی جابہ جالہراتے نظرآتے ہیں ۔لیکن سب سے زیادہ جلوہ نما اپنے شمسوں کو چمکاتی فارسی کی بلند عمارات ہیں جو اس جلوس کی رونق کو دوبالا کئے جاتی ہے ۔اس موقع پر جن شعرا ئے کرام نے کلام پڑھا ان میں صبیحہ صباؔ، سہیل احمد، عرفان علی عابدی، سید مشرف علی ، سید علی اوسط جعفری، عظمی جون، گوہر فاروق،محمد رفیق مغل، محمد معظم صدیقی، تنویر حسین سخنؔ، ڈاکٹر محمد رب نوازخانزادہ، الحاج یوسف اسماعیل، سید صغیر احمد جعفری، ڈاکٹر رحیم ہمرزو،ذوالفقار حیدر پرواز،دلشاد احمد دہلوی، الطاف احمدنے اپنا کلام پیش کیا۔ قادربخش سومرو ریزیڈنٹ ڈائریکٹر نے آخر میں اکادمی ادبیا ت پاکستان کے جانب سے حاضرین محفل کاشکریہ ادا کیا۔

٭ ماہوار سورمی ،کراچی رسالے کی جانب سے قادربخش سومرو ریزیڈنٹ ڈائریکٹر اکادمی ادبیات پاکستان صوبہ سندھ ۔ کراچی کو گذشتہ ۴ برس سے ہفتہ وار مشاعروں اور دیگر تقریبات کو تسلسل سے کامیابی سے جاری رکھنے پر بہترین آرگنائزر کے اعتراف میں قادربخش سومرو کو’’ بہترین کارکردگی ایوارڈ ‘‘امریکا سے آئی ہوئی معروف مشاعرہ ڈاکٹر صبیحہ صبا اور سہیل احمد چیئرمین ادبی کمیٹی آرٹس کونسل کراچی نے پیش کیا۔

٭نیشنل بک فائونڈیشن کراچی کے ریجنل آفس واقع بریل کمپلیس نزد PTV اسٹیشن میں بسلسلہ قومی یوم کتاب تقریب کا اہتمام کیا گیا۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے سیکریٹری کالجز پرویز احمد سیہڑ نے کہا کہ نصابی کتب علم فراہم کرتی ہیں اور غیر نصابی کتب تربیت کیلئے بہت معاون و مدد گار ہوتی ہیں۔ کتابیں تاریخ سے ہمارا رشتہ جوڑتی ہیں اور ہمارے حال کو محفوظ رکھتی ہیں۔ یہ ہمارا قیمتی اثاثہ ہیں ۔ جنہیں ہم نے نئی نسل کو منتقل کرنا ہے ۔ کتاب کلچر کو فروغ دینا وقت کی اہم ضرورت ہے جسے NBF ارباب علم کے ساتھ مل کر بخوبی انجام دے رہی ہے ۔ انہوں نے منیجنگ ڈائریکٹر ڈاکٹر انعام الحق جاوید، بک ایمبسیڈر سید سلطان خلیل کی خدمات کو بھی سراہا۔ مہمان اعزاز ی ڈائریکٹر کالجز معشوق علی بلوچ نے کہا کہ ہمارا قومی فریضہ ہے کہ ہم ملک میں علم کی روشنی کو زیادہ سے زیادہ پھیلانے میں اپنا کردار ادا کریں۔ اسی سلسلہ میں سیکریٹری تعلیم نے بھی کتابوں کی خریداری کیلئے فنڈ مختص کیا ہے جس سے اسکولز، کالجز کی لائبریوں میں معیاری اور مفید معلوماتی کتابوں کا گراں قدر اضافہ ہورہا ہے ۔ معروف کالم نگار نوخیز انور صدیقی نے کہا کہ علم کے فروغ کیلئے کتاب بہت ضروری ہے مگر جعلی پبلشروں نے آج کتاب کو بہت مہنگا کردیا ہے مگر NBF ااج بھی رعایتی قیمت پر اہم اور معیاری کتب لوگوں کو فراہم کررہا ہے ۔ جو خوش آئند اقدام ہے ۔ NBF کے ریجنل ڈائریکٹر علی حیدر بھٹو نے کہا کہ ہم یہ کتاب میلہ جلد ہی کراچی کے اسکولز، کالجز تک لے جائیں گے ۔ جہاں طلباء کو بھی کتب بینی کی طرف راغب کیا جاسکے گا اور انکی دلچسپی کی کتابیں رعایتی نرخوں پر انہیں فراہم کریں گے ۔ اس موقع پر بک ایمبیسیڈر سید سلطان خلیل نے بتایا کہ وزیر اعظم کے مشیر برائے قومی تاریخ و ادبی ورثہ عرفان صدیقی اور مینیجنگ ڈائریکٹر ڈاکٹر انعام الحق جاوید نے کراچی میں شہر کتاب کے قیام کیلئے عمل درآمد تیز کردیا ہے جہاں سو سے زائد کتب کے اسٹالز ہوں گے جو کتاب کلچر کے فروغ میں اہم کردار ادا کریں گے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم ورلڈ بنک اور سندھ حکومت کے ساتھ مل کر سندھ کے تمام علاقوں میں غیر نصابی کتب کے ساتھ نصابی کتب بھی 50% فیصد رعایت پر مہیا کرنے کے اقدامات کررہے ہیں اور موبائل لائبریری بس پر بھی کام ہورہا ہے ۔ اس موقع پر انچارج کالجز بک سپلائی محسن علی ناریجو نے بتایا کہ ہم نے اس سال کراچی کے بیشتر کالجز میں بڑی تعداد میں کتابیں فراہم کی ہیں اور یہ سلسلہ تیز سے تیز تر ہورہا ہے ۔ معروف صحافی حنیف عابد نے تقریب کی خوبصورت نظامت کرتے ہوئے کہا کہ کتاب وہ ورثہ ہے جو ہمیں بتاتا ہے کہ ہم کون ہیں اور کیا ہیں ، تقریب میں موجود بچوں کے ادب پر خصوصی کام کرنے والے ادیب صحافی عبدالصمد تاجی نے پرائمری سطح کے اسکولز میں کتاب میلے منعقد کرنی کی تجویز دی ۔ تقریب میں سید خورشید احمد ، شعیب ناصر، سید عبداللہ شاہ، عبدالحمید ابڑو، ڈاکٹر شبیر، سکینہ سموں، میڈم طلعت شبیر، خالد انور ، عبدالرزاق کے علاوہ بڑی تعداد میں اہل علم نے شرکت کی۔


متعلقہ خبریں


عمران خان کا ایف آئی اے کوایکس اکاؤنٹ کے ہینڈلر کا نام بتانے سے انکار وجود - بدھ 17 ستمبر 2025

  ایکس (ٹویٹر) اکاؤنٹ کون استعمال کررہا ہے؟ ایف آئی اے ٹیم معلوم کرنے اڈیالہ جیل پہنچ گئی، سوشل میڈیا اکاؤنٹس سے متعلق سوالات پربانی پی ٹی آئی مشتعل ہوگئے، تحریری سوال نامہ مانگ لیا بانی پی ٹی آئی عمران خان کا ایکس (ٹویٹر) اکاؤنٹ کون استعمال کررہا ہے؟ ایف آئی ا...

عمران خان کا ایف آئی اے کوایکس اکاؤنٹ کے ہینڈلر کا نام بتانے سے انکار

مشرق وسطی میں اسرائیل کی جارحیت کو فوری طور پر روکا جانا چاہیے ،شہباز شریف وجود - بدھ 17 ستمبر 2025

  وزیراعظم شہباز شریف کی قطر کے امیر سے ملاقات ہوئی،ملاقات میں ڈپٹی وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار اور فیلد مارشل سید عاصم منیر بھی موجود تھے۔ہنگامی عرب اسلامی سربراہی اجلاس کے موقع پر وزیراعظم اور قطر کے امیر کے درمیان دو طرفہ ملاقات ہوئی۔وزیراعظم نے 9 ستمبر کو دوحہ کے ...

مشرق وسطی میں اسرائیل کی جارحیت کو فوری طور پر روکا جانا چاہیے ،شہباز شریف

اسلام آباد ہائیکورٹ کا چیئرمین پی ٹی اے کو عہدے سے ہٹانے کا حکم وجود - بدھ 17 ستمبر 2025

  اسلام آباد ہائیکورٹ نے پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کے چیٔرمین میجر جنرل ریٹائرڈ حفیظ الرحمان کو عہدے سے ہٹانے کا حکم دے دیا۔ تفصیلات کے مطابق اس حوالے سے اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس بابر ستار نے 99 صفحات پر مشتمل فیصلہ جاری کیا، اپنے فیصلے میں عدالت نے ...

اسلام آباد ہائیکورٹ کا چیئرمین پی ٹی اے کو عہدے سے ہٹانے کا حکم

ایرانی صدر فیلڈ مارشل کو پہچانے بغیر آگے بڑھ گئے، نشاندہی پر دلچسپ ردعمل اور معذرت وجود - بدھ 17 ستمبر 2025

ایرانی وزیرخارجہ نے اپنے صدر کے قریب ہوتے ہوئے نشاندہی کی تووہ دو تین بار آرمی چیف عاصم منیر سے بغلگیر ہوئے ہنگامی عرب اسلامی سربراہی اجلاس کے موقع پر وزیراعظم کی وفد کے ہمراہ ایرانی صدر اور ان کے وفد سے ملاقات ہوئی ایرانی صدر دوحہ ملاقات میں فیلڈ مارشل کو پہچانے بنا آگے بڑ...

ایرانی صدر فیلڈ مارشل کو پہچانے بغیر آگے بڑھ گئے، نشاندہی پر دلچسپ ردعمل اور معذرت

پی ٹی آئی کا قومی اسمبلی کے بعد سینیٹ کمیٹیوں سے مستعفی ہونے کا فیصلہ وجود - بدھ 17 ستمبر 2025

پارٹی قیادت کے فیصلے پر سینیٹ میں پارلیمانی لیڈر علی ظفر سینیٹرز کے استعفے جمع کرانے پارلیمنٹ ہاؤس پہنچ گئے آج پارٹی سینیٹرز کے کمیٹیوں سے استعفے جمع کرانے آیا ہوں،سینیٹرز کمیٹی اجلاسوں کا حصہ نہیں ہوں گے،بیرسٹر علی ظفر پاکستان تحریک انصاف نے قومی اسمبلی کے بعد پی ٹی آئی ...

پی ٹی آئی کا قومی اسمبلی کے بعد سینیٹ کمیٹیوں سے مستعفی ہونے کا فیصلہ

سیلاب متاثرین ریلیف پیکیج، وزیراعظم کا ایک ماہ کے بجلی بل معاف کرنے کا اعلان وجود - پیر 15 ستمبر 2025

  وہ گھریلو صارفین جو اگست کا بل ادا کرچکے ہیں، انہیں اگلے ماہ بجلی کے بل میں یہ رقم واپس ادا کردی جائے گی، زرعی اور صنعتی شعبوں سے وابستہ افراد کے بل کے ادائیگی مؤخر کی جارہی ہے، شہباز شریف سیلاب سے متاثرہ علاقوں کی مکمل آباد کاری کے عزم کا اعادہ کرتا ہوں، ہم سب اس وق...

سیلاب متاثرین ریلیف پیکیج، وزیراعظم کا ایک ماہ کے بجلی بل معاف کرنے کا اعلان

پنجاب کے دریاؤں میں سیلابی صورتحال برقرار ، سینکڑوں دیہات ڈوب گئے( علی پور پورا ڈوب گیا، 100 سے زائداموات ) وجود - پیر 15 ستمبر 2025

  ملتان، شجاع آباد ،رحیم یار خان، راجن پور اور وہاڑی کے دیہی علاقوں میں تباہی،مکانات اور دیواریں منہدم ہو گئیں، ہزاروں ایکڑ رقبہ پر کھڑی فصلیں ڈوب گئیں ، 20 سے زائد دیہات کا زمینی رابطہ تاحال منقطع سیلابی پانی کے کٹاؤ کے باعث بریچنگ کے خدشہ کے پیش نظر موٹروے ایم فائی...

پنجاب کے دریاؤں میں سیلابی صورتحال برقرار ، سینکڑوں دیہات ڈوب گئے( علی پور پورا ڈوب گیا، 100 سے زائداموات )

پانی آتا ہے تو نقصان ہوتا ہے ، ہماری تیاریاں پوری ہیں،وزیر اعلیٰ سندھ وجود - پیر 15 ستمبر 2025

بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے ذریعے متاثرین کی مدد کی جائے،وفاقی حکومت جلد اقوام متحدہ سے امداد کی اپیل کرے موسمیاتی تبدیلی کی وجہ سے ہر چند سالوں کے بعد ہمیں سیلاب کا سامنا کرنا پڑتاہے،مراد علی شاہ کی میڈیا سے گفتگو وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ حکومت سندھ نے سیلا...

پانی آتا ہے تو نقصان ہوتا ہے ، ہماری تیاریاں پوری ہیں،وزیر اعلیٰ سندھ

سیلاب کو جواز بناکر مہنگائی کا طوفان، حکومت نے نمٹنے کیلئے کمیٹی قائم کردی وجود - پیر 15 ستمبر 2025

دنیا دیکھ رہی ہے پاکستانی عوام کس مشکل سے گزر رہے ہیں، آفت زدہ عوام کو بجلی کے بل بھیجنا مناسب نہیں ہم پہلے ہی آئی ایم ایف پروگرام میں شامل ہیں، اس نے اس صورتحال کو سمجھ لیا؛ وزیرخزانہ کی میڈیا سے گفتگو پنجاب میں سیلاب کو جواز بناکر مہنگائی کا طوفان آچکا ہے حکومت نے اس سے ...

سیلاب کو جواز بناکر مہنگائی کا طوفان، حکومت نے نمٹنے کیلئے کمیٹی قائم کردی

ہر سال سیلاب سے نقصان کے متحمل نہیں ہوسکتے، فیلڈ مارشل وجود - اتوار 14 ستمبر 2025

سیلاب کے نقصانات سے عوام کو محفوظ رکھنے کیلئے تمام ضروری اقدامات فوری طور پر کیے جانے چاہئیں، فوج عوامی فلاح کے تمام اقدامات کی بھرپور حمایت جاری رکھے گی،سید عاصم منیر کا اچھی طرز حکمرانی کی اہمیت پر زور انفرا سٹرکچر ڈیولپمنٹ تیز کرنا ہوگی، متاثرین نے بروقت مدد فراہم کرنے پر پ...

ہر سال سیلاب سے نقصان کے متحمل نہیں ہوسکتے، فیلڈ مارشل

افغانستان خارجیوں اور پاکستان میں سے ایک کا انتخاب کر لے، وزیر اعظم کا واضح پیغام وجود - اتوار 14 ستمبر 2025

  وزیر اعظم اور فیلڈ مارشل کا بنوں کا دورہ،جنوبی وزیرستان آپریشن میں 12 بہادر شہدا کی نماز جنازہ میں شرکت،سی ایم ایچ میں زخمی جوانوں کی عیادت، دہشت گردی سے متعلق اہم اور اعلیٰ سطح کے اجلاس میں شرکت کی دہشت گردی کا بھرپور جواب جاری رہے گا،پاکستان میں دہشت گردی کرنیوالو...

افغانستان خارجیوں اور پاکستان میں سے ایک کا انتخاب کر لے، وزیر اعظم کا واضح پیغام

پنجاب میں سیلاب کی تباہی،کئی دیہات ڈوب گئے ،101 شہری جاں بحق وجود - اتوار 14 ستمبر 2025

45 لاکھ افراد اور 4 ہزار سے زائد دیہات متاثر،25 لاکھ 12 ہزار افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل دریائے راوی ستلج اور چناب میں سیلاب کے باعث ہونے والے نقصانات کی رپورٹ جاری بھارتی آبی جارحیت کے باعث پنجاب میں آنے والے سیلاب میں اب تک 101 شہری جاں بحق ہوچکے ہیں، 45 لاکھ 70 ہزار ا...

پنجاب میں سیلاب کی تباہی،کئی دیہات ڈوب گئے ،101 شہری جاں بحق

مضامین
زمین کے ستائے ہوئے لوگ وجود بدھ 17 ستمبر 2025
زمین کے ستائے ہوئے لوگ

سیلاب ،بارش اور سیاست وجود بدھ 17 ستمبر 2025
سیلاب ،بارش اور سیاست

کشمیری حق رائے دہی سے محروم وجود بدھ 17 ستمبر 2025
کشمیری حق رائے دہی سے محروم

بھارت کی انتہا پسندی کرکٹ میدان میں بھی وجود منگل 16 ستمبر 2025
بھارت کی انتہا پسندی کرکٹ میدان میں بھی

اقوام متحدہ میں اسرائیل کے خلاف فلسطین کے ساتھ ہندوستان وجود منگل 16 ستمبر 2025
اقوام متحدہ میں اسرائیل کے خلاف فلسطین کے ساتھ ہندوستان

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر