وجود

... loading ...

وجود

فاروق ستارنے عامرخان کوگلے لگالیا

جمعه 04 مئی 2018 فاروق ستارنے عامرخان کوگلے لگالیا

سینیٹ الیکشن سے قبل شروع ہونے والی ایم کیوایم پاکستان کے دودھڑوں کی لڑائی پاکستان پیپلزپارٹی کے ٹنکی گرائونڈمیں ہونے والے جلسے اوربلاول بھٹوکے الزامات کے بعداچانک ختم ہوگئی اورفاروق ستارنے خود بہادرآبادجاکرروٹھے ہووں کومنالیا۔

پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے لیاقت آبادٹنکی گرائونڈمیں جلسہ کرتے ہوئے کہاتھا کہ ہم نے کراچی میں آپریشن سے امن قائم کیا ہے اور اب مستقل ا امن کے لیے فعال پولیس کی ضرورت ہے اور سیاسی بھرتیوں کو ختم کرنا ہوگا۔انھوں نے لیاقت آبادکے حوالے سے کہاکہ یہ وہ علاقہ ہے جہاں پہلے گولی پھر بات کا نعرہ لگایا گیا آج میرے سامنے ان شہیدوں کا چہرہ سامنے آرہا ہے جو اندھیروں میں جئے بھٹو کا نعرہ لگا کر شہید ہوئے۔انھوں یہ بھی کہاکہ پیپلزپارٹی کاراستہ روکنے کے لیے کراچی میں نسلی سیاست کا آغاز کیاگیا تھا، کچھ طاقتوں کو بھٹو اور کراچی کا رشتہ پسند نہیں آیا۔ہمیں کراچی میں بدامنی برداشت نہیں تھی لیکن ہم نے الزامات کے بجائے کراچی میں امن کا بیڑا اٹھایا۔بلاول بھٹو نے خود کو کراچی کا بیٹا قرار دیتے ہوئے متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم ) کو ‘مستقل قومی مصیبت’ سے تعبیر کیا۔

انہوں نے کہا کہ میں نہیں کہتا کہ ہم پرفیکشنسٹ ہیں لیکن پی پی پی ٹارگٹ کلرز کی جماعت نہیں۔ہاں یہ بات ضرورہے کہ الطاف برا ہے تو اس کے ساتھی بھی برے ہیں اور اگر الطاف برا ہے تو اس کو چھوڑ کر اپنی دکان چمکانے والے بھی برے ہیں، ہم الطاف حسین کی سیاست کے پہلے دن سے مخالف ہیں۔ انھوں نے کہا کہ یہ سچ ہے کہ جو اپنے لیڈر کے نہیں ہوسکے وہ تمھارے کیسے ہوں گے، وہ پوری سیاست ہی غلط ہے جو الطاف حسین نے کی۔انھوں نے مزید کہاکہ عمران اور الطاف ایک دوسرے کے عکس ہیں، ایک ہڑتال کرتا ہے تو دوسرا دھرنا دیتا ہے ، ایک تقریر کرکے معافی مانگتا ہے تو دوسرا یوٹرن پر یوٹرن لیتا ہے۔

بلاول بھٹوکے خطاب کے جواب میں ایم کیوایم بہادرآبادکے رہنما خالد مقبول صدیقی نے فورا ایک پریس کانفرنس کرڈالی اورکہا کہ سندھ کے شہری علاقوں کا 85 فیصد مینڈیٹ رکھنے والی جماعت، پیپلز پارٹی کو ان کے مقاصد میں کامیاب نہیں ہونے دیں گی۔ پیپلز پارٹی کے نفرت کے نعرے اْدھر تم اِدھر ہم سے پاکستان دولخت ہوا تھا ۔ انہوں نے روٹی، کپڑا اور مکان کا وعدہ کیا تھا لیکن عوام کو گولی، کفن اور قبرستان دیئے۔انہوں نے کہا کہ پی پی پی نے لیاقت آباد میں جو نفرت پھیلائی اس کا جواب بھی لیاقت آباد میں دیا جائے گا۔

خالدمقبول صدیقی نے کہا کہ سب کو معلوم ہے کہ ’سندھو دیش، پیپلز پارٹی کا ارادہ اور خواب ہے اور آپ کا دل پاکستان نہ کھپے کہتا ہے لیکن آپ میڈیا کے سامنے پاکستان کھپے کا نعرہ لگاتے ہیں‘۔انہوں نے کہا کہ ہم نے کبھی جاگ پنجابی جاگ کا نعرہ نہیں لگایا لیکن پیپلز پارٹی سندھو دیش کے نعرے کی حمایت کرتی ہے لیکن اب پیپلز پارٹی کو جواب دینے اور ان کی لوٹ مار کا حساب لینے کا وقت آگیا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی کی باتیں دل چلانے والی تھیں اور ان کی زیادہ تر باتیں ایسی نہیں جن کا جواب دیا جائے اور یہ ہماری سیاسی ضرورت بھی نہیں لیکن یہ عوام کے جذبات ہیں جو پیپلز پارٹی تک پہنچانا ضروری ہیں۔ایم کیو ایم کے رہنما نے کہا کہ پیپلز پارٹی کہہ رہی تھی کہ ’عوام طاقت کا سرچشمہ ہیں لیکن آپ لوٹی ہوئی دولت کو طاقت کا سرچشمہ سمجھتے تھے‘ اور اسی طاقت کی بنیاد پر پیپلزپارٹی نے اس مرتبہ سینیٹ انتخابات میں ایم پی ایز کو خریدا۔انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے 40 سے 45 برسوں میں پاکستان کو دیا کیا ہے؟ اور شہر قائد کے باسیوں کو یاد ہے کہ آپ کی پہلی حکومت آنے سے قبل یہ شہر واقعی میں روشنیوں کا شہر تھا اور آپ کی حکومت میں آنے سے قبل یہ شہر 70 فیصد ریونیو دے رہا تھا لیکن پیپلز پارٹی نے پاکستان کی اساس کو جڑ سے اکھاڑنے کی کوشش کی۔ان کا کہنا تھا کہ ’پیپلز پارٹی پہلے پاکستان کی اکثریت بنگالیوں کو پاکستان سے الگ کرنے میں معاون، سازشی اور سہولت کار بنی اور پھر پاکستان بنانے والوں سے ان کے کالج، ادارے اور تمام سہولیات چھین لی گئیں۔

خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ یہ کراچی جب مہاجروں کے ہاتھ میں تھا تو پاکستان کی مثالیں دی جاتی تھیں اور کراچی والوں نے جب ایک ایئرلائن پر ہاتھ رکھا تو پی آئی اے نے ترقی کی لیکن پیپلز پارٹی نے جب اس پر ہاتھ رکھا تو اسے تباہ کردیا۔رہنما ایم کیو ایم کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی نے شہریوں سے سب کچھ چھین لیا اور اردو کے ساتھ آپ نے جو حال کیا وہ سب کے سامنے ہے اور آپ نے اس زبان کے خلاف لسانی بل پیش کیا اور اس بل کے بعد آپ نے سندھ بھر سے مہاجروں کے جنازے نکالے۔انہوں نے کہا کہ آپ نے اپنی طاقت کو مہاجروں کے خلاف استعمال کیا اور آپ کے دور میں ہی سچ بولنے کی پابندی تھی اور اس بل کے بعد پیپلز پارٹی نے مہاجروں کو سندھ کے دیہی علاقوں سے بے دخل کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ آپ جس دور کو اپنا سنہرا دور کہتے ہیں اس میں سے بھی پیپلز پارٹی کو کراچی سے ایک نشست بھی نہیں ملی کیونکہ نفرت آپ کی پالیسی ہے جبکہ مہاجر امن اور محبت کا پیغام دیتے ہیں۔خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے لیاقت آباد میں جلسہ کیا لیکن 10 برس سے لیاری میں کوئی جلسہ کیوں نہیں کیا؟ پہلے پیپلزپارٹی وہاں جلسہ کرکے دکھائی اور بتائے کہ وہ کون لوگ ہیں جو لیاری گینگ وار کے کمانڈروں سے ملتے تھے۔ان کا کہنا تھا کہ ہم نے اپنے قائد کا بہت ساتھ دیا لیکن جہاں پاکستان کا معاملہ ہوگا ہم وہاں کسی کا بھی ساتھ چھوڑ سکتے لیکن پیپلز پارٹی نے ایسا نہیں کیا اور ادھرتم ادھر ہم کا نعرہ لگا کر نفرتیں پیدا کیں۔

ایم کیو ایم کے رہنما کا کہنا تھا کہ لیاقت آباد میں آکر پیپلز پارٹی ایم کیو ایم کے مینڈیٹ کو چیلنج کرتی ہے لیکن جب تک پاکستان پیپلز پارٹی کی نفرت رکھنے والی یہ قیادت ہے اس وقت تک یہ خلیج دور نہیں ہوپائے گی۔ان کا کہنا تھا کہ 1988 میں پیپلزپارٹی کی حکومت بنانے میں ایم کیو ایم نے مدد کی اور مئی 1990 میں حیدرآباد میں قرآن پاک سینے سے لگائی ہوئی ماؤں کے ساتھ جو پیپلز پارٹی نے کیا وہ ہم نہیں بھول سکتے اور جو کچھ پکا قلعہ حیدرآباد میں کیا گیا وہ نفرت کی بہت بڑی مثال ہے۔خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا کہ لیاقت آباد، پاکستان کے ماتھے کا جھومر ہے لیکن پیپلز پارٹی نے اس کی مانگ کئی مرتبہ بگاڑی اور لسانی بل پیش کرنے والے ہم سے لسانی سیاست کی بات کرتے ہیں اور یہ شہر سندھ کے مینڈیٹ کا 95 فیصد دیتا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی نے 100 ارب روپے لگانے کے باوجود لاڑکانہ کو موئن جودڑو بنا دیا ہے اور کراچی میں جتنا بھی کام ہوا ہے وہ مہاجروں کے دور میں ہی ہوا۔ان کا کہنا تھا کہ بینظیر بھٹو کو راولپنڈی میں قتل کیا گیا لیکن پیپلزپارٹی نے کراچی کو آگ و خون میں نہلا دیا اور لوٹ مار کی۔

خالدمقبول صدیقی نے پانچ مئی کو لیاقت آبادکے ٹنکی گرائونڈپرجوابی جلسے کااعلان تواس کے اگلے ہی روزایم کیوایم پی آئی بی کالونی سے بھی ڈاکٹرفاروق ستارنے چارمئی کوٹنکی گرائونڈپرہی جلسے اعلان کرڈالاجس کے سبب مخالفین کی باچیں کھل گئیں اورانھیں لگا کہ متحدہ شایدمتحدنہ ہوسکے ۔ اوراس کاووٹ تقسیم ہی رہے گاجس کے نتیجے میں انھیں باآسانی کراچی کامینڈیٹ مل جائے گا۔ لیکن ایم کیوایم کے مصالحتی گروپ کی کوششیں بارآورثابت ہوئیں ۔اوررابطہ کمیٹی کے اراکین نے پی آئی بی کالونی کادورہ کیا جو سود مند ثابت ہوا اور فاروق ستارنے پہلے ٹنکی گرائونڈ پر جا کر اپنے چارمئی کے جلسے کے التواء کااعلان کیا اور اس کے بعد بہادر آباد جا کر خالدمقبول صدیقی کے ہمراہ پریس کانفرنس کر کے لیاقت آبادمیں مشترکہ جلسے کااعلان کیابلکہ عامرخان کوبھی گلے سے لگالیا ۔ اس موقع پرعامر خان نے بھی کارکنوں کے درمیان موجود کامران ٹیسوری کوہاتھ کے اشارے سلام کیا۔

ایم کیوایم پاکستان کے دھڑوں میں اختلافات کاخاتمہ اس لحاظ سے نیک شگون ہے کہ کراچی کے ووٹرزکوآئندہ انتخابات میں اپنی راہ متعین کرنے میں آسانی ہوگی اوروہ درست نمائندوں کاانتخاب کرسکیں گے۔اس حوالے ایم کیوایم کے ہمدردوں کامشورہ ہے کہ دونوں دھڑوں قائم ہونے والا اتحاد برقرار رہنا چاہیے اسی میں ان کی اوران کے ددوٹرزاورسپورٹرزکی فلاح ہے ۔


متعلقہ خبریں


عالمی برادری پاکستان کے اندر بھارتی دہشت گردی کا نوٹس لے، صدر ، وزیراعظم وجود - جمعه 02 مئی 2025

  صدراور وزیراعظم کے درمیان ملاقات میں پہلگام حملے کے بعد بھارت کے ساتھ کشیدگی کے پیشِ نظر موجودہ سیکیورٹی صورتحال پر تبادلہ خیال، بھارت کے جارحانہ رویہ اور اشتعال انگیز بیانات پر گہری تشویش کا اظہار بھارتی رویے سے علاقائی امن و استحکام کو خطرہ ہے ، پاکستان اپنی علاقائ...

عالمی برادری پاکستان کے اندر بھارتی دہشت گردی کا نوٹس لے، صدر ، وزیراعظم

بھارت کی کسی بھی کارروائی کا منہ توڑ جواب دیں گے آرمی چیف وجود - جمعه 02 مئی 2025

  پاکستان خطے میں امن کا خواہاں ہے ، کوئی کسی بھی قسم کی غلط فہمی میں نہ رہے، بھارت کے کسی بھی مس ایڈونچر کا فوری اور بھرپور جواب دیں گے ، پاکستان علاقائی امن کا عزم کیے ہوئے ہے پاک فوج کے سربراہ جنرل عاصم منیر نے منگلا اسٹرائیک کور کی جنگی مشقوں کا معائنہ اور یمر اسٹر...

بھارت کی کسی بھی کارروائی کا منہ توڑ جواب دیں گے آرمی چیف

پہلگام فالس فلیگ آپریشن میں را ملوث نکلیں،خفیہ دستاویزات بے نقاب وجود - جمعه 02 مئی 2025

دستاویز پہلگام حملے میں بھارتی حکومت کے ملوث ہونے کا واضح ثبوت ہے ، رپورٹ دستاویز ثابت کرتی ہے پہلگام بھی پچھلے حملوں کی طرح فالس فلیگ آپریشن تھا، ماہرین پہلگام فالس فلیگ آپریشن میں بھارتی انٹیلی جنس ایجنسی ''را'' کا کردار بے نقاب ہوگیا، اہم دستاویز سوشل میڈیا ایپلی کیشن ٹی...

پہلگام فالس فلیگ آپریشن میں را ملوث نکلیں،خفیہ دستاویزات بے نقاب

190ملین پاؤنڈکیس ،سزا کیخلاف بانی کی اپیل اس سال لگنے کا امکان نہیں، رجسٹرار وجود - جمعه 02 مئی 2025

نیشنل جوڈیشل پالیسی میکنگ کمیٹی کے فیصلوں کے مطابق زیرِ التوا کیسز کو نمٹایا جائے گا اپیل پر پہلے پیپر بکس تیار ہوں گی، اس کے بعد اپیل اپنے نمبر پر لگائی جائے گی ، رپورٹ رجسٹرار آفس نے 190ملین پاؤنڈ کیس سے متعلق تحریری رپورٹ اسلام آباد ہائی کورٹ میں جمع کرا دی۔تحریری رپورٹ...

190ملین پاؤنڈکیس ،سزا کیخلاف بانی کی اپیل اس سال لگنے کا امکان نہیں، رجسٹرار

میں سمجھتا ہوں کہ ہم ججز انصاف نہیں کرتے ، جسٹس جمال مندوخیل وجود - جمعه 02 مئی 2025

تمام انسانوں کے حقوق برابر ہیں، کسی سے آپ زبردستی کام نہیں لے سکتے سوال ہے کہ کیا میں بحیثیت جج اپنا کام درست طریقے سے کر رہا ہوں؟ خطاب سپریم کورٹ کے جج جسٹس جمال مندوخیل نے کہاہے کہ میں سمجھتا ہوں کہ ہم ججز انصاف نہیں کرتے ، آپ حیران ہوں گے کہ میں کیا کہہ رہا ہوں؟ انصاف تو ا...

میں سمجھتا ہوں کہ ہم ججز انصاف نہیں کرتے ، جسٹس جمال مندوخیل

سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ کی پاکستان اور بھارت کے درمیان مصالحت کی پیشکش وجود - بدھ 30 اپریل 2025

  پیچیدہ مسائل بھی بامعنی اور تعمیری مذاکرات کے ذریعے پرامن طور پر حل کیے جا سکتے ہیں،یو این سیکریٹری کا مقبوضہ کشمیر واقعے کے بعد پاکستان، بھارت کے درمیان کشیدگی پر گہری تشویش کا اظہار دونوں ممالک کے درمیان تناؤ کم کرنے اور بات چیت کے دوبارہ آغاز کے لیے کسی بھی ایسی ک...

سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ کی پاکستان اور بھارت کے درمیان مصالحت کی پیشکش

دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کو جوابدہ ٹھہرایا جائے ،قونصلر جواد اجمل وجود - بدھ 30 اپریل 2025

  پاکستان نے کہا ہے کہ اس کے پاس جعفر ایکسپریس مسافر ٹرین پر حملے کے بارے میں قابل اعتماد شواہد موجود ہیں جس میں کم از کم 30 بے گناہ پاکستانی شہری شہید ہوئے اور درجنوں کو یرغمال بنایا گیا ۔ یہ حملہ اس کے علاقائی حریفوں کی بیرونی معاونت سے کیا گیا تھا۔اقوام متحدہ میں دہشت ...

دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کو جوابدہ ٹھہرایا جائے ،قونصلر جواد اجمل

تنازع زدہ علاقوں کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے یکساں نقطہ نظر اپنایا جائے وجود - بدھ 30 اپریل 2025

دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کو جوابدہ ٹھہرایا جائے ،قونصلر جواد اجمل پاکستان نے کہا ہے کہ اس کے پاس جعفر ایکسپریس مسافر ٹرین پر حملے کے بارے میں قابل اعتماد شواہد موجود ہیں جس میں کم از کم 30 بے گناہ پاکستانی شہری شہید ہوئے اور درجنوں کو یرغمال بنایا گیا ۔ یہ حملہ اس کے علاق...

تنازع زدہ علاقوں کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے یکساں نقطہ نظر اپنایا جائے

جعفر ایکسپریس حملے میں بیرونی معاونت کے ٹھوس شواہد ہیں،پاکستان وجود - بدھ 30 اپریل 2025

تنازع زدہ علاقوں کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے یکساں نقطہ نظر اپنایا جائے دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کو جوابدہ ٹھہرایا جائے ،قونصلر جواد اجمل پاکستان نے کہا ہے کہ اس کے پاس جعفر ایکسپریس مسافر ٹرین پر حملے کے بارے میں قابل اعتماد شواہد موجود ہیں جس میں کم از کم 30 بے گنا...

جعفر ایکسپریس حملے میں بیرونی معاونت کے ٹھوس شواہد ہیں،پاکستان

دو دہائیوں کی نسبت آج کی ڈیجیٹل دنیا یکسر تبدیل ہو چکی ، وزیراعظم وجود - بدھ 30 اپریل 2025

زراعت، صنعت، برآمدات اور دیگر شعبوں میں آئی ٹی اور اے آئی سے استفادہ کیا جا رہا ہے 11 ممالک کے آئی ٹی ماہرین کے وفود کو پاکستان آنے پر خوش آمدید کہتے ہیں، شہباز شریف وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کہ ٹیکنالوجی کے شعبے میں تیزی سے تبدیلی آئی ہے ، دو دہائیوں کی نسبت آ...

دو دہائیوں کی نسبت آج کی ڈیجیٹل دنیا یکسر تبدیل ہو چکی ، وزیراعظم

عوامی احتجاج کے آگے حکومت ڈھیر، متنازع کینال منصوبہ ختم وجود - منگل 29 اپریل 2025

  8 رکنی کونسل کے ارکان میں چاروں صوبائی وزرائے اعلیٰ، وفاقی وزرا اسحٰق ڈار، خواجہ آصف اور امیر مقام شامل ، کونسل کے اجلاس میں 25 افراد نے خصوصی دعوت پر شرکت کی حکومت نے اتفاق رائے سے نہروں کا منصوبہ واپس لے لیا اور اسے ختم کرنے کا اعلان کیا، نہروں کی تعمیر کے مسئلے پر...

عوامی احتجاج کے آگے حکومت ڈھیر، متنازع کینال منصوبہ ختم

دو تین روز میں جنگ چھڑ نے کا خدشہ موجود ہے ،وزیر دفاع وجود - منگل 29 اپریل 2025

  دونوں ممالک کی سرحدوں پر فوج کھڑی ہے ، خطرہ موجود ہے ، ایسی صورتحال پیدا ہو تو ہم اس کے لیے بھی سو فیصد تیار ہیں، ہم پر جنگ مسلط کی گئی تو بھرپور جواب دیں گے ، تینوں مسلح افواج ملک کے دفاع کے لیے تیار کھڑی ہیں پہلگام واقعے پر تحقیقات کی پیشکش پر بھارت کا کوئی جواب نہ...

دو تین روز میں جنگ چھڑ نے کا خدشہ موجود ہے ،وزیر دفاع

مضامین
سندھ طاس معاہدہ کی معطلی وجود جمعه 02 مئی 2025
سندھ طاس معاہدہ کی معطلی

دنیا کی سب سے زیادہ وحشت ناک چیز بھوک ہے وجود جمعه 02 مئی 2025
دنیا کی سب سے زیادہ وحشت ناک چیز بھوک ہے

بھارت کیا چاہتا ہے؟؟ وجود جمعرات 01 مئی 2025
بھارت کیا چاہتا ہے؟؟

انڈیا کھلے معاہدوں خلاف ورزی کا مرتکب وجود جمعرات 01 مئی 2025
انڈیا کھلے معاہدوں خلاف ورزی کا مرتکب

پاکستان میں بھارتی دہشت گردی وجود جمعرات 01 مئی 2025
پاکستان میں بھارتی دہشت گردی

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر