وجود

... loading ...

وجود
وجود

ملک کا سب سے بڑا اور جدید ترین اسلام آباد ائیر پورٹ

جمعرات 03 مئی 2018 ملک کا سب سے بڑا اور جدید ترین اسلام آباد ائیر پورٹ

وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے نئے اسلام آباد ائیرپورٹ کا باضابطہ افتتاح کردیا، اس موقع پر ان کے ہمراہ وفاقی وزرا، سفارتکار اور دیگر اہم شخصیات بھی موجود تھیں۔خیال رہے کہ اعلان کی گئی تاریخ سے دو دن قبل ہی اسلام آباد ائیرپورٹ کا افتتاح کیا گیااورآج سے ائیر پورٹ سے پروازوں کی آمدورفت کا سلسلہ باقاعدہ شروع کیا جائے گا۔ائیر پورٹ کے افتتاح کے بعد یکم مئی 2018 (بروز منگل) کو سب سے پہلے پی آئی اے کی کمرشل پرواز پی کے-300 نے کراچی کے جناح ائیر پورٹ سے اسلام آباد انٹرنیشنل ائیر پورٹ کے لیے پرواز کی جبکہ اس کے بعد پی کے-301 اسلام آباد ائیر پورٹ سے کراچی کے لیے روانہ کی گئی۔

وزیراعظم شاہد خاقان عباسی اور دیگر حکام نے مسافروں کا استقبال کیا، اس سلسلے میں سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے۔اسلام آباد کے 35 کلومیٹر جنوب میں تعمیر کیے گئے نئے انٹرنیشنل ائیر پورٹ پر پروازوں کے آغاز کے ساتھ بے نظیر بھٹو انٹرنیشنل ائیر پورٹ سے تمام کمرشل اور وی آئی پی پروازیں یہاں منتقل کردی جائیں گی۔اس سے قبل مذکورہ ائیرپورٹ کا افتتاح 20 اپریل کو کیا جانا تھا جسے تکنیکی اور حفاظتی مسائل کے پیش نظر تبدیل کر کے 3 مئی کو کردیا گیا تھا، تاہم اب اس کا افتتاح عوام کے جم غفیر کی متوقع آمد کے سبب یکم مئی کو 2 دن قبل ہی کردیا گیا ہے۔

اس ائیر پورٹ پر جمبور سمیت تمام قسم کے طیاروں کی اڑان اور لینڈنگ کے تجربات ہو گئے ہیں،پہلی کمرشل پرواز کراچی سے یہاں مسافروں کو لے کر پہنچ چکی ہے ۔ آج سے یہاں سے باقاعدہ پروازوں کا آغاز ہو گا اس ائیر پورٹ کا ڈیزائن فرانس اور سنگا پور کی کمپنیوں نے کیااس پر88ارب55کروڑ روپے لاگت آئی ہے، شہر اقتدار میں زیرو پوائنٹ سے کشمیر ہائی وے پر موٹر وے کی طرف جائیں تو لنک روڈ سے جب پشاور جانے والی موٹر وے ۔1کی جانب مڑتے ہیں تو پل سے نیچے دائیں جانب نیو اسلام آباد ائیر پورٹ کے لیے سڑک مڑتی ہے جس پر محض پانچ منٹ کی مسافت پرپاکستان کا سب سے بڑاہسپانوی اور مغل طرز تعمیر کا شاہکار خوبصورت اور جدید ترین ائیر پورٹ جس کا وزیر اعظم شاہد کاخاقان عباسی نے باقاعدہ افتتاح کیا۔ یہ ہوائی اڈہ ہر لحاظ سے دیگر تمام ہوائی اڈوں سے بڑا ہی نہیں بلکہ جدید ترین بھی ہے، اس کی عمارت کو جہاز کے پروں یاYکی طرز پر بنایا گیا ہے ، یہ پاکستان کا پہلا گرین فیلڈ ائیر پورٹ ہے گرین فیلڈ اس ہوائی اڈے کو کہتے ہیں جو کہ خالی زمین پر از سر نو تعمیر کیے جانے والا ہوائی اڈہ ہو پاکستان میں اس سے قبل کوئی بھی مین ہوائی اڈہ اس طرح کھلے رقبے پر تعمیر نہیں کیا گیا اور نہ ہی ایک بین الاقوامی ہوائی اڈے کو ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل کیا گیا ہے،اس ہوائی اڈے کی تعمیر اور بے نظیر انٹر نیشنل ائیر پورٹ کی منتقلی تاریخ کا ایک سنگ میل ہے،یہ نیاائیر پورٹ پر سالانہ ایک کروڑ 50لاکھ مسافروں کو سہولیات فراہم کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے جبکہ توسیع کے بعد یہ تعداد2کروڑ50لاکھ ہو جائے گی۔

یہ ائیر پورٹ چارمنزلہ عمارت پر مشتمل ہے پہلی سطح پر ملکی و بین الاقوامی مسافروں کی آمد ان کے سامان کی وصولی کے لیے 8کنوئیر بیلٹ لگائے گئے ہیں۔یہ بیلٹ اندرون و بیرون ملک سے آنے والے مسافروں کے لیے تقسیم ہیں ،دوسری منزل پر ملکی پروازوں کی آمدورفت دونوں شامل ہیں، یہیں پر وزیٹرز کے لیے گیلری اور امیگریشن کائونٹر،تیسری منزل پر بین الاقوامی اور ملکی روانگی کے لیے ہے جسے کار پارکنگ سے سیڑھیوں اورلفٹوں کے ذریعے ملایا گیا ہے اس منزل پر مسافروں کو براہ راست ڈاراپ لین سے بھی پہنچایا جا سکتا ہے،یہاں بھی ائیر لائنز کے دفاتر ہوں گے ،چوتھی سطح پر سرکاری اور اہم شخصیات کے لیے لائونج کے اورعملے کی لیے بریفنگ ہال بھی موجود ہے، PIA انتظامیہ انجینئرنگ سہولیات کے ساتھ اسے فضائی حب بنانا چاہتی ہے یعنی ملک کی تمام نہیں تو زیادہ تر پروازیں اسلام آباد سے جائیں جس کے لیے اندورون ملک پروازوں کو ترتیب دیا جائے گا،اس ہوائی اڈے کو زیادہ با سہولت بنایا گیا ہے تا کہ یہ ایک ٹرانزٹ ہوائی اڈہ بن سکے ،لائونج میں فون چارجنگ کے لیے بائیو میٹرک کیبن سہولت ، ایک فائیوا سٹار ،4اسٹار اور ایک3اسٹار ہوٹل بنائے گئے ہیں،اسپورٹس کمپلیکس ،3شاپنگ مالز،گالف کورس،سینما گھر،50بیڈ پر مشتمل ہسپتال،کنونشن سنٹر،ڈیوٹی فری شاپس، ریسٹورنٹس،بچوں کے کھیلنے کی جگہ ،مسجد اور عبادت کی جگہ ،ایک وزیٹر گیلری کا قیام ،لانگ ٹائم پارکنگ، اسی طرح ائیر لائنز کے لیے بھی لائونجز بنائے گئے ہیں جہاں مسافر اپنی پرواز سے متعلق مزید معلومات حاصل کر سکیں،اسلام آباد گذشتہ کئی سالوں سے خبروں میں رہا کبھی رن وے کے ڈیزائن میں خرابی کے حوالے سے تو کبھی افتتاح کے تعطل پر سوال اٹھے،اس ائیرپورٹ کا ابھی تک نام تجویز نہیں کیا جا سکا ۔

ایک سال قبل میاں نواز شریف کی کابینہ نے ایک میر حاصل بزنجو کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل دی جس میں وزیر اعظم کے مشیر عرفان صدیقی ، مریم اورنگ زیب اور بیرسٹر ظفر اللہ شامل تھے کمیٹی کو نئے ائیر پورٹ کا نام تجویز کرنے کی ذمہ داری سونپی گئی کمیٹی کے ذمے ایسے نام کا انتخاب کرنا تھا جو غیر منتازعہ ،غیر سیاسی اور ایسا ہو جسے پورا ملک تسلیم کرے تاہم میاں نواز شریف کی نا اہلی کے بعد کمیٹی ابہام کا شکار ہو گئی اور ایک بھی اجلاس منعقد نہ ہو سکا ،وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے بھی اس حوالے سے کوئی نئی کمیٹی تشکیل نہ دی،سول ایوی ایشن نے ٹویٹر پر نام پر عوام سے رائے لی اس سروے میں چار ناموں میں فاطمہ جناح انٹرنیشنل ائیر پورٹ کو38فیصد ،بے نظیر بھٹو انٹرنیشنل ائیر پورٹ کو28فیصد،لیاقت علی خان اورگندھارا انٹرنیشنل ائیر پورٹ کے ناموں کو 17۔17 فیصد ووٹ ملے،اس غیر سرکاری سروے میں دو نام ایدھی انٹرنیشنل ائیر پورٹ اور ڈاکٹر عبداسلام انٹر نیشنل ائیر پورٹ بھی اپنے طور پر تجویز کیے جنہیں بڑی حد تک پسند کیا گیا جبکہ پاکستان پیپلز پارٹی کا اصرار ہے کہ اس کانام بے نظیر انٹر نیشنل ائیرپورٹ ہی رکھا جائے،سیکرٹری ایوی ایشن ڈاکٹر عرفان الہٰی کے مطابق ائیر پورٹ کو اسلام آباد اور راولپنڈی سے جوڑنے کے لیے دو مقامات سے نجی شعبہ کے ذریعے بسیں چلائی جائیں گی ،صدر راولپنڈی سے اس کا فاصلہ25 اور زیرو پوائنٹ سے21کلومیٹر ہے،اس ائیر پورٹ پر 15برجز ہیں یوںبیک وقت15طیاروں سے مسافر اتر اور ان پر سوار ہو سکیں گے جبکہ 15ریموٹ پارکنگ کی بھی گنجائش ہے یوں بیک وقت 30طیاروں کی گنجائش بنتی ہے،جہازوں کی لینڈنگ او رٹیک آف کے لیے دو رن وے ہیں جن کے درمیان فاصلہ کم ہونے پر اعتراض ہوا مگر سول ایوی ایشن کے مطابق دو رن وے اس ائیر پورٹ پر ہوتے ہیں جہاں پر ہر30سیکنڈ بعد ایک پرواز آتی ہویہ معاملہ یہاں پر نہیں ہے یہاں ایک رن وے کی عدم دستیابی پر دوسرا استعمال کیا جائے گاتاکہ پروازوں کو بحال رکھنے میں کوئی دقت نہ ہو،یہ پاکستان کا واحد ہوئی اڈہ ہو گاجہاں ڈبل ڈیکر جہاز A380بھی لینڈنگ او رٹیک آف کر سکے گا۔

ماڈرن ریسکیو سہولیات،کارگو ٹرمینل ،15ائیر کنڈیشنڈ جیٹ ویز یا مسافروں کی بورڈنگ کے لیے پل بنائے گئے ہیں،بڑے طیاروں کے لیے 13 ٹرمینل،اے ٹی آر و دیگر چھوٹے جہازوں کے لیے 7ٹرمینل، 4کارگو ٹرمینل15جیٹ ٹرمینل جن میں سے دو جیٹ ٹرمینل کو اے 380جیسے ائیر بس کے لیے مختص کیا گیا ہے،تمام 15 ٹرمینلزکے لیے علیحدہ علیحدہ لائونج ہیں تاکہ مسافروں کو درست انتظار گاہ تلاش کرنے میں دقت نہ ہو،ائیر ٹریفک کنٹرول کمپلیکس ،،پراجیکٹ ڈائیریکٹر شفیع دار نے بتایا یہ ائیر پورٹ کا کل رقبہ 3571ایکٹر رقبہ ہے جس پر دو رن وے قائم ہیں جبکہ تیسرا رن وے 2833ایکڑ رقبہ پر افتتاح کے بعد شروع کیا جائے گا، پراسیسنگ ایریا میں 80کائونٹر زجبکہ مزید20کائونٹرز کی توسیع جلد کر دی جائے گی،8کریشن لینڈرز،24 جدید ترین ایسکلیٹرزنصب ہیں جن میں سے20ٹرمینل عمارت میں جبکہ4واک ویز ہیں،6سروسز لفٹس ،فوڈ کورٹ اور مسافروں کے لیے35آرام گاہیں،آئی آئی اے میں25سو تک گاڑیوں کی پارکنگ کی گنجائش ہے سرکاری اور اہم شخصیات کے لیے پارکنگ الگ ہے ،جدید ترین ایم آر او سسٹم،18ٹیوب ویلز،3واٹر ڈیمز تاہم پینے کے صاف پانی کا منصوبہ مکمل نہیں ہوا،ائیر پورٹ کے اطراف میں50سیکیورٹی ٹاورز جس پر کمانڈوز تعینات ہوںگے،رن وے ساڑھے تین کلومیٹر سے زائد طویل جو پاکستان کا سے بڑا رن وے ہے ،جدید ترین لیزر سسٹم سے منسلک ہے جہاں دھند میں بھی لینڈنگ ہو سکے گی، ،مشیر ہوابازی سردار مہتاب خان نے کہاائیر پورٹ پر نصب مختلف نظاموں کی جانچ پڑتال کے بعد فول پروف بنا دیا گیا ہے حالانکہ ٹیسٹنگ کا کام جنوری 2017میں شروع کر دیا گیا تھااوراس وقت ائیر پورٹ کا 98فصد کام مکمل جن میں رن وے،ائیر ٹریفک کنٹرول ٹاورز اور پروازوں کی آمدورفت سے متعلق تمام شعبے شامل تھے۔

نواز شریف نے گذشتہ سال 6مئی کو کہا تھا کہ اسی سال14اگست کو اس کا افتتاح کر دیا جائے گا مگر افتتاح نہ ہو سکا، رواں ماہ سول ایوی ایشن نے ائیر پورٹ پر بین الاقوامی ،ڈومیسٹک و کمرشل آپریشن و افتتاح کے لیے20اپریل کا اعلان کیا،وزیر اعظم شاہدخاقان عباسی نے ائیر وپرٹ کا دور کیا توکئی نقائص پر انتظامیہ کی سخت سرزنش کی اور انہیں جلد از جلد مکمل کرنے کا کہااوپر سے بارش نے انتظامات کا مزید بھانڈا پھوڑ دیایہ منصوبہ برسوں سے زیر التوا رہا جس کی وجہ سے اس کی لاگت میں اضافہ ہوتا چلا گیا ،اب آج تین مئی کو کمرشل پروازوں کا باقاعدہ آغاز ہو گا، 18 اپریل تک سول ایوی ایشن اور مختلف ائیر لائنز کے افسران اس بات پر مصر تھے کہ ہوائی اڈہ 20اپریل کو ہی کھلے گامگر اسی دوپہر نیانوٹس جاری کر دیا گیا ،پہلے پروگرام یہ تھا کہ افتتاح کی تاریخ یکم مئی رکھی گئی کہ 20اپریل کو ائیر پورٹ کھول کراسے دس دن تک آپریشنل رہنے کے بعد ائیر پورٹ کا با ضابطہ افتتاح کیا جائے گا ،ائیر پورٹ پر مختلف شعبوں اور نظام کے تجربات پر تیزی سے جاری رکھے گئے،جبکہ سول ایوی ایشن نے اشتہارات کے ذریعے نئے ائیر پورٹ سے فلائٹس کا شیڈول بھی جاری کر دیا تھا،بعض ذرائع کے مطابق افتتاح کی تاخیر کی کچھ اور وجوہات بھی تھیں جس کے مطابق کام مکمل تھا مگر ائیر پورٹ کو آئوٹ سورس کرنے کے لیے صرف ترکی کی کمپنی TAVنے ٹینڈر بھرے جس کے مطابق سال کے منافع میں سے 5فیصد منافع سول ایوی ایشن کو ملے گاجبکہ ایک آڈٹ کمپنی نے واضح کیا تھا کہ 34فیصد سالانہ منافع پر ائیر پورٹ کو آئوٹ سورس کیا جائے اگر یہ ایگریمنٹ کم پر ہوا تو ہرسال مالی نقصان اٹھانا پڑے گا۔

سیکیورٹی سے متعلق حساس اداروں نے رپورٹ میں ہوائی اڈہ فنکشنل کرنے کا گرین سگنل دے دیا ہے،کہا گیا کہ بائونڈری پر قائم چیک پوسٹوں پر اہلکاروں کو جدید اسلحہ سے لیس کیا جائے ،ائیر پورٹ کے اطراف میں ہر پچاس میٹر پر قائم چیک پوسٹیں قائم ہیں ائیر پورٹ میں داخل ہونے والی ہر گاڑی زیر ز مین نصب سکینرز سے چیک کی جائے گا،سیکیورٹی کے لیے سیکیورٹی مینجمنٹ سسٹم،سی سی ٹی وہ کیمرے اور بم ناکارہ بنانے کے لیے دو گڑھے بھی قائم ہیں،ابھی تک پوسٹ آفس،ATMاور کچن کی سہولت چالو نہیں ہو سکی،7اپریل کو PIAکی ائیر بس اے320نے آزمائشی لینڈنگ کی تھی،اسلام آباد کا پرانا بے نظیر بھٹو انٹر نیشنل ائیر پورٹ اسلام آباد ،راولپنڈی بلکہ پورے پوٹھوہار،آزاد کشمیر،ہزارہ اور گردونواح کو فضائی سفری سہولیات فراہم کرنے والا واحد ائیر پورٹ تھا ،پرانے ائیر پورٹ میں کئی بار توسیع کی گئی مگرجو ناکافی تھی، ائیر پورٹ چاروں طرف سے آبادی ہونے کے باعث اس میں مزید توسیع ممکن نہ رہی ،اک ساتھ زیادہ پروازوں کے آنے یا جانے پر مسافروں کی طویل قطاریں لگ جاتیں، پارکنگ میں شدید دشواری روز مرہ کا معمول بن گیا2016میں بے نظیر انٹرنیشنل ائیر پورٹ کو دنیا کا بدترین ائیر پورٹ قرار دیا گیا، اس عظیم منصوبے پر سوچ بچار کا آغاز 1964میں شروع ہوا مگر یہ التوا کا شکار ہوتا ہوتا2018تک پہنچ گیا،جڑواں شہروں سے باہر موٹر وے کے قریب ضلع اٹک کے ایریا میںصدر پرویز مشرف اور وزیر اعظم شوکت عزیز نے 7اپریل 2007کونئے ائیر پورٹ کا سنگ بنیا رکھا یوں یہ منصوبہ سنگ بنیاد سے افتتاح تک کا عرصہ تین دہائیوں پر مشتمل ہے،افتتاح سے قبل فل ڈریس ریہرسل کی گئی۔


متعلقہ خبریں


تاریخی سنگ میل عبور، پاکستان کا پہلا سیٹلائٹ مشن چاند پر روانہ وجود - هفته 04 مئی 2024

پاکستان نے خلائی تحقیق کے میدان میں اہم سنگ میل عبور کرلیا، تاریخی خلائی مشن ’آئی کیوب قمر‘چین کے وینچینگ خلائی سینٹر سے روانہ ہو گیا جس کے بعد پاکستان چاند کے مدار میں سیٹلائٹ بھیجنے والا چھٹا ملک بن گیا ہے ۔سیٹلائٹ آئی کیوب قمر جمعہ کو2 بجکر 27 منٹ پر روانہ ہوا، جسے چینی میڈیا ...

تاریخی سنگ میل عبور، پاکستان کا پہلا سیٹلائٹ مشن چاند پر روانہ

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ پی ٹی آئی کے خلاف بی ٹیم بنے ہوئے ہیں،عمران خان وجود - هفته 04 مئی 2024

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی چیئرمین عمران خان نے عدالتوں سے ان کے مقدمات کے فیصلے فوری طور پر سنانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ چیف جسٹس قاضی پی ٹی آئی کے خلاف بی ٹیم بنے ہوئے ہیں۔بانی چیئرمین پی ٹی آئی نے اڈیالہ جیل سے اہم پیغام میں کہا ہے کہ میں اپنے تمام مقدمات س...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ پی ٹی آئی کے خلاف بی ٹیم بنے ہوئے ہیں،عمران خان

بس مجھے قتل کرناباقی رہ گیا ہے ،غلامی پر موت کو ترجیح دوں گا، عمران خان وجود - هفته 04 مئی 2024

پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان نے کہا ہے کہ بس مجھے قتل کرنا رہ گیا ہے لیکن میں مرنے سے نہیں ڈرتا، غلامی پر موت کو ترجیح دوں گا۔برطانوی جریدے دی ٹیلی گراف کے لیے جیل سے خصوصی طور پر لکھی گئی اپنی تحریر میں سابق وزیر اعظم نے کہا کہ آج پاکستانی ریاست اور اس کے عوام ایک دوسرے...

بس مجھے قتل کرناباقی رہ گیا ہے ،غلامی پر موت کو ترجیح دوں گا، عمران خان

سوشل میڈیا پلیٹ فارم کی بندش کے حق میں نہیں، عطا تارڑ وجود - هفته 04 مئی 2024

وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ کسی سوشل میڈیا پلیٹ فارم کی بندش کے حق میں نہیں۔نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر عطا تارڑ کا کہنا تھا کہ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پاکستان میں کیوں دفتر نہیں کھولتے ، سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کو پاکستان میں دفاتر کھولنے چاہئی...

سوشل میڈیا پلیٹ فارم کی بندش کے حق میں نہیں، عطا تارڑ

یوم صحافت پرخضدار دھماکا،صحافی صدیق مینگل سمیت 3افراد جاں بحق وجود - هفته 04 مئی 2024

یوم صحافت پر خضدار میں دھماکا، صحافی صدیق مینگل سمیت 3 افراد جاں بحق ہوگئے ۔پولیس کے مطابق خضدار میں قومی شاہراہ پر سلطان ابراہیم خان روڈ پر ریموٹ کنٹرول دھماکے سے ایک گاڑی کو نشانہ بنایا گیا۔ایس ایچ او خضدار سٹی کے مطابق ریموٹ کنٹرول دھماکے میں ایک شخص جاں بحق اور 10 افراد زخمی ...

یوم صحافت پرخضدار دھماکا،صحافی صدیق مینگل سمیت 3افراد جاں بحق

انتخابات کے بعد ایرانی تیل کی ا سمگلنگ میں اضافہ وجود - جمعه 03 مئی 2024

ایرانی تیل کی پاکستان میں اسمگلنگ پر سیکیورٹی ادارے کی رپورٹ میں اہم انکشافات سامنے آگئے ۔پاکستان میں ایرانی تیل کی اسمگلنگ کے بارے میں رپورٹ منظرعام پر آگئی ہے جس میں کہا گیا کہ پاکستان میں سالانہ 2 ارب 80 کروڑ لیٹر ایرانی تیل اسمگل کیا جاتا ہے اور اسمگلنگ سے قومی خزانے کو سالان...

انتخابات کے بعد ایرانی تیل کی ا سمگلنگ میں اضافہ

رینجرز تعیناتی کی مدت میں 180 دن کا اضافہ، سندھ کابینہ کی منظوری وجود - جمعه 03 مئی 2024

سندھ کابینہ نے رینجرز کی کراچی میں تعیناتی کی مدت میں 180 دن کے اضافے کی منظوری دے دی۔ترجمان حکومت سندھ نے بتایا کہ رینجرز کی کراچی میں تعیناتی 13 جون 2024 سے 9 دسمبر 2024 تک ہے ، جس دوران رینجرز کو انسداد دہشت گردی ایکٹ 1997 کے تحت اختیارات حاصل رہیں گے ۔کابینہ نے گزشتہ کابینہ ا...

رینجرز تعیناتی کی مدت میں 180 دن کا اضافہ، سندھ کابینہ کی منظوری

انتخابی حربے، مودی کی بھارتی مسلمانوں اور پاکستان کو دھمکی وجود - جمعه 03 مئی 2024

بھارتی وزیراعظم نریندر مودی انتخابات میں کامیابی کے لیے بھارتی مسلمانوں اور پاکستان کو دھمکی دے رہے ہیں ۔ دی وائر کے مطابق بی جے پی نے آفیشل انسٹاگرام ہینڈل کے ذریعے مودی کی ایک ویڈیو جاری کی ہے جس میں مودی کہتے ہیں کہ اگر کانگریس اقتدار میں آئی تو وہ ہندؤں کی جائیداد اور دولت م...

انتخابی حربے، مودی کی بھارتی مسلمانوں اور پاکستان کو دھمکی

نیتن یاہو کا جنگ بندی تسلیم کرنے سے انکار وجود - جمعه 03 مئی 2024

اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے کسی بھی صورت غزہ میں جنگ بندی تسلیم کرنے سے انکار کردیا۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن سے ملاقات میں انہوں نے کہا کہ کوئی ایسا معاہدہ تسلیم نہیں جس میں جنگ کا خاتمہ شامل ہو۔اسرائیلی وزیراعظم کا کہنا تھا کہ حماس نے جنگ ...

نیتن یاہو کا جنگ بندی تسلیم کرنے سے انکار

جمعیت علماء اسلام کو کراچی میں جلسے کی اجازت نہیں ملی وجود - جمعه 03 مئی 2024

جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی)کو کراچی میں جلسے کی اجازت نہیں ملی اس حوالے سے ڈپٹی کمشنر شرقی نے بتایا کہ جے یو آئی کو ایس ایس پی ایسٹ کی رپورٹ پر جلسہ کرنے کی اجازت نہیں دی گئی۔ ایس ایس پی ایسٹ کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ شہر میں حالیہ دہشت گردی کے واقعات کے پیش نظر بڑے عوامی اجت...

جمعیت علماء اسلام کو کراچی میں جلسے کی اجازت نہیں ملی

عمران خان نے بات چیت کا ٹاسک دیا ہے ، وزیر اعلیٰ کے پی وجود - جمعرات 02 مئی 2024

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ کوئی بات ہوگی تو سب کے سامنے ہوگی اور کوئی بات چیت کسی سے چھپ کر نہیں ہوگی،بانی پی ٹی آئی نے نہ کبھی ڈیل کی ہے اور نہ ڈیل کے حق میں ہیں، یہ نہ سوچیں کہ وہ کرسی کیلئے ڈیل کریں گے ۔میڈیا نمائندگان سے گفتگو کرتے ہوئے علی امین گن...

عمران خان نے بات چیت کا ٹاسک دیا ہے ، وزیر اعلیٰ کے پی

فلسطینیوں پر اسرائیلی مظالم کیخلاف طلبہ کا احتجاج یونان اور لبنان تک پہنچ گیا وجود - جمعرات 02 مئی 2024

فلسطینیوں پر اسرائیلی مظالم کے خلاف طلبہ کے احتجاج کا سلسلہ دنیا بھر کی جامعات میں پھیلنے لگا۔امریکا، کینیڈا، فرانس اور آسٹریلیا کی جامعات کے بعد یونان اور لبنان کی جامعات میں بھی طلبہ نے غزہ میں اسرائیلی جارحیت کے خلاف مظاہرہ کیا۔امریکی جامعات میں احتجاج کا سلسلہ تیرہویں روز بھی...

فلسطینیوں پر اسرائیلی مظالم کیخلاف طلبہ کا احتجاج یونان اور لبنان تک پہنچ گیا

مضامین
دوسروں کی مدد کریں اللہ آپ کی مدد کرے گا ! وجود هفته 04 مئی 2024
دوسروں کی مدد کریں اللہ آپ کی مدد کرے گا !

آزادی صحافت کا عالمی دن اورپہلا شہید صحافی وجود هفته 04 مئی 2024
آزادی صحافت کا عالمی دن اورپہلا شہید صحافی

بھارتی انتخابات میں مسلم ووٹر کی اہمیت وجود هفته 04 مئی 2024
بھارتی انتخابات میں مسلم ووٹر کی اہمیت

ٹیکس چور کون؟ وجود جمعه 03 مئی 2024
ٹیکس چور کون؟

٢١ ویں صدی کا آغازاور گیارہ ستمبر وجود جمعه 03 مئی 2024
٢١ ویں صدی کا آغازاور گیارہ ستمبر

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت وجود بدھ 13 مارچ 2024
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت

دین وعلم کا رشتہ وجود اتوار 18 فروری 2024
دین وعلم کا رشتہ

تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب وجود جمعرات 08 فروری 2024
تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی

بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک وجود بدھ 22 نومبر 2023
بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک

راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر