... loading ...
قائد ِ اعظم محمد علی جناح ؒکے والد ِ گرامی پونجا جناح نے انہیں زندگی گزارنے کے دو اصول بتائے’’پہلا اصول،اپنے بزرگوں کی فہم و فراست اور ان کے علم و تجربے پر بھروسہ کرو،ان کی ہدایت پر عمل کرو جیسا وہ کہیں ان پہ عمل کرو‘‘۔ یہ وہ طریقہ،راستہ اور اصول ہے جسے سبھی نے اختیار کیا۔دوسرا اصول یہ ہے کہ ’’اپنی مرضی سے جو چاہو کرو،اپنی غلطیوں سے سیکھو،زندگی کی تلخیوں،سختیوں اور ٹھوکروں سے سبق حاصل کرو، یہ راستہ ، طریقہ، اصول مشکل، پْر خطر، خار دار اور بغیر نشانِ منزل ہوتا ہے،بڑے لوگ خود نشانِ منزل بناتے ہیں کہ آنے والی نسلیں انہیں نشانِ منزل سمجھ کر حصولِ منزل کو آسان بنا لیں۔قائد اعظم ؒنے دوسرا طریقہ، راستہ اور اصول اپنایا۔یہی وہ رجلِ عظیم ہوتے ہیں جنہیں بسترِ مرگ پر بھی اپنے مشن کی تکمیل کی فکر ہوتی ہے۔اسٹینلے والپرٹ ’’جناح آف پاکستان‘‘ میں اور مس فاطمہ جناحؒ’’میرا بھائی‘‘ میں ایک واقعہ نقل کر تی ہیں کہ ایامِ آخر میں ڈاکٹر وں نے قائد اعظم ؒ کو مکمل آرام کا مشورہ دیا تو آپ اپنی بہن فاطمہ جناح ؒسے مخاطب ہوئے، ’’فاطی۔۔ کیا تم نے کبھی کسی جرنیل کو اس وقت رخصت پر جاتے ہوئے دیکھا ہے جب اس کی فوج میدانِ جنگ میں اپنی بقا کے لیے مصروفِ پیکار ہو؟‘‘ اس پر فاطمہ جناح ؒ نے کہا کہ ’’آپ کی زندگی بہت قیمتی ہے‘‘محمد علی جناح ؒنے جواب فرمایا کہ! ’’مجھے تو ہندوستان کے 10 کروڑ مسلمانوں کی فکر ہے‘‘ 1913 ء میں جب آپ نے آل انڈیا مسلم لیگ میں شمولیت اختیار کی تو تب سے تا دمِ مرگ ایک ہی فکر میں رہے اور وہ فکر تھی ،مسلمانانِ برصغیر کی الگ سیاسی پہچان،پاکستان اور مستقبل۔یہی وجہ تھی کہ انہوں نے مسلم لیگ میں شمولیت اختیار کرتے ہی جو سب سے پہلا کام کیا وہ اس کے منشور میں تبدیلی تھی کہ جس میں انہوں نے حکومتِ برطانیا سے وفاداری کو سیلف گورنمنٹ کے قیام میں تبدیل کر دیا۔
سر آغا خان اپنی کتاب میں لکھتے ہیں کہ ’’ ایک مرتبہ مشہور صحافی بیورلے نیکولسن نے قائد ِاعظمؒ سے سوال کیا کہ آپ کس اصول کے تحت پاکستان کا مطالبہ کرتے ہیں؟۔ تو جناح نے پیارے انداز میں جواب دیا کہ صرف چار لفظوں کی بنیاد پرMuslims are a Nation۔‘‘ اسی طرح ایک بار ایک ہندو طالبِ علم نے قائد ِ اعظم ؒسے سوال کیا کہ آپ پاکستان کیوں بنانا چاہتے ہیں،ہندو اور مسلمان میں کیا فرق ہے؟ قائد اعظم ؒکچھ دیر خاموش رہے ،ایک طالبِ علم سے پانی کا گلاس منگوایا۔ایک گھونٹ اس میں سے پی کر باقی ماندہ ہندو طالبِ علم سے پینے کو کہا،ہندو طالبِ علم نے پینے سے صاف انکار کر دیا۔قائد ِ اعظمؒ نے پھر ایک مسلمان طالب علم کو بلا کر پانی پینے کا کہا تو اس نے بلا تامل آپ کا چھوڑا ہوا پانی پی لیا۔ اس پر آپ نے کہا کہ ’’دونوں قوموں میں بس یہی فرق ہے اسی لیے میں مسلمانوں کے لیے الگ ملک بنانا چاہتا ہوں۔ مشہور ہندو صحافی ڈی ۔ ایف ۔ کرا کا پاکستان کے شدید مخالف تھے۔وہ اکثر اخبار و رسائل میں پاکستان کے خلاف لکھا کرتے تھے۔اس نے کئی بار محمد علی جناح سے شرفِ ملاقات چاہا لیکن قائد اعظم ؒ ہمیشہ انکار کر دیتے تھے ۔ 3 جون 1947ء کو جب پاکستان کا اعلان ہوا توآپ کے پرسنل سیکرٹری نے اسے خط لکھا کہ قائد اعظم آپ سے ملنا چاہتے ہیں۔ ڈی۔ ایف۔ کراکا سے ملاقات کے وقت آپ نے فرمایا کہ! ’’تم پاکستان کو ناقابلِ تسخیر قرار دیتے تھے اور پاکستان کے اکثر خلاف لکھا کرتے تھے،میں نے اسی دن ارادہ کر لیا کہ تم سے پاکستان بننے کے بعد ہی ملاقات کرونگا۔یہی تمہارے سوالات کا عملی جواب ہے اور پاکستان بننے کے بعد میں نے سب سے پہلے تمہیں یاد کیا۔‘‘ ڈی۔ایف۔کراکا حیران و ششدر قائد اعظم ؒ کا منہ تکتا رہا۔
اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ آپ کیسا پاکستان چاہتے تھے،آپ کی سیا سی و مذہبی بصیرت کیا تھی؟آپ کی یہی سوچ تھی کہ۔۔ پاکستان کا مطلب کیا۔۔۔لاالہ الاللہ۔آپ عملی زندگی میں بھی اس نعرہ کو عملی تفسیر بنانا چاہتے تھے۔ میں یہاں دو واقعات پیش کروں گا۔ انتقالِ اقتدار کی تقریر میں مائونٹ بیٹن نے مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ نئی مملکت میں عدل و انصاف اور رواداری کی وہ روائتیںقائم کریں جو مغل بادشاہ اکبر نے قائم کی تھیں۔ محمد علی جناح نے جوابی تقریر میں کہا کہ ’’عدل و انصاف اور روا داری کی روائتیں ہمیں اس سے بہت پہلے حضرت محمدﷺ سے مل چکی ہیں۔ دوسرا واقعہ اس طرح سے ہے۔سردار شوکت حیات کہتے ہیں کہ انہوں نے شبلی نعمانی کی کتاب کا انگریزی ترجمہ پڑھا توآپ نے اس کی ایک جلد کی فرمائش کی۔ جب آپ پڑھ چکے تو فرمانے لگے کہ یہ مغرب والے کیا نعرہ لگاتے پھرتے ہیں؟فلاحی مملکت کا پہلا تصور تو حضرت عمرِ فاروق نے پیش کر دیا تھا۔مسلمانوں کے ملک میں ایسا ہی نظام ہونا چاہئے۔ قیام پاکستان کے فوراً بعد ایک پریس کانفرنس میں جب کسی صحافی نے سوال کیا کہ پاکستان کا آئین کیسا ہو گا؟تو آپ نے بر جستہ جواب دیا کہ ’’ہمارا آئین قرآن و سنت کے مطابق ہو گا‘‘۔
ہنستے کھیلتے بچوں کی سالگرہ کا منظر لاشوں کے ڈھیر میں تبدیل ، 24 افراد موقع پر لقمہ اجل الباقا کیفے، رفح، خان یونس، الزوائدا، دیر البلح، شجاعیہ، بیت لاحیا کوئی علاقہ محفوظ نہ رہا فلسطین کے نہتے مظلوم مسلمانوں پر اسرائیلی کی یہودی فوج نے ظلم کے انہتا کردی،30جون کی رات سے یکم ج...
ستائیسویں ترمیم لائی جا رہی ہے، اس سے بہتر ہے بادشاہت کا اعلان کردیںاور عدلیہ کو گورنمنٹ ڈیپارٹمنٹ بنا دیں،حکومت کے پاس کوئی عوامی مینڈیٹ نہیں یہ شرمندہ نہیں ہوتے 17 سیٹوں والوں کے پاس کوئی اختیار نہیںبات نہیں ہو گی، جسٹس سرفراز ڈوگرکو تحفے میں چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ لگای...
عالمی مارکیٹ میں قیمتیں گریں توریلیف نہیں، تھوڑا بڑھیں تو بوجھ عوام پر،امیر جماعت اسلامی معیشت کی ترقی کے حکومتی دعوے جھوٹے،اشتہاری ہیں، پیٹرولیم کی قیمتوں میں اضافہ مسترد پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے پر امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمان کا ردعمل آگیا۔انہوں...
وفاقی وزیر توانائی نے تمام وزرائے اعلی کو خط لکھ دیا، محصولات کی وصولی کے متبادل طریقوں کی نشاندہی ،عملدرآمد کے لیے تعاون طلب بجلی کے مہنگے نرخ اہم چیلنج ہیں، صارفین دیگر چارجز کے بجائے صرف بجلی کی قیمت کی ادائیگی کر رہے ہیں، اویس لغاری کے خط کا متن حکومت نے بجلی کے بلوں میں ...
پاکستان، ایران اور ترکی اگراسٹریٹجک اتحاد بنالیں تو کوئی طاقت حملہ کرنے کی جرات نہیں کرسکتی گیس پائپ لائن منصوبے کو تکمیل تک پہنچایا جائے، ایران کے سفیر سے ملاقات ،ظہرانہ میں اظہار خیال پاکستان میں ایران کے سفیر رضا امیری مقدم نے اسرائیلی اور امریکی جارحیت کے خلاف ایران کی حم...
پارلیمان میں گونجتی ہر منتخب آواز قوم کی قربانیوں کی عکاس ، امن، انصاف اور پائیدار ترقی کیلئے ناگزیر ہے کسی کو بھی پارلیمان کے تقدس کو پامال کرنے کی اجازت نہیں دی جانی چاہئے،عالمی یوم پارلیمان پر پیغام پاکستان پیپلز پارٹی کے چیٔرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ خودمختار پا...
ایف آئی ایچ پرو لیگ میں بھارتی ویمنز ٹیم آخری پوزیشن پانے کے بعد لیگ سے باہر آئرلینڈ کی جگہ نیوزی لینڈ یا پاکستان کی ٹیم کو اگلے سیزن کیلیے شامل کیا جائے گا،رپورٹ ہاکی کے میدان میں بھی بھارت کو رسوائی کا سامنا کرنا پڑ گیا۔ایف آئی ایچ پرو لیگ میں بھارتی ویمنز ٹیم آخری پوزیشن پ...
درندگی کا شکار فلسطینیوں میں بیشتر کی نعش شناخت کے قابل نہ رہی ،زخمیوں کی حالت نازک جنگی طیاروں کی امدادی مراکز اور رہائشی عمارتوں پر بمباری ،شہادتوں میں اضافے کا خدشہ غزہ کی پٹی پر اسرائیلی بمباری نے ایک بار پھر انسانیت کو شرما دیا۔ گزشتہ48گھنٹوں کے دوران صیہونی افواج کے وحش...
حکومت کی تبدیلی کا کوئی امکان نہیں ، ملک کی بہتری، کامیابی کے لیے سسٹم چلانا ہے اور یہی چلے گا( مقتدر حلقوں کا پی پی کو پیغام) دونوں جماعتوں کی مرکزی قیادت کو ایک پیج پر متحد بھی کردیا گیا اگلے ماہ دونوں جماعتوں کے درمیان وزارتوں کی تقسیم کا معاملہ طے ہوجائے گا، جولا...
جب ملک کو ضرورت پڑی تو جہاد کا اعلان کریں گے ، پھر فتح ہمارا مقدر ہوگی ، دھاندلی زدہ حکومتیں نہیں چل سکتیں اس لیے خود کو طاقتور سمجھنے والوں کو کہتا ہوں کہ عوامی فیصلے کے آگے سر تسلیم خم کریں ہم نے 2018کے الیکشن قبول کیے ،نہ ہی 2024کے دھاندلی زدہ انتخابات کو قبول کی...
پورا عدالتی نظام یرغمال ہے ،سپریم کورٹ سے جعلی فیصلے کرواکر سیاست کی جاتی ہے اسٹبلشمنٹ آج اپوزیشن سے بات کر لے تو یہ نظام کو قبول کرلیں گے ،امیر جماعت امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ حکومت اور اسٹبلشمنٹ نے ٹرمپ کی چاپلوسی میں کشمیر پر کمپرومائز کیا تو قوم مزاح...
پیداوار کے مقابلے کھپت میں کمی، بجلی چوری توانائی کے شعبے کے سب سے بڑے چیلنجز ہیں اپنا میٹر، اپنی ریڈنگ منصوبے کا باضابطہ اجرا باعث اطمینان ہے ، شہبازشریف کا خطاب وزیراعظم شہباز شریف نے ملک بھر میں بجلی کے بلوں میں ٹی وی لائسنس فیس ختم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ سالانہ...