... loading ...
شام کے شہر روما میں مبینہ طور پر زہریلی گیس کے حملے میں کم از کم 100افراد جاں بحق ہوگئے، جس پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ شامی صدر بشار الاسد کو اس کی بھاری قیمت ادا کرنا ہوگی۔ ٹرمپ نے ٹویٹ پر شامی اتحادیوں روس اورایران کو بھی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے مذکورہ حملے میں ذمہ دار قرار دیا۔ برطانیا نے فوری تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے جبکہ پوپ فرانسس نے کہا ہے کہ کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کا کوئی جواز نہیں۔ یورپی یونین نے روس اور ایران پر زور دیا ہے کہ وہ شامی حکومت کو روکیں۔ دوسری جانب شامی حکومت اور روس نے کیمیائی حملے کی خبروں کو من گھڑت اور بے بنیاد قرار دیا ہے، ماسکو نے اس ضمن میں خبردار کیا ہے کہ جھوٹی رپورٹوں کو شام پر حملے کے لیے جواز نہیں بننے دیں گے، شام میں امریکا کی عسکری مداخلت کے سنگین نتائج مرتب ہوں گے۔ سرزمین شام پر شب ظلمت کے اندھیرے گہرے اور خون مسلم کی ارزانی بڑھتی چلی جارہی ہے تو اس کی بنیادی وجہ دنیا کی مختلف قوتوں کے شام سے وابستہ مفادات ہیں۔
عرب دنیا میں 18دسمبر 2010ء کو تیونس سے شروع ہونے والی انقلابی لہر نے خطے کے کئی ممالک کو اپنی لپیٹ میں لے لیا، مصر، یمن، لیبیا، عراق اور شام میں خانہ جنگی شروع ہوگئی۔ تیونس، مصر، لیبیااور یمن میں حکمرانوں کیخلاف احتجاجی تحریکیں کامیاب ہوگئیں تو اسے ’’عرب بہار‘‘ قرار دیا گیا کہ عوام کو موروثی بادشاہتوں اور فوجی آمریتوں کے تسلط سے آزادی مل رہی تھی،لیکن بدقسمتی سے ان عوامی تحریکوں کو ناکام بنانے اور مسلم دنیا میں خانہ جنگی شروع کرانے کی خواہشمند طاقتیں اپنے منصوبوں میں کامیاب ہوگئیں اور ملک شام اس خوں ریزی کا سب سے بڑھ کر نشانہ بنا۔2011ء کے اوائل میں بشار الاسد کے خلاف مسلح بغاوت ہوئی جس میں باغیوں کو بڑی برق رفتاری سے کامیابیاں ملیں، دمشق پر باغی حملہ زن ہوا ہی چاہتے تھے کہ شام کو ایران کی مدد حاصل ہوگئی، باغیوں کے قدم رک گئے تو دنیا میں وحشت و بربریت کی علامت داعش اس قضیے میں کود پڑی۔ شام کے ساتھ روس، چین، ترکی اور امریکا سمیت بہت سے ممالک کے مفادات و تحفظات تھے، یوں ان سب ممالک کی لڑائی کا میدان سرزمین شام بن گئی، جس میں ایک اندازے کے مطابق پچھلے سات برس میں ایک تہائی شامی لقمہ اجل بنے۔
بشار الاسد کے حامیوں کو خدشہ ہے کہ باغیوں کی کامیابی ان کے صنعتی و تجارتی مفادات کے لیے خطرہ ہے چنانچہ وہ خم ٹھونک کر اس کی حمایت میں کھڑے ہیں۔ کاش اس خانہ جنگی کے آغاز میں ہی یہ معاملہ اندرون ملک ہی مذاکرات سے طے کر لیا جاتا، بیرونی مداخلت کی راہیں مسدود کردی جاتیں تو یہ قیامت شام پر نازل نہ ہوتی لیکن افسوس ایسا نہ ہوسکا۔ جس کی ذمہ داری بشار الاسد پر ہے تو باغی بھی اتنے ہی ذمہ دار ہیں۔ اس المناکی پر ہونا تو یہ چاہئے تھا کہ عالمی طاقتیں اور خطے کے چیدہ ممالک سر جوڑ کر بیٹھتے اور اس مسئلے کاکوئی مستقل حل نکالتے لیکن صدحیف کہ صورتحال اس کے برعکس رہی اور اب بھی جوں کی توں ہے، عالمی طاقتیں اور خطے کے ممالک جنگ بندی میں کردار ادا کرنے کے بجائے خود اس جنگ کا حصہ بن کر شامیوں کے قتل عام میں شریک دکھائی دیتے ہیں۔
یہ امر قابل غور ہے کہ کہ شامیوں کی آزمائش کے دن ختم ہونے میں کیوں نہیں آرہے؟ اس کا جواب ہے کہ عالمی طاقتیں فی الحقیقت اس ملک میں اپنی جنگ لڑ رہی ہیں۔ اس کا ثبوت مذکورہ حملے کے بعد امریکا اور روس کے بیانات ہیں۔ ایسا ہے تو پھر یہ اقوام متحدہ، عرب لیگ اور او آئی سی کس مرض کی دوا ہیں؟ کیا یہ محض کاغذی تنظیمیں یا ادارے ہیں؟ عرب لیگ اور اوآئی سی جیسے مردہ گھوڑوں سے تو خیر کوئی توقع ہی عبث ہے، کیا وجہ ہے کہ اقوام متحدہ جیسے ادارے کو اکیسویں صدی کا سب سے بڑا المیہ دکھائی نہیں دے رہا؟ کیا اس لیے کہ اس میں امریکا بھی ایک فریق ہے؟ اگر ایسا ہے تو دنیا میں جنگوں کو روکنا ممکن نہ ہوگا۔ عالمی برادری، برطانیا اور یورپی یونین اس جنگ میں شریک ممالک کی بجائے اقوام متحدہ کو شام کا مسئلہ فوری طور پر حل کرنے پر قائل کریں، ورنہ یہاں سے اٹھنے والے شعلے پوری دنیا کو اپنی لپیٹ میں لے سکتے ہیں۔
وفاقی وزیر توانائی نے تمام وزرائے اعلی کو خط لکھ دیا، محصولات کی وصولی کے متبادل طریقوں کی نشاندہی ،عملدرآمد کے لیے تعاون طلب بجلی کے مہنگے نرخ اہم چیلنج ہیں، صارفین دیگر چارجز کے بجائے صرف بجلی کی قیمت کی ادائیگی کر رہے ہیں، اویس لغاری کے خط کا متن حکومت نے بجلی کے بلوں میں ...
پاکستان، ایران اور ترکی اگراسٹریٹجک اتحاد بنالیں تو کوئی طاقت حملہ کرنے کی جرات نہیں کرسکتی گیس پائپ لائن منصوبے کو تکمیل تک پہنچایا جائے، ایران کے سفیر سے ملاقات ،ظہرانہ میں اظہار خیال پاکستان میں ایران کے سفیر رضا امیری مقدم نے اسرائیلی اور امریکی جارحیت کے خلاف ایران کی حم...
پارلیمان میں گونجتی ہر منتخب آواز قوم کی قربانیوں کی عکاس ، امن، انصاف اور پائیدار ترقی کیلئے ناگزیر ہے کسی کو بھی پارلیمان کے تقدس کو پامال کرنے کی اجازت نہیں دی جانی چاہئے،عالمی یوم پارلیمان پر پیغام پاکستان پیپلز پارٹی کے چیٔرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ خودمختار پا...
ایف آئی ایچ پرو لیگ میں بھارتی ویمنز ٹیم آخری پوزیشن پانے کے بعد لیگ سے باہر آئرلینڈ کی جگہ نیوزی لینڈ یا پاکستان کی ٹیم کو اگلے سیزن کیلیے شامل کیا جائے گا،رپورٹ ہاکی کے میدان میں بھی بھارت کو رسوائی کا سامنا کرنا پڑ گیا۔ایف آئی ایچ پرو لیگ میں بھارتی ویمنز ٹیم آخری پوزیشن پ...
درندگی کا شکار فلسطینیوں میں بیشتر کی نعش شناخت کے قابل نہ رہی ،زخمیوں کی حالت نازک جنگی طیاروں کی امدادی مراکز اور رہائشی عمارتوں پر بمباری ،شہادتوں میں اضافے کا خدشہ غزہ کی پٹی پر اسرائیلی بمباری نے ایک بار پھر انسانیت کو شرما دیا۔ گزشتہ48گھنٹوں کے دوران صیہونی افواج کے وحش...
حکومت کی تبدیلی کا کوئی امکان نہیں ، ملک کی بہتری، کامیابی کے لیے سسٹم چلانا ہے اور یہی چلے گا( مقتدر حلقوں کا پی پی کو پیغام) دونوں جماعتوں کی مرکزی قیادت کو ایک پیج پر متحد بھی کردیا گیا اگلے ماہ دونوں جماعتوں کے درمیان وزارتوں کی تقسیم کا معاملہ طے ہوجائے گا، جولا...
جب ملک کو ضرورت پڑی تو جہاد کا اعلان کریں گے ، پھر فتح ہمارا مقدر ہوگی ، دھاندلی زدہ حکومتیں نہیں چل سکتیں اس لیے خود کو طاقتور سمجھنے والوں کو کہتا ہوں کہ عوامی فیصلے کے آگے سر تسلیم خم کریں ہم نے 2018کے الیکشن قبول کیے ،نہ ہی 2024کے دھاندلی زدہ انتخابات کو قبول کی...
پورا عدالتی نظام یرغمال ہے ،سپریم کورٹ سے جعلی فیصلے کرواکر سیاست کی جاتی ہے اسٹبلشمنٹ آج اپوزیشن سے بات کر لے تو یہ نظام کو قبول کرلیں گے ،امیر جماعت امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ حکومت اور اسٹبلشمنٹ نے ٹرمپ کی چاپلوسی میں کشمیر پر کمپرومائز کیا تو قوم مزاح...
پیداوار کے مقابلے کھپت میں کمی، بجلی چوری توانائی کے شعبے کے سب سے بڑے چیلنجز ہیں اپنا میٹر، اپنی ریڈنگ منصوبے کا باضابطہ اجرا باعث اطمینان ہے ، شہبازشریف کا خطاب وزیراعظم شہباز شریف نے ملک بھر میں بجلی کے بلوں میں ٹی وی لائسنس فیس ختم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ سالانہ...
ترقی کیلئے عوام، حکومت اور افواج کے درمیان مضبوط تعلقات ناگزیر ہیں، بھارت اپنی فوجی طاقت، قوم پرستی اور جعلی اسٹریٹجک اہمیت سے سیاسی فوائد حاصل کرنا چاہتا ہے بھارت کا غرور خاک میں مل گیا، ہمارا مستقبل روشن ہے،معرکہ حق اور اس میں ہونے والی شکست کو کبھی بھول نہیں سکے گا، پاکستان ن...
مذاکرات ہی تمام چیزوں کا حل ہے، بیٹھ کر بات کریں، پہلے بھی آپ کو کہا ہے کہ بیٹھ کر بات کر لیںشہباز شریف انشااللہ‘ بیرسٹر گوہر کا وزیر اعظم کو جواب شہباز شریف اور بیرسٹر گوہر کے درمیان مکالمہ مخصوص نشستوں کے فیصلے سے قبل ہوا، قومی اسمبلی میں وزیراعظم اٹھ کر بیرسٹر گوہر سے مصافحہ...
سپریم کورٹ کے فیصلے سے ہمیں مایوس ہوئی،اُمید تھی کہ مخصوص نشستیں ہمیں مل جائیں گی 39 امیدواروں کے نوٹیفکیشن کو کسی نے چیلنج نہیں کیا تھا، چیئرمین پی ٹی آئی کی میڈیا سے گفتگو پاکستان تحریک انصاف پی ٹی آئی کے چیٔرمین بیرسٹر گوہر علی خان نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے سے ہمی...