وجود

... loading ...

وجود
وجود

ہمارے اختلافات یہودی سازش کا نتیجہ نہیں !

پیر 09 اپریل 2018 ہمارے اختلافات یہودی سازش کا نتیجہ نہیں !

(آخری قسط)

عیسائیوں کا ہاتھ تلاش کر کے اپنے دیوالیہ پن کا مظاہرہ کرتے ہیں ۔ہم ایک دوسرے کے خلاف کتابیں لکھتے ہو ئے زندہ تو زندہ مردوں کو بھی معاف نہیں کرتے ہیں تو ہمیں اس بدبو میں بھی اسرائیلی موساد کی کارستانی نظر آتی ہے ۔’’مناظروں کے چیلنج ‘‘میں مودی کا ہاتھ تلاش کرنا کون سی عقلمندی قرار دی جاسکتی ہے ؟یہ ایک بیماری ہے جس نے ہمیں گھیر لیا ہے ۔یہ ایک فوبیا ہے جس نے ہمیں فنا ہونے کے قریب پہنچا دیا ہے ۔نہیں تو پوچھا جا سکتا ہے کہ کویت پر حملہ کس نے کیا؟ ایران کو آٹھ سال تک جنگ و جدال میں مصروف کس نے رکھا ؟پاکستان کو توڑنے کا مطالبہ کس نے کیا ؟ بحرین ،یمن،لیبیا ،سوڈان اور صومالیہ میں مسلمانوں کی گردنیں کون اڑاتا ہے ؟شام میں قیامت صغریٰ کس نے برپا کر رکھی ہے؟مصر میں اخوان المسلمون کی حکومت کس نے گرائی ،پانچ ہزاراحتجاجی اخوانیوںکو کس نے گولیوں سے بھون ڈالا ،ایک ہزار اخوانیوں کو کس نے فوجی کیمپوں میں دفن کردیا؟کس نے مصری حکومت کو بارہ ملین ڈالر کی رقم دیکر اخوانیوں کے قتل عام پر ابھارا ؟کس نے اخوانیوں کو دہشت گرد قرار دیکر قتل عام کی شہ دیدی؟ڈاکٹر مرسی کو کس نے قید کر رکھا ہے ؟کس نے امریکیوں کے جانے کے بعد عراق کو جہنم زار بنا رکھا ہے ؟کون شام میں شیعت اور سنیت کے تحفظ کے نام پرشامی مسلمانوں کو قتل کرتا ہے یا ہجرت کرنے پر مجبور کرتا ہے ؟کون پاکستان میں ساٹھ ہزار مسلمانوں کو قتل کرنے والا ہے اور کس نے دس ہزار پاکستانیوں کو لاپتہ کر رکھا ہے ؟کس نے لال مسجد پر دھاوا بول کر اسلام آباد کو بے گناہوں کے خون سے سرخ کردیا ؟کس نے ڈاکٹر عافیہ صدیقی کو تین بچوں سمیت امریکیوں کو بیچا ؟ کشمیر کو کس نے بھارت کے ہاتھوں فروخت کردیا؟

مسلمانوں کو فرقہ وارانہ اور مسلکی جنگ میں کس نے جھونکا؟یہودیوں ،عیسائیوں اور ہندؤں نے تو مسجد میں امام کون ہے اور خطیب کون؟شیعوں کو کون کافر کہتا ہے اور کس نے سنیوں کو غاصب اور اہل بیت عظام سے نفرت کرنے والا قرار دے رکھا ہے ؟’’شیعت تو شیعت‘‘سنیوں میں دیوبندیوں کو کس نے گمراہ ،کافر اور جہنمی ہونے کے فتوے دے رکھے ہیں ؟کس نے بریلویوں کے زندیق ،جاہل اور مشرک ہونے کا فتویٰ صادر کررکھا ہے ؟کس نے جماعت اسلامی کو شیاطین اور ماڈرن خارجی قرار دیدیا تھااور کون سلفیوں کوگمراہ ،خوارج اور ابلیس کے بھائی ہونے کا اعلان کرتا ہے ؟کس نے اخوان المسلمون اور جماعت اسلامی کو ’’سنیوں میں شیعہ یا ماڈرن شیعہ ‘‘ہونے کا فتویٰ دے رکھا ہے ؟کس نے دیوبندیوں ،سلفیوں اور جماعت اسلامی والوں سے نکاح منعقد نہ ہونے کا فتویٰ دے رکھا ہے اور کون بریلیوں کے پیچھے نماز منعقد نہ ہونے کا اعلان کرتا پھرتا ہے ؟کس نے اسلامی مقبوضات پر مسلط شدہ جنگوں کو جہاد کے بجائے فساد قرار دیدیا تھا یا دیتا ہے ؟کس نے 4 اپریل 1979 کے دن قرآن جلانے اور جماعت اسلامی والوں کے گھروں کو لوٹنے کو جائز بلکہ نیک کام قرار دیدیا تھا؟کس نے ساری عرب دنیا میں یہودیوں اور عیسائیوں کے لیے فوجی کیمپ اور کالونیاں بنا رکھی ہیں ؟کفار نے یا مسلمانوں نے؟

کتنا لکھے اور کتنا ایک انسان سمجھے؟مجھے کفار کی سازشوں سے انکار نہیں مگر ساڑھے تیرہ سوسالہ ’’اسلام کش‘‘تاریخ میں مجھے کفار سے زیادہ اپنی سینہ زوری اور جبر و قہر نظر آتا ہے ،میں ہر ظلم و جبر کو غیروں سے جوڑنے کا قائل نہیں ہوں اور نہ ہی انھیں اتنا طاقتور سمجھتاہوں کیوں ؟میں نے سر کی آنکھوں سے پھٹے پرانے کپڑوں میں ملبوس اور سوکھی روٹی کھانے والے افغانوں کے ہاتھوں تین دنیاوی سپر طاقتوں کو رسوا ہوتے دیکھا ہے!میں نے عرب افواج کو روندنے والے ایٹمی طاقت اسرائیل کی فوجوں کو غیر سرکاری تنظیموں حماس اور حزب اللہ کے ہاتھوں شکست سے دوچار ہوتے دیکھا ہے ! میں نے امریکا کو عراق میں تمام تر جبر و تشدد کے باوجود غیر منظم مجاہدین کے ہاتھوں ذلیل ہوتے دیکھا ہے !میں کیسے مانوں کہ ہم کمزور اور لاچار ہیں جی دانشور حضرات! ہم کو اپنوں نے پامال کر رکھا ہے جن کو کفار سے بھی زیادہ اسلام پسندوں سے نفرت ،ضد اور عداوت ہے ان کو اسلام پسندوں کے چھوٹے بڑے ہر نقصان سے فرحت محسوس ہوتی ہے ،ان کے نزدیک زندگی کا بہترین استعمال یہ ہے کہ اس کے مذہبی پہلو گھر کی چار دیواری تک محدود کردیا جائے اور باہر کی دنیا چند ہزار عیاش بدمعاشوں کے لیے کھلی چھوڑ دی جائے اور باہر رہنے والے کروڑوں انسان جو چاہئے کریں ۔

مجھے غیروں کے ستم اور سازش سے انکار تو نہیں ہے مگر میں اپنی سیاہ کارویوں کو ان کے سر تھونپ کر اپنے رہزنوں کو تنقید و تنبیہ سے بچانے والی سادگی کا بھی قائل نہیں ،یہی وجہ ہے کہ میں ملا عبدالقادر کی مظلومانہ شہادت پر ہندوستان اور امریکا(جن کی آشیرواد بنگلہ سرکار کو حاصل ہو سکتی ہے)کو لعن طعن کرنے کے بجائے بنگلہ دیش کی اسلام بیزار ذہنیت رکھنے والی شیخ حسینہ کو ہی اس مظلومانہ قتل کا ذمہ دار سمجھتا ہوں اس لیے کہ وہ جماعت اسلامی سے ’’تصورِ وحدت ملی‘‘کے پس منظر میں پاکستان کی حمایت کا بدلہ لے رہی ہے اور اقتدار کی بھوکی آئندہ حکومت بھی خود اپنے نام کرکے اس کے لیے آخری حد تک جانے سے بھی نہیں چوکتی ہے،مجھے معلوم ہے اور خوب معلوم ہے کہ غیروں کو اسلام سے فطری اختلاف و عداوت تو ہے جس کی بنیاد پر وہ ہمارے عقیدے اور تہذیب کو نشانہ بنا کر ہمیں دین سے بے دین کر نے کے لیے بڑے بے قرار ہیں اور وہ ہر دین بیزار مسلمان کی پشت پناہی کرتے ہیں مگر سوال پیدا ہوتا ہے کہ ہم نے اپنی لگام ’’دین بیزاروں ‘‘ہی کے ہاتھ کیوں تھما دی ہے ؟عرب سے لیکر عجم تک پچاس سے زیادہ مسلم ممالک پر جن لیڈروں کا کنٹرول ہے وہ غیروں سے زیادہ اسلام کے دشمن ہیں اور یہ کوئی ڈھکی چھپی بات نہیں ہے عرب ’’انقلاب‘‘نے اب اس راز پر سے پردہ مکمل طور پر اٹھا دیا ہے لہذا ضرورت اس امر کی ہے ہم اپنا محاسبہ کرنے میں غیر جانبداری برتے ہو ئے اصل دشمن کی نشاندہی کریں تاکہ ہمیں اس کو صحیح طور پر پہچان لینے کے بعد اپنی قوت مجتمع رکھنے میں کوئی ابہام یا تردد نہ رہے اور ملت کی لگام ان ہاتھوں میں آجائے جو غیروں کا آلہ کار بننے کے بجائے صرف اللہ کے بندے اور رسول ﷺ کے حقیقی اُمتی ہوں۔(ختم شد)


متعلقہ خبریں


مضامین
''مزہ۔دور'' وجود بدھ 01 مئی 2024
''مزہ۔دور''

محترمہ کو وردی بڑی جچتی ہے۔۔۔!! (حصہ دوم) وجود بدھ 01 مئی 2024
محترمہ کو وردی بڑی جچتی ہے۔۔۔!! (حصہ دوم)

فلسطینی قتل عام پر دنیا چپ کیوں ہے؟ وجود بدھ 01 مئی 2024
فلسطینی قتل عام پر دنیا چپ کیوں ہے؟

امیدکا دامن تھامے رکھو! وجود بدھ 01 مئی 2024
امیدکا دامن تھامے رکھو!

محترمہ کو وردی بڑی جچتی ہے۔۔۔!!! وجود منگل 30 اپریل 2024
محترمہ کو وردی بڑی جچتی ہے۔۔۔!!!

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت وجود بدھ 13 مارچ 2024
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت

دین وعلم کا رشتہ وجود اتوار 18 فروری 2024
دین وعلم کا رشتہ

تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب وجود جمعرات 08 فروری 2024
تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی

بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک وجود بدھ 22 نومبر 2023
بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک

راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر