... loading ...
خطہ فلسطین بحر روم کے مرقی ساحل پر واقع ہے جس کے مشرق میں شام اور اردون، شمال میں لبنان اور شام کا کچھ علاقہ، جنوب میں مصر اور خلیج عقبہ واقع ہیں اور اس خطہ زمین کا کل رقبہ ستائیس ہزار مربع کلو میٹر سے زیادہ ہے۔ برطانوی صہیونی گٹھ جوڑ سے قبل اور صہیونیوں کے اس زرخیز خطے پر غاصبانہ قبضے سے قبل فلسطین ایک سرسبز و شاداب زرعی ملک تھا۔ فلسطینی عوام کی اکثریت زراعت پیشہ تھی جس کے سبب وہ نہ صرف خوش حال اور خود کفیل تھے بلکہ فلسطینی اناج دوسرے ملکوں کو بھی برآمد کیا جاتا تھا۔ اس زمانے میں پچھتر فی صد سے زیادہ آبادی کا تعلق زراعت سے تھا۔
1948ء میں بدنیت اور غاصب صہیونیوں کی فلسطین کی سرزمین پر جارحیت کے ذریعے زمینوں پر قبضے اور ارض فلسطین پر صہیونی ریاست کے ناسور کے قیام کے دوران فلسطینیوں کی بھاری تعداد کو اپنی آبائی سرزمین سے زبردستی طاقت کے بل بوتے اور دہشت گردی سے نکال باہر کیا گیا اور ان کی املاک اور زمینوں پر روس، برطانیا اور یورپی ملکوں میں آباد یہودیوں کو یہاں بسایاگیا۔ لاکھوں کی فلسطینی آبادی گھٹ کر ڈیڑھ لاکھ اور ان کے وطن عزیز کی تین چوتھائی زمین پر ان ظالموں کا قبضہ ہوگیا جس کا سلسلہ آج تک جاری ہے۔
یوم الارض کی تاریخی حیثیت
دْنیا بھر کے فلسطینی مارچ کے آخری ہفتے کے دوران اور بالخصوص ہر سال 30 مارچ کو قومی سطح پر یوم الارض مناتے ہیں۔ فلسطینیوں نے بحیثیت قوم یہ دن منانے کا آغاز آج سے 42 سال قبل 1976ء میں کیا تھا۔ اس دن کو منانے کا مقصد فلسطینی قوم کے بنیادی حقوق کا دفاع اور اپنی سرزمین وطن کے ساتھ وابستگی کے عزم کی تجدید ہے۔ یہ دن نہ صرف سرزمین فلسطین میں آباد فلسطینی بلکہ دنیا کے کونے کونے میں آباد فلسطینی مناتے ہیں جنہیں کئی عشرے قبل اپنی سرزمین سے بے دخل اور دربدر کردیا گیا تھا اور وہ دوسرے ملکوں کی طرف ہجرت کرنے پر مجبور ہوگئے تھے۔ فلسطینی اس دن بڑے اہتمام سے انتہائی عزم و حوصلے کے ساتھ اپنے حق خود ارادیت کے حصول اور اپنی زمین کے حق واپسی کے استحقاق کے لیے اعادہ کرتے ہیں اور دنیا کو باور کراتے ہیں کہ فلسطینی قوم ’’بے زمین‘‘ قوم نہیں ہے بلکہ غاصب صہیونیوں نے ان کی سرزمین کے بیشتر حصے پر زبردستی ناجائز قبضہ کر رکھا ہے جس کے دوبارہ حصول کے لیے وہ جدوجہد کرتے رہے ہیں اور کرتے رہیں گے کیوں کہ یہ ان کا آبائی وطن ہے۔ فلسطینیوں نے یوم الارض اس وقت منانے کا فیصلہ کیا جب کہ 1970ء کے عشرے کے چھٹے سال 1976ء میں صہیونی غاصبوں نے شمالی فلسطین کے شہروں میں سازش کے تحت نام نہاد ترقیاتی کاموں کی آڑ میں فلسطینی زمین پر بڑے پیمانے پر تسلط جمانا شروع کردیا۔
صہیونی حکومت نے الجلیل ترقیاتی پروجیکٹ کے نام سے ترقیاتی کاموں کی آڑ میں دراصل الجلیل شہر کو یہودیانے کی مذموم سازش کی تھی۔ فلسطینیوں نے اس غاصبانہ پروگرام کے خلاف زبردست احتجاجی مہم اور تحریک شروع کی۔ الجلیل العقب اور دوسرے فلسطینی علاقوں میں فلسطینی گھروں سے باہر سڑکوں پر نکل آئے۔ غاصب اور ظالم اسرائیلی فوج نے احتجاجی لہر کو دبانے اور اسے ناکام بنانے کے لیے منظم طور پر ریاستی دہشت گردی کا مظاہرہ کرتے ہوئے بے دردی سے ان پر گولیوں کی بوچھاڑ کردی۔ اس یک طرفہ جارحانہ کارروائی سے کئی نہتے فلسطینی باشندے شہید اور سیکڑوں زخمی ہوگئے۔
اصل سوال یہ ہے کہ حکومت کس کی ہے اور فیصلے کون کر رہا ہے، آئین کیخلاف قانون سازی کی جائے گی تو اس کا مطلب بغاوت ہوگا،اسٹیبلشمنٹ خود کو عقل کل سمجھتی رہی ،سربراہ جمعیت علمائے اسلام عمران خان سے ملاقاتوں کی اجازت نہ دینا جمہوری ملک میں افسوس ناک ہے، میں تو یہ سوال اٹھاتا ہوں وہ گ...
سہیل آفریدی اور ان کے وکیل عدالت میں پیش نہیں ہوئے،تفتیشی افسر پیش سینئر سول جج عباس شاہ نے وزیراعلیٰ پختونخوا کیخلاف درج مقدمے کی سماعت کی خیبر پختونخواہ کے وزیر اعلیٰ سہیل آفریدی کے خلاف ریاستی اداروں پر گمراہ کن الزامات اور ساکھ متاثر کرنے کے کیس میں عدم حاضری پر عدالت ن...
حکومت ایک نیا نظام تیار کرے گی، وزیرِ داخلہ کو نئے اختیارات دیے جائیں گے، وزیراعظم تشدد کو فروغ دینے والوں کیلئے نفرت انگیز تقریر کو نیا فوجداری جرم قرار دیا جائیگا،پریس کانفرنس آسٹریلوی حکومت نے ملک میں نفرت پھیلانے والے غیر ملکیوں کے ویزے منسوخ کرنے کی تیاریاں شروع کر دیں۔...
حملہ آور کا تعلق حیدرآباد سے تھا، ساجد اکرم آسٹریلیا منتقل ہونے کے بعدجائیداد کے معاملات یا والدین سے ملنے 6 مرتبہ بھارت آیا تھا،بھارتی پولیس کی تصدیق ساجد اکرم نے بھارتی پاسپورٹ پر فلپائن کا سفر کیا،گودی میڈیا کی واقعے کو پاکستان سے جوڑنے کی کوششیں ناکام ہوگئیں، بھارتی میڈی...
سہیل آفریدی، مینا آفریدی اور شفیع اللّٰہ کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی کی جا رہی ہے عدالت نے متعدد بار طلب کیا لیکن ملزمان اے ٹی سی اسلام آباد میں پیش نہیں ہوئے وزیرِ اعلیٰ خیبر پختون خوا سہیل آفریدی کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی شروع کردی گئی۔اسلام آباد کی انسدادِ...
سور کے سر اور اعضا رکھ دیے گئے، قبرستان کے دروازے پر جانوروں کی باقیات برآمد مسلم رہنماؤں کا حملہ آوروں کی میتیں لینے اوران کے جنازے کی ادائیگی سے انکار آسٹریلیا کے بونڈی بیچ پر حملے کے بعد سڈنی میں موجود مسلمانوں کے قبرستان کی بے حرمتی کا واقعہ سامنے آیا ہے۔جنوب مغربی س...
سڈنی دہشت گردی واقعہ کو پاکستان سے جوڑے کا گمراہ کن پروپیگنڈا اپنی موت آپ ہی مرگیا،ملزمان بھارتی نژاد ، نوید اکرم کی والدہ اٹلی کی شہری جبکہ والد ساجد اکرم کا تعلق بھارت سے ہے پاکستانی کمیونٹی کی طرف سیساجد اکرم اور نوید اکرم نامی شخص کا پاکستانی ہونے کا کوئی ثبوت نہیں ، حملہ ا...
پاکستان کے بلند ترین ٹیرف کو در آمدی شعبے کے لیے خطرہ قرار دے دیا،برآمد متاثر ہونے کی بڑی وجہ قرار، وسائل کا غلط استعمال ہوا،ٹیرف 10.7 سے کم ہو کر 5.3 یا 6.7 فیصد تک آنے کی توقع پانچ سالہ ٹیرف پالیسی کے تحت کسٹمز ڈیوٹیز کی شرح بتدریج کم کی جائے گی، جس کے بعد کسٹمز ڈیوٹی سلیبز...
میں قران پر ہاتھ رکھ کر کہتا ہوں میری ڈگری اصلی ہے، کیس دوسرے بینچ کو منتقل کردیں،ریمارکس جواب جمع کروانے کیلئے جمعرات تک مہلت،رجسٹرار کراچی یونیورسٹی ریکارڈ سمیت طلب کرلیا اسلام آباد ہائی کورٹ میں جسٹس طارق محمود جہانگیری کی ڈگری سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی، اسلام آباد ہائی...
سکیورٹی فورسز کی کلاچی میں خفیہ اطلاعات پر کارروائی، اسلحہ اور گولہ بارود برآمد ہلاک دہشت گرد متعدد دہشت گردانہ سرگرمیوں میں ملوث تھے۔آئی ایس پی آر سکیورٹی فورسز کی جانب سے ڈیرہ اسماعیل خان کے علاقے کلاچی میں خفیہ اطلاعات پر کیے گئے آپریشن میں 7 دہشت گرد مارے گئے۔آئی ایس...
کراچی رہنے کیلئے بدترین شہرہے، کراچی چلے گا تو پاکستان چلے گا، خراب حالات سے کوئی انکار نہیں کرتاوفاقی وزیر صحت کراچی دودھ دینے والی گائے مگر اس کو چارا نہیں دیاجارہا،میں وزارت کو جوتے کی نوک پررکھتاہوں ،تقریب سے خطاب وفاقی وزیر صحت مصطفی کما ل نے کہاہے کہ کراچی رہنے کے لیے ب...
ملک میں مسابقت پر مبنی بجلی کی مارکیٹ کی تشکیل توانائی کے مسائل کا پائیدار حل ہے تھر کول کی پلانٹس تک منتقلی کے لیے ریلوے لائن پر کام جاری ہے،اجلاس میں گفتگو وزیراعظم محمد شہباز شریف نے بجلی کی ترسیل کار کمپنیوں (ڈسکوز) اور پیداواری کمپنیوں (جینکوز) کی نجکاری کے عمل کو تیز کر...