وجود

... loading ...

وجود

کراچی کی ایمپریس مارکیٹ

اتوار 01 اپریل 2018 کراچی کی ایمپریس مارکیٹ

وقت ہو یا سمندر دونوں ہی بڑے بے رحم ہو تے ہیں ان کی فطرت میں لوٹ آ نا لکھا ہے لہذا لوٹتے ضرور ہیں مگر اللہ کی قدرت کے پیش نظر وہ سمندر جو کہ 50میل پیچھے چلا گیا ہے لوٹ کر نہیں آ یا مگر وقت ایک بار پھر لوٹ کر آ نا شروع ہو چکا ہے یہ غالبا 1839 کی بات ہے جب بر طانوی افواج نے سندھ پر قبضہ کیا اور یہاں مستقل سکونت پذیر ہو گئے، مستقل سکونت اختیار کر نے کے پیش نظر انہیں سب سے پہلے با زار کی ضرورت پیش آ ئی لہذا ان کے لیے صدر جسے کیمپ کا علا قہ کہا جا تا تھا میں ایک با زار قائم کر دیا گیا جسے کیمپ بازار کا نام دیا گیا، فوجیوں کی تیزی کے ساتھ آ مد کے بعد ان کی ضروریات بڑھیں لہذاان کے لیے اسی صدر کے علا قے میں 10نومبر 1884میں مارکیٹ کی بنیاد رکھی گئی اور ایک لا کھ 55ہزار کی لا گت سے 21مارچ 1889کو اسے مکمل کر لیا گیا اور کیونکہ اسی سال ملکہ وکٹوریا کی سلور جوبلی منا ئی جا رہی تھی لہذا اسے ملکہ کو تحفے کے طور پر پیش کر نے کے لیے مارکیٹ کا نام ہی ایمپریس ما رکیٹ رکھا گیا۔

یہ وہی جگہ تھی جہاں 1857میں انگریزوں کیخلاف بغاوت میں حصہ لینے والے 21ویں رجمنٹ کے مقامی سپا ہیوںجن میں مسلمان اور ہندو دونوں ہی شامل تھے کو گولیوں سے چھلنی کر کے شہید کر دیا گیا تھا۔ مارکیٹ کے افتتاح کے بعدیہاں 280اسٹا لز لگا ئے تھے ان پر سبزی ،گوشت ،پھل و زرعی اجناس کی فروخت کی جا نے لگی ،اس زما نے میں جب کرا چی کی آ با دی کل 13850 افرادپرمشتمل تھی اور لوگوں کی تنخواہیں بھی 2روپے سے 12رو پے ہو تی تھی، قیمتیں بھی مناسب تھیں یعنی کے ایک کورا روپے میں 28سیر گندم ،36سیر چا ول ،1من 2سیر دال چنا ،32سیر دال مونگ ملا کر تی تھی، مگریہ مارکیٹ مقامی افراد کے لیے شجر ممنوعہ کی حیثیت رکھتی تھی اور انہیں اس مارکیٹ میں خریداری کر نے کی بھی اجازت نہیں تھی

جب انگریز برصغیرچھوڑکر چلے گئے تب یہ مارکیٹ ایک طبقہ خاص کی خریداری کامرکزبن کر رہ گئی ۔رفتہ رفتہ یہاں پوش علا قوں کے لوگوں کے علاوہ متوسط اور غریب طبقے کے لوگ بھی یہاں اچھی اور سستی اشیا کی خریداری کر نے کے لیے آنے لگے اورشہرکی مصروف ترین مارکیٹ بن کررہ گئی اورآج بھی ہے ۔ اس مارکیٹ کی خصوصیت یہ ہے کہ یہاں اشیائے خورنوش سے لے کرہرو ہ چیز دستیاب ہے جوکہیں نہیں ملتی ۔ قیمتیں کم ہونے کے باعث لوگ یہاں سے خریداری کوترجیح دینے لگے ۔ اس مارکیٹ میں جہاں اشیائے ضروریہ اورخورنوش وافرمقدارمیں دستیاب ہیں وہیں اس کی خصوصیت یہ بھی ہے کہ دنیابھرکے نادرونایاب پرندے اورجانوربھی یہاں فروخت ہوتے ہیں ۔جنھیں خریدنے کے لیے شہریوں کی بڑی تعدادیہاں کارخ کرتی ہے ۔ آسٹریلین طوطے ‘کبوترہی نہیں دنیابھرکے رنگ برنگ پرندے یہاں موجودہیں۔ جب کہ اعلی نسل کے کتوں اوربلیوں کی فروخت کابھی یہ شہرکاواحدمرکزہے ۔

مگر جب ملک کی ترقی کے نام پر سی پیک منصوبے کا اعلان کیا گیا تو ایک بار پھر چین سے پاکستان آ نے والے چینیوں کی ایک بڑی تعداد نے اس مارکیٹ کا رخ کر نا شروع کر دیا اور عام دنوں کے علا وہ اتوار کو چھٹی والے روز قیمتی گاڑیوں میں چینی خاندانوں کی ایک بہت بڑی تعداداس مارکیٹ میں خریداری کر تے ہو ئے نظر آ تی ہے کیونکہ چینی لوگ مول تول کے بجا ئے دکانداروں کو منہ مانگی قیمتیں ادا کر دیتے ہیںجس کی وجہ سے دکانداروں نے بھی دام بڑھادیئے ۔ا س کے علاوہ یہاں کے دکاندار جو کہ عرصہ دراز تک مقامی لوگوں سے ہی کماتے رہے ہیں اب غیرملکی گاہکوں کی آمدباعث مقامی لوگوں کو منہ لگانا پسندنہیں کر تے اور چینیوں کی آ ئو بھگت میں لگے نظرآ تے ہیں اور جس دن اس مارکیٹ میں چینی باشندوں کی زیادہ تعداد نظر آتی ہے اس دن دکانداروں کی عید ہو تی ہے اور وہ دونوں ہا تھوں سے چینیوں کو لوٹنے میں مصروف ہو تے ہیں ۔

یہ چینی باشندے جو کہ اس مارکیٹ میں زیادہ تر زرعی اجناس سبزیاں اور پھل خریدنے کے لیے آ تے ہیں ان کی چیزوں کی خریداری کے ساتھ ساتھ چوکیوں پر لگا ئے گئے اسٹالز پر مر غی کے گوشت سمیت ان کے پنجے ،گر دن اور کلیجی بھی مہنگے داموں شوق سے خرید کر لے جا تے ہیں جس کے سبب اب ان اشیا کی خریداری بھی غریبوں کے لیے محال ہو چکی ہے، دلچسپ بات یہ بھی ہے کہ ہمارے یہاں کے کھا نے پینے کے شوقین جو کہ چھٹیوں والے دن بٹ ،اوجڑی اور پھیپھڑے کلیجی کھانا پسند کر تے ہیں اور اپنے خاندان کے افراد کی تعداد کے حوالے سے 2یا3کی خریداری کر تے ہیں چینی خاندان یہ اشیا انتہا ئی مہنگے داموں ڈبل قیمتوں کی ادائیگی کے ساتھ 10سے20کلو حاصل کر تے ہیں جس کے سبب اب یہ اشیا فروخت کر نے والوں نے مقامی افراد کو یہ اشیا فروخت کر نا بند کر دیئے ہیں اور وہ اسے کولڈاسٹوریج میں رکھ کر مہنگے داموں چینیوں کو فروخت کر تے ہیں۔ جس کے سبب ایک بار پھر 179سال بعد ایمپریس مارکیٹ بر طانوی دور کے اس مارکیٹ کی طرح بن گئی ہے جہاں مقامی افراد کو داخل ہی نہیں ہو نے دیا جا تا تھا گو کہ اب تک اس مارکیٹ میں مقامی لوگوں کا آنا جا نا تو نہیں رو کا جا سکا ہے لیکن روزانہ چینیوں کی بڑھتی ہو ئی تعداد دیکھ کر یہ بات یقین اور وثوق سے کہی جا سکتی ہے کہ آ نے والے وقتوں میں ایمپریس مارکیٹ صرف چینیوں کی مارکیٹ ہو گی اور مقامی افراد اس مارکیٹ میں ہو نے والی مصنوعی مہنگا ئی کے سبب یہاں کا رخ بھی کر نا چھوڑ دیں گے ۔

اگراس مارکیٹ کی بناوٹ کاجائزہ لیاجائے تویہ عمارت کبھی خوبصورتی میں اپنی مثال آپ رہی ہوگی ۔ اس کے بلندٹاورپرنصب گھڑی دوردورسے نظرآتی ہے یقینا یہ یہاں گزرنے والو ں کووقت کااحساس دلانے کے لیے لگائی گئی ہوگی لیکن انتظامیہ کی غفلت کے باعث نہ صرف ایمپریس مارکیٹ اپناحسن کھوتی جارہی اوراس کے بلندٹاورپرنصب گھڑی کی سوئیاں ساکت ہوچکی ہیں۔اس کے باوجودایک باریہاں خریداری کے علاوہ سیرکے لیے بھی آیاجاسکتاہے ۔ مارکیت کے داخلی دروازے پرنصب تختی پراس کی تاریخ ہی نہیں اس کی غرض وغایات اورمکمل تعارف درج ہے۔


متعلقہ خبریں


سیلاب متاثرین ریلیف پیکیج، وزیراعظم کا ایک ماہ کے بجلی بل معاف کرنے کا اعلان وجود - پیر 15 ستمبر 2025

  وہ گھریلو صارفین جو اگست کا بل ادا کرچکے ہیں، انہیں اگلے ماہ بجلی کے بل میں یہ رقم واپس ادا کردی جائے گی، زرعی اور صنعتی شعبوں سے وابستہ افراد کے بل کے ادائیگی مؤخر کی جارہی ہے، شہباز شریف سیلاب سے متاثرہ علاقوں کی مکمل آباد کاری کے عزم کا اعادہ کرتا ہوں، ہم سب اس وق...

سیلاب متاثرین ریلیف پیکیج، وزیراعظم کا ایک ماہ کے بجلی بل معاف کرنے کا اعلان

پنجاب کے دریاؤں میں سیلابی صورتحال برقرار ، سینکڑوں دیہات ڈوب گئے( علی پور پورا ڈوب گیا، 100 سے زائداموات ) وجود - پیر 15 ستمبر 2025

  ملتان، شجاع آباد ،رحیم یار خان، راجن پور اور وہاڑی کے دیہی علاقوں میں تباہی،مکانات اور دیواریں منہدم ہو گئیں، ہزاروں ایکڑ رقبہ پر کھڑی فصلیں ڈوب گئیں ، 20 سے زائد دیہات کا زمینی رابطہ تاحال منقطع سیلابی پانی کے کٹاؤ کے باعث بریچنگ کے خدشہ کے پیش نظر موٹروے ایم فائی...

پنجاب کے دریاؤں میں سیلابی صورتحال برقرار ، سینکڑوں دیہات ڈوب گئے( علی پور پورا ڈوب گیا، 100 سے زائداموات )

پانی آتا ہے تو نقصان ہوتا ہے ، ہماری تیاریاں پوری ہیں،وزیر اعلیٰ سندھ وجود - پیر 15 ستمبر 2025

بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے ذریعے متاثرین کی مدد کی جائے،وفاقی حکومت جلد اقوام متحدہ سے امداد کی اپیل کرے موسمیاتی تبدیلی کی وجہ سے ہر چند سالوں کے بعد ہمیں سیلاب کا سامنا کرنا پڑتاہے،مراد علی شاہ کی میڈیا سے گفتگو وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ حکومت سندھ نے سیلا...

پانی آتا ہے تو نقصان ہوتا ہے ، ہماری تیاریاں پوری ہیں،وزیر اعلیٰ سندھ

سیلاب کو جواز بناکر مہنگائی کا طوفان، حکومت نے نمٹنے کیلئے کمیٹی قائم کردی وجود - پیر 15 ستمبر 2025

دنیا دیکھ رہی ہے پاکستانی عوام کس مشکل سے گزر رہے ہیں، آفت زدہ عوام کو بجلی کے بل بھیجنا مناسب نہیں ہم پہلے ہی آئی ایم ایف پروگرام میں شامل ہیں، اس نے اس صورتحال کو سمجھ لیا؛ وزیرخزانہ کی میڈیا سے گفتگو پنجاب میں سیلاب کو جواز بناکر مہنگائی کا طوفان آچکا ہے حکومت نے اس سے ...

سیلاب کو جواز بناکر مہنگائی کا طوفان، حکومت نے نمٹنے کیلئے کمیٹی قائم کردی

ہر سال سیلاب سے نقصان کے متحمل نہیں ہوسکتے، فیلڈ مارشل وجود - اتوار 14 ستمبر 2025

سیلاب کے نقصانات سے عوام کو محفوظ رکھنے کیلئے تمام ضروری اقدامات فوری طور پر کیے جانے چاہئیں، فوج عوامی فلاح کے تمام اقدامات کی بھرپور حمایت جاری رکھے گی،سید عاصم منیر کا اچھی طرز حکمرانی کی اہمیت پر زور انفرا سٹرکچر ڈیولپمنٹ تیز کرنا ہوگی، متاثرین نے بروقت مدد فراہم کرنے پر پ...

ہر سال سیلاب سے نقصان کے متحمل نہیں ہوسکتے، فیلڈ مارشل

افغانستان خارجیوں اور پاکستان میں سے ایک کا انتخاب کر لے، وزیر اعظم کا واضح پیغام وجود - اتوار 14 ستمبر 2025

  وزیر اعظم اور فیلڈ مارشل کا بنوں کا دورہ،جنوبی وزیرستان آپریشن میں 12 بہادر شہدا کی نماز جنازہ میں شرکت،سی ایم ایچ میں زخمی جوانوں کی عیادت، دہشت گردی سے متعلق اہم اور اعلیٰ سطح کے اجلاس میں شرکت کی دہشت گردی کا بھرپور جواب جاری رہے گا،پاکستان میں دہشت گردی کرنیوالو...

افغانستان خارجیوں اور پاکستان میں سے ایک کا انتخاب کر لے، وزیر اعظم کا واضح پیغام

پنجاب میں سیلاب کی تباہی،کئی دیہات ڈوب گئے ،101 شہری جاں بحق وجود - اتوار 14 ستمبر 2025

45 لاکھ افراد اور 4 ہزار سے زائد دیہات متاثر،25 لاکھ 12 ہزار افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل دریائے راوی ستلج اور چناب میں سیلاب کے باعث ہونے والے نقصانات کی رپورٹ جاری بھارتی آبی جارحیت کے باعث پنجاب میں آنے والے سیلاب میں اب تک 101 شہری جاں بحق ہوچکے ہیں، 45 لاکھ 70 ہزار ا...

پنجاب میں سیلاب کی تباہی،کئی دیہات ڈوب گئے ،101 شہری جاں بحق

غزہ پر قبضہ، اسرائیلی سیکورٹی حکام کی نیتن یاہو کوتنبیہ وجود - اتوار 14 ستمبر 2025

سکیورٹی حکام نے نیتن یاھو کو خبردار کیا غزہ پر قبضہ انتہائی خطرناک ثابت ہو سکتا ہے پانچ گھنٹے طویل اجلاس کا ایجنڈا غزہ پر قبضہ تھا، قیدیوں کو لاحق خطرات پر تشویش اسرائیل کے تمام اعلی سکیورٹی حکام نے وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو کو خبردار کیا ہے کہ غزہ شہر پر قبضہ انتہائی خطرناک ث...

غزہ پر قبضہ، اسرائیلی سیکورٹی حکام کی نیتن یاہو کوتنبیہ

علیمہ خانم سے سوال کرنا جرم ، پی ٹی آئی کارکنوں کا صحافیوں پر حملہ وجود - منگل 09 ستمبر 2025

توشہ خانہ ٹو کیس کی سماعت کے بعد پی ٹی آئی کارکنان آپے سے باہر ، قیادت کی جانب سے کارکنان کو نہیں روکا گیا تشدد کسی صورت قبول نہیں،پی ٹی ائی کا معافی مانگنے اور واضع لائحہ عمل نہ دینے تک بائیکاٹ کرینگے، صحافیوں کا اعلان توشہ خانہ ٹو کیس کی سماعت کے بعد پی ٹی آئی کے کارکنان...

علیمہ خانم سے سوال کرنا جرم ، پی ٹی آئی کارکنوں کا صحافیوں پر حملہ

سیلاب سے تنہا مقابلہ نہیں کرسکتے، عالمی دُنیا ہماری مدد کرے، بلاول بھٹو وجود - منگل 09 ستمبر 2025

پہلے ہی اِس معاملے پر بہت تاخیرہو چکی ہے ، فوری طور پر اقوام متحدہ جانا چاہیے، پاکستان کے دوست ممالک مدد کرنا چاہتے ہیں سیلاب متاثرین کے نقصانات کا ازالہ ہوناچاہیے، ملک میں زرعی ایمرجنسی لگائی جانی چاہیے، ملتان میں متاثرین سے خطاب چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نے کہا ...

سیلاب سے تنہا مقابلہ نہیں کرسکتے، عالمی دُنیا ہماری مدد کرے، بلاول بھٹو

کراچی سمیت سندھ بھرمیں گہرے بادلوں کا راج، بارش سے نشیبی علاقے زیر آب آنے کا خدشہ وجود - منگل 09 ستمبر 2025

محکمہ موسمیات نے اگلے 2 روز میں مزید موسلادھار بارشوں کا امکان ظاہر کردیا،شہریوں کو محتاط رہنے کی ہدایت پورٹ قاسم سمندر میں ماہی گیروں کی کشتی الٹ گئی، ایک ماہی گیر ڈوب کر جاں بحق جبکہ تین کو بچا لیا گیا، ریسکیو حکام کراچی سمیت سندھ کے مختلف علاقوں میں بارش کا سلسلہ وقفے وقفے...

کراچی سمیت سندھ بھرمیں گہرے بادلوں کا راج، بارش سے نشیبی علاقے زیر آب آنے کا خدشہ

سیلاب کے نقصانات میں حکمرانوں کی نااہلیاں شامل ہیں،حافظ نعیم وجود - منگل 09 ستمبر 2025

قدرتی آفات کو ہم اللہ تعالیٰ کی آزمائش سمجھ کر اِس سے نکلنے کی کوشش کرتے ہیں ، امیر جماعت اسلامی چالیس سال سے مسلط حکمران طبقے سے صرف اتنا پوچھتا ہوں کہ یہ کس کو بے وقوف بناتے ہیں، گفتگو امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ سیلاب کے نقصانات میں ہمارے حکمرانوں کی...

سیلاب کے نقصانات میں حکمرانوں کی نااہلیاں شامل ہیں،حافظ نعیم

مضامین
قطر کے خلاف اسرائیلی جارحیت وجود پیر 15 ستمبر 2025
قطر کے خلاف اسرائیلی جارحیت

کشمیریوں کو منشیات کا عادی بنایا جا رہا ہے! وجود پیر 15 ستمبر 2025
کشمیریوں کو منشیات کا عادی بنایا جا رہا ہے!

قطر پر قطر کی مدد سے اسرائیلی حملہ وجود اتوار 14 ستمبر 2025
قطر پر قطر کی مدد سے اسرائیلی حملہ

بھارت میں ہندو مسلم فسادات وجود اتوار 14 ستمبر 2025
بھارت میں ہندو مسلم فسادات

نیپال کی بغاوت :تم نے لوٹا ہے صدیوں ہمارا سکوں وجود اتوار 14 ستمبر 2025
نیپال کی بغاوت :تم نے لوٹا ہے صدیوں ہمارا سکوں

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر