... loading ...
موسم گرماکے آتے ہی کے الیکٹرک نے شہر قائد پر قہر ڈھانا شروع کر دیا ۔ مختلف علاقوں میں لوڈشیڈنگ کا دورانیہ نوگھنٹے سے تجاوز کر گیا۔ بجلی کی طلب بڑھنے کی وجہ سے کے الیکٹرک کا سسٹم بیٹھنے لگا۔ مختلف علاقوں میں لوڈشیڈنگ کا دورانیہ 9 گھنٹے تک پہنچ گیا ہے جب کہ مستثنی علاقوں میں بھی بجلی کی آنکھ مچولی جاری ہے۔ کراچی کاکوئی علاقہ چاہے وہ ڈیفنس ہو یا سرجانی ‘گلشن اقبال ہویااورنگی ٹائون بے رحمانہ لوڈشیڈنگ سے محفوظ نہیں ۔کئی علاقوں کی صورت حال نہایت ابترہے ۔ شدید گرمی اور اوپر سے بجلی کی لوڈشیڈنگ نے شہریوں کا جینا محال کردیا ہے۔ پنکھے، اے سی بند ہونے کے باعث چھوٹے بچے خصوصا زیادہ پریشان ہیں۔ اسکولوں میں بھی تعلیمی عمل میں خلل پڑ رہا ہے تودفاترمیں بھی کام متاثر ہو رہا ہے ۔ بجلی کی بندش کی وجہ سے مختلف علاقوں میں پانی کی قلت بھی شروع ہوگئی ہے۔ پاکستان کے معاشی حب میں کاروباری اورتجارتی سرگرمیاں تقریبامعدوم ہوکررہ گئی ہیں ۔ لوڈشیڈنگ کے حوالے سے کے الیکٹر ک انتظامیہ کاگیس سپلائی میں کمی کے حوالے سے وہی پراناروناجاری ہے ۔حیرت اس بات پرہے کہ پور ے سال اووربلنگ کے نام پرغریب عوام کاخون نچوڑنے والی کمپنی نے بھاری سرمایہ جمع کرنے سواکوئی بھی کام ایسانہیں کیاجس سے وہ موسم گرما میں اپنے صارفین کوغیراعلانیہ لوڈشیڈنگ سے محفوظ رکھ سکیں ۔ ابھی ابتدائے گرمی میں یہ صورت حال ہے تویقینا آنے والے دنوں میں جب گرمی پورے عروج پرہوگی َ‘سورج آگ برسارہاہوگا۔ہیٹ ویوکاخطرہ منڈلا رہا ہو گا تو کے الیکٹرک صارفین کوکیسے ریلیف فراہم کرے گی ۔
موجودہ صورت کراچی کے شہریوں کے لیے نئی نہیں ہے ۔ کئی دہائیو ںسے عوام کے الیکٹرک اورسابقہ کے ا ی ایس سی کے ظلم کاشکار ہیں ۔ اس حوالے سے اعلی حکام کی جانب سے بیانات توجاری کیے جاتے پرکے الیکٹرک حکام سے سختی سے بازپرس نہیں کی جاتی ۔ کوئی اس عفریت نماادارے سے یہ پوچھنے کے لیے تیارنہیں کہ وہ بھاری بلوں کی وصولی کے باوجودعوام کومسلسل بجلی فراہم کرنے سے قاصرکیوں ہے ۔ کیوں وہ حکومت کے کیے گئے معاہدے کے باوجوداب تک اپنے پیداواری یونٹ فعال نہیں کرسکی ۔ ہربار گرمی کی آمد سے قبل لوڈشیڈنگ کم سے کم کرنے کے دعوے کرنے کے باوجودموسم گرماآتے ہی صورت حال قابوسے باہرکردی جاتی ہے ۔ لوڈشیڈنگ سے ہرطبقے کے لوگ متاثرہوتے ہیں ۔ سب سے زیادہ فرق ا ن لوگوں کوپڑتاہے جوکچی بستیوں میں یاکرائے کے چھوٹے مکانات میں رہتے ہیں۔ایک جانب توشدیدگرمی ان کی اوران کے بچوں کی جان کے درپے نظرآتی ہے تودوسری جانب بجلی کی بندش انھیں مزید جھنجھلاہٹ میں مبتلا کردیتی ہے اورروزگارالگ متاثرہوتا۔ایسے میں جب یہ لوگ سڑکوں پرآکراحتجاج کرتے ہیں توامن وامان کامسئلہ پیداہوتا ہے اورپولیس وقانون نافذکرنے والے اداروں کے عناصرانھیں اٹھاکرتھانوں میں بندکردیتے ہیں ۔
افسو س کامقام یہ ہے کہ عوامی ہمدردی کی دعویدارپیپلزپارٹی جس نے مرکز میں بھی حکومت کی اورسندھ میں مسلسل تقریبانوسال سے برسراقتدارہے نے بھی کسی دورحکومت میں کے الیکٹرک کے سرکش گھوڑ ے کولگام ڈالنے کی کوشش نہیں کی ۔ کم وپیش یہی حال موجودہ وفاقی حکومت کابھی ۔ ن لیگ کے سربراہ نوازشریف نے پنجاب بھرمیں لوڈشیڈنگ کے خاتمے کے لیے بڑ ے دعو ے کیے ۔ اورکئی مقامات پربجلی بنانے کی پیدوارکے یونٹ بھی لگائے ۔ لیکن انھوں نے بھی کراچی میں لوڈشیڈنگ کی صورت حال سے بخوبی واقف ہونے کے باوجودکبھی کے الیکٹرک سے نہ خودبازپرس کی زحمت کی اورنہ ان کی کابینہ میں شامل پانی وبجلی کے وزراء کواس مسئلے کے حل کی ہدایت کی ۔وزارت عظمی سے نکالے جانے کے باوجودبھی میاں نوازشریف صاحب ’’مجھے کیوں نکالا‘‘مہم میں مصروف ہیں اوران کی پارٹی کے حکمران بھی ان کے ساتھ احتجاج میں کسی نہ کسی طورشریک رہنے میں مصروف ہیں ۔ وفاقی وزرائے کی بات توچھوڑیں خودوزیراعظم شاہدخاقان عباسی بھی اسی کام میں مصروف نظرآتے ہیں ۔کسی کوبھی عوامی مسائل کے حل کی کوئی فکرنہیں۔
کراچی کی سب سے بڑی جماعت ہونے کی دعویدارایم کیوایم جواب ایم کیوایم پاکستان بن چکی کے رہنماجوآج کل توذاتی لڑائی میں مصروف ہیں لیکن جب یہ ایک ہی جگہ جمع تھے تب بھی انھوں نے ماسوائے لوڈشیڈنگ کے خلا ف احتجاج احتجاج کھیلنے کے کچھ نہیں کیا۔ اب تومعاملہ ہی مختلف ہے ۔کراچی جوملک کاسب سے بڑاشہر ہے ۔ جسے ماضی میں عروس البلادکہاجاتا تھا اب اندھیروں کی نگری میں تبدیل ہوچکاہے ۔کسی گلی محلے میں نکل جائیں عوام کاسب سے بڑامسئلہ لوڈشیڈنگ ہی نظرآئے گااوردوسرابڑامسئلہ پانی کی قلت ۔ شہرقائدکے باسیوں کوہی نہیں ملک بھرکے عوام کواس بات سے کوئی سروکارنہیں کہ نوازشریف کو وزارت عظمی سے یاڈاکٹرفاروق ستار کو کنوینر شپ سے کیوں نکالاگیا۔ نہ ہی لوگوں کواس بات سے غرض ہے کہ آئندہ حکومت بلاول بھٹو بنائیں گے یاعمران خان کانیاپاکستان بنے گا۔
یہی نہیں ایم ایم اے کی بحالی بعد مذہبی جماعتیں ایک پلیٹ فارم پرجمع نظرآتی ہیں ۔ لیکن ان کی جانب سے بھی لوڈشیڈنگ جیسے سنگین مسئلے پرکوئی آوازبلندہوتی نظرنہیں آرہی ماسوائے جماعت اسلامی کے جس نے کچھ عرصے قبل کے الیکٹرک کی جانب اووربلنگ کے خلاف بھرپوراحتجاج کیاتھا۔ اورعدالتوں میں بھی اس مسئلے کواٹھایاتھا۔ لیکن موجودہ صورت حال میں ابھی تک وہاں سے کوئی آوازسنائی نہیں دے رہی ۔
ایم کیوایم کودیوارسے لگائے جانے اورایم کیوایم پاکستان کی دھڑے بندی سے فائدہ اٹھاکرکراچی فتح کرنے کے خواب دیکھنے والی مختلف سیاسی جماعتیں جن میںپاکستان پیپلزپارٹی اورتحریک انصاف قابل ذکرہیں ۔ کراچی کے عوام سے ووٹ لینے کے لیے سرتوڑکوششو ں میں مصروف ہیں لیکن یہاں کے باسیوں کے دیرینہ مسائل کے حل کے لیے کوئی عملی اقدام نہیں کررہیں ۔ پیپلزپارٹی جوصوبائی حکمران بھی نے اب تک اپنی کارکردگی سے عوام کومایوس ہی کیاہے۔رہ گئی بات تحریک انصاف کی توبے شک وہ سندھ میں برسراقتدارنہیں لیکن پانی وبجلی جیسے سنگین مسائل پرآوازتواٹھاسکتی ہے ۔
جہاں تک تعلق ہے ااہالیان کراچی کاتوبلاشبہ وہ اپنے مسائل کے حل کے لیے سیاسی جماعتوں اوررہنمائوںسے زیادہ اعلی عدلیہ کی جانب دیکھ رہے ہیں ان کویقین ہے کہ جلد یابدیرعزت مآب جناب چیف جسٹس آف پاکستان ثاقب نثارصاحب کراچی میں جاری غیراعلانیہ بے رحمانہ طویل ترین لوڈشیڈنگ کاازخودنوٹس لے کرکے الیکٹرک کے ذمے داران سے جواب طلبی کریں گے ۔
بھارت کی جانب سے پانی کو بطور ہتھیار استعمال کرنا انتہائی خطرناک ہے ،پانی کو بطور ہتھیار استعمال کرنے سے پاکستان کی 24 کروڑ آبادی متاثر ہوگی ، جنوبی ایشیا میں عدم استحکام میں اضافہ ہوگا پاکستان کے امن اور ترقی کا راستہ کسی بھی بلاواسطہ یا پراکسیز کے ذریعے نہیں روکا ...
پاکستان نے گزشتہ برسوں میں انسداد دہشت گردی کی کوششوں میں بڑی قربانیاں دی ہیں، بغیر کسی ثبوت کے پاکستان کو پہلگام واقعے سے جوڑنے کے بے بنیاد بھارتی الزامات کو مسترد کرتے ہیں پاکستان خود دہشت گردی کا شکار رہا اور خطے میں دہشت گردی کے ہر واقعے کی مذمت کرتا ہے ،وزیراعظم...
بھارتی حکومتی تحقیقات کے مطابق لیک فائلز جنرل رانا کے دفتر سے میڈیا تک پہنچیں لیک دستاویز نے ’’را‘‘ کا عالمی سطح پر مذاق بنا دیا، بھارتی حکومت کو کٹہرے میں لا کھڑا کیا پہلگام واقعے پر ’’را‘‘ کی خفیہ دستاویز لیک ہونے کے بعد بھارت کی ڈیفنس انٹیلی جنس ایجنسی (ڈی آئی ا...
متعدد مریض کی صحت نازک، علاج مکمل کیے بغیر پاکستان واپس آنے پر مجبور ہوئے خاندانوں کے بچھڑنے اور بچوں کے ایک والدین سے جدا ہونے کی اطلاعات بھی ہیں پاکستانی شہریوں کی بھارت سے واپسی کے لیے واہگہ بارڈر کی دستیابی سے متعلق دفتر خارجہ نے واضح کیا ہے کہ متعلقہ بارڈر آئندہ بھی پاکس...
کراچی کی تینوں ڈیری فارمر ایسوسی ایشنز دودھ کی قیمت کے تعین میں گٹھ جوڑ سے باز رہیں، ٹریبونل تحریری یقین دہانی جمع کرانے کی ہدایت،مرکزی عہدیداران کی درخواست پر جرمانوں میں کمی کر دی کمپی ٹیشن اپلیٹ ٹربیونل نے ڈیری فارمرز کو کراچی میں دودھ کی قیمتوں کا گٹھ جوڑ ختم کر...
صدراور وزیراعظم کے درمیان ملاقات میں پہلگام حملے کے بعد بھارت کے ساتھ کشیدگی کے پیشِ نظر موجودہ سیکیورٹی صورتحال پر تبادلہ خیال، بھارت کے جارحانہ رویہ اور اشتعال انگیز بیانات پر گہری تشویش کا اظہار بھارتی رویے سے علاقائی امن و استحکام کو خطرہ ہے ، پاکستان اپنی علاقائ...
پاکستان خطے میں امن کا خواہاں ہے ، کوئی کسی بھی قسم کی غلط فہمی میں نہ رہے، بھارت کے کسی بھی مس ایڈونچر کا فوری اور بھرپور جواب دیں گے ، پاکستان علاقائی امن کا عزم کیے ہوئے ہے پاک فوج کے سربراہ جنرل عاصم منیر نے منگلا اسٹرائیک کور کی جنگی مشقوں کا معائنہ اور یمر اسٹر...
دستاویز پہلگام حملے میں بھارتی حکومت کے ملوث ہونے کا واضح ثبوت ہے ، رپورٹ دستاویز ثابت کرتی ہے پہلگام بھی پچھلے حملوں کی طرح فالس فلیگ آپریشن تھا، ماہرین پہلگام فالس فلیگ آپریشن میں بھارتی انٹیلی جنس ایجنسی ''را'' کا کردار بے نقاب ہوگیا، اہم دستاویز سوشل میڈیا ایپلی کیشن ٹی...
نیشنل جوڈیشل پالیسی میکنگ کمیٹی کے فیصلوں کے مطابق زیرِ التوا کیسز کو نمٹایا جائے گا اپیل پر پہلے پیپر بکس تیار ہوں گی، اس کے بعد اپیل اپنے نمبر پر لگائی جائے گی ، رپورٹ رجسٹرار آفس نے 190ملین پاؤنڈ کیس سے متعلق تحریری رپورٹ اسلام آباد ہائی کورٹ میں جمع کرا دی۔تحریری رپورٹ...
تمام انسانوں کے حقوق برابر ہیں، کسی سے آپ زبردستی کام نہیں لے سکتے سوال ہے کہ کیا میں بحیثیت جج اپنا کام درست طریقے سے کر رہا ہوں؟ خطاب سپریم کورٹ کے جج جسٹس جمال مندوخیل نے کہاہے کہ میں سمجھتا ہوں کہ ہم ججز انصاف نہیں کرتے ، آپ حیران ہوں گے کہ میں کیا کہہ رہا ہوں؟ انصاف تو ا...
پیچیدہ مسائل بھی بامعنی اور تعمیری مذاکرات کے ذریعے پرامن طور پر حل کیے جا سکتے ہیں،یو این سیکریٹری کا مقبوضہ کشمیر واقعے کے بعد پاکستان، بھارت کے درمیان کشیدگی پر گہری تشویش کا اظہار دونوں ممالک کے درمیان تناؤ کم کرنے اور بات چیت کے دوبارہ آغاز کے لیے کسی بھی ایسی ک...
پاکستان نے کہا ہے کہ اس کے پاس جعفر ایکسپریس مسافر ٹرین پر حملے کے بارے میں قابل اعتماد شواہد موجود ہیں جس میں کم از کم 30 بے گناہ پاکستانی شہری شہید ہوئے اور درجنوں کو یرغمال بنایا گیا ۔ یہ حملہ اس کے علاقائی حریفوں کی بیرونی معاونت سے کیا گیا تھا۔اقوام متحدہ میں دہشت ...